Tag: Chief

  • مرحبا جیک! ٹویٹر کے بانی کا دبئی میں شاندار استقبال

    مرحبا جیک! ٹویٹر کے بانی کا دبئی میں شاندار استقبال

    ابوظبی : دورہ امارات کے دوران ٹویٹر کے بانی جیک ڈورسی نے نائب صدر الشیخ محمد بن راشد سے ملاقات کی اور ٹویٹر پرپوسٹ کی گئی ٹویٹس پرمشتمل کتاب کا تحفہ پیش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ٹویٹر کے بانی جیک ڈورسی ان دنوں دُنیا بھرمیں کمپنی کے دفاتر کے دوروں پرہیں، وہ شیڈول کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پرپہنچے تو ان کا سرکاری سطح پر شاندار استقبال کیا گیا، ٹویٹر کے بانی اپنے حیران کن استقبال پرششدر رہ گئے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جیک ڈورسی کو دبئی حکام نے والہانہ استقبال کرکے حیران کردیا، دبئی ہوائی اڈے پر پہنچنے پرانہوں نے اپنا پاسپورٹ وصول کیا جس پر معزز مہمان کے ساتھ والہانہ محبت کے اظہار کے طور پر ٹویٹر کے لوگو پرمشتمل خصوصی لیبل لگایا گیا تھا۔ بعد ازاں وہ تصویر ڈورسی نے ٹویٹر پربھی پوسٹ کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹویٹر کے لوگو سے متصل پاسپورٹ پر متحدہ عرب امارات کی طرف سے خیرمقدمی مہر بھی چسپاں کی گئی۔اس مہر پرڈورسی کی دبئی میں داخلے کی تاریخ درج ہے۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی اس تصویر نےصارفین کو اپنا دلدادہ بنادیا، جسے بڑے پیمانے پر شیئر اور پسند کیاجارہا ہے، بعد ازاں جیک ڈورسی نے مشرق وسطیٰ کے پہلے دورے کے دوران حاکم دبئی کے نائب الشیخ مکتوم بن محمد بن راشد آل مکتوم سے بھی ملاقات کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھ اکہ اس موقع پر ٹویٹر کے بانی کو متحدہ عرب امارات کے نائب صدر الشیخ محمد بن راشد آل مکتوم الشیخ محمد بن راشد کی ٹویٹر پرپوسٹ کی گئی ٹویٹس پرمشتمل کتاب کا تحفہ پیش کیا۔

    مکتوم بن محمد المکتوم نے ٹویٹر کے بانی جیک کی موجودگی میں اپنا ٹویٹر اکاؤنٹ بنایا اور جیک ڈورسی سے ملاقات کی تصاویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شیئر کیں۔

    مکتوم بن محمد ال مکتوم نے ٹویٹر پر لکھا کہ ’ہم بہت خوش ہیں کہ ٹویٹر کے سی ای او اور شریک بانی جیک ڈورسی کے مشرق وسطیٰ اور متحدہ عرب امارات کے پہلے دورے کی میزبانی کا موقع مل ہے، میں مزید خوش ہوں کہ میں نے جیک کی موجودگی میں اپنا ٹویٹر اکاؤنٹ بنایا ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اماراتی ریاست دبئی میں ٹویٹر کے 46 لاکھ 10 ہزار صارفین موجود ہیں۔

  • وائٹ ہاؤس انتظامیہ نے ہواوے پر پابندی میں تاخیر کی درخواست کردی

    وائٹ ہاؤس انتظامیہ نے ہواوے پر پابندی میں تاخیر کی درخواست کردی

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کے ملازمین نے چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے پر پابندی سے قبل دو برس وقت دینے کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اگست 2018 کو قومی دفاعی ایکٹ پر دستخط کیے جانے کے بعد سے سرکاری سطح پر ہواوے کی مصنوعات کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی تھی تاہم ایک سرکاری عہدیدار کا کہنا ہے کہ وفاقی کنٹریکٹرز چینی کمپنی کو چھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔

    وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے مینیجمنٹ اور بجٹ کے دفتر کے نگراں ڈائریکٹر رسل ٹی وو نے ہواوے پر مکمل پابندی عائد کیے جانے سے قبل کمپنی کو 2 سال کا وقت دینے کی درخواست کی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق انہوں نے 4 جون کو نائب صدر مائیک پینس اور کانگریس کے 9 اراکین کو خط لکھا تھا اور کہا تھا کہ پابندی سے حکومت کو اشیا فراہم کرنے والی کمپنیوں میں بھی کمی سامنے آئے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں ہواوے کی ٹیکنالوجی استعمال کرنے والی کمپنیاں جنہیں وفاق گرانٹ اور لونز فراہم کرتا ہے، پر بھی اثر پڑے گا۔

    دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ان کی یہ درخواست ہواوے کو امریکا میں کاروبار کرنے کی اجازت نہ دینے کی پالیسی کے خلاف نہیں جائے گی۔

    یاد رہے کہ امریکا چینی کمپنی ہواوے کو بلیک لسٹ کرچکا ہے، بعد ازاں ہواوے نے امریکی انتظامیہ کی جانب سے کمپنی کو بلیک لسٹ کیے جانے کے فیصلے کو امریکی عدالت میں چیلنج کرتے ہوئے قانونی جنگ کو تیز کردیا ہے۔

    امریکا نے چین کے ساتھ ٹریڈ وار ختم کرنے کا اشارہ دے دیا

    ہواوے کی جانب سے ٹیکساس کی ڈسٹرکٹ عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے اور کمپنی نے اس میں زور دیا ہے کہ نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ امریکی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    واضح رہے ہواوے اس وقت دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی کمیونیکشنز نیٹ ورکنگ آلات سپلائی کرنے والی جبکہ دنیا کی دوسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی ہے جو کہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ میں اہم ترین بن گئی ہے۔

  • بھارت میں‌ مسلمانوں کو ظلم و تشدد کا  نشانہ بنایا جارہا ہے، اقوام متحدہ

    بھارت میں‌ مسلمانوں کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، اقوام متحدہ

    نیویارک : اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں باالخصوص مسلمانوں کو آئے روز ظلم، و تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کی جانب سے جینیوا میں بھارت میں اقلیتی برادری باالخصوص مسلمانوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں کا جینا مشکل ہوگیا ہے۔

    انسانی حقوق کونسل کی سربراہ مشعل باچلے نے سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کونسل کو ایسے شواہد ملے ہیں کہ اقلیتوں کے ساتھ تشدد واقعات بڑھ رہے ہیں۔

    مشعل باچلے کا کہنا تھا کہ بھارت میں سیاسی ایجنڈے کے باعث کمزور طبقہ نشانے پر ہے، جس میں دلت اور آدھی واسی بھی شامل ہیں۔

    اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ بھارت میں جہاں غربت انتہا کو ہے وہی عدم مساوات، مذہبی انتہا پسندی، لسانیت برستی اور ذات پات کے مسائل میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

    گزشتہ روز بھی ہندوؤں انتہا پسندوں نے سڑک پر خشک میوہ جات فروخت کرنے والے کشمیری مسلمان کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا لوگوں نے بیچ بچاؤ کروایا تو ہندو انتہا پسندوں نے جواب دیا کہ ’کشمیری مسلمان ہے اس لیے مار رہے ہیں‘۔

    مزید پڑھیں : بھارت: گائے کے نام پر مسلمانوں کا قتل عام، انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے رپورٹ جاری کردی

    خیال رہے کہ اس سے قبل ہیومین رائٹس واچ کی جانب سے گزشتہ ماہ فروری میں بھارت میں بڑھتے ہوئے تشدد کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں عالمی تنظیم نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بھارت میں بڑھتے ہوئے تشدد کو فی الفور روکے۔

    عالمی تنظیم کی جانب سے 104 صفحات پر مبنی رپورٹ جاری کی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ گائے کے گوشت کے استعمال اور جانوروں کے کاروبار سے منسلک تاجروں کو حکمراں جماعت کے رہنماؤں نے اشتعال انگیز تقاریر کے ذریعے نشانہ بنوایا تھا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مئی 2015 سے دسمبر 2018 کے درمیان بھارت میں 44 لوگ گائے ذبیحہ یا گوشت کھانے کے الزام میں مارے گئے، مقتولین میں سے بیشتر مسلمان تھے جبکہ پولیس نے بھی حملہ آوروں کی معاونت کی اور حکمراں جماعت نے اس قتل کو عوامی ردعمل قرار دیا تھا۔

     بھارت: گائے چوری کا الزام، ایک اور مسلمان مشتعل ہندوؤں کے ہاتھوں قتل

    اسے بھی پڑھیں: انسانوں کی طرح گائے کو بھی شناختی کارڈ جاری کرنے پر غور

    رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ حکومتی پشت پناہی اور مدد سے انتہاء پسندوں چار بھارتی ریاستوں ہریانہ، اترپردیش، راجستھان اور جھار کھنڈ میں حملے کیے، جن میں 14 لوگوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔

    یاد رہے کہ بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد 2016 میں ریاست جھاڑ کھنڈ میں اندوہناک واقعہ پیش آیا تھا جس میں انتہاء پسندوں نے 12 سال مسلمان لڑکے کو گائے لے جانے پر قتل کر کے اُس کی لاش درخت سے لٹکا دی تھی۔

  • کم عمری کی شادیوں کے خلاف برسر پیکار افریقی لیڈر

    کم عمری کی شادیوں کے خلاف برسر پیکار افریقی لیڈر

    مشرقی افریقی ملک ملاوی میں ایک ضلع کی انتظامی صدر نے کم عمری کی شادیوں کے خلاف اقدامات کرتے ہوئے زبردستی شادی کے بندھن میں بندھی ہوئی بچیوں کو اسکول بھیجنا شروع کردیا۔

    ملاوی میں کم عمری کی شادیوں کا رجحان دنیا میں سب زیادہ پایا جاتا ہے۔

    یہاں ہر 2 میں سے 1 لڑکی کی شادی 18 سال کی عمر سے پہلے کردی جاتی ہے یعنی ملک کی تقریباً نصف سے زائد بچیاں ناپسندیدہ شادی کے رشتے میں جکڑی ہوئی ہیں۔

    تاہم جھیل ملاوی کے ساتھ واقع ضلع دیدزا کی انتظامی سربراہ تھریسا اس رجحان کے خلاف بھرپور اقدامات کر رہی ہیں۔

    تھریسا اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے زبردستی کی شادی کے بندھن میں بندھی بچیوں کو نجات دلا چکی ہیں۔ وہ اب تک 24 سو شادیوں کو منسوخ کرچکی ہیں۔

    اپنے ان اقدامات کی وجہ سے تھریسا اپنے ضلع میں ایک مقبول ترین شخصیت بن چکی ہیں۔ ان کے مداحوں میں وہ والدین بھی شامل ہیں جو صرف سماجی و خاندانی روایات سے مجبور ہو کر اپنی بچیوں کو کم عمری میں بیاہ دیتے ہیں۔

    تھریسا شادی سے نجات پانے والی ان بچیوں کو دوبارہ اسکول بھیج رہی ہیں۔ اس کے لیے وہ ملک بھر سے رقم جمع کرتی ہیں جو ان بچیوں کی تعلیمی ضروریات پوری کرنے میں کام آتی ہے۔

    براعظم افریقہ میں کم عمری کی شادیوں کا رجحان خطرناک حد تک بلند ہے۔ کچھ ممالک میں اس رجحان کے خلاف کام کیا جارہا ہے اور کئی افریقی ممالک میں اس پر پابندی عائد کی جاچکی ہے۔

    سنہ 2016 کے وسط میں گیمبیا اور تنزانیہ میں کم عمری کی شادی کو غیر قانونی قرار دیا گیا تھا۔ جرم کا ارتکاب کرنے والے افراد کے لیے سخت سزاؤں کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔

    تھریسا کو امید ہے کہ ملاوی میں بھی اس رجحان کے خلاف آگاہی پیدا ہوگی اور بہت جلد وہ اس تباہ کن رجحان سے چھٹکارہ پالیں گے۔

  • تاریخ پیدائش سے متعلق غلط بیانی: نیپالی چیف جسٹس عہدے سے برطرف

    تاریخ پیدائش سے متعلق غلط بیانی: نیپالی چیف جسٹس عہدے سے برطرف

    کٹھمنڈو:نیپال کے چیف جسٹس گوپال پاراجولی کو بدھ کے روز اپنی تاریخ پیدائش سے متعلق غلط بیانی اور دھوکا دہی کے الزام میں عہدے سے برطرف کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیپال کے چیف جسٹس کو سرکاری دستاویزات میں متعدد تاریخ پیدائش درج ہونے کے باعث اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑا۔

    یہ معاملہ اس وقت سے زیربحث تھا، جب چیف جسٹس نے نیپال کے ایک معروف سماجی کارکن اور ایک بڑے خبر رساں ادارے کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔ اخبار اور سماجی کارکن کی جانب سے سب سے پہلے یہ متنازع مسئلہ اٹھایا گیا تھا۔

    معاملے کی چھان بین کرنے والی عدلیہ کونسل نے پاراجولی کے حوالے سے کہا کہ وہ سات ماہ پہلے ہی ججز کی سبکدوشی کی متعین  حد ( 65 برس) عبور کرکے عہدے سے ریٹائرڈ ہوچکے ہیں۔

    کونسل کے سیکریٹری نریپڈوج نیراؤلا نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ گوپال پاراجولی گذشتہ سال اگست میں ہی ریٹائرڈ ہوگئے تھے، یہ بات ہمیں دوران تفتیش پتہ چلی، جس کے بعد یہ اہم فیصلہ کیا گیا۔

    متنازع تاریخ پیدائش کا فیصلہ ایسے وقت میں آیا، جب گوپال پاراجولی نیپال کے دوسری بار منتخب ہونے والے صدر بیدیا بھانداری سے حلف لے رہے تھے۔ جس کے باعث نیپال میں آئینی بحران پیدا ہوگیا ہے، ابھی یہ واضح نہیں کہ نیپالی صدر کو دوبارہ حلف لینا ہوگا یا نہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ فروری میں پاراجولی نے نیپال کے ایک بڑے خبر رساں ادارے کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔ ادارے نے پاراجولی کی متنازعے تاریخ پیدائش کے حوالے سے کالمز کی پوری ایک سیریز لکھی تھی، جس میں چیف جسٹس کی مختلف سرکاری دستاویزات میں پانچ الگ الگ تاریخیں درج تھی۔

    عدلیہ کونسل کے سیکریٹری نریپڈوج نے توہین عدالت کے میڈیا پر لگائے الزامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ آزادی صحافت پر حملہ ہے۔ پاراجولی ان طریقوں سے اپنے لیے مزید نفرت پیدا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود ان مقدمات کو دیکھیں گے۔

    جنوری میں پاراجولی نے بدعنوانی کے خلاف سرگرم ڈاکٹر گوویندا کے سی کی گرفتاری کا حکم جاری کیا تھا، ڈاکٹر گوویندا نے بھی پاراجولی کی متنازعے تاریخ پیدائش کے حوالے سے سخت سوالات اٹھائے تھے۔

    گوپال پاراجولی کے برطرف کیے جانے کے بعد سوشیلا کارنے چیف جسٹس کا حلف اٹھا لیا۔ وہ نیپال کی پہلی خاتون چیف جسٹس ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اب تک 40 سے زائد بھارتی فوجی مار چکے ہیں، راحیل شریف

    اب تک 40 سے زائد بھارتی فوجی مار چکے ہیں، راحیل شریف

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ ہمارے 7 جوانوں کی شہادت والے دن بھارت کے 11 فوجی مارے گئے، ایل او سی پر اب تک 40 تا 45بھارتی فوجی مارے جا چکے ہیں،بھارت مردانگی کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے فوجیوں کی ہلاکت کا بتایا کرے۔

    اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے جنرل راحیل شریف نے کہا کہ بہترین دفاع کا سہرا فوج کے سر ہے، فوج نے ملکی دفاع کے معاملے پر بہترین نتائج دیے ہیں۔

    army-1

    انہوں نے کہا کہ ہم اپنے فوجی جوانوں کی شہادت کو تسلیم کرتے ہیں مگر بھارت اپنے فوجیوں کی ہلاکت کو چھپاتا ہے، بھارتی فوج کو چاہیے کہ وہ مردانگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوجیوں کی ہلاکت سے سب کو آگا کرے۔

    army-2

    جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ بھی جھوٹا نکلا، بھارت کو اپنے دعووں پر ہمیشہ ہی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    army-3

    سپہ سالار نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم کو ہماری بات سمجھ آگئی ہے کہ جارحیت سے کچھ نہیں ملے گا، بھارتی فوج مردانگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہلاک فوجیوں کا بتائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ خیرپور ٹامی والی میں مشقیں آج کامیاب رہیں۔

  • بھارت آبی جارحیت پر اتر آیا، ڈاکٹر فاروق ستار

    بھارت آبی جارحیت پر اتر آیا، ڈاکٹر فاروق ستار

     کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان ) کے سربراہ ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے حوالے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے بیانات اور اقدامات خطے میں عدم توازن پیدا کرنے کی گھناؤنی سازش ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم کھلی آبی دہشت گردی پر اتر ے ہوئے ہیں اُن کی جانب سے مسلسل جنگی جنون کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، جو نہ صرف قابلِ مذمت ہے بلکہ اس جنگی جنون اور آبی دہشت گردی کو دنیا کا کوئی بھی ملک درست قرار نہیں دے سکتا‘‘۔

    پڑھیں: بھارت نے پانی بند کیا تواعلان جنگ تصور ہوگا، مشیر خارجہ

     انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیراعظم اگر ایشیاء اور خطے کے امن سے مخلص ہیں تو انہیں سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرنی چاہئے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے دوستانہ ماحول پیدا کرکے خطے میں پائیدارامن کا قیام یقینی بناکر دونوں ممالک کے عوام کو بلاتفریق جنگ و جدل کے ماحول سے نکالنا چاہئے ۔
    ڈاکٹر فاروق ستار نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کاعندیہ دینے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی اور نریندر مودی کے بیانات و اقدامات کو خطے میں عدم توازن پیدا کرنے کی گھناؤنی سازش قرار دیا ہے ۔

     مزید پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں مظالم قابلِ مذمت ہیں، ایرانی سفیر

     سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ  نریندر مودی تمام تر انتہاء پسندانہ اقدامات کے باوجود پاکستان کا کچھ نہ بگاڑ سکے تو پاکستان میں پانی کا مسئلہ پیدا کرکے اپنی دشمنی کا کھلا اظہار کررہے ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ اگر بھارتی وزیرا عظم اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہے اور پاکستانی دریاؤں کا پانی روکنے کی روش برقرار رکھی تو اس کے نتائج کسی طرح بھی دونوں ممالک اور خطے کے امن کیلئے انتہائی خطرناک برآمد ہوسکتے ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں:  کشمیرکے بعد بھارت میں بھی پاکستان زندہ باد کے نعرے

     نریندر مودی کو مشورہ دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پاکستان دشمنی میں اندھے ، بہرے اور گونگے پن کا مظاہرہ کرنے کے بجائے حقائق کو تسلیم کریں اور خطے میں پائیدار امن کے قیام کیلئے اپنے جنگی جنون اور انتہاء پسندانہ اقدامات سے باز رہیں۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کا عندیہ دینے اور پاکستان کے خلاف مسلسل ہرزہ سرائی کا سختی سے نوٹس لے اور خطے میں قیامِ امن کے لیے دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کو ختم کروانے میں اپنا مثبت کردار ادا کرے۔