Tag: Children Rights

  • سیلاب متاثرہ بچوں کے لیے خصوصی افسران تعینات ہوں گے

    سیلاب متاثرہ بچوں کے لیے خصوصی افسران تعینات ہوں گے

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں بتایا گیا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بچوں کے انسانی حقوق سے متعلق 4 کیسز سامنے آئے، سندھ سوشل ویلفیئر کو ہدایت کی گئی ہے کہ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کے افسران تعینات کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں رکن کمیٹی جواد اللہ نے کہا کہ ابھی تک چائلڈ رائٹس کمیٹی کو نوٹیفائیڈ نہیں کیا گیا، اسپیکر صوبائی اسمبلی ابھی معاملے پر توجہ نہیں دے رہے۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بچوں کے انسانی حقوق سے متعلق 4 کیسز سامنے آئے، سندھ سوشل ویلفیئر کو ہائیکورٹ نے احکامات جاری کیے کہ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کے افسران تعینات کیے جائیں۔

    رکن کمیٹی کا کہنا تھا کہ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جاچکا ہے، سب کچھ مکمل ہوگیا، افسوس ہے کہ ہمارا بجٹ صرف 22 ملین روپے ہے۔

    رکن کمیٹی کے مطابق اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کا اختیار ہے کہ قوانین میں ترمیم کی جا سکے، صوبوں کی سطح پر کوئی ایسی کمیٹی نہیں جو قانون سازی پر عملدر آمد پر کام کر سکے۔

  • سعودی عرب: بچوں کے حقوق کے حوالے سے حکام کی وارننگ

    سعودی عرب: بچوں کے حقوق کے حوالے سے حکام کی وارننگ

    ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں کسی بچے سے بھیک منگوانے اوراس کے بنیادی حقوق کے استحصال کو قابل سزا جرم قرار دیا ہے اور سخت کارروائی کی تنبیہہ کی ہے۔

    العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب کی پبلک پراسیکیوشن نے اس بات پر زور دیا ہے کی ہر بچے کو اعلیٰ حقوق اور اعلیٰ تعزیری و قانونی ضمانتیں حاصل ہیں، جو اس کے خاندان کے ایک لازمی جزو، اپنے ملک کی نشاۃ ثانیہ کی تعمیر کے لیے ایک فرد اور اس کے معاشرے کی ترقی میں ایک فعال حصہ دار کے طور پر اس کی پرورش میں معاون ہیں۔

    پراسیکیوشن نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کسی بچے کو خاندانی بندھن کے بغیر رکھنا، اس کی شناختی دستاویزات نہ نکالنا، روکنا یا انہیں چھپانا، اس کی صحت سے متعلق ضروری ویکسی نیشن مکمل نہ کرنا، اس کی پڑھائی چھوڑنے کے عمل کا باعث بننا یا تعلیم کو نظر انداز کرنا، ایسے ماحول میں رہنا جہاں اسے خطرہ لاحق ہو، اس کے ساتھ بدسلوکی کرنا، جنسی طور پر ہراساں کرنا یا اس کا جنسی استحصال کرنا قابل سزا جرم ہیں۔

    بیان میں کہا گیا کہ بچے کا مالی طور پر جرم میں، یا بھیک مانگنے میں اس کا استعمال کرنا اور ایسے نازیبا الفاظ کا استعمال جو اس کے وقار کو مجروح کرتے ہیں یا اس کی تذلیل کا باعث بنتے ہیں، اسے ایسے مناظر دکھانا جو غیر اخلاقی، مجرمانہ یا اس کی عمر کے لیے نامناسب ہوں اور کسی بھی نسلی، سماجی یا معاشی وجہ سے اس کے ساتھ امتیازی سلوک، اور غفلت برتنا، اسے قانونی عمر سے کم گاڑی چلانے کی اجازت دینا اور کوئی بھی ایسی چیز جس سے اس کی جسمانی یا نفسیاتی حفاظت کو خطرہ ہو یا صحت کے متاثر ہونے کا ڈر ہو، اس کی تعلیم و تربیت میں کوتاہی کا مظاہرہ کرنا قابل قبول نہیں ہوگا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ بالا جرائم کا ارتکاب کرنے والے خاندان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔