Tag: Chenab

  • دریائے ستلج، راوی، چناب اور ندی نالوں میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ

    دریائے ستلج، راوی، چناب اور ندی نالوں میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ

    لاہور(31 اگست 2025): محکمہ موسمیات کے جاری الرٹ کے مطابق ملک میں شدید بارشوں کے باعث دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔

    محکمہ موسمیات نے جاری وارننگ میں کہا ہے کہ دریائے ستلج، بیاس، راوی اور چناب میں اونچے سے انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے۔

    محکمے کا کہنا ہے کہ 1 سے 3 ستمبر کے دوران لاہور، گوجرانوالہ اور گجرات ڈویژن میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے، وسطی اور شمالی پنجاب میں بھاری سے انتہائی تیز بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

    محکمہ موسمیات نے مزید بتایا کہ دریائے ستلج اور بیاس کے بالائی علاقوں میں شدید بارشوں کا امکان ہے، راوی اور چناب سے ملحقہ نالوں میں غیر معمولی پانی کے بہاؤ کا خدشہ ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/peshawar-rains-and-floods-report-on-damage-31-august-2025/

    دوسری جانب پروویشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب نے یکم سے پانچ ستمبر تک پنجاب کے تین دریاؤں ستلج، راوی، چناب اور ان سے ملحقہ ندی نالوں میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دروان دریائے چناب میں ہیڈ تریموں کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہوگا اور گنڈا سنگھ والا پر اونچے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار رہے گی۔

    پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق بھارت کی جانب سے تینوں دریاؤں میں پانی چھوڑنے کا خدشہ ہے جبکہ 3 ستمبر تک دریاؤں کے بالائی حصوں میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔

  • دریائے چناب پار بدامنی، پولیس چوکی امیرپور بحال نہ ہو سکی

    دریائے چناب پار بدامنی، پولیس چوکی امیرپور بحال نہ ہو سکی

    رنگ پور: دریائے چناب کے پار علاقے امیرپور میں پولیس چوکی بحال نہ ہو سکی جس کی وجہ سے علاقے میں بد امنی عروج پر پہنچ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امیرپور کی پولیس چوکی بحال نہیں ہو سکی، جس کی وجہ سے دریائے چناب کے پار علاقے میں بدامنی بڑھتی جا رہی ہے، اور کچے کے علاقے میں ڈکیتی کی وارداتوں سے 20 سے زائد دیہات کے باسی پریشان ہیں۔

    اہل علاقہ نے آئی جی پنجاب سے پولیس چوکی امیرپور بحال کرنے اور جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ یہ پولیس چوکی آئی جی پنجاب کے حکم پر ختم کی گئی تھی، اور دریائے چناب کے پار ناکہ بھی ختم کر دیا گیا تھا، سیلاب کے بعد اب نشیبی علاقوں کے باسی گھروں کو لوٹ رہے ہیں، جو عدم تحفظ کا شکار ہیں۔

    چوکی نہ ہونے کی وجہ سے علاقے میں آئے روز فسادات ہوتے ہیں جس میں متعدد افراد زخمی ہو چکے ہیں، قتل کی وارداتیں بھی ہو رہی ہیں، اور کچے کا علاقہ پوری طرح سے جرائم پیشہ افراد کی آماج گاہ بن چکا ہے۔

    نمائندہ رنگپور کے مطابق علاقے میں کسی ایمرجنسی کی صورت میں باسیوں کو انصاف کے حصول کے لیے کشتی کا سفر کر کے رنگ پور آنا پڑتا ہے۔

    سیلاب کے دوران ڈیرہ غازی خان کے آر پی او نے رنگ پور کے دورے کے دوران وعدہ کیا تھا کہ مذکورہ چوکی جلد بحال کر دی جائے گی اور اہلکار تعینات کر دیے جائیں گے تاہم دو ماہ گزرنے کے بعد بھی ایسا کوئی اقدام دیکھنے میں نہیں آیا۔

  • بھارت کی آبی دہشت گردی، ڈیم سے 3 لاکھ کیوسک پانی چھوڑ دیا، چناب میں سیلاب

    بھارت کی آبی دہشت گردی، ڈیم سے 3 لاکھ کیوسک پانی چھوڑ دیا، چناب میں سیلاب

    جلالپوربھٹیاں: بھارت نے آبی دہشت گردی کا ایک اور وار کر دیا، سلال ڈیم سے پونے 3 لاکھ کیوسک پانی چھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت نے سلال ڈیم سے پونے 3 لاکھ کیوسک پانی چھوڑ دیا ہے، جس کی وجہ سے دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہو گئی اور سیلابی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔

    گزشتہ روز ہی ضلعی انتظامیہ نے دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کر دی تھی۔

    بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے بعد جلالپوربھٹیاں میں دریائے چناب میں پانی کی سطح میں اضافہ ہو گیا ہے، فلڈ کنٹرول قادرآباد بیراج کے مطابق ہیڈ مرالہ پر پانی کی آمد 1 لاکھ 18 ہزار 754 کیوسک، اخراج 1 لاکھ 93 ہزار 854 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، گزشتہ روز آمد اور اخراج 2 لاکھ سے زائد تھی، خیال رہے کہ ہیڈ مرالہ کے مقام سے 11 لاکھ کیوسک پانی گزر سکتا ہے۔

    پاکستان نے بھارت سے متنازعہ آبی منصوبوں کے معائنہ کا شیڈول مانگ لیا

    ہیڈ خانکی پر پانی کی آمد گزشتہ روز سے بڑھ کر ایک لاکھ 90 ہزار 80 کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 83 ہزار 569 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، ہیڈ قادرآباد پر پانی کی آمد 2 لاکھ 10 ہزار 280 کیوسک، جب کہ اخراج ایک لاکھ 91 ہزار 280 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    محکمہ انہار کے مطابق جھنگ میں بھی دریائے چناب میں سیلاب آ گیا ہے، جس کی وجہ سے سرگودھا روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    تریموں بیراج پر پانی کا بہاؤ بڑھ کر ایک لاکھ کیوسک تک پہنچ گیا، محکمہ انہار کا کہنا ہے کہ دریائے چناب میں آنے والا سیلابی ریلا 2 دن تک جھنگ پہنچے گا۔

  • بھارت کی آبی جارحیت، دریائے چناب میں پانی چھوڑنے سے درمیانے درجے کا سیلاب

    بھارت کی آبی جارحیت، دریائے چناب میں پانی چھوڑنے سے درمیانے درجے کا سیلاب

    لاہور: بھارت نے ایک بار پھر آبی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دریائے چناب میں پانی چھوڑ دیا جس سے دریا میں درمیانے درجے کا سیلاب آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت نے دریائے چناب میں پانی چھوڑ دیا جس سے دریا میں درمیانے درجے کا سیلاب آگیا۔ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 1 لاکھ 85 ہزار 120 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔

    ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کا اخراج 1 لاکھ 52 ہزار کیوسک ہے۔ ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جارہا تھا۔

    اس سے قبل 6 اگست کو دریائے چناب میں پانی کی آمد 77 ہزار کیوسک تھی۔

    مقامی انتظامیہ کی جانب سے دریائے چناب کے اطراف آبادیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    گزشتہ روز بھی بھارت نے نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا تھا جس کے باعث اونچے درجے کا سیلاب آگیا۔

    پانی چھوڑنے کے بعد چھہو کے مقام پر 25 ہزار کیوسک کا ریلہ گزرا جبکہ نالہ ڈیک میں کنگرہ کے مقام پر پانی کی سطح میں بھی اضافہ ہوگیا تھا۔

    بھارت کی جانب سے نالہ ڈیک میں پانی چھوڑنے کے باعث دریائے چناب بھی تباہی پھیلانے لگا تھا اور سیالکوٹ اور ظفر وال کے کئی علاقے پانی کی لپیٹ میں آگئے تھے۔