Tag: Chief Justice

  • لیگی ایم این اے کیخلاف درخواست پرچیف جسٹس نے کارروائی کا حکم دے دیا

    لیگی ایم این اے کیخلاف درخواست پرچیف جسٹس نے کارروائی کا حکم دے دیا

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان نے مسلم لیگ نون کے رکن قومی اسمبلی افضل کھوکھر کی جانب سے شہری کو تشدد کا نشانہ بنانے کا نوٹس لے لیا، ان کا کہنا ہے کہ کسی کی بدمعاشی نہیں چلے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے مقامی شہری امتیاز ہاشمی کے بیٹے کو تشدد کا نشانہ بنانے سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ لیگی ایم این اے افضل کھوکھر نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر میرے بیٹے کو برہنہ کرکے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور برہنہ وڈیو یوٹیوب پر ڈال دی۔

    چیف جسٹس پاکستان نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کسی کی بدمعاشی نہیں چلنے دیں گے، انہوں نے ڈی آئی جی کو حکم دیا کہ وہ رکن قومی اسمبلی کو جا کر اپنی زبان سے ان کی جانب سے سمجھا دیں۔

    مزید پڑھیں: عدالت کو مذاق نہ بنایا جائے، ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، چیف جسٹس

    چیف جسٹس پاکستان نے قرار دیا کہ اگر ایم این اے افضل کھوکھر قصور وار ہوئے تو قانون کے تحت کارروائی ہوگی، چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے حکم دیا کہ متاثرہ شہری کو مکمل سیکیورٹی دی جائے اور امتیاز ہاشمی کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ داری پولیس پر عائد ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کیپٹن (ر) صفدر کا چیف جسٹس کے دورہ بالا کوٹ کا خیر مقدم

    کیپٹن (ر) صفدر کا چیف جسٹس کے دورہ بالا کوٹ کا خیر مقدم

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر نے چیف جسٹس کے دورہ بالا کوٹ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس کے جانے کا علم ہوتا تو میں خود وہاں پہنچ جاتا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، کیپٹن (ر) صفدر نے کہا کہ چیف جسٹس کو چاٹی کی لسی، ساگ اور ٹراؤٹ کھلاتا، ہم ہزارہ وال غریب مگر مہمان نواز ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار کوئی چیف جسٹس ہزارہ کے دورے پر نکلے ہیں، چیف جسٹس ہماری کارکردگی دیکھ کر ہمیں بھی شاید ہیرے کہہ دیں۔

    کیپٹن (ر) صفدر نے کہا کہ دکھ ہے چیف جسٹس ثاقب نثار بالا کوٹ گئے ہیں اور میں یہاں اسلام آباد میں ہوں، شاید چیف جسٹس کے قدم پڑنے سے ہمارے مسائل حل ہوجائیں۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار زلزلہ متاثرین کو امداد کی عدم فراہمی اور بالاکوٹ میں اسکول اور اسپتال تعمیر نہ کرنے کے حوالے سے بالاکوٹ پہنچے ہیں۔

    مزید پڑھیں: مارشل لاء کی بات کرنے والوں کو بھی کٹہرے میں لایا جائے، کیپٹن صفدر

    یاد رہے کہ چند روز قبل کیپٹن (ر) صفدر کا احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چیف جسٹس پہلے شیخ رشید کے بیانات کا جائزہ لیں، مارشل لاء کی بات کرنے والوں کو پہلے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے، شیخ رشید ووٹ سے کئی بار نااہل ہوچکے ہیں مگر امپائر کھڑا کردیتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک سیاست دانوں نے بنایا ان کو سیاست کرنے دی جائے، بظاہر حکومت کے پس پردہ بھی کچھ اور لوگ ہوتے ہیں، پی سی او کے تحت حلف لینے والوں کا احتساب بھی ہونا چاہئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عدالت کو مذاق نہ بنایا جائے، ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، چیف جسٹس

    عدالت کو مذاق نہ بنایا جائے، ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ عدالت کو مذاق نہ بنایا جائے، ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، عدالت کسانوں کے لیے خود اقدامات کررہی ہے، شوگر ملز مالکان کو عدالت طلب کرلیا گیا، کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کاشتکاروں کو گنے کی قیمت کی عدم ادائیگی کیس کی وقفے کے بعد سماعت ہوئی، سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ پاکستان میں کتنی شوگر ملیں ہیں؟ سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 47، سندھ 35، کے پی میں 7 شوگر ملیں ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ تمام شوگر ملوں کے تگڑے مالکان کل آجائیں، مالکان سے اتنا نہیں ہوا کسی وکیل کی خدمات حاصل کرلیں، مالکان کو شاید کوئی انا کا مسئلہ ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ مالکان سمجھتے ہیں ملیں بند کردیں گے، میں اپنے لوگوں سے کہوں گا چینی خریدنا بند کردیں، شوگر ملز مالکان کے گھروں میں مہنگی گاڑیاں کھڑی ہیں، ایک شوگر مل سے دوسری، تیسری شوگر مل لگالی گئی ہے، شوگر مل مالکان کاشتکاروں کو اپنا مزارع سمجھتے ہیں۔

    ثاقب نثار نے کہا کہ میں شوگر مل مالکان سے ملنا چاہتا ہوں، یہ مشکل کیسے آسان ہوسکتی ہے مجھے معلوم ہے، عدالت کسانوں کے لیے خود اقدامات کررہی ہے، کسانوں کو ہر حالت میں ادائیگیاں ہونی چاہئیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ پنجاب حکومت کو اس معاملے میں اتنی دلچسپی کیوں ہے؟ عدالت نے پنجاب حکومت کو نوٹس جاری نہیں کیا، شوگر ملز اور کسانوں کے معاملے پر پنجاب حکومت کدھر سے آگئی۔

    چیف جسٹس نے کسانوں کو گنے کی قیمت کی عدم ادائیگیوں پر شوگر ملز مالکان کو طلب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے شوگر مل کے کسی ڈائریکٹر، چیف ایگزیکٹو نہیں بلانا شوگر ملز مالکان ذاتی حیثیت میں پیش ہوکر وضاحت دیں، سپریم کورٹ نے ملک بھر کی شوگر ملوں کو نوٹس جاری کردئیے، کیس کی سماعت جمعرات شام 5 بجے تک ملتوی کردی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی ٹی آئی کا مطالبہ نظر انداز کرکے سیاسی عدم استحکام پیدا کیا جارہا ہے: فواد چوہدری

    پی ٹی آئی کا مطالبہ نظر انداز کرکے سیاسی عدم استحکام پیدا کیا جارہا ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا مطالبہ نظر انداز کر کے ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کیا جارہا ہے، بروقت انتخابات خطے کے لیے اہمیت کے حامل ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، فواد چواہدری نے عدالتی مارشل لا سے متعلق چیف جسٹس کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس کا بیان آئین کی بالادستی کا آئینہ دار ہے اور اداروں کا آئین وجمہوریت پر غیر متزلزل اعتماد خوش آئند ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو درپیش چیلنجز کی بنیاد کا مقصد انتخابات کا التوا ہے۔ پی ٹی آئی تسلسل سے قبل ازوقت الیکشن کا مطالبہ کرتی آئی ہے، تحریک انصاف کا مطالبہ نظر انداز کرکے سیاسی عدم استحکام پیدا کیا جارہا ہے، صاف شفاف انتخابات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔

    ہمارے ووٹوں‌ سے سینٹر بننے والے سراج الحق الزام لگانے سے پہلے سینیٹر شپ چھوڑیں: فواد چوہدری

    ان کا مزید کہنا تھا کہ شریف خاندان نے ملک کا بیڑا غرق کر دیا، آج جو حال ملک کا ہے اس سے پہلے کبھی نہ تھا، ملک کو بحرانی کیفیت سے نکالنے کے لیے وقت پر انتخابات کرانا ہوں گے۔

    نواز شریف جمہوریت کو اقتدا اور جائیداد کے لیے استعمال کرتے ہیں: فواد چوہدری

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا تھا کہ نواز شریف 1985 کے بعد منتخب حکومتوں کے خلاف سازشوں کا مہرہ رہے ہیں، ان کی مرضی کے مطابق فیصلے نہ ہوں تو جمہویت کے خلاف سازش کہتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بھارت: اپوزیشن جماعتوں کا بڑا اقدام، چیف جسٹس کے خلاف مواخذے کی پٹیشن دائر

    بھارت: اپوزیشن جماعتوں کا بڑا اقدام، چیف جسٹس کے خلاف مواخذے کی پٹیشن دائر

    نئی دہلی: بھارتی پارلیمنٹ کے اپوزیشن جماعتوں نے بھارت کے چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف مواخذے کی پٹیشن دائر کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں بھاتی سپریم کورٹ کے چار ججوں نے کیس کے مقدمات سماعت کے لیے دینے کے معاملے میں چیف جسٹس کے رویوں پر سوالات اٹھائے تھے جس کے بعد بھارتی پارلیمنٹ کی کانگریس سمیت سات اپوزیشن جماعتوں نے مواخذے کی پٹیشن نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین وینکیا نائڈو کے پاس جمع کرادی ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت کے ججز انکوائری ایکٹ 1968ء کے تحت کسی بھی جج کے خلاف شکایت سامنے آنے پر پارلیمنٹ کے 100 یا راجیہ سبھا کے 50 ارکان پٹیشن پیش کر سکتے ہیں جس کے بعد پرزائیڈنگ افسر تین رکنی کمیٹی تشکیل دیتا ہے جس میں دو ججز ہوتے ہیں اور ان میں سے ایک جج سپریم کورٹ سے تعلق رکھتا ہے۔

    بھارتی پارلیمنٹ میں ذکی الرحمن لکھوی کی ضمانت کے خلاف قرارداد

    پٹیشن سے متعلق اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ یہی وہ طریقہ ہے جس کے ذریعے پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے چار سینئر ججوں کی جانب سے عائد کیے جانے والے الزامات اور چیف جسٹس کے رویوں پر اٹھائے جانے سوالات کی انکوائری کو ممکن بنا سکتی ہے۔

    بھارتی پارلیمنٹ 3لاکھ چوہوں کا قتل،سابق وزیر نے تحقیقات کا مطالبہ

    یاد رہے کہ رواں سال جنوری کو سپریم کورٹ کے چار ججوں جن میں جستی چیلمیشور، رنجن گوگوئی، مدن بی لوکوُر اور کوریان جوزف شامل ہیں نے چیف جسٹس کے رویوں پر سولات اٹھائے تھے اور حیران کن انداز سے عوامی سطح پر اپنی شکایات کا اظہار بھی کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جج کی غلطی کا خمیازہ معاشرہ بھگتتا ہے: چیف جسٹس

    جج کی غلطی کا خمیازہ معاشرہ بھگتتا ہے: چیف جسٹس

    پشاور: چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ اکیلا نظام ٹھیک نہیں کر سکتا، جج کی غلطی کا خمیازہ معاشرہ بھگتتا ہے۔ حکومت کی ترجیح عدلیہ نہیں تو میں ذمہ دار نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے جوڈیشل اکیڈمی میں تقریب سے خطاب کیا۔

    اپنے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ بار اور عدلیہ ایک دوسرے کے بغیر نا مکمل ہیں۔ تنقید ہوتی ہے کہ عدلیہ فیصلے جلد اور قانون کے مطابق نہیں کرتی۔ ’میں تنہا یہ نظام درست نہیں کر سکتا، سپورٹ کی ضرورت ہے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ مثالی ہونا چاہیئے کہ اعلیٰ عدالت سے بھی تبدیل نہ ہو۔ جج کی غلطی کا خمیازہ معاشرہ بھگتتا ہے۔ ایک غلط فیصلے کے نتائج دور تک جاتے ہیں۔ ’جج خود سے عہد کریں کہ ان کو قانون سیکھنا ہے۔ 5 منٹ میں بتا سکتا ہوں ایک سول مقدمے کو کیسے نمٹانا ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں جوش و جذبے کے ساتھ انصاف مہیا کرنا ہوگا۔ اللہ نے انصاف دینے کے لیے آپ کو روزی دی اور مقام دیا۔ ’اگر صحیح انصاف کیا تو آپ کی نظریں کبھی نہیں جھکیں گی‘۔

    خیال رہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار پشاور میں موجود ہیں جہاں انہوں نے عوامی مسائل سے متعلق کئی مقدمات کی سماعت کی۔

    اس سے قبل وہ ججز اور وکلا سے ملاقات کے لیے پشاور ہائیکورٹ بھی پہنچے تھے۔ ہائی کورٹ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انصاف انصاف ہے، تول کر دیا جانا چاہیئے۔ انصاف کرنا ججز کی ذمہ داری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پشاور: عوامی مسائل سے متعلق مقدمات کی سماعت، وزیر اعلیٰ کی طلبی

    پشاور: عوامی مسائل سے متعلق مقدمات کی سماعت، وزیر اعلیٰ کی طلبی

    پشاور: کراچی، لاہور اور کوئٹہ کے بعد چیف جسٹس پاکستان نے عوامی مسائل پر پشاورمیں بھی عدالت لگا لی۔ صاف پانی کے مسئلے پر چیف جسٹس نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور پہنچے۔ سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میں انہوں نے عوامی مسائل سے متعلق کئی مقدمات کی سماعت کی۔

    اسپتالوں کے فضلے سے متعلق کیس میں چیف جسٹس نے سیکریٹری صحت سے استفسار کیا کہ کراچی اور لاہور میں صورتحال بہتر بنا دی ہے۔ آپ کی کیا پوزیشن ہے، صوبے کے کتنے اسپتالوں میں انسیلیٹر موجود ہے، تمام تفصیل پیش کی جائے۔

    سیکریٹری صحت نے بتایا کہ خیبر پختونخواہ میں 15 سو 70 اسپتال ہیں۔ 2 اضلاع میں ڈی ایچ کیو اسپتال نہیں۔

    چیف جسٹس نے شام 6 بجے تک تمام تفصیلات طلب کرلیں۔

    وی آئی پی پروٹوکول سے متعلق کیس میں آئی جی خیبر پختونخواہ عدالت میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ صوبے میں کتنے لوگوں کے پاس سیکورٹی ہے؟ جس پر آئی جی نے بتایا کہ اس وقت صوبے میں 3 ہزار اہلکار ذاتی سیکیورٹی پر ہیں۔

    چیف جسٹس نے صوبے میں سرکاری و غیر سرکاری شخصیات کو دی گئی اضافی سیکیورٹی آج ہی واپس لینے کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ جن کے پاس سب کچھ ہے وہ اپنی سیکیورٹی کا بھی خود انتظام کریں۔

    صاف پانی سے متعلق کیس میں چیف جسٹس نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک کو طلب کرلیا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ پشاور کا کچرا کس کنال میں ڈالا جارہا ہے؟ ڈمپنگ گراؤنڈ کیوں موجود نہیں۔ کہا جاتا ہے کہ یہاں سب اچھا ہے۔

    انہوں نے استفسار کیا کہ وزیر اعلیٰ آج آتے ہیں یا کل؟ میں رات دو بجے بھی یہاں ہوں گا۔


    الرازی میڈیکل کالج کا دورہ

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے الرازی میڈیکل کالج کا بھی دورہ کیا۔

    انہوں نے کالج انتظامات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچوں سے اتنی فیس لے رہے ہیں کالج کے کمرے دیکھیں۔

    چیف جسٹس نے میڈیکل کالج کا اکاؤنٹ منجمد اور ریکارڈ ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیف جسٹس ثاقب نثار کل اور پرسوں پشاور میں اہم مقدمات کی سماعت کریں گے

    چیف جسٹس ثاقب نثار کل اور پرسوں پشاور میں اہم مقدمات کی سماعت کریں گے

    اسلام آباد: چیف جسٹس ثاقب نثار کل اور پرسوں پشاور میں اہم مقدمات کی سماعت کریں گے، خیبرپختونخوا کے اسپتالوں کا فضلہ ضائع کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کل ہوگی۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار کے پی میں پرائمری اور سیکنڈری تعلیم سے متعلق کیس کی سماعت کل کریں گے، نجی میڈیکل کالجز میں داخلوں سے متعلق کیس کی سماعت بھی کل ہوگی۔

    خیبر پختونخوا کے اسپتالوں کی ابتر صورتحال پر سماعت بھی کل کی جائے گی جبکہ فضائی آلودگی سے متعلق معاملہ جمعے کو سنا جائے گا، کے پی میں صاف پانی کی فراہمی پر سماعت جمعے کو ہوگی، نہروں اور دریاؤں میں صنعتی فضلہ سے متعلق سماعت جمعے کو کی جائے گی۔

    دوسری جانب چیف جسٹس کی پشاور آمد کا سن کر پشاور کے سرکاری اسپتالوں کی انتظامیہ جاگ اٹھی ہے، چیف جسٹس کی آمد سے قبل ہی ہسپتالوں کا عملہ متحرک ہوگیا ہے اور صفائی زور و شور سے جاری ہیں۔

    واضح رہے چند روز قبل محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے چیف جسٹس ثاقب نثار کے متوقع دورہ پشاور کے موقع پر تمام بڑے ہسپتالوں کو مراسلے جاری کئے تھے، جس میں کہا گیا تھا کہ ملک کی اہم شخصیت کا دورہ متوقع ہے، ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور عملے کی حاضری کو یقینی بنایا جائے۔

    خیال رہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے دورے کرچکے ہیں جہاں انہوں نے ہسپتالوں کا معائنہ کیا اور دستیاب سہولیات کے بارے میں بریفنگ لی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیف جسٹس نے تعلیمی معیارکی بہتری کیلئے کمیٹی قائم کردی

    چیف جسٹس نے تعلیمی معیارکی بہتری کیلئے کمیٹی قائم کردی

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے تعلیمی معیار کی بہتری کیلئے کمیٹی قائم کردی، ان کا کہنا ہے کہ مضبوط تعلیمی نظام ہی مضبوط معاشی نظام کی ضمانت ہے، اس شعبے پر توجہ دیئے بغیر سب لاحاصل ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے تعلیمی اصلاحات کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق چیف جسٹس کی زیر صدارت تعلیمی اصلاحات سے متعلق اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں وفاقی محتسب طاہر شہباز ،  سابق چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد، سیکریٹری کیڈ، سیکرٹری تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت سمیت صوبائی سیکریٹریز بھی موجود تھے۔

    اس موقع پر چیف جسٹس ثاقب نثار  نے شرکاء کو  ملک میں تعلیم سے متعلق وژن سے آگاہ کیا اور شرکاء نے  چاروں صوبوں میں  نظام تعلیم کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی۔

    ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ تعلیم کے شعبے پر توجہ دیئے بغیر سب لاحاصل ہے کیونکہ مضبوط تعلیمی نظام ہی مضبوط معاشی نظام کی ضمانت ہے، ملک کے گوشے کوشے میں معیاری تعلیم عوام کا بنیادی حق ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی پالیسی بنانا عدالت کا کام نہیں لیکن بنیادی حقوق پر عمل درآمد کرانا عدالت پر لازم ہے، ترجمان کے مطابق چیف جسٹس نے تعلیمی معیار میں بہتری لانے کیلئے کمیٹی قائم کردی،۔

    مزید پڑھیں: قانون کی تعلیم کا ایسامعیارچاہتےہیں کہ اچھے وکیل پیدا ہوں‘ چیف جسٹس

    وفاقی محتسب طاہر شہباز کمیٹی کے سربراہ ہوں گے، کمیٹی کو تعلیمی نظام میں بہتری کیلئے ٹی او آرز تیارکرنے کی ہدایت کی گئی ہے، اس کے علاوہ چیف جسٹس نے کام مکمل ہونے تک کمیٹی ارکان کے تبادلوں پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔

  • کبھی کسی سیاسی مقدمے پرازخود نوٹس نہیں لیا، چیف جسٹس ثاقب نثار

    کبھی کسی سیاسی مقدمے پرازخود نوٹس نہیں لیا، چیف جسٹس ثاقب نثار

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے کبھی کسی سیاسی مقدمے پر ازخود نوٹس نہیں لیا، تمام نوٹسز بنیادی حقوق سے متعلق ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپریم کورٹ کا دورہ کرنے والے نجی یونیورسٹی کے طلباء کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سیاسی مقدمات میں تمام فریقین نےعدالتی دائرہ اختیارتسلیم کیا،۔

    سپریم کورٹ سمیت تمام عدالتیں آئین اور قانون کی پاسدار ہیں، عدلیہ کو برا بھلا کہنے والوں کے معاملے کو ذاتی حیثیت میں نہیں دیکھ رہے، اس حوالے سے قانون خود اپنا راستہ لے گا۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار کا مزید کہنا تھا کہ عدالت نے آج تک جتنے بھی ازخود نوٹسز لئے وہ عوام کے بنیادی حقوق سے متعلق ہیں، کبھی کسی سیاسی مقدمے پر ازخود نوٹس نہیں لیا گیا کیونکہ بنیادی حقوق کا تحفظ کرنا عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ میرے سیاسی عزائم ہرگز نہیں ہیں، ریٹائرمنٹ کے بعد نہ تو سیاست میں آؤں گا، وکالت بھی نہیں کروں گا بلکہ تعلیمی میدان میں اپنی خدمات سرانجام دوں گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملکی سالمیت سب سے مقدم ہے، تفریق کرکے قوم کو آگےنہیں لے جایا جاسکتا، ملک کواس وقت یکجہتی کی ضرورت ہے، مل کر ملک کو قائداعظم کا پاکستان بنانا ہے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ بڑےمحلات میں رہنے والےغریبوں کے حقوق کی باتیں کرتے ہیں، بلوچستان کی طرح خیبر پختونخوا بھی جاؤں گا، بلوچستان میں پانی ذخیرہ نہ کرکے غفلت کا مظاہرہ کیا گیا، صاف پانی، توانائی ،صحت اور تعلیم جیسے بنیادی حقوق کیلئے کچھ نہیں کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ عام انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے، شفاف انتخابات کی ضمانت دیتے ہیں، عدالتی بنیادی اصلاحات کے لئےکام شروع کردیا ہے، عدالتی اصلاحات نافذ کریں گے عوام کو جلد تبدیلی نظرآئے گی۔

    فرسودہ قوانین اورججوں کی تربیت کے بغیرعدالتی اصلاحات ممکن نہیں، لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے تحت تمام قوانین کا جائزہ لیا جارہا ہے، عدالتی معاونت کیلئے وکلاء کو ذمہ داریاں سونپ کر تجاویز طلب کرلی گئی ہیں، تجاویز کاجائزہ لے کر مسودہ قانون سازی کیلئے پارلیمنٹ بھجوایا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔