Tag: challenge

  • پی ٹی آئی نے این اے120کے نتائج الیکشن کمیشن میں چیلنج کردیے

    پی ٹی آئی نے این اے120کے نتائج الیکشن کمیشن میں چیلنج کردیے

    لاہور : این اے 120 کے انتخابات میں بڑے پیمانے پر مبینہ بے ضابطگیوں اور بے قاعدگیوں کے معاملے پر تحریک انصاف نے این اے120کےنتائج چیلنج کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق این اے120کے انتخابات میں مبینہ بے ضابطگیاں کے معاملے پر پی ٹی آئی نے نتائج الیکشن کمیشن میں چیلنج کردیئے، پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹریاسمین راشد نے درخواست تیار کی۔

    این اے 120 سے پی ٹی آئی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد نے اپنی قانونی ٹیم کے ہمراہ الیکشن کمیشن آف پاکستان اسلام آباد میں درخواست جمع کرائی۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران حکمران جماعت اور شریف خاندان نے تسلسل کیساتھ انتخابی قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑائیں گئیں۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ این اے 120 میں 30ہزار سے زائد ووٹ ناقابل شناخت رہے، ووٹرز کی قبل از انتخاب منتقلی کا معمہ بھی حل طلب رہا، الیکشن کمیشن منظم انداز میں نتائج کی تحقیقات شروع کرے۔


    مزید پڑھیں : این اے 120 کا معرکہ کلثوم نواز نے سَر کرلیا، یاسمین راشد کو شکست


    واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی نشست این اے 120 میں مسلم لیگ ن کی رہنما کلثوم نواز 61745 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائی تھیں جبکہ ڈاکٹر یاسمین راشد 47099 ووٹ حاصل کر سکی تھیں۔

    شکست کے بعد ڈاکٹر یاسمین راشد نے الیکشن کمیشن کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا ن کا کہنا تھا کہ29ہزارووٹ غائب ہونے کے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی آخرتک مقابلہ کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔

  • عمران خان نےالیکشن ریفارمزایکٹ 2017چیلنج کردیا

    عمران خان نےالیکشن ریفارمزایکٹ 2017چیلنج کردیا

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نےالیکشن ریفارمزایکٹ 2017چیلنج کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ریفارمزایکٹ کی شقوں 9، 10 اور203 کوکالعدم قرار دیاجائے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سپریم کورٹ میں الیکشن ریفارمزایکٹ 2017 کیخلاف درخواست دائر کردی ، درخواست عوامی مفادکےآرٹیکل184/3کے تحت دائرکی گئی ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پانامافیصلے کے نتیجے میں نوازشریف کونااہل کیاگیا پاناماکیس کے نتیجےمیں نوازشریف کوپارٹی عہدے سے ہٹنا پڑا۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ نوازشریف کیلئے پارٹی عہدے پر الیکشن ایکٹ میں خصوصی ترامیم کی گئیں، الیکشن ایکٹ2017میں کی گئیں ترامیم آئین سےمتصادم ہیں، بطوررکن اسمبلی سےنااہل ہونےوالاشخص پارٹی عہدہ نہیں رکھ سکتا۔

    عمران خان کی جانب سے درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017پولیٹیکل پارٹیزآرڈرز2002 کےبرخلاف ہے، ایکٹ2017میں ہونےوالی ترامیم آرٹیکل204 اور  175کے خلاف ہیں، ریفارمزایکٹ کی شقوں9، 10 اور203 کوکالعدم قرار دیا جائے۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف کو پارٹی سربراہ بنانے کی راہ میں‌ حائل آخری رکاوٹ بھی دور


    یاد رہے کہ نااہل نواز شریف کو مسلم لیگ ن کی صدارت کا اہل بنانے کے لیے انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017 سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی میں بھی منظور کرایا گیا تھا۔

    بل کی شق 203 میں کہا گیا ہے کہ ہر پاکستانی شہری کسی بھی سیاسی جماعت کی رکنیت اور عہدہ حاصل کرسکتا ہے۔

    ، واضح رہے کہ حکومت نے 22 ستمبر کو الیکشنز ایکٹ میں ترمیم کا بل پیش کیا تھا، انتخابی اصلاحاتی بل میں کسی بھی نا اہل شخص کے سیاسی جماعت کے بھی عہدیدار نہ بننے کے حوالے سے کوئی شق موجود نہیں تھی اسی لیے پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن نے یہ ترمیم پیش کی۔ بل کی شق 203 میں کہا گیا ہے کہ ہر پاکستانی شہری کسی بھی سیاسی جماعت کی رکنیت اور عہدہ حاصل کرسکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے فردجرم عائدکرنے کے فیصلے کوچیلنج کردیا

    وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے فردجرم عائدکرنے کے فیصلے کوچیلنج کردیا

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے فردجرم عائد کرنے کے فیصلے کو چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے فردجرم عائد کرنے کے فیصلے کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی، درخواست خواجہ حارث کے ذریعے دائرکی گئی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 27 ستمبرکےحکم نامہ میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیئے، 27 ستمبرکے حکم کو دوبارہ دیکھا جائے۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ فردِ جرم عائد کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔

    درخواست میں چیئرمین نیب اوراحتساب عدالت کوفریق بنایا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد


    یاد رہے کہ 27 ستمبر کو احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈارپرفرد جرم عائد کی تھی تاہم اسحاق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔

    اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کروں گا اورالزامات کا دفاع کروں گا۔

    دوسری جانب اسحاق ڈار کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے تھے اور تمام جائیداد کی خرید و فروخت اور منتقلی پر پابندی عائد کردی تھی۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب کی سربراہی میں نیب پراسیکیوشن ونگ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں ، داماد اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزدائرکیے تھے۔قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے شریف خاندان کے خلاف 3 اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف 1 ریفرنس دائر کیا تھا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی گئی ہے ‘جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے۔ نیب کی دفعہ 14 سی کی سزا 14 سال مقرر ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کا الیکشن کمیشن کے جاری گرفتاری کے وارنٹ چیلنج کرنے کا فیصلہ

    عمران خان کا الیکشن کمیشن کے جاری گرفتاری کے وارنٹ چیلنج کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے الیکشن کمیشن کے جاری گرفتاری کے وارنٹ چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے سینئر قانون دان بابر اعوان سے ملاقات کی، ملاقات میں عمران خان نے الیکشن کمیشن کے جاری گرفتاری کے وارنٹ چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا، عمران خان نے پٹیشن پر دستخط کر دیئے، جیسے بابراعوان ہائیکورٹ میں جمع کرائیں گے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے بغیراختیار گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے، الیکشن کمیشن کا کام صاف اور شفاف انتخابات کرانا ہے، الیکشن کمیشن صرف عمران خان کو ٹارگٹ کررہا ہے۔

    پٹیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ 22سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن کی جانبداری پر سوال اٹھا چکی ہیں، عمران خان کے خلاف جاری غیرقانونی وارنٹس کو رد کیا جائے۔


    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس ، عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری


    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے اور عمران خان کو پچیس ستمبر تک ایک لاکھ رو پے کے2 مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی تھی ۔

    الیکشن کمیشن نے ایس ایس پی آپریشن اسلام آباد کو حکم جاری کیا تھا کہ پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کو گرفتار کر کے 25 ستمبر کوپیش کیا جائے۔

    الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ عمران خان کو ضمانت کے لیے 1 لاکھ روپے کے مچلکے اور دو شخصی ضمانتیں دینا ہونگی، مچلکے جمع کرائے گئے تو ٹھیک ورنہ گرفتاری کے احکامات پر عملدرآمد کیا جائے۔

    واضح رہے کہ  الیکشن کمیشن نے عمران خان کو چودہ ستمبر کو طلب کیا گیا تھا لیکن پیش نہیں ہوئےتھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • اثاثہ جات کیس ، آصف زرداری کی بریت کا فیصلہ چیلنج

    اثاثہ جات کیس ، آصف زرداری کی بریت کا فیصلہ چیلنج

    لاہور : نیب نے اثاثہ جات کیس میں آصف زرداری کی بریت کا فیصلہ چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے اثاثہ جات کیس میں آصف زرداری کی بریت کے فیصلہ کیخلاف لاہورہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ میں درخواست دائر کردی، جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کیس میں گواہان اور ٹھوس ثبوت موجود ہیں ، احتساب عدالت نے مقدمے کے اہم گواہوں کو نظرانداز کیا اور اہم رکارڈ پیش نہیں کرنے دیا۔

    دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ آصف زرداری کو سرسری سماعت کے نتیجے میں بری کرکے غلط مثال قائم کی گئی ، آصف زرداری کیخلاف22ہزار تصدیق شدہ دستاویزات ہیں، عدالت ریکارڈطلب کرکےمزیدکارروائی کرسکتی ہے۔

    درخواست میں استدعا کی کہ ‏ آصف زرداری کو بری کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور کیس کافیصلہ میرٹ پر کیا جائے۔


    مزید پڑھیں : آصف زرداری 16 برس بعد غیر قانونی اثاثہ جات ریفرنس سے بری


    یاد رہے کہ چھبیس اگست کو راولپنڈی کی احتساب عدالت نے سابق صدر کو آخری کیس میں بھی باعزت طور پر بری کرنے کا حکم دیا تھا، عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا تھا کہ نیب ریفرنس میں لگائے گئے کوئی الزام ثابت کرنے میں ناکام رہا۔ریفرنس کی دستاویزات فوٹو اسٹیٹ نقول ہیں جن کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

    بریت کی درخواست میں زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے موقف اختیار کیا تھا کہ ریفرنس کے 300 سے زائد صفحات گم ہیں۔ محض دستاویز کی نقول کی بنیاد پر سزا نہیں دی جا سکتی۔

    واضح رہے کہ این آر او کالعدم قرار دئیے جانے اور صدارتی استثنیٰ ختم ہونے کے بعد آصف زرداری کے خلاف انیس سال قبل نواز شریف دور انیس سو ننانوے میں 5نیب مقدمات دوبارہ شروع ہوئے تھے۔ کرپشن کے پانچ ریفرنسز میں ناکافی شواہد پر سابق صدر بری ہو چکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • حکومت سندھ کا آئی جی سندھ سے متعلق ہائیکورٹ کے فیصلےکو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

    حکومت سندھ کا آئی جی سندھ سے متعلق ہائیکورٹ کے فیصلےکو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

    کراچی : حکومت سندھ نے آئی جی سندھ سے متعلق ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا ارادہ کرلیا ہے، گیارہ ستمبر کو فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے آئی جی سندھ سے متعلق ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، پیر کو فاروق ایچ نائیک پٹیشن سپریم کورٹ میں دائر کریں گے۔

    یہ فیصلہ حکومت سندھ کی قانونی ماہرین نے مشاورت کے بعد کیا، پانچ قانونی ماہرین اعتزازاحسن،لطیف کھوسہ،فاروق ایچ نائیک،ضمیرگھمرواورشہادت اعوان نے سندھ ہائیکورٹ کے سوصفحات پر مشتمل فیصلے کا جائزہ لیا۔

    صوبائی وزیر قانون ضیا الحسن لنجار کا کہنا ہے کہ ہائیکورٹ فیصلے کے چند نکات آئین وقانون کے مترادف ہیں اور صوبائی حکومت کو آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی ضرورت نہیں، سندھ ہائیکورٹ فیصلے کے کئی نکات میں حکومت کی عملداری کو چیلنج کیا گیا، ایسے فیصلے سے سندھ حکومت کی عملداری متاثر ہوگی۔

    یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کوعہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں عہدے پر برقرار رکھنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ رواں برس یکم اپریل کو سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کےحوالے کرنے کے اسلام آباد کو خط لکھا جس میں آئی سندھ کے عہدے کے لیے عبدالمجید دستی، خادم حسین بھٹی اور غلام قادرتھیبو کے نام تجویز کیے گئے تھے۔


    اے ڈی خواجہ فارغ، عبدالمجید دستی عارضی آئی جی سندھ مقرر


    سندھ حکومت کی جانب سے 2 اپریل کو اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے حوالے کرتے ہوئے سردار عبدالمجید کو قائم مقام آئی جی سندھ مقرر کیا گیا تھا۔


    قائم مقام آئی جی سندھ کا نوٹی فیکیشن معطل


    بعدازاں عدالت نے آئی جی سندھ کی معطلی سے متعلق نوٹی فیکیشن کو معطل کرتے ہوئے اے ڈی خواجہ کو کام جاری رکھنے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے کہ اے ڈی خواجہ کو سندھ حکومت کی جانب سے غلام حیدر جمالی کی برطرفی کے بعد گزشتہ سال مارچ میں آئی سندھ کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • حافظ سعید نے اپنی دوبارہ نظر بندی کے نوٹیفیکیشن کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا

    حافظ سعید نے اپنی دوبارہ نظر بندی کے نوٹیفیکیشن کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا

    لاہور : جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید نے اپنی دوبارہ نظر بندی کے نوٹیفیکیشن چیلنج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید نے اپنی دوبارہ نظر بندی کے نوٹیفیکیشن کیخلاف درخواست دائر کردی ، درخواست حافظ سعید اور ان کے چار ساتھیوں کی جانب سے دائر کی گئی۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے ان کی نظر بندی میں نوے روز کی توسیع کر دی ہے، جو غیر قانونی ہے، حکومت نے ثبوت کے بغیر محض الزامات کی بنیاد پر انہیں نظر بند کیا جبکہ حافظ سعید اور ان کے ساتھیوں کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنا غیر قانونی ہے اور ان کی نظر بندی قانون کے تقاضوں کے منافی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین کے تحت کسی شہری کو نوے دن سے زائد نظر بند نہیں رکھا جا سکتا جب کہ وفاقی نظر ثانی بورڈ بھی نظر ثانی میں توسیع کے ہوم سیکرٹری کے فیصلے کا غیر ضروری قرار دے چکا یے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت حافظ سعید اور ان کے ساتھیوں کی نظر بندی کو کالعدم قرار دے کر رہائی کا حکم دے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ملک کے تین ایئر پورٹس کی نجکاری لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    ملک کے تین ایئر پورٹس کی نجکاری لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    لاہور : ملک کے تین ایئر پورٹس کی نجکاری کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ملک کے تین ایئر پورٹس کی نجکاری کیخلاف درخواست دائر کردی گئی، درخواست سول ایوی ایشن ملازمین نے دائر کی۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد، کراچی اور لاہور ائر ہورٹ کی نجکاری کی جا رہی ہے، سول ایوی ایشن ایکٹ کے تحت ائیر ٹرانسپورٹ اور ایوی ایشن سروسز مینجمنٹ غیر ملکی کمپنی کے سپرد نہیں کی جا سکتی۔

    درخواست گزار کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نجکاری کے خلاف پہلے سے دائر درخواست پر عدالت کو نجکاری نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی لیکن ہائیکورٹ کے درخواست نمٹاتے ہی حکومت نے بدنیتی کا مظاہرہ کیا اور دوبارہ نجکاری کا اشتہار دے دیا ہے۔

    دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ائیر پورٹس کی مینجمنٹ غیر ملکی کمپنی کے سپرد کرنا قومی سلامتی کے منافی ہے کیونکہ ائیر پورٹس کے رن ویز اور ریڈار سسٹم پاک فضائیہ کے بھی زیر استعمال ہوتے ہیں، سول ایوی ایشن کی مینجمنٹ غیر ملکی کمپنی کو دینے سے ملکی دفاع پر سوالیہ نشان اٹھے گا۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ حکومت پاکستان کو ائیرپورٹس کی نجاری سے روکا جائے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس  وال پر شیئر کریں۔

  • کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری چیلنج

    کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری چیلنج

    لاہور : سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نوازکے کاغذات نامزدگی کی منظوری لاہور ہائی کورٹ ٹریبونل میں چیلنج کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف ہائی کورٹ ٹریبونل میں درخواست دائرکر دی درخواست عوامی تحریک کے امیدوار اشتیاق چوہدری کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ کلثوم نواز کیخلاف بغاوت کا مقدمہ ہے، لیکن انہوں نے نامزدگی فارم میں ظاہر نہیں کیا، ان کا اقامہ بھی دوہری شہریت کے مترادف ہے، اس لئے وہ این اے ایک سو بیس میں الیکشن نہیں لڑ سکتیں۔

    جس میں مزید کہا گیا ہے کہ اقامہ کی بنیاد پر جو اکاؤنٹس کھولے گئے اور لین دین کیا گیا اسے بھی ظاہر نہیں کیا گیا، ریٹرننگ افسر کے روبرو تمام اعتراضات پیش کئے لیکن کاغذات منظور کر لئے گئے۔

    درخواست گزار نے ٹریبونل سے استدعا کی کہ کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔


    مزید پڑھیں : این اے 120: بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور


    یاد رہے گذشتہ روز  این اے 120 سے ضمنی انتخاب لڑنے کے لیے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرتے ہوئے تمام اعتراضات کو مسترد کردیئے تھے ، جس کے بعد پی پی اور عوامی تحریک نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    کلثوم نواز الیکشن کمیشن میں پیش ہونے کے بجائے

    خیال رہے کہ این اے 120 پر ضمنی انتخاب 17 ستمبر کو ہوں گے اور یہ نشست سابق وزیر اعظم نواز شریف کو عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پاناما کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

    پاناما کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

    لاہور : پانامہ کیس کے فیصلے کو لاہور سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاناماکیس کا فیصلہ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیلنج کردیا گیا، درخواست سینئروکیل اللہ بخش گوندل کی جانب سے دائر کی گئی۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کو جے آئی ٹی کی تحقیقات کی نگرانی کا اختیار نہیں، مقدمے کی نگرانی کیلئے سپریم کورٹ کے جج نامزد نہیں کیا جا سکتا، نواز شریف کو نااہل قرار دے کر الیکشن کمیشن کے اختیارات استعمال کیے گئے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کو ایک سو چوراسی تین کے تحت نااہل قرار دیا، آرٹیکل کے تحت اپیل کا نہ ہونا اسلامی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست گزار میں مزید کہا گیا ہے کہ کیس میں صرف نظر ثانی کی درخواست اپیل کے برابر نہیں، سپریم کورٹ نے نااہلی کی مدت واضح نہیں کی، جو بڑا سقم ہے، فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے عہدے پر بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔


    پاناما کیس: وزیراعظم نوازشریف نا اہل قرار


    واضح رہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا اور نواز شریف ، حسن، حسین، مریم نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں ریفرنس بھیجنے اور چھ ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

    سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نواز شریف کے سبکدوش ہونے کے بعد وفاقی کابینہ بھی تحلیل ہوگئی تھی جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹس جاری ہونے کے بعد  پارٹی رکنیت بھی ختم ہوگئی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔