Tag: chat gpt

  • چیٹ جی پی ٹی نے پوچھے گئے سوال پر حیران کر دیا

    چیٹ جی پی ٹی نے پوچھے گئے سوال پر حیران کر دیا

    ان دنوں انٹرنیٹ کی دنیا میں چیٹ جی پی ٹی اور اس کی صلاحیت کے چرچے ہیں، یہ ایسا سافٹ ویئر ہے جو آپ کے ہر قسم کے پوچھے گئے سوال کا جواب دے کر حیران کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    تاہم یہ بات بھی سامنے آ رہی ہے کہ کئی ایسی چیزیں ہیں اور معاملات ہیں جن پر یہ سافٹ ویئر ناکام ہو جاتا ہے، اور بعض اوقات اس کی دی ہوئی معلومات غلط بھی نکلتی ہیں، اور اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ یہ اپ ڈیٹ ہی نہیں ہوتا، جیسا کہ کسی تازہ ترین واقعے پر۔

    خیر، ہم نے اس کا دل چسپ طور سے امتحان لیا، اور اس کے جواب نے حیران کر دیا، ہمارا سوال تھا ایک اچھی سی ریسیپی پر۔ سب سے پہلے چیٹ جی پی پی ٹی پر ہم نے کہا: ’’برائے کرم مجھے کھانوں کی کوئی ترکیب بتائیں۔‘‘

    چیٹ جی پی ٹی کا جواب تھا: ’’بالکل! یہ ایک کلاسک اور مزیدار ڈش کی ترکیب ہے: گوشت کی چٹنی کے ساتھ اسپیگٹی۔‘‘

    ’’اجزا:

    1 پاؤنڈ گراؤنڈ بیف (یعنی چھری سے باریک کٹا گائے کا گوشت)

    1 چھوٹی پیاز، باریک کٹی ہوئی

    2 جوے لہسن، کٹے ہوے۔

    1 کین (28 اونس) پسے ہوئے ٹماٹر

    1 کین (6 اونس) ٹماٹر پیسٹ

    1 چائے کا چمچ خشک تلسی

    1 چائے کا چمچ خشک اوریگانو

    1/2 چائے کا چمچ نمک

    1/4 چائے کا چمچ کالی مرچ

    1 پاؤنڈ اسپیگٹی

    اور اوپر ڈالنے کے لیے پنیر

    ترکیب:

    ایک پین میں درمیانی آنچ پر گوشت، پیاز اور لہسن کو اس وقت تک پکائیں کہ گائے کا گوشت اچھی طرح گلابی ہو جائے، پکنے پر اس کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر دیں۔

    اس کے بعد پین کڑاہی سے اضافی چکنائی نکال دیں، اور اس میں پسے ہوئے ٹماٹر، ٹماٹر پیسٹ، تلسی، اوریگانو، نمک اور کالی مرچ ڈال دیں۔ 15 سے 20 منٹ تک اسے پکنے اور ابلنے دیں، اور وقتاً فوقتاً اس میں چمچہ چلاتے رہیں۔

    اس دوران پانی میں اسپیگٹی کو اس حد تک پکائیں کہ وہ گلے نہ بلکہ ہلکے سخت رہیں۔

    اس کے بعد اسپگیٹی کو پانی سے نکالیں اور اسے پین میں گوشت اور چٹنی کے ساتھ ڈال دیں، انھیں آپس میں اچھی طرح سے ملائیں اور ایک یا دو منٹ تک پکائیں، یہاں تک کہ چٹنی خوب گرم ہو اور اسپیگٹی میں اس میں اچھی طرح سے مل جائے۔

    اور اب اس کے اوپر پنیر کے ٹکڑے ڈالیں اور کھانے کے لیے پیش کر دیں۔

    پاکستانی ذائقہ

    لیکن بات یہیں پر ختم نہیں ہوئی، اس چیٹ کا دل چسپ مرحلہ اس کے بعد آیا، جب ہم نے اگلا سوال پوچھا کہ: ’’کیا ہم اس کو پاکستان میں بنا سکتے ہیں؟‘‘

    چیٹ جی پی ٹی نے جواب دیا: ’’جی ہاں، بلاشبہ آپ پاکستان میں گوشت کی چٹنی کے ساتھ اسپیگتی بنا سکتے ہیں! اس کے اجزا زیادہ تر گروسری اسٹورز میں آسانی سے دستیاب ہو جاتے ہیں، اور ترکیب کو مقامی ذائقوں اور اجزا کے مطابق آسانی سے ڈھالا جا سکتا ہے۔‘‘

    چیٹ جی پی ٹی نے مزید کہا: ’’اگر آپ کو گراؤنڈ بیف یعنی چھری والا باریک کٹا گوشت نہیں ملتا، تو آپ اس کی بجائے مشین سے بنایا قیمہ استعمال کر سکتے ہیں۔ آپ چٹنی میں کچھ مقامی مصالحے بھی شامل کر سکتے ہیں، جیسا کہ زیرا یا دھنیا۔ اور Parmesan پنیر کی بجائے آپ مقامی پنیر استعمال کر سکتے ہیں یا پنیر کو چھوڑ بھی سکتے ہیں۔‘‘

    چیٹ جی پی ٹی نے آخر میں یہ بھی کہا کہ کھانا پکانے کی باقی ہدایات بالکل وہی ہیں، لہٰذا آپ گوشت کی چٹنی کے ساتھ مزیدار اسپیگٹی بہ آسانی بنا سکتے ہیں، چاہے آپ دنیا میں کہیں بھی ہوں۔‘‘

  • چیٹ جی پی ٹی کا استعمال : طالب علم نے امتحان کیسے پاس کیا؟

    چیٹ جی پی ٹی کا استعمال : طالب علم نے امتحان کیسے پاس کیا؟

    مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے چیٹ جی پی ٹی بوٹ نے متعارف ہونے کے بعد سے دنیا بھر میں دھوم مچا دی ہے، طلباء و طالبات کی بڑی تعداد اسے اپنے اسائنمنٹس کو مکمل کرنے کے لیے استعمال کررہی ہے۔

    اس کے علاوہ چیٹ جی پی ٹی بوٹ کے ذریعے اپنی ای میلز کو مخصوص لہجے اور انداز اور ہدایات میں لکھتے ہیں، بہت سے افراد نے اس نئے رجحان کے عادی ہونے کا اعتراف بھی کیا ہے۔

    <p>Pieter Snepvangers graduated from uni last year but decided to test the AI software to see if in theory it could be used for coursework</p>

    برطانیہ کے ایک طالب علم نے ایسے وقت میں چیٹ جی پی ٹی بوٹ کے ذریعے یونیورسٹی کا امتحان پاس کیا ہے جب اس کے اثرات کی وجہ سے تعلیمی اداروں میں مذکورہ ٹیکنالوجی زیربحث ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پیٹر اسنیپ وینجرز نامی طالب علم نے مبینہ طور پر برطانیہ کی رسل گروپ یونیورسٹی سے آخری سال کا امتحان پاس کرنے کیلئے چیٹ جی پی ٹی بوٹ کا استعمال کیا۔

    اس نے چیٹ جی پی ٹی بوٹ کو ہدایت کی کہ وہ پروفیسر کی منظوری حاصل کرنے کے بعد سماجی پالیسی کے موضوع پر دو ہزار الفاظ پر مشتمل مضمون تحریر کرے۔

    یہ ایک ایسا کام تھا جسے مصنوعی ذہانت کی اے آئی ٹیکنالوجی صرف 20منٹ میں مکمل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، پیٹر کو اس مضمون کے لیے53 (اے ٹو ٹو ) کا اسکور ملا۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں میڈیکل اور پروفیشنل امتحانات کامیابی سے پاس کرنے والے مصنوعی ذہانت پر مبنی چیٹ بوٹ نے ماہرین تعلیم کو بھی تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔

    Student passes university test with ChatGPT-written essay

    اگرچہ چیٹ بوٹس کوئی نئی ٹیکنالوجی نہیں ہے تاہم "اوپن اے آئی” کے "چیٹ جی پی ٹی بوٹ” نے گزشتہ سال دسمبر میں صارفین کے سوالات کا جواب دینے میں انسانوں جیسی صلاحیت حاصل کر کے تہلکہ مچا دیا تھا جس کے بعد بہت سے ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ ٹیکنالوجی میں اس پیش رفت کی وجہ سے بڑی رکاوٹیں کھڑی ہوسکتی ہیں۔