Tag: chairs meeting

  • تعمیراتی شعبے سے وابستہ کاروباری برادری سہولتوں کا بھرپور فائدہ اٹھائے، وزیراعظم

    تعمیراتی شعبے سے وابستہ کاروباری برادری سہولتوں کا بھرپور فائدہ اٹھائے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کہا تعمیراتی شعبے سے وابستہ کاروباری برادری سہولتوں کا بھرپور فائدہ اٹھائے اور سرمایہ کاری کرے، حکومت ہر ممکنہ تعاون کے لئے پرعزم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت کوآرڈینیشن کمیٹی ہاؤسنگ،کنسٹرکشن اینڈڈیولپمنٹ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز آف پاکستان کے نمائندگان نے شرکت کی۔

    اجلاس میں تعمیراتی شعبے میں حکومتی مراعات اور سرگرمیوں کی پیش رفت کاتفصیلی جائزہ لیاگیا ، آباد کے نمائندوں نے حکومتی مراعات اور آسانیاں فراہم کرنے پر وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا۔

    آبادنمائندگان نے کہا پہلی دفعہ نجی بینکوں کی جانب سے بلڈرزاینڈڈویلپرزکی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے، کریڈٹ بلا شبہ موجودہ حکومت اور اسٹیٹ بینک کو جاتا ہے، این اوسی،اجازت ناموں کوآسان بنانے سے تعمیراتی شعبے کی حوصلہ افزائی ہوئی۔

    آباد کی جانب سے تعمیراتی شعبے کی ترقی کی کی یقین دہانی پر وزیراعظم نے اظہاراطمینان کرتے ہوئے کہا تعمیراتی شعبہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ، ملکی معیشت پر کورونا کے منفی اثرات زائل کرنے میں مدد ملے گی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ معاشی عمل کو تیز کرنے اور خصوصاً نوجوانوں کو نوکریاں مل سکیں گی، غریب کےاپنی چھت کے خواب کوپایہ تکمیل تک پہنچانےمیں مدد ملے گی ، تعمیرات کے شعبے کو تمام ممکنہ سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنا رہے ہیں۔

    عمران خان نے کہا تعمیراتی شعبے سے وابستہ کاروباری برادری سہولتوں کا بھرپور فائدہ اٹھائے، کاروباری برادری تعمیرات کے شعبے میں سرمایہ کاری کرے، حکومت ہر ممکنہ تعاون کے لئے پرعزم ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے تمام چیف سیکریٹری صاحبان کو ہدایت کی کہ سہولتوں کی فراہم رکاوٹیں پیدا کرنے والوں کیخلاف ایکشن لیا جائے۔

  • قومی رابطہ کمیٹی کے حتمی فیصلے کے لیے سفارشات تیار

    قومی رابطہ کمیٹی کے حتمی فیصلے کے لیے سفارشات تیار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت اجلاس میں قومی رابطہ کمیٹی کے حتمی فیصلے کے لیے سفارشات اور صنعتوں کو مرحلہ وار کھولنےکےلیے گائیڈلائنزتیار کر لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراسدعمر کی زیرصدارت نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹرمیں اجلاس ہوا، جس میں قومی رابطہ کمیٹی کےحتمی فیصلے کے لیے سفارشات تیارکرلیں۔

    اجلاس میں چودہ اپریل مختلف شعبوں کےلیےسفارشات دی گئی ہیں،صنعتوں کومرحلہ وارکھولنےکےلیےگائیڈلائنزتیارکرلی ہے اور مالکان گائیڈ لائنزپرعمل کرانےکےپابندہوں گے.

    اجلاس میں کہا گیا رمضان میں عبادات سےمتعلق گائیڈ لائنزعلما کی مشاورت سےتیارہوں گی،تراویح، نمازیں اورروزہ کشائی سےمتعلق امور طے کیے جائیں  گے جبکہ رمضان بازاراورجمعہ بازارکےانعقاد کےلیےخصوصی انتظامات کیےجائیں گے اور فیصلہ کیا گیا کہ وزارت داخلہ کو علما سے مشاورت کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔

    اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا پاکستان انجینئرنگ کونسل پانچ اقسام کے وینٹی لیٹرزتیارکررہی ہے،وینٹی لیٹرزکےآٹھ ڈیزائنز منظوری کے لیے بھجوا دیے گئےہیں، تیاروینٹی لیٹرزکےکلینکل ٹرائلزجاری ہیں۔

    بریفنگ میں کہا گیا وزارت سائنس،نسٹ اورڈریپ 36 گھنٹےمیں ٹیسٹنگ کٹس پرفیصلہ کریں گے،سات ٹرینوں کواسپتالوں میں تبدیل کردیا گیا ہے، ملک بھرمیں نقل و حرکت کے لیے 26 ٹرینیں دستیاب ہیں ،ریلوے کے 48 اسپتال اور 36 ڈسپنسریاں بھی دستیاب ہیں۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ آئندہ 3ہفتےمیں 1959 مسافروں کو وطن واپس لایا جائے گا ، تمام پھنسے پاکستانیوں کی واپسی میں 3ماہ لگیں گے، ہر ہفتے 8ہزارپاکستانیوں کی واپسی یقینی بنائی جائے گی اور واپس آنےوالےتمام مسافروں کو قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہوائی سفرسےمتعلق ایس او پیز کا 16 اپریل کو دوبارہ جائزہ لیا جائے گا، سیالکوٹ کے علاوہ باقی 7بین الاقوامی ایئرپورٹس کو کھولا جائے گا۔

    اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ بارڈرزکو مزید 2ہفتے بند رکھنے کا نوٹی فکیشن وزارت داخلہ نے جاری کردیا ہے ،واہگہ بارڈر 29 ، مغربی بارڈرز 26اپریل جبکہ کرتارپور کوریڈور 24اپریل تک بند رہے گا۔

  • وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس، خصوصی اکنامک زونز میں پیشرفت کا جائزہ

    وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس، خصوصی اکنامک زونز میں پیشرفت کا جائزہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں خصوصی اکنامک زونز میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ، شبلی فراز اور فردوس عاشق اعوان نے شرکت کی۔

    اجلاس میں صوبہ خیبر پختونخواہ و گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ، پختونخواہ کے وزیر خزانہ اور اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔

    اجلاس میں خصوصی اکنامک زونز میں پیشرفت اور مختلف سرکاری اداروں و املاک کی نجکاری کے عمل میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا تھا جس میں دریاؤں اور نہروں میں آبی آلودگی کی روک تھام کا جائزہ لیا گیا تھا۔

    وزیر اعظم نے کہا تھا کہ آبی آلودگی ایک نہایت سنجیدہ معاملہ ہے، عوام کی صحت اور معیشت پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں، اس اہم نوعیت کےمسئلے پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    وزیر اعظم نے آبی آلودگی کی روک تھام کے لیے صوبوں سے مشاورت کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشیر ماحولیات صوبوں سے مل کر جامع حکمت عملی بنائیں، ٹائم لائنز پر مبنی روڈ میپ آئندہ 15 دنوں میں مرتب کیا جائے۔

  • وزیر اعظم عمران خان ملک میں سائنس و ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے پرعزم

    وزیر اعظم عمران خان ملک میں سائنس و ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے پرعزم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے سائنس و ٹیکنالوجی اصلاحات سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے فروغ میں تعاون فراہم کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری، وزیر مملکت شہریار آفریدی، مشیر تجارت رزاق داؤد، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ اور متعلقہ وفاقی سیکریٹریز شریک ہوئے۔

    اجلاس میں وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ٹیکنالوجی مصنوعات کی برآمدات میں اضافے اور درآمدات میں کمی لانے کے لیے متبادل درآمدات کے حوالے سے بریفنگ دی۔

    وفاقی وزیر نے بائیو ٹیکنالوجی پر مبنی مصنوعات کی پیداوار، برآمدات میں اضافے اور ہائی ٹیک مصنوعات کے فروغ پر بھی بریفنگ دی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے 252 مصنوعات کی نشاندہی کی۔ مصنوعات کی پیداوار اور معیار بہتر بنا کر عالمی سطح پر زر مبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔ ان مصنوعات سے درآمدات میں خاطر خواہ کمی لائی جا سکتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی 3، 7 اور 10 سالہ پروگرام مرتب کر رہی ہے۔

    فواد چوہدری نے ہائی ٹیک انڈسٹریل ڈویلپمنٹ کے ضمن میں استعداد اور اگلے لائحہ عمل پر بھی بریفنگ دی جبکہ متعدد اہم منصوبوں پر تجاویز پیش کیں۔ بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ پہلے مرحلے میں ہربل، فوڈ اور ادویات کے شعبے پر توجہ دی جائے گی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی تجاویز کو سراہا اور کہا کہ حکومت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے فروغ میں تعاون فراہم کرے گی۔

    فواد چوہدری نے بتایا کہ پی سی ایس آئی آر کی لاہور میں 25 ایکڑ زمین قبضہ مافیا سے واگزار کروائی، زمین سیاسی رہنما کے قریبی رشتے دار سے واگزار کروائی گئی جو اثر و رسوخ کی بنیاد پر زمین پر قابض تھا۔

    وزیر اعظم نے وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور وزارت کے افسروں کی کارکردگی کو سراہا۔

  • آئی ایم ایف ڈیل : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت مالیاتی امورپراہم اجلاس آج ہوگا

    آئی ایم ایف ڈیل : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت مالیاتی امورپراہم اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت مالیاتی امورپراہم اجلاس آج ہوگا، مشیر خزانہ آئی ایم ایف ڈیل پر بریفنگ دیں گے ، پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے پاگیاہے ، تین سال میں چھ ارب ڈالر ملیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اہم (آج)ہوگا، جس میں آئی ایم ایف سے معاہدے اور ایمنسٹی اسکیم پر غورکیا جائے گا ، مشیر خزانہ آئی ایم ایف ڈیل پر بریفنگ دیں گے، ارکان قومی اسمبلی اور کابینہ ارکان بریفنگ میں شریک ہوں گے۔

    وزیر اعظم کی جانب سے پارٹی ارکان،وفاقی وزراءکو بریفنگ میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔

    یاد رہے پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان معاہدہ طے پاگیا ہے ،تین سال میں چھ ارب ڈالرملیں گے، پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف ٹیم کے درمیان معاہدے پر عملدرآمد آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ کی توثیق کے بعد کیا جائےگا۔

    معاہدے کے بعد ورلڈ بینک اور ایشیائی ڈویلپمنٹ بینک سے بھی دو سے تین ارب ڈالر ملیں گے۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف سے معاہدہ طے، پاکستان کو 6 ارب ڈالر قرض ملے گا، مشیر خزانہ کی تصدیق

    آئی ایم ایف اعلامیہ میں کہا گیا تھا پاکستان کو 6 ارب ڈالر 39 ماہ میں قسطوں میں جاری کیے جائیں گے ، پاکستان آئندہ بجٹ کے خسارے میں 0.6 فیصد کمی لائےگا، مالیاتی نظام میں بہتری کیلئے صوبوں کے ساتھ مل کر قومی مالیاتی کمیشن اجلاس میں محاصل کی تقسیم نو پر غور کیا جائےگا۔

    آئی ایم ایف کے مطابق روپے کی قیمت کاتعین فری مارکیٹ مکینزم سےہوگا۔ اسٹیٹ بینک فیصلےکرنےمیں مکمل خودمختارہوگا، حکومت کا آئندہ بجٹ معاشی اصلاحات کی جانب پہلاقدم ہوگا جبکہ پاکستان کو ٹیررفنانسنگ اورمنی لانڈرنگ کیخلاف اقدامات جاری رکھےجائیں گے۔

    مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا آئی ایم ایف کے پاس جانے میں فوائدہیں،مشکلات کم کرنےکیلئےورلڈ بینک اوراےڈی بی سےکم شرح سودپر قرض ملیں گے، مہنگی بجلی کا تین سو یونٹ تک کے صارفین پر بوجھ نہیں پڑے گا جبکہ امیروں کی سبسڈی روکنا، امیروں سے زیادہ ٹیکس لیناملکی مفادمیں ہوگا،کم آمدنی والے طبقے کو خصوصی ریلیف دیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا معیشت کو پائیدار ترقی پرڈالیں تو یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوسکتاہے۔

  • غربت میں کمی کیلئے احساس پروگرام حکومت کا اہم منصوبہ ہے، وزیراعظم عمران خان

    غربت میں کمی کیلئے احساس پروگرام حکومت کا اہم منصوبہ ہے، وزیراعظم عمران خان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے احساس پروگرام حکومت کااہم منصوبہ ہے، پروگرام کا مقصد غربت میں کمی کیلئے جامع منصوبہ بندی ہے،   تمام منصوبوں میں شفافیت چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت غربت میں کمی سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراطلاعات فواد چوہدری، ڈاکٹرثانیہ نشتر اور دیگرحکام شریک ہوئے۔

    غربت میں کمی کے لیے احساس پروگرام پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا اور غربا کی کفالت، یتیموں کے لیےگھر اور روزگار کی فراہمی پر تبادلہ کیا گیا۔

    اس موقع پر احساس پروگرام حکومت کا اہم منصوبہ ہے، پروگرام کا مقصد غربت میں کمی کیلئے جامع منصوبہ بندی ہے، غربت میں کمی کیلئے تمام منصوبوں میں شفافیت چاہتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم نے “غربت مٹاؤ پروگرام” کا افتتاح‌ کر دیا، 80 ارب روپے مختص کرنے کا اعلان

    یاد رہے 27 اپریل کو وزیراعظم عمران خان نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے ” غربت مٹاؤ پروگرام” کا افتتاح کیا تھا ، غربت مٹاؤ پروگرام کا نام “احساس اورکفالت” رکھا گیا، پروگرام کے تحت بیواؤں، یتیموں اور بزرگوں کو مالی مدد دی جائے گی۔

    تقریب سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا غربت مٹاؤ پروگرام انسانیت کے راستے پر چلنے کی پہلی کوشش ہے، انسانیت کی مدد کرنا ریاست کی ذمہ داری ہونی چاہیے، چین کی ہرپالیسی میں غربت کے خاتمے کا وژن ہے۔

    عمران خان نے کہا تھا غربت مٹاؤ پروگرام میں 80 ارب روپے کا اضافہ کررہے ہیں، غریبوں کی مددکرنے والےتمام اداروں کوایک پلیٹ فارم پر لائیں گے، غریبوں کی مدد کرنے والے اداروں کا ڈیٹا بیس دسمبر تک مکمل کرلیں گے۔

  • وزیراعظم  عمران خان کی زیر صدارت ایمنسٹی اسکیم پر خصوصی اجلاس آج ہوگا

    وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ایمنسٹی اسکیم پر خصوصی اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ایمنسٹی اسکیم پر خصوصی اجلاس آج ہو گا، جس میں ایمنسٹی اسکیم کے مثبت اور منفی پہلوؤں کاجائزہ لیا جائےگا، ذرائع کا کہنا ہے وفاقی کابینہ کے اطمینان تک ایمنسٹی اسکیم کو منظور نہیں کیاجائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے معاملے پر وفاقی کابینہ میں اختلافات کے بعد وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ایمنسٹی اسکیم پر خصوصی اجلاس آج ہوگا۔

    اجلاس میں کابینہ ارکان سےایمنسٹی اسکیم پر حتمی تجاویزلی جائیں گی اور ایمنسٹی اسکیم کاشق وار جائزہ لیا جائے گا جبکہ اسکیم کےمثبت اور منفی پہلوؤں کا جائزہ بھی لیا جائےگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے وفاقی کابینہ کےاطمینان تک ایمنسٹی اسکیم کومنظورنہیں کیاجائےگا۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم عمران خان نے ایمنسٹی اسکیم کی حمایت کر دی

    گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے معاملے پر اختلافات سامنے آئے تھے ، اجلاس میں ایمنسٹی اسکیم پر 2گھنٹے بحث ہوئی، جس کے بعد ارکان کابینہ کے مطالبے پر مزید بریفنگ کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم وزیر اعظم نے اسکیم کی حمایت کی تھی۔

    وزیر خزانہ اسدعمر ذیلی کمیٹی کو بریف کریں گے، جب کہ ذیلی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت وزیر اعظم عمران خان خود کریں گے۔

    خیال رہے 8 اپریل کو تحریک انصاف نے اپنی پہلی ایمنسٹی اسکیم تیار کر لی تھی، جسے ٹیکس چوروں اور بے نامی اثاثے رکھنے والوں کے لیے آخری موقع قرار دیا گیا، امید کی گئی تھی کہ آج کے اجلاس میں اسے منظور کر لیا جائے گا۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا تھا بےنامی اثاثوں پر دس فیصد، بیرون ملک رکھے اثاثے جو پاکستان واپس لائےجائیں گے، ان پر پانچ فیصد اور دیگر اثاثوں پر ساڑھے سات فیصد ٹیکس ادا کرناہوگا جبکہ سونے پر 5ہزار روپے فی گرام ٹیکس دیناہوگا۔

  • بھارتی طیاروں کی دراندازی ،  وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی سےمتعلق اجلاس ختم

    بھارتی طیاروں کی دراندازی ، وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی سےمتعلق اجلاس ختم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت بھارتی طیاروں کی دراندازی پر قومی سلامتی سےمتعلق اجلاس ختم ہوگیا ، جس میں وزیراعظم کو صورتحال پر بریفنگ دی گئی اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی طیاروں کی دراندازی پر وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا ، اجلاس میں عسکری حکام ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر دفاع پرویز خٹک شریک ہوئے۔

    اجلاس میں پاک فضائیہ کےاعلیٰ حکام نے بھارتی طیاروں کی دراندازی سے متعلق وزیراعظم کو بریفنگ دی اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔

    اس سے قبل وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس ہوا تھا ، جس میں موجودہ صورتحال اور خطے میں امن و امان کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔

    شاہ محمود قریشی نے بھارت کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نےہمارے خلاف جارحیت کی ہم جواب دینےکاحق محفوظ رکھتے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے ، بھارت خطے میں امن تہہ و بالا کرنے پر تلا ہوا ہے ، پاکستان ذمےدارانہ رویےکا مظاہرہ کرتے ہوئےآگےبڑھ رہا ہے ، بچہ بچہ اپنی مسلح افواج کے ساتھ شانہ بشانہ تیار کھڑا ہے۔

    واضح رہے بھارتی ایئرفورس کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی ، پاک فضائیہ کی بروقت ردعمل کے بعد بھارتی طیارے فرار ہوگئے۔

    مزید پڑھیں : لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی، پاک فضائیہ کا بھرپور جواب، بھارتی طیارے بھاگ گئے

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بھارتی طیاروں نے مظفرآباد سیکٹر سے دراندازی کی کوشش کی اور مظفر آباد سیکٹر میں تین سے چارمیل اندر آئے، بھارتی طیاروں نے جلد بازی میں اپنا پے لوڈ کھلے علاقے میں گرایا، تاہم پے لوڈ گرنے سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

    آئی ایس پی آرنے بھارتی طیاروں کی جانب سےجلدبازی میں پھینکےگئے پےلوڈکی تصاویرجاری بھی کی۔

    خیال رہے گذشتہ ہفتے وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    قومی سلامتی اجلاس میں وزیرِ اعظم پاکستان نے مسلح افواج کو بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کا اختیار دے دیا تھا اورکہا تھا کہ  یہ نیا پاکستان ہے، ریاست اپنے لوگوں کا تحفظ یقینی بنائے۔

  • میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا ترجیح ہے ، چیئرمین نیب

    میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا ترجیح ہے ، چیئرمین نیب

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال نے کہا کرپشن کوجڑ سے اکھاڑ پھینکنا انتہائی ضروری ہے، میگاکرپشن کےوائٹ کالرمقدمات کومنطقی انجام تک پہنچاناترجیح ہے بدعنوانی دیمک سے بڑھ کرناسورکی شکل اختیارکرچکی ہے۔

    [bs-quote quote=”کرپشن کوجڑ سے اکھاڑ پھینکنا انتہائی ضروری ہے، بدعنوانی دیمک سےبڑھ کرناسورکی شکل اختیارکرچکی ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیئرمین نییب "][/bs-quote]

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرمیں اجلاس ہوا ، اجلاس میں چیئرمین نیب نے کہا میگاکرپشن کےوائٹ کالرمقدمات کومنطقی انجام تک پہنچاناترجیح ہے، بدعنوانی دیمک سےبڑھ کرناسورکی شکل اختیارکرچکی ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ کرپشن کوجڑ سے اکھاڑ پھینکنا انتہائی ضروری ہے، سروے کی حالیہ رپورٹس کے مطابق 59 فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں، عالمی اقتصادی فورم کے کرپشن انڈیکس میں پاکستان107 ویں نمبر پر آگیا۔

    جسٹس (ر) جاویداقبال نے کہا منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات کیےجارہےہیں، بد عنوانی سے لوٹی گئی رقوم قانون کےمطابق واپس لائی جائےگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ احتساب عدالتوں میں 1210 بدعنوانی کے ریفرنس زیر سماعت ہیں، ریفرنسزکی مالیت تقریباً 900 ارب روپے ہے، نیب نے بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کیلئے الگ سیل قائم کیا، جعلی سوسائٹیز کے خلاف تحقیقات کو قانون کے مطابق مکمل کیاجائے گا۔

    یاد رہے چند روز قبل نیب لاہورآفس کے دورے کے موقع  پر جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا  تھا کہ خوف اور دباؤ کی پروا کے بغیر میرٹ پر کیس بنائیں گے، نیب آئین اور قانون کے مطابق فرائض سرانجام دے رہا ہے، افسران ٹھوس شواہد کی بنیاد پر تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچائیں۔

    مزید پڑھیں :  نیب کا مقصد بدعنوان عناصرسے قومی دولت کی برآمدگی ہے، چیئرمین نیب

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے نہیں، نیب کی وابستگی صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے، نیب کا مقصد بدعنوان عناصرسے قومی دولت کی برآمدگی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ نیب کسی قسم کےتشددپریقین نہیں رکھتا، وائٹ کالر کرائمزمیں تحقیقات قانون کے مطابق شواہد پر مبنی ہوتی ہیں، نیب کے تفتیشی افسران کوباقاعدہ کورسز کرائے جاتے ہیں۔

  • بدعنوانی کا خاتمہ ہمارا ایمان ہے، کرپشن فری پاکستان کیلئے کوشاں ہیں،چیئر مین نیب

    بدعنوانی کا خاتمہ ہمارا ایمان ہے، کرپشن فری پاکستان کیلئے کوشاں ہیں،چیئر مین نیب

    لاہور : چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاویداقبال کا کہنا ہے کہ بدعنوانی کاخاتمہ ہماراایمان ہے،کرپشن فری پاکستان کے لیے کوشاں ہیں ،نیب پراعتماد سازی میں اضافہ ہوا، شفافیت کوفروغ دینے میں مددملی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاویداقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکواٹرز میں اجلاس ہوا، اجلاس میں نیب کے تمام علاقائی بیوروز کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

    چیئر مین نیب نے کہا بدعنوانی کا خاتمہ ہمارا ایمان ہے، کرپشن فری پاکستان کے لئے کوشاں ہیں، اشتہاریوں، مفروروں اور بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔

    جاویداقبال کا کہنا تھا کہ نیب بدعنوانی کے خاتمے کو قومی ذمہ داری سمجھتا ہے، بہترین صلاحیتوں کااستعمال کرتے ہوئے کرپشن فری پاکستان کے لئے کوشاں ہیں۔

    چیئر مین نیب نے نیب حکام کوہدایت کی میگا کرپشن کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پرمنطقی انجام تک پہنچایاجائے، کم مالیت کے مقدمات کو متعلقہ اینٹی کرپشن کے اداروں کو بھجوایاجائے، شفافیت ، شواہد پر 10ماہ کے مقررہ وقت کے اندر کیس انجام تک پہنچائیں اور مقررہ وقت کے اندرشکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں کی جائیں۔

    [bs-quote quote=”میگا کرپشن کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پرمنطقی انجام تک پہنچایاجائے” style=”default” align=”left” author_name=”چیئرمین نیب "][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ نیب کسی کے ساتھ انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتا، چ نیب میں تمام افرادسےقانون کےمطابق عزت واحترام سے پیش آیا جائے۔

    چیئرمین نیب کو حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نیب نے گزشتہ12 ماہ میں 503 افرادکوگرفتار  اور 44315کےخلاف شکایات لیں، 1713 شکایات کی جانچ، 877 افراد کے خلاف انکوائریاں کی گئیں، نیب نے ایک سال میں 227افراد کے خلاف انویسٹی گیشنز شروع کیں۔

    ،بریفنگ میں کہا گیا 440بدعنوانی کےریفرنس مختلف احتساب عدالتوں میں دائر کئےگئے، 2580 ملین روپے بدعنوان عناصر سے برآمد کیے، جو ایک ریکارڈ ہے۔

    چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ نیب پراعتماد سازی میں اضافہ ہوا، شفافیت کوفروغ دینے میں مددملی ہے، عالمی فورم کےعالمی مسابقتی اشاریوں میں پاکستان کی درجہ بندی میں بہتری آئی ، پاکستان نئی درجہ بندی میں140 ممالک میں سے107 ویں نمبرپرآ گیاہے، گیلپ اینڈ گیلانی کی حالیہ سروےمیں بھی 59 فیصد لوگوں نے نیب پر اعتماد کا اظہار کیا۔