Tag: changing ghilaf e kaaba

  • مناسک حج کی ادائیگی : غلاف کعبہ آج تبدیل کیا جائے گا

    مناسک حج کی ادائیگی : غلاف کعبہ آج تبدیل کیا جائے گا

    مکہ مکرمہ : مناسک حج کی ادائیگی کا آغاز آج سے ہوگیا، کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے سد باب کیلئے تمام تراحتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کرتے ہوئے غلاف کعبہ کو آج تبدیل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعادت کی گھڑیاں قریب آگئیں، مناسک حج کی ادائیگی آج سے شروع ہو گئیں، کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے تمام احتیاطی تدابیر (ایس اوپیز) پر عملدرآمد کرتے ہوئے مناسکِ حج کی ادائیگی کا آغاز کردیا گیا ہے، مسجدالحرام میں سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کیلئے نشانات لگادیے گئے۔

    ایس اوپیز کو یقینی بنانے کیلئے حج رضاکاروں کی تربیت کیلئے طواف کرایا گیا، حجاج کی قرنطینہ ختم کرکے احرام کی حالت میں طواف القدوم کی ادائیگی کی گئی۔

    اس حوالے سے سعودی وزارتِ حج وعمرہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حجاج کو گروپوں کی شکل میں منیٰ پہنچانا شروع کردیا گیا،
    عازمین حج منیٰ میں خصوصی کمپلیکس میں قیام کریں گے۔

    وزارتِ حج وعمرہ کے مطابق یومِ عرفہ کیلئے مسجدِ نمرہ میں بھی حجاج کیلئے مخصوص نشانات لگادیے گئے ہیں، اس کے علاوہ غلاف کعبہ کو آج تبدیل کیا جائے گا،

    واضح رہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے پیش نظررواں سال حج کی ادائیگی محدود پیمانے پرادا کی جارہی ہے۔

    یاد رہے کہ وقوف عرفات حج کا رکن اعظم ہے، اس رکن کی ادائیگی کیلئے عازمین حج کی روانگی کا عمل آٹھ ذی الحجہ کی رات سے ہی شروع ہو جائے گا جو اگلے دن نماز ظہر تک مکمل ہو گا۔

    عازمین حج نو ذی الحجہ عرفات پہنچ کر نمازِ ظہر اور عصر ادا کریں گے اور مغرب تک میدان عرفات میں وقوف کرینگے۔ غروب آفتاب کے ساتھ ہی حجاج کرام مزدلفہ کی طرف روانہ ہوجائیں گے اور مزدلفہ پہنچ کر مغرب اور عشا کی نمازیں اکھٹی پڑھیں گے۔

  • نمازِ فجر کے بعد غلاف کعبہ کی تبدیلی

    نمازِ فجر کے بعد غلاف کعبہ کی تبدیلی

    مکہ مکرمہ:حرم شریف میں غلاف کعبہ کی تبدیلی کی روح پرور تقریب جاری ہے، غلاف کعبہ کی تبدیلی کا عمل چار گھنٹے تک جاری رہے گا۔

    خانہ کعبہ کے غلاف کی تبدیلی آج نماز فجر کے بعد شروع ہوئی، غلافِ کعبہ کی تیاری میں 2کروڑ 20 لاکھ ریال لاگت آئی ہے ، اس میں ایک سوپچاس کلو گرام خالص سونا اور چاندی جبکہ چھ سوستر کلو گرام خالص ریشم استعمال کی گئی ہے، اس پر بیت اللہ کی حرمت اور حج کی فرضیت اور فضیلت کے بارے میں قرآنی آیات کشیدہ کی گئی ہیں، غلاف کا سائز چھ سو اٹھاون مربع میٹر ہے اور یہ سینتالیس حصوں پر مشتمل ہے۔

      اتارے جانے والے غلاف کے ٹکرے بیرونی ممالک سے آئے ہوئے سربراہان مملکت اور دیگر معززین کو بطور تحفہ پیش کر دئیے جاتے ہیں۔

    یاد رہے کہ غلاف کعبہ ہر سال نو ذوالحجہ کو تبدیل کیا جاتا ہے جبکہ کعبہ کو غسل ہر سال دو مرتبہ شعبان اور ذوالحجہ کے مہینوں میں دیا جاتا ہے، دو کروڑ ریال لاگت سے تیار کئے جانے والے غلاف کعبہ کو عربی زبان میں کسوا کہا جاتا ہے جسے متعدد افراد مل کر ہاتھ سے تیار کرتے ہیں۔

    اسلامی تاریخ میں پہلی بار حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فتح مکہ کی خوشی میں کعبے پر یمن کا تیار کیا ہوا سیاہ غلاف چڑھانے کا حکم دیا۔

    ظہور اسلام سے پہلے بھی غلاف کعبہ کو بڑی اہمیت حاصل تھی، حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اعلان نبوت سے پانچ سال قبل قریش مکہ نے کعبہ کی تعمیر نو کی تو بڑے اہتمام سے غلاف بھی چڑھایا۔

    انیسویں اور 20 ویں صدی عیسوی کی شروعات تک غلاف کعبہ مصر میں تیار ہوا کرتا تھا لیکن 1927ء میں شاہ عبدالعزیز السعود نے اس کی تیاری کے لئے مکہ میں ایک کارخانہ قائم کیا جس کا نام ‘دارالکسوہ’ ہے، اس فیکٹری میں پہلا غلاف 1934 میں تیار ہوا۔