Tag: Chaudhry Nisar

  • راولپنڈی میں کارکنوں کے درمیان جھگڑا، چوہدری نثار کے 7 کارکنوں کیخلاف مقدمہ درج

    راولپنڈی میں کارکنوں کے درمیان جھگڑا، چوہدری نثار کے 7 کارکنوں کیخلاف مقدمہ درج

    راولپنڈی: این اے 53 کے امیدوار چوہدری نثار کے حامیوں نے ن لیگ کے کارکن پر مبینہ تشدد کیا جس کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے تھانہ چکری میں سابق وزیرِ داخلہ چوہدری نثار کے 7 کارکنوں پر مقدمہ درج کر لیا گیا، مقدمہ لیگی امیدوار انجینئر قمر الاسلام اور چوہدری نعیم اعجاز کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

    مقدمے کے متن کے مطابق چوہدری نثار کے کارکن گزشتہ رات گھر میں زبردستی داخل ہوئے، کارکنوں نے تشدد کا نشانہ بنایا اور ن لیگ کی الیکشن مہم چلانے پردھمکیاں دیں.

    مقدمے کے متن کے مطابق ملزمان نے گھر میں توڑ پھوڑ کی اور گیس سلنڈر اٹھا کر لے گئے۔

  • ‘شریف خاندان کے یکطرفہ فیصلوں سے چوہدری نثار جیسا سیاستدان کنارہ کشی کرگیا’

    ‘شریف خاندان کے یکطرفہ فیصلوں سے چوہدری نثار جیسا سیاستدان کنارہ کشی کرگیا’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن میں شریف خاندان کے یکطرفہ فیصلوں سے چوہدری نثار جیسا منجھا ہوا سیاستدان کنارہ کش ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ شریف خاندان کے فیصلوں سے چوہدری نثار جیسا سیاستدان کنارہ کشی کرگیا، شاہد خاقان عباسی کےتحفظات ابھی نقطہ آغازہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 2023 سے پہلے بہت لوگ پارٹی میں بادشاہی نظام کے خلاف آواز بلند کر کے انہیں چھوڑ جائیں گے، پی پی بھی اسی صورتحال سے دوچار ہے۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اپنے بیان میں کہا کہ اپوزیشن رہنماؤں نےساڑھے3برس کےدوران صرف نعرےلگائے، عوام ان سیاست دانوں کی منفی سیاست سےمتنفرہوچکےہیں،عثمان بزدار

    بدقسمتی سے حزب اختلاف قوم کو تقسیم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے، اپوزیشن جماعتوں کامنفی رویہ تاریخ کاحصہ بن چکاہے اور اپوزیشن نےتمام توانائی صرف زبانی جمع خرچ پرصرف کی۔

  • چوہدری نثار کا 3 سال بعد پنجاب اسمبلی کی رکنیت کاحلف اٹھانے کا فیصلہ

    چوہدری نثار کا 3 سال بعد پنجاب اسمبلی کی رکنیت کاحلف اٹھانے کا فیصلہ

    لاہور : چوہدری نثار نے تین سال بعد پنجاب اسمبلی کی رکنیت کاحلف اٹھانے کا فیصلہ کرلیا ، وہ راولپنڈی سے آزاد حیثیت سے رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری نثار نے پنجاب اسمبلی کی رکنیت کاحلف اٹھانےکافیصلہ کرلیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار 24مئی کو رکنیت کا حلف اٹھائیں گے۔

    یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ حکومت کی جانب سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ ایک آرڈیننس منظور کرے گی ، جس میں ان قانون سازوں کی رکنیت منسوخ کردی جائے گی، جنہوں نے اپنے انتخاب کے بعد حلف نہیں لیا۔

    یاد رہے کہ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ایک ترمیم منظور کی تھی ، جس کے مطابق منتخب نمائندہ 60 دن کے اندر حلف نہ اٹھائے تو ایک نشست خالی ہوجائے گی۔

    خیال رہے چوہدری نثار نے 2018 کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 59، این اے 63 سے بطور آزاد امیدوار الیکشن لڑا مگر انھیں تحریک انصاف کے امیدوار نے شکست دے دی تھی۔

    چوہدری نثار پی پی 10 راولپنڈی سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے، لیکن طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے بیرون ملک چلے گئے تھے، جس کی باعث وہ حلف نہ اٹھا سکے تھے۔

    بعد ازاں چوہدری نثار نے الیکشن 2018 میں ناکامی کے بعد اعلان کیا تھا کہ اُن کا کسی سیاسی جماعت میں شامل ہونے کا ارادہ نہیں، احتساب اورانتقام میں فرق ہونا چاہیے، ملک شدید محاذ آرائی کی طرف بڑھ رہا ہے۔

  • نوازشریف سے کوئی سوشل تعلق نہیں کہ تیمارداری کروں ،چوہدری نثار

    نوازشریف سے کوئی سوشل تعلق نہیں کہ تیمارداری کروں ،چوہدری نثار

    راولپنڈی :سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ نوازشریف سے کوئی سوشل تعلق نہیں کہ تیمارداری کروں ، دھرنوں سے ملک بند گلی میں جا رہا ہے ، دھرنے کسی بھی صورت ملک کے مفاد میں نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے روات کلرسیداں روڈ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا نوازشریف سے کوئی سوشل تعلق نہیں کہ تیمارداری کروں ، میں نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی ہے۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ دھرنا دینے والی پی ٹی آئی دھرنے کی مخالفت کیوں کررہی ہے، عمران کے دھرنے کی مخالفت کرنیوالے کس منہ حمایت کر رہے ہیں، دھرنوں سے ملک بند گلی میں جا رہا ہے،عوام کو ریلیف ملنا چاہیے، دھرنے کسی بھی صورت ملک کے مفاد میں نہیں۔

    مزید پڑھیں : ناپسندیدہ حکومت کو بھی جتھوں کے ذریعے گرانا مناسب نہیں، چوہدری نثار

    یاد رہے چند روز قبل سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا تھا کہ ناپسندیدہ حکومت کو بھی جتھوں کے ذریعے گرانا مناسب نہیں،اس وقت بھی کہا تھا کہ دھرنوں سے حکومت تبدیل کرنا غلط روایت ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا اگر دھرنا ایک دفعہ بیٹھ جائے تو پھر اسے اٹھانا مشکل ہوتا ہے،ہمارا ملک بہت سے سیکیورٹی ایشوز سے دوچار ہے، ایسے میں اس طرح کے احتجاج سیکیورٹی کے لئے خدشات پیدا کرسکتے ہیں۔

  • چوہدری نثار مشکل میں پھنس گئے

    چوہدری نثار مشکل میں پھنس گئے

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے پنجاب اسمبلی کی رکنیت کا حلف نہ اٹھانے کیخلاف درخواست پر الیکشن کمیشن اور چوہدری نثار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے مقامی وکیل ندیم سرور کی سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے پنجاب اسمبلی کی رکنیت کا حلف نہ اٹھانے کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔

    وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ چوہدری نثار علی نے کامیاب ہونے کے باوجود اسمبلی کا حلف نہیں اٹھایا۔

    درخواست گزار کے مطابق چوہدری نثار کے حلف نہ اٹھانے سے اُن کے حلقے کے عوام نمائندگی سے محروم ہوئے اور حلف نہ اٹھانا ووٹرز کی توہین ہے جبکہ چوہدری نثار کا حلف نہ لینا آئین کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ حلف نہ اٹھانے پر الیکشن کمیشن کو چوہدری نثار کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم دیا جائے۔

    عدالت نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے پنجاب اسمبلی کی رکنیت کا حلف نہ اٹھانے کیخلاف درخواست پر الیکشن کمیشن اور چوہدری نثار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

    خیال رہے چوہدری نثار میاں نواز شریف سے اختلافات کے باعث الیکشن سے قبل پارٹی سے الگ ہوگئے تھے اور جیپ کے نشان پر قومی اور صوبائی اسمبلی کی دو دو نشستوں سے الیکشن میں‌ اترے لیکن انھیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑاتھا۔

    چوہدری نثار پی پی 10 راولپنڈی سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے، لیکن طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے بیرون ملک چلے گئے تھے، جس کی باعث وہ حلف نہ اٹھا سکے تھے۔

    بعد ازاں چوہدری نثار نے الیکشن 2018 میں ناکامی کے بعد اعلان کیا تھا کہ اُن کا کسی سیاسی جماعت میں شامل ہونے کا ارادہ نہیں، احتساب اورانتقام میں فرق ہونا چاہیے، ملک شدید محاذ آرائی کی طرف بڑھ رہا ہے۔

  • سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کا وزیراعظم عمران خان کو مشورہ

    سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کا وزیراعظم عمران خان کو مشورہ

    لندن : سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے عمران خان کو مشورہ دیا کہ دائیں بائیں والوں کی باتیں نہ سنیں اور خداراغصہ چھوڑیں اور تمام سیاسی جماعتوں کو یکجا کریں، ہر وقت اپنےگھوڑے تیار رکھنے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملکی حالات سے متعلق خواہش اور جذبہ بھی ہوتا ہے، اس وقت ملک کواتفاق واتحاد کی ضرورت ہے۔

    چوہدری نثار کا عمران خان کو مشورہ دیتے ہوئے کہنا تھا دائیں بائیں والوں کی باتیں نہ سنیں اور خدارا قوم کو تقسیم نہ ہونے دیں سب کو یکجا کریں، اگر غصہ اب بھی نہیں جا رہا تو مودی پر نکالیں۔

    سابق وزیر داخلہ نے کہا کل وزیراعظم عمران خان کی تقریر پر حیرانی ہوئی، فوج تب ہی لڑتی ہے جب ان کو عوام سپورٹ کریں، چند لوگوں میں سے ہوں جو سمجھتے ہیں پاکستان کو بھارت سے خیر کی توقع نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مودی جیسا شخص حکمران بن جائے تو درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے، مقبوضہ کشمیر کو آزادی بی جے پی اور کانگریس نہیں دے سکتی، ہر وقت اپنےگھوڑے تیار رکھنے کی ضرورت ہے۔

    مزید پڑھیں : ہندوستان سے خیر کی توقع نہیں رکھنی چاہیے ، چوہدری نثار

    یاد رہے چند روز قبل سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا تھا ہندوستان سےخیر کی توقع نہیں رکھنی چاہیے اور نہ ہی عمران خان کو بار بار تقریر کرکے امن کی درخواستیں کرنے کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا افواج پاکستان بلخصوص پاک فضائیہ کی کارکردگی پر مکمل اطمینان مگر حکومتی پالیسی پر تحفظات ہیں، اس وقت چونکہ اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے تو اظہار خیال نہیں کروں گا۔

    چوہدری نثار نے کہا تھا جو بھی جماعت ہندوستان کی ہے وہ پاکستان کے حق میں نہیں ہوسکتی، مودی ہندوستان میں بھی پسندیدہ لیڈر نہیں ہے ، ہندوستان میں پاکستان پر گالی گلوچ کرکے سیاست کی جاتی ہے۔

  • سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی

    سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی

    لاہور : سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کی اسمبلی رکنیت ختم کرنے کے لیے قراردادجمع کرادی گئی ، جس میں عوام اور پنجاب اسمبلی کے وقار کی خاطر چوہدری نثار کی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی، تحریک انصاف کی جانب سے چوہدری نثار کی اسمبلی رکنیت ختم کرنے کے لیے قرارداد جمع کرادی گئی ، پنجاب اسمبلی میں مومنہ وحیدنے قرارداد جمع کرائی۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ چوہدری نثارحلف نہ اٹھاکرحلقےکےعوام اوراسمبلی کی تضحیک کررہےہیں، اور عوام اورپنجاب اسمبلی کےوقارکی خاطرچوہدری نثاررکنیت ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

    خیال رہے چوہدری نثار میاں نواز شریف سے اختلافات کے باعث الیکشن سے قبل پارٹی سے الگ ہوگئے تھے اور جیپ کے نشان پر قومی اور صوبائی اسمبلی کی دو دو نشستوں سے الیکشن میں‌ اترے لیکن انھیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑاتھا۔

    مزید پڑھیں : چوہدری نثار کا مستقبل سے متعلق اہم اعلان

    چوہدری نثار پی پی 10 راولپنڈی سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے، لیکن طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے بیرون ملک چلے گئے تھے، جس کی باعث وہ حلف نہ اٹھا سکے تھے۔

    بعد ازاں چوہدری نثار نے الیکشن 2018 میں ناکامی کے بعد اعلان کیا تھا کہ اُن کا کسی سیاسی جماعت میں شامل ہونے کا ارادہ نہیں، احتساب اورانتقام میں فرق ہونا چاہیے، ملک شدید محاذ آرائی کی طرف بڑھ رہا ہے۔

  • حالات شدید سیاسی بحران کی نشاندہی کررہے ہیں‘ چوہدری نثار

    حالات شدید سیاسی بحران کی نشاندہی کررہے ہیں‘ چوہدری نثار

    راولپنڈی: سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ احتساب سے متعلق اپوزیشن کے تحفظات کو دورکرنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ حالات شدید سیاسی بحران کی نشاندہی کررہے ہیں، ملک کے حالات دیکھ کر کچھ نہ بولنا بہترہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت سمجھ لےکوئی ملک اپوزیشن کے بغیرنہیں چل سکتا، تحفظات دورنہ کیے گئے تو یہ احتساب انتقام ہوگا۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ جمہوری نظام میں جمہوریت انتہائی اہم ہوتی ہے،اقتصادی اورمعاشی مسائل شدید ہیں، پریس کانفرنس میں بیان نہیں کیے جاسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ سیاست اصولوں کے تحت ہوتی ہے، کچھ فیصلے وقت پرہوتے ہیں، حکومت اور اپوزیشن میں نیب سے متعلق اتفاق ہوجاتا ہے تواچھی بات ہے۔

    سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ باربارمودی حکومت سے مذاکرات کی درخواست کرنا فائدے میں نہیں، مودی حکومت پاکستان سے اچھے تعلقات نہیں چاہتی۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ میرے مشورے مان لیے جاتے تو شاید آج مسلم لیگ ن کی حکومت ہوتی، مشورہ دیا تھا بیانات میں تلخی کوختم کیا جائے۔

    سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ کہا تھاعدلیہ اورفوج کے خلاف جوبیانات دیے جا رہے ہیں وہ روکیں، اب تو میں مسلم لیگ ن میں نہیں ہوں۔

    صحافی نے جب سابق وزیرداخلہ سے سوال کیا کہ کہ آپ ایم پی اے کا حلف اٹھا رہے ہیں یا نہیں؟ جس پر چوہدری نثار اٹھ کر چلے گئے۔

  • چوہدری نثار نے آخر خاموشی توڑدی، مستقبل سے متعلق اہم اعلان

    چوہدری نثار نے آخر خاموشی توڑدی، مستقبل سے متعلق اہم اعلان

    پنڈی: سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار نے الیکشن 2018 میں ناکامی کے بعد بالآخر خاموشی توڑدی.

    تفصیلات کے مطابق اختلافات کے باعث مسلم لیگ ن سے الگ ہونے والے چوہدری نثار نے اعلان کیا ہے کہ اُن کا کسی سیاسی جماعت میں شامل ہونے کا ارادہ نہیں.

    [bs-quote quote=” احتساب اورانتقام میں فرق ہونا چاہیے، ملک شدید محاذ آرائی کی طرف بڑھ رہا ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چوہدری نثار”][/bs-quote]

    چوہدری نثار کا کا کہنا تھا کہ احتساب اورانتقام میں فرق ہونا چاہیے، ملک شدید محاذ آرائی کی طرف بڑھ رہا ہے.

    سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ ہرطرف تصادم اورجنگ وجدل کاسماں ہے، مسائل پرتوجہ نہ دی گئی، تو ملک میں عدم استحکام بڑھے گا.


    مزید پڑھیں: لندن میں اسحاق ڈار سے چوہدری نثار کی ملاقات، سیاسی صورتحال پر گفتگو


    انھوں نے مزید کہا کہ آج سیاست گالم گلوچ اورتصادم کا دوسرانام بن چکی ہے، سچ اورجھوٹ میں تفریق ختم ہوچکی ہے.

    چوہدری نثار نے نام لیے بغیر اپوزیشن کی آل پارٹی کانفرنس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن حکومت کوتھوڑاوقت دے.

    یاد رہے کہ چوہدری نثار  میاں نواز شریف سے اختلافات کے باعث الیکشن سے قبل پارٹی سے الگ ہوگئے تھے، وہ جیپ کے نشان پر قومی اور صوبائی اسمبلی کی دو دو نشستوں سے الیکشن میں‌اترے، مگر تین نشستوں‌ پر انھیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا.

  • چوہدری نثار نے پاناما لیکس کے لیے جے آئی ٹی کی تشکیل میں اپنے کردار کی تردید کر دی

    چوہدری نثار نے پاناما لیکس کے لیے جے آئی ٹی کی تشکیل میں اپنے کردار کی تردید کر دی

    راولپنڈی: سابق وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے نواز شریف کے خلاف پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل میں اپنے کردار کی تردید کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی کی تشکیل کے معاملے پر چیف جسٹس ثاقب نثار کے ریمارکس پر چوہدری نثار نے وضاحتی بیان دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی اعلیٰ عدلیہ کے 3 رکنی بینچ کے حکم کے تحت تشکیل دی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی اور ایم آئی کے نمائندے عدالت نے نہیں بلکہ اس وقت کے وزیرِ داخلہ اور نواز شریف کے قریبی ساتھی چوہدری نثار نے شامل کروائے تھے۔

    چوہدری نثار نے تردید کرتے ہوئے کہا ’جے آئی ٹی کی تشکیل اور فوجی افسران کی شمولیت کے سلسلے میں میرا کوئی عمل دخل نہیں تھا، جے آئی ٹی کی تشکیل میں مجھ سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی تھی۔‘

    چوہدری نثار نے جومیرے ساتھ کیا ان کومیری بد دعا لگی‘ ڈاکٹرعاصم

    ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے متعلقہ اداروں سے افسران کے نام مانگے تھے، رجسٹرار نے آئی ایس آئی اور ایم آئی سے خود رابطہ کیا۔

    چوہدری نثار نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی کی تشکیل میں کسی وزارت یا حکومتی شخصیت کو شامل نہیں کیا گیا۔