Tag: change

  • دنیا کا پہلا ایسا روبوٹ جو اپنی بیٹری خود تبدیل کرسکتا ہے

    دنیا کا پہلا ایسا روبوٹ جو اپنی بیٹری خود تبدیل کرسکتا ہے

    چین میں دنیا کا پہلا ایسا روبوٹ تیار کیا گیا ہے جو نہ صرف خود کار طریقے سے کام کر سکتا ہے بلکہ چارجنگ کم ہونے پر خودکار طریقے سے اپنی بیٹری بھی تبدیل کر سکتا ہے۔

    شینژن میں قائم چینی روبوٹکس کمپنی ’یو بی ٹیک ‘ کے مطابق دی واکر ایس ٹو دنیا کا پہلا ایسا روبوٹ ہے جو کسی انسانی معاونت کے بغیر خودکار طور پر محض تین منٹ میں اپنی بیٹریز خود بدل سکتا ہے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ اس روبوٹ کو صنعتی کاموں کے لیے تیار کیا گیا ہے، ڈوئل بیٹری پاور بیلنس ٹیکنالوجی سے لیس روبوٹ رئیل ٹائم میں بیٹری لیول کو مانیٹر کرسکتا ہے اور ضرورت کے وقت انہیں بدل لیتا ہے یا چارج کرسکتا ہے۔

    اسی طرح اس میں کوئیک چارج بیٹری ماڈل بھی دیا گیا ہے تاکہ وہ کم از کم وقت میں بیٹری کو بدل سکے۔ کمپنی کا تو دعویٰ ہے کہ اس نئی ٹیکنالوجی کی بدولت یہ روبوٹ چوبیس گھنٹے تک کام جاری رکھ سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ چین اب دنیا میں سب سے زیادہ روبوٹس استعمال کرنے والے ممالک میں تیسرے نمبر پر آ چکا ہے، صرف جنوبی کوریا اور سنگاپور اس سے آگے ہیں۔

    بین الاقوامی فیڈریشن آف روبوٹکس کی 2024 کی رپورٹ کے مطابق چین میں ہر 10 ہزار کارکنوں کے مقابلے میں 470  روبوٹس استعمال ہو رہے ہیں، جو جرمنی (429) اور جاپان (419) جیسے صنعتی ممالک سے بھی زیادہ ہیں۔

    دنیا بھر میں روبوٹس سے متعلق جتنے پیٹنٹس ہیں، ان میں سے دو تہائی سے زائد صرف چین کے پاس ہیں، جن کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 90 ہزار  ہے۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل آج ہوگا، عوام کو ریلیف ملے گا؟

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل آج ہوگا، عوام کو ریلیف ملے گا؟

    اسلام آباد: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل آج ہوگا تاہم عوام کے لیے ریلیف کے کوئی امکانات نہیں، قیمتوں سے متعلق فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل آج ہوگا، آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم قیمتوں کا اعلان کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قیمتوں سے متعلق فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق قیمتوں میں ریلیف کے امکانات نہیں، پیٹرولیم لیوی میں کمی سے کچھ ریلیف دیا جا سکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف پروگرام میں ہے، فیصلہ تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر ہوگا، حالیہ 15 روز میں روپے کی قدر میں کمی ہوئی اور خام تیل کی قیمت بڑھی۔

    اس وقت پیٹرول پر 47 روپے 26 پیسے فی لیٹر لیوی عائد ہے، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 7 روپے 14 پیسے فی لیٹر لیوی وصول کی جا رہی ہے۔ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر سیلز ٹیکس زیرو ہے۔

  • یہ بلی ہے یا کتا، حیران کن ویڈیو وائرل

    یہ بلی ہے یا کتا، حیران کن ویڈیو وائرل

    برازیل سے دماغ چکرا دینے والی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں چھت کے کنارے ایک مردہ نظر آتے کتے کا سر اچانک زندہ بلی میں تبدیل ہوجاتا ہے

    ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ’ یہ مثال شاید بہت سارے لوگوں نے سنی ہو جو عموماْ لوگوں کے ظاہر وباطن کے فرق کے لیے کہی جاتی ہے لیکن یہاں یہ مثال زیر نظر وڈیو پر بھی صادق نظر آتی ہے۔

    قصہ کچھ یوں ہے کہ برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں ایک فیملی نے اپنے گھر کے قریب ایک چھت کے کنارے بغیر دھڑ کے کتے کا سر دیکھا جو بظاہر مردہ نظر آرہا تھا جس پر کیرولین مولیرٹ نامی خاتون نے اس کی ویڈیو بنانا شروع کردی۔

    ویڈیو بناتی خاتون نے اچانک شور کرکے جانور کو متوجہ کرنے کی کوشش کی تو اس کو حیرت کا شدید جھٹکا لگا جب مردہ نظر آتا کتے کا سر اچانک زندہ بلی میں تبدیل ہوگیا اور یہ حیرت انگیز انکشاف اس وقت ہوا جب بلی نے اس کی سمت مڑ کر دیکھا۔

    حقیقت یہ ہے کہ سفید رنگ کی بلی ایک چھت کے کنارے کچھ اس انداز سے بیٹھی تھی کہ اس کا منہ دوسری طرف نظر نہیں آرہا تھا جب کہ کمر پر دو کالے دھبے کتے کی آنکھیں اور کالی دم کتے کی ناک کی شبیہہ پیش کررہی تھی۔

    خاتون نے یہ ویڈیو انسٹاگرام پر پوسٹ کی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی اور یہ ویڈیو اب تک ہزاروں افراد دیکھ چکے ہیں۔

  • فیس بک انتظامیہ مشکل میں پڑگئی، بڑی تبدیلی کا قوی امکان

    فیس بک انتظامیہ مشکل میں پڑگئی، بڑی تبدیلی کا قوی امکان

    گزشتہ دنوں فیس بک کی سابق ملازمہ کی جانب سے کیے جانے والے انکشافات کے بعد انتظامیہ میں بھونچال سا آگیا ہے،سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے لائیک اور شیئر بٹن سے متعلق اہم فیصلہ متوقع ہے۔

    فیس بک کی سابق ملازمہ اور ڈیٹا سائنسدان نے گزشتہ دنوں انکشاف کیا تھا کہ فیس بک ہمیشہ نفرت اور غلط معلومات کو بڑھاوا دیتا ہے اور جب بھی عوامی بھلائی اور کمپنی کے فائدے کا معاملہ آتا ہے تو کمپنی ہمیشہ اپنے مفادات کا انتخاب کرتی ہے۔

    یہ بیان انہوں نے بہت ذمہ داری کے ساتھ امریکی سینیٹ کی ایک کمیٹی کے سامنے دیا جس کے بعد فیس بک انتظامیہ نے ان تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے اسے گمراہ کن قرار دیا۔

    اب تازہ ترین اطلاعات یہ ہیں کہ فیس بک کی اندرونی دستاویزات کے ہزاروں صفحات منظر عام پر آگئے ہیں جن سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم میں تشدد بڑھانے کے حوالے سے ملازمین میں غصہ ثابت ہوتا ہے۔

    فیس بک کے بانی مارک زکربرگ — اے پی فائل فوٹو

    یہ دستاویزات فیس بک میں کام کرنے والی سابق ملازمہ فرانسس ہیوگن کے پاس تھیں جو حالیہ ہفتوں میں فیس بک کے حوالے سے متعدد انکشافات کرچکی ہیں۔ انہوں نے امریکی سینیٹ کو اکتوبر 2021 کے شروع میں فیس بک سے لاحق خطرات کے مبینہ شواہد فراہم کیے تھے۔

    ان خطرات میں نوجوانوں کی شخصیت پر مضر اثرات سے لے کر سیاسی تشدد کو بڑھاوا دینا وغیرہ شامل تھا۔ یہ دستاویزات اب میڈیا اداروں تک پہنچ گئی ہیں اور ان میں متعدد نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔

    17 امریکی میڈیا اداروں کے کنسورشیم نے ان دستاویزات کو شائع کرنا شروع کیا ہے جسے فیس بک پیپرز کا نام دیا گیا ہے۔ ان رپورٹس میں فیس بک کے اندر موجود متعدد مسائل بشمول نوجوانوں میں سوشل نیٹ ورک کی مقبولیت کی کمی، نفرت انگیز مواد کی روک تھام کے لیے اس کی اہلیت اور سیاستدانوں سے سلوک وغیرہ پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

    کچھ اندرونی دستاویزات کے بارے میں رپورٹس پہلے ہی میڈیا ادارے جیسے وال اسٹریٹ جرنل کی جانب سے شائع کیا جاچکا ہے۔

    اب نئی رپورٹس میں بلومبرگ اور دی ورج نے بتایا کہ دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ فیس بک نوجوان صارفین میں مقبولیت کھو رہی ہے اور بے تابی سے دوبارہ ان کی توجہ حاصل کرنے کی خواہشمند ہے۔

    فنانشنل ٹائمز نے بتایا کہ فیس بک ملازمین کی جانب سے انتظامیہ پر زور دیا گیا تھا کہ سیاستدانوں اور معروف شخصیات کے لیے موڈریشن استثنیٰ نہیں دیا جانا چاہیے۔

    نیویارک ٹائمز کے مطابق اندرونی دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ کمپنی کے اندر لائیک اور شیئر بٹن کو برقرار رکھنے یا ہٹانے کے حوالے سے کھیچاتانی چل رہی ہے۔

    واشنگٹن پوسٹ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ مارک زکربرگ نے ذاتی طور پر ویت نامی حکومت کی جانب سے سنسر شپ مطالبات پر دستخط کیے۔ پولیٹکو کے مطابق فیس بک دستاویزات کا مقصد مارکیٹ میں کمپنی کے غلبے کو ثابت کرنا ہے۔

    ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق فیس بک دستاویزات سے ثابت ہوا کہ مختلف زبانوں سے متعلق موڈریشن نہ ہونے سے مختلف مسائل بشمول دہشت گردی اور نفرت انگیز مواد کی روک تھام کا عمل متاثر ہوا۔

    این بی سی نے کمپنی کے اندر کے ملازمین کے اندر کی بحث کو رپورٹ کیا جس سے عندیہ ملتا ہے کہ وہ کمپنی کی جانب سے نفرت انگیز اور گمراہ کن مواد کے ناکافی اقدامات سے خوش نہیں۔

    دی اٹلانٹک نے دستاویزات کے حوالے سے بتایا کہ ان سے ثابت ہوتا ہے کہ فیس بک ملازمین میں کمپنی کی جانب سے جمہوریت کو نقصان پہنچانے اور 6 جنوری کو واشنگٹن میں پرتشدد ہنگاموں میں کردار کے خدشات پائے جاتے ہیں، جن پر قیادت ردعمل میں ناکام رہی۔

    Wiredنے بھی رپورٹ کیا کہ فیس بک کو عربی کی متعدد بولیوں کے مواد کے موڈریشن میں مشکلات کا سامنا  رہا۔ سی این این کا کہنا تھا کہ دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ فیس بک 6 جنوری کو واشنگٹن کے ہنگاموں کے حوالے سے تیار نہیں تھی۔

  • چینی حکام نے  مسافروں کیلئے کورونا ایس اوپیز تبدیل کردیے

    چینی حکام نے مسافروں کیلئے کورونا ایس اوپیز تبدیل کردیے

    اسلام آباد : چینی حکام نے مسافروں کیلئے کوروناایس اوپیزتبدیل کردیے، پورٹل سےٹیسٹ نتائج لینے،تصدیق کے طریقوں میں تبدیلی کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین جانے والے مسافروں کیلئے چینی حکام نےکوروناایس اوپیزتبدیل کردیے، اس سلسلے میں چینی سفیر نے پی آئی اےکےچیف فلائٹ سرجن کوخط لکھا۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ نئےایس اوپیزکےنفاذسےغیرمصدقہ رپورٹس کاخاتمہ کردیاگیاہے ، پورٹل سےٹیسٹ نتائج لینے،تصدیق کےطریقوں میں تبدیلی کی گئی ہے ، نمونے کے ٹیسٹوں کے حوالے سے زیادہ سخت ایس اوپیز لاگو کیے جا سکتے ہیں۔

    اینٹی باڈی ٹیسٹ کےحامل مسافروں کیلئے گرین ہیلتھ کوڈ جاری کیا جاسکتا ہے، حتمی ثبوت نہ ہونے تک ہیلتھ کوڈ مسافروں کی بورڈنگ سے انکار نہ کیا جائے۔

    یاد رہے چند روز قبل  ملک میں کورونا کی بگڑتی صورت حال کے پیش نظر سول ایوی ایشن اتھارٹی(سی اے اے) نے نیا سفری ہدایت نامہ جاری  کیا تھا، نئی ٹریول ایڈوائزری کے تحت کیٹیگری ‘سی’ میں شامل 23 ممالک کے مسافروں کی آمد پر پابندی کی مدت میں توسیع کردی گئی تھی۔

    کیٹیگری سی ممالک سے مسافروں کی آمد پر سفری پابندیاں 30اپریل تک نافذالعمل رہیں گی۔

  • سعودی عرب : اقامہ کے قوانین میں تبدیلی کا اعلان

    سعودی عرب : اقامہ کے قوانین میں تبدیلی کا اعلان

    ریاض : کورونا وائرس کی وجہ ہونے والی عالمی معیشت کی تباہ کاریوں اوراس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر سعودی حکومت نے اقامے کی نئی قسم الممیزہ متعارف کرائی تھی، جس کی سالانہ فیس ایک لاکھ سے8 لاکھ ریال تک ہے۔

    سعودی عرب میں جہاں مختلف شعبوں میں غیر معمولی تبدیلیاں رونما ہوئیں وہاں منفرد اقامہ جسے عربی میں اقامہ الممیزہ کہا جاتا ہے کے بارے میں منصوبہ پیش گیا تھا۔

    یہ مختلف مراحل سے ہوتا ہوا سعودی مجلس شوری میں پہنچا جہاں منفرد اقامہ کے بارے میں طویل بحث کے بعد بالاخر مجلس شوریٰ کے 76 ارکان نے قانون کے حق میں رائے دی جبکہ55 نے اس کی مخالفت کی۔

    منفرد اقامے کے حوالے سے فیصلہ اکثریت کی رائے کو مقدم رکھتے ہوئے کیا گیا جس کے بعد حتمی منظوری کے لیے قانون کا مسودہ مجلس شوری نے اپنی سفارشات کے ساتھ سعودی کابینہ کو ارسال کیا جہاں سے منظوری کے بعد اس سہولت کو حاصل کرنے کے لیے قواعد و ضوابط کے اجرا اور طریقہ کار کے لیے کمیٹی مقرر کی گئی۔

    منفرد اقامے کے لیے باقاعدہ طور پر ایک الگ ادارہ قائم کیا گیا اور اور اس نے درخواستوں کی وصولی کے لیے گزشتہ سال مئی میں کام شروع کر دیا۔

    منفرد اقامے کی خصوصیات

    سعودی عرب میں قانون رہائش کے لیے اقامہ کا حصول ضروری ہے جس کے لیے کسی سعودی شہری یا ادارے کی اسپانسرشپ حاصل کرنا لازمی امر ہے جس کے بغیر رہائشی پرمٹ جاری نہیں کیا جاتا۔

    ملازمت کے لیے جو غیر ملکی مملکت میں مقیم ہیں ان کے اقامے کی مدت ایک برس ہوتی ہے جسے ہر سال اختتام سے قبل تجدید کرانا لازمی ہے اقامہ کی تجدید کے دو مراحل ہوتے ہیں سب سے پہلے لیبر آفس سے ورک پرمٹ جاری ہوتا ہے جس کی بنیاد پر غیر ملکی کارکن کے لیے اقامہ کارڈ جاری کیا جاتا ہے۔

    منفرد اقامہ لانچ کرنے سے قبل اس کے بارے میں سرکاری طور پر جو اعلان کیا گیا تھا اس کے مطابق منفرد اقامہ یا رہائشی پرمٹ حاصل کرنے والے کے لیے متعدد حقوق اور مراعات مقرر کی گئی ہیں۔

    جن میں سب سے اہم رہائش، تجارت اور صعنت کے لیے جائیداد کی خرید و فروخت، نجی ٹرانسپورٹ، رشتہ داروں کے لیے وزٹ ویزوں کا اجرا، نجی گھریلو ملازمین کا حصول وغیرہ شامل ہے۔

    اگرچہ اس حوالے سے کافی کچھ لکھا جا چکا ہے تاہم یہاں مختصر طور پر اس لیے بیان کیا گیا ہے کہ اب اقامہ قوانین میں مزید تبدیلیاں آرہی ہیں جن کا اعلان وقتا فوقتا کیا جائے گا۔

    گزشتہ برس مئی میں منفرد اقامہ کے لیے باقاعدہ ضوابط کا اعلان کرتے ہوئے اس کے حصول کا طریقہ کار بھی جاری کیا گیا تھا جس کے مطابق منفرد اقامہ حاصل کرنے والے کےلیے اہم ترین شرط فیس کی ادائیگی ہے اس اعتبار سے پہلی قسم کے منفرد

    اقامے کے لیے سالانہ فیس ایک لاکھ ریال مقرر کی گئی ہے جبکہ دوسری قسم کے لیے فیس 8 لاکھ ریال ہے جو مستقل بنیادوں پر منفرد اقامہ حاصل کرنے کے لیے ایک ہی بارا دا کی جاتی ہے۔

    منفرد اقامہ کے بارے میں مئی 2019 میں کیے جانے والے اعلان کے 6 ماہ بعد یعنی نومبر 2019 میں منفرد اقامہ سینٹر کی جانب سے بتایا گیا کہ مرکز کو موصول ہونے والی سینکڑوں درخواستوں پر غور کرنے کے بعد 73 افراد کو جن کا تعلق 19 ممالک سے ہے منفرد اقامے جاری کیے گئے جبکہ اس ضمن میں مزید درخواستوں پر غور جاری ہے ۔

    اقامہ ممیزہ اور انویسٹر ویزہ میں فرق

    انویسٹر ویزہ یعنی سرمایہ کاری کے لیے حاصل کی جانے والی اجازت اس ویزے میں غیر ملکی سرمایہ کار کو مملکت میں صنعتی اور تعمیراتی و دیگر مخصوص شعبوں میں سرمایہ کاری کی اجازت دی جاتی ہے جو کہ سعودی سرمایہ کاری بورڈ جاری کرتا ہے۔

    سرمایہ کاری کے لیے تجارتی فرم کا ہونا ضروری ہوتا ہے جو سرمایہ کار کی بنیاد اور اسپانسر ہو تی ہے جبکہ منفرد اقامہ میں اس کی ضرورت نہیں۔

    سرمایہ کاری کے اقامہ میں پیشہ درج ہوتا ہے سرمایہ کار جبکہ منفرد اقامہ میں ایسی شق نہیں، سرمایہ کار اپنے نام سے رہائشی جائیداد نہیں بنا سکتا جبکہ منفرد اقامہ ہولڈر کو اسکی اجازت ہے۔

    کورونا کے اثرات منفرد اقامہ پر

    یاد رہے دسمبر 2019 میں چین سے پھیلنے والی وبا جس نے دیکھتے ہی دیکھتے ساری دنیا کواپنی لپیٹ میں لے لیا تھا جس سے سعودی عرب بھی متاثر ہوا ۔

    جس کی وجہ سے مختلف منصوبوں پر کام متاثر ہوا اور منفرد اقامے کے دوسرے مرحلے پر زیادہ پیش رفت نہ ہو سکی کیونکہ دنیا کورونا کی وبا سے لڑنے میں مصروف تھی اور اقوام عالم کے معمولات زندگی تقریبا منجمد ہو چکے تھے۔

    نئی اقامہ پالیسی اور منفرد اقامہ

    سعودی عرب میں حال ہی میں نئی اقامہ پالیسی کے حوالے سے اعلان کیا گیا ہے جس کے حتمی اور تفصیلی نکات جنوری یا فروری تک واضح ہو سکیں گے تاہم نئی پالیسی پر عمل درآمد مارچ 2021 سے ہو جائے گا اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ ممکن ہے منفرد اقامہ کی پالیسی میں بھی تبدیلی ہو تاہم حتمی طور پر کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوگا۔

  • گاڑی کے ٹائرز کب خطرناک اور کب تک محفوظ ہوتے ہیں؟ جانیے !!

    گاڑی کے ٹائرز کب خطرناک اور کب تک محفوظ ہوتے ہیں؟ جانیے !!

    کسی بھی گاڑی کے ٹائروں کی ایک ختم ہونے والی تاریخ ہے جس کے بعد اسے تبدیل کیا جانا انتہائی ضروری ہے کیونکہ اس کے بعد ٹائر کے پهٹنے کا شدید اندیشہ ہوتا ہے جو دورانِ سفر‌ انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

    یاد رکهیں بننے ( مینو فیکچرنگ ) کی تاریخ سے کسی بهی ٹائر کی محفوظ زندگی چار سال تک ہوتی ہے اب آپ سوچیں گے ٹائر تیار ہونے کی تاریخ کس طرح جان سکتے ہیں؟

    فیکٹری سے تیار ہونے کے بعد گاڑی کا ٹائر کتنے سالوں تک محفوظ رہتا ہے؟اس بات کو جاننے کیلئے ہم آپ کو بتادیں کہ یہ تاریخ ہر ٹائر پر چار ہندسوں پر چھاپی ہوتی ہے۔ پہلے دو ہندسے تیاری کے ہفتے کی نشاندہی کرتے ہیں، جبکہ آخری دوہندسے تیاری کا سال بتاتے ہیں۔ یہ چار ہندسے ٹائر پر علیحدہ لکهے ہوتے ہیں، ان کے ساتھ حروف تہجی شامل نہیں کیے جاتے۔ یاد رہے کچھ کمپنیاں چار ہندسوں سے پہلے اور بعد میں اسٹار کا نشان بهی بناتی ہیں۔

    مثال کے طور پر‌ اگر یہ چار ہندسے 4314 ہیں تو ان کا مطلب ہے کہ ٹائر سال 2014 کے 43 ویں ہفتہ یعنی ( نومبر کے تیسرے ہفتے) میں تیار کیا گیا تھا یعنی ‌اس ٹائر کی محفوظ میعاد 2018 کے 43 ویں ہفتہ میں ختم ہو جائے گی۔ لہذا آپ کو اس تاریخ کے بعد اپنی گاڑی کا ٹائر بدلنا ہوگا۔

    کچھ کمپنیوں کے ٹائروں پر تیاری کی تاریخ نہیں بتائی جاتی یہ ایک سنگین جرم ہے۔ مینوفیکچرنگ کی تاریخ دیکهے بغیر ٹائر خریدنا ایسا ہی ہے جیسے مدت میعاد دیکهے بغیر ادویات کا استعمال‌ کرنا۔

    مگر یہ بات اس سے بھی بدتر ہے کیونکہ خراب ادویات تو صرف ایک شخص کو تکلیف پہنچا سکتی ہیں جبکہ ٹائر کا پهٹنا گاڑی کے تمام مسافروں کی زندگی کو خطرے میں ڈالتا ہے۔

    اب جب آپ یہ جان چکے ہیں تو تهوڑی سی تکلیف کریں، اپنی‌ گاڑی کے پاس جائیں، اور جهک کر اپنے ٹائر کی تیاری کی تاریخ کو چیک کریں، اور اس کے بعد سے 4 سال تک کی مدت میعاد یاد رکهیں، تاکہ آپ اور آپ کے پیارے ہر سفر میں محفوظ ہوں۔

  • کیا بورس جانسن اخوان المسلمون سے متعلق برطانوی پالیسی تبدیل کریں گے؟

    کیا بورس جانسن اخوان المسلمون سے متعلق برطانوی پالیسی تبدیل کریں گے؟

    لندن :برطانیہ میں حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ہی ذرائع ابلاغ میں یہ سوال بھی اٹھایا جا رہا ہے کہ آیا نومنتخب وزیراعظم بورس جانسن اور ان کی جماعت کنزر ویٹیو پارٹی عرب دنیا کی سب سے بڑی مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کے بارے میں اپنیپالیسی تبدیل کرے گی؟

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی ایک نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ میں بورس جانسن کی زندگی، ان کے نظریات، مذہبی جماعتوں کے بارے میں ان کے افکارپرروشنی ڈالی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بورس جانسن کا سیاسی پس منظر ان کے خاندانی واقعات سے کم دلچسپ نہیں۔

    بورس جانسن ایک مصنف اور دانشور بھی ہیں جو خطے اور علاقائی وعالمی سیاست پربھی گہری دست رست رکھتے ہیں،انہوں نے سنہ2006ءمیں رومن سلطنت کے حوالے سے ایک کتاب تالیف کی۔

    انہوں نے اس میں لکھا کہ دنیا کے بعض خطوں میں ترقیاتی عمل میں رکاوٹ کا ایک سبب اسلام سمجھا جاتا تھا، اس کے نتیجے میں اسلام کی مظلومیت کی بات کی گئی اور یہی تاثر دنیا میں جنگوں کا موجب بن گیا۔

    عرب ٹی وی کے مطابق بورس جانسن نے اپنی کتاب”جانسن اور روم کا خواب“ میں اسلام کے حوالے سے جوموقف اختیار کیا اس پرانہیں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    انہوں نے لکھا کہ مغرب کی نسبت اسلام مادی ترقی میں مسلمان ممالک کی پسماندگی کا سبب بنا اور یہ سلسلہ صدیوں سے جاری رہا، بورس جانسن کے اسلام کے حوالے سے نظریات اخبار نے بھی شائع کیے تھے۔

    برطانیہ کی طرف سے اخوان المسلمون کے حوالے سے اپنائے گئے مؤقف پر بھی بہت سے سوالیہ نشان ہیں۔ کئی ممالک جن میں مصر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور دوسرے ملکوں میں اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے۔ ایسے میں بعض ممالک اخوان کو پناہ اور تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

    اخوان کے رہ نماﺅں اور ارکان کی بڑی تعداد قطر، ترکی اور برطانیہ میں موجود ہے اور ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی کیونکہ یہ ممالک اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار نہیں دیتے۔

    مبصرین کا خیال ہے کہ برطانیہ کی کنزر ویٹیو پارٹی کے اخوان المسلمون کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم ہیں۔ اخوان نے برطانوی کنزر ویٹیو پارٹی کو متعدد انتخابات میں کامیابی کےلیے مدد فراہم کی۔

    اخوان کے حامی لوگوں نے کنزر ویٹیو پارٹی کے امیداروں کو ووٹ دیے۔ اس کے علاوہ برطانوی سیکیورٹی ادارے مشرق وسطیٰ کے بعض ممالک پر دباؤ کےلیے اخوان المسلمون کو ایک آلہ کارکے طورپر استعمال کرتے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ جانسن سبکدوش ہونے والی برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کی نسبت اخوان المسلمون اور اس کے مالیاتی نیٹ ورک کے بارے میں ایک نیا موقف اختیار کرسکتے ہیں۔برطانیہ میں موجود اخوان المسلمون کی قیادت کو بھی خدشہ لاحق ہے کہ بورس جانسن کے دور حکومت میں اخوان پرعرصہ حیات تنگ کیا جاسکتا ہے۔

  • وزیراعظم نے حماد اظہر سے وفاقی وزیرریونیو ڈویژن کاقلمدان واپس لے لیا

    وزیراعظم نے حماد اظہر سے وفاقی وزیرریونیو ڈویژن کاقلمدان واپس لے لیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے حماد اظہر کا قلمدان تبدیل کرتے ہوئے  وفاقی وزیربرائےاقتصادی امور ڈویژن مقرر کردیا جبکہ مشیر خزانہ  حفیظ شیخ کوریونیو ڈویژن کا قلمدان واپس دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے حماد اظہر  سے ریونیو ڈویژن  کا قلمدان واپس لے کر مشیر خزانہ حفیظ شیخ کو دوبارہ ریونیو ڈویژن کا قلمدان  دے دیا۔

    وزیراعظم نے حماد اظہر کو وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور ڈویژن مقرر کردیا ، جس کا کابینہ ڈویژن نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حفیظ شیخ نے ریونیو ڈویژن کا قلمدان واپس لیے جانے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نےمشیرخزانہ حفیظ شیخ کےاختیارات کم کرتے ہوئے ریونیو ڈویژن کاقلمدان واپس لے کر حماد اظہر کو وفاقی وزیر ریونیو ڈویژن مقرر کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان نے مشیرخزانہ حفیظ شیخ کےاختیارات کم کردیئے

    یاد رہے ایوان صدر میں حلف برداری کی تقریب میں صدر مملکت نے حماد اظہر سے وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف لیا تھا۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے حماد اظہر کو وفاقی وزیر بنانے کی منظوری دیتے ہوئے سمری ایوان صدر کو ارسال کی تھی جہاں صدر مملکت نے منظور کی۔

    اس سے قبل وہ وزیر مملکت برائے ریونیو کی حیثیت سے کام کر رہے تھے۔

  • عرب ممالک میں حماس کے حوالے سے مثبت سوچ میں اضافہ ہوا، امریکی سروے

    عرب ممالک میں حماس کے حوالے سے مثبت سوچ میں اضافہ ہوا، امریکی سروے

    واشنگٹن : امریکی سروے میں بتایا گیا ہے کہ امارات، کویت، اردن اور مصر میں عوامی سطح پر صہیونی ریاست کے ساتھ ہر طرح کے تعاون کے مخالف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں کیے گئے ایک سروے جائزے میں کہا گیا ہے کہ عرب ممالک میں عوامی سطح پر فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے حوالے سے لوگوں کی مثبت سوچ میں اضافہ ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ واشنگٹن انسٹیٹیوٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ مصر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور کویت جیسے ملکوں میں حماس کے بارے میں لوگوں کی مثبت سوچ میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

    سروے رپورٹ میں اردن میں 57 فی صد ، لبنان میں 54 ، کویت میں 52 فی صد ،مصر، متحدہ عرب امارات میں بالترتیب 38، 34 اور 27 فی صد مثبت رائے پائی جاتی ہے۔

    سروے میں حصہ لینے والے 50 فی صد مصری رائے دہندگان نے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعاون کی مخالفت کی۔ رائے عامہ جائزے کے مطابق عرب ممالک فلسطین، اسرائیل تنازع کے حل کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ امارات، کویت، اردن اور مصر میں عوامی سطح پر صہیونی ریاست کے ساتھ ہر طرح کے تعاون کے مخالف ہیں۔عرب ممالک میں عوامی سطح پر اسرائیل کے ساتھ تعاون کی سب سے زیادہ مخالفت کویت کے عوام کی طرف سے کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کویت میں 13 فی صد سے زیادہ لوگ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے حامی نہیں۔