Tag: chameleon

  • اس تصویر میں جانور تلاش کر کے عقاب جیسی نگاہ کی داد پائیں!

    اس تصویر میں جانور تلاش کر کے عقاب جیسی نگاہ کی داد پائیں!

    اگر آپ کو اپنی عقاب جیسی نگاہوں پر ناز ہے تو یہ برین ٹیزر یعنی دماغی ورزش پر مبنی یہ تصویر پہیلی آپ کو چیلنج دے رہی ہے۔

    آپ نے پھولوں والے اس خوب صورت پرنٹ کی تصویر میں ایک جانور کو ڈھونڈ نکالنا ہے، وہ بھی محض 9 منٹ میں، اور یہ چیلنج کوئی آسان نہیں ہے، کیوں کہ پہیلی بہت مہارت کے ساتھ ڈیزائن کی گئی ہے۔

    اس طرح کی پہیلیاں موڈ کو اچھا کرتی ہیں، اور آپ کے دماغ کو انتہائی ضروری فریشنر فراہم کرنے کا ایک آزمودہ طریقہ ہے۔

    یہ صرف نگاہ کا امتحان ہی نہیں ہے بلکہ دماغ کی صلاحیت کا بھی ہے، کیوں کہ یہ دماغ ہی ہے جو آپ کے نگاہ کی رہنمائی کر رہا ہوتا ہے۔

    تو آپ تیار ہیں نا اس تصویر میں جانور تلاش کرنے کے لیے، اسے اپنی مشاہداتی صلاحیت کا امتحان سمجھیں اور جانور کو کم سے کم وقت میں تلاش کریں۔

    اگر آپ کو مشکل پیش آ رہی ہے تو ہم ایک اشارہ دے سکتے ہیں، چلیں ہم بتا دیتے ہیں کہ اس تصویر میں ایک رینگنے والا جانور چھپا ہوا ہے۔

    ایک ایسا جانور جو اپنے آس پاس چیزوں اور پس منظر کے حساب سے خود کو بہ آسانی چھپا لیتا ہے۔

    جی، آپ بالکل ٹھیک سمجھے اشارہ، یہ ایک گرگٹ ہے، جسے آپ نے تلاش کرنا ہے، تو کیا اب آپ نے اس کے چھپنے کی جگہ ڈھونڈ لی ہے یا اب بھی آپ ناکام رہے؟

    ٹھیک ہے، ہم بتا دیتے ہیں کہ گرگٹ نے آپ کی ’دشمن نگاہ‘ سے کہاں ’پناہ‘ لے لی ہے، گرگٹ آپ کو اس تصویر کے سب سے نچلے حصے میں ملے گا۔

    یہ دیکھیں …….. اس تصویر میں !

  • دنیا کا سب سے چھوٹا گرگٹ دریافت

    دنیا کا سب سے چھوٹا گرگٹ دریافت

    مڈغاسکر: مشرقی افریقا کے ملک میں سائنس دانوں نے دنیا کا سب سے چھوٹا گرگٹ دریافت کر لیا ہے جس کی لمبائی صرف 0.7 انچ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افریقی ملک مڈغاسکر کے شمالی حصے کے جنگلات میں دنیا کا یہ سب سے چھوٹا گرگٹ مڈغاسکر اور جرمنی کے سائنس دانوں نے دریافت کیا ہے۔

    اس گرگٹ کو ’بروکیشیا نانا‘ کا نام دیا گیا ہے، یہ گرگٹ اتنا چھوٹا ہے کہ انسانی ناخن پر آرام سے بیٹھ سکتا ہے۔

    سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ مڈغاسکر کے جنگلات سے اس گرگٹ کے صرف ایک مادہ اور ایک نر ہی ملے ہیں، ان جنگلات میں مزید بھی ہو سکتے ہیں۔

    بتایا گیا ہے کہ اس نینو گرگٹ کے نر اور مادہ دونوں ہی بالغ ہیں جن میں مادہ کی لمبائی، نر کے مقابلے میں نسبتاً زیادہ ہے۔

    ماہرین کے مطابق نینو گرگٹ میں نر کی جسمانی لمبائی 13.5 ملی میٹر، جب کہ دُم سمیت لمبائی 21.6 ملی میٹر ہے، جب کہ مادہ نینو گرگٹ کی جسمانی لمبائی 19.2 ملی میٹر اور دُم سمیت لمبائی 28.9 ملی میٹر ہے۔

    ریسرچ کے مصنفین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ گرگٹ کی یہ دریافت شدہ قسم شاید پہلے ہی معدومیت کے خطرے سے دوچار ہے کیوں کہ مڈغاسکر کے اس حصے میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی جاری رہی ہے جس کی وجہ سے یہاں کا قدرتی حیاتی ماحول بڑی شدت سے متاثر ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ حال ہی میں اس علاقے کو شکار اور جنگلات کی کٹائی سے محفوظ علاقہ قرار دے کر پابندی عائد کر دی گئی ہے، جس کے بعد امید پیدا ہو گئی ہے کہ یہاں اس جییس دوسری جاندار انواع مکمل معدومی سے بچ جائیں گے۔