Tag: Change of guards

  • مزار قائد پرگارڈز کی تبدیلی کی پُروقار تقریب

    مزار قائد پرگارڈز کی تبدیلی کی پُروقار تقریب

    کراچی: بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناحؒ کے یوم پیدائش کے موقع پر مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب کا انعقاد ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا یوم پیدائش آج ملک بھر میں ملی جوش و جذبے اور عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔

    پاکستان ملٹری اکیڈمی کیڈٹس کے چاق و چوبند دستے نے مزارقائد پر گارڈز کے فرائض سنبھال لیے، مہمان خصوصی پاکستان ملٹری اکیڈمی کے کمانڈنٹ پی ایم اے میجرجنرل عمر احمد بخاری نے مزار قائد پر فاتحہ خوانی کی اور پھول چڑھائے۔

    پاک فوج کا دستہ اگلے چار ماہ تک گارڈز کے فرائض سر انجام دے گا۔ پاک فضائیہ کا دستہ گارڈز کے فرائض سے سبکدوش ہوا، اس موقع پر گارڈز کی جانب سے پاکستان ملٹری اکیڈمی کے کمانڈنٹ پی ایم اے میجرجنرل عمر احمد بخاری کو سلامی دی گئی ۔

    تقریب میں قومی ترانہ بجا کر قائداعظمؒ کو قوم کی طرف سے سلام بھی پیش کیا گیا۔کمانڈنٹ پی ایم اے نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کیے، آخر میں گارڈز نے مارچ پاسٹ کیا۔

  • مزار اقبال پر پاک بحریہ کے دستے نے گارڈ کی ذمہ داریاں سنبھال لیں

    مزار اقبال پر پاک بحریہ کے دستے نے گارڈ کی ذمہ داریاں سنبھال لیں

    لاہور : علامہ محمد اقبال 9 نومبر کو 1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے اور آبائی شہر سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد لاہور چلے گئے۔

    شاعر مشرق نے لاہور سے ایم اے کی ڈگری حاصل کی اور جرمنی سے فلسفہ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ڈاکٹر محمد اقبال نے 1910 میں وطن واپسی کے بعد وکالت شروع کی۔

    May be an image of 1 person and text

    1930 میں آپ نے الہٰ آباد کے مقام پر آل انڈیا مسلم لیگ کے صدر کی حیثیت سے تاریخ خطبہ دیا جس میں مسلمانوں کیلئے علیحدہ مملکت کا مطالبہ پیش کیا جس کا نتیجہ بالآخر قیام پاکستان کی صورت میں برآمد ہوا۔

    علامہ محمد اقبال کے یوم ولادت کے موقع پر چاروں صوبوں اور وفاقی دارالحکومت میں تعلیمی ادارے کھلے رہیں گے اور خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا جائے گا۔

    مسلمانوں کیلیے آزادی کا خواب دیکھنے والے شاعر مشرق علامہ اقبال کے مزار  پر گارڈز کی تبدیلی کی پُروقار تقریب منعقد کی گئی۔

    آج حکیم الامت علامہ محمد اقبال کا 144 واں یومِ ولادت منایا جا رہا ہے۔ علامہ اقبال کے خودی کے تصور کو اجاگر کرنے کے لئے ملک بھر میں خصوصی تقاریب منعقد کی جارہی ہیں۔

    لاہور میں مزار اقبال پر منعقدہ تقریب میں پاک بحریہ کے چاک و چوبند دستے نے سلامی دی اور مزار کی اعزازی گارڈ کی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔

    پاک بحریہ کے اسٹیشن کمانڈر لاہور کموڈور عامر اقبال خان تقریب کے مہمان خصوصی تھے جنہوں نے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ گارڈز نے مہمان خصوصی کو سلامی دی اور گارڈ آف آنر پیش کیا۔ معزز مہمان نے کتاب میں اپنے تاثرات درج کیے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل رینجرز کا دستہ سیکیورٹی فرائض سرانجام دے رہا تھا۔

     

  • یوم آزادی ، مزار قائد اور مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی پُر وقار تقاریب

    یوم آزادی ، مزار قائد اور مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی پُر وقار تقاریب

    کراچی/ لاہور: پاکستان کی 75 ویں جشن آزادی کے موقع پر مزار قائد اور مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی پر وقار تقاریب منعقد کی گئیں،جس میں مزار پر پھولوں کی چادرچڑھائی اور فاتحہ پڑھی۔

    تفصیلات کے مطابق یوم آزادی کے موقع پر کراچی میں مزار قائد پر مزارقائد پر گارڈزکی تبدیلی کی پر وقار تقریب ہوئی ، جس میں پاکستان نیول اکیڈمی کے کیڈٹس نے اعزازی گارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔

    تقریب کےمہمان خصوصی کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی کموڈور سہیل احمد تھے ، مہمان خصوصی سہیل احمد نے مزار قائد پر پھولوں کی چادر چڑھائی ، فاتحہ  پڑھی اور مہمانوں کی کتاب پر اپنے تاثرات قلمبند کیے۔

    دوسری جانب لاہور میں مزار اقبال پر بھی گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد کی گئی، مزاراقبال پرپاکستان رینجرز کی جگہ پاک فوج کے دستے نے فرائض سنبھالے۔

    اس موقع پر مہمان خصوصی میجرجنرل انیق الرحمان ملک کی مزاراقبال پرحاضری دی ، پھولوں کی چادرچڑھائی اور فاتحہ پڑھی جبکہ مہمانوں کی کتاب پر اپنے تاثرات قلمبند کیے۔

    خیال رہے کہ آج ملک بھر میں یوم آزادی ملی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے اور ملک بھر میں یوم آزادی کی تقریبات شروع ہو گئی ہیں، کراچی میں مزار قائد کے احاطے اور اطراف میں ڈرون کیمرہ اڑانے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

  • علامہ محمد اقبالؒ کا143واں یوم ولادت، مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی پُروقار تقریب

    علامہ محمد اقبالؒ کا143واں یوم ولادت، مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی پُروقار تقریب

    لاہور : نوجوانوں کو خودی کا درس دینے والے مصور پاکستان اور بیسویں صدی کے عظیم صوفی شاعر حضرت علامہ محمد اقبالؒ کا ایک سو تنتالیسواں یوم ولادت آج منایا جارہا ہے، مصور پاکستان نے شاعری کے ذريعے سوئی ہوئی قوم کو بیدار کیا۔

    ڈاکٹرعلامہ محمد اقبالؒ کا143واں یوم ولادت آج منایا جارہا ہے، اسو سلسلے میں مزاراقبال پرگارڈزکی تبدیلی کی پُروقارتقریب ہوئی جس میں پاک بحریہ کے چاق وچوبند دستے نے اعزازی گارڈز کےفرائض سنبھال لیے۔

    مزار اقبال پراس سے قبل اعزازی گارڈز کی ذمہ داری رینجرز کے پاس تھی، پاک بحریہ کے اسٹیشن کمانڈر کموڈور نعمت اللہ تقریب کے مہمان خصوصی اسٹیشن کمانڈر کموڈور نعمت اللہ نے مزار پر حاضری دی پھول چڑھائے اور فاتحہ پڑھی ۔

    شاعر مشرق حکیم الامت اور سر کا خطاب پانے والے ڈاکٹرعلامہ اقبال 9 نومبر اٹھارہ سو ستتر (1877) کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے، ان کے والد کا نام شیخ نور محمد تھا، آپ نے قانون اور فلسفے ميں ڈگرياں لیں لیکن جذبات کے اظہار شاعری سے کیا۔

    ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
    بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا

    ملت اسلامیہ کو ” لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری “ جیسی آفاقی فکر دینے والے علامہ اقبالؒ نے قانون اور فلسفے میں ڈگریاں لیں لیکن جذبات کے اظہار شاعری سے کیا، اقبالؒ نے اپنے خیالات اشعار کی لڑی میں ایسے پروئے کہ وہ قوم کی آواز بن گئے۔

    شاعر مشرق نے یورپ اور انگلستان میں زندگی کا ایک بڑا حصہ گزارا لیکن انہوں نے انگریزوں کا طرز رہن سہن کبھی نہیں اپنایا، علامہ اقبالؒ نے اپنے کلام میں زیادہ ترنوجوانوں کو مخاطب کیا، علامہ اقبالؒ کو دو جدید کا صوفی بھی سمجھا جاتا ہے۔

    دیارِ عشق میں اپنا مقام پیدا کر​
    نیا زمانہ، نئے صبح و شام پیدا کر​

    شاعر مشرق علامہ اقبال حساس دل و دماغ کے مالک تھے آپ کی شاعری زندہ شاعری ہے جو ہمیشہ مسلمانوں کے لیے مشعل راہ بنی رہے گی۔ یہی وجہ ہے کہ کلام اقبال دنیا کے ہر حصے میں پڑھا جاتا ہے۔

    علامہ اقبال کی اردو شاعری

    ارمغان حجاز
    بانگ درا
    بال جبریل
    ضرب کلیم

    انگریزی تصانیف
    فارس میں ماوراء الطبیعیات کا ارتقاء
    اسلام میں مذہبی افکار کی تعمیر نو

    اقبال نے نئی نسل میں انقلابی روح پھونکی اور اسلامی عظمت کو اجاگر کیا، ان کے کئی کتابوں کے انگریزی، جرمنی ، فرانسیسی، چینی ، جاپانی اور دوسری زبانوں میں ترجمے ہو چکے ہیں۔ جس سے بیرون ملک بھی لوگ آپ کے معترف ہیں، بلامبالغہ علامہ اقبال ایک عظیم مفکر مانے جاتے ہیں

    وکالت کے ساتھ ساتھ آپ نے سیاسی تحریکوں میں بھرپور انداز میں حصہ لیا۔ 1922ء میں حکومت کی طرف سے آپ کو سرکا خطاب ملا، 1926 ء میں آپ پنجاب اسمبلی کے ممبر چنے گئے، آپ آزادی وطن کے علمبردار تھے اور باقاعدہ سیاسی تحریکوں میں حصہ لیتے تھے۔

    آپ کا الٰہ آباد کا مشہور صدارتی خطبہ تاریخی حیثیت رکھتا ہے اس خطبے میں آپ نے پاکستان کا تصور پیش کیا۔ 1931ء میں آپ نے گول میز کانفرنس میں شرکت کرکے مسلمانوں کی نمائندگی کی۔

    ایران کے مشہورشہر مشہد میں ایک شاہراہ شاعرمشرق علامہ ڈاکٹرمحمد اقبال کے نام سے منسوب ہے۔ علامہ محمد اقبال کے نام سے منسوب اس شاہراہ کا نام ’’بولیوارڈ اقبالِ لاہوری‘‘ہے۔

    یاد رہے کہ شاعرِمشرق علامہ محمد اقبال نے کبھی بھی ایران کا دورہ نہیں کیا تاہم ان کے فارسی کلام کے سبب ایران میں ان کے قارئین کی تعداد بہت زیادہ ہے

    ایک عظیم شاعر اور مفکر کے طور پر قوم ہمیشہ ان کی احسان مند رہے گی جس نے پاکستان کا تصور پیش کرکے برصغیر کے مسلمانوں میں جینے کی ایک نئی آس پیدا کی۔

    علامہ اقبال اور قائداعظم کی ان تھک کوششوں سے ملک آزاد ہوگیا اور پاکستان معرض وجود میں آیا۔ لیکن قدرت کی منشاء سے پاکستان کی آزادی سے پہلے ہی 21 اپریل 1938ء(بمطابق 20 صفر 1357ھ) میں علامہ انتقال کر گئے تھے۔

    ۔(انا للہ واناالیہ راجعون)۔