Tag: children kidnapping

  • باغ کورنگی سے گزشتہ روز اغواء ہونے والے دونوں بھائی گھر پہنچ گئے

    باغ کورنگی سے گزشتہ روز اغواء ہونے والے دونوں بھائی گھر پہنچ گئے

    کراچی: کورنگی سے  گزشتہ روز اغواء ہونے والے دو بھائیوں کے اہلخانہ کی جانب سے احتجاج کے بعد دونوں مغوی مل گئے، اغواء کا مقدمہ تھانہ عوامی کالونی میں درج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کورنگی انڈسٹریل ایریا کے علاقے باغ کورنگی سے دو بچے اغواء ہوگئے تھے،14سالہ شایان اور16سالہ حارث کے لواحقین نے تھانہ عوامی کالونی میں بچوں کی گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کرادی تھی۔

    تاہم پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر عدم توجہ کے باعث اہل خانہ اور علاقہ مکین مشتعل ہوگئے انہوں نے پولیس کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ کل ٹیوشن سے واپسی پر14سالہ شایان،16سالہ حارث اغواء ہوئے تھے، اسی دوران سب سے چھوٹا بیٹا شعیب وہاں سے فرار ہوکر گھر پہنچا جس نے واقعے کی اطلاع دی۔ ۔

    والدہ کے مطابق واقعے کا مقدمہ عوامی کالونی میں درج ہے ،لیکن پولیس بچوں کی بازیابی کیلئے کوششیں نہیں کررہی ہے، احتجاج کے باعث شرافی گوٹھ شاہراہ کے دونوں ٹریک بند ہوگئے جس کے بعد ٹریفک کی روانی بند ہوگئی۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بعد ازں اہل خانہ نے بتایا کہ باغ کورنگی سے اغواء ہونے والے دونوں بھائی مل گئے ہیں۔

  • لاپتا ہونے والے 19 بچوں کے علاوہ تمام مل چکے ہیں، ڈی آئی جی سی آئی اے

    لاپتا ہونے والے 19 بچوں کے علاوہ تمام مل چکے ہیں، ڈی آئی جی سی آئی اے

    کراچی: ڈی آئی جی سی آئی اے امین یوسف کا کہنا ہے کہ لاپتا ہونے والے 19 بچوں کے علاوہ تمام مل چکے ہیں، کراچی سمیت سندھ بھر سے 58 بچے لاپتا ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے امین یوسف نے کہا کہ شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ بچوں کے اغوا کے سلسلے میں کسی بھی خبر پر کان نہ دھریں۔

    سی آئی اے کے ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ایک بچہ کل فیصل آباد سے آیا ہے، وہ سات ماہ سے مسنگ تھا، وہ کلفٹن میں اپنے والد سے ناراض ہو کر چلا گیا تھا، تو اغوا اور گم شدگی کے واقعات میں فرق ہے۔

    ڈی آئی جی سی آئی اے نے مزید کہا کہ اندرون سندھ بچوں کے اغوا کی 11 ایف آئی آر درج ہوئیں ہیں، عوام سوشل میڈیا پر چلنے والی افواہوں پر یقین نہ کریں۔

    خیال رہے کہ کراچی میں بچوں کے اغوا کی وارداتوں میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے، چار دن قبل نجی اسکولوں کو بھی ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن کی جانب سے بچوں کی سیکورٹی کے لیے ہدایات جاری کی گئیں۔


    مزید پڑھیں:  بچوں کو اغوا کیے جانے کا معاملہ، نجی اسکولز کو ہدایات جاری


    دو ہفتے قبل وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت کراچی کے امن و امان پر اہم اجلاس میں عمران خان کو کراچی سمیت سندھ کی صورتِ حال پر بریفنگ دی گئی، جس میں وزیرِ اعظم نے شہر میں اسٹریٹ کرائمز اور بچوں کے اغوا پر تشویش کا اظہار کیا۔

    ڈی آئی جی سی آئی اے نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ کراچی میں گاڑیوں کی تعداد 20 سے 25 لاکھ ہو چکی ہے، اسٹریٹ کرائم کا طریقۂ واردات وہی پرانا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اب شہری لوٹ مار کی رپورٹ زیادہ کر رہے ہیں، پولیس بھی متحرک ہے، ملزمان پکڑے جا رہے ہیں، 6 ہفتے میں بڑی تعداد میں اشتہاری ملزمان گرفتار کیے جا چکے ہیں، جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • بچوں کے اغوا کی افواہیں پھیلانے میں ایک سیاسی جماعت کردار ادا کررہی ہے، ایڈیشنل آئی جی کے انکشافات

    بچوں کے اغوا کی افواہیں پھیلانے میں ایک سیاسی جماعت کردار ادا کررہی ہے، ایڈیشنل آئی جی کے انکشافات

    کراچی : ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ نے شہر قائد میں بچوں کے اغوا سے متعلق حیرت انگیز انکشافات کرتے ہوئے کہا افواہیں پھیلانے میں ایک سیاسی جماعت اپنا کردار ادا کررہی ہے، شرپسند عناصر سوشل میڈیا سے افواہوں کو پھیلا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بچوں کے اغوا میں کتنے حقائق اور کتنی افواہیں ہیں ،ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ نے حیرت انگیز انکشافات کئے اور کہا
    افواہیں پھیلانے میں ایک سیاسی جماعت اپنا کردار ادا کرہی ہے، افواہیں پھیلا کر خوف و ہراس کی فضا کی کوشش کی جارہی ہے، شرپسندع ناصر سوشل میڈیا سےافواہوں کو پھیلا رہے ہیں۔

    کراچی پولیس چیف کا کہنا تھا کہ سہراب گوٹھ میں قتل ریحان کے قاتل کوگرفتار کرلیا ، قاتل کو پشاور سے گرفتار کیا گیا ہے، ریحان کو قتل کرنے والا اسی کی گلی میں رہتا تھا، ملزم کو آج کراچی منتقل کیا جائے گا۔

    سہراب گوٹھ میں قتل ریحان کےقاتل کو پشاورسےگرفتارکرلیا،امیرشیخ کا دعویٰ

    ایڈیشنل آئی جی نے کہا نیوکراچی سےاغوا بچے نے بیق اغوا کار کے بارے میں بتایا، بچے کے مطابق اس نےاغوا کاروں کو اپنے والد کے ساتھ دیکھا تھا، بچہ چھوٹا ہونے کی وجہ سے ان افراد کے نام بتانے سے قاصر ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بچے کے اغوا کےبعدوالدین اورپولیس تلاش میں مصروف تھے، خاندان سے تعلق نہ رکھنے والے افراد ہنگامہ آرائی کر رہے تھے، ہنگامہ آرائی تاثر دینے کی کوشش تھی کہ اغواکی وارداتیں ہورہی ہیں۔

    امیرشیخ نے کہا سب جانتے ہیں احتجاج کرنے والوں کا تعلق کس جماعت سے تھا۔

    یکم جنوری سےتاحال بچوں کےاغواکے158کیس رپورٹ ہوئے،  ڈی آئی جی امین یوسف


    دوسری جانب ڈی آئی جی امین یوسف کا کہنا ہے کہ بچوں کےاغواسےمتعلق کراچی میں147کیسز ہوئے ، 30 کے علاوہ تمام بچوں کو بازیاب کرالیا گیا ہے، یکم جنوری سےتاحال بچوں کےاغواکے158کیس رپورٹ ہوئے، صرف20 بچے ایسے جن کے کس حل ہونا باقی ہیں۔

    امین یوسف نے کہا این جی او کے تجزیے کے مطابق بچے گھریلو مسائل کے باعث لاپتہ ہوتے ہیں، سہراب گوٹھ سے بچے کی لاش ملی ،کیس پر پہلے سے کام جاری تھا، اغوااورقتل ذاتی وجوہ پرہوناالگ بات ہے، ریحان کے قتل کی وجوہات بھی جلد سامنے آجائیں گی۔

    خیال رہے راچی میں بچوں کے اغوااورلاپتہ ہونے کے پے درپے واقعات نے والدین کوپریشان کردیا، اینٹی وائلینٹ کرائم کرائم سیل کے مطابق رواں سال کراچی سے آٹھ بچوں کو تاوان کے لیے اغوا کیا گیا جنہیں باخفاظت بازیا ب کر یا جاچکا ہے، ان کیسز میں تین بچے ایسے بھی تھے جنہوں نے اپنے والدین سے پیسے نکلوانے کے لیے خود ہی اغوا کا ڈرامہ رچایا۔

    اغوا کے واقعات

    چودہ سالہ ریحان جسے 26 اگست کو نامعلوم افراد نے اغوا کیا اور ٹھیک ایک ماہ بعد اسی بچے کی تشدد زوہ لاش سائٹ سپر ہائی وے سے ملی، پولیس کے مطابق لاش بیس سے پچیس روز پرانی ہے، ریحان کے گمشدگی کا مقدمہ سہراب گوٹھ تھانے میں درج تھا۔

    پچیس ستمبر کو بھی چھ سالہ حذیفہ کو بھی نیو کراچی بلال کالونی سے موٹر سائیکل سواروں نے اغوا کیا، جس پر علاقہ مکینوں نے شدید احتجاج اور ہنگامہ آرائی کی، رات گئے حذیفہ کو اغوا کار لیاقت آباد چھوڑ کرچلے گئے۔

    گزشتہ روز بھی دو سالہ الیاس کی ایوب گوٹھ کے نالے سے لاش ملی، جس کی گمشدگی کا مقدمہ سہراب گوٹھ تھانے میں درج تھا، پولیس کے مطابق بچے کی جس نالے سے لاش ملی، وہ اس کے گھر کے قریب تھا، واقعے کو اہلخانہ نے حادثہ قرار دے دیا ۔

    نیپیر کے رہائشی فلیٹس کی تیسری منزل سے آٹھ ماہ کی فائزہ کو نامعلوم افراد اس کی ماں سے چھین کر فرار ہوئے، پولیس نے تحقیقات کی تو پتہ چلا واقعے کا کوئی عینی شاہد نہیں اور نہ ہی نیچے موجود دوکان داروں نے کسی کو فرار ہوتے ہوئے دیکھا۔

    پولیس کی تفتیش کی تو ماں نے کہا کہ اس کی بیٹی کو جنات لے گئے ہیں۔

    پندرہ ستمبر کو ملیر سے بارہ سالہ حسنین گھر کے قریب سے لاپتہ ہوا، جو رات گئے اس ہی علاقے سے مل گیا، پولیس کے مطابق حسنین اپنے والد کے پیسے لے کر نکل گیا تھا۔

    دو اگست کو مومن آباد میں بھائی بہن لاپتہ ہوئے، جو رات گئے اورنگی ٹاون کے ایک پارک میں سوتے ہوئے ملے، پولیس کے مطابق بچے والدین کے تشدد کے خوف سے گھر سے بھاگ گئے تھے۔

    دو اگست ہی کو لائیز ایریا کی سات سالہ بشرا کو اسکول جاتے ہوئے اغوا کیا گیا، جسے ایک روز بعد صدر میں نامعلو م افراد چھوڑ کر چلے گئے۔

    پولیس کے مطابق رواں سال 146بچیوں کی گمشدگی رپوٹ ہوئی جن میں سے 126مل چکے ہیں جبکہ 20 کیسز پر اب بھی کام کیا جارہا ہے۔