Tag: chaudhry sarwar

  • پرانے پاکستان میں کرپشن کی شرح 15 فی صد، نئے پاکستان میں 55 فی صد تک جا پہنچی: چوہدری سرور

    پرانے پاکستان میں کرپشن کی شرح 15 فی صد، نئے پاکستان میں 55 فی صد تک جا پہنچی: چوہدری سرور

    سرگودھا: سابق گورنر چوہدری سرور نے مقبول ترین جماعت چھوڑنے پر کسی پچھتاوے کے اظہار کے بغیر کہا ہے کہ پرانے پاکستان میں کرپشن کی شرح 15 فی صد اور نئے پاکستان میں 55 فی صد تک جا پہنچی۔

    سابق گورنر پنجاب و رہنما ق لیگ چوہدری سرور نے سرگودھا میں اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’مجھے مقبول ترین جماعت چھوڑنے پر کوئی پچھتاوا نہیں، مجھے اس سے غرض نہیں کہ کس کے ساتھ کتنے لوگ اور کتنی مقبولیت ہے، میں اپنے اعمال پر اپنے اللہ کو جواب دہ ہوں۔‘‘

    سابق گورنر چودھری محمد سرور پی ٹی آئی کی چار سالہ کارکردگی پر برس پڑے، ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سے پوچھتا ہوں کہ گزشتہ چار سال میں بچنے والا اڑھائی ہزار ارب کا ڈویلپمنٹ بجٹ کہاں گیا، کوئی پل، سڑک یا موٹر وے نہیں بنا تو پھر رقم کہاں گئی؟ پرانے پاکستان میں رشوت کا ریٹ 10 سے 15 فی صد تھا، نئے پاکستان میں کرپشن کی شرح 55 فی صد تک جا پہنچی۔

    انھوں نے کہا ’’میں سپریم کورٹ کے باہر احتجاج میں شامل نہیں ہوں گا، ایسی کسی مشاورت میں شامل نہیں ہوں اس لیے اس پر تبصرہ نہیں کروں گا۔‘‘

    ق لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کو گالیاں دیں یا اسٹبلشمنٹ کو لوگ خوش ہوتے ہیں، عدالتوں کو پارٹی نہیں بننا چاہیے، اسٹیبلشمنٹ کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ سرکاری املاک اور اداروں پر حملے قابل افسوس اور قابل مذمت ہیں، سرکاری عمارات اور اداروں پر بلوچستان لبریشن آرمی اور تحریک طالبان پاکستان نے حملے کیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک میں الیکشن ہونے ہیں دو ماہ پہلے یا دو ماہ بعد، یہ حق و باطل، سچ اور جھوٹ، ظالم اور مظلوم کی لڑائی نہیں ہے، یہ اپنے اپنے سیاسی مفادات کی جنگ ہے۔

    چوہدری سرور نے کہا ’’میرے نزدیک چور کسی بھی جماعت میں ہو وہ چور ہے، بدقسمتی سے ہر پارٹی میں چوروں، لٹیروں، بدعنوانوں کا غلبہ ہے، اور جو اداروں کو گالیاں دیتا ہے اس کی مقبولیت بڑھ جاتی ہے۔‘‘

  • ‘وزیراعظم  31 جنوری  سے پہلے یا بعد میں استعفیٰ نہیں  دیں گے’

    ‘وزیراعظم 31 جنوری  سے پہلے یا بعد میں استعفیٰ نہیں دیں گے’

    لاہور : گورنرپنجاب چوہدری سرور کا کہنا ہے کہ مخالفین سمجھتے ہیں جلسوں سے حکومت دباؤمیں آئے گی تویہ کبھی نہیں ہوگا، وزیراعظم نہ 31 جنوری  سے پہلے استعفیٰ دیں گے نہ ہی بعد میں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنرپنجاب چوہدری سرور سےاراکین اسمبلی سردارمہندرپال اور عابدہ راجہ کی ملاقاتیں ہوئیں ، جس میں چوہدری سرور نے کہا کہ وزیراعظم 31 جنوری سے پہلے استعفیٰ دیں گے نہ ہی بعد میں، عمران خان بطور وزیر اعظم،حکومت دونوں آئینی مدت مکمل کریں گے۔

    چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم جماعتیں ایک دوسرے سے ہاتھ کر رہی ہیں، ہراپوزیشن جماعت بس اپنافائدہ چاہتی ہے ان کوعوام کی فکرنہیں، سینیٹ اورعام انتخابات دونوں اپنے وقت پرہی ہوں گے۔

    گورنر پنجاب نے کہا کہ موجودہ حکومت نےملک کو معاشی طورپردیوالیہ ہونےسےبچایا، آج تمام عالمی ادارے ملکی معاشی ترقی کا اعتراف کر رہے ہیں، پاکستان کامیابی سے آگے جارہاہے تو اپوزیشن کوبرداشت نہیں ہورہا۔

    پی ڈی ایم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفین حکومت کوعدم استحکام کاشکارکرنےکی سازش کررہے ہیں، پی ڈی ایم سیاسی مفادات کیلئےعوام کی زندگی سے کھیل رہی ہے، پی ڈی ایم جلسوں سےعوام کیلئے کورونا کو دعوت دے رہی ہے۔

    چوہدری سرور نے مزید کہا مخالفین سمجھتے ہیں جلسوں سےحکومت دباؤمیں آئیگی تویہ کبھی نہیں ہوگا، قانون کی بالادستی حکومت کی ذمہ داری ہے جو ہر صورت پوری کی جائے گی۔

    گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اقلیتوں کومکمل مذہبی آزادی ہے، بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیاجارہاہے، ہر شعبے میں حکومت اقلیتوں کو ان کا حق دے رہی ہے۔

  • جب تک وزیر اعظم کا حکم ہوگا عثمان بزدار کام کرتے رہیں گے: گورنر پنجاب

    جب تک وزیر اعظم کا حکم ہوگا عثمان بزدار کام کرتے رہیں گے: گورنر پنجاب

    لاہور: گورنر پنجاب چوہدری سرور کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو اسمبلی کا اعتماد حاصل ہے، جب تک وزیر اعظم کا حکم ہوگا عثمان بزدار کام کرتے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری سرور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری برادران ہمارے بھائی جیسے ہیں۔ پارلیمانی پارٹیاں ہی اپنی لیڈر شپ سے سوال کرتی ہیں۔

    گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ نواز شریف علاج کے لیے چلے گئے ہیں، چاہتے ہیں نواز شریف صحتیاب ہو کر وطن لوٹیں۔ نواز شریف کو میڈیکل بورڈ کی سفارش پر عدالت نےاجازت دی۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو اسمبلی کا اعتماد حاصل ہے، وہ بڑی محنت کر رہے ہیں۔ جب تک وزیر اعظم کا حکم ہوگا عثمان بزدار کام کرتے رہیں گے۔

    گورنر پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ احتساب سب کے لیے ہونا چاہیئے، نیب چیئرمین واضح کہتے ہیں کہ سب کا احتساب ہوگا۔ عمران خان کہتے ہیں کرپشن کرنے والوں سے سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ وزیر اعظم کا بھی یہی حکم ہے غلط کام پر احتساب ہونا چاہیئے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر گورنر پنجاب نے کہا تھا کہ حکومت عوام کی فلاح و بہبود اور ان کے دیرینہ مسائل کے حل کے لیے دن رات کوشاں ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق تعلیم، صحت اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ حکومت سابقہ حکمرانوں کے چھوڑے گئے پہاڑ جیسے مسائل کے باوجود درست سمت میں گامزن ہے اوراس کی پالیسیوں کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں اور یہی اپوزیشن جماعتوں کی بے چینی کی اصل وجہ ہے۔

  • یقین ہے فضل الرحمان ٹکراؤ والی سیاست میں نہیں جائیں گے، گورنر پنجاب

    یقین ہے فضل الرحمان ٹکراؤ والی سیاست میں نہیں جائیں گے، گورنر پنجاب

    لاہور : گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا ہے کہ یقین ہے فضل الرحمان ٹکراؤ والی سیاست میں نہیں جائیں گے، امید ہے مذاکرات کے ذریعے ہی مسئلہ حل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری سرور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مولانافضل الرحمان کیساتھ مذاکرات کر رہےہیں اور مذاکرات کامیاب ہوں گے، امید ہے ٹکراؤ والی سیاست نہیں ہوگی، سیاست دانوں کے بیانات ہمیشہ سخت ہوتے ہیں لیکن معاملات مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوتے ہیں۔

    گورنرپنجاب کا کہنا تھا کہ یقین ہے فضل الرحمان ٹکراؤوالی سیاست میں نہیں جائیں گے ، علماسے اپیل ہے ایک وفد بنا کر مولانا سے بات کرنےجائیں اور اس مشکل وقت میں اپنا کردار ادا کریں۔

    چوہدری سرور نے کہا پہلے بھی نہیں کہا کہ دھرنا ناجائز ہے نا اب کہتے ہیں ، دھرنے کو ناجائز نہیں کہا بلکہ یہ کہا ہے دھرنے کا وقت درست نہیں ، کراچی سے اسلام آباد کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی، کوئی پکڑ دھکڑ نہیں ہوئی ، تمام شرکا کو آزادانہ طریقہ سے جانے دیا گیا۔

    مزید پڑھیں : نئے انتخابات کے لیے اپوزیشن کو 2023 کا انتظار کرنا پڑے گا، گورنر پنجاب

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت ہماری تمام توجہ کشمیر پر ہونی چاہیے ، ہم دھرنے والوں کےساتھ تعاون کر رہے ہیں ، امید ہے مذاکرات کے ذریعے ہی مسئلہ حل ہوگا۔

    یاد رہے گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور حکومت عوامی مینڈیٹ کے مطابق مدت پوری کرے گی، عوامی خدمت کا مشن جاری رہے گا، وزیراعظم عمران خان کے استعفے اور نئے انتخابات کا مطالبہ نوگو ایریا ہے، نئے انتخابات کے لیے اپوزیشن کو 2023 کا انتظار کرنا پڑے گا۔

  • کسی سیاسی مخالف کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کی جائے گی، چوہدری سرور

    کسی سیاسی مخالف کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کی جائے گی، چوہدری سرور

    لاہور : گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا ہے کہ کسی سیاسی مخالف کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کی جائے گی، عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی حکومت کی اولین تر جیح ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ چوہدری سرور نے کہا کہ حکومت نے کرپشن کے خلاف جہاد شروع کر رکھا ہے۔

    ملک میں احتساب کا عمل پٹواری اور سپاہی سے نہیں بلکہ اوپر سے شروع ہوگا، وزیر اعظم سمیت ہم سب خود کو احتساب کیلئے پیش کرتے ہیں، کسی کے خلاف انتقامی کارروائی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اپوزیشن بتائے ان کے خلاف کون سا کیس حکومت نے بنایا؟

    ایک سوال کے جواب میں گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی حکومت کی اولین تر جیح ہے، حکومت انصاف کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کیلئے کام کررہی ہے، کسی سیاسی مخالف کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کی جائے گی، حکومت عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔

  • دہشت گردی کے خلاف قوم متحد اور پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے: گورنر پنجاب

    دہشت گردی کے خلاف قوم متحد اور پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے: گورنر پنجاب

    لاہور: گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف قوم متحد ہے اور پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پاکستان نیوی وار کالج کے 48 ویں اسٹاف کورس کے 95 رکنی افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت کو نیک نیتی سے مذاکرات کی دعوت دی، بھارت کا رویہ غیر سنجیدہ ہے.

    [bs-quote quote=”میرٹ کے بغیر جمہوریت کی مضبوطی قائم نہیں ہوسکتی، وزیراعظم کہہ چکے ہیں‌کہ کر پشن کرنے والوں کومعاف نہیں کیاجائے گا” style=”style-7″ align=”left” author_name=”گورنر پنجاب”][/bs-quote]

    گورنرپنجاب چوہدری سرور کا کہنا ہے کہ پاکستان نے سکھوں کے دل جیت لیے ہیں، البتہ بھارت آگے بڑھنے کو تیار نہیں.

    گورنر پنجاب نے کہا کہ میرٹ کے بغیر جمہوریت کی مضبوطی قائم نہیں ہوسکتی، وزیراعظم کہہ چکے ہیں‌کہ کر پشن کرنے والوں کومعاف نہیں کیاجائے گا.

    مزید پڑھیں: تمام جامعات کوشمسی توانائی پرلے جانے کا پروگرام ہے‘ گورنر پنجاب

    مزید پڑھیں: اوورسیزپاکستانیوں کےمسائل ترجیح بنیادوں پرحل کیےجائیں گے: گورنر پنجاب

    انھوں نے مزید کہا کہ حکومت یکساں نظام تعلیم کے لئے پالیسی بنا رہی ہے، پنجاب میں پولیس سمیت تمام اداروں کوغیر سیاسی کریں گے، جلد جنوبی پنجاب سیکرٹر یٹ بھی کام کا آغازکر دے گا.

    گورنرپنجاب چوہدری سرور نے کہا کہ پاکستان نیوی کی قربانیوں پرقوم ان کوسلام پیش کرتی ہے. وہ ہمارا فخر ہیں.

  • پرویز الہیٰ اور چوہدری سرور میں رابطہ، ساتھ چلنے پر اتفاق

    پرویز الہیٰ اور چوہدری سرور میں رابطہ، ساتھ چلنے پر اتفاق

    لاہور:‌ اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہیٰ اورگورنرپنجاب چوہدری سرور میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، جس میں دونوں‌ رہنماؤں نے ساتھ چلنے پر اتفاق کیا.

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ کے سینئر رہنما پرویز الہیٰ اور پی ٹی آئی رہنما چوہدری سرور میں ہونے والے رابطے میں‌ پنجاب حکومت کومستحکم کرنے پر اتفاق کیا گیا.

    اس موقع پر پرویز الہیٰ نے پنجاب حکومت کو مستحکم کرنے کےعزم کا اعادہ کیا، جب کہ گورنر پنجاب نے طارق بشیرچیمہ کے تحفظات دورکرنے کی یقین دہانی کروائی.

    یاد رہے کہ آج مسلم لیگ ق کے رہنماؤں اور جہانگیر ترین کے درمیان گفتگو کی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی، جس سے یہ تاثر ابھرا کہ اتحادی جماعتوں میں چوہدری سرور سے متعلق اختلاف پایا جاتا ہے.

    پرویز الہیٰ کی پریس کانفرنس


    واضح رہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی نے آج ایک پریس کانفرنس کی، جس میں‌ ویڈیو پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی اتحاد میں تحفظات ہوتے رہتے ہیں، انھوں نے کہا کہ تحفظات ہوتے ہیں، تو دور بھی ہوجاتے ہیں.

    اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ چوہدری سرور سے کوئی اختلاف نہیں، بہت اچھے تعلقات ہیں اور رہیں گے، طارق بشیر چیمہ کو شکایات تھیں.

    انھوں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ گذشتہ دس سال پنجاب میں‌ مکمل خاموشی رہی تھی، شہباز شریف کے سامنے کسی نے ایسی بات کی ہوتی، تو گھر میں پولیس آجاتی۔

  • بزنس کمیونٹی کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی، گورنر پنجاب

    بزنس کمیونٹی کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی، گورنر پنجاب

    لاہور: گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا ہے کہ بزنس کمیونٹی کے بغیر کوئی ملک یا قوم ترقی نہیں کر سکتی، بزنس کمیونٹی ٹیکس دیتی ہے اور روزگار کے مواقع پیدا کرتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب نے کہا کہ ملک کی ترقی بزنس کمیونٹی کے ساتھ ہوتی ہے، وہ روزگار کے مواقع پیدا کرتی ہے اور ٹیکس دیتی ہے۔

    چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ ملکی مسائل کو فوری حل کرنا آسان نہیں، ہم قرضے تلے دبے ہوئے ہیں، لیے گئے قرضوں کے سود کی ادائیگی کے لیے مزید قرض لیتے ہیں۔

    گورنر پنجاب چوہدری سرور نے مزید کہا کہ مشکل حالات میں تاجر برداری کو حکومت کو سپورٹ کرنا ہوگا، بزنس کمیونٹی جو سہولت مانگے گی حکومت فراہم کرے گی۔

    چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی کی مدد کے لیے جس حد تک جانا پڑا جائیں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ گیس کی قیمت ٹیکسٹائل کے لیے کم کر کے بڑا فیصلہ کیا گیا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  خواتین ہر شعبے میں آگے آئیں، حکومت بھرپور تعاون کرے گی، چوہدری سرور


    واضح رہے کہ گورنر پنجاب نے وزیرِ اعظم عمران خان کی ہدایت پر گورنر ہاؤس عوام کے لیے کھول دیا ہے، انھوں نے کہا کہ ہر اتوار کو گورنر ہاؤس عوام کی تفریح کے لیے کھلا رہے گا۔

    چوہدری سرور نے خواتین کی حوصلہ افزائی کے لیے بھی پاک چائنا بزنس فورم کے زیرِ اہتمام تین روزہ نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی خواتین ہر شعبے میں آگے آئیں، حکومت ان کی بھرپور حوصلہ افزائی کرے گی۔

  • مینارپاکستان پرجلسہ لازمی ہوگا چاہے اجازت ملے یا نہ ملے‘ چوہدری سرور

    مینارپاکستان پرجلسہ لازمی ہوگا چاہے اجازت ملے یا نہ ملے‘ چوہدری سرور

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما چوہدری سرور کا کہنا ہے کہ 29 اپریل کوخوشحال پاکستان بنانےکا آغاز ہوگا جس میں امیر اورغریب برابر ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما چوہدری سرور کا کہنا ہے کہ مینارپاکستان پرجلسہ لازمی ہوگا چاہے اجازت ملے یا نہ ملے۔

    پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا خطرہ پور ے ملک میں موجود ہے، پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف بہترین کام کیا ہے۔

    چوہدری سروری کا کہنا تھا کہ 29 اپریل کوخوشحال پاکستان بنانےکا آغاز ہوگا جس میں امیر اورغریب برابر ہوں گے، ایسا پاکستان بنائیں گے جس میں انصاف خریدا نہیں جاسکے گا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ٹھیک کرنے کے لیے صرف 12 سے15 افرادچاہئیں، اوپر سے کرپشن ختم کردیں تو نیچے کرپشن ہو ہی نہیں سکتی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم ملک میں 300 ملین ڈالرواپس لائیں گے۔


    انتیس اپریل کو مینار پاکستان پر سالگرہ کا جشن منائیں گے، عمران خان

    خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بائیسویں یوم تاسیس پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کارکنان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ انتیس اپریل کو مینار پاکستان پر سالگرہ کا جشن منائیں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کارکنوں کو29اپریل کومینارپاکستان پہنچناہے، 29 اپریل کو مینار پاکستان کے سائے میں خوشیاں منائیں گے اور نئے پاکستان کی تعمیر کے لیے اپنے خواب کی تفصیلات بھی سامنے رکھوں گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • حکمرانوں کو اپنےکاروباراورپیسے میں دلچسپی ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    حکمرانوں کو اپنےکاروباراورپیسے میں دلچسپی ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آج اس پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا جوآئین کی خلاف ورزی کے نتیجے میں وجود میں آئی ہے۔

    پارلیمنٹ کے سامنے انقلاب مارچ اور آزادی مارچ کے مشترکہ شرکاء سے خطاب کے دوران ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ آج اس پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا جوآئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قائم کی گئی ہے اور جس میں کہا گیا ہے کہ ہم آئین اور جمہورت کے ساتھ غیر مشروط کھڑے ہیں، کیا ہم آئین اور جمہوریت کے دشمن  ہیں؟  کیا ہم نے کبھی آئین کی نفی کی ہے ؟۔

    حکومت کومخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افضل خان نے حکومت کی دھاندلی کا پول کھول دیا، ان حکمرانوں کی جمہوریت دھونس، دھاندلی اور بادشاہت ہے، یہ جمہوریت نہیں بلکہ ظلم ہے، موجودہ جمہوریت کیسے جمہوریت ہو سکتی ہے جس میں آئین میں بنیادی انسانی حقوق کے تمام آرٹیکلز معطل ہیں،آئین کے 40آرٹیکل ہر شہری کو حقوق دیتے ہیں ، وہ جس آئین کی بات کرتے ہیں اس پر عمل درآمد نہیں ہورہا، آئین کو لکھے 41 سال ہوگئے، کوئی تیسری جماعت سامنے نہیں آتی، ہماری جنگ آئین کے نفاذ کے لئے ہے۔

    طاہرالقادری نے کہا کہ حکمرانوں کو اپنے کاروبار اور پیسے میں دلچسپی ہےاور ہماری دلچسپی اس میں ہے کہ غریب کو روز گار ملے، بھوکے کوروٹی ملے ،  ہر غریب کو انصاف ملے، آوٗ ذرا فیصلہ کریں کون جمہوریت کے ساتھ کون کھڑا ہیں، ماڈل ٹاون میں 14 افراد کو قتل کیا گیا  کیا یہ جمہوریت ہے؟، ماڈل ٹاون کو جیل بنادیا گیا کیا یہ جمہوریت ہے ؟ ۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی وی پر حملے کی مذمت کرتے ہیں ہمارا پی ٹی وی پرحملے سے کوئی تعلق نہیں، انہوں نے کہا کہ مجھے تو یہ بھی نہیں پتا کہ پی ٹی وی کا دفتر کس طرف ہے ، پی ٹی وی کا گھیراؤ کرنا جمارے منصوبے میں شامل نہیں تھا اور حملہ کرنے والے ہمارے کارکن نہیں تھے بلکہ ن لیگ کے گلو بٹ تھے۔

    خطاب سے قبل ڈاکٹرطاہرالقادری کے کیمپ کا ساوٗنڈ سسٹم کسی خرابی کا شکار ہوگیا تھا اور خطاب میں تاخیر ہورہی تھی، جس کی بناء پرعمران خان نے طاہرالقادری کو تحریک انصاف کے ٹرک کے ذریعے خطاب کی دعوت دی جسے قبول کرکے ڈاکٹر طاہر القادری نے دونوں دھرنے کے شرکاء سے مشترکہ خطاب کیا۔