Tag: child abuse

  • قصور میں جنسی زیادتی کی روک تھام اور علاج کے لئے ری ہیبلیٹیشن سینٹر کا قیام

    قصور میں جنسی زیادتی کی روک تھام اور علاج کے لئے ری ہیبلیٹیشن سینٹر کا قیام

    لاہور : جنسی زیادتی کے کیسز کی روک تھام اور علاج کے لئے ڈسٹرکٹ ہسپتال قصور میں ری ہیبلیٹیشن سینٹر قائم کیا جارہا ہے، سرکاری سطح پر قائم کیا جانے والا یہ اپنی نوعیت کا پہلا سینٹر ہوگا۔

    لاہور سے اے آر وائی نیوز کی نمائندہ ثانیہ چودھری کی رپورٹ کے مطابق جنسی زیادتی یا ہراسگی معاشرے ایک اہم مسئلہ ہے، حالیہ سالوں میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات نے ان جرائم کی روک تھام کے لئے نئے اقدامات اٹھانے کے لئے متعلقہ حکام دباؤ ڈالا ہے۔

    https://www.facebook.com/arystories/videos/290646391528210/

    اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ ہسپتال قصور میں زیادتی سے متاثرہ بچوں کے علاج اور بحالی کے لئے بنایا جانے والا سینٹر انہیں اقدامات کی ایک کڑی ہے۔

    ری ہیبلیٹیشن سینٹر میں کام کرنے والے ڈاکٹرز، ماہر نفسیات اور دیگر عملے کو باقاعدہ تربیت فراہم کی جارہی ہے، ڈاکٹر حنا جسٹن بھی ان میں سے ایک ہیں۔

    زینب قتل کیس کے بعد کی جانے والی ریسرچ کے مطابق زیادتی کا شکار ہونے والے دس سال سے کم عمر بچوں میں69فیصد تعداد لڑکوں کی تھی جبکہ ڈسٹرکٹ ہسپتال قصور کے مطابق اب بھی ہر مہینے جنسی تشدد کے چار سے پانچ واقعات رپورٹ ہوتے ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: صرف قصور میں 10 برس میں 272 بچوں سے زیادتی کے کیسز ہوئے، رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف

    ثانیہ چودھری کے مطابق ڈسٹرکٹ ہسپتال قصور میں ری ہیبلیٹیشن سینٹر کے قیام کے بعد حکومت صوبے کی سطح پر ایسے ہی دیگر شعبے بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

  • بچی سے زیادتی کے ملزم کو پی ٹی آئی کی خاتون رکن اسمبلی نے تھپڑ جڑ دیا

    بچی سے زیادتی کے ملزم کو پی ٹی آئی کی خاتون رکن اسمبلی نے تھپڑ جڑ دیا

    کراچی : معصوم بچی سے زیادتی کے گرفتار ملزم کو پی ٹی آئی کی ممبر سندھ اسمبلی نے تھپڑ جڑ دیا، منظورکالونی میں بی کام کی طالبہ سے اجتماعی زیادتی کے واقعے کی رپورٹ آئی جی سندھ نے طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سپرہائی وے کے علاقے خادم گوٹھ میں  پانچ سال کی بچی خدیجہ سے زیادتی کی کوشش کرنے والے ملزم کو شہریوں نے پکڑکر پولیس کے حوالے کردیا۔

    پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا، واقعے کے بعد تحریک انصاف کی نو منتخب ایم پی اے دعا بھٹو  متاثرہ بچی کو گود میں اٹھائے اس کے اہل خانہ کے ہمراہ  سہراب گوٹھ  تھانے پہنچیں اور غصے میں آکر ملزم کو تھپڑ جڑدیا۔

    علاوہ ازیں کراچی کے علاقے منظور کالونی میں بی کام کی طالبہ کو چار لڑکوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ لڑکی کا کہنا کہ ملزمان ضمانت پر رہا کردیئے گئے ہیں، ملزم مقدمہ واپس لینے کیلئے دھمکیاں دے رہا ہے۔

    متاثرہ طالبہ کا کہنا ہے کہ مجھے زبان کھولنے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں ہیں، پولیس بھی تعاون نہیں کررہی اور کیس عزیز بھٹی تھانے منتقل کردیا گیا ہے، متاثرہ طالبہ نے آئی جی سندھ اور چیف جسٹس سے واقعے کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

    طالبہ سے اجتماعی زیادتی کی اے آر وائی نیوز کی خبر پر آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی نے نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی پیشرفت سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔

  • لاہور: بادامی باغ میں بچی سے زیادتی کی کوشش ناکام، ملزم گرفتار

    لاہور: بادامی باغ میں بچی سے زیادتی کی کوشش ناکام، ملزم گرفتار

    لاہور: بادامی باغ میں بچی سے زیادتی کی کوشش ناکام ہوگئی، واقعے کے خلاف بچی کے رشتہ داروں اور اہل محلہ کے احتجاج پر پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے بادامی باغ میں آٹھ سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کرنے والا پکڑا گیا، متاثرہ بچی کے والدین نے چیف جسٹس سے انصاف کی اپیل کردی۔

    اعظم نامی ملزم نے بچی کو چاکلیٹ دلانے کے بہانے زیادتی کی کوشش کی لیکن اس کی چیخ و پکار پر بھاگ کھڑا ہوا، متاثرہ بچی کے عزیز کا کہنا ہے کہ ملزم عادی مجرم ہے، گھر والے ہمیشہ پیسے دے کر معاملہ دبا دیتے ہیں۔

    واقعے کے بعد بچی کے رشتہ دار اور اہلِ محلہ نے مل کر تھانے کے باہر احتجاج کیا، پولیس نے احتجاج کے بعد مقدمہ درج کیا اور ملزم اعظم کو گرفتار کرلیا۔

    کراچی: 6 سالہ بچی ’کائنات‘ زیادتی کے بعد قتل، چوتھا ملزم بھی گرفتار

    بچی کو لے جانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی، ٹی شرٹ پہنے ملزم متاثرہ بچی کو لے جاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    مذکورہ ملزم کے کردار سے اہلِ محلہ تنگ آئے ہوئے ہیں، بچی کے والدین نے چیف جسٹس سے انصاف کی اپیل کر دی، ان کا کہنا تھا کہ ملزم کے خلاف حقیقی کارروائی کی جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چاکلیٹ کھانے پرکم سن ملازمہ کے ہاتھ جلا دیے

    چاکلیٹ کھانے پرکم سن ملازمہ کے ہاتھ جلا دیے

    لاہور : پنجاب کے صوبائی دارالحکومت کے علاقے گلشن راوی میں کمسن گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد کا ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے،بچی کا الزام ہے کہ اسے مالکان کے بچوں کی چاکلیٹ کھانے پر استری سے جلایا گیا،متاثرہ بچی کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے تحویل میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے گلشنِ راوی میں کمسن گھریلو ملازمہ پر بہیمانہ تشدد کا ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے‘ ۹ سالہ شکیلہ نے الزام عائد کیا ہےکہ اس کے مالکان نے بنا پوچھے چاکلیٹ کھانے پر اسے استری سے جلایا ہے۔
    ذرائع کا کہنا ہے کہ گلشنِ راوی کے رہائشی بلال اور اس کی اہلیہ نے اُن کے بچوں کی چاکلیٹ کھانے پر تشدد کا نشانہ بنایا،استری سے ہاتھ جلائے ،بال نوچے اور پھر گھر سے نکال دیا۔

    متاثرہ بچی مضروب حالت میں گلی میں بیٹھی رو رہی تھی تو اہل محلہ میں سے ایک شخص تھانے لے گیا۔پولیس نے مالک بلال کو بلایا اور تو وہ اور اس کی اہلیہ تین گھنٹے تک آئیں بائیں شائیں کرتے رہے۔ اس موقع پر شکیلہ کو تھانے لانے والے شہری نے احتجاج کیا تو اسے تھانے سے نکال دیا گیا اور معاملہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے پاس چلا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں


    ٹی وی اینکرکاملازمہ پر تشدد 

    جج کے گھر میں کمسن ملازمہ پرتشدد

    چئیر پرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سے تعلق رکھنے والی صبا صادق نے مالکان کے خلاف مقدمہ درج کرادیا ہے ،ان کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچی کو مکمل طبی اور قانونی معاونت فراہم کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال اسی نوعیت کا ایک واقعہ لاہور میں رپورٹ ہوا تھا ‘ جب ایک معروف ٹی وی اینکر پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے ایک کمسن بچی کو والدین کی مرضی کے خلاف حبسِ بے جا میں رکھا اور اسے تشدد کا نشانہ بھی بنایا‘ اس موقع پر تھانہ سندر کی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بچی کو اسکے والدین کے حوالے کیا تھا۔

    انہی دنوں سابق لیگی ایم این اے رشید اکبر نوانی اورسابق ایم پی اے سعید اکبر نوانی کے گھر میں ملازمہ پر تشدد کی کہانی سامنے آئی تھی ‘ سر عام کی ٹیم نے ایک کارروائی کے دوران مذکورہ بچی کو بازیاب کرایا، بچی کے ہاتھوں پیروں پر تشدد کے نشانات واضح تھے ، لوہے کی دہکتی سلاخوں سے جلایا گیا تھا۔ بارہ سالہ آمنہ کو ڈرایا دھمکایا اور مارا پیٹا گیااور سر سے پیر تک زخموں سے چور حالت میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالے کی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سات سالہ بچے کا قاتل بڑا بھائی نکلا، بچی سے زیادتی میں ملوث8ملزمان گرفتار

    سات سالہ بچے کا قاتل بڑا بھائی نکلا، بچی سے زیادتی میں ملوث8ملزمان گرفتار

    کراچی : نیوٹاؤن میں بچے سے جنسی درندگی کا مظاہرہ کرنے والا اس کا بڑا بھائی نکلا، ملیر میں آٹھ سالہ بچی سے زیادتی کیس میں آٹھ مشتبہ افراد دھرلیے گئے۔ منظور کالونی میں گیارہ سالہ بچی سے مبینہ زیادتی کےالزام میں سوتیلا باپ پکڑا گیا۔ 

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بڑے بھائی نے چھوٹے بھائی کے ساتھ وہ سلوک کیا جو دشمن بھی نہ کرے، گزشتہ روز نیشنل کوچنگ سینٹر کی جھاڑیوں سے مردہ حالت میں ملنے والے سات سالہ حسن کا قاتل اسی کا بھائی نکلا۔

    ملزم معاذ نے والد کی ڈانٹ کا بدلہ لینے کیلئے چھوٹے بھائی سے زیادتی کے بعد تارسے گلا گھونٹ کر اس کی جان لے لی اور لاش جھاڑیوں میں پھینک کر فرار ہوگیا۔

    نشے کا عادی سفاک ملزم والدین کے ساتھ مل کر بھائی کو ڈھونڈنے کا ڈرامہ بھی کرتا رہا۔ شک ہونے پر پولیس نے اسے حراست میں لیا تو فرفر کہانی سنا دی۔

    عدالت نے مزید تفتیش کے لیے ملزم کو تھانہ نیو ٹاؤن پولیس کے حوالے کردیا، علاوہ ازیں سکھن ملیر میں8سالہ بچی سے زیادتی کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

    پولیس حکام نے دوران تفتیش گھر میں گھس کر زیادتی کرنے کے شبے میں آٹھ افراد کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔ متاثرہ لڑکی اسپتال میں زیرعلاج ہے۔

    دوسری جانب منظور کالونی کی رہائشی11سال کی بچی سے زیادتی کے معاملے کی تفتیش کے بعد پولیس نے سوتیلے باپ کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔

    اس حوالے سے ملزم نوید مہر کا کہنا ہے کہ جھوٹا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق نوید مہر نے چار سال قبل متاثرہ بچی کی والدہ سے دوسری شادی کی تھی۔ پولیس کو میڈیکل رپورٹ کا انتظار ہے، جس کے بعد تفتیش کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا۔


    مزید پڑھیں: دو بچوں سے زیادتی، جنسی درندے نے سات سالہ بچہ قتل کردیا


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • دو بچوں سے زیادتی، جنسی درندے نے سات سالہ بچہ قتل کردیا

    دو بچوں سے زیادتی، جنسی درندے نے سات سالہ بچہ قتل کردیا

    کراچی : سات سال کے بچے کو بدفعلی کے بعد قتل کر دیا گیا، لاش نیشنل کوچنگ سینٹر سے ملی دوسرے واقعے میں ملیر میں آٹھ سال کی بچی کو گھر میں گھس کر مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق روشنیوں کے شہر کراچی میں کمسن بچوں سے زیادتی کے واقعات بڑھنے لگے، جنسی درندے نے سات سال کے بچے سے بدفعلی کے بعد اسے گلا دبا کر قتل دیا، لاش نیشنل کوچنگ کی جھاڑیوں سے ملی۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچے سے بدفعلی کی تصدیق ہو گئی، ایم ایل او سول اسپتال کے مطابق بچے کو بدفعلی کے بعد رسی سے گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا، نیو ٹاؤن تھانے میں نامعلوم افراد کے خلاف واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ملیر کے علاقے سکھن میں نامعلوم ملزمان نے آٹھ سال کی بچی کو گھر میں گھس کر مبینہ زیادتی کا نشانہ بنادیا، بچی کو طبی معائنے کے لئے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    آئی جی سندھ نے دونوں واقعات کا نوٹس لے کر رپورٹ طلب کر لی ہے۔

  • بچوں سے زیادتی پرسرعام پھانسی کی سزا کا بل سینیٹ میں پیش

    بچوں سے زیادتی پرسرعام پھانسی کی سزا کا بل سینیٹ میں پیش

    اسلام آباد : بچوں سے زیادتی پر سرعام پھانسی کی سزا کا بل سینیٹ میں پیش کردیا گیا، پیپلزپارٹی نے بل کی مخالفت کردی، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف سینیٹ میں تحریک التوا بھی پیش کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس میں قاتل کی گرفتاری پر ملک بھر کے عوام کی جانب سے درندہ صفت قاتل کو سرعام پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔

    اسلام آباد میں سینیٹ کا اجلاس میاں رضاربانی کی زیر صدارت منعقد ہوا، اس موقع پر پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک نے بچوں سے زیادتی پر سرعام پھانسی کا بل پیش کیا، جس پر پیپلزپارٹی سے ہی تعلق رکھنے والے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے بل کی مخالفت کردی۔

    فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ ایسی سزا سے ضیاء دور کی یاد تازہ ہوگی، ایسی سزا سے معاشرے میں منفی تاثر جائے گا، فرحت اللہ بابر کا مزید کہنا تھا کہ ایسےسنگین جرائم کی سزا پہلے سے آئین میں سزائے موت تجویز ہے، اگر کسی کی خواہش ہے تو کیس کیلئے جیل کے قواعد میں تبدیلی کی جائے، آئین میں ترمیم کی رسم کسی صورت درست نہیں ہے۔

    سینیٹر میرحاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ زینب کے قاتل کو قانون کے مطابق سزا دی جائے، ایسی ترمیم کےمعاشرے پر منفی اثرات مرتب ہونگے، ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی سزا کی ہمارے معاشرے میں گنجائش نہیں ہے۔

    علاوہ ازیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف بھی سینیٹ میں تحریک التوا پیش کی گئی، مذکورہ تحریک التواء سینیٹرطاہر حسین مشہدی نے پیش کی۔

    چیئرمین سینیٹ نے تحریک التوا بحث کے لئے منظور کرلیا، تحریک التواء پرسینیٹ میں دو گھنٹے بحث کرانے کا فیصلہ کیا گیا، طاہرمشہدی کا کہنا تھا کہ حکومت نے عوام کو سال نو کے آغاز پر پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا تحفہ دیا۔

  • بچوں کو جنسی تشدد سے محفوظ رکھنے کے اقدامات

    بچوں کو جنسی تشدد سے محفوظ رکھنے کے اقدامات

    پاکستانی معاشرہ اخلاقی طور پرانحطاط کا شکار ہے جس کے سبب معاشرے میں جرائم کی شرح بے پناہ بڑھ گئی ہے جن میں سرِفہرست بچوں کے ساتھ سرزد ہونے والے جنسی جرائم ہیں۔

    گزشتہ روز قصور میں آٹھ سالہ زینب کی آبرو بریدہ نعش کچرے کے ڈھیر سے ملی جس سے نہ صرف قصور میں بلکہ پورے ملک میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی‘ قصور شہر میں عوام نے ہڑتال کی اور ننھی زینب کے جنازے میں شریک ہوئے‘ جبکہ سوشل میڈیا پر ملک بھر سے ملزمان کے خلاف سخت ترین کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔

    بتایا جارہا ہے کہ قصور شہر میں یہ اس نوعیت کا دسواں واقعہ ہے اور آج سے تین سال قبل بھی قصور کے ہی ایک واقعے کی گونج ساری دنیا میں سنی گئی تھی  جب انکشاف ہوا کہ کچھ با اثرملزمان نے نہ صرف یہ کہ 286 بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی بلکہ انکی ویڈیو بنا کر طویل عرصے تک انہیں بلیک میل کرتے رہے۔

    اس نوعیت کے سنگین جرائم کی روک تھام کے لیے ضروری ہے کہ بچوں کو کچھ باتیں احتیاطی تدابیرکو طور پرسکھائی جائیں اور والدین خود بھی اپنےبچوں کی سرگرمیوں پر سخت نظر رکھیں چاہے وہ ابھی کمسن ہوں یا تازہ تازہ سنِ بلوغت کوپہنچے ہوں۔


    احتیاطی تدابیر


    اپنی بچوں بالخصوص بیٹیوں کو خبردار کریں کہ کبھی کسی کی گود میں نہ بیٹھیں چاہے وہ ان کے قریبی رشتےدار کیوں نہ ہوں۔

    جیسے ہی آپ کے بچے دوسال کی عمر کو پہنچیں ان کے سامنے لباس تبدیل کرنا ترک کردیں اور ان کا لباس بھی تنہائی میں تبدیل کرائیں۔

    کبھی کسی بڑے کو اجازت نہ دیں کہ وہ آپ کے بچے کو ’میری بیوی‘یا ’میرا شوہر ‘ کہہ کر پکارے یا دیگرکسی قسم کے رومانوی القابات آپ کے بچے کے لئے استعمال کرے۔

    جب بھی آپ کا بچہ اپنے دوستوں کے ہمراہ کھیلنے کے لئے باہر جائے تو یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ اس پرنظر رکھیں کہ وہ کس قسم کے لوگوں میں گھلتا ملتا ہے اورکیسے کھیلوں میں دلچسپی رکھتا ہے۔

    اگر آپ کا بچہ کسی بڑے کے ساتھ کہیں باہرجانے میں یا تنہائی میں وقت گزارنے میں ہچکچاتا ہے تو کبھی بھی اس کو مجبور نہ کریں بلکہ وجہ معلوم کرنے کی کوشش کریں کہ بچہ ایسا کیوں کرتا ہے، ساتھ ہی ساتھ یہ بھی نظر رکھیں کہ کہیں آپ کا بچہ بڑی عمر کے کسی مخصوص شخص کی صحبت تو پسند نہیں کرتا۔

    اگر بچے کے رویے میں کسی بھی قسم کی تبدیلی محسوس کریں تو اسے نظر انداز مت کریں بلکہ کوشش کریں کہ مختلف نوعیت کے سوالات کے ذریعے آپ اس تبدیلی کی وجہ جان پائیں۔

    جب آپ کے بچے بالخصوص بیٹیاں سنِ بلوغت کو پہنچنےلگیں تو انہیں جنسی معاملات سے متعلق درست آگاہی فراہم کریں ، یاد رکھیں اگر آپ اپنے بچوں کوخود یہ سبق نہیں پڑھائیں گے تو پھر معاشرہ انہیں جنسی معاملات کی غلط اور بے ہودہ تشبیہات سے روشناس کرادے گا۔

    بچوں کو کوئی بھی نئی کتاب یا ویڈیو میٹیریل ( کارٹون ، مووی وغیرہ) دکھانے سے پہلے ایک بارخود ضرور پڑھیے یا دیکھئے اور ساتھ ہی ساتھ کیبل پر’پیرنٹل کنٹرول‘رکھئے ۔ نا صرف یہ بلکہ اپنے حلقہ احباب میں بھی ان تمام افراد پر یہی اقدامات کرنے پرزور دیجئے جن کے بچوں سے آپ کے بچے مسلسل ملتے ہیں۔

    جیسے ہی آپ کے بچے تین سال کی عمر کو پہنچیں‘ انہیں جسم کے مخصوص اعضاء کو دھونے کا طریقہ سکھائیں اور ساتھ میں یہ ہدایت بھی کریں کبھی کسی کو ان حصوں کو چھونے کی اجازت نہ دے چاہے وہ آپ خود کیوں نہ ہوں۔

    آپ کو اپنی معاشرت میں کچھ تبدیلیاں کرنا ہوں گی، ایسے مواد اور اشخاص کو اپنی زندگی سے خارج کردیں جو کہ آپ کے معصوم بچوں کے ذہن پرکسی منفی طورنظرانداز ہوسکے۔

    اگر آپ کا بچہ کسی مخصوص شخص کے بارے میں شکایت کرتا ہے تو اس معاملے میں خاموشی ہرگز اختیار نہ کیجئے۔

    اپنے گھر کا ماحول مذہبی رکھئے اور بچوں کو عبادت اور عبادت گاہوں سے مانوس کرائیے تا کہ ان کے خیالات میں پاکیزگی کی آمیزش ہوتی رہے۔

    خدا نخواستہ اگر کسی بچے کے ساتھ کوئی سانحہ پیش آجاتا ہے تو اسے ڈانٹنا مارنا تو دور کی بات بلکہ موردِالزام بھی نہ ٹھہرایے بلکہ انتہائی ملائمت اور پیار سے اسے سمجائیں کہ اس معاملے میں اس کی کوئی غلطی نہیں ہے اور یہ کہ وہ اس کا اثر اپنے ذہن پر ہرگز نہ لے۔

    یاد رکھیے کہ آپ کے بچے بے حد قیمتی ہیں اور ان کی حفاظت کرنا آپ کی سب سے اہم ذمہ داری ہے لہذا معاشرے سے خوفزدہ ہوئے بغیر اپنے بچوں کی تربیت صحیح خطوط پر کیجئے۔

  • غریدہ فاروقی کیس‘ عدالت کا تفصیلی فیصلہ جاری

    غریدہ فاروقی کیس‘ عدالت کا تفصیلی فیصلہ جاری

    لاہور:مقامی عدالت نے اینکر پرسن غریدہ فاروقی کی جانب سے گھریلو ملازمہ کو حبس بے جا میں رکھنے کے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج حفیظ الرحماب نے دو صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا ‘ تحریری فیصلے میں عدالت نے قرار دیا کہ’’ لڑکی کو سندر پولیس نے غریدہ فاروقی کے گھر سے بازیاب کروایا‘‘۔

    فیصلے میں یہ بھی لکھ گیا کہ ’’غریدہ فاروقی نے غیر قانونی طور پر سونیا کو گھر میں بند کر رکھا ہوا تھا جس کا کوئی قانونی جواز نہیں۔ لڑکی سونیا کے بیان کی روشنی میں باپ کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی گئی ہے اور اب لڑکی اپنے والدین کے ساتھ رہنے میں آزاد ہے‘‘۔

    یاد رہے کہ سیشن عدالت نے دو روز قبل غریدہ فاروقی کی گھریلو ملازمہ کو آزاد کرنے کا حکم دیا تھا ۔ملازمہ سونیا کے والد محمد منیر کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیا رکیا گیا کہ غریدہ فاروقی نے بیٹی کو غیر قانونی طور پر گھر میں قید کر رکھا ہے۔


    عدالتی فیصلے کا عکس


    Gharida Farooqi

    Gharida Farooqi

    سونیا کی عدالت میں پیشی


    عدالتی حکم پر پندرہ سالہ سونیا کو پیش کیا گیا جہاں معزز عدالت بچی کو اپنے والد منیر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی‘ عدالت نے بازیابی کے بعد لڑکی کے والد کو ان کے قانونی حق سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’لڑکی کے والدین چاہیں تو حبس بے جا میں رکھنے پر غریدہ فاروقی کے خلاف قانونی کارروائی بھی کر سکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ بیس جولائی کو بچی کے والد نے اپنی بچی کی بازیابی کے لیے درخواست جمع کرائی تھی جس پر عدالت نے ایس ایچ او تھانہ سندر کو 21 جو لائی کو بچی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اس معاملے میں کسی قسم کی کوتاہی نہ کی جائے۔

    اس معاملے پر جب اے آروائی نیوز نے ٹی وی اینکر غریدہ فاروقی سے ا ن کا موقف لینے کی کوشش کی تو انہوں نے بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے مذکورہ بچی کو پہچاننے سے انکارکردیا۔


    غریدہ فاروقی کی مبینہ آڈیو



    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔