Tag: Chemical Attack

  • شام پر امریکی حملے تشویش ناک ہیں‘ انتونیو گٹریس

    شام پر امریکی حملے تشویش ناک ہیں‘ انتونیو گٹریس

    نیویارک : اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے شام پر امریکا اور اتحادیوں کے فضائی حملوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے کی صورت خراب ہوتی جارہی ہے اور اس کو بہتری کی طرف لانے کا کوئی نظر نہیں آرہا.

    تفصیلات کے مطابق شام میں گذشتہ روز امریکا اور اتحادیوں کی جانب سے فوجی کارروائی کے بعد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے عرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کا خطہ تیزی سے سرد جنگ کی طرف بڑھ رہا ہے جو بہت زیادہ تشویشناک ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شام پر امریکا اور اتحادیوں کے حملے کے بعد اقوام متحدہ کے اراکین ممالک صبر و تحمل سے کام لیں اور فضائی حملوں کے جواب میں کسی بھی ردعمل سے پرہیز کریں کیونکہ یہ اقدام عالمی امن و استحکام کو مزید خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

    عرب میڈیا( العربیہ نیوز) سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ شامی حکومت کے اتحادی صبر تحمل کا مظاہرہ کریں ورنہ خطے کی صورت حال مزید خرابی کی طرف جائے گی اور شامی عوام کی مشکلات میں بھی اضافہ ہوگا۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کیمیائی حملوں پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’کیمیکل ہتھیار استعمال کرنے والوں کے لیے احتساب کا کوئی طریقہ موجود نہیں جبکہ شام اور مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورت حال کا حل فوجی کارروائی ہرگز نہیں ہے‘۔


    نئے انداز اور انتقام کے ساتھ سرد جنگ کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے‘ انتونیو گتریس


    ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے اتحادی فرانس نے انسانیت کی تذلیل اور سنگین جرائم میں ملوث ممالک کی حمایت میں پیش کی جانے والی قراردادوں کو کم کرنے کے لیے بہترین تجویز پیش کی ہے۔

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے بتایا کہ میں نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال اور اُس کی روک تھام کے ساتھ ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لیے ایک تحقیقاتی ٹیم بنانے کے مطالبے پر اتفاق کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شام نے دوبارہ کیمیائی حملہ کیا، توامریکا پھر میزائل داغے گا‘ڈونلڈ ٹرمپ

    شام نے دوبارہ کیمیائی حملہ کیا، توامریکا پھر میزائل داغے گا‘ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر شامی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر صدر بشار الااسد اور اتحادیوں نے دوبارہ شامی شہریوں پر کیمیائی بم گرائے ’تو امریکا اور اتحادی دوبارہ حملہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرمپ کی جانب سے یہ دھمکی امریکا اور اتحادیوں فرانس اور برطانیہ کی جانب سے شام کے شہر ڈوما پر گذشتہ ہفتے کیمیائی حملوں کے جواب میں گذشتہ روز مشترکہ فوجی کارروائی کے بعد سامنے آئی ہے۔

    گذشتہ سات برس سے شام میں جاری خانہ جنگی کے جواب میں شامی حکومت کے خلاف امریکا اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے کی گئی موجودہ فوجی کارروائی سب سے زیادہ بڑا حملہ تھا۔ جس میں شام پر 107 میزائل داغے گئے۔

    دوسری جانب شامی حکومت اور اتحادی مسلسل ڈوما میں کیمیائی حملوں کی تردید اور مذمت کرتی آرہی ہے۔

    واضح رہے کہ شام کے اہم اتحادی روس کی جانب سے امریکا اور اتحادیوں کے حملے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا تھا، جس میں روس نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے فوجی کارروائی کے خلاف قرارداد بھی پیش کی تھی، جو مسترد کردی گئی۔

    روس کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کے مسترد ہونے کے بعد امریکا، برطانیہ اور فرانس نے اجلاس میں قرارداد پیش کی، جس میں متاثرہ شہر دوما پر مبینہ کیمیائی حملے کی آزادنہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ روس اقوام متحدہ میں اس سے قبل شام کے خلاف پیش کی گئی متعدد قرار دادوں کو ویٹو کرچکا ہے۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ روسی حکام کی جانب سے کئی بار قرار داد مسترد کرنے کی وجہ سے شام پر میزائل داغنے پڑے ’معصوم شہریوں کی جان بچانے کے لیے اس کے سوا کوئی اور راستہ نہیں تھا‘۔

    واضح رہے کہ تنظیم برائے ممانعت کیمیائی ہتھیار (او پی سی ڈبلیو) کے تفتیش کار پہلے سے شام میں کیمیائی حملوں کی تحقیقات کے لیے موجود ہیں اور اس ہفتے تفتیش کاروں کا شامی شہر دوما کا دورہ بھی متوقع ہے۔

    البتہ تنظیم کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا عمومی طور کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھرائے گی، سوال کیا جارہا ہے کہ پھر برطانیہ، امریکا اور فرانس نے دیکھ کر شام پر حملہ کیا تھا۔


    جب تک شام کی موجودہ قیادت ہےحملےرکنےکی کوئی ضمانت نہیں‘ نیٹو


    شام حملے کے تینوں اتحادیوں نے نئے مسودے میں کہا ہے کہ ’تنظیم برائے ممانعت کیمیائی ہتھیار‘ تیس روز کے اندر کیمیائی حملوں سے متعلق اپنی رپورٹ سلامتی کونسل میں جمع کروائے۔

    واضح رہے کہ شام اور اتحادیوں کی جانب سے دوما پرمبینہ کیمیائی حملے کے جواب میں امریکا نے برطانیہ اور فرانس کے اشتراک کے ساتھ شام کی کیمیائی تنصیبات پر میزائل حملے کیے۔

    اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل نے روس کی شام سے متعلق قرارداد مسترد کردی ہے، یہ ہنگامی اجلاس شام پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کے حملے کے بعد روس کے مطالبے پر بلایا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نئے انداز اور انتقام کے ساتھ سرد جنگ کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے‘ انتونیو گتریس

    نئے انداز اور انتقام کے ساتھ سرد جنگ کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے‘ انتونیو گتریس

    نیویارک :‌ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے شام کے مسئلے پر امریکا اور روس کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر اور دنیا کے امن و استحقام کو درپیش خطرات کے حوالے سے کہا ہے کہ ’ایک نئے انداز اور انتقام کے ساتھ سرد جنگ کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق شام میں کیمیائی حملے کے بعد روس اور امریکا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور عالمی کی امن کو لاحق جنگ کے خطروں کے پیش نظر جمعرات کے روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوٹیریس کی زیر صدارت سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا تھا۔

    اقوام متحدہ سیکریٹری انتونیو گتریس نے مشرق وسطیٰ میں جاری افراتفری کے باعث دنیا کو لا حق خطرات کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’عالمی سطح پرایک نئے انداز اور انتقام کے ساتھ دوبارہ سرد جنگ کا آغاز ہوگیا ہے، ماضی میں ایسی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے میکنزم موجود تھے، لیکن اب ایسا کچھ نظر نہیں آتا‘۔

    انہوں نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے اختلافات اور اسرائیل کے فلسطینی عوام پر بہیمانہ تشدد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا یہ تقسیم نئے تنازعات پیدا کررہی ہے جو آپس میں ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا بیان امریکا اور مغریبی اتحادیوں کی جانب سے شام کے خلاف فوجی کارروائی سے کچھ دیر قبل سامنے آیا ہے، انتونیو گتریس نے یہ بیان سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دیا تھا۔

     ان کا اجلاس میں موجود تمام ممالک کے سربراہوں سے مزید کہنا تھا کہ ’شام میں کیمیائی حملوں کے بعد عالمی سطح پر امن وامان کی خراب صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کارروائی ذمہ دارانہ انداز میں ہونی چاہیے‘۔


    امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا


    اقوام متحدہ کے اجلاس میں روس کے مستقل مندوب وسیلی نیبنزیا نے برطانیہ پرالزام عائد کیا تھا کہ، شام میں ہونے والا کیمیائی حملہ برطانوی حکومت کی منظم سازش ہے اور اس ڈرامے کو برطانیہ نے غیر ملکی خفیہ ایجنسی کے ساتھ مل کر رچایا ہے۔

    دوسری جانب سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ شامی صدر بشارالااسد نے سات برسوں میں 50 مرتبہ عام شہریوں کے خلاف کیمیکل ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے، جس کے واضح ثبوت موجود ہیں‘۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز شام کی جانب سے ڈوما پرمبینہ کیمیائی حملے کے جواب میں امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے اشتراک کے ساتھ شام پرحملوں کا آغاز کردیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • غیر ملکی ایجنٹس نے شام میں کیمیائی حملے کا ڈرامہ رچایا: روسی وزیر خارجہ

    غیر ملکی ایجنٹس نے شام میں کیمیائی حملے کا ڈرامہ رچایا: روسی وزیر خارجہ

    ماسکو: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروو نے کہا ہے کہ شام میں غیر ملکی ایجنٹس کی جانب سے کیمیائی حملے کا ڈرامہ رچایا گیا، ہمارے پاس اس سے متعلق ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی صحافی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شام میں مغربی مداخلت سے یورپ میں مہاجرین کی تعداد میں اضافے کا خطرہ ہے، اس حوالے سے مہاجرین کی ایک نئی لہر نظر آرہی ہے، ہمارے پاس ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ کس طرح کیمائی حملے کا ڈرامہ رچایا گیا۔

    شام پرامریکی حملہ دو ملکوں کےدرمیان جنگ کی چنگاری بھڑکا سکتا ہے، روس

    سرگئی لاوروو کا مزید کہنا تھا کہ برطانوی ہم منصب عالمی کیمائی واچ ڈاگ کی تحقیقات کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہے ہیں، تجربہ کار اور بڑے سیاست دان بھی حملے سے متعلق حقائق کو مسخ کر رہے ہیں، روس پر کیمائی حملے کا الزام بے بنیاد ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں شام کے علاقے دوما میں کیمائی حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں بچوں سمیت درجنوں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے بعد ازاں امریکا اور اس کے اتحادیوں نے حملے کا الزام براہ راست روس پر عائد کیا تھا۔

    شام میں کیمیائی حملہ بلاجواز ہے، بھاری قیمت چکانی پڑے گی، ٹرمپ

    خیال رہے کہ آج میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں تعینات روس کے مستقل مندوب وسیلی نبینزیا کا کہنا تھا کہ مغربی قوتیں شام پر حملے کی تیاری کر رہی ہیں لیکن روس ان حملوں کی مخالفت کرتا ہے دوسری جانب امریکا بھی عالمی امن کو خطرے میں ڈالنا چاہتا ہے، موجودہ صورت حال انتہائی سنگین ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شام پرفوجی کارروائی امریکا کے لیے خطرناک ثابت ہوگی‘روس

    شام پرفوجی کارروائی امریکا کے لیے خطرناک ثابت ہوگی‘روس

    نیویارک:اقوام متحدہ کی سلاتی کونسل کے اجلاس میں روسی سفیر وسیلی نیبنزیا نے کہا ہے کہ امریکا شام اور مشرق وسطیٰ کے متعلق جو بھی منصوبے بنارہا ہے اس پر عمل کرنے سے باز رہے ورنہ امریکا اور اتحادیوں کو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چند روزقبل شامی علاقے دوما میں کیمیائی بمباری کے بعد منگل کے روزاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکا نے شام پرفوجی کارروائی کے لیے تحریری مسودہ پیش کیا تھا جسے روس نے ویٹوپاور کا استعمال کرتے ہوئے مسترد کردیا۔

    اقوام متحدہ میں تعینات روس کے مستقل مندوب وسیلی نیبنزیا نے کہا ہے کہ ’امریکا جو منصوبے بنارہا ہے وہ ان پرعمل کرنے سے باز رہے، ورنہ اس کے نتائج اچھے نہیں ہوںگے‘۔

    اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے اجلاس میں شام میں مبینہ کیمیائی بم حملوں پرامریکا کی جانب سے تحقیقات کی تجویز پیش کرنے پرروس نے امریکا کو خبردارکیا ہے کہ ’امریکا اوراس کے اتحادیوں کی جانب سے شام میں کسی قسم کی فوجی کارروائی ہوئی تواس کا ذمہ دارامریکا ہوگا‘۔


    مزید پڑھیں:شام میں کیمیائی حملہ، روس کی امریکی فوجی کارروائی پر سنگین نتائج کی دھمکی


    امریکا کی حمایت میں فرانس کے صدرامینیول میکخواں کا کہنا تھا کہ امریکا اورفرانس مشترکہ طور پرشام کے خلاف کارروائی کا عزم رکھتے ہیں اور ’ہماری افواج کی جانب سے شام کی کیمیائی تنصیبات کو نقصان پہنچایا جائے گا۔

    سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکا کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کو روس نے ویٹو پاور کا استعمال کرکے رَد کردیا۔ البتہ دوسری جانب روس بھی پیش کردہ جوابی قرارداد پیش کرنے پرمطلوبہ حمایت حاصل نہیں کرپایا، جبکہ چین نے رائے شماری میں حصّہ ہی نہیں لیا۔

    روسی مندوب وسیلی نیبنزیا نے الزام عائد کیا تھا کہ امریکا مذکورہ قرارداد کے ذریعے شام میں فوجی کارروائی کا بہانہ تلاش کررہا ہے۔

    روس کے جواب میں اقوام میں متحدہ میں تعینات امریکی سفیر نکی ہیلی نے امریکا کی جانب پیش کردہ قرارداد پر کی گئی ووٹنگ کو’مذاق‘قراردیتے ہوئے کہا کہ روس سلامتی کونسل کی بنیاد کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔

    نکی ہیلی نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ ’امریکا کی جانب سے کیمیائی حملوں کے جواب میں قرارداد کم سے کم کارروائی ہے‘۔


    مزید پڑھیں:شام میں کیمیائی حملہ بلاجواز ہے، بھاری قیمت چکانی پڑے گی، ٹرمپ


    جبکہ امریکی صدر نے اعلان کیا تھا کہ وہ لاطینی امریکا کا دورہ منسوخ کررہے ہیں تاکہ شام کے معمالات کر توجہ مرکوز کرسکیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’عسکری سطح پر ہمارے پاس بہت سے راستے ہیں اور جوابی کارروائی کا فیصلہ بھی جلد کرلیا جائے گا۔،

    یاد رہے کہ امریکی صدر نے چند روز باغیوں کے زیر قبضہ شامی علاقے دوما میں مبینہ کیمیائی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ شامی حکومت اور اس کے اتحادیوں کو ان حملوں کی بھاری قیمت ادا کرنی ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • شام میں کیمیائی حملہ ، روس کی امریکی فوجی کارروائی پر سنگین نتائج کی دھمکی

    شام میں کیمیائی حملہ ، روس کی امریکی فوجی کارروائی پر سنگین نتائج کی دھمکی

    ماسکو : شام میں کیمیائی حملے کے بعدخطے میں کشیدگی بڑھ گئی، امریکی صدر کی جانب سے کارروائی کی دھمکی کے بعد روس نے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے امریکی فوجی کارروائی پرسنگین نتائج کی دھمکی دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شام کے شہردوما میں کیمیائی حملے میں درجنوں افراد کی ہلاکت نے ہلچل مچا دی، عالمی برادری کی جانب سے سخت مذمت کی جارہی ہے۔

    کیمیائی حملے کا ذمہ دار روس اورشامی حکومت کو ٹہراتے ہوئے امریکی صدر نے سخت کارروائی کی دھمکی دیتے ہوئے کیمیائی حملے کو ناقابل قبول قرار دیا تھا۔

    ٹرمپ کےبیان پر روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ ماہرین اور امدادی کارکنوں نے باغیوں کے علاقے سے نکل جانے کے بعد وہاں کا دورہ کیا ہے اور انھیں کسی قسم کے کیمیائی حملے کے کوئی آثار نہیں ملے۔

    روس نے حملے میں ملوث ہونے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ کیمیائی حملے کی خبر من گھڑت ہے اور اگر امریکا نے کارروائی کی توبھاری قیمت چکانا پڑے گی جبکہ شامی حکومت نے کیمیائی حملے کی تردید کی ہے۔

    دوسری جانب سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس اور امریکہ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا تھا،روسی سفیرکا کہناتھاکہ امریکہ کی فوجی کارروائی کےسنگین نتائج برآمد ہوں گے جبکہ امریکی سفیر کا کہنا ہے کہ روس کے ہاتھوں پر شامی بچوں کا خون ہے۔

    اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی نے اقوام متحدہ سے کیمیائی حملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    اس سے قبل اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے سربراہ نے سلامتی کونسل کے رکن ممالک پر شام میں ہونے کیمیائی حملے کی کمزور الفاظ میں مذمت کرنے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    واضح رہے کہ شام میں سرکاری افواج کی جانب سے جنوب مشرقی غوطہ کے قصبے دوما میں فضائی حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 70 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد خمی ہوئے تھے، ہلاک و زخمیوں میں زیادہ تر تعداد عورتوں اور بچوں کی تھی۔ –

    کیمیائی حملے کا الزام روس اور شامی حکومت پرعائد کیا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ شام کے علاقے دوما میں مبینہ کیمیائی حملے کے بعد لوگ نقل مکانی پر مجبور ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • شامی ایئربیس پرمتعدد میزائل حملے، 14 افرادجاں بحق،متعدد زخمی

    شامی ایئربیس پرمتعدد میزائل حملے، 14 افرادجاں بحق،متعدد زخمی

    دمشق : شام کے شہرحمس میں تیفورنامی فوجی ہوائی اڈےکومتعدد میزائلوں سےنشانہ بنایا گیا ہے جس کےنتیجے میں درجنوں افراد کے ہلاک اورزخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شام کے حمس کے تیفور ہوائی اڈے کے ٹی 4 ایئر بیس پر پیر کے روز صبح فجر کے وقت یکے بعد دیگرے متعدد میزائل حملوں کی آوازیں سنائی دیں، جس میں متعدد افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تیفو ہوائی اڈے پر متعدد میزائلوں سے حملہ کیا گیا تھا تاہم اس خبر کی بااثر ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے، شام میں ہوائی اڈے پرمیزائل حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب دو روز قبل شامی شہر دوما میں حکومتی افواج کی جانب سے گیس حملوں میں 70 افراد کی ہلاکت پر عالمی برادری سراپا احتجاج ہے۔

    شام کے صوبے دوما میں مبینہ گیس حملوں میں نشانہ بننے والے شامی شہریوں کی ہلاکت پر امریکی صدر ٹرمپ نے تشویس کا اظہار کرتے ہوئے سماجی رابطےکی ویب سائٹ پرپیغام دیا تھا کہ شام اور اس کے اتحادی روس اورایران کو دوما میں کیمیائی گیس حملوں پر’بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی‘۔

    برطانیہ سمیت تمام یورپی یونین کے رکن ممالک نے دوما میں ہونے والے حملے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کررہے ہیں جب کہ عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسیس نے بھی کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کو بلاجواز قرار دیا ہے۔

    دوسری جانب شام اور اس کے اتحادی دو روز قبل دوما میں ہونے والے کیمیائی حملوں کی مسلسل تردید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کی سازن پے۔

    خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ اقوام متحدہ پیر کے روز شام میں کیمیائی میزائل حملوں کے حوالے سے سلامتی کونسل کا اجلاس بلائے گا، سلامتی کونسل کے 15 میں 9 رکن ممالک نے فوری اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    واضح رہے کہ اپریل 2017 میں امریکا نے کیمیل حملوں کو جواز بنا کر 59 ٹومہوک نامی کروز میزائل شام کےک شیارت نامی فوجی ایئ بیس پر فائر کیے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • شام:دوما میں کیمیائی حملوں میں70 افراد ہلاک، 1ہزارسے زائد زخمی

    شام:دوما میں کیمیائی حملوں میں70 افراد ہلاک، 1ہزارسے زائد زخمی

    دمشق: شام کے شہر دوما پر مبینہ کیمیائی حملے میں مرنے والوں کی تعداد 70 سے زائد ہوگئی، امریکا نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ کیمیائی حملوں کا ذمہ دار روس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک روز قبل شام کے جنوب مغربی حصّے میں واقع باغیوں کے زیر کنٹرول علاقے میں حکومتی جنگی جہازوں کے ذریعے کیے گئے مبینہ مہلک گیس حملے میں بچوں سمیت متعدد افراد ہلاک ہوئے۔

    شام میں امدادی کاموں میں مصروف وائٹ ہیلمٹ نامی تنظیم کے مطابق شام کے صوبے غوطہ میں دوما نامی شہر میں مرنے والے افراد کسی مہلک گیس سے متاثر ہوئے۔ مرنے والوں کی تعداد 70 تک جا پہنچی ہے جبکہ دیگر درجنوں افراد تنفس کے مسائل کا شکار ہیں۔

    شام کے صوبے غوطہ کے مشرقی حصّے میں واقع شہر دوما میں شامی فوج کی فضائی بمباری

     

    وائٹ ہیلمٹ نامی امدادی تنظیم نے دعویٰ کیا تھا کہ متاثرہ شہر کی عمارتوں کے تہ خانوں میں بیسیوں لاشیں موجود ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

    تاحال اس خبر کی تصدیق بااثر ذرائع سے نہیں ہوسکی ہے۔ کیوں کہ اس سے قبل ایک اور واقع میں مذکورہ تنظیم نے گیس حملوں میں 150 افراد کے ہلاک ہونے کی تصاویرشائع کی تھی لیکن بعد ازاں اسے تنظیم کی انتظامیہ نے خود ہی ڈیلیٹ کردیا تھا۔

    دوسری جانب شامی حکومت کے ترجمان نے کیمیائی حملے کی خبروں کو جھوٹ اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی حرکتیں دہشت گردوں اور غیر ملکی ایجنسیوں کی جانب سے شامی حکومت کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔

    جبکہ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ شام کے شہر دوما سے آنے والی اطلاعات انتہائی افسوس ناک ہیں، اور اگر یہ خبریں سچ ہوئیں تو پھراس مہلک گیس حملے کا ذمہ دارشام کی حمایت میں لڑنے والے ملک روس کو سمجھا جائے گا۔

    حکومت مخالف تنظیم غوطہ میڈیا سینٹرنے دعویٰ کیا ہے کہ سرکاری فوج کی جانب سے مبینہ گیس حملوں میں ایک ہزار سے زیادہ لوگ متاثرہوئے ہیں۔

    مذکورہ تنظیم نےحکومت پرالزام عائد کیا ہے کہ دوما میں ایک سرکاری ہیکاپٹر نے بیرل بم برسائے تھے جو سارین نامی اعصاب متاثر کرنے والی کیمیائی گیس سے بھرے ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ غوطہ کے مشرق میں واقع شہر دوما باغیوں کے قبضے میں ہے جسے خالی کروانے کے لیے حکومتی افواج نے سے شہر کا کئی ماہ سے محاصرہ کیا ہوا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سابق روسی جاسوس پرحملے میں روس ملوث ہے‘ امریکہ

    سابق روسی جاسوس پرحملے میں روس ملوث ہے‘ امریکہ

    نیویارک : امریکہ کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی پر کیے جانے والے قاتلانہ حملے کا ذمہ دار روس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں سابق روسی جاسوس اور ان کی بیٹی پر کیمائی حملے کے معاملے پراقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا۔

    اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نکی ہیلی نے اجلاس میں روس پر الزام عائد کیا کہ برطانیہ کے شہر سالسبری میں سابق روسی جاسوس اور ان کی بیٹی پرکیے جانے والے حملے میں روس ملوث ہے۔

    امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا کہ روس نے جرم کیا ہے، سیکیورٹی کونسل ایکشن لے۔ انہوں نے کہا کہ روس سے جواب دہی میں ناکامی پر سیکیورٹی کونسل کی ساکھ ختم ہوجائے گی۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں روس کے سفیر نے امریکہ کی جانب سے عائد کیے جانے والے الزامات کی تردید کرتے ہوئے واقعے سے متعلق ثبوت پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔


    برطانیہ کا 23 روسی سفارت کار نکالنے کا اعلان


    خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے برطانوی شہرسالسبری میں سابق روسی انٹیلیجنس افسر اور ان کی بیٹی کو زہر دینے پر23 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    یاد رہے گزشتہ دنوں 63 سالہ سابق روسی ملٹری انٹیلیجنس آفیسر اور ان کی بیٹی کو برطانیہ کے شہر سالسبری کے سٹی سینٹرمیں ایک بینچ پرتشویش ناک حالت میں پایا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شام کیمیائی حملہ، بشار الاسد نے ملوث ہونے کی تردید کردی

    شام کیمیائی حملہ، بشار الاسد نے ملوث ہونے کی تردید کردی

    دمشق: شام کے صدر بشار الاسد نے کیمیائی حملے کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری فوج پر کیمیائی حملہ کرنے کی اطلاعات سو فیصد جھوٹ ہیں۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شامی صدر  نے کہا کہ ’’ہم نے 2013 میں کیمائی ہتھیار عالمی انسپکٹرز کے حوالے کردیے تھے اور اُس کے بعد سے ہمارے پاس کوئی کیمیائی ہتھیار نہیں‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ اگر اول بات تو یہ ہے کہ میں نے کسی حملے کا حکم نہیں دیا تاہم حکومت کے پاس  اگرکیمیائی ہتھیار موجود ہوتے بھی تو ہم انہیں استعمال کرنے کے قائل نہیں۔  بشار الاسد نے مزید کہا کہ معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیق کی اجازت دیں گے۔

    یاد رہے گزشتہ ہفتے شام کے شہر ادلب میں کیمیائی حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 72 شامی شہری اور بچے جاں بحق ہوئے تھے، اقوام متحدہ نے اس حملے پر تشیویش کا اظہار بھی کیا تھا۔

    بعد ازاں ٹرمپ انتظامیہ نے اس حملے کو انسانیت پر حملہ قرار دیتے ہوئے فضائی حملے کیے تھے جس کے جواب میں روس نے امریکا کو متنبہ بھی کیا تھا۔