Tag: Chilas

  • چلاس میں دریا میں نامعلوم لاش بہہ کر آ گئی

    چلاس میں دریا میں نامعلوم لاش بہہ کر آ گئی

    گلگت: چلاس میں دریائے سندھ میں ایک نامعلوم خاتون کی لاش بہہ کر آئی ہے، جسے نکال لیا گیا ہے۔

    ترجمان صوبائی حکومت کے مطابق چلاس میں دریائے سندھ میں ایک لاش بہہ کر آئی ہے، جو بابوسر شاہراہ میں بہنے والے سیاحوں میں سے کسی کی ہو سکتی ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان میں سیلابی تباہ کاریوں سے جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہو گئی ہے، انتظامیہ اور دیگر ادارے بابوسر شاہراہ پر سرچ آپریشن میں بدستور مصروف ہیں۔

    صوبائی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ گانچھے میں بھی ریسکیو آپریشن اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں، غذر اور گلگت کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں کی جا رہی ہیں، فیری میڈوز میں پھنسے بیش تر سیاحوں کو بہ حفاظت نکال لیا گیا ہے۔

    چلاس دریائے سندھ سیاح خاتون کی لاش
    چلاس دریائے سندھ سیاح خاتون کی لاش

    فیض اللہ فراق کے مطابق باقی سیاحوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، جب کہ شاہراہ قراقرم ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بحال کر دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان، کشمیر، بالائی خیبرپختونخوا میں آج بارش کا امکان ہے، چترال، دیر، سوات، مانسہرہ، کرم اور وزیرستان میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔

    اسلام آباد سمیت خطہ پوٹھوہار میں موسم مرطوب اور جزوی ابر آلود ہے، پنجاب کے اضلاع میں آج شام یا رات کے وقت بارش ہو سکتی ہے، راولپنڈی، مری، گلیات، سیالکوٹ، لاہور اور نارووال میں بارش کا امکان ہے۔ ڈیرہ غازی خان، بہاولپور، راجن پور اور تونسہ میں بارش متوقع ہے۔ جنوب مشرقی سندھ کے علاقوں کراچی، تھرپارکر، عمرکوٹ اوربدین کے ساتھ بلوچستان کے ژوب، خضدار، موسی خیل اوربارکھان میں بھی بارش کا امکان ہے۔

  • ہڈور اور کھنیر ویلی میں اونچے درجے کے سیلاب نے تباہی مچا دی

    ہڈور اور کھنیر ویلی میں اونچے درجے کے سیلاب نے تباہی مچا دی

    چلاس: دیامر کے مضافات اور ملحقہ علاقوں میں بارشوں کے بعد سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چلاس میں ہڈور اور کھنیر ویلی میں اونچے درجے کے سیلاب نے تباہی مچا دی، مکانات، فصلوں، واٹرچینل اور باغات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

    محکمہ پولیس کے مطابق بارشوں کے بعد ہڈور اور کھنیر نالے میں سیلابی ریلوں کی وجہ سے بچا کچا روڈ بھی تباہ ہو گیا ہے، اور کھڑی فصلوں کا صفایا کر دیا ہے۔

    شاہراہ قراقرم چلاس تا گلگت سیکشن کی مکمل بحالی بھی نہیں ہو سکی ہے، شاہراہ قراقرم پر یک طرفہ ٹریفک سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، تتہ پانی سمیت متعدد جگہوں سے شاہراہ قراقرم پر شدید ٹریفک جام ہے، جس سے مسافروں اور سیاحوں کو مشکلات کا سامنا ہے، چند منٹوں کا سفر بھی گھنٹوں کا ہو گیا ہے۔

  • چلاس میں بارشوں اور سیلاب سے فصلیں متاثر، بجلی گھروں کی پیداوار بھی رک گئی

    چلاس میں بارشوں اور سیلاب سے فصلیں متاثر، بجلی گھروں کی پیداوار بھی رک گئی

    دیامیر: گلگت بلتستان کے ضلع دیامیر میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی کی داستان رقم ہوگئی، سیلابی ریلوں سے فصلیں متاثر ہوئی ہیں جبکہ بجلی گھروں کی پیداوار بھی رک گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کے شہر چلاس میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ سیلابی ریلے سے ہائیڈرو پاور بجلی گھروں اور فصلوں کی پیداوار متاثر ہوئی ہے، بابوسر تھک نیاٹ میں لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس کے بعد بابوسر شاہراہ بند ہوگئی۔

    فیری میڈوز میں رابطہ سڑک بھی لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آ کر بند ہوگئی جس کے بعد وہاں موجود سیاح پھنس گئے۔ بابوسر ناران نیشنل ہائی وے کی بندش سے گاڑیاں بھی پھنس گئیں جن میں بچے اور خواتین کی کثیر تعداد موجود ہے۔

    بٹو گاہ اور کھنیر کی رابطہ سڑکیں بھی سیلاب کی نذر ہوگئیں، رابطہ شاہراہوں اور سڑکوں کی بحال کا کام تاخیر کا شکار ہے۔

    مجموعی طور پر پورے ضلع دیامیر میں سیلابی صورتحال نے ہر طرف تباہی مچا دی ہے۔ سب ڈویژن داریل اور تانگیر میں بارش سے نالے بپھر گئے، نیاٹ اور کھنیر ویلی میں بارش اور سیلاب سے فصلیں متاثر ہوئیں جبکہ ایک مکان بھی گر گیا۔

    بٹو گاہ میں بارشوں نے فصلیں تباہ کر دیں جبکہ رابطہ سڑکیں بھی شدید متاثر ہوئی ہیں۔

  • چلاس: شکدآباد کے قریب مسافر جیپ کھائی میں گر گئی، 7 افراد جاں بحق

    چلاس: شکدآباد کے قریب مسافر جیپ کھائی میں گر گئی، 7 افراد جاں بحق

    چلاس: گلگت بلتستان کے علاقے چلاس میں شکدآباد کے قریب مسافر جیپ کھائی میں گرنے سے 7 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چلاس میں شکدآباد کے قریب گاڑی کھائی میں گر گئی، جس کے نتیجے میں سات افراد جاں بحق ہو گئے، مرنے والوں کی لاشیں دریا سے نکال لی گئیں۔

    جیپ میں 21 افراد سوار تھے، حادثے میں ریسکیو کیے گئے افراد کی تعداد 14 ہو گئی ہے، تاہم 2 افراد تا حال لاپتا ہیں، ڈی پی او چلاس کا کہنا ہے کہ بچائے گئے افراد میں سے 3 زخمی ہیں۔

    چلاس پولیس کا کہنا ہے کہ دریا میں ڈوبنے والے 2 افراد کی تلاش جاری ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد، پنڈی، گرد و نواح میں موسلا دھار بارش، مانسرہ میں طوفان، چلاس میں برف باری

    بتایا گیا ہے کہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ڈرائیور گاڑی پر قابو کھو بیٹھا تھا، حادثے کے بعد ریسکیو 1122 اور مقامی لوگوں نے جائے وقوع پہنچ کر ڈوبے ہوئے لوگوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کیا۔

    حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو چلاس کے ضلعی اسپتال میں طبی امداد کے لیے منتقل کر دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ چلاس میں دیامر کے پہاڑی علاقوں میں دس دن قبل موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا ہے، جب کہ ہلکی ہلکی برف باری بھی ہو رہی ہے، دیامر میں بارشوں کے باعث طغیانی کا خدشہ در پیش ہے۔

  • چلاس: ایف سی اور پولیس کی نفری کا استقبال، پہاڑوں پر دہشت گردوں کی تلاش شروع

    چلاس: ایف سی اور پولیس کی نفری کا استقبال، پہاڑوں پر دہشت گردوں کی تلاش شروع

    چلاس: گلگت بلتستان کے علاقے تانگیر اور داریل میں فرنٹیئر کانسٹیبلری اور پولیس کی بھاری نفری داخل ہوگئی، دہشت گردوں کی تلاش کے سلسلے میں عوام نے فورسز کا استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق چلاس میں داخل ہونے والے فورسز کے قافلے کو عوام کی بڑی تعداد نے ریلی کی شکل میں تانگیر پہنچایا، فورسز کی آمد کا مقصد پہاڑوں پر دہشت گردوں کی تلاش ہے۔

    دیامر جرگے کے عمائدین نے سیکورٹی فورسز کا شان دار استقبال کیا، دیامر جرگہ دہشت گردوں کی تلاش کے سلسلے میں فورسز کی مدد کرے گا۔

    ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ پہاڑوں میں موجود دہشت گردوں اور سہولت کاروں کی ایک فہرست بنائی گئی ہے جو دیامر جرگے کے حوالے کی جا چکی ہے۔

    ڈی آئی جی گوہر نفیس نے دہشت گردوں کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ چار دہشت گردوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    چلاس میں لڑکیوں کے 12 اسکول نذر آتش


    خیال رہے کہ مذکورہ چار دہشت گردوں کو دیامر جرگے نے داریل میں پکڑا تھا، جرگہ ان دہشت گردوں کو کل پولیس کے حوالے کرے گا۔

    مقامی لوگوں نے پہاڑوں پر سہولت کاروں اور دہشت گردوں کی تلاش شروع کر دی ہے، ایف سی کی آمد پر تلاش کا عمل مزید تیز ہو جائے گا۔

    واضح رہے کہ گلگت بلتستان میں کچھ عرصے سے مسلسل دہشت گردی کے واقعات رونما ہو رہے ہیں، دو دن قبل گرگاہ نالہ میں تین پولیس اہل کاروں کو شہید کردیا گیا تھا جب کہ تین اگست کو چلاس میں لڑکیوں کے 12 اسکول نذرِ آتش کیے گئے تھے۔

  • چلاس میں اسکول جلانےوالوں کےخلاف آپریشن‘ ایک دہشت گرد ہلاک

    چلاس میں اسکول جلانےوالوں کےخلاف آپریشن‘ ایک دہشت گرد ہلاک

    گلگت: گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں اسکول نذر آتش کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں ایک دہشت گرد ہلاک جبکہ 5 کوگرفتارکرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دیامرمیں چلاس کے علاقے تانگیر میں پولیس کی جانب سے اسکولوں کو نذر آتش کرنے کے خلاف آپریشن کیا گیا، اس دوران دہشت گردوں اور پولیس کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد مارا گیا۔

    پولیس کے مطابق ہلاک ملزم گزشتہ روز پولیس اہلکار کی شہادت میں ملوث تھا جبکہ پولیس نے آپریشن کے دوران 5 ملزمان کو گرفتار بھی کیا۔

    ترجمان گلگت بلتستان حکومت نے بتایا کہ اسکولزجلانے میں ملوث عناصرنے ماضی میں سیکیورٹی اہلکاروں کوبھی نشانہ بنایا۔ سیکیورٹی اداروں کے سرچ آپریشن میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوا۔

    ترجمان فیض اللہ فراق کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گرد کی شناخت شفیق کے نام سے ہوئی، دہشت گردوں کے ٹھکانوں سے خودکش جیکٹ، دستی بم اوراسلحہ برآمد ہوا۔

    ترجمان گلگت بلتستان حکومت نے بتایا کہ اب تک 30 مشتبہ افراد گرفتارکیے جا چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کرے گی، اسکولزجلانے والوں کوکیفردارتک پہنچائیں گے۔

    فیض اللہ فراق کے مطابق بہت جلد اسکولوں پر حملے کے مرکزی کردار کو بے نقاب کریں گے۔

    دیامر میں اسکولوں کو آگ لگانے والے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن، اہل کار شہید

    یاد رہے کہ گزشتہ روز دیامر میں اسکولوں کو آگ لگانے والے دہشت گردوں کے خلاف تانگیر میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک سیکورٹی اہل کار شہید اور تین زخمی ہوگئے تھے۔

    چلاس میں لڑکیوں کے 12 اسکول نذر آتش

    واضح رہے کہ دو روز قبل گلگت بلتستان کے ضلع دیامرکے علاقے چلاس میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب نامعلوم تعلیم دشمن شرپسندوں نے 12 اسکولوں میں توڑ پھوڑ کرتے ہوئے آگ لگا دی تھی۔

  • چلاس واقعہ: عمران، بلاول اور ملالہ کی مذمت، نگراں وزیراعظم نے رپورٹ طلب کر لی

    چلاس واقعہ: عمران، بلاول اور ملالہ کی مذمت، نگراں وزیراعظم نے رپورٹ طلب کر لی

    اسلام آباد:  عمران خان ، بلاول بھٹو زرداری اور نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کی جانب سے چلاس میں تعلیمی ادارے جلائے جانے کی شدید مذمت کی گئی ہے.

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کے علاقے چلاس میں لڑکیوں کے 12 اسکولوں کو نذر آتش کرنے کے افسوس ناک واقعے پر ملک بھر سے شدید ردعمل آیا ہے۔

    عمران خان، بلاول بھٹو اور ملالہ یوسف زئی کی جانب سے بھی اس واقعے کی شدید مذمت کی گئی.

    پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے ٹویٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چلاس میں بچیوں کے تعلیمی ادارےجلانا افسوس ناک ہے.

    انھوں نے کہا کہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام یقینی بنائیں گے، بچیوں کی تعلیم، اسکولوں کی سیکیورٹی ترجیحات ہیں.

    ملالہ یوسف زئی نے بھی ٹویٹر پر اپنا ردعمل دیا. انھوں نے لکھا کہ انتہاپسندوں نےبتادیا کہ وہ کس چیزسے خوفزدہ ہیں. ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد لڑکیوں کے ہاتھ میں کتاب سے خوفزدہ ہیں.

    انھوں نے فوری متاثرہ اسکولوں کی از سرنو تعمیر اور طلبا کو اسکولوں میں لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں دنیاکودکھاناچاہیےتعلیم حاصل کرناہرلڑکے اورلڑکی کاحق ہے.

    پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 12 گرلز اسکولزتباہ کرنادہشت گردی ہے۔

    انھوں  نے کہا کہ اسکولوں پرحملوں میں ملوث ملزمان کوگرفتارکیاجائے، بچیوں کی تعلیم کے خلاف سازش کامیاب نہیں ہونےدیں گے، نگراں حکومت،سیکیورٹی ادارےدہشتگردوں کوقوم کے سامنے لائیں۔

    نگراں وزیر اعظم کی جانب سے بھی اس افسوس ناک واقعے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ 

    ناصرالملک نے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ملوث ملزمان کو قانون کےکٹہرے میں لانے کی ہدایت کی ہے.


    چلاس میں لڑکیوں کے 12 اسکول نذر آتش


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چلاس میں لڑکیوں کے 12 اسکول نذر آتش

    چلاس میں لڑکیوں کے 12 اسکول نذر آتش

    گلگت: گلگت بلتستان کے علاقے چلاس میں لڑکیوں کے 12 اسکولوں کو نذر آتش کردیا گیا۔ واقعہ گزشتہ رات پیش آیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ نامعلوم شرپسند عناصر کی جانب سے نذر آتش کیے جانے والے اسکول دیامر، داریل، رونئی، تکیہ اور تبوڑ سمیت مختلف علاقوں میں قائم تھے۔

    2 پرائمری اسکولوں کو دھماکہ خیز مواد سے بھی تباہ کیا گیا۔

    پولیس کے مطابق شر پسندانہ کارروائی میں تمام اسکول مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں۔

    افسوسناک واقعے کے اگلی صبح مقامی افراد نے پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس جائے وقوع پر پہنچی۔

    واقعے کے بعد پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔ تاحال کسی نے بھی اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

    دوسری جانب وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن نے شرپسندانہ واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ نے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کمشنر دیامر سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    واقعے کے بعد سیاسی رہنماؤں نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔

    سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے اسکول جلانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچیوں کے تعلیمی ادارے جلانا ناقابل معافی جرم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گرلز اسکول تباہ کرنے والوں کو سخت سزا دی جائے۔ پیپلز پارٹی خواتین کے حقوق غصب نہیں ہونے دے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔