Tag: chaudhry brothers

  • چوہدری برادران کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، اہم پیشرفت کا امکان

    چوہدری برادران کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، اہم پیشرفت کا امکان

    اسلام آباد : جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی چوہدری برادران سے ملاقات جاری ہے ، جس میں اہم پیشرفت کا امکان ہے ، زرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان معاہدے کے مسودےکی تیاری کرلی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری براداران جے یو آئی ف کے سربراہ مولانافضل الرحمان سے ملاقات کے لئے ان کی رہائش گاہ پہنچ گئے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اپوزیشن مذاکرات میں پیش رفت کا امکان ہے اور احتجاج ختم کرانے کا معاملہ آگے بڑھایا جائے گا۔

    حکومت اور اپوزیشن کے درمیان معاہدے کے مسودےکی تیاری کرلی گئی ہے ، ڈرافٹ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کو پیش کیا جائےگا، جس میں حکومت اپوزیشن کی کئی شرائط ماننے پر راضی ہوگئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق صاف شفاف انتخابی عمل سےمتعلق لائحہ عمل پر اتفاق کیا گیا جبکہ انتخابی عمل میں فوج کے کردار پربھی پیش رفت کا بھی امکان ہے، حکومت انتخابی اصلاحات میں بہتری لانے پر اپوزیشن سے متفق ہے، مسودےپر اتفاق کی صورت میں مشترکہ نیوز کانفرنس کی جائے گی۔

    خیال رہے اسلام آباد میں آزادی مارچ کے حوالے سے حکومت اور رہبر کمیٹی کے درمیان ڈیڈ لاک ابھی تک موجود ہے جس کو دور کرنے کیلئے چودھری برادران اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : چوہدری برادران ڈیڈلاک توڑنے کی کوشش کررہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    گذشتہ روز جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی چودھری شجاعت کی رہائش گاہ پر چودھری برادران سے ملاقات ہوئی تھی ، جس میں دھرنا ختم کرنے سمیت اہم امور پر غور کیا گیا۔

    اس موقع پر چوہدری پرویز الہٰی کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارا ایک دوسرے کے گھر آنا جانا کسی پروٹوکول کا پابند نہیں، ہم نے مل کر اس ملک کو اس بحران سے نکالنا ہے، یہ کبھی کہتے ہیں کمیشن بناتے ہیں، معاملے کا جلد حل نکل آئے گا، ہم مذاکرات سے انکار نہیں کرتے۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کہ ہمارے احتجاج کی سمت حکومت کی جانب ہے، چوہدری برادران ڈیڈلاک توڑنے کی کوشش کررہے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ معاملات سنجیدگی سے حل ہوناچاہیے، ہم نے جو فیصلے کیے اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہے۔

  • اقرار کرتا ہوں ہم بہت پارسا نہیں ہیں: چوہدری شجاعت

    اقرار کرتا ہوں ہم بہت پارسا نہیں ہیں: چوہدری شجاعت

    لاہور: مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ اقرار کرتا ہوں ہم بہت پارسا نہیں ہیں۔ اگر ہمارے کسی شخص نے کچھ کیا ہے تو عدالت میں پیش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ق کے صدر اور سابق عبوری وزیر اعظم چوہدری شجاعت نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ہمارے اوپر کوئی الزام ثابت نہیں ہوا۔ اگر ہمارے کسی بندے نے کچھ کیا ہے تو عدالت میں پیش ہوں گے۔

    چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ اقرار کرتا ہوں ہم بہت پارسا نہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ این آر او بنانے کے بعد مجھے پرویزمشرف نے بتایا۔ ’میں نے لکھے ہوئے این آر او کو صرف پڑھا۔ میں نے پڑھا تو کہا صدر صاحب ہمارے 5 سال کا پیریڈ نکال دیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ انتخابات آج ہوں یا کل ہمیں کوئی پرواہ نہیں۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ سنہ 2011 میں جنوبی پنجاب کی بات کی تھی۔ ’میرے دور میں 3 ہفتے میں ایک بار جنوبی پنجاب کا دورہ ہوتا تھا‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ناجائز اثاثہ جات کیس: نیب نے چوہدری برادران کو طلب کرلیا

    ناجائز اثاثہ جات کیس: نیب نے چوہدری برادران کو طلب کرلیا

    لاہور: ناجائز اثاثہ جات کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ق کے رہنماؤں چوہدری شجاعت اورچوہدری پرویز الٰہی کوطلب کرلیا۔ چوہدری برادران کو 6 نومبر کو طلب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ناجائز اثاثہ جات کیس کی تفتیش کے لیے سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت اور سابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی کو نیب لاہور نے نوٹس جاری کر کے 6 نومبر کو طلب کرلیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق چوہدری برادران کو نوٹس نیب لاہور کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں۔ انہیں 6 نومبر کو لاہور آفس میں طلب کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری برادران پر 2.428 ارب کے غیر قانونی اثاثہ جات، آمدن سے زائد اخراجات اور ناجائر بھرتیوں کے الزامات ہیں۔

    نیب نے متعلقہ اداروں کو مذکورہ کیس کی تفتیش 30 ستمبر 2017 تک مکمل کرنے کا حکم دیا تھا مگر تفتیشی عمل تاحال جاری ہے۔

    چوہدری برادران کے خلاف مذکورہ کرپشن کیسز نیب کے 179 میگا کرپشن کیسز میں شامل ہیں جنہیں سنہ 2015 میں درج کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • حکومت نے چوہدری برادرن سے سیکیورٹی واپس لے لی

    حکومت نے چوہدری برادرن سے سیکیورٹی واپس لے لی

    لاہور: حکومت نے چوہدری برادران سے مکمل طور پر سیکیورٹی واپس لےلی ہے جس پرچودھری شجاعت حسین نے وزیر داخلہ سے احتجاج کیا اور کہا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے، کچھ ہوا تو ذمہ دار حکومت ہو گی۔

    ذرائع کے مطابق چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہی کی سیکیورٹی پر مامور دو درجن سے زائد پولیس اہلکار اور گاڑیاں واپس بلا لی گئیں۔ دونوں رہنماؤں کو یہ سیکیورٹی سابق وزیر اعظم اورسابق وزیراعلی کے طور پر فراہم کی گئی تھی۔

    چوہدری برادران کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کو ہدایت کی گئی ہےکہ وہ اگلی پوسٹنگ کیلیےسی پی اوکو رپورٹ کریں۔ چوہدری شجاعت حسین نے سیکیورٹی واپس لینے کےاقدام کوحکومتی کی انتقامی کارروائی قراردیتےہوئےکہاکہ اگر انہیں کچھ ہوا تو اسکی تمام تر ذمہ داری شریف برادران پرہوگی۔

    دوسری جانب پنجاب حکومت کےذرائع کاکہناہےکہ چوہدری برادران سرکاری سیکیورٹی کاغلط استعمال کر رہےتھے۔