Tag: Cheif justice lahore high court

  • گلوبٹ کی درخواست ضمانت اور اپیل یکجا کرنے کا حکم

    گلوبٹ کی درخواست ضمانت اور اپیل یکجا کرنے کا حکم

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے گلوبٹ کی درخواست ضمانت کی سماعت ستائیس نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے سزا کیخلاف اپیل اور درخواست ضمانت یکجا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان اور جسٹس صداقت علی خان پر مشتمل دو رکنی بنچ نے آج کیس کی سماعت کی۔ گلوبٹ نے عدالت میں کہا کہ اس نے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے سنائی گئی سزا کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کررکھی ہے جب تک اپیل کا فیصلہ نہیں ہوتا عدالت سزا معطل کرکے اسے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کر دے۔

    عدالت نے سماعت ستائیس نومبرتک ملتوی کرتے ہوئے ہدایت کی کہ گلو بٹ کی اپیل اور درخواست ضمانت کو یکجا کرکے سماعت کیلئے پیش کیا جائے۔ گلو بٹ کوا نسداددہشت گردی کی عدالت نےگیارہ سال قید اور ایک لاکھ جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

  • مریم نوازچیئرپرسن وزیراعظم یوتھ لون سےمستعفی

    مریم نوازچیئرپرسن وزیراعظم یوتھ لون سےمستعفی

    اسلام آباد: چیئرپرسن وزیراعظم یوتھ لون پروگرام مریم نواز نے اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کے مطابق مریم نواز نے اپنے استعفے کے سلسلے میں وزیراعظم سے مشاورت بھی کی تھی، مریم نواز کا استعفیٰ وزیراعظم ہائوس کو مل گیا ہے۔

    مریم نواز نے کہا کہ ان کیلئے عہدے معنی نہیں رکھتے، ہم عوام کی خدمت کرتے رہیں گے، میرے لئے یہی اعزاز کافی ہے کہ میں نواز شریف اور اس قوم کی بیٹی ہوں، ان کا کہنا تھا کہ اب احتجاج کا زمانہ گیا، ملک ترقی کی نئی منازل طے کرے گا۔

    واضح رہے کہ لاہور ہائيکورٹ میں مريم نواز کو یوتھ لون پروگرام کی سربراہی سے ہٹانے کیلئےدرخواست دائر کی گئی تھی، جس پر عدالت نے گزشتہ روز فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے انہیں عہدہ چھوڑنے کیلئے جمعہ تک مہلت دی تھی۔

    سماعت کے دوران جسٹس منصور نے ریمارکس دیئے تھے کہ کیا عہدہ خاندانی افراد میں ہی رہنا ضروری ہے، کیا میں اپنے باورچی کو فوکل پرسن قرار دیکر عہدے پر لگا سکتا ہوں؟، کل وزیراعظم کسی ان پڑھ شخص کو اس عہدے پر تعینات کردیں تو کیا ہوگا؟۔

  • چیئرپرسن یوتھ لون اسکیم کیس، مریم نواز کا تعلیمی ریکارڈ طلب

    چیئرپرسن یوتھ لون اسکیم کیس، مریم نواز کا تعلیمی ریکارڈ طلب

    لاہور: چیئرپرسن یوتھ لون اسکیم کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے مریم نواز کا تعلیمی ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ نے چیئرپرسن یوتھ لون اسکیم تعیناتی کیس کی سماعت  آج ہوئی جس میں عدالت نے مریم نواز کی تعلیمی قابلیت کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔

    فاضل جج نے استفسار کیا کہ بتایا جائے حکومت مریم نواز کو تبدیل کرنے پر غور کر رہی ہے یا نہیں، اگر حکومت غور نہیں کر رہی تو عدالت خود فیصلہ کرے گی۔ عدالت کا ریمارکس میں مزید کہنا تھا کہ کیا حکومت کسی کو بھی کوئی عہدہ دے سکتی ہے، اور کیا وزیراعظم کسی ان پڑھ کو بھی بڑا عہدہ دے سکتے ہیں۔

    عدالتی سماعت کے موقع پر درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت نے سیاسی بنیادوں پر میرٹ کے برعکس مریم نواز کو اہم عہدے پر تعینات کر دیا۔ وفاقی حکومت نے مریم نواز کی تعیناتی کا نوٹیفیکشن جاری کیا مگر غیر قانونی طور پر مریم صفدر اس عہدے پر براجمان ہیں۔

    سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہ وزیر اعظم نے اپنے صوابدیدی اختیار کے تحت اعزازی عہدے پر مریم نواز کی تعیناتی کی۔ سرکاری وکیل نے مزید کہا کہ اعزازی عہدے کے لئے قواعد کی ضرورت نہیں ہوتی جبکہ یوتھ لون سکیم فنڈز کی تقسیم مریم نواز کا اختیار نہیں۔ سرکاری وکیل نے انٹرنیٹ سے حاصل کی گئیں مریم نواز کی تعلیمی اسناد کی کاپیاں فراہم کیں۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ صوابدیدی اختیار کا مطلب یہ نہیں کہ گھر کے باورچی کو بھی عہدہ دیا جاسکتا ہے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ اگر حکومت تعیناتی پر نظر ثانی نہیں کرتی تو عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔ عدالت نے مریم نواز کی تعلیمی اسناد کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت سہہ پہر تک ملتوی کر دی۔