Tag: child libour

  • حیدرآباد: میکینک اور اسکی اہلیہ کا کم عمرلڑکے پرتشدد

    حیدرآباد: میکینک اور اسکی اہلیہ کا کم عمرلڑکے پرتشدد

    حیدرآباد: حیدرآباد میں میکینک اور اس کی اہلیہ نے کم عمرلڑکے کو بد ترین تشدد کانشانہ بنایا ہے۔ متاثرہ بچے نے حیدر آباد پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا ہے اور میکنک، اسکی اہلیہ اور بچوں کیخلاف کارروائی کامطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میکینک اور اس کی اہلیہ بدترین تشدد کی داستان سنانے والا کم عمر بچہ حیدرآباد پریس کلب کے سامنے اپنے زخموں کی دادرسی کے لئے لوگوں کو پکارتا رہا اور اس بچے کا نام ہے سبحان۔

    دس ماہ قبل اس کا چچا اسے ورکشاپ پر ملازمت کیلئے چھوڑ کر گیا تھا۔ جہاں اس کی رہائش ورکشاپ کے مالک استاد شریف کے گھرہی میں تھی۔ متاثرہ بچے کا کہنا ہے کہ استاد شریف کے بیٹے اس کو بد فعلی کا نشانہ بناتے جس کی شکایت گزشتہ روز اس نے استاد شریف اور اس کی اہلیہ سے کی تو دونوں نے مشتعل ہوکر لوہے کی چین اور بیلٹ سے اس پر بدترین تشدد کیا اور گھر سے نکال دیا ہے۔

    متاثرہ بچے نے حکام بالا سے درخواست کی ہے کہ اس کے ساتھ بدفعلی اور تشدد کا نشانہ بنانے والوں کے خلاف کاروائی کرکے اسے انصاف دلایا جائے۔ احتجاج کے بعد متاثرہ بچے کو طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

  • بھارت ’غلامی‘ جیسے سنگین جرم میں سرِ فہرست نکلا

    بھارت ’غلامی‘ جیسے سنگین جرم میں سرِ فہرست نکلا

    لندن (سروے رپورٹ) – آج کے مہذب دور میں جہاں آزادیٔ اظہار جیسا حق اب بنیادی حقوق میں شامل ہوتا ہے آج بھی تین کروڑ ساٹھ لاکھ سے زائد افراد دنیا کے مختلف ملکوں میں غلامی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور بھارت غلامی کے اس بھیانک جرم میں سرِ فہرست ہے۔

    آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والی ہیومن رائٹس کی تنظیم والک فری فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق تقریباً ساڑے تین کروڑ افراد غلامی کی زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں۔

    گزشتہ سال جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق یہ تعداد دو کروڑ نوے لاکھ تھی اور اس سال مزید بہتر طریقے سےاعداد و شمار اکٹھے کئے گئے ہیں۔

    اس سال جاری کئے گئے اعدادو شمار کے مطابق 167 ممالک میں انسانوں کو غلام بنانے ک عمل جاری ہے اور بھارت انسانی غلامی کے بھیانک جرم میں ایک کروڑ تینتالیس لاکھ افراد کے ساتھ سرِ فہرست ہے۔ جہاں جنسی مشقت سے لے کرجبری مشقت تک کے لئے انسانوں کو غلام بنا یا جاتا ہے۔

    ماریطانیہ وہ ملک ہے جہاں آبادی کے تناسب سے غلامی کی شرح بہت زیادہ ہے جب کہ قطر جہاں 2022 کے ورلڈ کپ کا انعقاد ہونا ہے رینکنگ میں چھیانویں نمبر سے اٹھ کر چوتھے نمبر پرآگیا ہے۔

    سروے کے مطابق دس ممالک ایسے ہیں جو کہ دنیا بھر کے غلاموں میں 71 فیصد حصہ رکھتے ہیں۔

    جن میں بھارت کے بعد چین (بتیس لاکھ)، پاکستان (اکیس لاکھ)، ازبکستان (بارہ لاکھ)، روس (دس لاکھ)،نا ئجیریا (تقریبا آٹھ لاکھ)، کانگو(ساڑھے سات لاکھ)،ا نڈونیشیا (سوا سات لاکھ)، اور بنگلہ دیش (چھ لاکھ اسی ہزار) غلاموں کے ساتھ سرِ فہرست ہے۔

    جب کے عراق اورشام میں قائم ہونے والی متنازعہ دولت اسلامیہ بھی بہت تیزی سے خواتین کی بڑی تعداد کو جنسی مشقت کے لئے غلام بنا رہی ہے۔