Tag: Chief Justic

  • ڈیم فنڈ کیلئے موبائل ٹیکس کی بحالی: چیف جسٹس نے قوم سے رائے مانگ لی

    ڈیم فنڈ کیلئے موبائل ٹیکس کی بحالی: چیف جسٹس نے قوم سے رائے مانگ لی

    لندن : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ڈیم بنانے کیلئے موبائل کارڈ پر ٹیکس بحالی کی تجویز پر عوام سے رائے مانگ لی، ان کا کہنا ہے کہ ڈیم فند کیلئے موبائل کارڈ پر ٹیکس بحال کریں یا نہیں؟

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار جو ان دنوں ڈیم کی فنڈ ریزنگ کے سلسلے میں برطانیہ میں ہیں، لندن میں ڈیم فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے عوام سے رائے مانگ لی۔

    انہوں نے تجویز پیش کی کہ ڈیم فنڈ کیلئے موبائل کارڈ پر ٹیکس بحال کریں یا نہیں، ساتھ ہی انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ ڈیم فنڈ قوم کی امانت ہے اس میں خیانت نہیں ہونے دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیکس کی مد میں ہرماہ تین ارب روپے بنتے ہیں، جو ڈیم کی تعمیر میں شامل کیے جائیں گے قوم اس تجویز پر اپنی رائے دے،

    تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس نے ماضی میں ڈیم تعمیر نہ کیے جانے کو سابق حکمرانوں کی مجرمانہ غفلت قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ جس دن بےخوف، مصلحت کا شکار نہ ہونے والا اور انصاف کرنے والا قاضی ملا تو پاکستان ترقی کرے گا۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے قوم کو یقین دلایا کہ ڈیم فنڈ میں خیانت نہیں ہونے دوں گا، ڈیم بنانے کی یہ تحریک پاکستان کی ہی نہیں بلکہ انسانیت کی تحریک بن گئی ہے، انہوں نے بتایا کہ بھارتی سکھوں نے بھی کینیڈا سے ڈیم کی تعمیر کیلئے پچاس ہزار ڈالر بھیجے ہیں۔

    مزید پڑھیں : ٹیکس کٹوتی ختم، موبائل کمپنیوں کا 100روپےکےموبائل کارڈپر100روپےکےلوڈ کا اعلان

    واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے11جون کو موبائل فون کارڈز پر وصول کئے جانے والے ٹیکسز معطل کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کمپنیوں کو دو روز کی مہلت دی تھی۔

    یاد رہے اس سے قبل سماعت میں چیف جسٹس نے استفسار کیا تھا کہ وزیرخزانہ بتائیں کہ عوام سے  سیلز اور ودہولڈنگ ٹیکس کس قانون کے تحت وصول کیا جارہا ہے؟۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں موجود موبائل فون کمپنیاں 100 روپے کے ری چارج پر 40 روپے کی کٹوتی کرتی تھیں جس میں سروس چارجز اور ٹیکس کی رقم شامل تھا۔

  • چیف جسٹس نے ڈی پی او پاکپتن کے تبادلے کا نوٹس لے لیا

    چیف جسٹس نے ڈی پی او پاکپتن کے تبادلے کا نوٹس لے لیا

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) پاکپتن کے تبادلے کا نوٹس لے لیا.

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس نے ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کے تبادلے پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی پنجاب، آرپی او ساہیوال اورمتعلقہ ڈی پی او کو کل ساڑھے نو بجے طلب کر لیا.

    ساتھ ہی چیف جسٹس آف پاکستان نے پنجا ب پولیس کے حکام سے انکوائری رپورٹ بھی طلب کرلی ہے.

    کل صبح ساڑھے 9 بجے چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا.


    مزید پڑھیں: ریفرنس دائرہونے تک تحقیقات کو خفیہ رکھیں، چیف جسٹس کی چیئرمین نیب کو ہدایت


    اپوزیشن پارٹیوں‌کا الزام ہے کہ 23 اگست کو خاور مانیکا کو ناکے پر روکنے پر ڈی پی او کا تبادلہ کیا گیا. واقعے کے بعد آر پی او اور ڈی پی او پر مبینہ طور پر معافی مانگنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا اور ان کے انکار کرنے پر ڈی پی او کا تبادلہ کردیا گیا.

    حکومت پنجاب کا موقف ہے کہ آر پی او اور ڈی پی او کو طلب کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، اس معاملے پر غفلت میں تبادلہ کیا گیا.

    ماریہ محمودکوڈی پی اوپاکپتن تعینات

    دوسری جانب ماریہ محمودکوڈی پی اوپاکپتن تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

    پنجاب سول سیکرٹریٹ کی جانب سے دیگر تقرریوں اور تبادلوں کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔ ڈپٹی سیکریٹری اوقاف ندیم اختر کو ڈائریکٹرایڈمن اوقاف تعینات کیا گیا ہے، ایڈیشنل سیکرٹیری آئی اینڈسی محمداخترکاتبادلہ کردیاگیا۔

     محمداخترکومحکمہ سروسزمیں رپورٹ کرنےکا حکم دیا گیا ہے، جب کہ خالدایازکوایڈیشنل سیکرٹری آئی اینڈسی تعینات کیاگیا ہے۔

    یاد رہے کہ رضوان گوندل کوخاورمانیکاسے مبینہ اختلافات کےمعاملےپرتبدیل کیاگیاتھا۔

    خاور مانیکا اور رضوان گوندل کے موقف

    سابق ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کا موقف ہے کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس میں غیرمتعلقہ شخص سوالات پوچھتارہا، بارباکہا گیا ڈیرےپرجاکرمعافی مانگو۔

    خاور مانیکا فیملی نے بھی اپنا جواب ای میل کےذریعے کمیٹی کو ارسال کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اہلکاروں نے خاور مانیکا اور بیٹی سے بدتمیزی کی تھی۔