Tag: chairman senate

  • چیئرمین سینیٹ کے عہدے سے آزادی کے بعد کھل کر بولوں گا،رضا ربانی

    چیئرمین سینیٹ کے عہدے سے آزادی کے بعد کھل کر بولوں گا،رضا ربانی

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کی قید سے نکلوں گا تو زبان بندی بھی ختم ہوگی، اس عہدے سے آزادی کے بعد کھل کر بولوں گا، جمہوریت چھین کر لی ہے کسی نے طشتری میں رکھ کرنہیں دی، بچانا بھی جانتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے پی آر اے اور سینٹ کی جانب سے اپنےاعزاز میں الوداعی ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کی گیارہ اگست کا خطاب ہی پاکستان کا مستقبل ہے،ہمیں قائد اعظم کی گیارہ اگست کی تقریر کو عملی شکل دینا ہے۔

    رضا ربانی کا کہنا تھا کہ میڈیا اور پارلیمان کا چولی دامن کا ساتھ ہے، جمہوریت کے لئے آئین و قانون میں رہتے ہوئے آزادی اظہار ضروری ہے، ہم سیاسی لوگ ہیں، سیاسی مکالمے پر یقین رکھتے ہیں۔

    چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ملک اس وقت نہایت نازک دور سے گزر رہا ہے، ایک عبوری دور ہے، جو ڈکٹیٹرشپ سے جمہوریت کا سفر ہے، دوسرا بڑا مسئلہ جمہوری رویوں کی کمی ہے۔


    مزید پڑھیں : احتساب صرف سیاست دان کا نہیں، سول، ملٹری بیورو کریسی اور عدلیہ کا بھی ہونا چاہئے ،رضاربانی


    انہوں نے کہا کہ کئی دفعہ محسوس ہوتا ہے کہ کاونٹر ریولیوشن لانے کی کوشش کی جاری ہو اٹھارہویں ترمیم کو واپس کرنے کے کوششوں کا خدشہ محسوس ہوتا ہے، پاکستان کو محفوظ رکھنے کا راستہ جمہوریت ہے ، ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں ایسا جمہوری پاکستان جس میں افراد لاپتہ نہ ہوں، آئین و قانون کی حکمرانی ہو۔

    رضا ربانی کا کہنا تھا کہ غیر جمہوری رویے اور سوچ مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی، آج ایوانوں میں ہم بیٹھے ہیں تو وجہ سیاسی و صحافتی کارکنوں کی قربانیاں، ہیں ہم نے جمہوریت اور حق چھین کرلیا ہے کسی نے طشتری میں رکھ کرنہیں دیا تو بچانا بھی جانتے ہیں۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ پرسوں اس منصب سے دستبردار ہو جاؤں گا، چیئرمین سینیٹ کی قید سے نکلوں گا تو تو وہی سڑکیں ہوں گی، وہی نعرے، منصب کی وجہ سےکافی زبان بندرہی، اس عہدے سے آزادی کے بعد کھل کر بولوں گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران خان اے ٹی ایمز کے بجائے نظریاتی کارکنوں کو آگے لائیں، بلاول بھٹو

    عمران خان اے ٹی ایمز کے بجائے نظریاتی کارکنوں کو آگے لائیں، بلاول بھٹو

    کراچی : چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمیں سینیٹ میں اکثریت حاصل ہے، اپناچیئرمین لانے کی کوشش کریں گے، ایم کیوایم اب ختم ہوگئی ہے، عمران خان اے ٹی ایمز کے بجائے نظریاتی کارکنوں کو آگے لائیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ عوام دہشت گردی سمیت تمام مسائل کاحل چاہتےہیں، پی پی واحد جماعت ہےجو عوام کے تمام مسائل حل کر کے ان کو ریلیف فراہم کرسکتی ہے.

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے سینیٹ الیکشن میں توقع سے اچھے نتائج دیئے، اگلے عام انتخابات میں بھی بھرپور کامیابی حاصل کرینگے۔

    ن لیگ کے حمایت یافتہ امیدوار آزاد حیثیت میں منتخب ہوئے ہیں لہٰذا سینیٹ میں اکثریت تو پی پی کو ہی حاصل ہے، کوشش کرینگے کہ چیئرمین شپ کیلئے ایم کیوایم کے سینیٹرزسے بھی ووٹ لیں، اپوزیشن جماعتوں سے مل کرچیئرمین سینیٹ بھی اپنا بنائیں گے، سینیٹ کی طرح 2018الیکشن میں بھی عوام کو توقعات سے بڑھ کرکارکردگی دکھائیں گے۔

    ایم کیوایم سے متعلق اظہارخیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ اب ختم ہوگئی ہے، اس کےاپنےارکان بھی قیادت پراعتماد نہیں رکھتے، ایم کیوایم اپنے اندرونی مسائل حل کرے پھردوسروں پر انگلیاں اٹھائے۔

    ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی کراچی میں پوزیشن کمزورہوچکی ہے، کراچی کے لوگ جانتے ہیں کے پی کے میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا، عمران خان اے ٹی ایم مشینوں کو امیدوار نہیں بنائیں۔

    انہوں نے تو خود اپنے سینیٹ امیدواروں کو بھی ووٹ نہیں ڈالا، نوازشریف اور عمران خان نے تخت رائے ونڈ کی لڑائی میں قوم کے 5سال ضائع کیے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں روڈ انفراسٹرکچر اور صحت کے مراکز پر ہم نے بھرپور کام کیا ہے، سندھ حکومت واحد ہے جس نے ہیومن ڈویلپمنٹ پرکام کیا، ہم نے بنیادی صحت کے مراکز کو اپ گریڈ کیا، عوامی خدمت کے شعبوں میں ہماری کوششیں جاری ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • پاکستان کا پارلیمان آئین کے تحت کام کرنے کا پابند ہے: رضا ربانی

    پاکستان کا پارلیمان آئین کے تحت کام کرنے کا پابند ہے: رضا ربانی

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا ہے کہ پاکستان کا پارلیمان آئین کے تحت کام کرنے کا پابند ہے۔ کوشش ہے کہ پارلیمان بالخصوص سینیٹ کو مضبوط بنایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ پاکستان کا پارلیمان آئین کے تحت کام کرنے کا پابند ہے۔ موجودہ حالات میں پارلیمان کا کلیدی کردار ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان واحد ادارہ ہے جو اسٹیک ہولڈرز کو یکجا کر سکتا ہے۔ ہر ادارے کو اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کرنا چاہیئے۔ پارلیمان کی اپنی عزت اور وقار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمان کو عزت اور مقام پاکستان کے عوام نے دیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اگلا چیئرمین سینیٹ ن لیگ کا نہیں ہوگا، مولا بخش چانڈیو

    اگلا چیئرمین سینیٹ ن لیگ کا نہیں ہوگا، مولا بخش چانڈیو

    کراچی : پیپلزپارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ میاں صاحب کی غلط پالیسیوں کے باعث نواز لیگ دن بہ دن سکڑتی جا رہی ہے، اگلاچیئرمین سینیٹ ن لیگ کا نہیں ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مولابخش چانڈیو نے کہا کہ پاناما کیس کے فیصلے کے بعد میاں صاحبان کے جرائم مزید کھل کر سامنے آگئے ہیں، نوازشریف اپنی ناکامیاں چھپانے کیلئے دوسروں کیخلاف بول رہے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سرائیکی بیلٹ میں ن لیگ کہاں ہے؟ شریف برادران کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے نواز لیگ پنجاب کے ایک مخصوص علاقے کی جماعت بن کر رہ گئی ہے۔

    سینیٹ کے انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پوری ن لیگ پرمایوسی طاری ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اگلا چیئرمین سینیٹ نواز لیگ کا نہیں ہوگا، پی پی کا چیئرمین سینیٹ منتخب ہوجائے تواس میں کیاقباحت ہے؟

    مولابخش چانڈیو نے مزید کہا کہ نقیب اللہ محسود کے قتل پرمجھ سمیت میرے کئی دوست افسردہ ہوئے، سندھ سمیت کسی بھی صوبے کی پولیس کو اتنا آزاد نہیں ہونا چاہیے، آج کل آصف زرداری مخالفین کے لئے خوف کا نیا نام ہیں۔


    مزید پڑھیں: ن لیگ ضیا دور سے اب تک سیاست کو نقصان پہنچارہی ہے، مولا بخش چانڈیو


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

     

  • سینیٹ الیکشن لازمی ہیں، سرعام پھانسی کے مطالبے پر کمیٹیاں کام کر رہی ہیں: رضا ربانی

    سینیٹ الیکشن لازمی ہیں، سرعام پھانسی کے مطالبے پر کمیٹیاں کام کر رہی ہیں: رضا ربانی

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ رضاربانی نے کہا ہے کہ آئین کے مطابق سینیٹ الیکشن لازمی ہیں، ماورائے آئین کوئی عمل نہیں ہونا چاہیے.

    ان خیالات کا اظہار چیئرمین سینیٹ نے لاہور میں نجی کالج میں خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. انھوں‌ نے کہا کہ اداروں کی مضبوطی کے لئے ضروری ہے کہ ان کا احترام کیا جائے.

    زینب قتل کیس سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ سرعام پھانسی کے مطالبے پرکمیٹیاں کام کر رہی ہیں، سرعام پھانسی کا کوئی مقام متعین ہوتو پھانسی دی جاسکتی ہے، سینیٹ قائمہ کمیٹی قانون نےابتدائی رپورٹ جمع کرادی ہے۔

    چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ 12 مارچ کےبعد سیاسی گفتگو کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے ہمارےہاں یا توقانون رہا نہیں یا مارشل لا رہا، ہمیں‌ پاکستان میں‌ اداروں کو مضبوط کرنا ہے اور قانون کی حکمرانی قائم کرنی ہے۔

    بچوں سے زیادتی پرسرعام پھانسی کی سزا کا بل سینیٹ میں پیش

    یاد رہے کہ زینب قتل کیس میں قاتل کی گرفتاری کے بعد ملک بھر کے عوام کی جانب سے درندہ صفت قاتل کو سرعام پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ سامنے آیا تھا۔ گرفتاری کے بعد اسلام آباد میں سینیٹ کا اجلاس میاں رضاربانی کی زیر صدارت منعقد ہوا تھا۔

    اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک نے بچوں سے زیادتی پر سرعام پھانسی کا بل پیش کیا تھا، جس پر پیپلزپارٹی سے ہی تعلق رکھنے والے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے بل کی مخالفت کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • دھرنے والوں سے راتوں رات معاہدہ کرنے پرچیئرمین سینیٹ برہم

    دھرنے والوں سے راتوں رات معاہدہ کرنے پرچیئرمین سینیٹ برہم

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ نے کہا ہے کہ ایوان کو اعتماد میں لیے بغیر دھرنے والوں سے راتوں رات معاہدہ کرلیا گیا، ہم یہاں کس لئے بیٹھے ہیں؟ حکومت ٹھیکے پر دے دی جائے، میاں رضاربانی نے وضاحت کیلئے وزیر داخلہ کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس میاں رضاربانی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں چیئرمین سینیٹ حکومت اور مظاہرین کے درمیان ہونے والے معاہدے پر برھم ہوئے اور وزیرمملکت طلال چوہدری پربرس پڑے۔

    انہوں نے کہا کہ راتوں رات دھرنے والوں سے معاہدہ کیا اور ایوان کو بھی نہیں بتایا گیا، ایسے کیا سے حالات تھے کہ فوج کومداخلت کرنا پڑی؟ وزیراعظم اور وزیرداخلہ کہاں ہیں؟

    اس موقع پر وزیرمملکت طلال چوہدری نے بتایا کہ وزیر داخلہ اس وقت جہاز میں ہیں اور وزیر اعظم سعودی عرب کے دورے پر ہیں، جس پر چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم بیرون ملک چلے گئے اور وزیر داخلہ شہر سے باہر۔

    اتنا کچھ یہاں ہو گیا کہ وزیرقانون کو مستعفی ہونا پڑا، فوج بلا لی گئی اور اس ایوان کو کچھ بتایا نہیں جا رہا، ایوان کو بتایا جائے کہ کیوں آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو بلایا گیا؟

    وزیراعظم اسی روز ملک سے باہر چلے گئے، ملکی حالات اہمیت کے حامل تھے یا سعودی عرب جانا ضروری تھا؟ ایسا کریں کہ حکومت کو ٹھیکے پر دے دیں۔

    اگر ایوان کو اعتماد میں نہیں لینا تو ہم یہاں کس لئے بیٹھے ہیں؟ انہوں نے معاملے کی وضاحت کیلئے وزیر داخلہ احسن اقبال کو طلب کرلیا۔

    اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی نے بھی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    حکمران جماعت کے سینئر رہنماء راجا ظفر الحق کا کہنا تھا کہ ماضی میں پارلیمنٹ کے سامنے126دن دھرنا دیا گیا تھا، اس وقت بھی کوئی پارلیمنٹ کے اندر جا سکتا تھا نہ باہر آ سکتا تھا، اگر پارلیمنٹ آج مقدس ہے تو پہلے بھی تھی، جو بھی ہوا بدقسمتی ہے۔

  • سب کاایک جیسا احتساب ہوگاتوہی قانون کی بالادستی ہوگی،رضاربانی

    سب کاایک جیسا احتساب ہوگاتوہی قانون کی بالادستی ہوگی،رضاربانی

    اسلام آباد:چیئرمین سینیٹ رضاربانی کا کہنا ہے کہ سب کاایک جیسا احتساب ہوگاتوہی قانون کی بالادستی ہوگی، آئین کی بالادستی کیلئےقربانیاں دینےوالوں کیلئےکچھ نہیں کیاگیا، قومیں اپنےہیروز کی عزت سے ہی بنتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ رضاربانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین کی بالادستی کیلئےقربانیاں دینےوالوں کیلئےکچھ نہیں کیاگیا، قومیں اپنے ہیروز کی عزت سے ہی بنتی ہیں۔

    رضاربانی کا کہنا تھا کہ صحافیوں کی قربانیاں نہ ہوتیں توشایدریاست بکھر چکی ہوتی، ادارےکمزور،سیاست افراتفری کاشکار ہو تو صحافیوں کا کردار سامنے آتا ہے۔

    فیض آباد دھرنے کے حوالے سے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ 14دن سے ریاست بے بس ہے، کسی کے کان پرجوں تک نہیں رینگ رہی ، وفاق بچےگاتوہماری سیاست بھی ہوگی ، جنگجو معاشرے کو کنٹرول کریں گے تو کچھ نہیں بچے گا۔

    انکا کہنا تھا کہ آج پاکستان کی سیاست پرحاوی ہونےکی کوشش ہورہی ہے، اشرافیہ اورعام آدمی پر قانون کےاطلاق کےالگ الگ طریقے ہیں۔

    رضاربانی نے کہا کہ سب کا ایک جیسا احتساب ہوگا تو ہی قانون کی بالادستی ہوگی، پاکستان کوفلاحی ریاست بنانے کیلئے جدوجہد کی، آئندہ بھی کرینگے۔


    مزید پڑھیں :  سیاست میں ایسی زبان استعمال ہو رہی ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوئی، رضا ربانی


    یاد رہے چند روز قبل چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ آج کل سیاست میں جیس طرح کی زبان استعمال ہو رہی ہے ایسا طرز کلام میں نے اپنی پوری سیاسی جدوجہد میں نہیں سنا جب کہ لوگ اس وقت بھی سخت اختلافات رکھا کرتے تھے۔

    انکا کہنا تھا کہ وفاق مشکل میں پھنس چکا ہے جسے سیاسی جماعتوں کےعلاوہ کوئی بھی اس دلدل سے نہیں نکال سکتا چنانچہ سیاسی جماعتوں اور وفاق کے درمیان رابطہ مزید مضبوط اور مربوط ہونا چاہیئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • وزراء سینیٹ نہیں آسکتے تو مستعفی ہوجائیں، چیئرمین رضا ربانی برہم

    وزراء سینیٹ نہیں آسکتے تو مستعفی ہوجائیں، چیئرمین رضا ربانی برہم

    اسلام آباد : سینیٹ میں وزراء کی عدم موجودگی پر چیئرمین سینیٹ رضا ربانی ایک بار پھر برہم ہوگئے، ان کا کہنا ہے کہ وزراء کا یہ رویہ برداشت نہیں کیا جائے گا، ایوان میں نہیں آسکتے تو مستعفی ہوجائیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین میاں رضا ربانی کی زیر صدارت شروع ہوا تو ایوان میں حکومتی وزراء کی عدم شرکت پر چیئرمین سینیٹ کا پارہ ہائی ہوگیا۔

    انہوں نے کہا کہ وزراء مشیروں کی اتنی بڑی فوج ہے ایوان میں نہیں آسکتے تو مستعفی ہو جائیں، چئیرمین سینیٹ کاکہنا تھا وزیراعظم ایوان میں آکر سوالوں کے جوابات دے سکتے ہیں تو وزرا کیوں نہیں آتے ؟؟

    رضا ربانی کا کہنا تھا کہ وزیر برائے کیڈ سے متعلق کہا گیا کہ ان کی طبیعت خراب ہے ایوان میں نہیں آسکتے۔ وزیر کی طبیعت کی خرابی کا بتایا گیا لیکن وہی وزیر کہیں اورخطاب کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

    چئیرمین سینیٹ نے کہا کہ یہاں کوئی راجواڑا چل رہا ہے؟ ۔کوئی وزیر کراچی میں ہے تو کوئی بنوں میں ؟؟ وزراء کا یہ رویہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں بھی چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے ایوان بالا کے اجلاس میں وفاقی وزراء کی عدم حاضری پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے احتجاجاً کام چھوڑ دیا تھا، وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار چیئرمین سینیٹ کو منانے کیلئے دو مرتبہ ان کی رہائش گاہ بھی گئے تھے۔


    مزید پڑھیں: سینیٹ میں وزرا کی عدم موجودگی، چیئرمین نے احتجاجاً کام چھوڑ دیا


    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی قومی اسمبلی میں کورم پورا نہ ہونے پر ڈپٹی اسپیکر بھی گزشتہ دنوں برہم ہوئے تھے، وزراء ایوان میں آئیں یا نہ آئیں لیکن نواز شریف اور مریم نواز کے ساتھ ان کی عدالت میں پیشیوں پر جانا نہیں بھولتے۔

  • ریکس ٹلرسن کا بیان ایسا ہے جیسے وہ پاکستان کے وائسرائے ہوں، رضا ربانی

    ریکس ٹلرسن کا بیان ایسا ہے جیسے وہ پاکستان کے وائسرائے ہوں، رضا ربانی

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ امریکی وزیرخارجہ نے پاکستان کیلئے جو لہجہ استعمال کیا وہ مناسب نہیں، ریکس ٹلرسن کا بیان ایسا ہے جیسے وہ پاکستان کے وائسرائےہیں۔

    یہ بات انہوں نے سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی, میاں رضا ربانی نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ کے بیان سے یہ پتا چلا کہ مذاکرات کے لیے شرائط رکھی گئیں ہیں، وزیرخارجہ خواجہ آصف ان کے بیان سے متعلق وضاحت دیں۔

    چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ امریکی پالیسی پر پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلانےکا کہا گیا تھا، امریکا کو سمجھا دیں کہ پارلیمنٹ نے کس طرح کی قرارداد منظور کی، امریکی وزیرخارجہ پارلیمنٹ کی قراردادیں ضرورپڑھیں۔

    علاوہ ازیں سینیٹ نےعوامی مفاد کے حامل انکشافات بل کی منظوری دے دی، عوامی مفاد سے وابستہ افراد اور انکشافات کرنے والوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا ، مذکورہ بل وزیر قانون زاہد حامد کی جانب سے پیش کیا گیا۔


    مزید پڑھیں: امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن پاکستان پہنچ گئے


    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ اراکین اپنی گفتگو میں مروڑ کا لفظ استعمال نہ کریں ورنہ اس لفظ کو کارروائی سے حذف کردیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں: امریکی وزیر خارجہ ٹلرسن کا پاکستان سے ڈومورکا مطالبہ


    یاد رہے کہ گزشتہ روز سینیٹر نہال ہاشمی نے پارٹی قیادت کی مقبولیت پر اپنی گفتگو میں مروڑ کا لفظ استعمال کیا تھا، جس پر سینیٹر کامل علی آغا نے کا کہنا تھا کہ ساڑھے چار برس سے ان کے پیٹ میں پارلیمنٹ کا مروڑ کیوں نہیں اٹھا؟ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ مروڑ کے الفاظ حذف ہوتے رہیں گے۔

  • پاکستان میں جمہوریت کوکبھی پنپنے نہیں دیا گیا، میاں رضا ربانی

    پاکستان میں جمہوریت کوکبھی پنپنے نہیں دیا گیا، میاں رضا ربانی

    کراچی : چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ جمہوریت ملک کی بنیادوں میں ہے لیکن جمہوریت کو پنپنے نہیں دیا گیا پاکستان کو امریکہ کی جانب سے انڈیا کو علاقے کا چوکیدار مقررکرنا ہرگز قبول نہیں لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی کا مقابلہ صرف وہی پارلیمان کرسکتی جس کے پیجھے عوام کھڑے ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں سیمینار سے خطاب کرتےہوئے کیا، اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار، وفاقی وزیر میر حاصل بزنجو سینئرصوبائی وزیر نثارکھوڑو، آفاق احمد، اسد اللہ بھٹو، ایاز لطیف پیلیجو، انیس ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا۔

    سیمینار سے خطاب میں میاں رضا ربانی کا مزید کہنا تھا کہ قائد اعظم کی پوری جدوجہد جمہوری اور پالیمانی پاکستان کے لئے تھی، چودہ نکات میں سے چار صرف صوبائی خود مختاری کے حوالے سے تھے۔

    میاں رضا ربانی نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات انتہائی سنگین ہیں تاریخ گواہ ہے کہ جن قوموں نے بھی امریکی سامراج کا مقابلہ کیا ہے وہاں عوام پارلیمان کے پیچھے کھڑے تھے۔

    جمہوری حکومتوں میں عوام ہی اصل طاقت کا سرچشمہ ہوتے ہیں۔ امریکی صدر کے بیان کو عوام کی طاقت سے رد کیا جا سکتا ہے، اداروں کے پیچھے عوام کی طاقت ہی اداروں کومظبوط بناتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے قیدیں برداشتیں کی لیکن جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہو نے دیا۔