Tag: chaudhry brothers

  • حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد : آصف زرداری نے چوہدری برادران کو آج عشائیہ پر مدعو کرلیا

    حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد : آصف زرداری نے چوہدری برادران کو آج عشائیہ پر مدعو کرلیا

    لاہور : حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کیلئے سابق صدرآصف زرداری نے چوہدری برادران کو آج عشائیہ پر مدعو کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدرآصف زرداری نے دوبارہ چوہدری برادران سے رابطہ کرلیا ، آصف علی زرداری نےچوہدری برادران کوآج عشائیہ پر مدعو کرلیا۔

    آصف زرداری اور پرویز الٰہی کی آج بلاول ہاؤس لاہورمیں ملاقات ہوگی ، جس میں وفاقی وزیرمونس الٰہی،طارق بشیر چیمہ، سالک حسین شریک ہوں گے، ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پربات چیت ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری چوہدری برداران کےاعزازمیں عشائیہ دیں گے، ق لیگ کی قیادت سےآصف زرداری کی پہلے ایک ملاقات ہوچکی ہے۔

    ذرائع نے بتایا آصف علی زرداری نے حکومت مخالف عدم اعتمادکی تحریک میں تعاون مانگا تھا، مسلم لیگ ق نے ملاقات کے بعد اسلام آباد میں اعلیٰ سطح کی پارٹی مشاورت کی تھی۔

    ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق نے تمام فیصلوں کا اختیار چوہدری پرویزالٰہی کو دیا تھا۔

    یاد رہے رواں ماہ 7 فروری کو سابق صدر آصف زرداری نے لاہور میں چوہدری برادران سے ملاقات کی تھی ، جس میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال اور پرانی یادیں تازہ کی گئیں۔

    ملاقات میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مہنگائی کا مسئلہ بھی زیرغور آیا تاہم عدم اعتماد یا حکومت مخالف تحریک کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔

    سابق صدر زرداری نے کہا تھا کہ ہم جب اتحادی تھے تو پرویز الٰہی ڈپٹی وزیراعظم تھے اور ہم نے وہ وقت بڑا اچھا گزارا، جس پر اس پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ ہمیں یادہےکہ آپ کے22اورہمارے17وزیرتھے، آپ بڑےدل والےہیں۔

    چوہدری شجاعت نے زرداری کو یاد دلاتے ہوئے کہا تھا کہ ایک مرتبہ میں آپ کے پاس گیا تھا تو آپ نے کہا تھا کہ بس اس سے زیادہ وزارتیں نہیں دے سکتا، اتنا اچھا تعلق تھا ہمارا۔

  • جو لوگ گھبرائے ہوئے ہیں انہیں چوہدری شجاعت کی صحت یاد آگئی، وزیراعظم خان

    جو لوگ گھبرائے ہوئے ہیں انہیں چوہدری شجاعت کی صحت یاد آگئی، وزیراعظم خان

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ق لیگ اور چوہدری برادران پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گھبرائےہوئے لوگ بیس بیس سال پرانی فوتگی کی دعا کیلئےجارہے ہیں۔

    وزیر اعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے 25 سالہ جدوجہد میں ایسے اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں کہ ہمارے کارکن اور قیادت بالکل بھی نہیں گھبرارہے ، البتہ جو لوگ گھبرا رہے ہیں انہیں چوہدری شجاعت حسین کی طبعیت خرابی کا خیال آگیا ہے اور وہ عیادت کے بہانے سیاسی رابطے کر رہے ہیں ، لیکن میں چوہدری برادران پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتا ہوں۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارے ملک میں لانگ ٹرم پلاننگ نہ ہونے کے باعث مسائل کا انبار موجود ہے ، چین اس لئے ترقی کر رہا ہے کہ وہ آنے والی نسلوں کا سوچ رہا ہے ، ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہمیں صرف اپنے اقتدار کے پانچوں سالوں میں کام کرنا ہوتا ہے ، ہماری سیاسی جماعتیں ایسے کسی کام کو چھیڑتی ہی نہیں کو پانچ سال میں مکمل ہوتا نظر نہ آتا ہو ، ہم اپنی قوم کیلئے نہیں بلکہ آئندہ الیکشن کیلئے کام کرتے ہیں ۔

    تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ملک کی آبادی جس قدر تیزی سے بڑھ رہی ہے ہمیں پانی ذخیرہ کرنے کی اتنی ہی ضرورت ہے ،ہماری تھر ، بلوچستان سمیت مختلف مقامات پر زمین بنجر پڑی ہے جسے پانی کی ضرورت ہے ، اگر ان علاقوں میں پانی ہو تو ہماری برآمدت بڑھ جائے ، ہم جو دس ڈیمز بنانے جا رہے ہیں ان سے دس سال میں ہماری پانی ذخیرہ کرنے کی استطاعت دوگنا ہو جائے گی۔

    وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر مونس الٰہی نے کالا باغ ڈیم کی بات میں ، اس میں کوئی شک نہیں کہ کالا باغ ڈیم آئیڈیل منصوبہ ہے ، لیکن ہمیں سندھ کے بھائیوں کو یقین دلانا ہوگا کہ ان کا پانی چوری نہیں ہو رہا بلکہ یہ ان کی بنجر زمینوں کو زرخیز کرے گا، جب تک ہمیں سندھ کے بھائیوں کو یقین نہیں دلاتے ، پاکستان مخالف قوتیں انہیں یہ باور کراتی رہیں گی کہ ان کا پانی چوری ہو رہا ہے ، انہیں انتشار پھیلانے کے مقاصد کیلئے استعمال کیا جاتا رہے گا ، ہم مرکز ہیں ، ہماری کوشش ہوتی ہے کہ تمام قوم اور صوبوں کو ساتھ لے کر چلیں۔

  • شہباز شریف چوہدری برادران کی رہائشگاہ پہنچ گئے

    شہباز شریف چوہدری برادران کی رہائشگاہ پہنچ گئے

    لاہور: مسلم لیگ نواز کے رہنماؤں کی 22سال بعد چوہدری برادران سے سیاسی ملاقات جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک سیاسی مخالفین کو قریب لے آئی، مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ (ق) کے درمیان 22 سال بعد سیاسی ملاقات ہورہی ہے۔

    ملاقات کے لئے شہباز شریف چوہدری برادران کی رہائشگاہ پہنچے، جہاں اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے شہباز شریف کا استقبال کیا۔

    مسلم لیگ کے وفد میں خواجہ سعد رفیق ،رانا تنویر اور عطا تارڑ شامل ہیں جبکہ اہم ترین ملاقات میں مسلم لیگ (ق) کے وفد میں چوہدری شجاعت ،چوہدری پرویز الٰہی ،سالک حسین اور شافع حسین شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوگا، ملاقات کا اہم ایجنڈہ مرکز اور پنجاب میں حکومت کے خلاف عدم اعتماد کے لیے ق لیگ کی حمایت طلب کرنا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: سیاسی ہلچل: شہباز شریف آج چوہدری برادران سے ملیں گے

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں شہباز شریف چوہدری برادران سے گلے شکوے ختم کرنے کا کہیں گے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا تھا۔

    دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرادری نے اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو عدم اعتماد کے معاملے پر ساتھ دینے کی یقین دہانی کرادی ہے۔

  • سیاسی ہلچل: شہباز شریف آج چوہدری برادران سے ملیں گے

    سیاسی ہلچل: شہباز شریف آج چوہدری برادران سے ملیں گے

    لاہور: تحریک عدم اعتماد کی تحریک سیاسی مخالفین کو قریب لے آئی، مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ (ق) کے درمیان 22 سال بعد سیاسی رابطہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن اور ق لیگ کے درمیان دو دہائیوں سے زائد عرصہ گزرجانے کے بعد دوبارہ رابطہ ہوا ہے، شہبازشریف کی قیادت میں ن لیگ کا چار رکنی وفد آج چوہدری برداران سے ملاقات کرے گا۔

    مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کی قیادت میں سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق، چئیرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی رانا تنویر ڈپٹی اور سیکرٹری ن لیگ عطاتارڑ چوہدری برادران کی رہائش گاہ جائیں گے۔

    ملاقات میں ق لیگ کی جانب سے چوہدری شجاعت حسین ، پرویزالہی ، مونس الہی اور سالک حسین موجود ہوں گے ، ن لیگ کا وفد چوہدری شجاعت حسین کی عیادت کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوگا، ملاقات کا ہم ایجنڈہ مرکز اور پنجاب میں حکومت کے خلاف عدم اعتماد کے لیے ق لیگ کی حمایت طلب کرنا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ایک پوائنٹ پر رہتا ہوں اور آخر تک لڑتا ہوں، دو محاذوں پر جنگ لڑنا سیاسی طور پر درست نہیں ہے، مشترکات کے لیے بڑا دل رکھنا ہوتا ہے، حالات کا انتظار بھی کرنا پڑتا ہے، سیاسی لوگ ہیں اتفاق رائے اور سوچ سمجھ کر آگے بڑھیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں تیاری کرنے دیں اور گراؤنڈ بنانے دیں، 23 مارچ کا لانگ مارچ کا فیصلہ برقرار ہے، اسٹیئرنگ کمیٹی کولانگ مارچ کی تیاری کی ہدایت کی جاچکی ہے۔

    دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرادری نے اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو عدم اعتماد کے معاملے پر ساتھ دینے کی یقین دہانی کرادی ہے۔

  • چوہدری برادران کے خلاف ایک اور انکوائری بند کردی گئی

    چوہدری برادران کے خلاف ایک اور انکوائری بند کردی گئی

    لاہور: احتساب عدالت نے چوہدری برادران کے خلاف دو انکوائریاں بند کرنےکی اجازت دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے لاہور نے چوہدری برادران کےخلاف دو انکوائریاں بند کرنےکی اجازت دے دی ہے، جو انکوائریز بند کرنے کی درخواست منظور کی گئی ہیں ان کا تعلق زائد اثاثہ جات کیس سے تھا۔

    احتساب عدالت کے ایڈمن جج شیخ سجاد احمد نے نیب کی انکوائری بند کرنے کی درخواست پر سماعت کی، نیب نے چوہدری پرویز الہیٰ، چوہدری شجاعت حسین اور مونس الہیٰ سمیت دیگر فیملی ارکان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات انکوائری بند کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

    درخواست میں نیب لاہور نے موقف اختیار کیا کہ انکوئری میں چوہدری برادران کے خلاف ٹھوس شواہد اور ثبوت نہیں ملے، چوہدری برادران کی فیملی کے اثاثے قانون کے مطابق ہیں اور ان میں کوئی غیر قانونی اقدام نہیں پایا گیا۔

    نیب نے کہا کہ نیب لاہور کو تحقیقات میں تمام چیزیں قانون کے مطابق ملی ہیں، لہذا عدالت چوہدر برادران کے خلاف نیب لاہور میں جاری انکوائری کو بند کرنے کا حکم دے،عدالت میں نیب لاہور کی جانب سے پراسکیوٹر اسد اللہ نے دلائل دیئے اور انکوائری کو فوری بند کرنے کی منظوری مانگی جس پر عدالت نے کارروائی کرتے ہوئے نیب لاہور کی استدعا منظور کرلی۔

    یاد رہے کہ نیب لاہور اس سے قبل چوہدری برادران کے خلاف غیر قانونی بھرتیوں اور بینک نادہندگی کی تحقیقات بھی بند کر چکا ہے۔

  • وزیر اعظم عمران خان کا  اتحادیوں کے گلے شکوے دور کرنے کا فیصلہ

    وزیر اعظم عمران خان کا اتحادیوں کے گلے شکوے دور کرنے کا فیصلہ

    لاہور : وزیر اعظم عمران خان نے اتحادیوں کے گلے شکوےدور کرنے کا فیصلہ کرلیا، عمران خان چوہدری شجاعت کی خیریت دریافت کرنے ان کی رہائش گاہ جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے اتحادیوں کے گلے شکوےدور کرنے کا فیصلہ کرلیا، عمران خان دورہ لاہور میں چوہدری برادران سےملاقات کریں گے۔

    وزیراعظم چوہدری شجاعت کی خیریت دریافت کرنے ان کی رہائش گاہ جائیں گے، چوہدری شجاعت سے ملاقات میں ملکی و سیاسی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    اس دوران وزیراعظم اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی اور مونس الہٰی سے بھی ملاقات کریں گے۔

    خیال رہے رواں ماہ کے آغاز میں وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اتحادیوں کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا گیا تھا ، جس میں مسلم لیگ ق نے شرکت نہیں کی تھی۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر ایک بجے کے قریب لاہورپہنچے، جہاں ایوان وزیراعلی میں وزیراعلی پنجاب سردارعثمان بزدار سے ون آن ون ملاقات کی ، جس میں اہم امورپرتبادلہ خیال کیاگیا۔

    وزیراعلی نےوزیراعظم کو انتظامی امور،کورونا صورتحال اور ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دی اور صوبائی کابینہ کی کارکردگی سمیت راوی منصوبے پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا۔

  • چوہدری برادران کے خلاف 20 سال پرانی بینک نادہندگی انویسٹی گیشن بند

    چوہدری برادران کے خلاف 20 سال پرانی بینک نادہندگی انویسٹی گیشن بند

    لاہور : چوہدری برادران کے خلاف 20 سال پرانی بینک نادہندگی انویسٹی گیشن بند کردی گئی، نیب نے چوہدری برادران کے خلاف 12اپریل2000 میں انکوائری شروع کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے چوہدری برادران کیخلاف بینک نادہندگی انویسٹی گیشن پر تحریری حکم جاری کردیا ، جسٹس راجہ شاہدمحمود کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نےتحریری حکم جاری کیا۔

    جس میں کہا گیا کہ چوہدری برادران کےخلاف20 سال پرانی بینک نادہندگی انویسٹی گیشن بند کردی ہے۔

    تحریری حکم میں کہا ہے کہ نیب نےچوہدری برادران کے خلاف انویسٹی گیشن بند کرنے اور چوہدری برادران کے خلاف کارروائی ختم کرنے کابیان دیا، چوہدری برادران کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کی جاتی ہے۔

    خیال رہے نیب نے چوہدری برادران کے خلاف 12اپریل2000 میں انکوائری شروع کی جبکہ نیب لاہورمیں چوہدری برادران کےخلاف اب بھی 2 انکوائریز جاری ہیں ، چوہدری برادران نے 3 انکوائریوں اور چیئرمین نیب کیخلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    جس میں چوہدری بردران نے چیئرمین نیب کی جانب سے 19 سال پہلے بند کی گئی آمدن سے زائد اثاثوں کے متعلق انکوائری دوبارہ شروع کرنے کے اقدام کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ چیئرمین نیب نے انیس سال پرانے معاملے کی دوبارہ تحقیقات کا حکم دیا ہے جبکہ نیب نے انیس سال قبل آمدن سے زائد اثاثہ جات کی مکمل تحقیقات کیں مگر ناکام ہوا ۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ چیئرمین نیب کو انیس سال پرانی اور بند کی جانیوالی انکوائری دوبارہ کهولنے کا اختیار نہیں، ہمارا سیاسی خاندان ہے اور ہمیں سیاسی طور انتقام کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

  • چوہدری برادران نے بے نامی اکاؤنٹس استعمال کرکے منی لانڈرنگ کی، نیب  ‌رپورٹ

    چوہدری برادران نے بے نامی اکاؤنٹس استعمال کرکے منی لانڈرنگ کی، نیب ‌رپورٹ

    لاہور : قومی احتساب بیورو نیب کا کہنا ہے کہ چوہدری برادران نے بے نامی اکاؤنٹس استعمال کر کے بیرون ملک سے پاکستان منی لانڈرنگ کی، ان سے بار ہا ان کے آمدن سے زائد اثاثوں کے بارے میں پوچھا گیا لیکن چوہدری برادران بتانے میں ناکام رہے۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری برادران کے خلاف نیب کی آمدن سے زائد اثاثوں کی انوسٹی گیشن میں اہم پیش رفت سامنے آ گئی، چوہدری برادران کی درخواستوں پر نیب رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرادی گئی۔

    جمع کرائی گئی نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چوہدری برادران نے بھی بے نامی اکاؤنٹس استعمال کر کے بیرون ملک سے پاکستان منی لانڈرنگ کی، چوہدری شجاعت حسین اور ان کی فیملی کے 1985 میں اکیس لاکھ کے اثاثے تھے جبکہ 2019 میں چوہدری شجاعت اور انکی فیملی کے اثاثے 51 کروڑ 84 لاکھ سے تجاوز کر گئے۔

    رپورٹ کے مطابق چوہدری شجاعت حسین نے 123 ملین کی پراپرٹیز بھی بنائیں جبکہ چوہدری شجاعت اور ان کے بیٹوں نے اپنی ہی ملکیت مختلف کمپنیز کو ڈیڑھ ارب سے زائد قرضہ جات دیے۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا چوہدری شجاعت کے دو بیٹوں کے اکاؤنٹس میں بیرون ملک سے 581 ملین سے زائد رقم ٹرانسفر ہوئی لیکن چوہدری شجاعت کے بیٹوں کے اکاؤنٹس میں بیرون ملک سے بھیجی گئی تاہم رقم کے کوئی زرائع یا ثبوت موجود نہیں ہے ۔

    دوسری جانب نیب رپورٹ میں چوہدری پرویز الٰہی اور ان کی فیملی کے اثاثوں میں 1985 سے 2018 تک 4.069 بلین کا اضافہ ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

    نیب نے رپورٹ میں کہا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی نے 250 ملین کی جائیداد بھی خریدی، چوہدری پرویز الٰہی کی فیملی کو بھی ان کے اپنے اکاؤنٹس میں بے نامی اکاؤنٹس سے 978 ملین وصول ہوئے ۔

    چوہدری برادران نے5بےنامی اکاؤنٹس سےمنی لانڈرنگ کی اور بیرون ملک سےپاکستان میں پیسہ منگوایا اور تاحال اپنے اثاثے بنانے کے ذرائع بتانے میں ناکام ہیں، ان کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انویسٹی گیشن جاری ہے۔

    نیب نے رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ چوہدری برادران سے بار ہا ان کے آمدن سے زائد اثاثوں کے بارے میں پوچھا گیا لیکن چوہدری برادران بتانے میں ناکام رہے لہذا لاہور ہائیکورٹ چوہدری شجاعت اور چوہدری پرویز الٰہی کی درخواستیں خارج کرنے کا حکم دے۔

    خیال رہے چوہدری برادران نے نیب کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔

  • چوہدری برادران کی چیئرمین نیب کے اختیارات کیخلاف درخواست سماعت کیلیے منظور

    چوہدری برادران کی چیئرمین نیب کے اختیارات کیخلاف درخواست سماعت کیلیے منظور

    لاہور: ہائی کورٹ نے چوہدری برادران کی چیئرمین نیب کے اختیارات کیخلاف درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے چیئرمین نیب سمیت دیگر فریقین سے 11مئی کو جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں چوہدری برادران کی چیئرمین نیب کے اختیارات کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، جسٹس سرداراحمدنعیم کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نےکیس کی سماعت کی، اسپیکرپنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالٰہی عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے چوہدری برادران کی درخواست سماعت کے لیے منظورکرلی اور چیئرمین نیب سمیت دیگرفریقین سے11مئی کو جواب طلب کرلیا ۔

    چوہدری شجاعت اور چوہدری پرویز الہی نے لاہور ہائی کورٹ میں نیب کیخلاف دائر درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ نیب سیاسی انجینئرنگ کرنیوالاادارہ ہے ، نیب کے کردار اور تحقیقات کے غلط انداز پر عدالتیں فیصلے بهی دے چکی ہیں۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ چیئرمین نیب نے انیس سال پرانے معاملے کی دوبارہ تحقیقات کا حکم دیا ہے جبکہ نیب نے انیس سال قبل آمدن سے زائد اثاثہ جات کی مکمل تحقیقات کیں مگر ناکام ہوا ۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ چیئرمین نیب کو انیس سال پرانی اور بند کی جانیوالی انکوائری دوبارہ کهولنے کا اختیار نہیں، ہمارا سیاسی خاندان ہے اور ہمیں سیاسی طور انتقام کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

    چوہدری برادران کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ نیب کا انیس برس پرانے آمدن سے زائد اثاثہ جات کی انکوائری دوبارہ کهولنے کا اقدام غیرقانونی قرار دیا جائے۔

  • چوہدری برادران کا چیئرمین نیب کے اختیارات کیخلاف ہائیکورٹ سے رجوع

    چوہدری برادران کا چیئرمین نیب کے اختیارات کیخلاف ہائیکورٹ سے رجوع

    لاہور : حکومت کے اتحادی ق لیگ کے رہنما چوہدری برادران بھی قومی احتساب بیوروکے خلاف میدان میں آگئے ہیں اور 19سالہ پرانے کیسز دوبارہ کھولنے پر چیرمین نیب کے حکم کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنچ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری برادران نے چیئرمین نیب کے اختیارات کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا ،چودهری شجاعت اور چودهری پرویز الہی نے لاہور ہائی کورٹ میں نیب کیخلاف دائر درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ نیب کے کردار اور تحقیقات کے غلط انداز پر عدالتیں فیصلے بهی دے چکی ہیں۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ نیب سیاسی انجینئرنگ کرنیوالے ادارہ ہے، چیئرمین نیب نے انیس سال پرانے معاملے کی دوبارہ تحقیقات کا حکم دیا ہے جبکہ نیب نے انیس سال قبل آمدن سے زائد اثاثہ جات کی مکمل تحقیقات کیں مگر ناکام ہوا ۔

    درخواست میں کہا گیا کہ چیئرمین نیب کو انیس سال پرانی اور بند کی جانیوالی انکوائری دوبارہ کهولنے کا اختیار نہیں، ہمارا سیاسی خاندان ہے اور ہمیں سیاسی طور انتقام کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

    چوہدری برادران کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ نیب کا انیس برس پرانے آمدن سے زائد اثاثہ جات کی انکوائری دوبارہ کهولنے کا اقدام غیرقانونی قرار دیا جائے۔