Tag: Chief Justice

  • تھر میں غذائی قلت سے ایک اور بھی بچہ نہیں مرنا چاہیئے: چیف جسٹس

    تھر میں غذائی قلت سے ایک اور بھی بچہ نہیں مرنا چاہیئے: چیف جسٹس

    اسلام آباد: تھر میں غذائی قلت سے بچوں کی اموات سے متعلق کیس میں چیف جسٹس نے کہا کہ 15 دن ہو یا کوئی اور مدت، غذائی قلت سے ایک اور بچہ نہیں مرنا چاہیئے، میں خود اتوار کو علاقے کا دورہ کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے صحرائی علاقے تھر میں غذائی قلت سے بچوں کی اموات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے دریافت کیا کہ بچوں کی اموات روکنے کے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں؟

    ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ تھر میں صرف گندم فراہم کرنا مسئلے کا حل نہیں، تھر سے متعلق ہم نے پیکیج بنایا ہے۔ پیکیج میں گندم، چاول، چینی، کوکنگ آئل اور دالیں شامل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تھر میں 60 ہزار سے زائد افراد خط غربت سے نیچے ہیں، غریب افراد مختلف علاقوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔ ایسا انتظام کر رہے ہیں جہاں علاج اور خوراک کی سہولت یکجا ہو۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ یہ کام آپ کب تک کریں گے جس پر ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ جتنی جلدی ممکن ہوا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ جتنی جلدی والی بات نہ کریں ہمیں مدت بتائیں۔ اے جی سندھ نے کہا کہ 15 دن میں خوراک اور سہولتوں کا کام شروع ہوجائے گا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ 15 دن ہو یا کوئی اور مدت، غذائی قلت سے ایک اور بچہ نہیں مرنا چاہیئے، میں خود اتوار کو علاقے کا دورہ کروں گا تمام انتظام کریں۔

  • توہین عدالت کیس: تفتیشی ٹیم کا کراچی میں فیصل رضا عابدی کے پرانے گھر پر چھاپہ

    توہین عدالت کیس: تفتیشی ٹیم کا کراچی میں فیصل رضا عابدی کے پرانے گھر پر چھاپہ

    کراچی: توہین عدالت کیس میں اسلام آباد کی تفتیشی ٹیم نے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے پرانے گھر پر چھاپہ مارا اور پوچھ گچھ کی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے پر پیپلزپارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف مقدمہ درج ہے اور گرفتاری کے بھی احکامات جاری کیے جاچکے ہیں۔

    اسلام آباد کی تفتیشی ٹیم نے نارتھ ناظم آباد میں قائم فیصل رضا عابدی کے پرانے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کی، اس دوران مذکورہ گھر میں رہنے والے افراد سے پولیس نے پوچھ گچھ کی اور بیان بھی ریکارڈ کیا، جبکہ سابق سینیٹر مذکورہ گھر پہلے ہی فروخت کرچکے ہیں۔

    چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ پر سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف مقدمہ

    یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ بولنے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف 21 ستمبر کو انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    اسلام آباد کے تھانہ سیکٹریٹریٹ میں مقدمہ سپریم کورٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی نے ایک ٹی وی پروگرام میں چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے۔ ایف آئی آر میں مذکورہ پروگرام کے اینکر کا نام بھی درج کیا گیا ہے اور اس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ فیصل رضا عابدی سنہ 2009 سے 2013 تک پی پی کے سینیٹر رہے۔ اس دوران وہ کئی قائمہ کمیٹیوں کے رکن بھی رہے۔

  • کراچی: دس سالہ بچی کی ہلاکت پر چیف جسٹس کا ازخود نوٹس، 25 اکتوبر کو سماعت ہوگی

    کراچی: دس سالہ بچی کی ہلاکت پر چیف جسٹس کا ازخود نوٹس، 25 اکتوبر کو سماعت ہوگی

    کراچی: شہر قائد میں فائرنگ سے دس سالہ بچی امل کی ہلاکت پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ازخود نوٹس لے لیا، سماعت 25 اکتوبر کو ہوگی۔

    تٖفیصلات کے مطابق سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور آئی جی سندھ کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے، ازخود نوٹس پر سماعت کے لیے پچیس اکتوبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

    سیکریٹری ہیلتھ اور ایڈمنسٹریٹر نیشنل میڈیکل سینٹر کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    کراچی:کمسن ملازمہ سے اجتماعی زیادتی‘چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

    خیال رہے کہ تیرہ اگست کو ڈاکوؤں سے مقابلے کے دوران پولیس اہلکار کی گولی لگنے سے بچی جاں بحق ہوئی تھی۔

    گزشتہ ماہ 13 اگست کی شب کراچی میں ڈیفنس موڑ کے قریب اختر کالونی سگنل پر ایک مبینہ پولیس مقابلے ہوا تھا۔

    مذکورہ مقابلے میں ایک مبینہ ملزم کے ساتھ ساتھ جائے وقوع پر موجود گاڑی کی پچھلی نشست پر بیٹھی 10 سالہ بچی امل بھی جاں بحق ہوگئی تھی۔

    بعد ازاں میڈیا کی جانب سے اس بچی کی ڈکیتی کے دوران زخمی ہونے کے بعد نجی اسپتال اور ایمبولینس سروس کی غفلت اور لا پرواہی کا معاملہ اٹھایا گیا تھا۔

  • کالا باغ ڈیم پاکستان کی بقاء کا ضامن ہے، اتفاق رائے سے بنائیں گے، چیف جسٹس

    کالا باغ ڈیم پاکستان کی بقاء کا ضامن ہے، اتفاق رائے سے بنائیں گے، چیف جسٹس

    لاہور : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم پاکستان کی بقاء کا ضامن ہے، خواجہ سراؤں کی جانب سے ڈیم کیلئے ایک لاکھ روپے دیئے گئے، میں اپنی طرف سے خواجہ سرا بھائیوں کیلیے ایک لاکھ روپے کا اعلان کرتا ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چیف جسٹس نے کہا کہ آنے والے دنوں میں پانی کی شدید قلت ہوگی جبکہ پانی کی قلت سے بچنے کا واحد حل ڈیمز کی تعمیر ہے۔

    جو دشمن عناصر  اس تاک میں بیٹھے ہیں کہ اس ڈیم کو نہ بننے دیا جائے اگر وہ اپنی کوشش میں کامیاب ہوگئے تو بہت دکھ اور افسوس کی بات ہوگی، ڈیم فنڈ مہم کو تحریک کی طرح چلائیں گے۔

    جسٹس ثاقب نثار  نے کہا کہ جب میں نے ڈیم مہم شروع کی تو پتہ ہی نہیں تھا کہ یہ ایک تحریک بن جائے گی، بچے اور بچیاں ڈیم فنڈز کے لیے پیسے جمع کروارہی ہیں، جس نے ڈیم روکنے کی کوشش کی ان کیخلاف آرٹیکل 6 کےتحت کارروائی کروں گا، پانی کی ڈکیتی کسی صورت نہیں ہونے دیں گے۔

    کالا باغ ڈیم سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پاکستان کی بقاکاضامن ہے، اس سے دستبردار نہیں ہوئے، قوم میں اتفاق ہوا تو کالا باغ ڈیم بھی ضرور بنائیں گے۔

    مزید پڑھیں: چیف جسٹس کا ڈیم کے مخالفین پرآرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا اعلان

    چیف جسٹس نے بتایا کہ خواجہ سراؤں کی تنظیم اخوت نے بھاشا ڈیم فنڈ میں1لاکھ روپے عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے، میں اپنی طرف سے ان خواجہ سرا بھائیوں کیلیے ایک لاکھ روپے کا اعلان کرتا ہوں۔

  • عدالت نے سعد رفیق کو ایک ماہ جواب جمع کروانے کی ہدایت کردی

    عدالت نے سعد رفیق کو ایک ماہ جواب جمع کروانے کی ہدایت کردی

    لاہور : ریلوے خسارہ از خود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اور  خواجہ سعد رفیق کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا تاہم عدالت نے سابق وزیر ریلوےکو ایک ماہ میں جواب جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ریلوے خسارے سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت ہوئی جس دوران سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق عدالت کی جانب سے طلب کیے جانے پر پیش ہوگئے۔

    ریلوے خسارے سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اور سابق وفاقی وزیر برائے ریلوے کے درمیان تند و تیز جملوں کا تبادلہ ہوا۔

    چیف جسٹس نے سماعت کے دوران خواجہ سعد رفیق سے استفسار کیا کہ آپ نے آڈٹ رپورٹ دیکھی؟ جس پر خواجہ سعد رفیق نے جواب دیا کہ ہم نے ریلوے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا، میں یہاں بے عزتی کرانے نہیں آیا۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ خواجہ صاحب کوئی آپ کی بے عزتی نہیں کررہا، ججز کا کوڈ آف کنڈکٹ ہوتا ہے وہ کسی کی بے عزتی نہیں کرسکتے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ آج تو آپ گھر سے غصّے میں آئے ہیں۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ایک ہزار صفحات کی آڈٹ رپورٹ پر کیسے جواب جمع کروائیں، وہ کوئی اکاؤنٹس افسر نہیں، مجھے بتائیں کہ کیا میرے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میں نے بدعنوانی کی یا کرپشن کی۔

    سابق وزیر سعد رفیق نے کہا کہ ان کا الیکشن ہے انہیں جواب جمع کروانے کے لیے ایک ماہ کی مہلت دی جائے۔

    خواجہ سعد رفیق نے جواب دیا کہ میں غصّے میں نہیں آیا، جواباً چیف جسٹس نے کہا کہ خواجہ صاحب آپ سے جو پوچھا جارہا ہے، آپ وہ بتائیں۔

    خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ انصاف نہیں ہو رہا، میں شاباش لینے آتا ہوں، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ جواب جمع کروائیں، پھر دیکھتے ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ آپ وکیل کریں اور کسی کنسلٹنٹ سے مشورہ کر کے جواب دیں۔  بعد ازاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق کو ایک ماہ میں جواب جمع کروانے کی مہلت دیتی ہے۔

  • منی لانڈرنگ کیس ، بیرون ملک جائیداد رکھنے والے  200 افراد کی فہرست طلب

    منی لانڈرنگ کیس ، بیرون ملک جائیداد رکھنے والے 200 افراد کی فہرست طلب

    اسلام آباد : منی لانڈرنگ کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان نے بیرون ملک جائیداد رکھنے والے 200افراد کی فہرست طلب کرلی جبکہ منی لانڈرنگ کرنے والےڈھائی سو افراد کے کوائف بھی جمع کرانے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں آڈٹ کمپنی اے جی فرگوسن نے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا یو اے ای میں پاکستانیوں کے 150بلین ڈالر کے اکاؤنٹس اور جائیدادیں ہیں۔

    چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ بیرون ملک اکاؤنٹس کی تحقیقات کیلئے اسٹیٹ بینک نے ٹی اوآر جمع کرادیئے، 200 افراد کو ایف بی آر نوٹس جاری کرچکا ہے، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا نوٹس کی کاپی اور فہرست عدالت میں جمع کرادیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا 100 افراد بتا دیں، جنہوں نے منی لانڈرنگ سے بیرون ملک جائیداد بنائیں ، ان افراد کا بندوبست کرنا ہمارا کام ہے۔

     سو افراد بتا دیں، جنہوں نے منی لانڈرنگ سے بیرون ملک جائیداد بنائیں ، ان افراد کا بندوبست کرنا ہمارا کام ہے،چیف جسٹس

    چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ بیرون ملک اکاؤنٹس کی تحقیقات کیلئے اسٹیٹ بینک نے ٹی اوآر جمع کرادیئے، 200 افراد کو ایف بی آر نوٹس جاری کرچکا ہے، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا نوٹس کی کاپی اور فہرست عدالت میں جمع کرادیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا 100 افراد بتا دیں، جنہوں نے منی لانڈرنگ سے بیرون ملک جائیداد بنائیں ، ان افراد کا بندوبست کرنا ہمارا کام ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ ایسے 250 افراد کی نشاندہی پہلے بھی ایف بی آر کرچکا ہے، جس پر جسٹس ثاقب نثار نے منی لانڈرنگ کرنے والے 250افراد کے کوائف عدالت میں جمع کرانے کا حکم دیا۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا فہرست کل فراہم کر دی جائے گی۔

    جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس میں کہنا تھا کہ کوریا نے 17فیصد ٹیکس پر رقم واپس لانے کی اجازت دی تھی ، آپ بتا رہے تھے وہ بہت کامیاب رہا، ہمیں بھی چاہیے ان پر بھاری بلکہ پینل ٹیکس لگائیں۔

    دوران سماعت چیف جسٹس میں کہا کہ ایسا پیسہ زیادہ تر ہنڈی کے ذریعے جاتا اور آتا ہے ، ایسے لوگ پاکستان میں ہوتے ہیں اور کاروباربھی یہی ہوتے ہیں، کارروائی کرنے سے ہی ٹیکس ڈالر کی صورت میں ملیں گے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے بیرون ملک اثاثے رکھنے والے 200 افراد کی فہرست سر بمہر لفافے میں دینے کا حکم جاری کرتے ہوئے سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔

  • چیف جسٹس کو اسپتال پر چھاپے سے پہلے اپنا اسٹیٹس دیکھنا چاہیے تھا، خورشید شاہ

    چیف جسٹس کو اسپتال پر چھاپے سے پہلے اپنا اسٹیٹس دیکھنا چاہیے تھا، خورشید شاہ

    کراچی : پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان چاہتے ہوئے بھی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم نہیں کرسکتے، مسائل کے حل کے لیے اقدامات پر پی ٹی آئی کی حمایت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما و سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے جسٹس ثاقب نثار پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس کو اسپتال میں چھاپے مارنے سے پہلے اپنے اسٹیٹس کو دیکھنا چاہیئے تھا۔

    سابق اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ عمران خان چاہتے ہوئے بھی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم نہیں کرسکتے، بلدیاتی نظام کی تبدیلی پر اربوں خرچ ہوئے جو بچت اسکیم کی نفی ہے۔

    خورشید نے کا کہا ہے کہ مسائل کےحل کے لئے کیے جانے والے اقدامات پر پاکستان تحریک انصاف کی حمایت کریں گے، صدارتی الیکشن میں اعتزاز احسن کے لئے آخری کوشش کریں گے۔

    پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ یوٹیلٹی اسٹور بند کرنے سے غریب کے ساتھ زیادتی ہوگی، ضمنی الیکشن میں حلقوں پر مشاورت سے امیدوار لائیں گے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل سینیئر رہنما خورشید شاہ نے صدارتی انتخابات سے متعلق دعویٰ کیا تھا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے صدر مملکت کے لیے نامزد امیدوار اعتزاز احسن کا نام پاکستان تحریک انصاف دیا تھا۔

    خورشید شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ فواد چوہدری اسمبلی میں ان سے راجہ پرویز اشرف کی موجودگی میں ملے اور کہا کہ مشترکہ امیدوار لاتے ہیں، اس کے بعد اعتزاز احسن کا نام خود فواد چوہدری نے دیا اور اس پر راجہ پرویز کو گواہ بنایا گیا، لیکن پھر انھوں نے اس سے یوٹرن لے لیا۔

  • بیرون ملک موجود رقم کی واپسی سے متعلق جلد اچھی خبریں سامنے آئیں گی: چیئرمین نیب

    بیرون ملک موجود رقم کی واپسی سے متعلق جلد اچھی خبریں سامنے آئیں گی: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ بیرون ملک رقم کی واپسی سے متعلق جلد اچھی خبر سامنے آئے گی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سےغیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر انھوں نے چیف جسٹس سے گذشتہ سے روز ہونے والی اپنی ملاقات سے متعلق کہا کہ چیف جسٹس نےریفرنس دائرکرنےکے معاملے کوخفیہ رکھنےکا نہیں کہا.

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کا کردار سب کے سامنے ہے، کارکردگی پر کیا بات کروں.

    انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میرا ادارہ ہے، چیف جسٹس سے ملاقات خوش گوار رہی، چیف جسٹس نے نیب تفتیش کو صیغہ راز رکھنے کا کہا ہے.

    مزید پڑھیں: نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کل تک ملتوی

    چیئرمین نیب نے ایک سوال کے جواب میں‌ کہا کہ ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ مجھے پبلک کرنا ہوتی تو کرچکا ہوتا، ریفرنس عدالت میں جانے کے بعد نیب کا کام ختم ہوجاتاہے.

    چیئرمین نیب نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بیرون ملک سے پیسہ لانے سے متعلق کام جاری ہے، جلد اچھی خبر ملے گی.

    یاد رہے کہ کل چیف جسٹس میاں ثاقب نثار اور چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی ملاقات ہوئی تھی.

  • ریفرنس دائرہونے تک تحقیقات کو خفیہ رکھیں، چیف جسٹس کی چیئرمین نیب کو ہدایت

    ریفرنس دائرہونے تک تحقیقات کو خفیہ رکھیں، چیف جسٹس کی چیئرمین نیب کو ہدایت

    اسلام آباد : چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو ہدایات دیں ہیں کہ نیب تحقیقات کو خفیہ رکھا جائے تاکہ کسی کو شرمندگی کا سامنانہ کرنا پڑے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں ​چیئرمین نیب سے ملاقات کے موقع پر کہی۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال اور پراسیکیوٹرجنرل نے چیف جسٹس سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی۔

    قومی احتساب بیورو کے اعلامیے کے مطابق ملاقات میں چیف جسٹس نے چیئرمین نیب کو تحقیقات خفیہ رکھنے کی ہدایت کی، ان کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو کسی بھی ملزم کیخلاف ریفرنس دائر کرنے تک کی جانے والی تحقیقات کو خفیہ رکھے.

    اس رازداری کا مقصد لوگوں کو شرمندگی سے بچانا ہے، واضح رہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے چند روز قبل چیئرمین نیب کو اپنے چیمبر میں طلب کیا تھا۔

  • ڈیم کی تعمیر کے لیے ایک ارب روپے جمع ہوگئے، رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے: چیف جسٹس

    ڈیم کی تعمیر کے لیے ایک ارب روپے جمع ہوگئے، رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے: چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ڈیم کے کام میں رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی، مہند اور دیامر بھاشا ڈیم کے لیے ایک ارب روپے جمع ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہ میں ڈیمز عملدرآمد کمیٹی سے متعلق اجلاس ہوا، اس موقع پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ واپڈا نادہندگان سے ریکوری شروع کرے، ڈیم کی تعمیر میں نگران جج بھی مقرر کیا جائے گا۔

    اجلاس میں چیئرمین واپڈا نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ایشین ڈیولپمنٹ بینک نے ڈیم کے لیے فنڈز دینے سے انکار کر دیا ہے، مہمند اور دیامر بھاشا ڈیم کا پہلا مرحلہ اسی سال شروع ہوجائے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بھاشا ڈیم سے آٹھ سومیگا واٹ بجلی پیدا ہو گی، جبکہ تمام تر پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں، ڈیم کا پہلا مرحلہ اسی سال شروع ہوگا۔


    ڈیموں کی تعمیر کے خلاف سازشیں‌ اور کرپشن کا خاتمہ، چیف جسٹس نے اعلانِ جہاد کردیا


    گذشتہ روز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ثاقب نثار نے کہا تھا کہ آپ سب کو مل کر ڈٰیموں کی تعمیر میں اپنا اپنا حصہ ڈالنا ہے اور پھر پہرہ بھی دینا ہے کہ اس کے خلاف کون سازشیں کررہا ہے، جو بھی سازش کرے ہمیں مل کر اُسے کچلنا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ملک میں چالیس سال سے ڈیم نہیں بنے ہم نے ڈیمز کی تعمیر کا حکم دیا تو گلگت بلتستان میں سازشیں شروع ہوگئیں، ہمیں تمام سازشوں کو مل کر کچلنا اور معاشرے سے کرپشن کے ناسور کو ختم کرنا ہوگا۔