Tag: chairman PTI

  • توشہ خانہ کیس : چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی گئی

    توشہ خانہ کیس : چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی گئی

    اسلام آباد : سیشن عدالت میں توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی 342 کا بیان ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔

    سماعت کے موقع پر اپنے ریمارکس میں جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ آج تیسرے دن چیئرمین پی ٹی آئی کا 342کا بیان قلمبند کرنے کے لیے سماعت مقرر کی گئی تھی، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء نے بیان کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دائر کی۔

    جج ہمایوں دلاور نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اپنے وکیل خواجہ حارث کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے، چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے بیان قلمبند کرنے کے لیے کچھ وقت مانگنے کی درخواست دائر کی گئی۔

    سیشن جج کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے مطابق وہ آج کل 180 کیسز میں عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں اورعاشورہ کی چھٹیوں کے باعث 342 کا بیان نہیں بنایا جاسکا۔

    جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا 342 کا بیان قلمبند کرانے کے بجائے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دائر کی گئی، جج کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کے وکلاء کو 342 کے بیان قلمبند کروانے کے لیے کافی وقت دیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء کے مطابق سیشن عدالت تیزی سے ٹرائل چلا رہی، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء کے مطابق تیزی سے ٹرائل چلنے پر غیر جانبداری سے ٹرائل نہیں چل رہا۔

    سیشن جج کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے بھی سیشن عدالت پر اعتماد کا اظہار نہیں کیا، سیشن عدالت نے ان کی ایسی ہی درخواستیں پہلے بھی مسترد کی ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء نے بھی آج کچھ نئے دلائل نہیں دیئے۔

    جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ ایسی درخواستوں کا مقصد ٹرائل کو تاخیر کا شکار بنانا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی، سینئر وکیل خواجہ حارث کا رویہ عدالت کے سامنےعیاں ہے، چیئرمین پی ٹی آئی اور وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو صرف مایوس کیا ہے۔

    بعد ازاں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو 342 کا بیان ریکارڈ کروانے کیلئے کل 9بجے طلب کرلیا اور توشہ خانہ کیس کی سماعت کل صبح9بجے تک ملتوی کردی۔

  • چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری معطل

    چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری معطل

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توہین الیکشن کمیشن کیس میں 25جولائی کی سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا۔

    تحریری فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن نے چیئرمین توہین کے مقدمے میں پی ٹی آئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل کردئیے۔

    توہین الیکشن کمیشن کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی 2 اگست کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا ہے، الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء کی ریکارڈ فراہمی کی استدعا بھی منظور کرلی۔

    فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء کو متعلقہ ونگ سے درکار دستاویز دئیے جائیں، چیئرمین پی ٹی آئی کی پیشی کے بعد ناقابل ضمانت وارنٹ وقتی طور پر معطل کیے جاتے ہیں۔

  • توشہ خانہ کیس، چیئرمین پی ٹی آئی سے کیا سوالات ہوں گے؟

    توشہ خانہ کیس، چیئرمین پی ٹی آئی سے کیا سوالات ہوں گے؟

    اسلام آباد : توشہ خانہ کیس کے حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء کو342کا بیان ریکارڈ کرانے کیلئے سوال نامہ دے دیا گیا۔

    مذکورہ سوالنامے کے پہلے میں پوچھا گیا ہے کہ کیا آپ نے ٹرائل کے دوران استغاثہ کی جانب سے پیش کیے گئے شواہد کو سنا اور سمجھا ہے؟

    سوال نمبر 02 : آپ کی اپنے خلاف توشہ خانہ سے متعلق فوجداری کارروائی کیلئے دائر شکایت پر کیا رائے ہے؟

    سوال نمبر 03 : استغاثہ کے شواہد کے مطابق آپ نے سال 2017، 18 کے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائیں، کیا کہیں گے؟

    سوال نمبر 04 : شواہد کے مطابق آپ نے سال 2018، 19 کے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائیں، کیا کہیں گے؟

    سوال نمبر 05 : شواہد کے مطابق آپ نے سال 2019، 20 کے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائیں، کیا کہیں گے؟

    سوال نمبر 06 : شواہد کے مطابق آپ نے سال 2020، 21 کے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائیں، کیا کہیں گے؟

    سوال نمبر 07 : آپ کی 2017 سے 21 تک کی اثاثوں کی تفصیلات گزٹ میں شائع ہوئیں، اس پر کیا کہیں گے؟

    سوال نمبر 08 : اسپیکر کی جانب سے آرٹیکل 63ٹوکے تحت الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھیجنے پر آپ کی کیا رائے ہے؟

    سوال نمبر 09 : آپ کی جانب سے الیکشن کمیشن میں تحریری جواب جمع کرایا گیا تھا، اس پر آپ کی کیا رائے ہے؟

    سوال نمبر 10 : آپ نے2018 سے 2021 تک توشہ خانہ تحائف اپنے پاس رکھنےکا اعتراف کیا،اس پر کیا کہیں گے؟

    سوال نمبر 11 : آپ نے 2018، 19 میں حاصل تحائف بیچنے ،58 ملین روپے حاصل کرنےکااعتراف کیا،اس پر کیا کہیں گے؟

    سوال نمبر 12 : آپ نے 2018، 19 میں بیچنے والے تحائف کے خریداروں کی تفصیلات فراہم نہیں کیں، کیا کہیں گے؟

    سوال نمبر 13: 20-2019کے تحائف آپ نے کس کو تحفے میں دیئے؟ تفصیلات نہیں بتائیں، کیا کہیں گے؟

    سوال نمبر 14 : 19-2018میں وصول تحائف کی مالیت 107 ملین روپے تھی، کیا آپ نے 21.5ملین روپے جمع کرائے؟

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس کا ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد کردی۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل نمٹاتے ہوئے قرار دیا کہ توشہ خانہ ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، ہم مداخلت نہیں کریں گے۔

    سماعت سے قبل کمرہ عدالت کے باہر شدید بدنظمی اور شور شرابا ہوا جس پر ججز کمرہ عدالت سے اٹھ کر چلے گئے۔

    سپریم کورٹ میں جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل پر سماعت کی تھی۔

  • پاکستان کا خزانہ اسٹیٹ بینک ہے سپریم کورٹ نہیں، وزیراعظم

    پاکستان کا خزانہ اسٹیٹ بینک ہے سپریم کورٹ نہیں، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کا خزانہ اسٹیٹ بینک ہے سپریم کورٹ نہیں، 190ملین پاؤنڈ کا اسکینڈل ہے، این سی اے کے اشتہار لگانے کے باوجود یہ پیسہ اسٹیٹ بینک کے بجائے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں ڈال دیا گیا۔

    شرقپور میں عبدالحکیم موٹر وے پر ایسان انٹر چینج کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے چیئرمین پی ٹی آئی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین سال میں پاکستان کو جس طرح تباہی کی طرف لے جایا گیا اس کی مثال نہیں ملتی۔

    شہباز شریف نے 190ملین پاؤنڈ اسکینڈل کے حوالے سے کہا کہ میرے خلاف بھی الزام لگا تھا، برطانیہ کے اکاؤنٹ میں یہ پیسہ پڑا تھا، برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے تحقیق کی، ان کو پتہ لگا کہ برطانیہ میں اس پیسے کی کوئی جسٹیفکیشن نہیں، این سی اے نے اشتہار لگایا کہ یہ پیسہ پاکستان کے عوام کا ہے، یہ پیسہ پاکستان کےعوام کے خزانے میں جائیگا، مگر وہ پیسہ پاکستان کے خزانے میں نہیں آیا وہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے اکاؤنٹ میں چلا گیا، سپریم کورٹ پاکستان کی اسٹیٹ نہیں سپریم کورٹ ہے، پاکستان کاخزانہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کے ساڑھے چار سال ضائع کیے گئے، نوازشریف کو جیل میں بند کیا گیا، اپوزیشن کو دیوار سے لگایا گیا، پچاس ارب روپے برطانیہ کے بینکوں میں پڑے تھے، برطانوی کرائم ایجنسی نے دو سال میرے خلاف تفتیش کی۔ پی ٹی آئی حکومت لندن میں جا کر اس طرح اس کیس میں پارٹی بنی جیسے شادی میں بن بلائے مہمان آجاتے ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ترقی کے راستے پرتیزی سے لے جانے کاسہرا نوازشریف کے سر ہے،
    نواز شریف نے پاکستان کو ایشیا کا ٹائیگر بنانے کا منصوبہ بنا رکھا تھا، بدقسمتی سے ترقی اور خوشحالی کا سفر2018 میں ختم کردیا گیا، یہ پاکستان اور ترقی کےخلاف بہت بڑی سازش تھی، اگر آج نوازشریف کی حکومت ہوتی تو پاکستان اب تک کہاں تک چلاگیا ہوتا، نوازشریف وہ شخص ہے جو پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا نقشہ بدل دیا تھا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ 4 سال میں ملک کا بیڑا کس نےغرق کیا؟ 4 سال میں ملکی دولت کو لوٹا گیا، یہ اتنابڑا جرم ہے اس کا حساب نہیں، حقائق عوام کے سامنے آںے چاہئیں، فیصلہ کرلیں ملک کی کیا خدمت ہوئی؟ جو فیصلہ عوام کریں گے ہم تسلیم کریں گے۔ اب فیصلہ کرنا ہے کہ عزت کی زندگی گزارنی ہے یا بھکاریوں کی، یہ کام تبھی ہوں گے جب خزانے میں پیسے ہوں گے، خدا کرے کہ ہم اب قیامت تک آئی ایم ایف کے پاس نہ جائیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو ڈیفالٹ کے خطرے کا سوچ کر رات کو نیند نہیں آتی تھی، دن رات منتیں کیں پھر کہیں جاکر آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوا۔ چین، سعودی عرب اور یو اے ای ہمارے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے رہے۔

     

  • پہلے بتادیا تھا چیئرمین پی ٹی آئی یہودی ایجنٹ ہے، فضل الرحمان

    پہلے بتادیا تھا چیئرمین پی ٹی آئی یہودی ایجنٹ ہے، فضل الرحمان

    اسلام آباد : پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پہلے بتادیا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی یہودی ایجنٹ ہے۔

    اسلام آباد میں سیاسی امور پر نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہون نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف وقت گزرنے کے ساتھ حقائق سامنے آرہے ہیں، قوم کو جو کہا تھا وہ آج سچ ثابت ہورہا ہے۔

    ان کاکہنا تھا کہ 2018 کے الیکشن میں اسرائیل، موساد اوربھارتی خفیہ ایجنسی را نے چیئرمین پی ٹی آئی کی مالی مدد کی، اس وقت ہی کہہ دیا تھا کہ یہ یہودی ایجنٹ ہے۔

    سائفر کے حوالے سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی حکومت ختم ہوئی تو اس نے ایک سائفر لہرایا اور خود کو مظلوم بنایا، اس کے خلاف خود اس کے گھر سے گواہی آرہی ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جب اس کی حکومت ختم ہوئی تو چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ان کے خلاف سائفر کے ذریعے سازش ہوئی اور عوام کو گمراہ کرنے کی گھناؤنی سازش کی لیکن اب اعظم خان نے اس سائفر سازش کو جھوٹا قرار دے دیا۔

    آج اس کا پرنسپل سیکریٹری اعظم خان خود بیان دے رہا ہے کہ سب ڈرامہ تھا اور میں نے اس کو روکا بھی تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی لندن میں یہودی نمائندے کی انتخابات میں حمایت کرتا ہے، یہودی ایجنٹ پاکستان کو توڑنے کی سازشوں میں ملوث ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 75سال کے بعد اقوام متحدہ اوراسرائیل نے پاکستان پر ناجائز تنقید کی، انتظار کریں اب چیئرمین پی ٹی آئی کے کھلائے ہوئے گل مزید سامنے آئیں گے، محب وطن عوام اور نوجوانوں کو اب مثبت انداز میں سوچنا ہوگا۔

    مولانافضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ میرا فرض ہے کہ میں قوم کو حقائق سے آگاہ کروں، جمعیت علمائے اسلام (ف) انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی، پورے ملک میں ہر سیٹ پر اپنا امیدوار لائیں گے، ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت ہوئی تو اضلاع کی سطح پر ایڈجسٹمنٹ ہوگی، کل سے رکنیت سازی شروع ہورہی ہے۔

  • چیئرمین پی ٹی آئی کی کیس منتقلی کی درخواست خارج

    چیئرمین پی ٹی آئی کی کیس منتقلی کی درخواست خارج

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے کی گئی توشہ خانہ کیس میں جج پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست سیشن عدالت نے مسترد خارج کردی۔

    ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کی عدالت میں توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی، جج نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل گوہر علی خان نے آج حاضری سے استثنیٰ اور کیس کی منتقلی کی درخواستیں دائر کیں جنہیں منظور کرلیا گیا۔

    اس موقع پر وکیل گوہر علی خان نے جج ہمایوں دلاور کی فیس بک پوسٹس عدالت میں دکھا دیں، وکیل گوہرعلی خان کا کہنا تھا کہ کیس میں فیئر ٹرائل کا سوال ہے، تمام پوسٹس فیس بک پر موجود ہیں، پوسٹس ٹھیک ہیں یا نہیں لیکن عدالت کے لیے درست نہیں کہ ٹرائل چلائے، اگر کوئی جج ایسی پوسٹس اپلوڈ کرے تو کیا کیس کو غیر جانبدار طریقے سے سنا جاسکے گا؟

    جج ہمایوں دلاور نے دوران سماعت اپنے فیس بک اکاؤنٹ کی تصدیق کی اور کہا کہ فیس بک اکاؤنٹ ان کا ہے لیکن پوسٹس ان کی نہیں، آپ کے حوالے سے آبزرویشن دی ہے اب ہائیکورٹ چاہے تو وہ کچھ کارروائی کرسکتی ہے۔

    عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ کنڈکٹ سے متعلق فیصلے میں لکھا ہے، گوہر علی خان جوڈیشل انکوائری میں بھی جا سکتے تھے۔

    عدالت نے سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی مہم پر تحفظات کا اظہار کیا اورکہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سوشل میڈیا والی مہم کے معاملے کو دیکھ سکتی ہے۔

    عدالت نے توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت 20 جولائی تک لئے ملتوی کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کو بھی 20 جولائی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

    یاد رہے کہ جج کے نام سے منسوب فیس بک پوسٹ کی وجہ کیس کی منتقلی کی درخواست دی گئی تھی۔

  • افغانستان ہمسایہ ملک ہونے کا حق ادا نہیں کررہا، خواجہ آصف

    افغانستان ہمسایہ ملک ہونے کا حق ادا نہیں کررہا، خواجہ آصف

    اسلام آباد : پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان ہمسایہ اور برادر ملک ہونے کا حق ادا نہیں کررہا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ افغانستان ہمسایہ اور برادر ملک ہونے کا حق ادا نہیں کررہا، افغانستان دوحہ معاہدے کی پاسداری بھی نہیں کررہا۔

    انہوں نے کہا کہ 50/60لاکھ افغانیوں کو تمام تر حقوق کے ساتھ پاکستان میں 40/50 سال سے پناہ میسر ہے، اس کے برعکس پاکستانیوں کا خون بہانے والے دہشت گردوں کو افغان سرزمین پہ پناہ گاہیں میسر ہیں، یہ صورت حال مزید جاری نہیں رہ سکتی۔

    خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اپنی سرزمین اور شہریوں کے تحفظ کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے گا، انشاءاللہ۔

    اپنے ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے پی ٹی آئی کی حکومت میں اسمبلی میں آکر ممبران کو بریفنگ دی اور افغانستان سے ٹی ٹی پی کو پاکستان لا کر بسانے کے فوائد بتائے اور پھر جزاروں کو لے آئے۔ وہ لوگ آج روزانہ شہید ہونے والوں کے وارثوں کو بھی کچھ بتائیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہی لوگ تھے جنہوں نے 2018 میں عمران خان کا پراڈکٹ لانچ کیا اور اس پراڈکٹ نے قوم کو9مئی کا منحوس دن دکھایا اور پھر 4 سال یہ گارنٹی کیا کہ وطن عزیز ہر لحاظ تباہی کا شکار ھو جائے۔ اللہ پاک شہداء کے خون کے صدقے اس پاک سرزمین کی حفاظت فرمائے، آمین

  • الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی اور فواد چوہدری کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیے

    الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی اور فواد چوہدری کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیے

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور فواد چوہدری کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ای سی پی نے توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت 25 جولائی تک ملتوی کر دی، سماعت کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی اور فواد چوہدری کے وکیل الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوئے، اسد عمر بھی غیر موجود تھے۔

    معاون وکیل نے عدالت کو بتایا اسد عمر کے کیسز ہیں اور ڈاکٹر کے پاس اپوائنمنٹ ہے، آپ حاضری سے استثنیٰ دے دیں کیوں کہ اسد عمر یہاں حاضر ہوتے رہے ہیں۔

    ممبر کمیشن نے کہا آپ درخواست جمع کرا دیں، معاون وکیل نے کہا میں استثنیٰ کی درخواست جمع کر دیتی ہوں۔

    فواد چوہدری اور ان کے وکیل فیصل چوہدری بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے، معاون وکیل نے بتایا کہ فواد چوہدری لاہور میں ہیں، اور فیصل چوہدری اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہیں، انھوں نے آنے کا کہا ہے۔

  • چیئرمین پی ٹی آئی آج باقی ماندہ تحفے نیب میں پیش کریں گے

    چیئرمین پی ٹی آئی آج باقی ماندہ تحفے نیب میں پیش کریں گے

    راولپنڈی: چیئرمین پی ٹی آئی آج باقی ماندہ تحفے نیب میں پیش کریں گے، توشہ خانہ کیس میں ان کی آج نیب میں طلبی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے آج چیئرمین پی ٹی آئی کو تمام تحفوں کی تفصیلات کے ساتھ طلب کیا ہے، ان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ موجود تحفے بھی ساتھ لائیں گے۔

    نیب نوٹس کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین نے اپنے دور وزارت عظمیٰ کے دوران کُل 108 تحفے وصول کیے، انھیں ہدایت کی گئی ہے کہ جو تحفے فروخت کیے گئے ہیں ان کی رسیدیں بھی ساتھ لائیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بھی آج نیب میں طلبی ہے، نیب نوٹس کے مطابق بشریٰ بی بی کو این سی اے اسکینڈل میں طلب کیا گیا ہے، انھیں القادر ٹرسٹ معاہدہ، فنڈز دینے والوں کی فہرست ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ نے آج نیب میں پیشی کی تحریری یقین دہانی کرا رکھی ہے۔

  • چیئرمین پی ٹی آئی کو وزیراعظم میں نے بنوایا تھا، جاوید میانداد

    چیئرمین پی ٹی آئی کو وزیراعظم میں نے بنوایا تھا، جاوید میانداد

    کراچی : کرکٹ لیجنڈ اور قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان جاوید میانداد نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو وزیراعظم میں نے بنوایا تھا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے انکشاف کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو وزیراعظم میں نے بنوایا تھا،
    جن کو وزیراعظم بنایا ان کو مجھے شکریہ کہنا چاہیے تھا لیکن میرا شکریہ تک ادا نہیں کیا گیا جس پر افسوس ہوا۔

    انہوں نے بتایا کہ میرے والد صاحب کو کرکٹ کا بڑا شوق تھا، میرے علاوہ تمام بھائیوں نے بھی کرکٹ کھیلی، ہم نے گلی محلوں کے ساتھ چھتوں پر بھی کرکٹ کھیلی۔

    جاوید میانداد کا کہنا تھا کہ جب بھی کھیلتا تھا تو میری کوشش ہوتی تھی کہ اگر ہاریں تو مارجن کم سے کم ہو، میرے کپتان بننے کے بعد کسی نے اعتراض نہیں کیا تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ جب پرفارمنس نہیں ملی تو کپتانی سے معذرت کرلی تھی، پاکستان کرکٹ بورڈ کو کہا تھا کہ مجھے ہٹانا ہے تو عمران خان کو کپتان بنادیں۔

    کرکٹ لیجنڈ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے حوالے سے کہا کہ جس کو بھی چیئرمین بنائیں وہ پی سی بی چلاسکے، نوازشریف سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ بہت اچھی کرکٹ کھیلتے تھے۔