Tag: challenges

  • برطانیہ کے نئے بادشاہ کو کن مشکلات کا سامنا ہوگا؟

    برطانیہ کے نئے بادشاہ کو کن مشکلات کا سامنا ہوگا؟

    برطانیہ کے نئے بادشاہ چارلس سوئم، اپنی والدہ ملکہ الزبتھ دوئم کی وفات کے بعد، 73 سال کی عمر میں تخت سنبھال چکے ہیں، لیکن ان کے سامنے بے شمار چیلنجز موجود ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق 9 ستمبر کو پہلی بار بطور برطانوی بادشاہ چارلس سوئم نے وزیر اعظم لز ٹرس سے ملاقات کے دوران تخت برطانیہ میں آنے والی تبدیلی کے بارے میں بات چیت کی تھی۔ اس موقع پر ان کا انداز خطابت ماضی کے مقابلے میں زیادہ جذباتی تھا اور انہوں نے کہا کہ یہ وہ لمحہ ہے جس سے میں ہمیشہ سے خوفزدہ تھا۔

    اسی شام برطانوی باشندوں سے خطاب کرتے ہوئے بادشاہ چارلس سوئم نے اپنی والدہ کے انتقال پر گہرے صدمے اور اداسی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے جذبات اور عوام سے بطور بادشاہ رسمی وعدے کے درمیان توازن رکھنے کا مظاہرہ بھی کیا۔

    ہردلعزیز سابقہ شہزادی لیڈی ڈیانا کی موت کے بعد کی دہائی میں اس وقت کے پرنس چارلس کے لیے حالات بہت مختلف تھے۔ اس وقت پرنس چارلس کی ساکھ کافی کمزور تھی اور کمیلا عوام میں انتہائی ناپسندیدہ شخصیت تھیں۔

    پچھلی دہائی کے وسط میں، صرف ایک چوتھائی برطانوی باشندے پرنس چارلس کو تخت کے وارث کے طور پر تسلیم کرنا چاہتے تھے، بہت سے لوگوں نے تو انہیں ڈیانا کی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا اور انہیں اور ان کی نئی اہلیہ کو اس اپنی منفی ساکھ کو بہتر بنانے میں کئی سال لگے۔

    میجر چارلس میک فارلین نے ٹائی اور گہرے رنگ کے سوٹ میں ملبوس بکھنگم پیلس کے دروازے کے سامنے کھڑے ہو کر ملکہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ وہ ملکہ الزبتھ ثانی کے رسمی گارڈ کا حصہ تھے اور ابھی دو ہفتے قبل ہی اپنی خدمات کی انجام دہی سے سبکدوش ہوئے تھے۔

    انہیں پورا یقین ہے کہ چارلس سوئم ایک اچھے بادشاہ ثابت ہوں گے۔

    چارلس سوئم کو جدیدیت اور شاہی محل کے قدیم تصورات کے مابین توازن کا بھی خاص طور پر خیال رکھنا ہوگا، اپنی والدہ ملکہ الزبتھ ثانی کے انتقال کے بعد سے وہ جذبات کا اظہار اور اپنے نئے کردار کو واضح طور پر سمجھنے کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

    ماحولیاتی تحفظ کے لیے سرگرم تنظیموں، روایتی زراعت، فن تعمیر اور دیگر خود منتخب کردہ کاموں کو بادشاہ چارلس سوئم اب ماضی کی طرح جاری نہیں رکھ پائیں گے کیونکہ برطانیہ میں آئینی بادشاہت کے قوانین میں اس کی ممانعت ہے۔

    جہاں تک سیاسی بیانات کا تعلق ہے تو نئے بادشاہ کو شاید ملکہ کا انداز اختیار کرنا ہوگا۔ ملکہ ڈھکے چھپے انداز میں شاذ و نادر ہی اپنی رائے کا اظہار کرتی تھیں۔

    سینٹ جیمز پیلس میں ہفتے کے روز منعقد ہونے والی صدیوں پرانی جانشینی کی رسمی تقریب کے موقع پر نئے بادشاہ چارلس سوئم نے واضح کر دیا کہ وہ شاہی خاندان کی رہنمائی روایتی انداز میں کرنے کے ساتھ ساتھ اکیسویں صدی میں جدیدیت کی طرف بھی گامزن ہوں گے۔

    اس کی واضح نشاندہی اس امر سے ہوئی کہ انہوں نے برطانوی تاریخ میں پہلی بار سینٹ جیمز پیلس سے اس نجی تقریب کی ٹیلی وژن پر براہ راست نشریات کی اجازت دی۔ اس اقدام کو برطانوی شاہی خاندان کے آداب و رسومات پر سے پردہ ہٹانے کے مترادف سمجھا جا رہا ہے۔

    یہی نہیں بلکہ پہلی بار اسکاٹ لینڈ کے وزیر اعظم نکولا اسٹرجیون نے بھی جانشینی سے متعلق دستاویز پر دستخط کیے۔ یہ ایک واضح اشارہ ہے کہ بادشاہ چارلس سوئم اسکاٹ لینڈ کی آزادی کے خطرے سے بچنے کے لیے اور برطانیہ کو متحد رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔

    بادشاہ چارلس کو جو ایک مزید چیلنج کا سامنا ہوگا اس کا تعلق دولت مشترکہ اور سلطنت کو زیادہ سے زیادہ ایک دوسرے کے ساتھ مربوط رکھنے سے ہے۔ نیز اپنے اختیارات سے تجاوز نہ کرتے ہوئے بادشاہت کو جدید بنانے کا عظیم کام بھی انہیں کرنا ہوگا۔

    ساتھ ساتھ، چارلس سوئم کو اپنے بیٹوں ولیم اور ہیری کے ساتھ صلح کرنے کی بھی کوشش کرنا ہوگی اور اسی امر کو نئے بادشاہ کا ابھی تک کا سب سے بڑا امتحان بھی سمجھا جا رہا ہے، یہ بات مشہور ہے کہ اس کام میں تو ملکہ الزبتھ بھی کامیاب نہیں ہو سکی تھیں۔

  • سفر کے رجحان میں اضافے سے ایئر لائنز مشکلات کا شکار کیوں ہورہی ہیں؟

    سفر کے رجحان میں اضافے سے ایئر لائنز مشکلات کا شکار کیوں ہورہی ہیں؟

    کرونا وائرس کی وبا میں کمی کے بعد دنیا بھر میں سفر اور سیاحت کے رجحان میں ایک بار پھر اضافہ ہورہا ہے، لیکن ایئر لائنز کی مشکلات ابھی باقی ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق دنیا بھر میں سفری پابندیوں میں نرمی، وبا میں کمی اور لوگوں کی بڑی تعداد کو ویکسین لگ جانے کے بعد لوگ گرمیوں کی چھٹیاں منانے کے منصوبے بنا رہے ہیں، تاہم دو برس بند رہنے والی سفری صنعت کو ابھی بھی بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔

    کرونا کی وبا کے باعث دنیا میں بہت سی ایئر لائنز اور ایئر پورٹس کو مسافروں کی بڑھتی تعداد کی ضروریات پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    اٹلانٹک کے دونوں جانب موجود ممالک میں عملہ کم ہونے کی وجہ سے فلائٹس منسوخ ہو رہی ہیں اور اسٹاف کم ہونے کے باعث ایئرپورٹس پر لمبی لائنز لگی ہیں۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ ہر کوئی سفر پر جانا چاہتا ہے، رواں ہفتے ڈیلٹا ایئر لائنز کے سی ای او ایڈ بیسٹین نے اعلان کیا کہ مارچ کا مہینہ کمپنی کی تاریخ میں سب سے بہتر رہا۔

    اب صورت حال یہ ہے کہ مانگ میں اضافے کے بعد ٹریول انڈسٹری کو اسٹاف کی کمی کا سامنا ہے۔

    امریکا میں گذشتہ برس سے اندرون ملک فضائی سفر بحال ہوچکا ہے، برطانیہ میں بڑے ایئر پورٹس پر افراتفری گزشتہ چند ہفتوں سے معمول کی خبر بن چکی ہے۔

    امریکا اور یورپ میں صورتحال پر نظر رکھنے والے کنزیومر ایڈووکیٹ کرسٹوفر ایلیٹ کا کہنا ہے کہ جو آگے ہونے والا ہے یہ اس کی ایک جھلک ہے، میرے خیال میں صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ گرمیوں میں افراتفری ہوگی، ایئر لائنز کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ غور سے جائزہ لیں تو معلوم ہوگا کہ انہوں نے سٹاف میں کمی کی اور اب فضائی سفر کی طلب میں اضافہ ہوا ہے تو ایئر لائنز مشکل میں آگئی ہیں۔

  • شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت، وفاقی حکومت نے  لاہور ہائی کورٹ  کا فیصلہ چیلنچ کردیا

    شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت، وفاقی حکومت نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنچ کردیا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ چیلنچ کردیا ، جس میں اپیل پر فیصلے تک لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے شہباز شریف کوبیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے معاملے پر لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائرکردی ، اپیل آئین کے آرٹیکل 185 تھری کے تحت دائر کی گئی۔

    وفاقی حکومت کی جانب سے اپیل میں 12 قانونی سوالات اٹھائے گئے ، اپیل پر فیصلے تک لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا حکم کالعدم قرار دیا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ کا حکم قانون کی نظر میں برقرار نہیں رکھاجا سکتا، لاہور ہائی کورٹ نے متعلقہ حکام سے نہ کوئی جواب مانگا نہ کوئی رپورٹ اور بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا یکطرفہ فیصلہ نہیں دیا جا سکتا۔

    وفاقی حکومت نے کہا کہ شہباز شریف کے واپس آنے کی کوئی گارنٹی نہیں، شہباز شریف نوازشریف کی واپسی کےبھی ضامن ہیں جبکہ ان کی اہلیہ، بیٹا، بیٹی اور داماد پہلے ہی مفرور ہیں۔

    یاد رہے لاہور ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پر شہباز شریف کو دو ماہ کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی اور کہا تھا کہ شہباز شریف کو باہر جانے کی مشروط اجازت آٹھ مئی سے پانچ جولائی تک ہوگی۔

  • سینیٹ الیکشن : پی ٹی آئی رہنما سیف اللہ ابڑو نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کا فیصلہ چیلنج کر دیا

    سینیٹ الیکشن : پی ٹی آئی رہنما سیف اللہ ابڑو نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کا فیصلہ چیلنج کر دیا

    کراچی: پی ٹی آئی کے سیف اللہ ابڑو نے الیکشن ٹریبونل کا کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کا فیصلہ چیلنج کردیا، جس میں سندھ ہائی کورٹ سے فیصلہ کاالعدم قرار دینے کی استدعا کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ انتخابات کیلیے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سیف اللہ ابڑو نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کردی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ لیکشن ٹریبونل نے حقائق کے برعکس فیصلہ دیا، قومی مفادمیں اہم امور انجام دیے، ٹیکنوکریٹ کے معیارپر پورا اترتا ہوں۔

    درخواست میں سیف اللہ ابڑو نے سندھ ہائی کورٹ سےفیصلہ کاالعدم قراردینےکی استدعا کردی۔

    سندھ ہائیکورٹ کا دو رکنی بینچ پی ٹی آئی کے سیف اللہ ابڑو کی الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کیخلاف درخواست کی سماعت کرے گا۔

    یاد رہے الیکشن ٹریبونل میں غلام مصطفی میمن کی جانب سے اپیل دائر کی گئی تھی ، جس میں انھوں نے کہا تھا کہ سیف اللہ ابڑو نے اثاثے چھپائے ، 2018 اور2021 ‌کے گوشواروں میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔

    اپیل میں کہا گیا تھا کہ سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض اٹھایا تاہم ریٹرنگ افسر نے سنے بغیر ہی سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے۔

    بعد ازاں الیکشن ٹریبونل نے پی ٹی آئی کے رہنما سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی مسترد کرتے ہوئے ریٹرنگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا۔

  • ایم کیو ایم پاکستان کا   ضلع کیماڑی کے قیام کو چیلنج کرنے کا اعلان

    ایم کیو ایم پاکستان کا ضلع کیماڑی کے قیام کو چیلنج کرنے کا اعلان

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان نے ضلع کیماڑی کے قیام کو چیلنج کرنے کا اعلان کردیا ، کیماڑی ضلع کے قیام کے خلاف درخواست آج سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے نئے ضلع کیماڑی اور ڈی ایم سی کیماڑی کا قیام کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ،
    اس سلسلے میں درخواست تیار کرلی گئی ہے۔

    کیماڑی ضلع کے قیام کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست جمع کرائی جائے گی، ایم کیو ایم کی طرف سے سلمان مجاہد بلوچ ایڈووکیٹ اور رکن اسمبلی حمید الظفر پٹیشن جمع کرائیں گے۔

    ایم کیو ایم نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ضلع غربی کی تقسیم کرکے ضلع کیماڑی اور کیماڑی ڈی ایم سی کا قیام غیرآئینی ہے، ضلع کیماڑی کی تقسیم سے پہلے مقامی طور پر مردم شماری نہیں کی گئی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ رویونیو قوانین کے مطابق کسی بھی ضلع کے قیام سے قبل عوامی سماعت کی جاتی ہے لیکن ایسا نہیں کیا گیا، یہ انتظامی نہیں سیاسی فیصلہ ہے۔

    ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ دو ہزار اٹھارہ کی مردم شماری کی حتمی فہرست جاری نہیں ہوئی اس سے قبل ایسا اقدام غیر آئینی و غیر قانونی ہے ، ضلع کیماڑی کے حدود کے تعین کا بھی کوئی نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا گیا۔

    درخواست کے مطابق سندھ حکومت کا ایسے اقدام کا مقصد جیری مینڈرنگ ، قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں اور بلدیاتی انتخابات میں اثر انداز ہونے کے مترادف ہے ، ضلع کیماڑی کے قیام کے حوالے سے پٹیشن عدالت میں زیر سماعت ہونے کے باوجود ڈی ایم سی کیماڑی کا نوٹی فکیشن نکال دینا بدنیتی کا ثبوت ہے۔

    ایم کیو ایم نے درخواست میں کہا ہے کہ ایس ایل جی اے کے قوانین کے تحت کسی بھی کونسل کو توڑنے یا نئی کونسل بنانے کے لیے عوام سے رائے لی جاتی ہے جو نہیں لی گئی ، سندھ حکومت کا فیصلہ صرف سیاسی فوائد حاصل کرنے اور قانون و آئین کے منافی ہیں۔

  • افواج پاکستان کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے پُرعزم

    افواج پاکستان کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے پُرعزم

    اسلام آباد : افواج پاکستان سول انتظامیہ کیساتھ ملکرکورونا کوشکست دینے کیلئے پر عزم اور سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کی ہدایت پر فوج اپنے عوام کے ساتھ شانہ بشانہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی کوروناوائرس کیخلاف جنگ فیصلہ کن مرحلےمیں داخل ہوگئی ہے ، اس جنگ میں افواج پاکستان کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کےلئے پر عزم ہیں۔

    فوج کے جوان ملک کے کونے کونے میں سول انتظامیہ کی مدد کیلئے سرگرم ہیں اور غریب،بزرگ افرادمیں راشن تقسیم میں بھی فوج کے جوان آگے آگے ہیں۔

    پاک فوج نے تمام وسائل، بیشتر اثاثے اور افرادی قوت وقف کردی ہے اور پاک آرمی کے فیلڈ اسپتال، ڈاکٹر، لیبارٹریز عوامی خدمت میں پیش پیش ہیں جبکہ پاک آرمی طبی آلات، حفاظتی و ضروری اشیا میں بھرپورتعاون کررہی ہے۔

    فوجی جوان کورونا وائرس کے بارے میں عوام کو آگاہی دے رہے ہیں جبکہ اسپتالوں میں مریضوں کی رہنمائی، لوگوں میں ماسک،گلوز بھی تقسیم اور حفاظتی تدابیرپرعمل کے لئے بھی رہنمائی کررہے ہیں ۔

    فوجی جوان سپہ سالار جنرل قمرجاویدباجوہ کی ہدایت اپنےعوام کےساتھ شانہ بشانہ ہیں ، عوام کی جانب سے افواج پاکستان کے جذبے اورحوصلے کو سلام پیش کیا۔

    گذشتہ روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کےجوانوں کو ملک کے کونے کونے تک پہنچنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ رنگ و نسل سے بالاتر ایک قوم بن کراس وبا سے لڑنا ہے، کسی طبقہ فکر کو تنہا نہیں چھوڑ سکتے، طے کردہ اقدامات بروقت کرلیے تو پورا معاشرہ محفوظ رہے گا۔

  • علی امین گنڈا پور کا مولانا فضل الرحمان کو بڑا چیلنج

    علی امین گنڈا پور کا مولانا فضل الرحمان کو بڑا چیلنج

    اسلام آباد : وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا نے مولانا فضل الرحمان کو ایک بار پھر انتخابی میدان میں اترنے کا چیلنج دیتے ہوئے ان کے حلقہ میں جلسہ کرنے کا اعلان کردیا اور کہا جتنے لوگ ساری جماعتیں نہ لاسکیں اس سے زیادہ جلسے میں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے مولانا فضل الرحمان کے حلقہ میں جلسہ کرنے کا اعلان کردیا اور کہا مولانا کےحلقے میں دگنی عوامی طاقت کامظاہرہ کروں گا، جتنے لوگ ساری جماعتیں نہ لاسکیں اس سے زیادہ جلسے میں ہوں گے، جو شخص اپنی نشست ہار گیا وہ کس منہ سے وزیراعظم کا استعفیٰ مانگ رہا ہے؟

    علی امین گنڈا پور نے مولانا کو ایک بار پھر انتخابی میدان میں اترنے کا چیلنج کرتے ہوئے کہا مولانا تیار ہوں میں اپنی جیتی ہوئی نشست چھوڑتا ہوں، آپ کو چیلنج ہے دوبارہ انتخابات جیت کردکھائیں۔

    مزید پڑھیں : وفاقی وزیرعلی امین گنڈاپور نے مولانا فضل الرحمان کو قانونی نوٹس بھجوا دیا

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مولانا چاہیں تو ہر پولنگ اسٹیشن میں کیمرے لگا کرانتخابات لڑلیں، اداروں پر تنقید بند کریں ہمت ہے تو چیلنج قبول کریں، مولانا کو ایسی عبرتناک شکست دیں گے کہ ساری زندگی یاد رکھیں گے۔

    انھوں نے کہا مولانادھرنے کے ساتھ میرے بھیجے ہوئے نوٹس کا بھی جواب دیں، ان کی ہٹ دھرمی نے کشمیرکازکوناقابل تلافی نقصان پہنچایا، بھارتی میڈیا مولانا کےاحتجاج پر بغلیں بجارہا ہے۔

    علی امین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے دن رات عالمی سطح پر کشمیر کا مقدمہ لڑا، مولانا کا مارچ کشمیری عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔

    یاد رہے وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو قانونی نوٹس بھجوایا تھا اور کہا تھا مولانا قانونی نوٹس کا جواب دینے کی تیاری کریں۔ وقت پر نوٹس موصول نہ ہونے کا کوئی بہانہ نہیں چلے گا۔

  • پی ٹی آئی نے مریم نواز کو ن لیگ کا نائب صدر بنانے کا فیصلہ چیلنج کردیا

    پی ٹی آئی نے مریم نواز کو ن لیگ کا نائب صدر بنانے کا فیصلہ چیلنج کردیا

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن میں مریم نواز کو پارٹی عہدہ دینے کے فیصلے کے خلاف باضابطہ درخواست دائر کردی، درخواست میں کہا گیا مریم نواز سزا یافتہ ہیں، احتساب عدالت نے مریم نواز کو عوامی عہدے کیلئے نااہل قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو پارٹی عہدہ دینے کے فیصلے کے خلاف باضابطہ درخواست اراکین قومی اسمبلی نے تیار کی، بیرسٹر ملیکہ بخاری، میاں فرخ حبیب، جویریہ ظفر آہیر اور کنول شوذب درخواست گزاروں میں شامل ہیں۔

    مریم نواز کو پارٹی عہدہ ملنے کیخلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کردی گئی ، درخواست میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز احتساب عدالت سے سزا یافتہ ہیں، احتساب عدالت نے ان کو عوامی عہدے کیلئے نااہل قرار دیا، پارٹی عہدہ نجی حیثیت کا حامل نہیں ہوتا۔

    پانامہ رانی نائب صدر کا عہدہ نہیں رکھ سکتی، فرخ حبیب


    پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی فرخ حبیب نے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا ن لیگ کے اندر قیادت کا فقدان ہے، ن لیگ والےچاہتےہیں پاکستان میں رائے ونڈ کا قانون نافذ کیا جائے۔

    فرخ حبیب کا کہنا تھا پانامہ رانی نائب صدر کا عہدہ نہیں رکھ سکتیں، زبردستی کی ٹیسٹ ٹیوب لیڈرشپ نافذ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    درخواست میں عدالت عظمیٰ کے فیصلوں کا بھی مفصل ذکر موجود ہے۔

    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی کا مریم نواز کو ن لیگ کا نائب صدر بنانے کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

    یاد رہے پاکستان مسلم لیگ ن کی تنظیم نو کے تحت پارٹی عہدے داروں کا اعلان کیا تھا، جس کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحب زادی مریم نواز پارٹی کا نائب صدر مقرر کیا گیا تھا جبکہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر ہوں گے۔

    بعد ازاں پاکستان تحریک انصاف نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو ن لیگ کا نائب صدر بنانے کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    شاہ محمودقریشی نے مریم نواز کو پارٹی عہدہ ملنے کے معاملے کو ہر سطح اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا عدالت سےسزایافتہ کوپارٹی عہدہ نہیں دیا جا سکتا ہے، مریم نواز کو سزا معطلی کا عارضی ریلیف ملا ہے، سزا برقرار ہے۔

  • حمزہ شہباز نے نیب کےگھر پر چھاپہ مارنے کا اقدام ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا

    حمزہ شہباز نے نیب کےگھر پر چھاپہ مارنے کا اقدام ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا

    لاہور : اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے نیب کےگھر پر چھاپہ مارنے کا اقدام ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا، جس میں کہا گیا نیب نے گھر پر موجود خواتین کو ہراساں کیا، ڈی جی نیب اور ڈپٹی ڈائریکٹر چوہدری اصغر کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے نیب کےگھر پر چھاپہ مارنے کا اقدام کے خلاف درخواست دائر کردی ، جس میں کہا گیا عدالت نے نیب کو چھاپوں اور ہراساں کرنے سے روکا، نیب نے گھر پر موجود خواتین کو ہراساں کیا۔

    حمزہ شہباز کا کہنا تھا نیب کا یہ عمل توہین عدالت ہے لہذا کارروائی کی جائے۔

    درخواست میں حمزہ شہباز کی ڈی جی نیب اورڈپٹی ڈائریکٹر نیب کے خلاف توہین عدالت کی استدعا کرتے ہوئے کہا ڈی جی نیب اور ڈپٹی ڈائریکٹر چوہدری اصغر کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    یاد رہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے دو بار حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب انھیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی۔

    مزید پڑھیں : حمزہ شہباز کی گرفتاری روکنے کا عدالتی حکم، نیب ٹیم واپس روانہ

    نیب نے اعلامیے میں کہا تھا کہ نیب لاہور کی ٹیم حمزہ شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتاری کے لیے گئی تھی تاہم حمزہ شہباز کے گارڈز کی جانب سے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا گیا جبکہ حمزہ شہباز کےمحافظوں نےنیب اہلکاروں کو دھمکیاں دی۔

    بعد ازاں لاہور ہائی کوٹ نے حمزہ شہباز کی 10 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی تھی اور اور نیب سےتفصیلی جواب طلب کرلیا تھا۔

  • حمزہ شہباز نے نیب کے وارنٹ گرفتاری کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

    حمزہ شہباز نے نیب کے وارنٹ گرفتاری کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

    لاہور : قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے نیب کے وارنٹ گرفتاری کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت وارنٹ گرفتاری کو فوری معطل کرے اور نیب کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے نیب کے وارنٹ گرفتاری کے خلاف درخواست دائر کردی ، جس میں مؤقف اختیار کیا لاہور:نیب نے غیر قانونی طور پر گھر پر چھاپہ مارا، ہائی کورٹ گرفتاری سے قبل آگاہ کرنے کا حکم دے چکی ہے۔

    درخواست میں حمزہ شہباز کا کہنا ہے عدالت وارنٹ گرفتاری کو فوری معطل کرے اور استدعا کی کہ نیب کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

    خیال رہے نیب ٹیم آج دوسرے روز بھی قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو  گرفتار کرنے شہبازشریف کی رہائش گاہ 96ایچ پہنچ گئی ہیں، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کو ہر صورت گرفتارکریں گے۔

    یاد رہےگذشتہ روز لاہور میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور سوا گھنٹے کے قریب ن لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کی مزاحمت کے بعد ٹیم انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی، حمزہ شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں چھاپہ مارا گیا۔

    مزید پڑھیں : گرفتاری میں مزاحمت، نیب کی ٹیم حمزہ شہباز کو گرفتار کیے بغیر واپس روانہ

    نیب حکام حمزہ شہباز کی گرفتاری کا وارنٹ بھی ساتھ لیکر آئے، تاہم انھیں شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، اس دوران ایک اہلکار کے کپڑے بھی پھاڑے دیئے گئے اور ٹیم کو روکنے کیلئےحمزہ شہبازکی رہائش گاہ کے مرکزی دروازے کے باہر لیگی رہنماؤں اورکارکنوں نے دھرنابھی دیا۔

    ڈی جی نیب لاہورنےصورتحال سےچیئرمین نیب کوآگاہ کیا، صورتحال کے پیش نظر مشاورت کےبعدگرفتاری کافیصلہ ملتوی کردیاگیا تھا۔

    نیب نے اعلامیے میں کہا تھا کہ نیب لاہور کی ٹیم حمزہ شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتاری کے لیے گئی تھی تاہم حمزہ شہباز کے گارڈز کی جانب سے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا گیا جبکہ حمزہ شہباز کےمحافظوں نےنیب اہلکاروں کو دھمکیاں دی۔