Tag: chaudary nisar

  • دوسال کےلیےسیکورٹی ایمرجنسی لگادی جائے، وزیرداخلہ کی تجویز

    دوسال کےلیےسیکورٹی ایمرجنسی لگادی جائے، وزیرداخلہ کی تجویز

    اسلام آباد: چوہدری نثار علی خان نے کہاہےکہ فوجی عدالتیں ریاست سے لڑنے والے دہشت گردوں کے خلاف بنائی گئی ہیں، سیاستدانوں ، میڈیا،مدارس کیخلاف استعمال نہیں کیاجائے گا۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتےہوئے چودھری نثار کا کہناتھا کہ فوجی عدالت کایہ مطلب نہیں کہ جوگیااسےسزاہوگی، فوجی عدالتوں سے بہت سے لوگ بری بھی ہوئےہیں، وزیر داخلہ نےکہا کہ دہشتگردکلاججز اوران کےبچوں کودھمکیاں دیتےہیں۔

    انہوں نےکہاکہ کسی بھی مشتبہ شخص کی اطلاع ہیلپ لائین ون سیون ون سیون پردی جائے،کالعدم تحریک طالبان اور انکےمعاونین اور فنانسرزکیخلاف کارروائی شروع ہوگئی۔

    وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ تین ماہ میں انٹیلی جنس کی بنیادپرچار سو آپریشن اور ڈھائی سو سے زائد دہشتگردگرفتار کئے گئے،چوہدری نثار نے بتایا کہ دہشتگردوں کےہمدرد،معاونین کیخلاف کارروائی شروع کردی گئی، ثبوت کے بغیر کسی مدرسے کے خلاف کارروائی نہیں ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ ا ذان اور خطبے کے علاوہ لاؤڈاسپیکر کے استعمال پرپابندی ہوگی،کسی مسجدیامدرسےمیں نفرت کی تعلیم دی جارہی ہےتواطلاع دیں،چوہدری نثار نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی پیغام یا بیان نشر نہیں ہونا چاہئے، دہشت گردوں کے مالی ذرائع کوبند کیاجارہا ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ خفیہ معلومات کے حوالے سے صورتحال کافی بہتر ہوئی ہے، انکا کہنا تھا کہ واہگہ بارڈر حملے کی اطلاع ایک ماہ قبل دی گئی تھی، جبکہ ڈیرہ اسمٰعیل خان ٹوٹنے کی انٹیلی جنس شیئرنگ بھی موجود تھی، چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ سول آرمڈ فورسز اور آرمی صوبوں کے ماتحت کام کرتے ہیں، دہشت گردی کے واقعے کوسیاست کی نذر نہیں کرناچاہئے۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہرشخص کو متحرک ہونا پڑے گا، امن وامان ٹھیک ہوا تو صحت،تعلیم اور معیشت بہتر ہوگی، انکا کہنا تھا کہ قومی ایکشن پلان کا فوکل پوائنٹ وزیر داخلہ یا نیکٹا کے پاس ہو گا، ریاست کے خلاف لڑنے والوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی ہو گی ،کسی سیاسی جماعت کے پاس مسلح دستے نہیں ہیں۔

  • جن  قیدیوں کی اپیلیں مسترد ہوگئیں انہیں فوری سزا دی جائے، چوہدری نثار

    جن قیدیوں کی اپیلیں مسترد ہوگئیں انہیں فوری سزا دی جائے، چوہدری نثار

    اسلام آباد: حکومت نے سزائےموت کےتمام قیدیوں کوفوری پھانسی دینے کی ہدایت کردی۔ وزیرداخلہ چوہدری نثارنےچاروں صوبوں سےکہا ہے کہ جن قیدیوں کی اپیلیں مسترد ہوگئیں ان کی سزائےموت پرعمل درآمد کیا جائے۔

    اسلام آباد میں وزیرداخلہ چوہدری نثار کی زیرصدارت نیکٹا کے ایگزیکٹو بورڈ کا اہم اجلاس ہوا۔۔اجلاس میں ڈی جی ایم آئی، ڈی جی آئی ایس آئی سمیت نیکٹا کے دیگرارکان شریک ہوئے اور دہشتگردی کی خاتمے کیلئے مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اجلاس میں وزیرداخلہ چوہدری نثار نے چاروں صوبوں میں قید سزائے موت کے وہ قیدی جن کی اپیلیں مسترد ہوئی ہیں ان کو فوری پھانسی دینے کی ہدایت کی، انہوں نے دہشتگری کی روک تھام کیلئے چاروں صوبوں میں انٹیلی جنس شئیرنگ کے نظام کو مزید مربوط بنانے کا اعلان کیا ۔

     وزیرداخلہ کا کہناتھا کہ نیکٹا کو موثر بنانے کیلئے تمام وسائل فراہم کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کے ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے نیکٹا فعال ہونا ناگزیر ہے۔

  • وزیرِاعظم کی سربراہی میں قومی سلامتی اجلاس آج ہوگا

    وزیرِاعظم کی سربراہی میں قومی سلامتی اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: وزیراعظم کی زیرِ صدارت انسدادِ دہشت گردی پلان پراعلیٰ سطح اجلاس آج ہوگا۔

    وزیرِاعظم نواز شریف کی جانب سے طلب کئے گئے اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف ، وزیرِ داخلہ چوہدری نثار احمد، ڈی جی آئی ایس آئی رضوان اختر بھی شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کمیٹی کے فیصلوں پر عمل درآمد سے متعلق پیشرفت کا جائزہ لیا جا ئیگا اور دہشتگردی کیخلاف لائحہ عمل پر غور کیا جائیگا۔

  • وزیراعظم نےداخلی سلامتی پراہم اجلاس منگل کوطلب کرلیا

    وزیراعظم نےداخلی سلامتی پراہم اجلاس منگل کوطلب کرلیا

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نےانسداددہشت گردی پلان پراعلیٰ سطح اجلاس منگل کوطلب کرلیا۔

    وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی جانب سے طلب کئے گئے اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف ،وزیر داخلہ چوہدری نثار احمد،ڈی جی آئی ایس آئی رضوان اختر بھی شریک ہوں گےاجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پرتبادلہ خیال اور پیشرفت سےآگاکیاجائیگا اس سے پہلے وزیراعظم محمد نواز شریف سےوزیراعلی پنجاب شہباز شریف نےملاقات کی جس میں انسداد دہشت گردی حکمت عملی اورپنجاب میں اس پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔

  • قومی ایکشن پلان، عملدرآمد کیلئےذیلی گروپس قائم

    قومی ایکشن پلان، عملدرآمد کیلئےذیلی گروپس قائم

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشر یف نے قومی لائحہ عمل پرعملدرآمد کیلئےذیلی گروپ قائم کردئیے ۔

    وزیراعظم کے قائم کردہ ذیلی گروپس میں اہم ترین گروپ مسلح جتھوں کے خاتمے کا گروپ ہے، سات رکنی گروپ کے سربراہ وزیرداخلہ ہوں گے۔ اس کے علاوہ وزیرداخلہ چوہدری نثاراشتعال انگیز مواد اور تقاریر کے خاتمے، انسداد دہشت گردی فورس قائم کرنے، مدارس میں اصلاحات اور کالعدم تنظیموں کو دوبارہ کام کرنے سے روکنے کے گروپس کے سربراہ ہوں گے۔

     اس گروپ کے دیگر ارکان میں میں ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی آئی بی شامل ہیں، سوشل میڈیا اور دہشت گردوں کے مواصلاتی رابطے ختم کرنےکا گروپ قائم کیا گیا ہے۔

     پنجاب کے بعض علاقوں میں انتہا پسندی کے خاتمے، فرقہ واریت میں ملوث دہشت گردوں کے خاتمے اور افغان مہاجرین کے معاملات کے گروپس کا ٹاسک بھی چوہدری نثار کو سونپا گیا ہے۔

     اس کے ساتھ کراچی میں آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے وزیر داخلہ کی سربراہی میں نو رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے۔

     وزیر اعظم نے دہشت گردوں کی مالی اعانت ختم کرانےکیلئےوزیرخزانہ کی سربراہی میں سات رکنی ورکنگ گروپ قائم کیا ہے۔

    میڈیا میں دہشت گردوں کی تشہیر روکنے کے چھ رکنی ورکنگ گروپ میں وفاقی وزراء احسن اقبال،اسحاق ڈار بھی شامل ہیں ۔

     فوجداری نظام میں اصلاحات کیلئے وزیر قانون کی سربراہی میں سات رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے اور مذہبی استحصال کی روک تھام کا سات رکنی ورکنگ گروپ وزیر داخلہ کی سربراہی میں کام کرے گا۔

  • ایکشن پلان کمیٹی کا اجلاس: فوجی عدالتوں کےقیام کا فیصلہ

    ایکشن پلان کمیٹی کا اجلاس: فوجی عدالتوں کےقیام کا فیصلہ

    اسلام آباد: قومی ایکشن پلان کمیٹی کے اجلاس میں فوجی عدالتوں کے قیام پر اتفاق کرلیا گیا، کرنل لیول کا اہلکار فوجی عدالتوں کا سربراہ ہوگا، ورکنگ گروپ کی سترہ سفارشات میں سے آٹھ سفارشات پر اتفاق کرلیا گیا۔

    اسلام آباد میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کی زیر صدارت ہونے والے قومی ایکشن پلان کمیٹٰی کے اجلاس میں وزیر داخلہ نے ورکنگ گروپ کی سفارشات کا مسودہ اجلاس میں پیش کیا، سفارشات اٹھارہ نکات پر مشتمل تھیں، مدرسہ اصلاحات اور دہشتگردی کی خصوصی عدالتوں کے قیام بھی سفارشات کا حصہ تھا، اجلاس کے دوران جماعت اسلامی نے فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کی۔

     جماعت اسلامی کا موقف تھا کہ موجودہ عدالتی نظام نے مجر موں کو سزا دی ہے جنہیں عملدرآمد حکومت کی ذمہ داری ہے،مروجہ آئین اور قانون کی موجودگی میں فوجی عدالتوں کے قیام کی ضرورت نہیں،فوجی عدالتیں موجودہ عدالتی نظام کو بائی پاس کرینگی۔

    جماعت اسلامی کی مخالفت کے باوجود اجلاس میں فوجی عدالتوں کے قیام پر اتفاق کرلیا گیا،اجلاس میں وقفے کے دوران وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار اور اسحاق ڈار نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کر کے قومی ایکشن پلان کیمٹی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

  • آخری دہشتگرد تک آپریشن جاری رہے گا، وزیراعظم نواز شریف

    آخری دہشتگرد تک آپریشن جاری رہے گا، وزیراعظم نواز شریف

    اسلام آباد: دہشت گردی کے خاتمے کیلئے متحد ہوکر سیاسی اورعسکری قیادت نے دہشت گردوں کانیٹ ورک ختم کرنے کافیصلہ کرلیا، وزیراعظم نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے نظریے کوہرصورت شکست دیں گے۔

    وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رکھنے اورشدت پسندوں کانیٹ ورک ختم کرنے کافیصلہ کیاگیا، ایکشن پلان پر مؤثر اور فوری عمل یقینی بنانے کابھی عزم کیاگیا۔

    اجلا س میں وفاقی وزرا آرمی چیف جنرل راحیل شریف ،ڈی جی آئی ایس آئی ،ڈی جی ایم آئی اور ڈی جی ایم او شریک ہوئے، وزیراعظم نوازشریف کاکہناتھا دہشت گردی کیخلاف فوج اورقوم کی قربانیاں لازوال ہیں ،شہیدوں کاخون رائیگاں نہیں جائےگا،دہشت گردی کے نظریے کو ہر صورت شکست دیں گے۔

    وزیراعظم نے انسداد دہشت گردی کیلئےقانونی امورکاجائزہ لینے کیلئے قانونی ماہرین سے بھی مشاورت کی،دہشت گردی کےخلاف متفقہ حکمت عملی مرتب کرنے کیلئے وزیراعظم نےپارلیمانی جماعتوں کی اے پی سی بھی طلب کرلی ہے۔وزیراعظم میاں نوازشریف نے قومی سلامتی کے امور کاجائزہ لینے کیلئے تمام مصروفیات ترک کیں۔

  • قومی ایکشن پلان کمیٹی فوجی عدالتوں کے قیام پر متفق

    قومی ایکشن پلان کمیٹی فوجی عدالتوں کے قیام پر متفق

    اسلام آباد: قومی ایکشن پلان کمیٹی کے اجلاس میں فوجی عدالتوں کے قیام پر اتفاق کرلیا گیا ہے، کرنل لیول کا اہلکار فوجی عدالتوں کا سربراہ ہوگا، ورکنگ گروپ کی سترہ سفارشات میں سے آٹھ سفارشات پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔

    اسلام آباد میں وفاقی وزیرِداخلہ چوہدری نثار کی زیرِ صدارت ہونے والے قومی ایکشن پلان کمیٹٰی کے اجلاس میں وزیرِ داخلہ نے ورکنگ گروپ کی سفارشات کا مسودہ اجلاس میں پیش کیا، سفارشات اٹھارہ نکات پر مشتمل تھیں، مدرسہ اصلاحات اور دہشتگردی کی خصوصی عدالتوں کے قیام بھی سفارشات کا حصہ تھا۔

    اجلاس کے دوران جماعتِ اسلامی نے فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کی، جماعت اسلامی کا مؤقف تھا کہ موجودہ عدالتی نظام نے مجرموں کو سزا دی ہے، جن پر عملدرآمد حکومت کی ذمہ داری ہے، مروجہ آئین اور قانون کی موجودگی میں فوجی عدالتوں کے قیام کی ضرورت نہیں، فوجی عدالتیں موجودہ عدالتی نظام کو بائی پاس کرینگی۔

    جماعتِ اسلامی کی مخالفت کے باوجود اجلاس میں فوجی عدالتوں کے قیام پر اتفاق کرلیا گیا ہے، اجلاس میں وقفے کے دوران وفاقی وزیرِداخلہ چوہدری نثار اور وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے وزیرِاعظم نواز شریف سے ملاقات کر کے قومی ایکشن پلان کیمٹی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

  • کوئی تین گنا کرایہ دےیاپچاس روٹیاں لےتواطلاع دیں، چوہدری نثار

    کوئی تین گنا کرایہ دےیاپچاس روٹیاں لےتواطلاع دیں، چوہدری نثار

    اسلام آباد: چوہدری نثارنے ہدایت کی ہے کہ کوئی تین گنا کرایہ دے یاپچاس روٹیاں لے توپولیس کواطلاع دیں،مالک مکان نےدہشت گرد کوکرایہ دار رکھا تو وہ بھی ذمہ دار ہوگا، مسجدوں کے امام کسی مشتبہ شخص کودیکھیں تو اطلاع دیں۔

    وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کا پریس کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ پاک فوج جمہوری حکومت کی نمائندگی کرتی ہے۔ افواج پاکستان نے کبھی بھی خواتین اور بچوں کو نشانہ نہیں بنایا اور نہ ہی کبھی بناتی ہے۔ اگر خواتین اور بچوں کو نقصان پہنچانا ہوتا تو دہشتگردوں کے خاندان آرام سے نہ رہ رہے ہوتے، پاکستان سے اسامہ بن لادن کے بیوی بچوں کو بھی بحفاظت بیرون ملک بھجوایا گیا تھا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کو کام کرنے کیلئے سات دنوں کا وقت دیا گیا، ہم اپنا کام تیزی سے کر رہے ہیں اور دن رات مصروف عمل ہیں، کل شام یا پرسوں قوم کے سامنے اپنی سفارشات رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اپنے ایکشن پلان کے دوران پاکستانی میڈیا کے کردار کا بھی جائزہ لے رہے ہیں کیونکہ وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کا آزاد میڈیا بھی اپنی ذمہ داریاں پہچان لے، نہ صرف دہشتگردوں بلکہ ان کے حمایتیوں کو میڈیا پر اپنا پرچار کرنے سے روکنا ہو گا کیونکہ جس کے گھر میں کوئی نہیں سنتا وہ میڈیا پر آ کر عوام کو گمراہ کر رہا ہے، ضرورت ہے کہ میڈیا اب قومی ذمہ داری کا مظاہرہ کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نوے فیصد مدرسے دہشتگردی سے منسلک نہیں ہیں بلکہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہمارے دست راست ہیں. ایسا بالکل نہیں کہنا چاہیے کہ مدرسوں میں پڑھنے والے تمام دہشتگرد ہیں۔ لیکن جو بھی پاکستان کیخلاف دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں ان کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

    انہوں نے آپریشن ضرب عضب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میران شاہ میں عام شہری اور دہشتگرد ایک ہی جگہ پر رہ رہے تھے، مگر ہم نے وہاں کاروائی کرنے کیلئے پہلے وارننگ جاری کی تا کہ عام لوگ وہاں سے امدادی کیمپوں میں چلے جائیں، جب وزیر اعظم نے آپریشن کا فیصلہ کیا تو یہ تمام معاملات اسی وقت طے کر لئے گئے تھے۔

  • نیشنل ایکشن پلان کمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہوگا

    نیشنل ایکشن پلان کمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: نیشنل ایکشن پلان کمیٹی کا پہلا اجلاس چار بجے چوہدری نثار کی زیرِ صدارت ہوگا، بیشتر سیاسی جماعتوں نے اپنے نمائندے نامزد کردیئے ہیں۔

    سانحۂ پشاور کے بعد وزیرِاعظم نواز شریف کی صدارت اے پی سی میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے سر جوڑ کر بیٹھے اور نیشنل ایکشن پلان کمیٹی بنانے کی منظوری دی گئی،  نیشنل ایکشن پلان کمیٹی کا پہلا اجلاس آج طلب کر لیا گیا ہے، اجلاس کی صدارت وفاقی وزیرِداخلہ چوہدری نثار کرینگے۔

    نیشنل ایکشن پلان کمیٹی میں ن لیگ کی نمائندگی چوہدری نثار اور عبدالقادر بلوچ کرینگے، تحریکِ انصاف نے ایکشن پلان کمیٹی کے لیے شیریں مزاری کو نامزد کیا ہے، اس سے قبل پی ٹی آئی نے شاہ محمود قریشی کا نام دیا تھا۔

    ایم کیوایم نے فاروق ستار اور بابر غوری کو نامزد کیا ہے،  پیپلز پارٹی کی جانب سے رحمان ملک اور قمر زمان کائرہ کے نام تجویز کئے گئے ہیں، جماعتِ اسلامی نے صاحبزادہ طارق اللہ اور فرید پراچہ کا نام نیشنل ایکشن پلان کمیٹی کیلئے دیا ہے ۔

    مسلم لیگ ق نے مشاہد حسین سید کو ، اے این پی نے افرا سیاب خٹک اور جمعیت علماء اسلام ف نے اکرم درانی کے نام دیئے ہیں۔