Tag: challenge

  • پی ٹی آئی کا مریم نواز کو ن لیگ کا نائب صدر بنانے کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

    پی ٹی آئی کا مریم نواز کو ن لیگ کا نائب صدر بنانے کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

    لاہور‌‌: پاکستان تحریک انصاف نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو ن لیگ کا نائب صدر بنانے کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کرنے  کا  فیصلہ کرلیا، شاہ محمودقریشی نے کہا سزایافتہ کوپارٹی عہدہ نہیں دیاجاسکتاہے، مریم نوازکوسزامعطلی کاعارضی ریلیف ملا ہے، سزا برقرار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو ن لیگ کا نائب صدر بنانے کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    رہنما شاہ محمودقریشی نے کہا سزایافتہ مریم نوازکون لیگ کانائب صدر کیسےبنایاجاسکتاہے۔

    شاہ محمودقریشی نے مریم نواز کو پارٹی عہدہ ملنے کے معاملے کو ہر سطح اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا عدالت سےسزایافتہ کوپارٹی عہدہ نہیں دیا جا سکتا ہے،مریم نوازکوسزامعطلی کاعارضی ریلیف ملاہے،سزابرقرارہے۔

    شاہ محمودقریشی نے پارٹی رہنماؤں اوروکلاسےمشاورت شروع کردی اور الیکشن کمیشن سےبھی رجوع کرنے پرغور کیا جا رہا ہے۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف نے پارٹی عہدے داروں کے ناموں کا اعلان کر دیا، مریم نواز نائب صدر مقرر

    اس سے قبل معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ سے سزا یافتہ مریم نواز کو ن لیگ کا نائب صدر مقرر کردیا گیا، مریم نواز کو ن لیگ کا نائب صدر بنانا آئین سے مذاق ہے۔

    یاد رہے پاکستان مسلم لیگ ن کی تنظیم نو کے تحت پارٹی عہدے داروں کا اعلان کیا تھا، جس کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحب زادی مریم نواز پارٹی کا نائب صدر مقرر کیا گیا تھا جبکہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر ہوں گے۔

    اعلامیے کے مطابق مریم اورنگ زیب سیکریٹری اطلاعات اور ترجمان مقرر کی گئیں، رانا ثنا اللہ مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر ہوں گے۔

  • لندن : داعشی لڑکی کی برطانوی شہریت منسوخ، والدین نے فیصلہ عدالت میں چیلنج کردیا

    لندن : داعشی لڑکی کی برطانوی شہریت منسوخ، والدین نے فیصلہ عدالت میں چیلنج کردیا

    لندن :‌داعشی لڑکی کے اہل خانہ نے ساجد جاوید کی جانب سے شمیمہ بیگم کی شہریت منسوخ کرنے کے فیصلے کو برطانوی عدالت میں‌ چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق شام و عراق میں دہشتگردانہ کارروائیاں کرنے والی تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی نے کچھ دن قبل برطانیہ لوٹنے کی خواہش کا اظہارکیا تھا، جس کے بعد برطانوی حکومت نے مذکورہ لڑکی کی شہریت منسوخ کردی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمیمہ بیگم کے اہل خانہ نے وزارت داخلہ کی جانب سے شہریت منسوخ کرنے کے خلاف عدالت میں اپیل دائر کردی ہے۔

    شمیمہ بیگم کے اہل خانہ نے وزیر داخلہ ساجد جاوید کو ارسال کیے گئے خط میں لکھا ہے کہ ’شمیمہ کو چھوڑنا اتنا آسان نہیں اور اس کا معاملہ اب برطانوی عدالت میں ہے‘۔

    تاہم داعشی لڑکی کے والدین کا کہنا ہے کہ ’شمیمہ کے تبصروں نے انہیں پریشان کردیا ہے‘ ہم اس کے نومولود بچے برطانیہ لانے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

    داعشی لڑکی نے برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اسے شام جانے پر کوئی افسوس نہیں ہے لیکن وہ داعش کے ہر اقدام کے اتفاق نہیں کرتی‘۔

    شمیمہ نے بی بی سی کو بتایا کہ 2017 میں مانچسٹر ایرینا حملے نے مجھے پریشان کردیا تھا جس میں 22 افراد ہلاک ہوئے تھے اور اس کی ذمہ داعش نے قبول کی تھی لیکن یہ داعش کے ٹھکانوں پر اتحادی افواج کی کارروائی کا رد عمل تھا۔

    مزید پڑھیں : داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی ، گھر لوٹنے کی خواہش مند

    یاد رہے کہ برطانوی داعشی لڑکی نے بتایا تھا کہ ’میں فروری 2015 اپنی دو سہیلیوں 15 سالہ امیرہ عباسی، اور 16 سالہ خدیجہ سلطانہ کے ہمراہ گھر والوں سے جھوٹ کہہ کر لندن کے گیٹ وک ایئرپورٹ سے ترکی کے دارالحکومت استنبول پہنچی تھی جہاں سے ہم تینوں سہلیاں داعش میں شمولیت کے لیے شام چلی گئی تھیں‘۔

    شمیمہ بیگم اب ایک پناہ گزین کیمپ میں زندگی گزار رہی ہے اور وہ اپنے نومولود بیٹے کی خاطر واپس برطانیہ لوٹنا چاہتی ہے۔

    مزید پڑھیں : انتہا پسندی کی طرف مائل ہونے والی شمیمہ کو ایک موقع دینا چاہیے، سابق داعشی خاتون

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ کسی کو شمیمہ سے ہمدردی نہیں ہے لیکن تانیہ جویا مذکورہ لڑکی کی مشکلات کے معتلق سب کچھ جاتنی ہیں، سابق داعشی خاتون تانیہ نے کہا کہ 19 سالہ لڑکی حاملہ لڑکی کو اپنے بچے کے ہمراہ برطانیہ لوٹنے کا موقع دینا چاہیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تانیہ جویا امریکا سے تعلق رکھنے والے داعش کے سینئر دہشت گرد جون کی اہلیہ تھیں جو اب مکمل طور پرسماجی بحالی کے عمل سے گزرچکی ہیں اوراب اپنے دوسرے شوہر کے ہمراہ خوشحال زندگی گزار رہی ہیں۔

    واضح رہے کہ داعش کے ساتھ گزارے گئے دنوں میں شمیمہ کے دو بچے پیدا ہوکر ناقص طبی سہولیات اور ناکافی غذا کے سبب موت کے منہ میں جاچکے ہیں، اوراب وہ اپنے تیسرے بچے کی زندگی کے لیےبرطانیہ واپس آنا چاہتی ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس ، آصف زرداری، فریال تالپور نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا

    جعلی اکاؤنٹس کیس ، آصف زرداری، فریال تالپور نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا

    اسلام آباد : جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری  اور ان کی بہن فریال تالپور نے  سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کردی، تیار کی گئی درخواست میں کہاگیا ہے کہ ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں حتمی چالان داخل کرنےمیں ناکام رہا،   قانون کی عدم موجودگی میں مختلف اداروں کی جےآئی ٹی نہیں بنائی جاسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے سپریم کورٹ کے سات جنوری کےحکم نامے پر نظرثانی کی درخواست  دائر کردی۔

    تیار کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں حتمی چالان داخل کرنےمیں ناکام رہا، ایف آئی اے اداروں کی مدد کے باوجود قابل جرم شواہد تلا ش نہ کرسکا، ایف آئی اےکی استدعا پرسپریم کورٹ نےجے آئی ٹی تشکیل دی۔

    درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ جےآئی ٹی نے مؤقف شامل کیے بغیر رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی، عدالت عظمیٰ نے تسلیم کیا جے آئی ٹی قابل قبول شواہد نہ لاسکی، جے آئی ٹی نے بھی معاملے کی مزید انکوائری کی سفارش کی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ مرادعلی شاہ کانام جے آئی ٹی سےنکالنے کا زبانی حکم فیصلےکاحصہ نہیں بنایاگیا، مقدمہ کراچی سےاسلام آباد منتقل کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا،قانون کی عدم موجودگی میں مختلف اداروں کی جےآئی ٹی نہیں بنائی جاسکتی ، لہذا سپریم کورٹ 7جنوری کے فیصلے کو ری وزٹ اور نظر ثانی کرے اور حکم نامے پر حکم امتناع جاری کرے۔

    خیال رہے 16 جنوری کو سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کے تفصیلی فیصلہ میں کہا تھا کہ نئےچیف جسٹس نیب رپورٹ کا جائزہ لینے کیلئے عمل درآمد بینچ تشکیل دیں ، نیب مراد علی شاہ، بلاول بھٹو اور دیگر کےخلاف تحقیقات جاری رکھے۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ اگر تحقیقات میں جرم بنتا ہو تو احتساب عدالت میں ریفرنس فائل کئے جائیں، نیب ریفرنس اسلام آباد نیب عدالت میں فائل کئے جائیں، نیب کو بلاول بھٹو، مراد علی شاہ کے خلاف تحقیقات میں رکاوٹ نہیں ہوگی، دونوں رہنماؤں کے خلاف شواہد ہیں تو ای سی ایل میں نام کیلئے وفاق سے رجوع میں رکاوٹ نہیں۔

    اس سے قبل 7 جنوری کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کو بھجواتے ہوئے مرادعلی شاہ اوربلاول بھٹو کانام جےآئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کوبھجوادیا

    چیف جسٹس نے ہدایت کی تھی نیب2ماہ کےاندرتحقیقات مکمل کرے ، نیب اگرچاہے تو اپنے طور پر ان دونوں کوسمن کرسکتی ہے۔

    یاد رہے ستمبر 2018 میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ جے آئی ٹی ہر 2 ہفتے بعد عدالت میں رپورٹ جمع کروائے گی جبکہ ایف آئی اے کے تفتیشی افسران کو رینجرز کی سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔

    جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس اور زرداری خاندان کے دیگر اخراجات سے متعلق انتہائی اہم اور ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے کہ زرداری خاندان اخراجات کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم حاصل کرتا رہا۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹ کیس، جےآئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس سے متعلق اہم انکشافات

    رپورٹ میں بتایاگیا جے آئی ٹی نے924افراد کے11500اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کی، جن کا کیس سے گہرا تعلق ہے، مقدمے میں گرفتار ملزم حسین لوائی نے11مرحومین کے نام پر جعلی اکاؤنٹ کھولے، اومنی گروپ کے اکاؤنٹس میں 22.72بلین کی ٹرانزکشنز ہوئیں، زرداری خاندان ان جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اخراجات کے لیے رقم حاصل کرتا رہا، فریال تالپور کے کراچی گھر پر3.58ملین روپے خرچ کیے گئے، زرداری ہاؤس نواب شاہ کے لیے 8لاکھ 90ہزار کا سیمنٹ منگوایا گیا۔

    جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا کہ بلاول ہاؤس کے یوٹیلیٹی بلز پر1.58ملین روپے خرچ ہوئے، بلاول ہاؤس کے روزانہ کھانے پینے کی مد میں4.14ملین روپے خرچ ہوئے جبکہ زرداری گروپ نے148ملین روپے کی رقم جعلی اکاؤنٹس سے نکلوائی تھی، زرداری خاندان نے اومنی ایئر کرافٹ پر110سفر کیے، جس پر8.95ملین روپے خرچ آیا، زرداری نے اپنے وکیل کو2.3ملین کی فیس جعلی اکاؤنٹ سے ادا کی۔

    واضح رہے کہ سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور پر ڈیڑھ کروڑ کی غیر قانونی منتقلی کا الزام ہے۔

  • این اے 73 ، تحریک انصاف نے خواجہ محمد آصف کی کامیابی چیلنج کر دی

    این اے 73 ، تحریک انصاف نے خواجہ محمد آصف کی کامیابی چیلنج کر دی

    لاہور : این اے 73 سیالکوٹ سے تحریک انصاف کے امیدوار عثمان ڈار نے مسلم لیگ نون کے خواجہ محمد آصف کی کامیابی چیلنج کر دی اور کہا خواجہ آصف نے اپنے کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپائے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار عثمان ڈار نے الیکشن ٹربیونل میں این اے 73 سے مسلم لیگ نون کے خواجہ محمد آصف کی کامیابی کے خلاف درخواست دائر کردی۔

    دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ خواجہ آصف نے کاغذات نامزدگی کے ساتھ غیر تصدیق شدہ بیان حلفی جمع کروایا، خواجہ آصف نے اپنے کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپائے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا عملہ الیکشن ایکٹ پر عملدرآمد میں ناکام رہا، 53 پولنگ اسٹیشنز کے پولنگ بیگز الیکشن کے اگلے روز جمع کروائے گئے۔

    دائر درخواست میں استدعا کی 1406 ووٹوں کے فرق کی وجہ سے دوبارہ کا حکم دیا جائے اور این اے 73 سے خواجہ آصف کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔

    عثمان ڈار نے الیکشن ٹریبونل سے حلقہ میں دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دینے کی استدعا بھی کی ہے۔

    خیال رہے 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں  این اے 73 سے ن لیگ کے خواجہ آصف 116975 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار عثمان ڈار دوسرے نمبر پر تھے۔

    مزید پڑھیں :  این اے 73 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی‘ خواجہ آصف کی جیت برقرار

    جس کے بعد تحریک انصاف کےامیدوارعثمان ڈار نے حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست دی تھی ، تاہم ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف اپنی جیت برقرار رکھنے میں کامیاب رہے تھے۔

    بعد ازاں 8 اگست کو لاہورہائی کورٹ نے بھی پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عثمان ڈار کی این اے 73 سیالکوٹ میں دوبارہ گنتی اور خواجہ آصف کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست مسترد کردی تھی ۔

    واضح رہے کہ 2013 کے الیکشن میں بھی خواجہ آصف نے عثمان ڈار کو شکست دی تھی۔

  • فاروق ستار کا این اے 245  کے انتخابی نتائج  چیلنج کرنے کا اعلان

    فاروق ستار کا این اے 245 کے انتخابی نتائج چیلنج کرنے کا اعلان

    کراچی: ایم کیو ایم کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے این اے دو سو پیتنالیس کے انتخابی نتائج کوالیکشن کمیشن میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا اور کہا فیصلہ آنے تک عامرلیاقت کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق میں ایم کیو ایم کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے این اے دو سو پیتنالیس کے انتخابی نتائج کوالیکشن کمیشن میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے لیے ان کی قانونی ٹیم نے 850 صفحات کی درخواست تیارکرلی ہے۔

    درخواست میں عامرلیاقت کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دینے کی استدعا بھی کی جائے گی جبکہ درخواست کے ساتھ بے ضابطگیوں کےشواہدبھی منسلک کیے گئے ہیں۔

    درخواست گزارفاروق ستار نے مؤقف اختیار کیا کہ این اے 245میں بے ضابطگیوں کے ناقابل تردید شواہد ہیں، صرف این اے245 میں 22ہزار بیلٹ پیپرزغائب ہیں، 22 ہزار بیلٹ پیپرز غائب ہونے کے شواہد فارم 46 میں موجود ہیں۔

    فاروق ستار کی جانب سے درخواست میں ہمارے پولنگ ایجنٹس کو باہرنکال دیاگیا، کسی پولنگ ایجنٹ کو فارم 45 فراہم نہیں کیا گیا اور استدعا کی فیصلہ ہونے تک عامرلیاقت کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کیا جائے۔

    کراچی سٹی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں فاروق ستار نے کہا این اے 245 کے نتائج چیلنج کرنے جا رہا ہوں ، میرے پاس شواہد موجود ہیں امید ہے الیکشن ٹربیونل سنے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میری زندگی کا مشن عوام کی خدمت ہے، عوام ہی ان کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کریں گے، جو فیصلہ کریں قبول ہوگا۔

    اس سے پہلے سٹی کورٹ میں لاوٴڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کے مقدمے کی سماعت ہوئی، ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے سولجر بازار تھانے میں درج مقدمے میں پولیس فائل طلب کرتے ہوئے سماعت تین اکتوبر تک ملتوی کردی، فاروق ستار کے خلاف تھانہ نیوٹاوٴن اور تھانہ سولجر بازار میں دو مقدمات زیر سماعت ہیں۔

    خیال رہے 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں کراچی کے حلقے این اے 245 سے  تحریک انصا ف کے عامر لیاقت حسین کامیاب ہوئے جبکہ ایم کیو ایم کے فاروق ستار  دوسرے نمبر پر رہے تھے۔

    واضح رہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار ملک بھر میں ہونے والے حالیہ عام انتخابات کے بعد سے پارٹی میں غیر فعال تھے انہوں نے گزشتہ دنوں اشارہ دیا تھا کہ تحریک انصاف کے کچھ دوستوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت کی دعوت بھی دی۔

    چند روز قبل  ایم کیو ایم پاکستان کے سابق کنونیئر اور رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا تاہم  رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کے استعفیٰ کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے اسے کسی بھی صورت قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • زمبابوے: صدارتی انتخابات کے نتائج عدالت میں چیلنج

    زمبابوے: صدارتی انتخابات کے نتائج عدالت میں چیلنج

    ہرارے: زمبابوے میں رواں ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج اپوزیشن اتحاد نے ملکی عدالت میں چیلنج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق زمبابوے میں مرکزی اپوزیشن اتحاد کے رہنما نیلسن شمیزا نے حالیہ انتخابات کے نتائج کو ملکی آئینی عدالت میں چیلنج کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اپوزشن اتحاد کی جانب سے مذکورہ نتائج کو عدالت میں چیلنج کرنے سے نگران صدر ایمرسن کی حلف برداری کی تقریب بھی مؤخر ہو گئی ہے۔

    اپوزیشن رہنما نیلسن شیمزا نے موقف اختیار کیا ہے کہ زمبابوے کے حالیہ انتخابات دھاندلی شدہ تھے، جیتنے والے ایمرسن منانگاگوا کی کامیابی کو تسلیم نہیں کرتے۔

    ایمرسن کو اپنے عہدے کا حلف آئندہ اتوار کو اٹھانا تھا، تاہم جب تک عدالت فیصلہ نہیں سناتی وہ اس عہدے پر فائز نہیں ہوسکتے، ملکی قوانین کے مطابق آئینی عدالت نے اب چودہ دن کے اندر اندر اپنا فیصلہ سنانا ہے۔


    زمبابوے: صدارتی انتخابات کے بعد ہنگامہ آرائی پر برطانیہ کا تحفظات کا اظہار


    خیال رہے کہ ایمرسن منانگاگوا کی جیت پر اپوزیشن سیاسی جماعتوں نے ووٹوں کی گنتی کے عمل کو جعلی قرار دیا ہے، منانگاگوا کا تعلق حکمران زاؤ پی ایف پارٹی سے ہے۔

    واضح رہے کہ صدارتی انتخابات کے دوران ملک بھر میں ہونے والے پرتشدد ہنگامہ آرائی میں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں وزیر سیاحت کی رشتے دار بھی شامل ہیں۔

    صدر رابرٹ موگابے کے طویل اقتدار کے بعد زمبابوے میں یہ پہلے صدارتی انتخابات تھے۔

    یاد رہے کہ زمبابوے کی آزادی کے بعد یہ پہلا الیکشن تھا جو سابق صدر رابرٹ موگابے کی غیر موجودگی میں ہوا ہے اور موگابے نے مذکورہ الیکشن میں حصّہ بھی نہیں لیا تھا اور اپنے جانشین ایمرسن منانگاگوا کی حمایت سے بھی انکار کردیا تھا۔

  • بیلو وہیل کے شکار سعودی نوجوان نے خودکشی کرلی

    بیلو وہیل کے شکار سعودی نوجوان نے خودکشی کرلی

    ریاض : بلیو وہیل نامی گیم کھیلنے والے سعودی عرب کے 12 سالہ نوجوان نے ٹاسک مکمل کرنے کے لیے گلے میں پھندا لگا کر خودکشی کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے شہر ابہا میں جمعرات کے روز بیلو وہیل گیم کھیلنے والے ایک نوجوان نے خود کو پھانسی سے دے کر خودکشی کرلی۔

    سعودی پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ متاثرہ نوجوان کے قریبی رشت دار نے بتایا کہ ’میرا ماموں زاد بھائی بیلو وہیل نامی گیم کھیل رہا تھا، جس میں اسے خودکشی کرنے کا ٹاسک ملا اور اس نے گلے میں پھندا لگا کر خود کو پھانسی دے دی۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی ادارے فی الحال 12 سالہ لڑکے کی ہلاکت کی وجوہات جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ آیا نوجوان نے بیلو وہیل گیم کی وجہ سے خودکشی کی ہے یا کسی نے متاثرہ لڑکے کو پھانسی دے کر قتل کیا ہے۔

    خیال رہے کہ 50 روز پر مشتمل بیلو وہیل گیم اپنے کھیلنے والے صارفین کو مختلف نوعیت کے چیلنجز دیتا ہے، جبکہ آخری مرحلے میں گیم کھیلنے والے کو خودکشی کرنی ہوتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بیلو وہیل گیم اپنے صارفین کی ذاتی معلومات کے ساتھ ساتھ دیئے گئے چیلنجز مکمل کرنے کی تصاویر ثبوت کے طور پر مانگتا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے ہلاک ہونے والے نوجوان کے قریبی عزیز عبداللہ بن فہید کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سایٹز پر اپنے رشتہ دار کی خودکشی کی خبر لگانے کے بعد شہریوں نے سعودی حکومت سے بیلو وہیل گیم کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    واضح رہے بلیو وہیل گیم روس کے ایک نوجوان نے تیار کیا جسے حکومت نے ایک سال قید کی سزا دے رکھی ہے، اس گیم کے متاثرین برازیل، بلغاریہ، چلی، چین، جارجیا، بھارت، اٹلی، کینیا، پاکستان، پیراگوئے، پرتگال، روس، سعودی عرب، سربیا، اسپین، امریکا اور یوراگوئے میں سامنے آچکے ہیں۔

    جہاں لوگوں نے خودکشیاں کرنے کی کوشش کی، کچھ کامیاب ہوگئے، متعدد افراد نے اپنے جسموں کو تیز دھار آلات سے کاٹا اور دیگر طرح کے خطرناک چیلنجز پورا کرنے کے دوران خود کو نقصان پہنچایا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکا: تارکین وطن بچوں کو علیحدہ کرنے کا حکم، عدالتوں میں چلینج

    امریکا: تارکین وطن بچوں کو علیحدہ کرنے کا حکم، عدالتوں میں چلینج

    واشگنٹن: امریکا کی 17 ریاستوں میں تارکین وطن کو بچوں سے علیحدہ کرنے کے قانون کو عدالتوں میں چلینج کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ دنوں جاری ہونے والے حکم نامے کو انسانی حقوق اور تارکین وطن کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیموں نے عدالتوں میں چلینج کردیا۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے چند روز قبل ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت امریکا میں غیر قانونی طور پر آنے والے خاندانوں کو علیحدہ نہیں کیا جائے گا بلکہ پانچ سال بچوں کو والدین کے ساتھ ہی حراستی مراکز میں رکھا جائے گا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہیں خاندانوں کو علیحدہ ہوتا ہوا دیکھنا اچھا نہیں لگتا تاہم غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرکے امریکا آنے والوں کے لیے عدم برداشت کی پالیسی جاری رکھی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: تارکین وطن کو قانونی کارروائی کے بغیر ملک بدر کردیا جائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

    دوسری جانب عوام کی جانب سے امریکا اور دنیا بھر میں ٹرمپ کے فیصلے پر شدید تنقید ہوئی جس کے بعد وائٹ ہاؤس انتظامیہ نے اس پالیسی پر عمل درآمد روک دیا تھا۔

    قبل ازیں سپریم کورٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مسلم ممالک پر سفری پابندیوں کےحق میں فیصلہ دے دیا۔ سپریم کورٹ میں ٹرمپ کی جانب سے مسلم ممالک کے باشندوں پر عائد ہونے والی سفری پابندیوں سے متعلق کیس کی 9 رکنی بینچ نے کی۔

    سپریم کورٹ کے پانچ ججز نے حمایت اور چار نے امریکی صدر کے اس اقدام کی مخالفت کی، جس کے بعد مسلم ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اسے بھی پڑھیں: بچوں‌ کو والدین سے علیحدہ کرنے کی پالیسی، امریکی نیوز کاسٹر خبر پڑھتے ہوئے رو پڑی

    ٹرمپ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’عدالتی فیصلہ امریکی آئین اور سیکیورٹی کے لیے بہترین ہے اور یہ ہماری عوام کی فتح ہے‘۔

    عدالتی فیصلے کے بعد اب ایران، لیبیا، صومالیہ، شام اور یمن کے باشندے اور تارکین امریکا میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر نے گزشتہ برس اسلامی ممالک پر سفری پابندیاں عائد کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

    اسے بھی پڑھیں: امریکی سپریم کورٹ کا مسلم ممالک پر سفری پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ

    خیال رہے کہ گزشتہ سال 28 جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ایران، شام، لیبیا، صومالیہ اور یمن کے شہریوں پر امریکا میں داخلے کے حوالے سے سفری پابندیاں عائد کردی تھی، ٹرمپ کے ان متنازع احکامات کے بعد امریکا سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی ہوئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شاہ زیب قتل کیس، سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    شاہ زیب قتل کیس، سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    کراچی : شاہ زیب قتل کیس میں سول سوسائٹی نے سندھ ہائیکورٹ کے شاہ رخ جتوئی کی رہائی کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی، جس میں کہا گیا ہے کہ 28 نومبر کے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سول سوسائٹی نے شاہ زیب قتل کیس میں سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کے فیصلے اور ذیلی عدالت کیجانب سے ملزمان کی رہائی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ۔

    سماجی کارکن جبران ناصر نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سول سوسائٹی کیجانب سے درخواست دائر کی گئی ، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ شاہ زیب قتل کیس ذاتی نوعیت کا قتل نہیں، اگر ملزمان کو سزا نہ دی گئی تو اس سے معاشرے میں سنگین بگاڑ پیدا ہوگا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہےکہ کیس میں سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل اور اے ٹی سی کی دفعات بحال کی جائیں اور اٹھائیس نومبر کے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

    کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جبران ناصر نے کہا کہ شاہ زیب قتل کیس سے متعلق جاری سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کردی ہے، جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت اور مقتول کے ورثاء نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر نہیں کی۔

    ان کا کہنا تھا ملزمان کے اقدام سے معاشرے میں دہشت پھیلی ، جس سے ہم بھی بطور شہری متاثر ہوئے، سندھ ہائیکورٹ نے مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ختم کیں ، جو غلط ہے کیونکہ ملزمان کے اقدام سے معاشرہ متاثر ہوا۔


    مزید پڑھیں :  شاہ زیب قتل کیس: شاہ رخ جتوئی سمیت دیگرملزمان کی ضمانتیں منظور


    جبران ناصرنے کہا سندھ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے بعد شاہ رخ جتوئی کی رہائی ممکن ہوئی، اپیل ہم بطور کراچی کے شہری اپنی قانونی اور سماجی ذمے داری سمجھ کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرکے ماتحت عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا، سندھ ہائیکورٹ نے سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے مقدمہ ازسر نو سماعت کے لیے سیشن جج جنوبی کی عدالت کو منتقل کیا تھا۔

    سیشن جج جنوبی نے گذشتہ دنوں مقدمے کے نامزد ملزمان شاہ رخ جتوئی ، سراج تالپور ، سجاد تالپور اور غلام مرتضی لاشاری کی ضمانت پانچ پانچ لاکھ کے عوض منظور کی تھی۔ جس پر تمام ملزمان کو رہا کر دیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کا نوازشریف کوچیلنج

    عمران خان کا نوازشریف کوچیلنج

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے نوازشریف کو چیلنج کیا ہے کہ اپنی اپنی تحریک چلاکر دیکھتے ہیں، عوام کس کےساتھ کھڑےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم کے بیان کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے نواز شریف کو چیلنج کیا کہ نوازشریف عدلیہ مخالف اورمیں عدلیہ کی حمایت میں تحریک چلاؤنگا، اپنی اپنی تحریک چلاکر دیکھتے ہیں، عوام کس کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف میں جرات ہے تو کٹھ پتلی وزیراعظم کو فوری الیکشن کا کہیں۔


    مزید پڑھیں  : اس طرح کے اندھے فیصلے ہم قبول نہیں کریں گے، نواز شریف


    یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے ایک بار پھر اپنے ساتھ ہونے والی نا انصافی کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کے اندھے فیصلے ہم قبول نہیں کریں گے ہمارے لئے فیصلہ کوئی اور کسی کے لئے کوئی اور، یہ کو نسا انصاف ہے۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ فیصلے میں دہرا معیار اپنایا گیا ، مجھے خیالی تنخواہ پرنکالا گیا، خیالی تنخواہ کومیرا اثاثہ بتایا گیا، وزیراعظم کوشک کا فائدہ نہیں دیا جاتا اورنکال دیا جاتا ہے ، اس طرح کی سکہ شاہی نہیں چلے گی ، نوازشریف کا 50 سال پرانا احتساب لیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔