Tag: chaudary nisar

  • نواز شریف اگر میرا مشورہ مان لیتے تو آج یہ وقت ان پر نہ ہوتا،چوہدری نثار

    نواز شریف اگر میرا مشورہ مان لیتے تو آج یہ وقت ان پر نہ ہوتا،چوہدری نثار

    راولپنڈی : سابق وزیرداخلہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ نوازشریف اگر میرا مشورہ مان لیتے تو آج یہ وقت ان پرنہ ہوتا، مسلم لیگ ن کا حصہ ہوں، چند ماہ میں لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرداخلہ اور اختلافات کے باعث مسلم لیگ ن سے الگ ہونے والے چوہدری نثار نے اپنے بیان میں کہا کارکنان کو کہتا ہوں اچھا وقت جلد آنے والا ہے، نواز شریف اگر میرا مشورہ مان لیتے تو آج یہ وقت ان پر نہ ہوتا۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کاحصہ ہوں، چند ماہ میں لائحہ عمل تیار کیا جائے گا، حکومت بھی تمہاری وزیر بھی تم پھر ضمنی الیکشن میں 35ہزار ووٹ نہیں ملے۔

    مزید پڑھیں : چوہدری نثار کا مستقبل سے متعلق اہم اعلان

    یاد رہے چند روز قبل چوہدری نثار نے الیکشن 2018 میں ناکامی کے بعد اعلان کیا تھا کہ اُن کا کسی سیاسی جماعت میں شامل ہونے کا ارادہ نہیں، احتساب اورانتقام میں فرق ہونا چاہیے، ملک شدید محاذ آرائی کی طرف بڑھ رہا ہے۔

    سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ہرطرف تصادم اورجنگ وجدل کاسماں ہے، مسائل پرتوجہ نہ دی گئی، تو ملک میں عدم استحکام بڑھے گا۔

    خیال رہے چوہدری نثار میاں نواز شریف سے اختلافات کے باعث الیکشن سے قبل پارٹی سے الگ ہوگئے تھے، وہ جیپ کے نشان پر قومی اور صوبائی اسمبلی کی دو دو نشستوں سے الیکشن میں‌ اترے لیکن تین نشستوں‌ پر انھیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑاتھا۔

  • ایون فیلڈ فیصلے کے بعد نوازشریف سے اختلافات کے بارے میں بتاؤں گا،چوہدری نثار

    ایون فیلڈ فیصلے کے بعد نوازشریف سے اختلافات کے بارے میں بتاؤں گا،چوہدری نثار

    راولپنڈی :سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ ایون فیلڈ فیصلے کے بعد نوازشریف سے اختلافات کے بارے میں بتاؤں گا، مریم بی بی سوچتی بعد میں اور بولتی پہلے ہیں، جوبھی حکومت آئی قومی مفاد میں اس کا ساتھ دوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ٹیکسلا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 25 جولائی کو انتخابات کے نتیجے سے سب سامنے آجائے گا، اس مرتبہ4 نشستوں سے الیکشن لڑ رہا ہوں، پرامید ہوں، عوام منتخب کریں گے، 25 جولائی کی رات کو نتیجہ مختلف ہوگا۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گورننس بہت مشکل ہے،ہرکوئی تنقیدمیں ماہرہے، پاکستان کو ترقی کے مراحل طے کرانے کیلئے ابھی بہت کام کرنا ہے، میرے حلقے میں جس کی مرضی ہے آجائے دیکھ لے کیا کام ہوئے ہیں، ہمیں جذباتی تقریروں کے بجائےعملی اقدامات کرناہوں گے۔

    سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ ایون فیلڈریفرنس کافیصلہ آنےدیں اس کےبعدکچھ باتیں کروں گا، حقائق بیان کروں گا،ہوا میں تیرنہیں چلانا، مفروضے بیان نہیں کرتا، ایون فیلڈریفرنس کافیصلہ آنے دیں، کچھ حقائق سامنے رکھوں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روزایک پارٹی صدر نے کہا مخلوط حکومت بننی چاہیے، ایک گمنام مسلم لیگ کے ترجمان نے بھی بیان دیا، معلوم نہیں بیان کس کا ترجمان کیا کہتا ہے، یہ لیگیوں کیلئے دکھ کی بات ہے۔

    چوہدری نثارنے کہا کہ بیگم کلثوم نوازکی طبیعت اب کچھ بہترہے، سوچا کچھ نکات سامنے رکھوں، کچھ عرصے سے بیان بازی ہورہی ہے،جو میرے خلاف کی
    جارہی ہے، گزشتہ روز کہا نوازشریف بتائیں میرے کون سے بیان سے دکھ ہوا، میں نے کہا تھا نوازشریف کے ویسے ہی دشمن بہت ہیں مزید نہ بنائیں۔

    ن لیگ کے منحرف رہنما کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں نہ چاہتے ہوئے پارٹی صدارت کیلئے نواز شریف کو ووٹ دیا، بجٹ، سینیٹ الیکشن اور ہر قانون سازی میں ن لیگ کا ساتھ دیا، ایسے بہت سے اقدامات ہوئے، جس پر میٹنگز میں اعتراضات کرتا۔

    انھوں نے کہا کہ شیخ مجیب اورممبئی حملوں سےمتعلق نوازشریف نے بیان دیا، ممبئی حملوں پرنوازشریف کا بیان پاکستان کےکیس کیخلاف تھا، عدالتوں میں ممبئی حملہ کیس بھارتی عدم تعاون پر آگے نہیں بڑھا، مجھے تو میٹنگزمیں بلانا ہی چھوڑ دیا گیا تھا، اسی لیے میں خاموش رہا، ہر جگہ پارٹی کے ساتھ تعاون کیا اور قانون سازی میں ووٹ دیا، ان ساری معاملات سے بطور وزیرداخلہ نواز شریف کو آگاہ رکھا، نوازشریف سچ بتائیں ان کو میرے کون سے بیان سے دکھ ہوا۔

    انتخابی نشان کے حوالے سے سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ جیپ کا انتخابی نشان سیاسی اکابرین سے مشاورت کرکے لیا، فیصلہ تھا چاروں حلقوں میں ایک نشان کیلئے آخری وقت درخواست دیں گے، میرے قریبی دوستوں کو بھی نہیں پتہ تھا الیکشن لڑوں گا یا نہیں۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ رہی سہی کسرلندن میں پوری ہوگئی،بی بی بولتی پہلےاورسوچتی بعدمیں ہے، پارٹی کے صدر نے اہم بیان دیا اور گمنام ترجمان نے اس کی تردید کردی، پارٹی کے گمنام ترجمان کو کنٹرول کون کرتا ہے، اس کا بھی پتہ چل جائے گا، پارٹی میں شیخ مجیب کو محب وطن کہنے پر کوئی پوچھ گچھ نہیں ہوتی ، سینیٹ میں مسلم لیگ کے لوگوں کو بھر دیا جاتا ہے اور خاندان کے خاندان منتخب کرا دیئے جاتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ  لوگوں کویہ سوالات پوچھنے چاہئیں ورنہ ن لیگ کامقام نہیں رہےگا، کیس کو بہتراندازمیں لڑا جاسکتا تھا کوشش تھی نوازشریف سرخروہو، سپریم کورٹ اور فوج سے متعلق نوازشریف کومشورہ دیاتھا،نوازشریف کو کہا تھا، جے آئی ٹی میں فوج کے نمائندے نہیں ہونے چاہئیں۔

    منحرف ن لیگی رہنما نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کیس لے جانے سے نوازشریف کو روکا تھا، کہا تھا خلاف میں فیصلہ آیا تو ن لیگ متنازع بنائے گی، یہ بھی بتایا تھا ہمارے حق میں فیصلہ آیا تو اپوزیشن متنازع بنائے گی، آج تک مخالفین کے بارے میں سیاسی تنقید کی ہے، ذاتی نہیں، اوئے کا لفظ اپنے سے چھوٹوں کیلئے بھی استعمال نہیں کرتا، اگر یہ لفظ کسی کیلئے استعمال کیا ہے تو معذرت خواہ ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن میں کوئی چوہدری نثار گروپ بننے نہیں جارہا، شروع سےایک ہی پارٹی میں رہا کوئی گروپ نہیں بنارہا، سیاست سے دلبرداشتہ ہوگیا تھا لیکن پھر عہدے سے مستعفی ہوا، شہبازشریف کہتے ہیں اداروں سے ٹکراؤ نہیں ہونا چاہیے۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ  پاکستان کو ریگستان بنانے کی سازش ہورہی ہے، بڑی خاموشی سے پاکستان کو خطرناک صورتحال پر لایا جارہا ہے، کچھ دشمن تو سامنے ہیں کچھ دوست ممالک بھی سازش کا حصہ ہیں، نئی آنے والی حکومت کیلئے بڑے مسائل ہیں، ملک کو خطرات لاحق ہیں، ہر کوئی اپنی گیم کھیل رہا ہے۔

    سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ کوئی بھی حکومت آئےملک کیلئے آگے بڑھی تو ان کا ساتھ دوں گا، حکومت تھوڑا کچھ دے کرغریب عوام کوبھی اسٹیک ہولڈر بناسکتی ہے، قومی مسائل کیلئے ایجنڈا تجویز کرنے والوں کی بھرپور حمایت کروں گا، کوئی گروپ نہیں بنارہا، آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ رہا ہوں، حکومت کوئی بھی بنائے، اس کے بعد انہوں نے ہی فیصلہ کرنا ہے۔

    اانھوں نے کہا کہ واضح کردیتا ہوں ملکی مفاد اور قوم کیلئے میری آوازہمیشہ ساتھ رہےگی، الیکشن میں ہوں، لوگ نوازشریف سےاختلافات کاپوچھتےہیں، ان کو اختلافات کے بارے میں آگاہ ضرورکروں گا، نوازشریف اور ان کی بیٹی نہیں چاہتے ن لیگ سے کوئی بات نکلے،خاندانوں کو بھر دیا گیا، جس وجہ سے اختلاف رائے سامنے آیا۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ شاہدخاقان کے گھرمیٹنگ ہوئی، جہاں سینئررہنماؤں نےمشاورت کی، نوازشریف کے پاس گئے اور کہا بیانیے سے نقصان ہورہا ہے، دیگر رہنما بھی نوازشریف کے پاس گئے پر کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

    سوشل میڈیا کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ عالمی سوشل میڈیا بے لگام ہے، پاکستان میں بھی غلط استعمال کیا جاتا ہے، توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کی گئی تو سفیروں سے ملاقات کی، خاکوں کی اشاعت کے بعد فیس بک کے نائب صدر کو یہاں بلایا، اس کے بعد خاکوں کی اشاعت فیس بک پر رک گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چوہدری نثار کو ’جیپ‘ کا انتخابی نشان الاٹ

    چوہدری نثار کو ’جیپ‘ کا انتخابی نشان الاٹ

    راولپنڈی: : الیکشن کمیشن نے چوہدری نثار کو جیپ کا انتخابی نشان الاٹ کردیا، وہ این اے 59 اوراین اے 63 سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جیپ کے انتخابی نشان کے لیے درخواست دی ، جس کے بعد این اے 63 سے چوہدری نثار کو جیپ کا انتخابی نشان الاٹ کردیا گیا۔

    چوہدری نثارقومی اسمبلی کی 2 اور پنجاب اسمبلی کی 4 نشستوں پر امیدوار ہیں، وہ این اے 59 اور این اے 63 سے الیکشن لڑیں گے جبکہ پی پی 10، 12، 19 اور 20 کے لئے بھی میدان میں ہیں۔

    چند روز قبل چوہدری نثار نے ایک خطاب میں کہا تھا کہ ایک بار کہہ دیا تو کہہ دیا، آزاد حیثیت سے الیکشن لڑوں گا، آج تک پارٹی ٹکٹ کے لیے درخواست نہیں دی، میرا ٹکٹ مخلوقِ خدا ہے۔

    یاد رہے کہ این اے 59 میں چودھری نثار کا مقابلہ ن لیگ کے کرپشن الزام میں گرفتار امیدوار قمر الاسلام جبکہ این اے 63 میں تحریک انصاف کے غلام سرور سے ہوگا جبکہ پی پی 19 پی پی 20 سے ان کے حمایت یافتہ امیدواروں عمرفاروق اورفیصل اقبال بھی جیپ کے انتخابی نشان پرانتخابات لڑیں گے۔

    غلام سرور نے قومی اسمبلی کی سیٹ کے لیے راولپنڈی کے حلقے سے تین بار چوہدری نثار کے مقابلے میں شکست کھائی۔

    واضح رہے کہ ن لیگ کی جانب سے ناراض رہنما چوہدری نثار کو ٹکٹ جاری نہیں کیا گیا، جس کے بعد وہ آزاد حثیثت سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ عام انتخابات2018 کیلئےامیدواروں کی حتمی فہرستیں آج جاری کی جائیں گی جبکہ امیدواروں کو انتخابی نشان بھی آج جاری کیےجائیں گے۔

    الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق امیدوارآج سے تیئس جولائی تک انتخابی مہم چلاسکیں گے جبکہ امیدوار پولنگ سےاڑتالیس گھنٹے قبل انتخابی مہم ختم کرنے کے پابند ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نوازشریف سے پارٹی ٹکٹ آخر مانگا کب ہے؟نہ پہلے ٹکٹ کیلئے درخواست دی نہ آئندہ دوں گا،چوہدری نثار

    نوازشریف سے پارٹی ٹکٹ آخر مانگا کب ہے؟نہ پہلے ٹکٹ کیلئے درخواست دی نہ آئندہ دوں گا،چوہدری نثار

    لاہور : سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ نوازشریف سے پارٹی ٹکٹ آخر مانگا کس نے ہے؟ بیانات سے لگتاہے ملک کا بڑامسئلہ مجھےٹکٹ دینایانہ دینا ہے، نہ پہلے ٹکٹ کیلئے درخواست دی نہ آئندہ دوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے سابق وزیر اعظم کی بیٹی مریم نواز کے بیان پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف سے پارٹی ٹکٹ آخر مانگا کس نے ہے؟ ر دوسرےدن مجھے ٹکٹ دینے یا نہ دینے کا بیان داغ دیا جاتا ہے۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ بیانات سے لگتا ہے ملک کا بڑا مسئلہ مجھے ٹکٹ دینا یا نہ دینا ہے، میں نے اپنی سیاسی زندگی میں نہ پہلے کبھی ٹکٹ مانگا اور نہ ہی آئندہ کبھی ٹکٹ کیلئے درخواست دوں گا۔

    سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ ٹکٹ دینے یا نہ دینے کا سوال تب پیدا ہوتا ہے، جب ٹکٹ کا طلب گار ہو۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میری طاقت اللہ پر ایمان اور حلقہ کی عوام کا اعتماد ہے، انیس سو پچاسی سے جو میرے ساتھ ہے، آئندہ بھی میرے ساتھ رہے گا۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ اللہ تعالی ایساوقت نہ لائےکہ میں کسی کےٹکٹ کامحتاج ہوں۔


    مزید پڑھیں : اگر مریم نواز پارٹی لیڈر بنیں، تو ن لیگ سے الگ ہوجاؤں گا: چوہدری نثار


    یاد رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے بعد صحافی نے مریم نواز سے سوال کیا کہ میاں صاحب چودھری نثار کو ٹکٹ دے رہے ہیں؟ اس کے جواب میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ یہ میرے اختیار میں نہیں، تمام جیتنے والے امیدواروں کی پہلی ترجیح ن لیگ ہے۔

    واضح رہے کہ نواز شریف اور چوہدری نثار کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر چکے ہیں، گذشتہ دنوں سابق وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ شہباز شریف کو پارٹی لیڈر مانتے ہیں، اگر مریم نواز پارٹی لیڈر بنیں، تو وہ ن لیگ سے الگ ہوجائیں گے۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی تندو تیز زبان پارٹی کو بند گلی میں لے جارہی ہے. لطیفے، طنزیہ جملوں سے میری ذات کو مسلسل نشانہ بنایا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • چوہدری نثارسے  48گھنٹے تو کیا 100گھنٹوں میں بھی ملاقات نہیں ہوئی،جہانگیرترین

    چوہدری نثارسے 48گھنٹے تو کیا 100گھنٹوں میں بھی ملاقات نہیں ہوئی،جہانگیرترین

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ پارٹی میں بھی چوہدری نثارسےمتعلق کوئی بات نہیں سنی اڑتالیس گھنٹے توکیا سو گھنٹوں میں بھی ان سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین نے چوہدری نثارسے ملاقات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اڑتالیس گھنٹے تو کیا سو گھنٹوں میں بھی ان کوئی ملاقات نہیں ہوئی، پارٹی میں بھی چوہدری نثارسے متعلق کوئی بات نہیں سنی۔

    جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کا کوئی پرانا دوست انکی عیادت کو گیا تو وہ غیرسیاسی ملاقات ہوگی۔

    یاد رہے اس سے قبل بھی  ترجمان پی ٹی آئی نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی وفد کی چوہدری نثار سےملاقات ہوئی ہے اور نہ ہی ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کیلئے جانےکا ارادہ ہے۔


    مزید پڑھیں : چوہدری نثارکے تحریک انصاف میں شمولیت کے امکانات، ذرائع


    چوہدری نثار علی خان عنقریب تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر سکتے ہیں۔  اس حوالے سے رہنماؤں کے بیک ڈور رابطے جاری ہیں۔

    ذرائع کے مطابق  توقع ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان بہت جلد چوہدری نثار کی رہائش گاہ جاکر ان سے ملاقات کریں گے اور ملاقات کے بعد چوہدری نثار پی ٹی آئی میں شمولیت کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ چوہدری نثار کی پی ٹی آئی رہنماؤں سے اب تک دو ملاقاتیں ہوچکی ہیں جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے چوہدری نثار کی شمولیت سے متعلق مختلف آپشنز زیر غور ہیں.

    اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ راولپنڈی میں بڑا جلسہ رکھ کر انہیں پی ٹی آئی میں خوش آمدید کہنے پربھی غور کیا جارہا ہے۔

    دوسری جانب پی ٹی آئی نے چوہدری نثار سے رابطوں کی تردید کردی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اعلیٰ عدلیہ کونشانہ بنانانوازشریف اورپارٹی کےحق میں نہیں،چوہدری نثار

    اعلیٰ عدلیہ کونشانہ بنانانوازشریف اورپارٹی کےحق میں نہیں،چوہدری نثار

    اسلام آباد : ن لیگ کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے اعلیٰ عدلیہ کونشانہ بنانانوازشریف اورپارٹی کے حق میں نہیں، ریاستی اداروں پر تنقید غیرضروری ہے، وزارت واپس اس لیے نہیں کی تھی کہ اختلاف تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کونشانہ بنانانوازشریف اورپارٹی کےحق میں نہیں، ریاستی اداروں پرتنقیدغیرضروری ہے، نوازشریف اورمیں نےپارٹی کی ایک ایک اینٹ رکھی تھی، آج پارٹی کی اینٹیں رکھنے والا کوئی نہیں۔

    رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ وزارت واپس اس لیے نہیں کی تھی کہ اختلاف تھا، میں نےوزارت ٹھکراکراختلاف رائےکیا یہاں سیاست نہیں کی جاتی الزامات لگائےجاتےہیں ،عوام دونمبرلوگوں کوہرگزووٹ نہ دیں۔

    سابق وزیرداخلہ مخالفین کواپنی سیاست پرتوجہ دینی چاہیے، نوازشریف کیخلاف مقدمات سپریم کورٹ میں ہیں۔

    چوہدری نثار نے شیخ رشید پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید اپنی سیاست کریں، مجھے میری کرنے دیں، شیخ رشید کسی غلط فہمی میں نہ رہیں، میں ان کے مشرف اور دیگر ادوار کے سیاسی اوراق کھول سکتا ہوں۔


    مزید پڑھیں : عدلیہ سے محاذآرائی ملک، اداروں اور نواز شریف کیلئےٹھیک نہیں ہے،چوہدری نثار


    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدلیہ سے محاذآرائی ملک، اداروں اور نواز شریف کیلئے ٹھیک نہیں ہے، سپریم کورٹ کےفیصلےپرعمل کرناچاہیے محاذآرائی نہیں۔

    سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جس پارٹی کےساتھ کھڑاہوں ان کےساتھ ہی چلوں گا، کوشش کروں گاپارٹی کےجومفادمیں ہےاس کی رائےدوں، بہت اونچ نیچ آئی لیکن ساری عمرایک ہی پارٹی کےساتھ کھڑارہا، پارٹی میں خوشامدی گروپ کے خلاف ہوں، سب سے پہلے مسلمان، پھر پاکستانی اور پھر سیاستدان ہوں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • عدلیہ سے محاذآرائی ملک، اداروں اور نواز شریف کیلئےٹھیک نہیں ہے،چوہدری نثار

    عدلیہ سے محاذآرائی ملک، اداروں اور نواز شریف کیلئےٹھیک نہیں ہے،چوہدری نثار

    ٹیکسلا : سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ عدلیہ سے محاذآرائی ملک، اداروں اور نواز شریف کیلئے ٹھیک نہیں ہے، سپریم کورٹ کےفیصلےپرعمل کرناچاہیے محاذآرائی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ٹیکسلا میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف اورخاندان سےمتعلق کیسزکافیصلہ عدالتوں میں ہوگا، سمجھتے ہیں انصاف نہیں ہوا تو دوسری عدالت میں جائیں گے، جوثبوت پیش کیےجارہےہیں عدالت فیصلہ حقائق پرکررہی ہے، ہمیں عدالت میں جا کر پورے زور و شور پر اپنا کیس لڑناچاہیے۔

    چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ عدلیہ سے کسی قسم کی محاذآرائی نہیں ہونی چاہیے، عدلیہ سےمحاذآرائی ملک،اداروں اور نواز شریف کیلئے ٹھیک نہیں ہے،اس کے باوجود بھی تنقید کی جارہی ہے تو وزیراعظم کو نوٹس لینا چاہیے، اگرعدالتوں نے ہی فیصلےکرنے ہیں تو محاذآرائی سے گریزکرناچاہیے، آج نہیں تو کل ہمیں ریلیف مل جائے گا، محاذآرائی نہیں کرنی چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی میں وزیراعظم نے کہا اداروں پرتنقیدنہیں ہونی چاہیے، وزیراعلیٰ پنجاب بھی کئی مرتبہ کہہ چکےاداروں پرتنقید نہیں ہونی چاہیے۔

    وزیرخارجہ خواجہ آصف کابیان انتہائی تشویشناک ہے

    خواجہ آصف کے بیان پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ وزیرخارجہ خواجہ آصف کابیان انتہائی تشویشناک ہے، کوئی ملک کسی دوسرےملک کو اپنے علاقے میں مشترکہ آپریشن کی اجازت نہیں دےسکتا، خواجہ آصف نےایسی بات کہی ہےتویہ تشویشناک ہے، کسی کوخوش کرنےکیلئے مشترکہ آپریشن کی تجویز دینی ہےتودوطرفہ ہونی چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان میں مشترکہ آپریشن کی تجویز ہے تو افغانستان میں بھی ہوناچاہیے، ثبوت ہیں افغانستان میں دن کےاجالےمیں گروپس آپریٹ کررہےہیں، مشترکہ آپریشن کی تجویزدینی ہےتودوطرفہ ہونی چاہیے، افغانستان میں14ہزارغیرملکی فوج جس میں زیادہ امریکی ہیں، صورتحال کےباوجودافغانستان میں دہشت گردموجود ہیں۔

    شیخ صاحب کاقرضہ نہیں دینا، میں اپنی مرضی سے سیاست کرتا ہوں

    شیخ رشید پر تنقید کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ شیخ صاحب کاقرضہ نہیں دینا، میں اپنی مرضی سے سیاست کرتا ہوں، شیخ صاحب خود مختارہیں اور میراخیال ہے بالغ بھی ہیں، میراخیال ہے شیخ رشیدصاحب مایوس ہیں، میری سیاست کا محور شیخ صاحب کی مایوسی یا عدم مایوسی نہیں، جس خطرےکی نشاندہی کی جارہی ہے ، ن لیگ میں ایساخطرہ نہیں۔

    وزیراعظم اوروزرا بیان بازی کے بجائے گھر کو صاف کرنے پرتوجہ دیں

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے مزید کہا کہ اپنا گھر صاف کرنے سے کس نےروکا ہے؟ وزیراعظم اوروزرا بیان بازی کے بجائے گھر کو صاف کرنے پرتوجہ دیں، ہمارےبیانات سے امریکا اور بھارت جیسےممالک کے بیانیے کو تقویت ملتی ہے، آگے بڑھیں اپناگھرصاف کریں اورقوم کو بتائیں ہم نے اپنا گھرصاف کیاہے، پالیسی وہ بنائی جاتی ہے، جو پارٹی لیڈرشپ فیصلہ کرتی ہے، کوئی بھی مقدمہ تحقیقات سے پہلےدرج کرنا نہیں چاہیے۔

    انکا کہنا تھا کہ زرداری صاحب سے میرےمتعلق سوال کیاگیاانہوں نےجواب نہیں دیا، زرداری صاحب سےمتعلق سوال کامیں بھی جواب نہیں دوں گا، کوئی فاورڈبلاک بن رہاہےنہ ن لیگ میں ایسی کوئی صف بندی ہے، روزاول سےایک ہی پارٹی کےساتھ رہاہوں، 2013 سےپہلےپارٹی سےایک باربھی ناراض نہیں ہوا، کچھ ایسےخدشات آئےکہ میری رائے کومنفی طرزپرلیاجارہاہے۔

    سپریم کورٹ کےفیصلےپرعمل کرناچاہیے محاذآرائی نہیں

    چوہدری نثار نے کہا کہ نوازشریف سےبھی کہاکہ آپ کےسامنےسچ نہیں رکھاجاتا، مجھےمشاورتی عمل سےدورکیاگیا، سپریم کورٹ کےفیصلےپرعمل کرناچاہیے محاذآرائی نہیں، پارٹی کو کہا سپریم کورٹ کےعلاوہ کوئی راستہ ہے تو بتائیں، پاک فوج اس وقت جنگ جیت رہی ہےان کےساتھ کھڑاہوناچاہیے، تحفظات ہیں توعوامی سطح پرالزامات نہ لگائیں ان سےبات کریں۔

    جس پارٹی کےساتھ کھڑاہوں ان کےساتھ ہی چلوں گا

    سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جس پارٹی کےساتھ کھڑاہوں ان کےساتھ ہی چلوں گا، کوشش کروں گاپارٹی کےجومفادمیں ہےاس کی رائےدوں، بہت اونچ نیچ آئی لیکن ساری عمرایک ہی پارٹی کےساتھ کھڑارہا، پارٹی میں خوشامدی گروپ کےخلاف ہوں، سب سےپہلےمسلمان،پھرپاکستانی اورپھرسیاستدان ہوں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • چوہدری نثار بعض پارٹی رہنماؤں کے رویے سے ناخوش، آئندہ انتخابات میں این اے 53 سے الیکشن لڑنے کا اعلان

    چوہدری نثار بعض پارٹی رہنماؤں کے رویے سے ناخوش، آئندہ انتخابات میں این اے 53 سے الیکشن لڑنے کا اعلان

    ٹیکسلا : سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے آئندہ انتخابات میں این اے ترپن سے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا جبکہ وہ بعض پارٹی رہنماؤں کے رویے سے ناخوش ہے اورمریم نواز کے عدالتوں سے متعلق ریمارکس پر بھی مایوس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ٹیکسلا میں ورکرزکنویشن سے خطاب میں آئندہ انتخابات میں این اے ترپن سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔

    دوسری جانب چوہدری نثار بعض پارٹی رہنماؤں کے رویے سے ناخوش ہے جبکہ مریم نواز کے عدالتوں سے متعلق ریمارکس پرمایوسی کا اظہار کیا ، ان کا کہنا ہے ایسے بیانات دینے کے بجائے افہام وتفہیم سے کام لیا جائے، ایسےبیانات پارٹی کیلئےمشکلات پیداکررہےہیں، ایسے رویوں سے اداروں کے ساتھ خلیج بڑھ رہی ہے۔

    چوہدری نثارنے کہا کہ ایسے بیانات انتخابات سے پہلے مشکلات پیدا کرسکتےہیں، نوازشریف میرے قائد ہیں، قائد کی بیٹی قائد نہیں ہوسکتی۔

    یاد رہے چند روز قبل سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے رہنماؤں کے اصرار کے باوجود ورکرز کنونشن سے خطاب نہ کیا، وہ وزیراعظم کی تقریر کے دوران خاموشی سے اٹھ کر چلے گئے تھے۔

    اس سے قبل چوہدری نثارسمیت بعض رہنماؤں نے مریم نواز کو اہم ذمہ داری دینے کے مخالفت کی تھی۔

    سابق وزیر داخلہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ مریم نواز کو لیڈر تسلیم نہیں کرتا، بچے بچے ہوتے ہیں انہیں لیڈر کیسے مانا جاسکتا ہے، اختلافات کے باوجود نواز شریف کے ساتھ چلا جاسکتا ہے۔


    مزید پڑھیں : مریم نوازکو لیڈر تسلیم نہیں کرتا، بچے بچے ہوتے ہیں، چوہدری نثار


    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ مریم نواز کا کردارصرف نوازشریف کی بیٹی کا ہے، جب مریم باضابطہ سیاست میں آئیں گی، ان کا پروفائل بنے گا تو لوگ فیصلہ کرینگے، مریم نواز اور بے نظیر بھٹو میں بہت فرق ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ بےنظیر بھٹو کا معاملہ مریم نواز سے قطعاً مختلف ہے، بےنظیر بھٹو نے ذوالفقار علی بھٹو کے قتل کے بعد گیارہ سال تک مصبیتیں جھیلیں۔

    جس کے بعد مریم نواز نے چوہدری نثار کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ چوہدری نثار کے اپنے خیالات ہیں وہ میرے والد کے پرانے ساتھی ہیں اُن کی عزت کرتی ہوں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چوہدری نثاراورنوازشریف میں عاشق معشوق جیسا تعلق ہے،سعد رفیق

    چوہدری نثاراورنوازشریف میں عاشق معشوق جیسا تعلق ہے،سعد رفیق

    اسلام آباد : وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار اور نوازشریف میں عاشق معشوق جیسا تعلق ہے، چوہدری نثارنے ملاقات میں نواز شریف کو مفید مشورے بھی دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے سماجی رابطے کی وہب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ چوہدری نثار اور نوازشریف میں عاشق معشوق جیسا تعلق ہے، چوہدری نثار نے ملاقات میں نواز شریف کو مفید مشورے بھی دیئے۔

    سعد رفیق نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ زیادتی یا ناانصافی ہوئی تو چپ نہیں بیٹھیں گے نہ زبان بند کریں گے، چوہدری نثار نے نواز شریف کی واپسی پر گلے شکوے بھی کیے۔


    مزید پڑھیں : سابق وزیراعظم نوازشریف سے چوہدری نثارکی ملاقات


    یاد رہے کہ گذشتہ روز سابق نااہل وزیراعظم نوازشریف کی وطن واپسی کے بعد پنجاب ہاؤس اسلام آباد سیاسی سرگرمیوں کا مرکزبن گیا، سابق وزیر داخلہ نے نوازشریف سے ملاقات کی، ملاقات میں چوہدری نثار نے بیگم کلثوم نوازکی صحت سے متعلق دریافت کیا جبکہ سیاسی صورتحال اورپارٹی اموربھی زیرغور آئے۔

    خیال رہے کہ وزیراعلیٰ شہبازشریف کی چوہدری نثار سے ملاقات ہوئی تھی، جس میں وزیراعلی پنجاب قریبی ساتھی چوہدری نثارکے تحفظات دور کرنے میں ناکام ہوگئے تھے، چوہدری نثار نے مریم نواز کو پارٹی میں اہم عہدہ اور ذمہ داری دینے کی مخالفت کی تھی، جس کے بعد شہبازشریف چوہدری نثار کا مؤقف لے کر لندن روانہ ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سابق  وزیراعظم نوازشریف سے چوہدری نثارکی ملاقات

    سابق وزیراعظم نوازشریف سے چوہدری نثارکی ملاقات

    اسلام آباد : سابق نااہل وزیراعظم نوازشریف سے سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار نے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب ہاؤس سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا، نوازشریف نے پنجاب ہاؤس میں بیٹھک لگا لی ، سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار نااہل وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کیلئے پنجاب ہاؤس پہنچ گئے، ملاقات میں سابق وزیرداخلہ نے بیگم کلثوم نواز کی خیریت دریافت کی۔

    یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف آج صبح آٹھ بجے لندن سے اسلام آباد ایئرپورٹ پر پہنچے ہیں، سابق وزیر اعظم اپنی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی تیمارداری کے لئے لندن میں تھے‘ لندن سے پاکستان روانہ ہوتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ عوام کےپیسےمیں بدعنوانی یاخیانت نہیں کی،نیب میں کس قسم کا ریفرنس دائر کیاگیا ہے۔


    مزید پڑھیں : سابق وزیراعظم نواز شریف وطن واپس پہنچ گئے


    اس سے قبل وزیراعلیٰ شہبازشریف کی چوہدری نثار سے ملاقات ہوئی تھی،جس میں وزیراعلی پنجاب قریبی ساتھی چوہدری نثارکے تحفظات دور کرنے میں ناکام ہوگئے تھے، چوہدری نثار نے مریم نواز کو پارٹی میں اہم عہدہ اور ذمہ داری دینے کی مخالفت کی تھی جبکہ شہبازشریف نے چوہدری نثار کا مؤقف نوازشریف تک پہنچایا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ کئی عرصے سے نواز شریف اور چوہدری نثار کے درمیان اختلافات کی خبریں گردش کرتی رہی ہے، سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ نواز شریف سے زیادہ تر اختلافات پچھلےادوار میں پالیسی کی وجہ سےآئے، خاندانی پس منظر فوجی ہونے پر فخر ہے، سوشل نہیں ہوں اس لیے مخالفین مجھے مغرور کہتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔