Tag: chaman border

  • سی ٹی ڈی کی کارروائی : چار خطرناک دہشت گرد ہلاک

    سی ٹی ڈی کی کارروائی : چار خطرناک دہشت گرد ہلاک

    چمن : پاک افغان سرحد پر سی ٹی ڈی نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے4دہشت گردوں کو موت کی نیند سلا دیا۔

    اس حوالے سے ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی بلوچستان کے اہلکاروں نے کامیاب آپریشن کیا، دہشت گردوں کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی، ٹی جے پی سے تھا۔

    ہلاک ہونے والے دہشت گرد ایف سی مسلم باغ ہیڈ کوارٹر پر حملے میں ملوث تھے، اس کے علاوہ قلعہ عبداللہ گرڈ اسٹیشن پولیس اہلکار کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے۔

    ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے خودکش جیکٹ، آٹومیٹک رائفلز، دستی بم، گولہ بارود برآمد ہوا، سی ٹی ڈی نے گرفتار ملزم علی محمد عرف چھوٹا قاری کی نشاندہی پر کارروائی کی۔

    نشاندہی پر پاک افغان سرحد پر گہوری کہول میں دہشت گردوں کے ٹھکانہ پر کارروائی کی، دوران آپریشن شدید فائرنگ کا تبادلہ، ایک خودکش حملہ آور کو اسناپیر نے ہلاک کیا۔

    آپریشن میں علی محمد عرف چھوٹا قاری سمیت 4دہشت گرد ہلاک ہوئے، دہشت گردوں کے قبضے سے مسلم باغ واقعے میں استعمال ہونے والی کار بھی برآمد کرلی گئی ہے، واقعے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی کوئٹہ میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

  • عید کے موقع پر وزارت داخلہ کا بڑا فیصلہ

    عید کے موقع پر وزارت داخلہ کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے عید کے موقع پر اہم فیصلہ کرتے ہوئے چمن بارڈر کو آمدورفت کے لیے کھول دیا، کراسنگ پوائنٹ ہفتے کے 7دن کھلا رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے عید کے موقع پر پاک افغان چمن بارڈر کو آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا، اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ چمن بارڈر کراسنگ پوائنٹ ہفتے کے 7دن کھلا رہےگا اور دن میں 18گھنٹے آپریشنل رہے گا۔

    خیال رہے رواں سال جنوری میں پاک افغان سرحد پر خواتین کے لیے علیحدہ راستہ مختص کرتے ہوئے کام کا آغاز کردیا گیا تھا، خواتین کے لیے علیحدہ راستہ مقرر کرنا قبائلی مشران اور سیاسی پارٹیوں کا دیرینہ مطالبہ تھا۔

    یاد رہے کہ کورونا صورتحال میں گزشتہ برس پاک افغان سرحد کے قریب ایک خیمہ بستی قائم کی گئی تھی ، جہاں افغانستان سے آنے والے پاکستانی شہریوں کو قرنطینہ میں رکھا جارہا تھا۔

  • پاک افغان سرحد پر خواتین کے لیے علیحدہ راستہ مختص

    پاک افغان سرحد پر خواتین کے لیے علیحدہ راستہ مختص

    چمن: پاک افغان سرحد پر خواتین کے لیے علیحدہ راستہ مختص کردیا گیا جس پر کام کا آغاز کردیا گیا ہے، خواتین کے لیے علیحدہ راستہ مقرر کرنا قبائلی مشران اور سیاسی پارٹیوں کا دیرینہ مطالبہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک افغان سرحد پر خواتین کے لیے علیحدہ راستے کے کام کا آغاز ہوگیا، خواتین کے لیے نادرا سے باب دوستی تک 12 فٹ کا راستہ مقرر کیا گیا ہے۔

    اس موقع پر سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں اور قبائلی مشران نے باب دوستی کا دورہ کیا، خواتین کے لیے علیحدہ راستہ مقرر کرنا قبائلی مشران اور سیاسی پارٹیوں کا دیرینہ مطالبہ تھا۔

    قبائلی مشران کا کہنا تھا کہ روایات کے مطابق خواتین کے لیے علیحدہ راستے کا قیام خوش آئند ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس پاک افغان سرحد کے قریب ایک خیمہ بستی قائم کی گئی تھی جہاں افغانستان سے آنے والے پاکستانی شہریوں کو قرنطینہ میں رکھا جارہا تھا۔

    افغانستان سے واپس آنے والے پاکستانیوں میں 17 بچے اور 25 خواتین شامل تھے، بعد ازاں خواتین اور بچوں کو گھروں میں منتقل کردیا گیا تھا۔

  • کرونا وائرس: افغانستان کے ساتھ چمن بارڈر بند کرنے کا فیصلہ

    کرونا وائرس: افغانستان کے ساتھ چمن بارڈر بند کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے تحت وزارت داخلہ نے افغانستان کے ساتھ چمن بارڈر بند کرنے کے احکامات جاری کردیے، چمن بارڈر کل سے 7 روز کے لیے بند کردی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے تحت پاکستان نے ایران کے بعد افغان سرحد بھی بند کرنے کی تیاریاں شروع کردیں، چمن کے مقام پر پاک افغان سرحد بند کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے۔

    وزارت داخلہ نے چمن بارڈر بندش کے احکامات جاری کیے ہیں، وزارت داخلہ کے جاری کردہ مراسلے کے مطابق پہلے مرحلے میں چمن بارڈر 7 دن بند رہے گا۔

    مراسلے میں کہا گیا کہ چمن بارڈر بندش کا فیصلہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کیا گیا ہے، چمن بارڈر کو کل سے بند کردیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل ایران میں کرونا وائرس کا اچانک پھیلاؤ شروع ہوا تھا جس کے بعد حکومت نے پاکستانی زائرین کے ایران جانے پر پابندی عائد کردی تھی جبکہ ایران کے ساتھ سرحد بھی بند کردی تھی۔

    ایران میں اب تک کرونا و وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 54 ہوچکی ہے جبکہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 976 ہوگئی ہے۔

    بعد ازاں افغانستان میں بھی کرونا وائرس کے مریضوں کی تصدیق ہوگئی جس کے بعد پاکستان نے افغانستان کے ساتھ سرحد بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تاحال پاکستان میں بھی 4 افراد کے کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔ دنیا بھر میں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 3 ہزار اور وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 85 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

  • ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافے کے بعد پھلوں کی درآمد عارضی طور پر معطل

    ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافے کے بعد پھلوں کی درآمد عارضی طور پر معطل

    چمن: حکومت نے پرتعیش درآمدی اشیا اور پھلوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کیا تو چمن بارڈر پر کسٹم حکام نے تازہ پھلوں کے سینکڑوں ٹرک روک لیے جس کے بعد پھلوں کی درآمد عارضی طور پر معطل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز حکومت نے 356 اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کیا تھا جس کے بعد کسٹم حکام نے پھلوں سے لدے سینکڑوں ٹرک چمن بارڈر پر روک لیے۔

    سرحد پر روک لیے جانے کے بعد کسٹم ہاؤس پر 250 سے زائد ٹرکوں کی لائن لگ گئی۔ ملک کے کئی شہروں میں انار اور انگور کی قیمت دگنی ہوگئی۔

    یاد رہے کہ افغانستان سے روزانہ پھلوں کے 200 سے زائد ٹرک آتے ہیں۔ کسٹم حکام فی ٹرک دوگنے ٹیکسوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کا مؤقف ہے کہ ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافے سے دیگر ٹیکسوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    حکام کے مطابق افغانستان سے تازہ پھلوں کی درآمد عارضی طور پر معطل کردی گئی ہے جس کے بعد امکان ہے کہ اب ڈیوٹی بڑھنے سے بازار میں بھی پھلوں کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہوجائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز غیر ضروری درآمدی اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں 50 فیصد تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: تجارتی خسارے میں کمی کے لیے ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ

    اعداد و شمار کے مطابق ڈیوٹی میں اضافے سے درآمدی بل میں 2 ارب ڈالر تک کی کمی متوقع ہے جبکہ اضافی ٹیکس وصولی میں 40 ارب روپے تک اس کے علاوہ ہے۔

    نئی پالیسی کے تحت گاڑیاں، موبائل، فرنس آئل، ٹائرز پر زائد ٹیکسوں کا اطلاق ہوگا۔ الیکٹرانک کے سامان پر بھی ڈیوٹی بڑھائی گئی ہے۔ درآمدی گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں 20 فیصد تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چمن بارڈر: افغانی فوج کے وفد کی پاکستان آمد، افطاراورنمازمغرب ادا کی

    چمن بارڈر: افغانی فوج کے وفد کی پاکستان آمد، افطاراورنمازمغرب ادا کی

    کوئٹہ : چمن میں باب دوستی سے گزرکرافغان فوجیوں کا وفد پاکستان آیا، پاک فوج نے افغان فوجیوں کے لیے افطارکا اہتمام کیا، پاکستانی اورافغان فوجیوں نے ایک ساتھ نماز مغرب ادا کی، متنازع امور پرعید کے بعد بات چیت پراتفاق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کے بعد برف پگھلنے لگی، افغان فوج کا وفد چمن میں پاک فوج کا مہمان بنا۔

    افغان کمانڈر کرنل محمد شریف اپنے افسروں اورسپاہیوں کے ہمراہ آئے تو پاک فوج کے کمانڈر نارتھ سیکٹر بریگیڈئیر ندیم نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

    اس موقع پر خوب گھل مل کر گفتگو ہوئی۔ پاک فوج کی جانب سے افطارکا اہتمام کیا گیا تھا، دونوں ملکوں کے فوجیوں نے ایک ساتھ افطار کی۔

    شانہ بشانہ کھڑے ہو کرنماز مغرب بھی ادا کی گئی۔ بعد ازاں بات چیت میں دونوں جانب سے یہ طے ہوا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین متنازع حدود کامعاملہ عید کے بعد حل کیا جائے گا۔

    خوشگوار ماحول میں مذاکرات کےبعد دونوں ملکوں کے فوجیوں کو تحائف پھول اورمٹھائی بھی دی گئی۔

  • چمن: باب دوستی 22 روز کی بندش کے بعد کھول دیا گیا

    چمن: باب دوستی 22 روز کی بندش کے بعد کھول دیا گیا

    چمن: صوبہ بلوچستان میں پاک افغان سرحد پر باب دوستی کو 22 روز کی بندش کے بعد کھول دیا گیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق چمن بارڈر پر باب دوستی کھول دیا گیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ باب دوستی افغان حکام کی درخواست پر کھولا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق باب دوستی کو ماہ رمضان کے احترام میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کھولا گیا۔ چمن واقعے کے بعد پاکستان کا سرحد پر مکمل کنٹرول قائم ہے۔

    پاک فوج کے مطابق دونوں جانب سے سرحد پر سیز فائر برقرار رکھنے اور دونوں جانب سے سرحدی خلاف ورزی نہ کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ 5 مئی کو چمن کے گاؤں کلی لقمان، کلی جہانگیر میں افغان فورسز نے مردم شماری کی ٹیم پر فائرنگ اور گولہ باری کی تھی جس کے نتیجے میں 10 افراد شہید اور 45 زخمی ہوگئے تھے۔

    افغان جارحیت کے بعد باب دوستی کو بند کردیا گیا تھا جس کے بعد نیٹو سپلائی اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سمیت ہر قسم کی تجارتی سرگرمیاں اور پیدل آمد و رفت معطل ہوگئی تھی۔

    مزید پڑھیں: پاک افغان فلیگ میٹنگ میں معاملے کے حل تک سیز فائر پر اتفاق

    بعد ازاں پاک افغان سیکیورٹی حکام کے درمیان باب دوستی پر فلیگ میٹنگ بھی ہوئی جس میں دونوں جانب سے گوگل سروے میپ اور جیولوجیکل سروے میپ پر اتفاق کیا گیا۔

    میٹنگ میں کہا گیا تھا کہ جغرافیائی سروے ماہرین صورتحال کا جائزہ لیں گے اور افغان فورسز کے نقشوں میں موجود فرق کو دور کیا جائے گا۔ سروے میں نقشوں کے ذریعے متنازع حدود کا تعین کیا جائے گا کیونکہ پاک افغان ٹیموں کے نقشوں میں واضح فرق نہیں۔


  • چمن بارڈرپرایف سی اورمشتعل افراد میں تصادم، اہلکاروں سمیت دس زخمی

    چمن بارڈرپرایف سی اورمشتعل افراد میں تصادم، اہلکاروں سمیت دس زخمی

    چمن : پاک افغان چمن بارڈر پر اصلی سفری دستاویزات نہ دکھانے پر ایف سی اور مشتعل افراد میں تصادم کے نتیجے میں سات ایف سی اہلکار اور تین شہری زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں دو صحافی بھی شامل ہیں۔ صحافتی ذمہ دارایاں نبھاتے ہوئے اے آر وائی نیوز کے نمائندے اختر گلفام کان پر پتھر لگنے سے شدید زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق آج صبح چمن بارڈر کے باب دوستی گیٹ پر جب ایف سی اہلکاروں نے پاکستانی اور افغانی شہریوں سے اپنی اصلی سفری دستاویزات دکھانے کا مطالبہ کیا تو چمن بارڈر پر موجود بہت سے افراد کے پاس اپنی مکمل اصلی سفری دستاویزات نہیں تھیں جس کی وجہ سے ان کو چمن بارڈر کراس کرنے کی اجازت نہیں ملی۔

    اس موقع پروہاں لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی اور انہوں نے ایف سی اہلکاروں پر پتھراؤ شروع کردیا، جواب میں ایف سی کی جانب سے بھی فائرنگ اورشیلنگ شروع کردی گئی اور کئی گنھٹے کی جھڑپ کے بعد ایف سی نے مشتعل افراد کو منتشر کردیا۔

    ایف سی حکام کے مطابق مشتعل افراد کے پتھراؤ سے سات ایف سی اہلکار زخمی ہوگئے جن کو فوری طورپر اسپتال منتقل کردیا گیا، اس دوران دو صحافی بھی پتھر لگنے سے زخمی ہوئے جس میں سماء ٹی وی اور اے آر وائی نیوز کے رپورٹر شامل ہیں۔

    اسپتال ذرائع کے مطابق ایف سی اہلکاروں کی فائرنگ سے تین شہری زخمی ہوئے ہیں جس میں ایک شہری کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ ایف سی نے پتھراؤ کرنے والے متعدد افراد کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔

    ایف سی حکام کے مطابق چمن بارڈر ہر قسم کی آمدورفت کے لئے کھلا ہے تاہم پیدل فراد بھی اپنی مکمل اصلی سفری دستاویزات دکھانے کے پابند ہوں گے۔

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل چمن بارڈر پر آمدورفت کے حوالے سے پاکستانی اور افغان حکام کے درمیان ایک فیلگ مٹینگ میں دونوں طرف سے فیصلہ کیا گیا تھا کہ چمن بارڈر کے راستے پاک افغان سرحد کو کراس کرنے والے افراد اپنی مکمل اصلی سفری دستاویزات دکھانے کے پابند ہوں گے۔

  • چمن: پاک افغان بارڈر،باب دوستی 13ویں روز بھی بند

    چمن: پاک افغان بارڈر،باب دوستی 13ویں روز بھی بند

    چمن : افغانستان بارڈر پر باب دوستی تیرہویں روز بھی بند ہے، تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں اور سرحد کے دونوں اطراف ٹرکوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں، تاجروں کا مطالبہ ہے کہ دو طرفہ تجارت کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک افغان بارڈر پر باب دوستی تیرہویں روز بھی بند ہے اور تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں، ٹریفک کی آمدورفت بند ہونے کے باعث سرحدی شاہراہ پر مال بردار گاڑیوں کی لمبی قطاریں ہیں، دونوں جانب عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    تاجروں کا مطالبہ ہے کہ معاملے کو جلد حل کیا جائے۔


     مزید پڑھیں :  باب دوستی پر کشیدگی ، پاک افغان فورسز کی فلیگ مٹینگ


    پاک افغان سرحدی فورسز کے درمیان تین فلیگ میٹنگز بھی بے نتیجہ ثابت ہوئیں، پاکستانی حکام نے پاکستان کے خلاف اشتعال انگیزی کرنے والے افغان شہریوں کے خلاف کارروائی، واقعے پر معذرت اور آئندہ ایسی صورت حال پیدا نہ ہونے کی یقین دہانی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ افغان حکام کیجانب سے پاکستانی مطالبات پر کوئی مثبت جواب نہیں دیا گیا، جس پر معاملہ ڈیڈلاک کا شکار ہے۔


     مزید پڑھیں :  مودی مخالف مظاہروں پر باب دوستی پراشتعال انگیزی، باب دوستی بند


    واضح رہے کہ 18 اگست کو افغان فورسز نے اپنے شہریوں کے ساتھ مل کر پاکستانی پرچم کی توہین کی تھی افغان فورسز اور شہریوں کی جانب سے باب دوستی پر پتھراؤ سے دوستی گیٹ کے شیشے ٹوٹ گئے تھے، جس کے بعد پاکستانی فورسز نے پاک افغان سرحد بند کر دی تھی۔