Tag: chaudary nisar

  • وزیر داخلہ چوہدری نثار سے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی ملاقات

    وزیر داخلہ چوہدری نثار سے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی ملاقات

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ملاقات کی۔

    اسلام آباد پنجاب ہاوس میں وزیر داخلہچوہدری نثار اور امیر جماعت اسلامی کے درمیان ملاقات ہوئی، دونوں رہنماوں نے ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مذاکرات کی بحالی کے حوالے سے سیاسی جرگے کی کاوشوں سے چوہدری نثار کو آگاہ کیا، اس موقع پر چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ حکومت مذاکرات کے ذریعے ملک کی سیاسی صورتحال پر قابو پانا چاہتی ہے۔

  • چوہدری نثار کا گورنر، وزیراعلٰی سندھ سمیت ڈی جی رینجرزکو ٹیلیفون

    چوہدری نثار کا گورنر، وزیراعلٰی سندھ سمیت ڈی جی رینجرزکو ٹیلیفون

    اسلام آباد: وزیرداخلہ چوہدری نثارکا کہنا ہے کہ پرامن احتجاج ہرشہری کا جمہوری حق ہے لیکن احتجاج کی آڑ میں ہنگامہ آرائی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    کراچی میں تحریک انصاف کے سونامی کو بپھرنے سے روکنے کیلئے سندھ حکومت نے تو تیاری کرلی ہے، لیکن وفاقی حکومت کو تحریک انصاف کے سونامی سے لاحق کچھ خدشات ہیں، اس لیے وزیرداخلہ چوہدری نثار نے گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد،وزیراعلٰی سندھ قائم علی شاہ اور ڈی جی رینجرز کو ٹیلی فون کیا اورکراچی میں تحریک انصاف کے احتجاج کے حوالے مشاورت کی ۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ جمہوری رائے کے اظہار کا سب کو حق ہے لیکن امن وامان میں خلل ڈالنا اورعوام کیلئے مشکلات پیداکرنےکاحق کسی کونہیں دیا جاسکتا، انہوں نے ڈی جی رینجرز سے گفتگو میں تمام نجی و سرکاری اداروں اور تنصیبات کی حفاظت کویقینی بنانے کیلئے ہرممکن اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔

  • حکومت نے پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا اعلان کردیا

    حکومت نے پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا اعلان کردیا

    اسلام آباد: حکومت نے پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا اعلان کردیا، وزیر داخلہ چوہدری نثار کہتے ہیں مذاکرات وزیراعظم کی واپسی پر شروع ہوں گے۔

    پارلیمنٹ ہاوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ حکومت پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا مثبت جواب دے رہی ہے، انہوں نے کہا کہ کہ وزیراعظم کی وطن واپسی پر مذاکرات کی بحالی ہوگی۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ عمران خان کے دائیں بائیں زہر اگلنے والے ان سے پنجاب ہاو س میں ملاقاتیں کر کے وضاحتیں پیش کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ کنٹینر میں کوئی اور زبان استعمال کی جاتی ہے بعد میں معافی تلافی کی جاتی ہے عمران خان کو ایسے لوگوں کو سمجھنا چاہیئے، ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال کے تناظر میں عمران خان پر ترس آتا ہے۔

  • جلسہ کس جگہ پر ہو انتظامیہ بتائے گی، چوہدری نثار

    جلسہ کس جگہ پر ہو انتظامیہ بتائے گی، چوہدری نثار

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے پی ٹی آئی کے تیس نومبر کے جلسے میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی، ان کا کہنا تھا حکومت پر دھاوا بولا گیا تو قانون حرکت میں آئے گا۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت میں چودھری نثارنے کہا ہے کہ تحریک انصاف ایجنڈا واضح کرے، دھاوابولنے کی کوشش کی گئی توقانون تیس نومبرسے بہت پہلے حرکت میں آئے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ” گو گو” کا نیا قانون بنایا جا رہا ہے، لیکن جب گو گو کی آواز خیبر پی کے سے آئی تو تو ان سے برداشت نہیں ہوا۔گو خٹک گو کے نعرے لگانے پر رکن اسمبلی کو پارٹی سے نکال دیاگیا۔

    وزیرداخلہ نے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ جلسے کیلئے تحریک انصاف سے رابطہ کرے گی، ریڈزون میں جلسے کی اجازت سے متعلق فیصلہ چند روزمیں ہوجائے گا،چودھری نثارکا کہناتھا کہ ریڈزون میں دہشتگردی سے ملتی جلتی سرگرمیاں ہورہی ہیں۔ حکومت کوبلیک میل اورشاہراہیں بند کرنے کا تماشاختم ہوناچاہیئے۔

    وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ تحریک انصاف جلسہ کرے یا ریلی نکالے ہم اس کو نہیں روکیں گے ۔پچھلے ڈھائی ماہ سے اسلام آباد کے لوگوں کی زندگی اجیرن ہے۔جبکہ ریڈ زون میں دہشت گردی سے ملتی جلتی چیز جاری ہے۔

    چودھری نثار کا کہنا تھا کہ 30 نومبر کے جلسے کیلئے تحریک انصاف کو اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ سے اجازت لینا ہوگی۔ ضلعی انتظامیہ تحریک اںصاف سے رابطہ کرکے جلسہ کی جگہ اور جن اطراف سے لوگوں نے آنا ہے اس کا تعین کرے گی۔ ضلعی انتظامیہ فیصلہ کرے گی کہ تحریک انصاف کے جلسے کیلئے کون سی جگہ موزوں ہے۔

  • وزیر داخلہ چوہدری نثار کی گورنرسندھ سے ملاقات

    وزیر داخلہ چوہدری نثار کی گورنرسندھ سے ملاقات

    کراچی: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارکاکہناہے کراچی آپریشن بغیرکسی دباؤکے اہداف کے حصول تک جاری رہے گا۔

    کراچی آپریشن میں پیش رفت کاجائزہ لینے کیلئے وزیرداخلہ چوہدری نثار کراچی پہنچ گئے، چوہدری نثار نے گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد سےملا قات کی اورکراچی میں امن وامان کی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا، دونوں رہنماؤں نے کراچی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کوسراہا، وزیرداخلہ چوہدری نثار نے ایک مرتبہ پھر کراچی آپریشن بغیر کسی دباؤ کے اوراہداف کےحصول تک جاری رکھنے کے عزم کااعادہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کراچی میں امن اور ترقی اولین ترجیح ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہر ممکن وسائل فراہم کریں گے۔امن کیلئےوفاق سندھ حکومت کےساتھ ملکراقدامات کررہاہے،چوہدری نثار نے جرائم پیشہ افرادکےخلاف بلاامتیازکارروائی کرنے کی بھی ہدایت کی۔

  • چوھدری نثارکاوزیر ِاعظم کی خواہش کے خلاف پریس کانفرنس کرنے کااعلان

    چوھدری نثارکاوزیر ِاعظم کی خواہش کے خلاف پریس کانفرنس کرنے کااعلان

    اسلام آباد:  وفاقی وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان نے وزیرِاعظم نواز شریف کی بات ماننے سے انکار کرتے ہوئے شام چھ بجے پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کردیا ہے، چوہدری نثار نے صورتحال سے متعلق حلقے کے عمائدین سے بھی ملاقات کی۔

    وزیرِداخلہ چوہدری نثار اور سینیٹر اعتزاز احسن کے درمیان جاری سرد جنگ میں ایک نیا موڑآگیا ہے، وزیرداخلہ نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات میں واضح کردیا کہ بات نکلی ہے تو دور تک جائے گی ۔

    ذرائع کے مطابق چوہدری نثار نے وزیرِاعظم کی بات ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اعتزاز احسن کے الزامات کا جواب پریس کانفرنس میں دوں گا، وزیراعظم کی معافی کے بعد اعتزاز احسن کا رویہ ناقابل برداشت ہے ۔

    چوہدری نثار نے واضح کردیا کہ پریس کانفرنس ذاتی حیثیت میں ہوگی، اگر وزیراعظم چاہیں تو وہ وزارتِ داخلہ سے استعفی دینے کوتیار ہیں۔

    وزیرِداخلہ نے وزیرِاعظم کو بتایا کہ میرے مرحوم بھائی پر الزمات لگائے گئے ہیں، قوم کے سامنے کچھ حقائق رکھنا چاہتا ہوں، ملاقات میں وزیرِاعظم نے چوہدری نثار سے اصرار کیا تھا کہ درگزر سےکام لیں اور اعتزاز احسن کے الزمات کا جواب نہ دیا جائے ۔

    باخبر ذرائع کے مطابق چوہدری نثار نے وزارتِ داخلہ سے اعتزاز احسن کے تمام ریکارڈ اور دستاویزی ثبوت فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

  • چوہدری نثار نے اعتزاز احسن کو قبضہ گروپ کا ترجمان قرار دیدیا

    چوہدری نثار نے اعتزاز احسن کو قبضہ گروپ کا ترجمان قرار دیدیا

    اسلام آباد :چوہدری نثار نے اعتزاز احسن کو قبضہ گروپ کا ترجمان قرار دے دیا ہے۔

    پارلیمنٹ ہاوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ جو شخص سیاست کو تجارت سمجھے اور سیاست کے پردے میں ذاتی مفادات حاصل کرے، ان کے دل میں ایسے شخص کی کوئی عزت نہیں۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ اعتزاز احسن کی ایل پی جی کے کوٹے سے لے کر مخصوص ٹائیکون کے جہازوں کے استعمال تک ایک لمبی کہانی ہے۔ جو کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔

  • یہ دھرنا نہیں، پاکستان کیخلاف بغاوت ہے، چوہدری نثار

    یہ دھرنا نہیں، پاکستان کیخلاف بغاوت ہے، چوہدری نثار

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس شروع ہوا،  وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تاریخ کے نازک دور سے گزر رہا ہے ، ایک گروہ جہموریت کا اورآزادیِ اظہار کا سہارا لے کر اس ایوان کے دروازے تک پہنچا ہے اورغیرآئینی قدم سے گریزاں نہیں۔

     پاکستان تاریخ کے نازک موڑ پر ہے اور اس کے ساتھ ہی یہ ایک تاریخ ساز دن ہے، اس لشکر کیخلاف پوری قوم پورا پارلیمنٹ متحد ہے ، یہ وقت آئے گا اور چلا جائے گا، یہ ایوان ملک کے اٹھارہ کڑور عوام کی آواز ہے، ایک لشکر ایک طرف ہے اور پوری قوم دوسری طرف ہے، انھوں نے کہا کہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ ان سوا سال میں کئی حلقے ہونگے، جو ہماری کارکردگی سے مطمئن نہ ہو۔

    انہوں نے کہا کہ ایوان یہ غلط فہمی دور کرلے کہ یہ جہموری عمل ہے ، جہموری احتجاج ہے، یہ دھرنا ہے۔ ایوان رہنمائی کرے کہ یہ نہ احتجاج ہے نہ دھرنا  بلکہ پاکستان کیخلاف بغاوت ہے، یہ ہمارے ریاستی اداروں کیخلاف ، مملکت پاکستان کیخلاف بغاوت ہے۔

      طاہر القادری کے خطاب کو پڑھ کر سنایا کہ طاہر القادری کہتے  ہیں کہ دونوں مارچ اکٹھے چلیں گے اور حکومت کا تختہ الٹے گے، جو واپس آیا اسکو شہید کردینا، یہی جہموریت ہے۔ لوگ تمام وقت پارلیمنٹ کے باہر جمع رہیں، نہ کوئی اندر جا سکے، نہ کوئی باہر آ سکے، جو نکلے ان کی لاشوں پر سے جائے۔

    انھوں نے کہا کہ عمران خان نے تین ماہ میں 360 ڈگری کا یو ٹرن لیا ، لاہور سے چلنے سے پہلے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ دونوں مارچ الگ الگ چلیں گے۔تمام سیاسی جماعتیں متفق تھی کہ ہم ان لوگوں کے راستے میں رکاوٹ ڈالی جائے اور مارچ کرنے والے اپنے آئینی اور قانونی حدود میں رہے۔

    انھوں نے کہا کہ میرے پاس اطلاعات تھیں کہ یہ دونوں وعدے توڑے گے اوردونوں اکٹھے ہونگے۔ پی ٹی آئی اور پی اے ٹی نے جہاں اجازت مانگی وہاں ہم نے اجازت دی ۔

    وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ کسی کو شک نہیں ہونا چاہیئے کہ قوم منتخب ایوان کے ساتھ ہے۔ قوم دیکھ رہی ہے کہ آپ کیسے رہنمائی کرتے ہیں۔

    چوہدری نثار نے الزام عائد کیا کہ دھرنے کے شرکاء کے پاس ہتھیار موجود ہیں اور گزشتہ روز انہوں نے ریاستی ادارے پی ٹی وی کی عمارت پرحملہ کیا اور آٹھ کیمرے توڑ دیے، ایک ایک کیمرے کی قیمت سات سے آٹھ لاکھ روپے ہیں ، پی ٹی سی کی مسجد سے لاؤڈ اسپیکر اور چٹائیاں اٹھا کر لے گئے،  پی ٹی وی کی عمارت میں گھس کر  خاتون براڈ کاسٹر کے ساتھ بدتمزی کی، انھوں نے کہا کہ نادرا کے ذریعے پی ٹی وی میں گھسنے والوں کی نشاندہی کریں گے۔

    چوہدری نثار  نے کہا کہ وزیر اعظم اور میں نے پولیس کو واضح حکم دیا ہے کہ مظاہرین پر کسی قسم کی قوت کے استعمال سے گریز کرے، کیسی پولیس اہلکار کے پاس آتشی اسلحہ نہیں۔

    وزیرداخلہ نے کہا کہ یہ انقلابی نہیں دہشتگرد ہے، انقلاب کا نعرہ لگانے والے کلہاڑیاں اور کیلوں لگے ڈنڈوں سے لیس ہے، پارلیمنٹ کے باہر بیٹھے مظاہرین نہیں بلکہ یہ تربیت یافتہ دہشت گرد ہیں، جن کے پاس ڈنڈے، ماسک، پستول، غلیلیں ہیں جن سے یہ تاک تاک کر پولیس اہلکاروں و نشانہ بنا رہے ہیں۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ جاوید ہاشمی اور عمران خان کو بلائے، اپنےایجنڈے کیلئے پاکستانی فوج کو ملوث کرنا گھناؤنا جرم ہے، میڈیا کے ساتھ جو واقع ہوا وہ قابل مذمت اور قابل نفرت ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک ریاستی ادارے میں گھس کر طاہر القادری اور عمران خان کے نعرے لگ رہے تھے۔، میرے پاس کہنے کو بہت کچھ ہے لیکن معاملات کو ٹھنڈا کرنا چاہتا ہوں ۔

    ،

  • پاکستان اہم ترین دور سے گزر رہا ہے، چوہدری نثار

    پاکستان اہم ترین دور سے گزر رہا ہے، چوہدری نثار

    اسلام آباد:  قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار  نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں پاکستان ایک انتہائی اہم دور سے گزار رہا ہے، آج کا دن پارلیمنٹ یا حکومت کے حوالے سے نہیں بلکہ پاکستان اور ملک کے حوالے سے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں اور قوم کو پارلیمنٹ پر مکمل اعتماد ہے ، تمام پارلیمانی گروپوں نے الیکشن کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کہ مبارک باد دی، کہ آئین و قانون کے سوا بحران کے حل کا کوئی راستہ موجود نہیں ہے۔

    وزیرِ داخلہ نے کہا کہ لوگوں کی اکثریت ایک طرف اور دو گروپ ایک طرف ہے ، انکا مقصد افراتفری پیھلانا اور لاشیں گرانا ہے، آج کی صورتحال سے زیاداہ گھمبیر موقع پہلے بھی آئے ۔ انھوں نے کہا کہ غیر جہموری ایجنڈا ملک اور اقتدار کے خلاف ہے ، نظٓم کی تبدیلی کیلئے گیر آئینی اقدامات کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

    وزیرِ داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ حکومت نے بہت ضبط کا مظاہرہ کیا لیکن میری رائے یس سے مختلف تھی، مجھے پہلے دن سے ہی اختلافات تھے کہ اگر لوگ اکٹھے ہوئے تو پھر پولیس کیسے سنبھالے گی، پی اے ٹی کے مطالبات گیر آئینی ہے، وزیر اعظم کے اسعفے کے علاوہ تمام مطالبات پر اتفاق ہے۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ  کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے سانحے کو ہتھیار بنالیا گیا ہے، مجھے اس لشکر کشی پر لاہور سے نکلتے وقت سے تحفظات تھے، آج یہ گروہ موجود ہے تو کل کوئی دوسرا گروہ اپنے مطالبات منوانے کے لیے آجائے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے احتجاج کا مقصد ملک کو انتشار میں مبتلا کرنا ہے۔

    انہوں نے سوال کیا عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنانا کس قسم کی سیاست ہے؟ کیا ملک اس وقت اس طرھ کی سوچ کی متحمل ہوسکتا ہے، س وقت ڈھائی ہزار خواتین اور دو سو بچے بیٹھے ہوئے ہیں، انھوں نے کہا کہ ماضی میں بھی ایک گروہ نے لشکر کشی کی تھی ۔

    چوہدری نثار نے کہا کہپاکستان کا اصل چہرہ شاہراہ دستور نہیں پارلیمنٹ کی قرارداد ہے، پارلیمنٹ کی قراردار حکومت کے حق میں نہیں ،ایوان کےحق میں ہے حکومت ایوان کی قراردارکی روشنی میں مذاکرات کرےگی ، پاکستان کا اصل چہرہ وہ نہیں جو چند لوگوں نے بنایا ہوا ہے، حکومت ایسا کوئی کام نہیں کریں گی جو آئین اور قانون کے خلاف ہے ۔

    انھوں نے کہا کہ فوج کو کردار ادا کرنے کا مطالبہ دھرنے والوں کا تھا ، دونوں گروپوں کی خواہش تھی کہ فوج سے بات کی جائے، عمران اور قادری کی درخواست پرآرمی چیف نے کردارادا کیا ۔ہمیں بتایا گیا کہ فوج پر اعتماد ہے ،ہماری خواہش تھی کہ فوج کو اس معاملہ میں نہ ڈالا جائے، ، فوج کا اپنا فیصلہ تھا کہ بیگ گراؤنڈ میں رہ کر اپنا کردار ادا کریں گی ، فوج کیسی گروہ کی نہیں ملک و قوم کی ہے۔

    عبوری حکومت کیلئے 3 نام دئیے، جن پر پیپلزپارٹی نےاتفاق کیا، فخرالدین جی ابراہیم کا نام متفقہ اپوزیشن نے دیا ،فخرالدین جی ابراہیم کا نام عمران خان نےتجویز کیا ان لوگوں نے فوج کو ملوث کرنے کی درخواست کی ۔

    گذشتہ اجلاس میں آرمی چیف کو درخواست کی منظوری دی ، پارٹی رہنماؤں کا آرمی چیف کی جانب سے بلاوے کا دعویٰ غلط ہے، دونوں رہنماؤں کی درخواست پر آرمی چیف نے ملاقات کی، میں لاہور میں تھا، جب سینئرافسر نے فون پر رابطہ کیا اور بتایا کہ آرمی چیف سے ملاقات کی درخواست آئی ہے، وزیراعظم کی اجازت چاہئے۔

  • ریاست کی رٹ پولیس کےذریعےہی نافذ ہوتی ہے، چوہدری نثار

    ریاست کی رٹ پولیس کےذریعےہی نافذ ہوتی ہے، چوہدری نثار

    اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیرصدارت اجلاس میں انقلاب اور آزادی مارچ کے شرکا سے شاہراہ دستور کو خالی کرانے کے سپریم کورٹ کے حکم کے نتائج پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں وفاقی وزیرداخلہ نے انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے اور کسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہا جائے۔

    چوہدری نثار علی خان نے امید کا اظہار کیا کہ تمام معاملات جلد پرامن طور پر حل کرلیے جائیں گے، مذاکرات کا عمل مثبت سمت میں جاری ہے، اجلاس میں دھرنوں کے شرکا کے ریڈزون سے متوقع انخلا اور کسی دوسرے محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے معاملے پر بھی بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی رٹ حقیقی معنوں میں پولیس کے ذریعے نافذ ہوتی ہے۔