Tag: cheating

  • چار سو بیسی کا زمانہ گیا، دفعہ 420 ختم

    چار سو بیسی کا زمانہ گیا، دفعہ 420 ختم

    نئی دہلی: بھارت نے قانونی نظام پر نو آبادیاتی اثرات ختم کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے تین قوانین تبدیل کر دیے، جن میں سے دفعہ 420 اور دفعہ 302 بھی شامل ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی تعزیرات کے نفاذ سے 164 سال پہلے برطانوی راج کی طرف سے متعارف کرائی جانے والی تعزیرات کا اختتام ہو گیا۔

    برطانوی راج کی تعزیراتِ ہند میں دھوکا دہی کے مرتکب افراد پر دفعہ 420 کا اطلاق ہوتا تھا، دھوکا دہی کے ارتکاب پر لاگو ہونے والی یہ دفعہ برصغیر کے معاشروں میں اس حد تک سرایت کر گئی تھی کہ عام بول چال میں ہر دھوکے باز کو چار سو بیس کا نام دیا گیا۔

    اگر کوئی کسی کو دھوکا دینے کی کوشش کر رہا ہو تو کہا جاتا ہے یہ چار سو بیسی نہیں چلے گی، بالی ووڈ میں راج کپور اور نرگس کی فلم ’شری چار سو بیس‘ کلاسک کا درجہ رکھتی ہے۔ جب کہ کمل ہاسن اور تبو کی فلم ’چاچی چار سو بیس‘ بھی اس قابل ہے کہ اُسے کلاسک قرار دیا جائے۔

    دفعہ 420 کو ختم کر کے اس کی جگہ 318 لاگو کر دیا گیا ہے، یعنی جو لوگ آج تک چار سو بیس تھے وہ اب تین سو اٹھارہ ہوں گے۔

    یہ بل گزشتہ سال پارلیمنٹ میں منظور کیا گیا تھا، جسے حکومت نے ہندوستان کے قانونی نظام پر نوآبادیاتی اثرات کو دور کرنے کے لیے تشکیل دیا تھا، وزیر داخلہ امیت شاہ نے پچھلے سال کہا تھا کہ انگریزوں کے بنائے گئے ’’پرانے قوانین کا مقصد‘‘ برطانوی راج کو مضبوط کرنا تھا، اس کا مقصد سزا دینا تھا، انصاف فراہم کرنا نہیں۔

    اب بھارت میں تین نئے فوجداری قوانین پیر (یکم جولائی) سے نافذ العمل ہو گئے ہیں، بھارتیہ شہری تحفظ قانون 2023 (BNSS) نے ضابطہ فوجداری (CrPC) کی جگہ لے لی ہے؛ بھارتیہ نیائے قانون (BNS) نے تعزیرات ہند کی جگہ لے لی ہے، اور بھارتیہ ساکشیہ ادھینیم نے انڈین ایویڈینس ایکٹ کی جگہ لے لی ہے۔

    صرف دفعہ 420 ہی نہیں بلکہ تعزیرات ہند میں قتل کی سزا کے لیے لاگو دفعہ 302 کو بھی بدل دیا گیا ہے، اور اب یہ جرم بھارتیہ نیائے (انصاف) قانون کی دفعہ 103 کے تحت آتا ہے۔ اسی طرح ریپ کی دفعہ 375 کو بھی ختم کر کے اسے بھارتیہ نیائے قانون کی دفعہ 63 کے تحت کر دیا گیا ہے۔

  • لڑکے والوں نے دھوکہ دے کر لڑکی کی زندگی تباہ کردی

    لڑکے والوں نے دھوکہ دے کر لڑکی کی زندگی تباہ کردی

    والدین اپنی بچیوں کے رشتے کرتے ہوئے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں کہ ان کے ساتھ کسی قسم کی کوئی دھوکہ بازی نہ ہوجائے لیکن لالچی اور خود غرض لوگ کسی نہ کسی طرح اپنی چال میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔

    ایک ایسی ہی آپ بیتی اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں آیت نامی لڑکی نے سنائی جسے سن کر سننے والوں کی آنکھیں بھر آئیں۔

    آیت نے بتایا کہ میں اپنی خالا کے گھر پلی بڑھی اور انہوں نے ہی میری شادی کرائی کسی پڑوسی خاتون کے توسط سے رشتہ آیا کہ لڑکا بیرون ملک ملازمت کرتا ہے اور شادی کے بعد لڑکی بھی وہاں چلی جائے گی۔

    تمام تر یقین دہانیوں کے بعد میری شادی ہوگئی اس وقت میری عمر 19 سال تھی۔ شادی کے کچھ ہفتوں بعد پتہ چلا کہ لڑکا کبھی باہر نہیں جائے گا وہ سارا دن گھر میں ہی پڑا رہتا تھا۔ ان ساری باتوں کے بعد خالہ نے کہا کہ تم خلع لے لو لیکن میں نے اپنا گھر بسانے کی خاطر ایسا نہیں کیا۔

    اس دوران میرے دو بچے بھی ہوئے، کچھ عرصے بعد میرے دیور کی شادی کا سلسلہ شروع ہوا تو ساس نے مجھ سے میرا کمرہ لے کر اسٹور میں منتقل کردیا, اعتراض کرنے پر شوہر مجھے بہت بری طرح مارتا تھا۔

    آخر کار میں نے تھک ہار کر اس خلع لے لی اور بچوں سمیت امی کے گھر آگئی اور گھر میں ہی چھوٹے موٹے کام کرکے اپنا گزر بسر کررہی ہوں۔

  • دوران امتحان طالبہ کی غیراخلاقی انداز میں تلاشی کی وڈیو وائرل

    دوران امتحان طالبہ کی غیراخلاقی انداز میں تلاشی کی وڈیو وائرل

    کراچی : میٹرک بورڈ کے امتحان کے دوران اساتذہ کی جانب سے ایک طالبہ کی غیر اخلاقی انداز میں تلاشی کی ویڈیو نے تہلکہ مچا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے گورا قبرستان سے متصل شاہراہ فیصل پر قائم عائشہ باوانی اسکول میں طالبات کی چانچ پڑتال کے نام پر ان کی تضحیک کا معاملہ سامنے آیا ہے، اسکول میں خواتین اساتذہ نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں۔

    دوران امتحان نقل کرنے والی ایک طالبہ کو تلاشی کیلیے باہر لایا گیا، اس دوران ڈیوٹی پر موجود ٹیچرز اس کی ویڈیو بنانے میں مصروف رہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اس طرح کی غیر اخلاقی اور غیر قانونی ویڈیو بنانے والے کیخلاف کارروائی ہوگی۔

    مذکورہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد میٹرک بورڈ کے چیئرمین شرف علی شاہ اور ناظم امتحانات حبیب اللہ سہاگ نے اسکول کا دورہ کیا اور واقعے کی تٖفصیلات حاصل کیں۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق اسکول انتظامیہ کا ساری ذمہ داری طالبہ پر ڈالتے ہوئے کہنا ہے کہ طالبہ نے دوران تلاشی ٹیچر کو ناخن مارے جس کے واضح طور پر نشانات دیکھے جاسکتے ہیں۔

    اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کنٹرولرامتحانات حبیب اللہ سہاگ نے کہا کہ بچی سے زور زبردستی کرنے کے واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں۔ بچی کے ساتھ زور زبردستی کی گئی ہے تو اس کی مذمت کرتا ہوں، تمام پرچوں کی خود نگرانی کررہاہوں۔

    انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا پرجو ویڈیوز چل رہی ہیں زیادہ تر جعلی ہیں، کنٹرولرامتحانات کا کہنا تھا کہ نقل روکنے کیلئے 93 ٹیمیں بنائی گئی ہیں جو امتحانی مراکز کے سرپرائز وزٹ کرتی ہیں

    طالبہ کے والدین شدید غصے میں تھے انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرنے سے منع کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بچی کے رویہ انتہائی افسوس ناک تھا، اسکول طالبات کی تضحیک معمول بن چکی ہے۔

    اس موقع پر اسکول ٹیچر وضاحت پر وضاحتیں دیتیے ہوئے چیکنگ کے نام غلط رویہ تسلیم کرنے سے مسلسل انکار کرتی رہیں اور ساری ذمہ داری طالبہ پر ڈال دی۔

  • سندھ میں بوٹی مافیا کا راج، انٹرمیڈیٹ امتحانات مذاق بن گئے

    سندھ میں بوٹی مافیا کا راج، انٹرمیڈیٹ امتحانات مذاق بن گئے

    سکھر: امتحانات سے متعلق تمام حکومتی دعوے بے سود ثابت ہوئے، لاڑکانہ میں اعلیٰ ثانوی بورڈ کا پہلا ہی پرچہ قبل از وقت آؤٹ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں لاڑکانہ بورڈ کے زیر اہتمام اعلیٰ ثانوی بورڈ کے زیراہتمام جاری امتحانات میں نقل مافیا نے پہلےروز ہی گیارہویں جماعت اردوسلیبس کا آسان پرچہ وقت سےقبل آوٹ کرالیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بھرمیں انٹرمیڈیٹ کےامتحانات کا آغاز ہوگیا، تاہم انتظامیہ نقل کی روک تھام میں ناکام رہی سکھر، نواب شاہ اورلاڑکانہ میں پرچہ آؤٹ ہوااور واٹس ایپ گروپ پر گردش کرتا رہا جبکہ دادو کیدو تحصیلوں میں گیارہویں جماعت کاپہلا پرچہ منسوخ کردیاگیا ہے۔

    سکھرمیں نقل مافیا سرگرم رہی امتحان کے دوران بیشترامتحانی مراکز پر سہولیات کا فقدان رہا ، بجلی کی لوڈشیڈنگ کےباعث طلبا گرمی سے بےحال رہے۔

    لاڑکانہ بورڈ کے مطابق امتحانات میں 74ہزارسےزائدامیدوار امتحانات میں حصہ لے رہے ہیں، نقل کی روک تھام کے لئے تعلیمی بورڈاور محکمہ تعلیم کی33چھاپہ مارٹیمیں بھی تشکیل دے رکھی ہیں۔

    اس سے قبل سندھ میں میٹرک کے امتحانات میں بھی نقل مافیا سرگرم رہی، وزیر تعلیمی بورڈز اسماعیل راہو نے کہا کہ نقل کرنے اور اپنی جگہ کسی اور فرد کو امتحان میں بٹھانے والوں پر ایک سے 3 سال تک پابندی لگانے جا رہے ہیں، ہمیں سندھ میں نقل روکنے کے لیے مزید سخت فیصلے لینے ہوں گے۔

    مگر ان کے تمام دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے اور سندھ بھر میں بوٹی مافیا کا راج رہا۔

  • حیدرآباد میں گیارہویں و بارہویں جماعت کے سالا نہ امتحانات کا آغاز آج سے ہوگا

    حیدرآباد میں گیارہویں و بارہویں جماعت کے سالا نہ امتحانات کا آغاز آج سے ہوگا

    حیدرآباد : ثانوی و اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ حیدرآباد کے تحت گیارہویں و بارہویں جماعت کے سالا نہ امتحانات کا آغاز آج جمعرات سے ہو رہا ہے۔

    فرسٹ ائیر کا امتحان دینے والے طلبہ و طالبات کی تعداد 59980جبکہ انٹر کا امتحان دینے والے امیدواروں کی تعداد 61260ہے، مجموعی طور پر 121240طلبہ و طالبات امتحانات میں بیٹھیں گے۔

    امتحانات کے لئے مجموعی طور پر دس اضلاع بشمول نواب شاہ میں 141امتحا نی مراکز قائم کیے گئے ہیں جبکہ 21ویجلینس کمیٹیز تشکیل دی گئی ہیں۔

    ناظم امتحانات ڈاکٹر مسرور احمد زئی کے مطابق امتحانی مراکز میں سے 45مراکز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ ان میں حیدرآباد میں 8مٹیاری میں 3ٹنڈ و الہیار میں 3ٹنڈو محمد خان میں ایک جام شورو میں 5دادو میں 4ٹھٹھہ میں 5بد ین میں 3شہید بےنظیر آباد میں 10اور سجا ول میں 3مراکز حساس ہیں اس کے علا وہ بورڈ میں ایک مانیٹرنگ سیل بھی قائم کیا گیا ہے۔

    انتظامی معاملات کےلئے چیئر مین بو رڈ ڈاکٹر محمد میمن اور کنٹر ولر ڈاکٹر مسرور احمد زئی نے کمشنر حیدرآباد محمد عباس بلو چ سے ملاقات کی۔

    کمشنر حیدرآباد کی ہد ایات پر تمام ڈپٹی کمشنرز کو مطلع کیا گیا ہے کہ وہ اپنے اضلاع میں حفاظتی اقدامات کے ساتھ اپنے اسسٹنٹ کمشنرز کو پابند کریں کہ وہ امتحانی مراکز کا دورہ کریں، اور امتحانی مراکز میں نقل  کی روک تھام کیلئے سخت اقدامات کریں۔

  • انٹر کے امتحانات میں نقل: پورے مافیا کے ملوث ہونے کا انکشاف

    انٹر کے امتحانات میں نقل: پورے مافیا کے ملوث ہونے کا انکشاف

    کراچی: سندھ میں انٹر میڈیٹ کے امتحانات میں نقل کے معاملے پر محکمہ انسداد دہشت گردی کی تحقیقات میں پورے مافیا کے ملوث ہونے کا انکشاف سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر کے امتحانات میں نقل کا معاملہ وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے محکمہ انسداد دہشت گردی کے حوالے کیے جانے کے بعد تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔

    تحقیقات کے مطابق نقل کروانے میں کوئی ایک شخص نہیں پورا مافیا ملوث ہے۔

    مزید پڑھیں: انٹر کے امتحانات میں نقل، بھارتی موبائل فونز کے استعمال کا انکشاف

    ذرائع سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ انٹر بورڈ عملے کی مدد کے بغیر نقل ممکن ہی نہیں، بورڈ ملازمین سے متعلق اہم دستاویزات حاصل کرلی ہیں۔ نقل مافیا میں پرائیوٹ ایجنٹ اور کوچنگ سینٹرز بھی ملوث ہیں۔

    سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ حساس اداروں کی مدد سے بھارتی نمبروں کا سی ڈی آر حاصل کیا جائے گا۔ بھارتی نمبر پاکستان میں جس سے رابطے میں ہیں اسے گرفتار کیا جائے گا۔

    محکمہ انسداد دہشت گردی نے انٹر بورڈ افسران و ملازمین سمیت 40 سے زائد افراد کے بیانات ریکارڈ کر لیے ہیں۔

    یاد رہے اس سے قبل محکمہ نے نقل میں ملوث متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی: انٹر امتحانات میں نقل کروانے میں بھارتی موبائل فونز استعمال ہونے کا انکشاف

    کراچی: انٹر امتحانات میں نقل کروانے میں بھارتی موبائل فونز استعمال ہونے کا انکشاف

    کراچی : کراچی میں انٹر میڈیٹ کے امتحانات میں نقل کروانے میں بھارتی موبائل فونز کے استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد بھارتی سموں کےاستعمال پر تمام ایجنسیاں الرٹ ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطاب سندھ بھر میں انٹر میڈیٹ کے امتحانات میں نقل کا بازار گرم ہے، امیدوار نے نقل کے لیے جدید ٹیکنالوجی  کا سہارا لینا شروع کردیا ہے، وزیر تعلیم سندھ جام مہتاب ڈاہر انٹر کے امتحانات کے دوران پہلے دورے پر کراچی کے زمزمہ ڈگری کالج پہنچے اور امتحانات کا جائزہ لیا۔

    وزیر تعلیم سندھ نے دعویٰ کیا کہ نقل میں ’’بھارت‘‘ ملوث ہے، نقل کے لیے استعمال ہونے والے واٹس ایپ گروپس میں بھارتی فون نمبرز بھی موجود ہیں۔

    وزیر تعلیم جام مہتاب ڈہر نے امتحانی مرکز کے دورے پر اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ تعلیمی بورڈ کو تحقیقاتی اداروں سے تعاون کا کہہ دیا ہے، وزیراعلیٰ کی ہدایت پر سی ٹی ڈی کو بھی شامل کرلیا ہے، انٹرمیڈیٹ امتحانات میں پیپرز آؤٹ ہونا اور واٹس ایپ کے ذریعے حل شدہ پرچہ شیئر ہونے کی خبریں روز رپورٹ ہورہی ہیں۔


    مزید پڑھیں : سندھ میں واٹس ایپ پر نویں دسویں کے پرچے آؤٹ


    دوسری جانب بھارتی سموں کےاستعمال پرتمام ایجنسیاں الرٹ ہوگئیں۔

    امتحانات میں سوشل میڈیا پر پرچے وائرل ہونا معمول بن گیا، مبینہ طور پر کوچنگ سینٹر کے اساتذہ پرچے حل کرکے واٹس ایپ کردیتے ہیں، معاملے پر وزیر تعلیم سندھ نے چیئرمین انٹر بورڈ کو گزشتہ روز طلب بھی کیا تھا، 60ویجی لینس ٹیمیں مختلف امتحانی مراکز کا  دورہ کرتی ہیں۔

    دوسری جانب سندھ کے مختلف شہروں میں انٹرمیڈیٹ امتحانات میں پرچے آوٹ ہونے کا سلسلہ جاری ہے، کراچی میں آج ہونے والا فزکس کا پرچہ آؤٹ ہوگیا، پرچہ واٹس ایپ کے ذریعے شیئر ہوتا رہا اور امتحانی مراکز پر نقل کی شکایت بھی برقرار ہے۔

    سکھر میں بھی آج ہونے والاپرچہ آؤٹ ہوا، امتحانی مراکز پر بھی نقل مافیا کا راج رہا جبکہ شکارپور میں آج بھی پرچہ آؤٹ ہوا، نقل روکنے کیلئے کیے جانے والے اقدامات ناکام ہوگئے اور طلبا موبائل فونز اورکتابوں سے نقل کرتے رہے۔

  • جعلی وفاقی وزیربن کرسرکاری اداروں کو چکمہ دینے والا ملزم گرفتار

    جعلی وفاقی وزیربن کرسرکاری اداروں کو چکمہ دینے والا ملزم گرفتار

    فیصل آباد : ایف آئی اے نے جعلی وفاقی وزیر بن کر فراڈ کرنے والے ملزم کو حراست میں لے لیا، ملزم سلامت علی چوہان نے وزیراعظم اورجج سمیت تمام وفاقی اورصوبائی اداروں کو جعلی وفاقی وزیر بن کر چکمہ دیا اور بے شمار فوائد حاصل کیے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے چند روز قبل لاہور سے ایک ملزم سلامت علی چوہان کو گرفتار کیا ہے جو گزشتہ چھ سال سے خود کو وفاقی وزیر ظاہر کرکے سرکاری اداروں سے مختلف مراعات حاصل کر رہا تھا، ملزم کیخلاف کارروائی ایک شہری کی درخواست پر کی گئی۔

    ملزم سلامت علی سے جعلی لیٹر پیڈ، مہریں، جعلی تقرر نامے بھی برآمد ہوئے ہیں۔ ایف آئی اے کی تفتیش کے دوران جعلی وفاقی وزیر سلامت علی نے اہم انکشافات کیے ہیں، ملزم نے وزیر اعظم سمیت صوبائی حکومتوں سے سیکیورٹی اور دفاتر بھی لے لیے، کسی ادارے نے بھی جعلی وزیر کےخطوط کی تصدیق نہ کی۔

    پی ٹی سی ایل نے جعلی وزیر کے خط پر سرکاری فون کا کنکشن بھی دے ڈالا، اس کے علاوہ ڈٰ ی سی او لاہور نے ملزم کو گاڑی اورسیکیورٹی اہلکار فراہم کرنے کیلئے پولیس کو حکم بھی دے دیا۔

    جعلی وزیر نے وزیر اعظم نوازشریف کو ملاقات کا وقت دینے کا خط بھی لکھا تھا، جعلی وزیر سلامت علی چوہان نے وزارت خزانہ کو سرکاری ملازمین کی اپنے ادارے سے رجسٹریشن کیلئے خط لکھا۔

    ملزم سلامت علی نے بیت المال کو سرکاری فنڈ اپنے ادارے میں منتقل کرنے کیلئے خط لکھے، جعلی وزیر نے بلاسود قرضے دلانے کا جھانسہ دے کرسینکڑوں لوگوں سے لاکھوں روپے بھی بٹورے۔

  • نقل کا موقع نہ ملنے پر مشتعل طلباء نے شاہراہ بلاک کردی

    نقل کا موقع نہ ملنے پر مشتعل طلباء نے شاہراہ بلاک کردی

    کوئٹہ : چمن میں ایف ایس سی کے طلبا نے امتحان میں نقل کا موقع نہ ملنے پر اودھم مچادیا۔ٹائرجلا کر کوئٹہ چمن شاہراہ بلاک کردی۔ کہتے ہیں سارا سال پڑھائی نہیں ہوئی نقل نہ کریں تو کیا کریں۔

    تفصیلات کے مطابق مطالبات منوانے کے لئے احتجاج کرنا کوئی نئی بات نہیں، لیکن چمن کے طلبا نے انوکھا احتجاج کیا اور امتحانات میں نقل کرنے سے نہ روکنے کا مطالبہ کرڈالا ۔

    ایف ایس سی کے طلبا نے نقل کا موقع نہ ملنے پر ٹائرجلا کر کوئٹہ چمن شاہراہ بلاک کردی۔ طلبا کا کہنا تھا کہ پورے سال پڑھائی نہیں ہوئی۔

    امتحان پاس کرنے کے لئے اب نقل نہ کریں تو کیا کریں۔ مظاہرین نے کہا کہ بوائز کالج کے بتیس لیکچرار میں سے صرف پانچ لیکچررکالج آتے ہیں۔

    طلبا کا یہ بھی کہنا تھا کہ چھ مہینے سے کالج بغیرپرنسپل کے چل رہا تھا۔ میڈیا میں آنے کے باوجود وزیراعلیٰ نے نوٹس نہیں لیا۔

  • سندھ میں میٹرک بورڈ کے امتحانات میں کھلم کھلا نقل

    سندھ میں میٹرک بورڈ کے امتحانات میں کھلم کھلا نقل

    سندھ : میٹرک بورڈ کے امتحانات میں طالبعلموں کی کھلم کھلا نقل سے تعلیمی اداروں کی کارکردگی کھل کر سامنے آگئی۔

    سندھ میں میٹرک بورڈ کے امتحانات جاری ہے، لاڑکانہ میں نقل کے لئے اتنی آزادی ہے کہ عقل استعمال کرنے کی بھی ضرورت نہیں پڑی، کھلم کھلا کتابیں سامنے رکھ کر نقل کی جارہی ہے، کیمرہ دیکھ کر ہونہارطلبا ذرا نہ شرمائے اور تو اور نقل کیلئے موبائل فون کا بھی بھرپوراستعمال ہورہا ہے۔

    جیکب آباد میں پرچے آَئوٹ ہونا نئی بات نہیں اور نقل کیلئے بھی سازگار ماحول ہے، فوٹواسٹیٹ مشین پر پابندی ہے مگر پرچےآئوٹ ہونے پرنہیں۔

    سکھر بورڈ کے زیرِ اہتمام نو یں اور دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات میں دفعہ ایک سو چوالیس کے نفاذ کے باوجود نقل کھل عام جاری ہے آج فزکس کے پرچہ میں بھی طالب علم نقل کرکے پر چہ حل کر تے دکھائی دیئے،اساتذہ اور چھا پہ مار ٹیمیں بھی بوٹی مافیا کو نہ روک سکیں۔

    دسویں جماعت کے فزکس کے پیپر میں نقل بڑے زور وشور کے ساتھ جا ری ہے، طالب علم بڑی بے خوفی کے ساتھ نقل کرکے امتحانات دے رہے ہیں جبکہ نقل کی روک تھام کے لئے دفعہ ایک سو چوالیس کا نفاذ کرکے فوٹو اسٹیٹ شاپس کو امتحانی اوقات میں بند ہیں لیکن پھر بھی بوٹی مافیا سر گرم ہے۔