Tag: Chairmen senate

  • پاکستانی حکومت اور عوام دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ دیں گے، ایاز صادق

    پاکستانی حکومت اور عوام دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ دیں گے، ایاز صادق

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا ہے کہ حکومت اور عوام نے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کا عزم کیا ہوا ہے اور ہم اس سے جل چھٹکارا حاصل کرلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایشیائی پارلیمانی کونسل کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا، اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ ’’پاکستان کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا شکار بنا ہوا ہے ، دو دہائیوں میں دہشت گردوں نے 65 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو قتل کیا‘‘۔

    ایاز صادق کا کہنا تھا کہ ’’عسکریت پسندی کی سوچ اور دہشت گردی دنیا کے لیے بہت اہم مسئلہ ہے، اس ضمن میں ایشیائی ممالک کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا، ایشیائی پارلیمنٹ کو بہت سے چیلنجز درپیش ہیں تاہم ان کا خاتمہ ایشیائی ممالک کے اتحاد سے ہی ممکن ہے‘‘۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہا ’’نیوکلئیر سپلائرز گروپ میں کسی ملک کی امتیازی حیثیت نہیں ہونی چاہیے ایسا کرنے سے خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہوتی ہے جو سب کے لیے نقصان دہ ہے، ایشیائی مسائل اور معاملات کو علاقائی تعاون سے ہی حل کیا جاسکتاہے پاک چین اقتصادی راہداری علاقائی تعاون کی بہترین مثال ہے‘‘۔

    اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ ’’کمبوڈیا ایشیائی پارلیمانی اسمبلی میں فعال کردار ادا کرے گا، پارلیمانی اسمبلی کی قراردادیں ایشیائی مملک کے عوام کی سوچ کی عکاس ہیں‘‘۔

    چیئر مین سینیٹ نے کمبوڈیا کو ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کی صدارت پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’قومی اسمبلی اور اسپیکر ایاز صادق نے اس کانفرنس کے انعقاد میں اہم قردار ادا کیا جو قابل تحسین ہے‘‘۔

     

  • رضاربانی کےنام پراتفاق اپوزیشن کی کامیابی ہے، الطاف حسین

    رضاربانی کےنام پراتفاق اپوزیشن کی کامیابی ہے، الطاف حسین

    لندن : ایم کیوایم کےقائدالطاف حسین نےکہاہے وزیراعظم کا رضاربانی کے نام پر متفق ہونا اپوزیشن جماعتوں کی کامیابی ہے،الطاف حسین نےکہا کہ وزیراعظم کی جانب سےاپوزیشن کےمتفقہ امیدواررضاربانی کی حمایت کااعلان خوش آئند ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق صدرآصف زرداری سےٹیلیفونک رابطےمیں کیا، ایم کیوایم کےقائد نے پیپلزپارٹی کےشریک چیئرمین کومبارکبادپیش کی،الطاف حسین کا کہنا تھاا کہ حکومت کارضاربانی کےنام پرمتفق ہوناایم کیو ایم سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کی کامیابی ہے۔

    سیاسی اورمذہبی جماعتیں ملک کی ترقی ،خوشحالی اور عوام کی فلاح وبہبود کیلئے بھرپورکردار ادا کریں۔پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم مل کر سندھ اور پاکستان کی ترقی کیلئے اتحاد ویکجہتی کے ساتھ کام کریں گے۔

  • چیئرمین سینیٹ کےلیےاپوزیشن جماعتیں رضاربانی کےنام پرمتفق

    چیئرمین سینیٹ کےلیےاپوزیشن جماعتیں رضاربانی کےنام پرمتفق

    اسلام آباد: اپوزیشن جماعتوں نےمشترکہ مشاورت سے رضاربانی کو چیئرمین سینیٹ کا امیدوار نامزد کردیا۔

    اسلام آبادمیں آصف زرداری کی زیرصدارت زرداری ہاوس میں اپوزیشن جماعتوں کےاجلاس میں چیئرمین سینٹ کےلیےاپوزیشن جماعتیں رضاربانی کےنام پرمتفق ہوگئے۔

    اجلاس کے بعد اے این پی  کے سربراہ اسفندر یارولی کا کہناتھاکہ تمام اپوزیش جماعتوں نے اتفاق رائے سے رضاربانی کو چئیرمین سینیٹ کا امیدوار نامزد کیا ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ فاٹا کے چار میں سے تین ارکان ہمارے ساتھ ہیں، اپوزیشن کی طرف سے ڈپٹی چیئرمین کا امیدوار بلوچستان سے ہوگا ۔

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن بہت اہمیت کا حامل ہے، چاروں صوبوں کو یکساں نمائندگی ہونی چاہیئے۔

    چیئرمین سینیٹ کا امیدوار بننے پر رضا ربانی کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے اعتماد پر پورا اتروں گا۔چیئرمین سینیٹ کے لئے منتحب کرنے پر تمام جماعتوں کا مشکور ہوں۔

  • سینیٹ الیکشن: چیئرمین شپ کیلئے سودے بازی جاری

    سینیٹ الیکشن: چیئرمین شپ کیلئے سودے بازی جاری

    اسلام آباد : سینیٹ الیکشن کے پہلےمرحلےکےبعدچیئرمین سینیٹ کے انتخاب کیلئے جوڑ توڑ عروج پر پہنچ گیا۔ پیپلزپارٹی اور ن لیگ ڈپٹی چیئرمین کا عہدہ اپنے اتحادیوں کو دے سکتی ہیں۔

    سینیٹ الیکشن کاپہلامرحلہ مکمل تو ہوگیا اب اصل جوڑ توڑ شروع ہوچکا ہے۔ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں حمایت کیلئے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ڈپٹی چیئرمین کاعہدہ اپنے اپنے اتحادیوں کو دینے کی پیشکش کرسکتی ہیں۔

    لیگی رہنما مُشاہداللہ کہتےہیں کہ پیپلزپارٹی ایم کیوایم کااتحادسینیٹ الیکشن تک تھا۔اب نئےسرےسےبات ہوگی۔ آصف زرداری مولانا فضل الرحمان کوپرکشش عہدے کی آفرکرکےجے یو آئی کی پانچ نشستیں اپنےنام کرنےکی کوشش کرینگے۔

    چھتیس نشستوں کےساتھ ایم کیو ایم کے آٹھ ، اے این پی کے سات اور بی این پی مینگل کا ایک ووٹ بھی پیپلزپارٹی کے حق میں جانے کا امکان ہے۔ یعنی پی پی کی حمایت کرنے والے ارکان کی ممکنہ تعداد باون ہوگی ۔

    دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں حمایت کیلئے نومنتخب ارکان کوتہنیتی خط لکھ رہےہیں تو کہیں تحریک انصاف کوجوڈیشل کمیشن کالالچ دیکرحمایت حاصل کرنےکی کوشش کی جاسکتی ہے۔

    حکمراں جماعت کوپشتونخوامیپ کےتین،جماعت اسلامی کے ایک ، بی این پی عوامی کے ایک اور نیشنل پارٹی کے تین سینیٹرزکی حمایت حاصل ہونے کاامکان ہے ۔یعنی بظاہر ن لیگ کے تینتیس ووٹ بنتے ہیں۔

    عمران خان راضی ہوگئے تو چھ اور آزاد امیدواروں کی حمایت کےبعد تعداد پینتالیس ہوجائے گی ۔پھر ن لیگ مولانا فضل الرحمان اور فاٹا اراکین سے تعاون حاصل کرنے کی کوشش کرے گی، لیکن ابھی فاٹاکا الیکشن باقی ہے۔ ا س لئے حتمی قیاس آرائی کرنا قبل ازوقت ہوگا۔