Tag: chief secretary punjab

  • چیف سیکریٹری پنجاب کے معاملے پر وفاق اور پنجاب کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار

    چیف سیکریٹری پنجاب کے معاملے پر وفاق اور پنجاب کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار

    لاہور: چیف سیکریٹری پنجاب کے معاملے پر وفاق اور پنجاب کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف سیکریٹری پنجاب کامران علی افضل کی چھٹی ختم ہو گئی، قائمقام چیف سیکریٹری کی مدت بھی مکمل ہو گئی ہے، تاہم کامران علی افضل نے تاحال جوائننگ دی نہ ہی چھٹی میں توسیع کی درخواست دی۔

    وفاقی حکومت نے کامران علی افضل کو بطور چیف سیکریٹری پنجاب کام جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔

    دوسری طرف پنجاب کے وزیر اعلیٰ آفس حکام نے کہا ہے کہ انھیں صوبے کے نئے چیف سیکریٹری کی تعیناتی پر وفاق کے فیصلے کا انتظار ہے۔

    پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ چیف سیکریٹری پنجاب کامران علی افضل کی مزید چھٹی بھی مکمل ہو چکی، اور انھوں نے پنجاب میں تاحال جوائننگ نہیں دی۔

    وزیر اعلیٰ آفس حکام کے مطابق پنجاب حکومت چیف سیکریٹری کامران علی افضل کو تبدیل کرنا چاہتی ہے، نئے چیف سیکریٹری پنجاب کی تعیناتی کے لیے 3 ناموں کا پینل بھی وفاق کو بھجوایا جا چکا ہے، تاہم اس کے باوجود نیا چیف سیکریٹری پنجاب تعینات نہ ہوا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے عبداللہ سنبل کو قائمقام چیف سیکریٹری کے طور پر 7 اکتوبر تک کام کرنے کا حکم دیا تھا۔

    چیف سیکریٹری پنجاب کامران علی افضل نے پہلے 14 روز کے لیے چھٹی کی درخواست دی تھی، چھٹی منظور ہونے پر پھر 7 روز کی چھٹی اپلائی کی تھی جو 7 اکتوبر کو مکمل ہو چکی ہے۔

    یاد رہے کہ 6 اگست کو کامران علی افضل نے پنجاب میں بطور چیف سیکریٹری کام کرنے سے انکار کیا تھا۔

  • حمزہ شہباز کو ہٹانے کیلیے چیف سیکریٹری کو خط ارسال

    حمزہ شہباز کو ہٹانے کیلیے چیف سیکریٹری کو خط ارسال

    وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو ڈی نوٹیفائی کرانے کے لیے پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے چیف سیکریٹری کو خط ارسال کردیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے منحرف اراکین کی نااہلی اور پنجاب اسمبلی رکنیت ختم کرنے کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں نے صوبے کے وزیراعلیٰ شہباز شریف کو ڈی نوٹیفائی کرانے کے لیے چیف سیکریٹری کو خط ارسال کردیا گیا ہے۔

    پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے چیف سیکریٹری کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ اور بعد ازاں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد حمزہ شہباز وزیر اعلیٰ پنجاب نہیں رہے اسلیے انہیں وزیراعلیٰ بنانے کا 30 اپریل کا نوٹیفکیشن فوری طور پر واپس لیا جائے۔

    خط میں چیف سیکریٹری سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ نہ صرف حمزہ شہباز کو ڈی نوٹیفائی کیا جائے بلکہ ان کے بحیثیت وزیراعلیٰ کیے جانے والے تمام اقدامات کو بھی غیر قانونی قرار دیا جائے۔

    اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما محمود الرشید نے بتایا ہے کہ چیف سیکریٹری نے پیر تک اس معاملے کا قانونی طور پر جائزہ لینے کا کہا ہے اگر حمزہ شہباز کو پیر تک ڈی نوٹیفائی نہیں کیا جاتا تو سپریم کورٹ جائیں گے اور توہین عدالت کی درخواست دائر کرینگے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور کرتے ہوئے فریقین کو 25 مئی کے نوٹس جاری کرچکی ہے۔

     یہ بھی پڑھیں: حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹانے کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور

    مذکورہ درخواستیں اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی، پی ٹی آئی رہنما سبطین خان سمیت دیگر نے دائر کی ہیں۔