Tag: child-pornography-case

  • بچوں  کی غیراخلاقی ویڈیوز پھیلانے والے ملزم ضمانت کے مستحق نہیں، سپریم کورٹ

    بچوں کی غیراخلاقی ویڈیوز پھیلانے والے ملزم ضمانت کے مستحق نہیں، سپریم کورٹ

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے چائلڈپورنوگرافی کیس میں ملزم کی درخواست ضمانت پر فیصلے میں کہا ہے کہ بچوں کی غیراخلاقی ویڈیوز پھیلانے والے ملزم ضمانت کے مستحق نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے چائلڈپورنوگرافی کیس میں ملزم عمر خان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ جاری کردیا ، سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے فیصلہ تحریر کیا۔

    فیصلے میں سپریم کورٹ نے ملزم عمر خان کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے کہا بچوں کی غیراخلاقی ویڈیوز پھیلانے والے ملزم ضمانت کے مستحق نہیں اور ٹرائل کورٹ کو کیس کا جلد فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

    سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ چائلڈپورنوگرافی بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کے واقعات کی بڑی وجہ ہے، چائلڈ پورنوگرافی معاشرے کا بڑا ناسور اور تباہی کا باعث بنتی جا رہی ہے۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ بچوں کے مستقبل اور اخلاقیات کیلئے چائلڈ پورنوگرافی سنگین خطرہ ہے، چائلڈ پورنوگرافی کے بڑھتے خطرے کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہوگا، چائلڈ پورنوگرافی ویڈیوز پھیلانا معاشرے کو کھوکھلا کرنے کا جرم ہے۔

    ملزم کے وکیل کی یہ دلیل قابل قبول نہیں کہ کوئی متاثرہ فریق سامنے نہیں آیا، ملزم عمر خان پر کیس بچوں کی گندی ویڈیو پھیلانے کا ہے بنانے کا نہیں۔

    خیال رہے ملزم عمر خان کی شکایت براہ راست فیس بُک انتظامیہ کی جانب سے کی گئی تھی جبکہ ملزم عمر خان کیخلاف ایف آئی اے ایبٹ آباد نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔

  • چائلڈ پورنوگرافی کیس کے مجرم  کی سزا کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ

    چائلڈ پورنوگرافی کیس کے مجرم کی سزا کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ

    لاہور : ہائی کورٹ نے چائلڈ پورنوگرافی کیس کے مجرم سعادت امین کی سزا کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا، ایڈیشنل اتارنی جنرل نے ملزم کی سزا کیخلاف اپیل مسترد کرنے کی استدعا کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس فاروق حیدر نے مجرم سعادت امین کی سزا کیخلاف اپیل پر سماعت کی، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ نارویجن پولیس آفیسر لینڈوت کی درخواست پر مجرم کو مقدمہ میں بے بنیاد ملوث کیا گیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کمسن بچوں کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز نارویجن شہری کو بھجوانے کا الزام بے بنیاد ہے، ٹرائل کورٹ نے ناکافی شواہد کے باوجود 7 برس قید کی سزا سنائی۔

    مجرم کے وکیل نے کہا کہ مجرم 2017ء سے جیل میں قید ہے اور 7 میں سے 4 برس قید اپیل کے فیصلے سے پہلے ہی کاٹ چکا ہے، مجرم نے کسی بھی بچے کی فحش ویڈیو نہیں بنائی، مجرم کو سنائی گئی قید کی سزا غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کی جائے۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ مجرم کیخلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں، مجرم ایک بین الاقوامی چائلڈ پورنو گرافی گینگ کا حصہ ہے، ٹرائل کورٹ نے حقائق کے عین مطابق اور ثبوتوں کی روشنی میں سزا سنائی، سزا کیخلاف اپیل مسترد کی جائے۔

    عدالت نے دلائل کے بعد اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔