Tag: charlie hebdo

  • چارلی ایبڈو نے’معصوم ایلان‘ کے مزاحیہ خاکے چھاپ کر انسانیت کے دل دکھا دئیے

    چارلی ایبڈو نے’معصوم ایلان‘ کے مزاحیہ خاکے چھاپ کر انسانیت کے دل دکھا دئیے

    فرانس کے گستاخاکانہ خاکے چھاپنے والے میگزین نے ڈوب کر جاں بحق ہونے والے شامی پناہ گزین بچے ایلان کردی کا مزاحیہ خاکہ چھاپ کر ایک بار پھر انسانیت کی توہین کردی۔

    شامی کمسن بچے کے اوندھے منہ ساحل پرپڑے ہونے کے مناظرنے ساری دنیا کے دلوں کو تڑپادیا تھااورترکی ، جرمنی اور انگلینڈ سمیت کئی یورپی ممالک نے شام کے پناہ گزینوں کے لئے اپنے دروازے کھول دئیے تھے۔

    دوسری جانب مزاحیہ اورگستاخاکانہ خاکے چھاپنے کے لئےمشہورمیگزین چارلی ایبڈو نے معصوم ایلان کے مزاحیہ خاکے چھاپ دئیے جو کہ سوشل میڈیا پر احتجاجاً گردش کررہے ہیں اور ساری دنیا میں چارلی ایبڈو کے خلاف غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

    مذکورہ جریدے کے کارٹون میں مظلوم ایلان کو ساحل پر اوندھے لیٹا دکھایا گیا ہے جیسا کہ وہ ترکی کے ساحل پر پایا گیا تھا اوراسکے سرکے بالکل اوپر لکھا گیا ہے ’’منزل کے بے حد قریب‘‘ اور پس ِ منظرمیں میکڈونلڈز کی طرز کا ایک اشتہاری بورڈ بنایا گیا ہے جس پر لکھا گیا ہے ’’ ایک کی قیمت میں دو بچوں کا کھانا‘‘۔

    اس سے قبل بھی یہ میگزین آزادی صحافت کے نام پر حضور اکرم صلی علیہ وآلہ وسلم کے گستاخاکانہ خاکے چھاپنے پر ساری دنیا کے مسلمانوں کی جانب سے احتجاج کا سامنا کرچکا ہے۔ میگزین کے دفتر پر ایک مسلح شخص نے حملہ بھی کیا تھا جس میں 17 افراد مارے گئے تھے۔

    یاد رہے کہ تین سالہ ایلان کردی دولت اسلامیہ کے دہشت گردوں سے جان بچانے کے لئے شام کے شہرکابون سے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ ترکی کی جانب فرار ہوا تھا اور کشتی الٹنے کے سانحے میں معصوم ایلان اسکا بھائی اور ماں سمیت کئی افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

  • دولت اسلامیہ کا جھنڈا بردار فرانس میں حملہ آور، ایک جاں بحق متعدد زخمی

    دولت اسلامیہ کا جھنڈا بردار فرانس میں حملہ آور، ایک جاں بحق متعدد زخمی

    پیرس: دولت اسلامیہ کا جھنڈا اٹھائے حملہ آورنے فرانس کی ایک فیکٹری پرحملہ کرتے ہوئے ایک شخص کو قتل جبکہ متعدد کو زخمی کردیا، حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حملہ آور فیکٹری میں داخل ہوا اورکئی چھوٹی دھماکہ خیزڈیوائس سے دھماکے کردئیے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فیکٹری کے نزدیک سے ایک شخص کی سربریدہ لاش بھی برآمد ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ یہ حملہ چارلی ہیبڈو نامی جریدے پر ہونے والے حملے کے چھ ماہ بعد ہوا ہے۔

  • فرانسیسی کارٹونسٹ نے مزید گستاخاکانہ خاکے بنانے سے انکارکردیا

    فرانسیسی کارٹونسٹ نے مزید گستاخاکانہ خاکے بنانے سے انکارکردیا

    پیرس: حضوراکرم صلی علیہ وآلہ وسلم کے گستاخاکانہ خاکے بنانے والے فرانیسیسی کارٹونسٹ ’’لوز‘‘ مزید خاکے نہ بنانے کا اعلان کردیا ہے۔

    فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو پرگستاخانہ خاکے شائع کرنے پر جہادی گروہ نے رواں سال جنوری میں حملہ کیا تھا جس میں 12افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    لوز نامی صحافی نے فرانس کے ثقافتی جریدے کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ’’اس موضوع پرمیری دلچسپی ختم ہوگئی ہے لہذا اب میں مسلمانوں کے نبی (حضرت محمد صلی علیہ وآلہ وسلم) کے مزید خاکے نہیں بناؤں گا‘‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں زندگی بھرایک ہی شخصیت کے خاکے نہیں بناسکتا۔

    فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے مطابق لوز نے جریدے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ’’دہشت گردوں کو فتح نہیں ملی‘‘۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’دہشت گرد تب فتح یاب ہوتے اگر ان کے اس حملے سے فرانس خوفزدہ ہوجاتا جب کہ ایسا نہیں ہوا‘‘۔

    واضح رہے کہ چارلی ہیبڈو پر ہونے والےحملے کہ ایک ہفتے بعد میگزین کا ہفتہ وار شمارہ جاری کیا گیا تھا جس کی آٹھ ملین سے زائد کاپیاں فروخت ہوئی تھیں جو کہ فرانس کی تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے۔

  • ملک بھر میں گستاخاکانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف احتجاج، ریلیاں

    ملک بھر میں گستاخاکانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف احتجاج، ریلیاں

    کراچی: فرانسیسی جریدے میں گستاخاکانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف مختلف مذہبی اور سیاسی جماعتوں کی کال پر ملک کے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں اور احتجاجی دھرنے دیئے گئے۔

    اس موقع پرکوئٹہ شہرمیں مکمل ہڑتال رہی اور احتجاج کے دوران شرکاء نے جریدے کے خلاف نعرے بھی لگائے۔

    جمعیت العلمائے اسلام نے چمن میں احتجاجی ریلی نکالی۔ ریلی کے شرکاء نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر گستاخاکانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف نعرے درج تھے۔ اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ بد تہذیبی پر مبنی خاکوں کی اشاعت اسلام کے خلاف ثقافتی دہشت گردی ہے۔

    ٹنڈو محمد خان میں اسکول کے بچوں نے بھی گستاخاکانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف احتجاج کیا۔

    جمعیت العلمائے اسلام نے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اورلاہورمیں اسکول کےطلبہ نے بھی پلے کارڈز اٹھا کر احتجاج کیا۔ اسلام آباداورفیصل آباد میں بھی متعدد مذہبی گروہوں کی جانب سے احتجاجی ریلیاں نکالیں گئیں۔

    ڈیرہ اسمعیل خان میں بھی شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں فرانسیسی جریدے کے خلاف نعرے بازی کی اور پتلے نذرِ آتش کیے۔

  • کراچی ایم اے جناح روڈ پرگستاخانہ خاکوں کیخلاف تنظیمات اہلسنت کی ریلی

    کراچی ایم اے جناح روڈ پرگستاخانہ خاکوں کیخلاف تنظیمات اہلسنت کی ریلی

    کراچی: جماعت اہلسنت کے سربراہ علامہ شاہ تراب الحق کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کو اپنی کابینہ کے ساتھ گستاخانہ خاکوں کیخلاف فرانس جاکر احتجاج کرنا چاہئے اور فرانس کے سفیر کو ناپسندیدہ قرار دیکر پاکستان سے نکال دیا جائے۔

    تنظیمات اہلسنت کراچی کے تحت توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کیخلاف احتجاجی جلوس نکالا گیا اس موقع پر جماعت اہلسنت کے سربراہ علامہ شاہ تراب الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کو اپنی تمام کابینہ اور وزراء کے ساتھ گستاخانہ خاکوں کیخلاف فرانس میں جاکر احتجاج کرنا چاہئے ۔

    احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سنی تحریک کے سربراہ ثروت اعجاز قادری کا کہنا تھا کہ او آئی سی کا اجلاس فوری بلایا جائے ،فرانس کی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے پاکستانی سفیر کو بھی فوری طور پر فرانس سے واپس بلالیا جائے۔

    رہنماوں کا کہنا تھا کہ دنیا میں ایسی سازشیں پیدا کرکے صلیبی جنگ کی صورتحال پیدا کی جارہی ہے،مسلم امہ کو بڑے دانشمندانہ اقدامات کرنا ہوں گے۔

  • فرانس : مسلمانوں پر حملوں کی تعداد دگنی ہوگئی

    فرانس : مسلمانوں پر حملوں کی تعداد دگنی ہوگئی

    فرانس : دو ہفتے قبل فرانس کے جریدے چارلی ایبڈو پر حملے کے بعد مسلمانوں پر حملوں کی تعداد دگنی ہوگئی ہے۔

    فرانس میں اسلام فوبیا کی لہراورمسلمانوں کے خلاف حملوں میں اضافہ ہوگیا۔ مساجد پرحملے معمول بن گئے ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق فرانس میں اسلام کے خلاف نفرت انگیز رویے میں اضافہ ہوا ہے۔

    فرانس میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق جریدے پر حملے کے بعد پورے ملک میں ملسمانوں کو ہراساں کرنے کے واقعات ایک سو دس گنا بڑھ گئے ہیں، صرف دو ہفتوں کے درمیان سو سے زائد واقعات رپورٹ کئے گئے ہیں۔

    مختلف علاقوں میں مسلمانوں کو قتل کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں جبکہ مسجدوں اور کمیونٹی سینٹرز کی دیواروں پربھی دھمکی آمیز نعرے لکھے جا رہے ہیں، مسلمانوں کی مختلف تنظمیوں نے مسلمانوں پرحملوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پرتشویش کا اظہار کیا ہے۔

    فرانس کے مسلمانوں کی مرکزی کونسل کےایک عہدیدار عبداللہ زکری نے کہا کہ موصولہ رپورٹوں کے مطابق 21 مرتبہ مسلمانوں سے متعلق عمارتوں پر فائرنگ اور بعض عمارتوں پر دستی بموں کے ذریعے حملے کئے گئے ہيں  جبکہ 33 موارد میں حملے کی دھمکی دی گئی۔

    فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ سلفی وہابی دہشت گرد اپنے اقدامات صرف اسلام کے نام پر انجام دیتے ہیں ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا دین صرف دہشت گردی اور بربریت ہے دہشت گردوں کا دین ، اسلام نہیں ہے۔

    یاد رہے دو ہفتے قبل فرانس کے جریدے ’چارلی ایبڈو‘ کے دفتر پر مسلح افراد نے حملہ کیا تھا ، جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

  • کراچی: پریس کلب کے سامنے مذہبی تنظیموں میں تصادم

    کراچی: پریس کلب کے سامنے مذہبی تنظیموں میں تصادم

    کراچی:فرانسیسی میگزین میں چھپنے والے توہین آمیزخاکوں کی اشاعت پراحتجاج کرتی دو مذہبی تنظیمیں کراچی پریس کلب کے سامنے آپس میں لڑپڑیں۔

    تفصیلات کے مطابق لڑائی ایک مذہبی سیاسی جماعت اورایک مذہبی طلبہ تنظیم کے کارکنوں کے درمیان لڑائی ہوئی جس کے نتیجے میں دو کارکن زخمی ہوئے، زخمی کارکنوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس موقع پرپولیس اہلکار بھی موجود تھے لیکن صورتحال پرقابو پانے کے لئے ان کی جانب سے کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔

    جھگڑے کی وجہ آپس میں تلخ جملوں کا تبادلہ بتائی جارہی ہے۔

    اس موقع پردونوں جماعتوں کے کارکنوں کی کثیر تعداد موجود تھی اورصورتحال کی نزاکت کو بھانپتے ہوئے پریس کلب کے سینئر اراکین اور دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے مداخلت کرکے معاملہ رفع دفع کرایا۔

    بعد ازاں ایک جماعت اپنے کارکنوں کے ہمراہ موقع سے روانہ ہوگئی جس سے جائے وقوعہ پرپھیلا اشتعال ختم ہوگیا۔

    واضح رہے کہ فرانسیسی میگزین’چارلی ہیبڈو‘میں توہین آمیزخاکوں کی اشاعت کے خلاف ملک بھرمیں مظاہرے کیے جارہے ہیں۔

  • توہین آمیزخاکوں کی اشاعت نفرت اورغصے کو ہوا دے گی، قطر

    توہین آمیزخاکوں کی اشاعت نفرت اورغصے کو ہوا دے گی، قطر

    دوہا: قطر نے خبردار کیا ہے کہ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت نفرت اورغصے کو ہوا دے گی۔

    قطر کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں فرانسیسی جریدے ’چارلی ہیبڈو‘اوردیگر یورپی میڈیا کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی مذمت کی گئی۔

    قطرکی نیوز ایجنسی کی جانب سے شائع کردہ بیان میں کہاگیا کہ’’آزادیٔ اظہارِ رائے کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ دوسروں کی توہین کی جائے، ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی جائے اوران کےمذہبی مقدسات کی اہانت کی جائے۔

    بیان میں اس عمل کو لایعنی قرار دیتے خبردار کیا گیا کہ اس سے سوائے نفرت اور غصے میں اضافے کے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

    قطر کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اس عمل کو باہمی امن ، برداشت، انصاف، اور باہمی احترام کے عظیم انسانی اصولوںسے انحراف قراردیا ہے۔

    سات جنوری کو چارلی ہیبڈو نامی میگزین پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 12 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ حملے کے بعد بدھ کے روز شائع ہونے والے پہلے شمارے کے سرورق پر پیغمبرِ اسلام صلی علیہ وآلہ وسلم کے خاکے شائع کیے گئے تھے اور اس عمل کی دنیا بھر کے مسلمانوں نے مذمت کی ہے۔

    حملے کے بعد میگزین کی اشاعت ساٹھ ہزار سے بڑھ کر 30 لاکھ ہوگئی ہے اور اشاعت کے تھوڑی دیر بعد ہی میگزین کی تمام تر کاپیاں فروخت ہوگئیں۔

  • توہین آمیز خاکوں کے خلاف آج ملک بھر میں یومِ سیاہ

    توہین آمیز خاکوں کے خلاف آج ملک بھر میں یومِ سیاہ

    کراچی: فرانسیسی اخبار چارلی ایبڈو نے دو ارب مسلمانوں کے دل پر وار کر دیا، توہین آمیزخاکوں کے خلاف آج ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔

    آزادی اظہار رائے کے نام پر فرانسیسی جریدے چارلی ہیبڈو نے ایک بار پھر امتِ مسلمہ کے جذبات بھڑکا ڈالے، جریدے کے تازہ شمارے میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو بری طرح ٹھیس پہنچائی ہے۔

      جماعت اسلامی ، جمعیت علمائے اسلام اور مجلس وحدت مسلمین ،سنی تحریک ، اہلسنت والجماعت ، جماعۃ الدعوۃ ، انجمن نوجوانان اسلام ، سنی ایکشن ونگ ، وکلا اور دیگر تنظیمیں آج ملک بھر میں ریلیاں نکالیں گی اور گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف احتجاج کریں گی۔

    اس تحریک کا آغاز لاہور میں چوبر جی کے مقم پر نمازِ جمعہ کے بعد کیا جائے گا۔

    متعدد عالمی رہنماؤں نے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کو آزادی اظہار کی خلاف ورزی قرار دیاہے۔

     گزشتہ روز قومی اسمبلی نے فرانس  کے ہفت روزہ میگزین چارلی ہیبڈو کی جانب سے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی جبکہ ارکان قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاجی مارچ کیا اور معاملہ او آئی سی کے فورم پر اٹھانے کا مطالبہ بھی کیا۔

    ایوان نے اقوام متحدہ، یورپی یونین اور او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت روکنے کے لئے بھرپور اور موثر اقدامات اٹھائے جائیں کیوں کہ شعائراسلام کی توہین برداشت نہیں کی جاسکتی۔

    ماضی میں بھی اس طرح کے خاکے شائع کر کے مسلمانوں کی دل آزاری کی گئی ۔

    یاد رہے کہ چارلی ہیبڈو نامی رسالے نے 2011 میں پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کے توہین آمیز خاکے اپنے سرورق پر شائع کیے تھے جس کے بعد اس کے دفتر پر فائربموں کے ذریعے حملہ بھی کیا گیا تھا جب کہ اس میگزین نے داعش کے خلیفہ ابوبکر البغدادی کے حوالے سے ایک ٹوئیٹ بھی کی تھی، جس کے بعد رواں ماہ 7 جنوری کو رسالے کے دفتر میں فائرنگ کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور دس زخمی ہو گئے تھے، جس میں پانچ کارٹونسٹ بشمول میگزین کے مدیر بھی شامل تھے۔

    واقعے کے بعد چارلی ہیبڈو نے گستاخانہ خاکوں کی دوبارہ اشاعت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میگزین کی ڈیمانڈ میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اس لیے فیصلہ کیا گیا کہ اس بار اس کی اشاعت 30 لاکھ تک کی جائے گی جبکہ عمومی طور پر 60 ہزار کاپیاں شائع کی جاتی ہیں۔

    فرانسیسی رسالے چارلی ہیبڈو کا نیا شمارہ بدھ کو شائع کیا، جس کے سرورق پر توہین آمیزخاکہ چھاپا گیا ہے۔

  • مذاہب کی توہین آزادی اظہار رائے کانام نہیں، پوپ فرانسکو

    مذاہب کی توہین آزادی اظہار رائے کانام نہیں، پوپ فرانسکو

    منیلا: عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسکو نے کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے کا مطلب یہ نہیں کہ کسی مذہب کی توہین کی جائے ۔

    فلپائن آمد سے قبل میڈیا سے گفتگو میں پوپ فرانسکو کا کہنا تھا کہ آزادی رائے ہرانسان کا بنیادی حق ہے لیکن اس سے کسی دوسرے مذاہب کا مذاق اڑانا اور کسی انسان کے احساسات کو مجروع کرنا جائز نہیں ہے۔

    انہوں نے سانحہ پیرس پراظہار افسوس کرتے ہوئے جذبات کی رو میں بہہ کر قتل کرنے کو بھی ناجائز قرار دیا ۔

    پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ اگر کوئی میری ماں کے خلاف گندی زبان استعمال کرتا ہے تو اسے بھی تھپڑ کھانے کے لئے تیار رہنا چاہئے اسی طرح ہر انسان کو کسی کی توہین اور تشدد کئے بغیر اپنےعقائد کے مطابق زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔