Tag: Cheif Election Commissioner (CEC)

  • الیکشن کمیشن کاالیکٹرونک ووٹنگ مشین پر30ستمبرکواجلاس طلب

    الیکشن کمیشن کاالیکٹرونک ووٹنگ مشین پر30ستمبرکواجلاس طلب

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے انتخابی اصلاحات پرعمل درآمد شروع کردیا ہے، آئندہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اوربائیو میٹرک سسٹم کے استعمال کاجائزہ لینے کے لئے کمیشن نے تیس ستمبر کو بھی اہم اجلاس طلب کرلیا۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اس اجلاس میں الیکٹرانک مصنوعات تیار کرنے والی کمپنیاں الیکشن کمیشن اور متعلقہ اداروں اور محکموں کو بریفنگ دیں گی، الیکشن کمیشن نے گیار کمپنیوں کو بریفنگ کے لئے طلب کیا ہے،الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات کےدیگر سٹیک ہولڈرز اداروں بشمول  نادرا، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک، پی سی ایس آئی آر اوردیگر اداروں سے بھی مدد حاصل کرنے کے لئے بریفنگ لی جائے گی الیکشن کمیشن ان اداروں سے رابطہ میں ہے۔

  • انگوٹھوں کےنشانات کی تصدیق کامسئلہ قومی تنازع ہے، جسٹس ثاقب

    انگوٹھوں کےنشانات کی تصدیق کامسئلہ قومی تنازع ہے، جسٹس ثاقب

    اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جج جسٹس ثاقب نثار کاکہناہے انگوٹھوں کی تصدیق قومی مسئلہ بن چکاہے۔

    سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے انتخابی عذرداری کیس کی سماعت کے دوران سماعت جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا یہ حساس معاملہ قومی ایشو بن چکا ہے اس حوالے سے اور بھی درخواستیں زیر التواء ہیں، اگراس درخواست پر کوئی فیصلہ کردیا تو دوسری درخواستیں متاثر ہوں گی۔ اس لیے مناسب ہوگا کہ ایسی تمام درخواستوں کو یکجا کرکے سنا جائے اور ایک ساتھ فیصلہ سنایا جائے۔ جس کے بعد جسٹس ثاقب نثار نے درخواست چیف جسٹس کو بھجوا دی۔سپریم کورٹ کاتین رکنی بینچ آفتاب شعبان میرانی کی کامیابی کیخلاف اپیل کی سماعت کررہاتھا، اپیل ہارے ہوئے امیدوار ابراہیم جتوئی نے دائرکررکھی ہے۔

  • الیکشن کمیشن کا اپنی ہی ویب سائٹ پر جاری رپورٹ سے اظہارِلاتعلقی

    الیکشن کمیشن کا اپنی ہی ویب سائٹ پر جاری رپورٹ سے اظہارِلاتعلقی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی اپنی ویب سائٹ پر جاری کی گئی جائزہ رپورٹ سے لاتعلقی کا اظہارکردیا، جائزہ رپورٹ میں الیکشن دوہزار تیرہ میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا اعتراف کیا گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز اپنی ویب سائٹ پر ایک جائزہ رپورٹ میں انتخابات میں سنگین بے ضابطگیوں کا اعتراف کیا، اب ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ جائزہ رپورٹ عالمی اور ملکی مبصرین کی سفارشات پر مشتمل ہے اور عام انتخابات سے متعلق حقائق نامہ انتیس ستمبر کو پارلیمانی کمیٹی میں پیش کیا جائیگا۔

    ریٹرننگ افسران کے کردار سے متعلق فیکٹ شیٹ تیار کی جارہی ہے، بیلٹ پیپر کی چھپائی اور سیاہی کا معاملہ بھی فیکٹ شیٹ میں شامل کیا جائیگا، ایک روز قبل جاری جائزہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ عام انتخابات میں آئین کے آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ کا اطلاق درست طریقے سے نہیں ہوا۔ ہر ریٹرننگ افسر اپنے اپنے طریقے سے ان آرٹیکلز کا اطلاق کیا۔ نیب، نادرا، ایف بی آر اور سٹیٹ بینک نے الیکشن کمیشن کو مکمل معلومات فراہم نہیں کیں۔

    رپورٹ کے مطابق کئی امیدواروں کو مناسب چھان بین کے بغیر ہی کلیئر کر دیا گیا۔ اب الیکشن کمیشن نے اس رپورٹ سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے لاتعلقی کے باوجود یہ جائزہ رپورٹ تاحال اس کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔

  • الیکشن کمیشن آف پاکستان کا انتخابی قوانین میں ترامیم کا فیصلہ

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کا انتخابی قوانین میں ترامیم کا فیصلہ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے انتخابی قوانین میں ترامیم کا فیصلہ کرلیا، انتخابی اصلاحات کمیٹی کو ترامیم کا مسودہ بھجوا دیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق صدرمملکت عام انتخابت کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کی مشاورت سے کریں۔ قومی اسمبلی کے لئے انتخابی اخراجات کی حد 60 لاکھ روپے ہوگی، غلط اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کرانے پر رکن رکنیت 60 روز کے لئے معطل کی جاسکے گی، ریٹرنگ افسران مکمل طور پر الیکشن کمیشن کے ماتحت ہوں گے، امیدواروں کی اسکروٹنی کی مدت 7 روز سے بڑھا کر 15 روز کرنے کی تجویز دی گئی ہے، اثاثوں کی تفصیلات میں غلط بیانی پر 3 سال قید کی تجویز دی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن کو اثاثوں کی جانچ پڑتال کا اختیار ہوگا۔

  • الیکشن کمیشن کا انتخابات میں بے ضابطگیوں کااعتراف

    الیکشن کمیشن کا انتخابات میں بے ضابطگیوں کااعتراف

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے انتخابات میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا اعتراف کرلیا، دسمبر دوہزار تیرہ میں تیار ہونے والی رپورٹ نوماہ بعد خاموشی سے جاری کردی گئی۔

    الیکشن کمیشن نے انتخابات دوہزار تیرہ کی جائزہ رپورٹ میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا اعتراف کیا ہے، رپورٹ ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن شیر افگن کی سربراہی میں سولہ رکنی کمیٹی نے تیار کی، جس میں کہا گیاہے کہ انتخابی امیدوارں کو مناسب جانچ پڑتال کے بغیر کلیئر کیا گیا، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر، نادرا اور نیب نے مکمل تعاون نہیں کیا۔

    الیکشن کمیشن کا اسکروٹنی سیل درست طریقے سے کام نہ کرسکا، الیکشن کمیشن کو امیدواروں کی جانچ پڑتال کے لئے بہت کم وقت ملا، چھپائی میں تاخیر سے بعض حلقوں میں بیلٹ پیپرز دیر سے پہنچے،یو این ڈی پی کی مدد سے تیار کردہ رزلٹ مینجمنٹ سسٹم ناکامیاب رہااور بڑی تعداد میں ریٹرنگ افسران نے ہاتھ سے بنائے ہوئے نتائج الیکشن کمیشن بھیجے۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ فارم سولہ میں نقائص کے باعث ریٹرنگ افسران مذکورہ فارم خود بناتے رہے، پولنگ ٹائم میں ایک گھنٹے کے اضافے کے فیصلہ سے بھی ابہام پیدا ہوا۔

  • الیکشن کمیشن کا عمران خان کو این اے 122 کے ریکارڈ تک رسائی دینے کا فیصلہ

    الیکشن کمیشن کا عمران خان کو این اے 122 کے ریکارڈ تک رسائی دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن کے اہم اجلاس میں مرکزی اورصوبائی دفاتر میں ریکارڈ روم قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا،اجلاس میں عمران خان کو این اے 122 کے ریکارڈ تک رسائی دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    الیکشن کمیشن کی آج ہونے والے اجلاس میں اہم فیصلے کے گئے،کمیشن کے مرکزی اور صوبائی دفاتر میں ریکارڈ روم قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، ریکارڈ روم میں انتخابات کے حوالے سے تمام سامان محفوظ رکھا جائے گا اس حوالے سے صوبائی سیکرٹریزکو ہدایت جاری کردیں گئیں ہیں۔

    قائم مقام ڈی جی الیکشن کمیشن مسعود ملک اوردیگرحکام نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عمران خان کی قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 122 کے ریکارڈ تک رسائی کی درخواست منظورکرلی گئی اور عمران خان کو ریکارڈ تک رسائی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے،حکام کامزید کہنا تھا کہ عام انتخابات کے لئے نئی حلقہ بندیاں اور مردم شماری کرنا ہوگی۔

  • الیکشن میں دھاندلی ! سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن تہلکہ خیز انکشافات

    الیکشن میں دھاندلی ! سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن تہلکہ خیز انکشافات

    عام انتخابات میں دھاندلی کیسےہوئی، سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن محمد افضل نےبھانڈہ پھوڑدیا۔

    اےآروائی نیوزکےپروگرام کھراسچ میں سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن محمد افضل نےانکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے۔ جہاں جہاں کیمرے نصب تھے وہاں دھاندلی نہیں ہوئی جیسے اسلام آباد میں دھاندلی نہیں ہوئی باقی ہر جگہ دھاندلی ہوئی،مجموعی طور پر انتخابات میں الیکشن کمیشن، عدلیہ اور انتظامیہ سب ہی نے دھاندلی کروائی، اور اس میں سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری اور تصدق حسین جیلانی بھی شامل تھے، افتخار چوہدری نےتمام ریٹرننگ افسران تعینات کیےجبکہ یہ کام الیکشن کمیشن کاتھا،چوہدی نثار کو کیسےپتاچلاکہ سیل شدہ ووٹ ناقابل تصدیق ہیں ۔

    افضل خان نے بتایا کہ الیکشن2013میں فخروبھائی نےآنکھیں بندرکھیں،انہیں کراچی میں فائرنگ کرکےڈرایاگیا، زرداری نےفخروبھائی سےکہا”آپ نےمایوس کیا، جسٹس ریاض کیانی نے الیکشن 2013کو تباہ کیا ، الیکشن کو تباہ کرنے میں جسٹس ریاض کیانی نے 90 فیصد کردار ادا کیا ۔

    انہوں نے بتایا کہ پہلے مجھے شک تھا اب یقین ہے کہ دھاندلی ہوئی ہے،جس سیاسی جماعت کوموقع ملااس نےدھاندلی کی، پینتیس نہیں سیکڑوں پنکچر لگے، انتہائی منظم طریقے سے الیکشن میں دھاندلی کی گئی۔

    افضل خان کا کہنا تھا کہ الیکشن ٹریبیونل نے سمجھوتے کررکھے ہیں، پنجاب میں بڑے پیمانے پر ذیادتی کی گئی،دھاندلی کی شکایت والے کیسسز کو جان بوجھ کر لمبا کیا گیا ، عمران خان انتخابی دھاندلی میں سچ کہ رہا ہے، الیکشن 2013 میں عوام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا، لوگوں میں دہشت پھیلانے کے لئےسانحہ ماڈل ٹاون کیا گیا۔

    افضل خان نے کہا کہ کراچی میں نتائج تبدیل کئے گئے، صرف ایک ہی پارٹی کی طاقت وہاں کام کرتی ہے اور وہی کامیاب ہوئی اور فخرو بھائی نے وہاں پر بھی آنکھیں بند رکھیں اور ان کو ہوائی فائرنگ کر کے ڈرا دیا گیا، پنجاب میں عام انتخابات میں دھاندلی میں جسٹس ریاض کیانی براہ راست ملوث تھے اور 90 فیصد دھاندلی انہوں نے کروائی، ان کی تعیناتی بھی میاں محمد نواز شریف کی ایماءپر کی گئی، جب کہ بلوچستان اور سندھ میں بھی الیکشن کمشنر نے براہ راست مداخلت کی۔

    سابق ایڈیشنل سیکریٹری نے کہا کہ ووٹوں کی تصدیق زیادہ سے زیادہ 7 دن میں ہوسکتی ہے لیکن 60 دنوں میں نمٹائے جانے والے کیسوں کو 365 دن میں بھی حل نہیں کیا گیا اور دھاندلی کی شکایت کے کیسز کو جان بوجھ کر لمبا کیا گیا، الیکشن کو 14 ماہ گزر چکے ہیں اگر یہ لوگ ملوث نہ ہوتے تو اب تک حلقے کھولے جاسکتے تھے۔ افضل خان نے کہا کہ میں بھی کسی حد تک قوم کا مجرم ہوں جبکہ دھاندلی میں جو بھی ملوث ہے اس پر آرٹیکل 6 کا مقدمہ چلا کرپھانسی دی جائے۔