Tag: Chief Election Commissioner

  • جسٹس سردار رضا وفاقی شریعت عدالت کی سربراہی سے مستعفی

    جسٹس سردار رضا وفاقی شریعت عدالت کی سربراہی سے مستعفی

    اسلام آباد: وفاقی شریعت عدالت کے چیف جسٹس جسٹس سردار رضا نے چیف الیکشن کمشنر بنائے جانے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

    نئے مقرر کئے گئے چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار رضا خان نے وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس کی حیثیت سے مستعفی ہو گئے ہیں، جسٹس سردار رضا کا نام قومی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی نے تجویز کیا تھا جس کی وزیر اعظم کی جانمب سے سفارش کے بعد صدر مملکت نے انکی تقرری کا حکم دیا۔

    جسٹس سردار رضا نے اپنا استعفی صدر ممنون حسین کو بھجوا دیا ہے ، انہوں نے مستعفی ہونے کے بعد وفاقی شرعی عدالت کے جج صاحبا ن اور عملے سے الوداعی ملاقات کی۔

    جسٹس سردار رضا خان کل چیف الیکشن کمیشن آف پاکستان کے عہدے کا حلف اُٹھائیں گے ۔

  • جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا نئے چیف الیکشن کمشنر مقرر

    جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا نئے چیف الیکشن کمشنر مقرر

    اسلام آباد: صدرمملکت ممنون حسین نے سردار رضا کو نیا چیف الیکشن کمشنر مقرر کردیا، نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا نوٹیفیکشن جاری کردیا گیا ہے۔

     پارلیمانی کمیٹی نے جسٹس سردار رضا، جسٹس (ر) طارق پرویز اور جسٹس (ر) تنویر احمد خان کے ناموں پر غور کرنے کے بعد جسٹس سردار رضا کے نام پر اتفاق کیا۔

    حکومت اور قائد حزب اختلاف نے باہمی مشاورت کے بعد پارلیمانی کمیٹی کو تین نام تجویز کیے تھے۔ پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین رفیق رجوانہ کا کہنا تھا کہ سردار رضا کا نام وزیر اعظم کو بھیجا تھا۔

     وزیراعظم نے جسٹس سردار رضا کے نام کی منظوری کے بعد ایڈوئس صدر مملکت کو بھجوائی تھی، جس کو منظور کرتے ہوئے صدر ممنون حسین نے جسٹس سردار رضا کو نیا چیف الیکشن کمشنر مقرر کردیا۔

    جسٹس سردار رضا خان دو ہزار نو میں قائم مقام چیف الیکش کمشنر رہ چکے ہیں، جسٹس سردار رضا خان جون دو ہزار چودہ سے وفاقی شریعت کورٹ کے جج ہیں ۔جسٹس سردار رضا خان دس فروری انیس سو پینتالیس میں ایبٹ آباد میں ہیدا ہوئےجہاں انہوں نے ابتدائی تعلیم حاصل کی ۔

    انہوں نے ایل ایل بی کی ڈگری پنجاب یونیورسٹی سے حاصل کی۔ جسٹس سردار رضا خان کو اٹھائیس اپریل سنہ دو ہزار میں پشاور ہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کیا گیا بعد میں دس فروری دوہزار دو میں سپریم کورٹ کے جج مقرر ہوئے۔

    سردار رضا خان سپریم کورٹ کے اُن ججوں میں شامل تھے، جنہیں سابق صدر پرویز مشرف نے تین نومبر دوہزار سات میں ملک میں ایمرجنسی نافذ کرکے معزول کرنے کے بعد گھروں میں نظر بند کر دیا تھا۔پیپلز پارٹی کے برسراقتدار آنے کے بعد سپریم کورٹ کے دیگر تین ججوں سمیت سردار رضا خان نے عہدے کا دوبارہ حلف اُٹھایا تھا۔

    جسٹس سردار رضا خان سپریم کورٹ کے اُس بینچ میں بھی شامل رہے ہیں جس نے اہم فیصلے کیے اور ان فیصلوں نے ملک کی موجودہ تاریخ میں اہم کردار ادا کیا۔

  • چیف الیکشن کمشنرکی تقرری، پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    چیف الیکشن کمشنرکی تقرری، پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: نئے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا وقت قریب آن پہنچا ہے، حکومت اور اپوزیشن نے مشاورت کے بعد چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے تین ناموں پر اتفاق کرلیا ہے، حتمی فیصلہ پارلیمانی کمیٹی آج کریگی۔

    چیف الیکشن کمشنر کا فیصلہ آج ہوگا، عدالتی تنبیہہ رنگ لے آئی اور حکومت اور اپوزيشن نے تین نام فائنل کرلیے، اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے وفاقی وزیرِخزانہ اسحاق ڈار کے ہمراہ مشترکہ نیوز کانفرنس میں بتایا کہ مشاورت کے بعد چیف الیکشن کمشنر کے لئے حکومت اور اپوزیشن نے جسٹس سردار رضا خان، جسٹس ریٹائرڈ طارق پرویز اورجسٹس ریٹائرڈ تنویر احمد خان کے نام پر اتفاق کیا ہے۔

    وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ آئین اور قانون کے پراسس اور سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا ہے، تینوں نام اسپیکر قومی اسمبلی کو ارسال کر دیئے گئے ہیں، اسپیکر نے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا ہے، جو حتمی فیصلہ کرے گی ۔

  • چیف الیکشن کمشنر کی تقرری، 3نام شارٹ لسٹ کر لئے گئے

    چیف الیکشن کمشنر کی تقرری، 3نام شارٹ لسٹ کر لئے گئے

    اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنرکی تقرری کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن نے تین ناموں کو شارٹ لسٹ کرلیا ہے، جسٹس سرداررضاخان کو چیف الیکشن کمشنربنائے جانے کا امکان ہے۔

    چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا حتمی فیصلہ پارلیمانی کمیٹی کرے گی، جسے چار نام بھجوا دیئے گئے ہیں، ان میں جسٹس سرداررضا خان، جسٹس ریٹائرڈ طارق پرویز اور جسٹس ریٹائرڈ شاکراللہ ، جسٹس منیرہ شیخ کے نام ہیں۔

    چیف الیکشن کمشنر کی تقرری پر مشاورت کے سلسلے میں پارلیمان میں قائدِ حزب اختلاف خورشید شاہ اور وزیرِاعظم نوازشریف میں گزشتہ روز ملاقات ہوئی تھی، جس میں کئی ناموں پر غور کیا گیا تھا، چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے معاملے پر اپوزیشن جماعتوں میں بھی رابطے جاری ہیں۔

    خورشید شاہ نے سراج الحق اور اسفندیارولی سے فون پر رابطہ کیا ہے، چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے سلسلے میں تیزی سپریم کورٹ کی حتمی مہلت کے نتیجے میں آئی ہے، سپریم کورٹ نے حکومت اور اپوزیشن کو آٹھ دسمبرتک مہلت دی ہے کہ وہ اس دوران چیف الیکشن کمشنر کے نام پر اتفاق کرلیں۔

    جسٹس سردار رضا خان دو ہزار نو میں قائم مقام چیف الیکشن کمشنر رہ چکے ہیں، جسٹس سردار رضا خان جون دو ہزار چودہ سے وفاقی شریعت کورٹ کے جج ہیں، جسٹس سردار رضا خان دس فروری انیس سو پینتالیس میں ایبٹ آباد میں ہیدا ہوئے، جہاں انہوں نے ابتدائی تعلیم حاصل کی، انہوں نے ایل ایل بی کی ڈگری پنجاب یونیورسٹی سے حاصل کی۔

    جسٹس سردار رضا خان کو اٹھائیس اپریل سنہ دو ہزار میں پشاور ہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کیا گیا، بعد ازاں انھیں دس فروری سنہ دوہزار دو میں سپریم کورٹ کا جج مقرر کردیا گیا ۔

    سردار رضا خان سپریم کورٹ کے اُن ججوں میں شامل تھے، جنہیں سابق صدر پرویز مشرف نے تین نومبر دوہزار سات میں ملک میں ایمرجنسی نافذ کرکے معزول کرنے کے بعد گھروں میں نظر بند کر دیا تھا، پیپلز پارٹی کے برسراقتدار آنے کے بعد سپریم کورٹ کے دیگر تین ججوں سمیت سردار رضا خان نے عہدے کا دوبارہ حلف اُٹھایا تھا۔

    جسٹس سردار رضا خان سپریم کورٹ کے اُس بینچ میں بھی شامل رہے ہیں، جس نے اہم فیصلے کیے اور ان فیصلوں نے ملک کی موجودہ تاریخ میں اہم کردار ادا کیا۔

  • چیف الیکشن کمشنرکی تقرری کیلئے چارناموں کا انتخاب

    چیف الیکشن کمشنرکی تقرری کیلئے چارناموں کا انتخاب

    اسلام آباد: حکومت نے چیف الیکشن کمیشن آف پاکستان کیلئے چار ناموں کا انتخاب کرلیا ہے،تفصیلات کے مطابق  گزشتہ روز میاں نواز شریف اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ  کے درمیان ہونے والی مشاورت میں چار ناموں کا انتخاب کیا گیا ،جن میں جسٹس (ر)طارق پرویز،جسٹس ریٹائرڈ میاں محمد اجمل، فیڈرل شریعت کورٹ کے چیف جسٹس سردار رضا اورجسٹس شاکر اللہ جان شامل ہیں۔،

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم میاں نواز شریف سے ان کے دورہ برطانیہ کے باعث ان ناموں کے حوالے سے حتمی مشاورت آج  بذریعہ ٹیلی فون کی جائے گی اور ناموں کی منظوری کے بعد ان ناموں کو پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیا جائے گا۔

  • چیف الیکشن کمشنرکا نام فائنل نہ ہوسکا، خورشید شاہ

    چیف الیکشن کمشنرکا نام فائنل نہ ہوسکا، خورشید شاہ

    اسلام آباد  : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کا نام جلد فائنل ہوجائے گا، اور پانچ دسمبر سے قبل چیف ای سی پی کا نام سپریم کورٹ میں بھجوادیا جائے گا۔

    وہ اسلام آباد میں وزیر اعظم میاں نواز شریف  سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرر ہے تھے، انہوں نے کہا کہ ملاقات میں نئے اور پرانے چھ سات ناموں پر غور کیا گیا، تاہم ابھی تک کسی نام پاتفاق نہیں  ہوسکاہے، اس سلسلے میں کل پھر وزیراعظم سے مشاورت کی جائے گی۔

    ایک سوال کے جواب میں سید خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں سے بھی مشورہ کیا گیا تاہم ان تمام جماعتوں نے اس با ت کا فیصلہ اپوزیشن لیڈر یعنی مجھ پر چھوڑ دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سے بھی مشاورت کی جائے گی، ہم ہر مسئلے کو مذاکرات سے حل کرنا چاہتے ہیں،پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ملک بند کرنے کے اعلان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کسی میں طاقت نہیں کہ پاکستان کو بند کر سکے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ میرا وطن ہے اور یہاں ہر کام آزادی سے ہوگا، تاہم احتجاج کرنا سب کا حق ہے، اور قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کرنے سے کسی کو کوئی اعتراض نہیں۔

  • رانا بھگوان داس کوچیف الیکشن کمیشن بنانے کا فیصلہ

    رانا بھگوان داس کوچیف الیکشن کمیشن بنانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے جسٹس (ر)رانا بھگوان داس کوچیف الیکشن کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف نے بھی جسٹس (ر)رانا بھگوان داس کے نام پر آمادگی کا اظہار کیا تھا۔

    واضح رہے کہ جسٹس (ر)رانا بھگوان داس نے گزشتہ روز چیف ای سی پی بننے سے معذرت کا اظہارکردیا تھا،تاہم پیپلزپارٹی کے رہنما رضا ربانی آج شام جسٹس (ر)رانا بھگوان داس سے مل کر ان کو  چیف الیکشن کمشنر بننے کے لئے آمادہ کرنے کی کوشش کریں گے۔

    جبکہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید  شاہ وزیر اعظم نواز شریف کی چین سے واپسی کے بعد جسٹس (ر)رانا بھگوان داس سے مل کر ان کو  قائل کرنے کی کوشش کریں گے، جسٹس (ر)رانا بھگوان داس کی ای سی پی چیف کی تقرری کے لئے آئین میں ترمیم بھی کی جاسکتی ہے۔

  • چیف الیکشن کمشنرکا تقرر،خورشیدشاہ نے3 ماہ کا وقت مانگ لیا

    چیف الیکشن کمشنرکا تقرر،خورشیدشاہ نے3 ماہ کا وقت مانگ لیا

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈرسید خورشید شاہ نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے سپریم کورٹ سے تین ماہ کا وقت مانگ لیا ہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے چیف الیکشن کمشنرکی تقرری کے لئے اٹھائیس اکتوبر تک کی مہلت دی تھی،عدالتی ڈیڈ لائن کے آخری روز اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کرایا۔

    جس میں مؤقف کیا کہ چیف الیکشن کمشنر ایک آئینی عہدہ ہے، آئین کا تقاضہ ہے، چیف الیکشن کمشنرکی تقرری میں مشاورت کی جائے، لہذا بامعنی مشاورت کے لئے وقت درکار ہے۔

    انھوں نے اعلیٰ عدالت سے استدعا کی کہ اس اہم عہدے پر تقرری کیلئے تین ماہ کا وقت دیا جائے، فخروالدین جی ابراہیم کے مستعفی ہونے کے بعد سے یہ عہدہ خالی پڑا ہے، سپریم کورٹ کے جسٹس انور ظہیر جمالی قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔