Tag: chief justice of Pakistan

  • سپریم کورٹ: الیکشن2013کالعدم کرنیکی درخواستیں مسترد

    سپریم کورٹ: الیکشن2013کالعدم کرنیکی درخواستیں مسترد

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن دو ہزار تیرہ کو کالعدم قرار دیئے جانے سےمتعلق درخواستیں مستردکردیں۔ چیف جسٹس ناصرالملک کی سر براہی میں تین رکنی بینچ نےوکلا کےدلائل سُنے۔

    جس کے بعد اعلیٰ عدالت نے درخواستوں کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔۔چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ درخواست گزاروں کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے ثبوت فراہم کرنا نا ممکن ہیں۔.

    عدالت کو ایسے مقدمات کی سماعت کا اختیار حاصل نہیں۔ واضح رہے کہ مذکورہ درخواستیں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کی گیئں تھیں۔

  • انتخابی اصلاحات کیس : چیف جسٹس, جسٹس ناصرالملک سماعت سے علیحدہ

    انتخابی اصلاحات کیس : چیف جسٹس, جسٹس ناصرالملک سماعت سے علیحدہ

    اسلام آباد: چیف جسٹس جسٹس ناصر الملک نے انتخابی اصلاحات کیس کی سماعت سے خود کو الگ کرلیا ہے، کیس کی سماعت اب نیا بینچ کرے گا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے انتخابی اصلاحات اور چار حلقوں میں انگوٹھوں کی تصدیق سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے خود کو اس کیس سے الگ کر لیا چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جس وقت الیکشن کمیشن کی جانب سے سپریم کورٹ میں جواب جمع کروایا گیا میں اس وقت قائم مقام چیف الیکشن کمشنر تھا، اس لیے میں اس کیس کی سماعت نہیں کر سکتا۔

    الیکشن کمیشن نے مارچ اور مئی میں اس کیس سے متعلق جواب جمع کروائے تھے اب اس کیس کی سماعت دس نومبر کو نیا بینچ کرے گا۔

  • تمام ریاستی ادارے آئین کے تابع ہیں، چیف جسٹس

    تمام ریاستی ادارے آئین کے تابع ہیں، چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس ناصرالملک کا کہنا ہے کہ ریاستی اداروں کی جانب سے لگائی جانے والی پابندیوں کا عدالت خود جائزہ لے سکتی ہے۔

    نئےعدالتی سال کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ناصرالملک نے کہا ہے کہ تمام ریاستی ادارے آئین کے تابع ہیں، کسی بھی صورتحال میں آئین حقوق کو حتمی تصور نہیں کیا جاسکتا، ججز کا کام آئین کی تشریح ہی نہیں بلکہ آئین کیخلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنانا بھی فرض ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا ہے کہ کوئی معاشرہ آئین سے بالاتر ہوکر نہیں چل سکتا ہے۔

  • چیف جسٹس پاکستان نےعمران خان سےتعلق کی تردید کردی

    چیف جسٹس پاکستان نےعمران خان سےتعلق کی تردید کردی

    اسلام آباد:  چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک نےعمران خان سے اپنےکسی قسم کے تعلق کےالزام کی تردیدکردی۔

    سپریم کورٹ میں ماورائے آئین اقدام سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالتی بینچ نے کی۔ چیف جسٹس ناصر الملک نے جاویدہاشمی کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان پر عمران خان سے تعلق کا الزام درست نہیں،عمران خان سے ایک ملاقات اس وقت ہوئی، جب وہ ایکٹنگ چیف الیکشن کمشنر تھے۔

    انھوں نے کہا کہ عمران نے انتخابات میں بائیو میٹرک سسٹم متعارف کرانے کی بات کی تھی، اس سے پہلےاور بعد میں عمران سے کوئی ملاقات ہوئی نہ ہی کسی لیڈر شپ سے کوئی براہ راست انڈراسٹینڈنگ ہے۔

    عدالت نے مختصر سماعت کے بعد تمام پارلیمانی پارٹیز کو مقد مے میں فریق بنانے کے لئے نوٹس جاری کردیئے۔

    دوران سماعت پاکستان عوامی تحریک نے سپریم کورٹ کی تجاویز پیش کرنے سے متعلق پیشکش قبول کر نے سے انکارکر دیا۔

    پی اے ٹی کے وکیل کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سیاسی امورمیں مداخلت نہیں کرسکتی، تحریری طور پرکہہ چکے ہیں سیاسی امور عدالت کےدائرہ کارمیں نہیں ۔

    گزشتہ روزسماعت میں جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا ہے کہ مظاہرین کو روکنا حکومت کا کام ہے، عدلیہ کا نہیں، سماعت کے دوران شاہراہ  دستور پر جاری ہنگامہ آرائی اور سرکاری ٹی وی پر حملہ کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ اٹارنی جنرل نے پی ٹی آئی سے معاہدے کی کاپی عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے ریڈ زون میں داخلے اور کسی بھی قسم کی لاقانونیت نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس میں کہا کہ دو رخی نہیں چلے گی، جس نے آنا ہے کھل کر سامنے آئے، کیا یہ سورش کسی بھی طرح وزیرستان کے حالات سے مختلف ہے؟

    وقفہ کےبعدسماعت میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کل تک دونوں جماعتوں کوموقف پیش کرنے کا وقت دے رہے ہیں ۔ اس سے پہلےاٹارنی جنرل نےبتایا کہ تحریک انصاف نے ریڈزون میں داخلے اورکسی بھی قسم کی لاقانونیت نہ ہونےکی یقین دہانی کرائی تھی ۔عدالت دونوں پارٹیوں کوسرکاری عمارتوں پر قبضے سے روکے۔ جس پر جسٹس ناصرالمک نے کہا یہ کام حکومت کا ہے، وہ روکے اس معاملے میں عدالت حکم جاری نہیں کرے۔