Tag: Chaman

  • چمن بم دھماکے میں 8 کلو دھماکہ خیز مواد کا استعمال ہوا

    چمن بم دھماکے میں 8 کلو دھماکہ خیز مواد کا استعمال ہوا

    چمن: بلوچستان کے شہر چمن میں گزشتہ روز مال روڈ پر موٹر سائیکل بم دھماکے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ چمن بم دھماکے کا مقدمہ ایس ایچ او کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا ہے، جس میں دہشت گردی، قتل، اقدام قتل، خوف و ہراس پھیلانا اور املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات کو شامل کیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل بم دھماکے میں 7 سے 8 کلو بارودی مواد اور بال بیرنگ استعمال کیے گئے۔

    پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کیے جانے کے بعد مال روڈ کو آمد و رفت کے لیے کھول دیا گیا ہے، ادھر مال روڈ بم دھماکے کے خلاف سیاسی جماعتوں اور تاجر تنظیموں نے آج یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔

    چمن: مال روڈ پر دھماکا، 5 افراد جاں بحق، 10 زخمی

    آل پارٹیز تاجر اتحاد کی جانب سے مال روڈ دھماکے خلاف احتجاجی ریلی بھی نکالی گئی، مظاہرین نے مختلف سڑکوں پر گشت اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا، مظاہرین نے شہدا چوک پر دھرنا بھی دیا جس سے ٹریفک معطل ہو گیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان کے شہر چمن میں مال روڈ پر دھماکے سے 5 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہو گئے تھے، زخمیوں میں اے این ایف اہل کار بھی شامل تھے، پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکا ریمورٹ کنٹرول تھا، اور بم ایک موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔

    دھماکے میں اے این ایف کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، جس سے اے این ایف کی گاڑی تباہ ہو گئی اور 3 اہل کار زخمی ہو گئے، جنھیں کوئٹہ منتقل کیا گیا۔

  • وزیر اعظم عمران خان کی چمن دھماکے کی شدید مذمت

    وزیر اعظم عمران خان کی چمن دھماکے کی شدید مذمت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے بلوچستان کے شہر چمن میں بم دھماکے کی شدید مذمت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے چمن میں مال روڈ پر موٹر سائیکل بم دھماکے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے، وزیر اعظم عمران خان نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔

    گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی نے بھی چمن دھماکے کی مذمت کی ہے، انھوں نے قیمتی جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، اور کہا دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنائیں گے، اور واقعے میں ملوث عناصر کو جلد گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ بلوچستان کے شہر چمن میں مال روڈ پر دھماکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوئے، زخمیوں میں اے این ایف اہل کار بھی شامل ہیں۔

    چمن: مال روڈ پر دھماکا، 5 افراد جاں بحق، 10 زخمی

    ضلع قلع عبداللہ کے شہر چمن میں مال روڈ پر دھماکے سے متعلق پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا ریمورٹ کنٹرول تھا، اور بم ایک موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے میں اے این ایف کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، دھماکے میں اے این ایف کی گاڑی تباہ ہو گئی اور 3 اہل کار زخمی ہو گئے، جنھیں کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ریسکیو ذرایع کا کہنا تھا کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جن میں 8 افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔ دھماکے کے بعد سیکورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے، دھماکے کی نوعیت جاننے کے لیے شواہد بھی اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔

    دھماکا اتنا شدید تھا کہ اس سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے، موٹرسائیکلوں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

  • چمن: مال روڈ پر دھماکا، 5 افراد جاں بحق، 10 زخمی

    چمن: مال روڈ پر دھماکا، 5 افراد جاں بحق، 10 زخمی

    چمن: بلوچستان کے شہر چمن میں مال روڈ پر دھماکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہو گئے، زخمیوں میں اے این ایف اہل کار بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع قلع عبداللہ کے شہر چمن میں مال روڈ پر دھماکے میں پانچ افراد جاں بحق جب کہ دس شدید زخمی ہو گئے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا ریمورٹ کنٹرول تھا، اور بم ایک موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے میں اے این ایف کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، دھماکے میں اے این ایف کی گاڑی تباہ ہو گئی اور 3 اہل کار زخمی ہو گئے، جنھیں کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔

    مال روڈ، ندا مارکیٹ جس کے سامنے موٹر سائیکل میں نصب بم دھماکا کیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ نشانہ اے این ایف کی گاڑی تھی

    ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جن میں 8 افراد کی حالت تشویش ناک ہے، پولیس نے بتایا کہ ریموٹ کنٹرول بم موٹر سائیکل میں نصب تھا۔

    دھماکے کے بعد سیکورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے، دھماکے کی نوعیت جاننے کے لیے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے اختر گلفام نے بتایا کہ بڑی تعداد لوگ بھی زخمیوں کو خون دینے کے لیے اسپتال پہنچ گئے۔ دھماکے کی شدت سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے، موٹرسائیکلوں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

  • چمن میں خسرے سے متاثرہ 5 بچوں کو بچایا نہ جا سکا

    چمن میں خسرے سے متاثرہ 5 بچوں کو بچایا نہ جا سکا

    چمن: بلوچستان کے علاقے چمن میں کلی ٹاکی میں خسرے سے متاثرہ 5 بچے دوران علاج جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کے علاقے چمن میں ایک ہی گاؤں کے پانچ بچے خسرے کی وجہ سے جاں بحق ہو گئے ہیں، ضلعی اسپتال کی جانب سے گاؤں میں طبی امداد بھیج دی گئی۔

    ڈی ایچ کیو اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر عصمت اچکزئی کا کہنا ہے علاقے میں سیکڑوں بچے خسرے سے متاثر ہیں، اطلاع ملتے ہی ایک ڈاکٹر اور پندرہ ویکسنیٹرز، ایمبولنس اور ادویات متاثرہ گاؤں روانہ کر دی ہیں۔ کلی ٹاکی میں جاں بحق بچوں کی عمریں 3 سے 7 سال کے درمیان ہیں، تین لڑکے اور دو لڑکیاں شامل ہیں۔

    افغانستان کی سرحد پر واقع علاقے چمن میں خسرے نے وبائی صورت اختیار کر لی ہے، یہاں ہر سال خسرے کی وبا پھیلتی ہے تاہم اس سے بچاؤ کے لیے تا حال کوئی تسلی بخش اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ خسرہ ایک سے دوسرے فرد میں منتقل ہونے والا وبائی مرض ہے جو بہت جلد پورے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے، خسرے کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر محکمۂ صحت نے مرض کے خلاف مہم چلانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    وہ تمام بچے جن کی عمر 9 ماہ سے 5 سال تک ہے انھیں خسرے سے بچاؤ کے سرکاری مہم کے دوران حفاظتی ٹیکا لگایا جا سکتا ہے۔

  • چمن دھماکا، جے یو آئی کے رہنما مولانا محمد حنیف سمیت 3 افراد جاں‌ بحق

    چمن دھماکا، جے یو آئی کے رہنما مولانا محمد حنیف سمیت 3 افراد جاں‌ بحق

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے شہر چمن میں جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا محمد حنیف کے قافلے پر دھماکہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں مولانا محمد حنیف سمیت 3 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چمن میں تاج روڈ پر جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا محمد حنیف کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا، دھماکے میں جے یو آئی (ف) کے رہنما مولانا محمد حنیف سمیت 3 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوگئے ۔

    پولیس اور ریسکیو ٹیمیں دھماکے کی جگہ پہنچ گئیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

    پولیس کے مطابق دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا، دھماکے سے قریب عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

    اس سے قبل مئی میں ضلع قلعہ عبداللہ میں سڑک کنارے بم دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں قبائلی رہنما ولی اچکزئی جاں بحق ہوگئے تھے۔

    سپینہ غنڈی میں ہونے والے دھماکے میں مقامی قبائلی رہنما حاجی ولی اچکزئی اپنے 2 محافظوں سمیت جاں بحق ہوئے تھے، دھماکے کے بعد گاڑی میں آگ لگ گئی تھی جس کے باعث متعدد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

  • چمن میں پولیو ٹیم پر فائرنگ، خاتون پولیو ورکر جاں بحق

    چمن میں پولیو ٹیم پر فائرنگ، خاتون پولیو ورکر جاں بحق

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے ضلع چمن میں پولیو ٹیم پر فائرنگ سے ایک خاتون پولیو ورکر جاں بحق اور ایک زخمی ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ چمن کے علاقے سلطان زئی میں موٹر سائیکل پر سوار 2 حملہ آوروں نے پولیو ٹیم پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 35 سالہ خاتون پولیو ورکر نسرین جاں بحق ہوگئیں۔

    ان کے ساتھ موجود پولیو ورکر 24 سالہ راشدہ شدید زخمی ہوئیں جنہیں فوری طبی امداد کے لیے کوئٹہ کے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ جاں بحق خاتون کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق واقعہ کے بعد ابتدائی طور پر سلطان زئی کے علاقے میں پولیو مہم عارضی طور پر معطل کردی گئی تاہم بعد میں چمن کے تمام ضلعوں میں مہم روک دی گئی۔

    ملزمان کی گرفتاری کے لیے علاقے کی ناکہ بندی کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔

    افسوسناک واقعے پر وزیر اعظم کے مشیر برائے انسداد پولیو بابر بن عطا نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری کی یقین دہانی کروائی۔

    دوسری جانب سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز کے علاقے شاہی بازار میں ایک شخص نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر کے ٹیم کو گھر سے نکال دیا۔

    پولیو ٹیم شکایت درج کروانے تھانے پہنچی تو شہری اور اس کے ساتھیوں نے ٹیم کے ڈرائیور پر تشدد بھی کیا جس کے بعد پولیو ورکرز نے ملزمان کی گرفتاری اور تحفظ کی فراہمی تک مہم چلانے سے انکار کردیا۔

    پولیس کے مطابق معاملے کی انکوائری کر رہے ہیں جس کے بعد مقدمہ درج کر کے گرفتاری کریں گے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل پشاور میں انسداد پولیو مہم کے پہلے دن پولیو ویکسین کے ری ایکشن کی شکایت پر چند بچوں کو اسپتال لایا گیا تھا، خبر پھیلنے پر بے شمار خوفزدہ والدین اپنے تندرست بچوں کو بھی اسپتال لے آئے۔

    اس دوران مشتعل مظاہرین نے ڈی ایچ او اسپتال کی دیواریں گرا دی تھیں اور عمارت کو آگ بھی لگا دی تھی۔

    بعد ازاں خیبر پختونخواہ میں پولیو مہم کو ناکام بنانے کے لیے گھڑی گئی سازش اس وقت بے نقاب ہوگئی جبسوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو نے ڈرامہ طشت از بام کر دیا۔

    ویڈیو میں ایک شخص بچوں کو زبردستی اسٹریچر پر لٹا کر بے ہوشی کا ڈرامہ کرواتا دکھائی دیا جبکہ ویڈیو میں بچے تندرست دکھائی دے رہے تھے۔

    بچوں سے بے ہوشی کا ڈرامہ کروانے والے ملزم نذر محمد کو بعد ازاں بڈھ بیر پولیس نے گرفتار کر لیا تھا جبکہ انسداد پولیو مہم کےخلاف احتجاج کرنے والے 12 افراد کے خلاف پرچہ بھی درج کرلیا گیا، علاوہ ازیں سرکاری املاک کا جلاؤ گھیراؤ کرنے والوں کے خلاف آپریشن بھی شروع کردیا گیا۔

  • چمن میں دھماکہ، قبائلی رہنما سمیت 3 افراد زخمی

    چمن میں دھماکہ، قبائلی رہنما سمیت 3 افراد زخمی

    چمن: صوبہ بلوچستان کے شہر چمن میں بم دھماکہ ہوا ہے جس میں 3 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ چمن کے علاقے بوغرہ روڈ پر سبزی مارکیٹ کے قریب ہوا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں قبائلی رہنما حاجی باول خان بھی شامل ہیں۔

    پولیس کے مطابق بم قبائلی رہنما کی دکان کے قریب نصب کیا گیا تھا۔ دھماکے میں 3 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ چمن میں گزشتہ ماہ ایک اور بم دھماکہ ہوا تھا جب تاج روڈ پر واقع قدیمی مسجد کو نماز مغرب کے دوران نشانہ بنایا گیا۔

    دھماکے سے متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے تھے جبکہ قریبی دکانوں میں آگ بھی لگ گئی تھی۔ دھماکے میں 10 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

  • چمن : عیدگاہ  قدیمی مسجد میں دوران نماز زوردار دھماکا، دس افراد زخمی

    چمن : عیدگاہ قدیمی مسجد میں دوران نماز زوردار دھماکا، دس افراد زخمی

    چمن : عیدگاہ قدیمی مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں دس افراد زخمی ہوگئے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق، دھماکا نماز مغرب کے دوران ہوا، نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چمن میں تاج روڈ پر واقع قدیمی مسجد میں نماز مغرب کے دوران زوردار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں دس افراد زخمی ہوگئے، اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیںاور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔

    متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا، دھماکے سے متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ قریبی دکانوں میں آگ بھی لگ گئی، دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے چمن میں دھماکے پر اپنے گہرے اور افسوس کا اظہار کیا ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے انتظامیہ کو ہدایت جاری کی ہے کہ زخمیوں کو علاج کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔

    اس کے علاوہ ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد پاکستانیوں کو خوفزدہ نہیں کرسکتے۔

  • چمن : شناختی کارڈ کے حصول کے لیے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا

    چمن : شناختی کارڈ کے حصول کے لیے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا

    چمن : شناختی کارڈ کے اجراء میں تاخیر پر عوام نادرا کیخلاف سراپا احتجاج ہیں، ان کا کہنا ہے کہ نادرا کا عملہ اضافی رقوم کا مطلبہ کرتا ہے ، متعلقہ حکام نوٹس لیں۔

     

    چمن میں کمپوٹرائزڈ شناختی کارڈ کا حصول شہریوں کے لئے ہمیشہ مشکل ترین کام رہا ہے لیکن گذشتہ کچھ عرصے سے چمن کا نادرا آفس شناختی کارڈ کی فراہمی کے لئے لین دین کرنے والے عناصر کا مرکز بن گیا ہے۔

    یہاں اضافی رقوم کی ادائیگی کے بغیر شناختی کارڈ کا حصول ناممکن ہو گیا ہے، اس صورتحال پر شہریوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے ۔شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ نادرا کے دفتر تو پہنچ جاتے ہیں مگر دن بھر انتظار کے باوجود ان کو ٹوکن نہیں ملتا۔

    شہری یہ الزام بھی عائد کرتے ہیں کہ اضافی رقوم دینے کے بعد ہی ٹوکن مل جاتا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ نادرا اہلکار کاغذات پر اعتراض لگا کر انہیں ٹال دیتے ہیں۔

    شہریوں کا مطالبہ ہے کہ شناختی کارڈ کے حصول میں انہیں درپیش مشکلات اور نادرا دفتر میں غیر متعلقہ عناصر کے عمل دخل اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری طور کاروائی کی جائے۔

  • چمن: افغان فورسز کی فائرنگ، پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی

    چمن: افغان فورسز کی فائرنگ، پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی

    چمن: سرحدی باڑ کی تنصیب کے موقع پر افغان فورسز کی جانب سے پاکستانی فورسز پرفائرنگ کی گئی.

    سیکیورٹی ذرائع کے مطابق افغان فورسز کی فائرنگ پر پاک فوج نے بھرپورجوابی کارروائی کی.

    واقعے کے بعد صورت حال کشیدہ ہوگئی. سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی، دونوں فورسز میں جھڑپ دو گھنٹے تک جاری رہی.

    پاک فوج کی بھرپورجوابی کارروائی کے بعد اس وقت افغان سرحد ہر قسم کی آمدورفت کے لئے بند ہے.

    واضح رہے کہ افغانستان میں بگڑتے حالات کی وجہ سے پاک فوج نے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا فیصلہ کیا تھا.


    مزید پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی فائرنگ، 8 سالہ بچہ زخمی


    افغان حکومت کی جانب سے اس فیصلہ کا خیرمقدم کیا گیا، البتہ افغان فورسز کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے.

    یاد رہے کہ آج لائن آف کنٹرول پر بھارت نے آبادی پربلا اشتعال فائرنگ کی ہے، جس پر آٹھ سالہ بچہ زخمی ہوگیا.

    پاک فوج کی موثرجوابی کارروائی،بھارتی چیک پوسٹوں کونشانہ بنایا گیا.