Tag: child

  • دبئی میں بچوں سے بدسلوکی اور گھریلو تشدد کی اصل وجہ والدین ہیں، رپورٹ

    دبئی میں بچوں سے بدسلوکی اور گھریلو تشدد کی اصل وجہ والدین ہیں، رپورٹ

    دبئی : خواتین و بچوں کے حقوق کےلیے کام کرنے والی تنظیم نے انکشاف کیا ہے کہ 98 فیصد بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے ذمہ دار خود والدین ہوتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں بچوں و خواتین کےلیے حقوق کےلیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم دبئی فاؤنڈیشن (ڈی ایف ڈبلیو اے سی) نے بچوں اور خواتین کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ متاثرین کے ساتھ بدسلوکی میں اکثر ان کے والدین ملوث ہوتے ہیں۔

    دبئی فاؤنڈیشن نے سنہ 2018 میں موصول ہونے والے بدسلوکی کے کیسز کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی ایف ڈبلیو اے سی کو گزشتہ برس 52 بچوں سمیت 1027 افراد کے ساتھبدسلوکی کے کیسز موصول ہوئے تھے۔

    ڈی ایف ڈبلیو اے سی کی ڈائریکٹر گنیما حسن البحری کا کہنا تھا کہ ’ہم 33 بچوں کو شیلٹر فراہم کررہے ہیں جس میں 54 فیصد کا تعلق امارات سے ہے اور بدسلوکی کا شکار بننے والے بچوں میں 83 فیصد متاثرین کے ساتھ ان کے والد اور 15 فیصد بچوں کے ساتھ والدہ نے بدسلوکی کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بچوں کے ساتھ بدسلوکی کی سب سے معمولی اقسام والدین کے ہاتھوں، جسمانی، زبانی اور احساساتی زیادتیاں بشمول مالیاتی اور جنسی بدسلوکی بھی شامل ہیں۔

    گنیما حسن البحری کا کہنا تھا کہ ہمیں والدین کی جانب سے بچوں کو بے عزتی، جسمانی تشدد اور جلاؤ گھیراؤ کے ذریعے بدسلوکی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

    گنیما حسن البحری نے رپورٹ میں بتایا کہ گزشتہ برس فاؤنڈیشن کو آٹھ کیسز انسانی اسمگلنگ کے وصول ہوئے تھے جس میں پانچ لڑکیاں تھیں جن کی عمریں 13، 14، 15 برس تھی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کے مطابق فاؤندیشن نے بتایا کہ 2017 میں 1200 بدسلوکی کے کیشز وصول ہوئے تھے جبکہ گزشتہ برس 133 کیسز کی کمی آئی تھی۔

  • لیاری، گٹر میں گرنے والا بچہ دوران علاج زندگی کی بازی ہار گیا

    لیاری، گٹر میں گرنے والا بچہ دوران علاج زندگی کی بازی ہار گیا

    کراچی: لیاری کے حالات دگرگوں ہوگئے، گٹر میں گرنے والا چار سالہ بچہ دم توڑ گیا، اہل محلہ نے واقعے پر شدید احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی لیاری کوپیرس نہ بنا سکی، کھلے گٹر شہریوں کو نگلنے لگے، کھلے مین ہول کا شکار  بننے والا بچہ زندگی کی بازی ہار گیا.

    ننھا ہارون 19 جنوری کو گٹرمیں گرا تھا، اسے  زندہ گٹر سے نکالا گیا، مگر اس کی حالت بے حد بگڑ چکی تھی، بچہ بارہ دن تک اسپتال میں رہا،مگر جانبر نہ ہوسکا اور زندگی کی بازی ہار گیا.

    واقعے کے بعد علاقہ مکین انتظامیہ پر پھٹ پڑے۔ اہل محلہ کا کہنا تھا کہ لیاری کا کوئی پرسان حال نہیں، مین ہولوں پر ڈھکن نہیں، گلیوں میں گندگی کے ڈھیر لگے ہیں۔

    سعید غنی اور واٹر بورڈ اس صورتحال کے ذمے دار ہیں: عالمگیر خان

    پیپلزپارٹی تو لیاری کی قسمت نہیں بدل سکی، البتہ اس علاقے سے جیتنے والی پی ٹی آئی بھی کوئی کارنامہ انجام نہیں‌ دے سکی.

    اس ضمن میں اے آر وائی نیوز نے سماجی تحریک فکس اٹ کے بانی اور پی ٹی آئی کے ایم اے عالمگیر خان سے رابطہ کیا.

    عالمگیر خان کا کہنا تھا کہ صرف لیاری نہیں پورے کراچی کا یہی حال ہے، مین ہول اور سیوریج سسٹم محکمہ بلدیات کے ذمے ہے، سعید غنی اور واٹر بورڈ اس صورتحال کا ذمے دار ہیں.

    انھوں نے کہا کہ سیوریج کے مسائل کےحل میں صوبائی حکومت غیرسنجیدہ ہے، ہم لیاری میں کل سے مین ہول کے ڈھکن لگائیں گے.

  • لاہور: دو روز قبل اغوا ہونے والا بچہ بازیاب کروا لیا گیا

    لاہور: دو روز قبل اغوا ہونے والا بچہ بازیاب کروا لیا گیا

    لاہور: دو روز قبل پنجاب کےشہر لاہورسےاغوا ہونے والا بچہ بازیاب کروا لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کمالیہ پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے لاہور سے اغوا ہونے والا بچہ بازیاب کروایا اور ملزمان کو گرفتار کر لیا.

    پولیس کی اس اہم کارروائی میں بچوں‌کو اغوا کرکے بچینے والے گروہ کے کارندے بھی پولیس کے  ہاتھ آگئے، ملزمان کو  یاسین اور عدنان کے نام سے شناخت کیا گیا ہے ، دونوں‌ باپ بیٹا ہیں، کارروائی میں مجموعی طور پر تین بچوں‌ کو بازیاب کروایا گیا.

    پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزمان نے دس بچوں کو اغوا کر کے فروخت کرنے کا اعتراف کیا ہے. پولیس نے ملزمان کے بیانات کے روشنی میں تفتیش شروع کر دی.

    پولیس نے امید ظاہر کی ہے کہ ملزمان کی نشان دہی پر مزید گرفتاریاں عمل میں آسکتی ہیں.


    مزید پڑھیں: کراچی: بچوں کے اغوا میں ملوث ملزم گرفتار، بچہ بازیاب

    یاد رہے کہ گذشتہ برس قصور کی ننھی زینب کے قتل کے بعد بچوں‌کے اغوا اور زیادتی کے واقعات موضوع بحث بن گئے تھے، اس سلسلے میں‌ حکومت کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا.

    خیال رہے کہ 15 دسمبر 2018 کو شہر قائد میں پولیس نے اہم کارروائی کرتے ہوئے بچوں کےاغوامیں ایک ملوث ملزم گرفتارکیا تھا، کارروائی کے دوران ایک بچہ بھی بازیاب کرایا گیا۔

  • داعشی خاتون کی قید میں کمسن بچی پیاس کی شدت سے ہلاک

    داعشی خاتون کی قید میں کمسن بچی پیاس کی شدت سے ہلاک

    برلن : جرمن پولیس نے جنگی جرائم میں ملوث ایک خاتون کو عدالت میں پیش کیا ہے جس پر کمسن بچی کو گرمی میں پیاس سے ہلاک ہونے کےلیے چھوڑنے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کی عدالت میں عالمی دہشت گرد تنظٰم داعش کی ایک رکن کو پیش کیا گیا ہے جس پر الزام ہے کہ ان نے پانچ سالہ بچی کو شدید گرمی میں پیاس کی شدت سے مرنے کےلیے چھوڑ دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 27 سالہ جنیفر ڈبلیو سنہ 2014 میں عراق گئی تھی جہاں اس نے داعش میں خود ساختہ طور پر شمولیت اختیار کی اور اخلاقی پولیس کا حصّہ بن گئی تھی۔

    استغاثہ کے مطابق جنیفر کا کام داعش کے زیر قبضہ علاقوں میں گشت کرکے خواتین کا برتاؤ اور لباس چیک کرنا تھا کہ وہ داعش کے اصولوں کے تحت ہے یا نہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ گشت کے دوران ملزمہ کے پاس کلاشنکوف، ایک پستول اور دھماکا خیز جیکٹ موجود ہوتی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سنہ 2015 میں خاتون کا شوہر داعش کے زیر قبضہ علاقے موصل میں ایک بچی کو غلام کے طور پر خرید کر لایا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ جب بچی بیمار ہوئی تو اس نے بستر گیلا کردیا جس پر ملزمہ کا شوہر طیش میں آگیا اور بچی کو سخت گرمی میں گھر کے باہر زنجیروں سے باندھ دیا جہاں وہ پیاس کی شدت سے مرگئی۔

    جرمنی کی عدالت میں ملزمہ پر الزام ہے کہ اس نے اپنے شوہر کے ظالمانہ اقدام میں اس کا ساتھ دیا اور بچی کو بچانے کی کوشش بھی نہیں کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جنیفر ڈبلیو کو قتل اور ہتھیار رکھنے کے الزامات کا سامنا بھی ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جنیفر کو ترک پولیس نے انقرہ میں اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ جرمن سفارت خانے میں اپنے کاغذات کی تجدید کروانے گئی تھی۔

    ترک پولیس نے ملزمہ کو جرمن پولیس کے حوالے کردیا لیکن جرمن پولیس نے اسے ناکافی ثبوتوں کی بناء پر رہا کر دیا تھا تاہم جون میں پولیس نے اسے دوبارہ گرفتار کیا جب وہ شام جانے کی کوشش کررہا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر ملزمہ پر الزام ثابت ہوگئے تو اے عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

  • اپنے بچوں کو یہ 10 عادات ضرور سکھائیں

    اپنے بچوں کو یہ 10 عادات ضرور سکھائیں

    جب آپ بچوں کے والدین بنتے ہیں تو آپ کے اوپر ایک بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوجاتی ہے کہ آپ کی تربیت ہی آپ کے بچے کو معاشرے کے لیے کار آمد یا تخریب کار بنا سکتی ہے۔

    ویسے تو تمام والدین چاہتے ہیں کہ ان کا بچہ سچ بولے، ایمان دار ہو، بڑوں کی عزت کرے، اور بہادر بنے لیکن اس کے لیے آپ کو اس کی تربیت بھی انہی خطوط پر کرنی ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں: بچوں کی تربیت میں کی جانے والی غلطیاں

    ایسا نہ ہو کہ آپ خود کچھ غلط کر رہے ہیں اور اس کے برعکس اپنے بچے کو وہی کام درست کرنے کا کہہ رہے ہوں تو اس کا سب سے پہلا سوال یہی ہوگا، ’آپ بھی تو یہ کرتے ہیں‘۔

    آج ہم آپ کو ایسی ہی 10 اہم عادات بتانے جارہے ہیں جو آپ کو اپنے بچوں کو ضرور سکھانی چاہئیں تاکہ وہ ایک ہمدرد اور اچھا انسان ثابت ہوسکے۔

    سب کی عزت کرو

    صرف بچیوں کو سب کی عزت کرنے یا بچوں کو لڑکیوں کی عزت کرنے کا سبق نہ دیں۔ دونوں کو سکھائیں کہ انہیں ہر ایک کی عزت کرنی چاہیئے۔

    غلطیوں کو درست کریں

    اگر آپ کے بچے نے ہوم ورک غلط کیا ہے تو اسے ڈانٹنے کے بجائے اس کے ساتھ بیٹھ کر اسے سمجھائیں کہ کون سا کام کس طرح کرنا چاہیئے۔

    گریڈز کو اہمیت نہ دیں

    اپنے بچے پر زور نہ ڈالیں کہ وہ اپنی کلاس میں پہلی پوزیشن یا اچھے گریڈز لے کر آئے۔

    اس کے برعکس اگر وہ کم نمبرز لائے تو اس کی تعریف کریں کہ اس نے کچھ نیا سیکھا، اور اسے نرمی سے مزید سیکھنے اور پڑھنے پر اکسائیں۔

    دشمن مت بنیں

    بچوں کے ساتھ ہر وقت سختی کا رویہ اختیار نہ کریں کہ وہ اپنی غلطیوں کو آپ سے چھپانے لگیں۔

    ان سے دوستانہ تعلقات رکھیں تاکہ وہ اپنی زندگی کی ہر چیز آپ کو بتائے اور آپ کو علم ہوتا رہے کہ آپ کا بچہ صحیح سمت میں جارہا ہے یا غلط سمت میں۔

    اپنے لیے کھڑا ہونا سکھائیں

    اپنے بچوں کو خود اعتماد بنائیں اور انہیں اپنے حق کے لیے کھڑا ہونا اور بولنا سکھائیں۔ انہیں ایسا مت بنائیں کہ کوئی بھی ان کے ساتھ زیادتی یا نا انصافی کر جائے اور وہ چپ چاپ سہہ جائیں۔

    کسی کے کہنے پر غلط کام مت کرو

    اپنے بچوں کو سکھائیں کہ جس کام کو وہ ناپسند کرتا ہے اسے کسی کے کہنے پر بھی نہ کرے۔

    مثلاً کھیل کے دوران اگر بچوں میں لڑائی ہوجاتی ہے اور آپ کا بچہ جھگڑالو طبیعت کا نہیں، تو اسے سمجھائیں کہ اپنے دوستوں کے اکسانے پر بھی وہ لڑائی جھگڑا نہ کرے۔

    سوال پوچھنا سکھائیں

    اپنے بچوں کو بتائیں کہ سوال پوچھنا کم عقلی کی نہیں بلکہ ذہانت کی نشانی ہے۔ بعض بچے سوچتے ہیں کہ کلاس میں اگر انہوں نے استاد سے کچھ پوچھا تو سب سوچیں گے کہ وہ کم عقل ہے جسے سمجھ نہیں آیا۔

    اپنے بچے کے اندر سے اس خوف کو باہر نکال پھینکیں۔

    انہیں پس منظر میں رہنا نہ سکھائیں

    بعض بچے اسکول میں جا کر کسی مصیبت یا پریشانی کا شکار ہوجاتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ اگر انہوں نے اپنے استاد کو یہ بتایا تو سب کی توجہ اس کی طرف مرکوز ہوجائے گی۔

    اپنے بچے میں خود اعتمادی پیدا کریں اور اسے سمجھائیں کہ اگر وہ اسکول میں کسی پریشانی کا شکار ہے تو اپنے ٹیچرز سے اس بارے میں بات کرے۔

    ماحول کی حفاظت کرنا سکھائیں

    اپنے بچے کو ماحول اور قدرتی وسائل کی حفاظت کرنا سکھائیں۔ اسے پانی کا کم استعمال، پھولوں اور درختوں سے محبت اور اپنے آس پاس کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنا سکھائیں۔

    نہ کہنا سکھائیں

    اپنے بچوں کو صحیح اور غلط میں تمیز کے ساتھ اسے ’نہ‘ کہنا بھی سکھائیں۔ اسے بتائیں کہ ضروری نہیں ہر وہ شخص جو اس سے بڑا ہو وہ درست ہی کہے۔

    اگر اسے لگتا ہے کہ اسے کوئی غلط کام کرنے کو کہا جارہا ہے تو اس میں اتنا حوصلہ پیدا کریں کہ وہ ’نہ‘ کہہ سکے۔

  • سائنس نے نانی امی کی محبت کی تصدیق کردی

    سائنس نے نانی امی کی محبت کی تصدیق کردی

    ہمارے اردگرد موجود بڑوں کی یاد میں نانی امی اور دادی امی کا کردار بہت خاص ہے جو انہیں کہانیاں سنایا کرتی تھیں اور امی ابو سے چھپ کے مزیدار چیزیں کھانے کو دیا کرتی تھیں، تاہم نئی نسل میں یہ کردار اس طرح سے موجود نہیں جس طرح پہلے موجود ہوا کرتا تھا۔

    بدلتے ہوئے وقت اور تیز رفتار زندگی نے جہاں ہمیں بے شمار آسائش و آسانیاں بخشی ہیں وہیں بہت سے قریبی رشتے بھی ہم سے دور کردیے ہیں جن میں سے ایک رشتہ نانی اور دادی امی کا بھی ہے۔

    ایک سائنسی تحقیق کے مطابق نانی امی اور نواسے نواسیوں میں بہت مضبوط تعلق ہوتا ہے جو کم ہی کسی دوسرے رشتے میں پایا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: بچوں کی ذہانت والدہ سے ملنے والی میراث

    تحقیق میں بتایا گیا کہ بچے جینیاتی طور پر اپنے باپ کے والدین یعنی دادا اور دادی کی بہ نسبت ماں کے والدین یعنی نانا خصوصاً نانی سے زیادہ مشابہہ ہوتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق نانی اور نواسے نواسیوں میں کئی جینز ایک جیسی ہوتی ہیں جو ان کے درمیان موجود تعلق کو مضبوط کرتی ہیں۔

    امریکی یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق نانی اپنے بیٹے کی نسبت بیٹی کی اولادوں سے زیادہ قربت محسوس کرتی ہیں۔ چونکہ وہ اپنی بیٹی کے بچوں کو جنم دینے کی تکلیف کو زیادہ شدت سے محسوس کرتی ہیں لہٰذا قدرتی طور پر وہ اپنے نواسے اور نواسیوں سے زیادہ قریب ہوتی ہیں۔

    تحقیق میں یہ بھی کہا گیا کہ نانی کی نسبت نانا میں اپنے نواسوں سے اس قدر انسیت پیدا نہیں ہوتی جبکہ بچے بھی نانی سے زیادہ محبت محسوس کرتے ہیں۔

    آپ اپنی نانی امی سے کتنی محبت کرتے ہیں؟

  • لاہور: جناح اسپتال سے نومولود بچی اغوا، ایک شخص گرفتار

    لاہور: جناح اسپتال سے نومولود بچی اغوا، ایک شخص گرفتار

    لاہور: پنجاب میں جناح اسپتال سے نومولود بچی اغوا ہوگئی، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک شخص کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں قائم جناح اسپتال سے نقاب پوش خاتون نومولود بچی کو اغوا کرکے فرار ہوگئی، پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بچی کی دادی لیبر روم کے باہر بچی کو لے کر بیٹھی ہوئی تھی، لیبر روم کے باہر نقاب پوش خاتون نے بچی کی دادی سے دوستی کی۔

    پولیس کے مطابق بچی کی دادی واش روم جانے کے لیے بچی کو خاتون کے حوالے کرگئی، نقاب پوش خاتون کچھ دیر بعد بچی کو رکشہ میں لے کر فرار ہوگئی، گارڈن ٹاؤن پولیس نے اغوا کار خاتون کی تلاش شروع کردی۔

    اس واقعے کے بعد جناح اسپتال کے قریب نصب سیف سٹی کیمروں کی مدد سے پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کیا، جو رکشہ ڈرائیور ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ رکشہ ڈرائیور نے نقاب پوش خاتون کو لاہور کے علاقے دروغہ والا چھوڑا، رکشہ ڈرائیور دروغہ والا سے واپس جناح اسپتال آیا۔

    رکشہ ڈرائیور جناح اسپتال میں بطور سیکیورٹی گارڈ بھی کام کرتا ہے۔

  • گورنر سندھ نے 8 سالہ بچے پر بجلی کے تار گرنے کا نوٹس لے لیا

    گورنر سندھ نے 8 سالہ بچے پر بجلی کے تار گرنے کا نوٹس لے لیا

    کراچی : نومنتخب گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بچے پر تار گرنے کا نوٹس لیتے ہوئے متاثرہ بچے کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق عمران اسماعیل نے گورنر سندھ منتخب ہونے کے بعد احسن آباد میں 8 برس کے بچے پر تار گرنے کا پہلا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے واقعے وضاحت طلب کرلی۔

    گورنر سندھ عمران اسماعیل نے 8 سالہ بچے عمر کے بازو ضائع ہونے پر کے الیکٹرک کے حکام سے تار گرنے کی وضاحت طلب کی ہے، جبکہ ساتھ ساتھ کمشنر کراچی سے واقعے کی وضاحت طلب کرتے ہوئے متاثرہ بچے کو علاج معالجے کی تمام سہولتیں فرام کرنے کی ہدایات جاری کردی۔

    یاد رہے کہ احسن آباد میں کے الیکٹرک کی لاپرواہی کے باعث بجلی کے تار گرنے سے  بچے کے دو نوں بازو ضائع ہوچکے ہیں جسے ڈاکٹرز نے آپریشن کے بعد کاٹ کر جسم سے علیحدہ کردیا ہے، بچے کے ساتھ المناک حادثہ پیش آنے کی وجہ سے والدین غم سے نڈھال ہیں۔

    برنس سینٹر کے انچارج ڈاکٹر احمر کا کہنا ہے کہ ہم نے بہت کوشش کی لیکن عمر کے بازو نہ بچا سکے، عمر کے دونوں بازو بری طرح جھلس چکے تھے، جنہیں کاٹنے کے سوا کوئ چارہ نہ تھا۔

    متاثرہ بچے کے والدین کی جانب سے کے الیکٹرک کی لاپرواہی پر ادارے کے خلاف بھرپور قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    کے الیکٹرک کے ترجمان نے کنڈے کے تار سے 8 سالہ عمر کے بازو ضائع ہونے پر مؤقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے پر بے حد افسوس ہے، فیملی سے دلی ھمدردی رکھتے ہیں اور بچے کی صحتیابی کیلیے دعاگو کیے ہیں۔

    کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ معماملے کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں اور متاثرہ خاندان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔

  • موبائل پر 9 گھنٹے گیمز کھیلنے والا بچہ قابل رحم حالت کا شکار

    موبائل پر 9 گھنٹے گیمز کھیلنے والا بچہ قابل رحم حالت کا شکار

    فلپائن میں ایک 6 سالہ بچہ 9 گھنٹے سے بھی زیادہ وقت تک موبائل پر گیمز کھیلنے کی وجہ سے تشنج اور مختلف طبی مسائل کا شکار ہوگیا۔

    جان ناتھن نامی یہ بچہ روزانہ 9 گھنٹے سے زیادہ اسمارٹ فون پر گیمز کھیلنے میں اپنا وقت گزارتا ہے۔

    کچھ عرصے سے اس کی جسمانی حالت میں عجیب و غریب تبدیلیاں آرہی تھیں۔ اس کی آنکھیں مسلسل جھپکتی رہتی ہیں جبکہ ہونٹ بھی ہر وقت لرزتے رہتے ہیں۔

    پہلی بار اس کی یہ حالت دیکھنے کے بعد جان کے والدین اسے فوری طور پر ڈاکٹر کے پاس لے گئے تاہم ڈاکٹر نے اسے بالکل تندرست قرار دیا۔

    مزید پڑھیں:  ڈیجیٹل دور میں ڈیجیٹل بیماریوں کو خوش آمدید کہیئے

    والدین کو اندازہ ہوچکا ہے کہ اس کی اس حالت کا ذمہ دار اسمارٹ فون ہے اور اب انہوں نے کمپیوٹر اور اسمارٹ فون کو اس کی پہنچ سے بالکل دور کردیا ہے اس کے باوجود اچانک جان کو دورہ پڑتا ہے اور وہ کافی دیر تک لرزتا رہتا ہے۔

    ڈاکٹرز کی رائے ہے کہ جان اسمارٹ فون کے نشے کا شکار ہوچکا ہے اور اس کی یہ حالت ایسی ہی ہے جیسے منشیات کے عادی شخص کی مشیات نہ ملنے پر ہوتی ہے۔

    خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل کی جانے والی تحقیق میں خوفناک انکشاف ہوا تھا کہ جدید دور کی یہ اشیا یعنی کمپیوٹر، اسمارٹ فون اور ٹیبلیٹ وغیرہ بچوں کو ڈیجیٹل نشے کا شکار بنا رہی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق یہ ڈیجیٹل لت دماغ کو ایسے ہی متاثر کر رہی ہے جیسے کوکین یا کوئی اور نشہ کرتا ہے۔

    طبی بنیادوں پر کی جانے والی تحقیق سے پتہ چلا کہ اس لت کا شکار بچے جب اپنی لت پوری کرتے ہیں تو ان کا دماغ جسم کو راحت اور خوشی پہنچانے والے ڈوپامائن عناصر خارج کرتا ہے۔

    اس کے برعکس جب بچے اپنی اس لت سے دور رہتے ہیں تو وہ بیزار، اداس اور بوریت کا شکار ہوجاتے ہیں۔ بعض بچے چڑچڑاہٹ، ڈپریشن، بے چینی اور شدت پسندی کا شکار بھی ہوگئے۔

    مزید پڑھیں: بچوں کو کند ذہن بنانے والی وجہ

    ماہرین نے یہ بھی دیکھا کہ جو بچے اسمارٹ فونز پر مختلف گیم کھیلنے کی لت کا شکار ہوگئے وہ حقیقی دنیا سے کٹ سے گئے اور ہر وقت ایک تصوراتی دنیا میں مگن رہنے لگے۔ یہ مسئلہ نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں میں بھی دیکھا گیا۔

    ماہرین نے کہا کہ یہ تمام علامتیں وہی ہیں جو ایک ہیروئن، افیون یا کسی اور نشے کا شکار شخص کی ہوتی ہیں۔ انہوں نے اسے ڈیجیٹل فارمیکا (فارمیکا یونانی زبان میں نشہ آور شے کو کہا جاتا ہے) کا نام دیا۔


     

  • اسرائیلی فضائیہ کی غزہ پر بمباری، حاملہ خاتون اور بیٹی شہید

    اسرائیلی فضائیہ کی غزہ پر بمباری، حاملہ خاتون اور بیٹی شہید

    غزہ : مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فضائیہ کی رات گئے شدید بمباری کے نتیجے میں حاملہ خاتون اور 1 سالہ بیٹی سمیت تین فلسطینی شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب میں مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر فضائی حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں تین فلسطینیوں کے شہید ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

    اسرائیلی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کیے گئے فضائی حملے بدھ کے روز اسرائیل کے جنوبی حصّے پر داغے گئے میزائلوں کا رد عمل ہے۔

    غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے اسرائیل کے فضائی حملوں میں ایک حاملہ حاتون اور اس کی 1 سالہ بیٹی کی ٖغزہ کے ٹاؤن جعفراوی میں جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا تھا کہ ایک روز قبل اسرائیلی فورسز کے ٹینک حملوں میں حماس کے دو جنگجو بھی شہید ہوئے تھے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق فلسطینی کے مسلح گروہوں کی جانب سے غزہ کی پٹی کے قریب اسرائیل کے جنوبی علاقے سڈیروٹ اور دیگر علاقوں میں داغے گئے درجنوں میزائلوں سے متعدد اسرائیلی شہری زخمی ہوئے ہیں۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق بدھ کے روز فلسطین کے مسلح گروپ کی جانب سے اسرائیل پر داغے گئے میزائل صیہونی فورسز کے ٹینک حملوں کا جواب تھا۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ فلسطین میں آزادی کی مسلح جد و جہد کرنے والے گروپ حماس کی القسام برگیڈ پر گذشتہ روز صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے شدید بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں حماس کے دو مجاہدین شہید ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حماس کے ترجمان نے اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والے حماس کے دو جنگجوؤں احمد مرجان اور عبدالحفیظ کی شہادت کی تصدیق کی تھی۔