Tag: chenab river

  • دریائے چناب اور توی میں اونچے درجے کا سیلاب

    دریائے چناب اور توی میں اونچے درجے کا سیلاب

    لاہور : بھارت کی جانب سے پاکستان کے دریاؤں میں مزید پانی چھوڑے جانے کے بعد دریائے چناب اور dریائے توی میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

    دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 39 ہزار 178 کیوسک تک پہنچ گیا، سیلاب سے سیالکوٹ، گوجرانوالہ، گجرات، حافظ آباد، چنیوٹ،جھنگ، مظفر گڑھ اور ملتان متاثر ہوسکتے ہیں، دریائے چناب میں ممکنہ سیلاب سے ایک بار پھر بڑے پیمانے پر تباہی کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

    فلڈ کنٹرول روم کے مطابق دریائے جموں توی میں اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے، دریائے مناورتوی میں بھی اونچے درجے کاسیلاب ریکارڈ کیا گیا، سیالکوٹ میں دریاؤں میں پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

    سیلاب سے تحصیل جھنگ کے137، اٹھارہ ہزاری کے37، شور کوٹ کے 40، اور احمد پور سیال کے47 موضع جات متاثر ہوئے۔

    اس حوالے سے ڈپٹی کمشنرجھنگ نے میڈیا کو بتایا کہ اب تک 3 لاکھ 22 ہزار 956 لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے، 2 لاکھ 90 ہزار 290 ایکٹر رقبہ زیرآب آیا ہے۔

    ڈی سی جھنگ کے مطابق 2لاکھ27ہزار795ایکٹرپر فصلیں سیلاب کی زد میں ہیں، سیلاب متاثرین کیلئے 24فلڈ ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق دریائے چناب میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، ہیڈ مرالہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، پانی کا بہاؤ1لاکھ81ہزار560کیو سک ہوگیا۔

    دریائے چناب اور جموں توی میں پانی کی صورتحال انتہائی خطرناک ہوگئی، دریائے چناب میں اس وقت درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اسی طرح جموں توی دریا کے بالائی علاقوں میں بارشوں کے باعث پانی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ صبا اصغر علی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ تمام متاثرین فوری طور پر قریبی ریلیف کیمپوں میں منتقل ہوجائیں، مزید معلومات اور ہدایات کے لیے 1718 پر رابطہ کریں۔

    اس حوالے سے محکمہ آبپاشی حکام کا کہنا ہے کہ بھارت نے 2 روز قبل بغیر اطلاع دیے سلال ڈیم سے 8لاکھ کیوسک پانی چھوڑا تھا۔

    صوبہ پنجاب میں حالیہ سیلابی صورتحال کی وجہ سے متاثرین کی تعداد 24 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 26 اگست سے اب تک مختلف واقعات میں 41 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور اب تک 3200 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔

  • دریائے چناب میں سیلاب کی وارننگ جاری

    دریائے چناب میں سیلاب کی وارننگ جاری

    صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( پی ڈی ایم اے ) پنجاب نے دریائے چناب اور اس سے ملحقہ ندی نالوں میں سیلاب کی وارننگ جاری کردی۔

    اس حوالے سے ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ دریائے چناب میں مرالہ، خانکی اور قادرآباد کےمقام پر درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

    اس سلسلے میں گوجرانوالہ، سرگودھا، فیصل آباد اور ملتان ڈویژن کو کسی بھی ناگہانی صورت حال سے نمٹنے کیلیے ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

    chanab River

    پی ڈی ایم اے کے مطابق 15سے زائد اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ کیا گیا ہے، عوام ندی نالوں، نہروں اور تالابوں میں نہانے سے گریز کریں۔

    پی ڈی ایم اے پنجاب کی جانب سے لوکل گورنمنٹ، محکمہ زراعت، محکمہ آبپاشی اور صحت، محکمہ جنگلات، لائیو اسٹاک اور محکمہ ٹرانسپورٹ کو بھی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ریلیف کمشنر پنجاب نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنرز تمام تر انتظامات پیشگی مکمل کریں اور ایمرجنسی کنٹرول رومز میں اسٹاف کو 24 گھنٹے الرٹ رکھا جائے۔

  • دریائے چناب میں سیلابی ریلا، دیہاتوں کا شہروں سے رابطہ منقطع

    دریائے چناب میں سیلابی ریلا، دیہاتوں کا شہروں سے رابطہ منقطع

    چنیوٹ: دریائے چناب میں سیلابی ریلے کی وجہ سے متعدد دیہاتوں کا شہروں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے چناب میں پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، فلڈ کنٹرول روم کا کہنا ہے کہ دریائے چناب سے ایک لاکھ 12 ہزار 586 کیوسک کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔

    سیلاب کی وجہ سے لودیا، تاجہ کوٹ، لنگاہ والا، ساہمل، برج عمر سمیت 10 دیہات کا شہروں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے، اور مختلف علاقوں سے لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں۔

    پانی قبرستانوں میں بھی داخل ہو گیا اور سیلاب کے باعث سینکڑوں ایکڑ فصلیں زیر آب آ گئی ہیں۔

    دوسری طرف حالیہ مون سون کی بارشوں کے باعث گڈو بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب برقرار ہے، بارشوں سے دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہو گیا۔

    گڈو بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 83 ہزار 625 اور اخراج 2 لاکھ 38 ہزار 475 کیوسک ہے، 48 گھنٹوں کے دوران گڈو بیراج پر پانی کےبہاؤ میں 67 ہزار کیوسک کا اضافہ ہوا۔

    آئندہ 24 سے 48 گھنٹے گڈو بیراج میں پانی کی سطح میں مزید اضافے کا امکان ہے، ضلعی انتظامیہ نے کچے میں رہائش پذیر افراد کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

    گڈو بیراج سے نکلنے والے گھوٹکی فیڈر کینال، ڈیزرٹ پٹ فیڈر کینال بند کر دیے گئے۔

  • بارشوں کے بعد دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ، وارننگ جاری

    بارشوں کے بعد دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ، وارننگ جاری

    لاہور: دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کے خدشے کے پیش نظر وارننگ جاری کردی گئی ، سیلابی ریلہ آج دن 2 بجے سے رات ایک بجے تک مرالہ سے گزرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں شدید بارشوں کے باعث دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کردی گئی۔

    دریائے چناب میں مرالہ ہیڈ ورکس پر اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے ، فلڈفارکاسٹنگ ڈویژن کا کہنا ہے کہ مرالہ کے مقام پر 2 سے 3 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا گزرے گا ، سیلابی ریلہ آج دن 2 بجے سے رات ایک بجے تک مرالہ سے گزرے گا۔

    ایف ایف ڈی کا مزید کہنا تھا کہ خانکی ہیڈورکس پر سیلابی ریلہ 13 جولائی کی رات 12سے شام 6 بجے تک متوقع ہے جبکہ قادر آباد ہیڈورکس پر صبح 6بجے سےرات 12بجے تک سیلابی ریلہ گزرے گا۔

    فلڈفارکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائےچناب میں گرنےوالےنالوں میں 12 سے13جولائی تک اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے ، اس حوالے سے متعلقہ اداروں کو صورتحال سے نمٹنے کیلئے الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہے۔

    پی ڈی ایم اے کی جانب سے کہا گیا ہے ک اونچے درجے کے سیلاب کےنقصان سے بچاؤ اور دریا کے کنارے آباد افراد کی منتقلی کے اقدمات کیے جائیں ، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، گجرات، حافظ آباد، چنیوٹ اور جھنگ متاثر ہوسکتے ہیں۔

  • دریائے چناب کی تباہ کاریاں جاری، اطراف کی زرعی زمین دریا برد

    دریائے چناب کی تباہ کاریاں جاری، اطراف کی زرعی زمین دریا برد

    لاہور: دریائے چناب میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ جاری ہے، قادر آباد برج کے قریب دریا کناروں سے باہر نکل آیا ہے اور آس پاس کی زرعی زمین دریا برد ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قادر آباد برج کے قریب دریائے چناب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، دریا کے پانی کے کٹاؤ سے زرعی زمین دریا برد ہوچکی ہے۔

    اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ 6 سال میں 500 ایکڑ سے زائد زرعی رقبہ دریا برد ہوچکا ہے، کوٹ محمد آباد کا نصف گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ چکا ہے۔

    اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ دریا پر بند بنانے کے لیے محکمہ ایری گیشن کو ہر سال فنڈ ملتے ہیں لیکن ہم اپنی مدد آپ کے تحت دریا پر بند باندھتے ہیں تاکہ محفوظ رہ سکیں۔

    ادھر اوچ شریف میں بھی دریائے چناب میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ جاری ہے، ہیڈ پنجند کے مقام پر پانی کی آمد 1 لاکھ 26 ہزار 219 کیوسک جبکہ پانی کا اخراج 1 لاکھ 12 ہزار 719 کیوسک ہے۔

    علاقہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت زمیندارہ بند مضبوط کر رہے ہیں، قریبی علاقوں کے مکین اپنے مال مویشی بھی محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں۔

    محکمہ آبپاشی کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلہ ہفتہ اور اتوار کے درمیان ہیڈ پنجند سے گزرے گا۔

  • دریائے چناب میں ڈوبنے والے 4 طلباء میں سے دو کی لاشیں مل گئیں

    دریائے چناب میں ڈوبنے والے 4 طلباء میں سے دو کی لاشیں مل گئیں

    مظفر گڑھ : دریائے چناب میں نہاتے ہوئے ڈوبنےھ والے میٹرک کے چار طالب علموں میں سے دو کی نعشیں نکال لی گئیں، سولہ سالہ فیاض اور 15 سالہ اشفاق کی نعشیں ورثاء کے حوالے کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق مظفر گڑھ کی تحصیل جتوئی کے نواحی علاقہ شہر سلطان کی بستی نظام والی کے قریب دریائے چناب میں گزشتہ روز میٹرک کے چار طالب علم نہاتے ہوئے ڈوب کر لاپتہ ہوگئے تھے جن کی تلاش کل شام تک جاری رہی آج علی الصبح ان کی تلاش دوبارہ سے شروع کردی گئی۔

    ڈوب جانے والے طالب علموں میں اٹھارہ سالہ انصر ، سولہ سالہ فیض رسول ، سولہ سالہ فیاض اور سولہ سالہ فرید خان شامل ہیں۔ ریسکیو اہلکاروں نے 4میں سے 2 کی نعشیں نکال کر ورثاء کے حوالے کر دیں۔

    قبل ازیں واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کی واٹر سرچ ٹیم ایمبولینس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے سرچ آپریشن شروع کردیا تھا، ڈوب جانے والے طالب علم آپس میں کزن بتائے جارہے ہیں آج صبح ہوتے ہی سرچ آپریشن دوبارہ جاری کردیا گیا۔

    ڈوب جانے والے طالب علموں میں سے سولہ سالہ فیاض اور 15 سالہ اشفاق کی نعشوں کو تلاش کے بعد ورثاء کے حوالے کردیا گیا مزید ڈوبنے والے 2 طلباء کی تلاش کے لیے ریسکیو 1122 کا سرچ آپریشن ابھی تک جاری ہے اور اندھیرا ہونے تک جاری رہے گا۔

    اس سے قبل 5 جون کو سندھ کے ضلع ٹھٹہ میں جھرک کے قریب سات بچے دریا سندھ میں نہاتے ڈوب گئے تھے، بچوں کی لاشیں نکال کر مقامی اسپتال منتقل کردی گئی تھیں۔

    جاں بحق ہونے والے بچوں میں تین لڑکیاں اور چار لڑکے شامل تھے۔ بچے جھرک کے قریب گاؤں دائم مری میں شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے گئے تھے۔ بچوں کی لاشیں مقامی افراد نے نکال کر رورل ہیلتھ سینٹر گھارو منتقل کر دی تھیں۔

  • بھارت کا پاکستان کو دریائے چناب پر زیر تعمیر آبی منصوبوں کے معائنے کے لئے گرین سگنل

    بھارت کا پاکستان کو دریائے چناب پر زیر تعمیر آبی منصوبوں کے معائنے کے لئے گرین سگنل

    اسلام آباد : بھارت نے پاکستان کو دریائے چناب پر زیر تعمیر آبی منصوبوں کے معائنے کے لئے گرین سگنل دے دیا، پا کستانی انڈس واٹر کمشنر نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر پا کستان نے بھر پور آواز بلند کی ہے جس پر کامیابی ملی ہے۔

    تفصلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی تنازعات پر بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، بھارت نے پاکستان کو دریائے چناب پر زیر تعمیر آبی منصوبوں کے معائنے کے لئے گرین سگنل دے دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے پاکستانی انڈس واٹر کمشنر کی سربراہی میں پاکستانی وفد کی جنوری کے آخر میں بھارت روانگی کا امکان ہے، کمشنر سید مہر علی شاہ کی سربراہی میں پا کستانی وفد 27 جنوری سے یکم فروری تک بھارت کا دورہ کرے گا۔

    سید مہر علی شاہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی ماہرین کا وفد دریائے چناب پر بننے والے منصوبے لوئر کلنائی اور پاکل دل کا معائنہ کرے گا، بھارت کی جانب سے دریائے چناب پر بنائے جانے والے دیگر منصوبوں کے معائنہ کے حوالے سے بھی مثبت اشارے دیئے گئے ہیں۔

    پا کستانی انڈس واٹر کمشنر نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر پا کستان نے بھر پور آواز بلند کی ہے جس پر کامیابی ملی ہے۔

     مزید پڑھیں : پاک بھارت آبی تنازعات پر مذاکرات، پاکستان کا بھارتی بجلی گھروں کے ڈیزائن پر اعتراض برقرار

    یاد رہے بھارتی انڈس واٹر کمشنر پی کے سکسینا کی سربراہی میں گزشتہ برس اگست میں بھارتی وفد پاکستان آیا تھا۔

    مذاکرات میں پاکستانی حکام کا کہنا تھا کہ پکل ڈل، لوئرکلنائی پن بجلی گھروں کے ڈیزائن پراعتراض ہے اور مطالبہ کیا تھا کہ پکل ڈل پن بجلی ذخیرہ کرنےکی سطح اونچائی میں 5میٹرکمی کی جائے اور سپل ویز کے گیٹوں کی تنصیب میں 40 میٹراونچائی کا اضافہ کیا جائے گا جبکہ پن بجلی گھرکی جھیل بھرنےاورپانی چھوڑے کا پیٹرن واضع کیا جائے۔

    واضح رہے پاکستان کا موقف تھا کہ بھارت مغربی دریاؤں پر ڈیم تعمیر کرکے پاکستان کو خشک سالی کا شکار کردینا چاہتا ہے جو کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجو د ’سندھ طاس معاہدے‘ کی خلاف ورزی ہے۔

    خیال رہے 2013سےاب تک منصوبوں پر مذاکرات کے 7دور ہوچکے ہیں۔

  • بھارت کی آبی دہشت گردی، دریائے چناب کا پانی پھر روک لیا

    بھارت کی آبی دہشت گردی، دریائے چناب کا پانی پھر روک لیا

    لاہور: کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کے سلسلے کے بعد بھارت نے  آبی دہشت گردی  شروع کردی، دریائے چناب کا پانی پھر روک لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد صرف 20 ہزار کیوسک ہے جب کہ مئی 2017 میں دریائے چناب میں پانی کی آمد 25 ہزار کیوسک سے زائد تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت نے دریائے چناب پر بنائے گئے بگلیہار ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنا شروع کر دیا ہے، جس کی وجہ سے پانی کی آمد کم ہوگئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ہیڈ پنجند کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کا اخراج صفر ہے، کہا جارہا ہے کہ موجودہ صورت حال رہی تو پنجاب اور سندھ کو پانی کی کٹوتی کا خدشہ ہے۔ خیال رہے کہ ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب سے نکلنے والی دو نہروں میں سے ایک نہرمرالہ راوی لنک تین ماہ سے بند پڑی ہے۔

    بھارت کی آبی دہشتگردی،دریائے چناب کا پانی روک لیا


    واضح رہے کہ بھارت نے دریائے چناب پر بگلیہار ڈیم مشرف دور میں بنایا تھا۔ 1960 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بگلیہار ڈیم پرپانی روکا جس سے دریائے چناب کا ایک بڑا حصہ خشک ہو چکا ہے۔

    بھارت کی آبی دہشت گردی، دولاکھ کیوسک پانی چھوڑدیا


    محکمہ ایری گیشن کے مطابق دریائے چناب میں سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت روزانہ 55 ہزار کیوسک پانی چھوڑنے کا پابند ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت ہر سال سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے چناب کا پانی یا تو روک لیتا ہے یا پھر بہت زیادہ پانی چھوڑ  دیتا ہے جس کی وجہ پاکستانی علاقوں میں سیلاب آجاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بھارت کی آبی دہشتگردی ، دریائے چناب کا پانی روک دیا

    بھارت کی آبی دہشتگردی ، دریائے چناب کا پانی روک دیا

    لاہور :بھارت نے ایل او سی پر اشتعال انگیزی کے بعد آبی دہشت گردی بھی شروع کردی، آبی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے دریائے چناب کا پانی روک لیا، ہیڈمرالہ پرپانی کی آمد اٹھارہ ہزارآٹھ سو رہ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سی پیک منصوبے پر خوفزدہ بھارت پاکستان مخالف سازشوں سے باز نہ آیا زمینی جارحیت کے بعد بھارت آبی دہشت گردی پر اتر آیا ہے اور بھارت نے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے چناب کا پانی روک لیا۔

    ہیڈمرالہ سے نکلنے والی راوی لنک کینال کی کئی روز سے بندش کے باعث سینکڑوں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلوں کوپانی کی قلت کا سامنا ہے، ہیڈمرالہ سے نکلنے والی اپرچناب کینال کو چودہ ہزار آٹھ سو ساٹھ کیوسک پانی دیا جارہا ہے۔

    کمی جاری رہی تو اپرچناب کینال کوپانی کی فراہمی بند ہونے کا خدشہ ہے۔

    کسانوں کا کہنا ہے کہ دریائے چناب کا پانی روکے جانے پر بھارت کے خلاف حکومت کو عالمی سطح پر اس مسئلہ کو اجاگر کرنا چاہیئے۔

    خیال رہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کے تحت روزانہ پچاس ہزار کیوسک پانی چھوڑنے کا پابند ہے۔

    یاد رہے کہ  گذشتہ ماہ سندھ طاس معاہدے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے تھے، مذاکرات میں بھی بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار رہی ، پاکستان نے کشن گنگاڈیم اور ہائیڈروپلانٹ پر اعتراضات کئے، جسے بھارت نے مسترد کردیا، جس کے بعد کشن گنگا اور رتلے ہائیڈروالیکٹرک پلانٹ کی تعمیر پر پاکستان کے تحفظات برقرار ہیں۔


    مزید پڑھیں : پاکستان کا پانی روکنے کے لیے، بھارت کی دریائے سندھ پر نئی نہریں بنانے کی منصوبہ بندی


    واضح رہے بھارت نے پاکستان کا پانی روکنے کے لئے دریائے سندھ پرنئی نہریں بنانے کی منصوبہ بندی کا اعلان کیا تھا ، بھارتی حکام کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ کا پانی بڑی مقدار میں ذخیرہ کرنے کے لئے مغربی دریاؤں پر نہریں بنائی جائیں گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • بھارت کی آبی دہشتگردی،دریائے چناب کا پانی روک لیا

    بھارت کی آبی دہشتگردی،دریائے چناب کا پانی روک لیا

    اسلام آباد : پاکستان کی امن کی کوششوں کے جواب میں بھارت کی ہٹ دھرمی اور اشتعال انگیزی برقرارہے، اب بھارت نے آبی دہشت گردی بھی شروع کردی، دریائے چناب کا پانی روک لیا۔

    لائن آف کنٹرول پراشتعال انگیزی کے ساتھ ساتھ بھارت اب آبی دہشتگردی پربھی اترآیا، اپنی جانب سے دریائے چناب کا پانی روک لیا، پانی رکنے کے باعث ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کی آمد خطرناک حد تک کم ہوگئی۔

    ہیڈمرالہ پر پانی کی آمد صرف پانچ ہزار کیوسک رہ جانے سے دریائے چناب میں پانی کا اخراج صفر ہوگیا۔

    ہیڈ مرالہ پر دریائے چناب میں پانی کا اخراج نہ ہونے سے پنچاب کے مختلف اضلاع میں گندم کی فصل کی بوائی تباہ ہونے کا خدشہ ہے جبکہ پانی کی کمی کی وجہ سے لاہور،گوجرانوالہ،گجرات،فیصل آباد،چنیوٹ،جھنگ،ٹوبہ ٹیک سنگھ اورننکانہ صاحب کے اضلاع میں فصلیں متاثرہوسکتی ہیں۔


    مزید پڑھیں : بھارتی فوج کی اسکول وین پر بلا اشتعال فائرنگ، ڈرائیور شہید، 4 بچے زخمی


    دوسری جانب لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے سیز فائر کی ایک بار پھر خلاف ورزی کی گئی، بھارتی فوج نے اسکول وین کو نشانہ بنایا، جس میں وین ڈرائیور شہید جبکہ 4 بچے زخمی ہوگئے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جانب سے بھارت کو بھرپور جواب دیا گیا۔ پاک فوج نے مؤثر انداز میں بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا جس کے بعد بھارتی توپیں خاموش ہوگئیں