Tag: Children

  • مصرمیں 30 ہزار بچوں کو نئی زندگی کی امید دینے والی بیلجین خاتون

    مصرمیں 30 ہزار بچوں کو نئی زندگی کی امید دینے والی بیلجین خاتون

    قاہرہ:بیلجیم سے تعلق رکھنے والی افریقی نڑاد ویلویا جیکسن وہ باہمت خاتون ہیں جنہوں مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں سڑکوں پر پھرنے والے 30 ہزار سے زیادہ بچوں کو ٹھکانہ اور سکونت فراہم کی۔ انہوں نے اس مقصد کے لیے 2003 میں مصر میں ایک ادارہ قائم کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ویلویا نے بتایا کہ وہ تین بچوں کی ماں ہیں اور دنیا بھر میں بچوں کو درپیش مسائل کو شدید طور پر محسوس کرتی ہیں،انہوں نے اس مسئلے کے حوالے سے سال 2000 میں بیلجیم میں نمایاں اقدامات کے بارے میں سوچا۔ بعد ازاں ویلویا افریقا واپس لوٹ آئیں جس کو وہ اپنا آبائی علاقہ شمار کرتی ہیں۔

    ویلویا نے واضح کیا کہ وہ بیلجیم سے کوچ کر کے قاہرہ آئیں تا کہ خود کو سڑکوں پر رہنے والے بچوں کے لیے وقف کر دیں۔ ان میں بعض بچوں کو پیدائش پر چھوڑ دیا گیا اور دیگر بہت سے ایسے ہیں جن کا کوئی خاندان نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ویلویا نے 2003 میں قاہرہ میں ایک چیریٹی ادارہ قائم کیا جو اب تک قاہرہ کی سڑکوں پر پھرنے والے 30 ہزار بچوں کو بچا چکا ہے، اس سلسلے میں قاہرہ کی سڑکوں پر آگاہی کے لیے دو ٹیمیں مصروف عمل ہیں۔

    ان کے علاوہ ایک استقبالیہ مرکز بھی ہے جہاں ہر ماہ تقریبا 700 بچے طبی اور نفسیاتی نہگداشت کے ساتھ ساتھ بامقصد زندگی گزارنے کے واسطے تربیت بھی پاتے ہیں۔

    بیلجین خاتون کے مطابق ان کے ادارے کے یتیم خانے میں 1200 سے زیادہ بچے موجود ہیں۔ ان بچوں کو سڑکوں پر سے لایا جاتا ہے جن میں سے اکثر شدید نوعیت کی پیچیدگیوں کا شکار ہوتے ہیں، ان کی ذہن سازی اور علاج کے لیے طویل عرصہ درکار ہوتا ہے۔

    ویلویا کا ادارہ ان بچوں کو اُن کے گھر والوں تک دوبارہ پہنچانے پر بھی کام کرتا ہے، اس کے علاوہ سماجی یک جہتی کی وزارت کے تعاون سے ایسے گھرانوں کو بھی تلاش کیا جاتا ہے جو ان بچوں کو گود لے کر ان کے مستقبل کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوں۔

    ویلویا کے ادارے میں 180 مصری ملازمین اور اہل کار کام کر رہے ہیں۔ ویلویا کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ قاہرہ اور برسلز کے درمیان اپنے وقت کو مناسب طور پر تقسیم کریں اور ادارے میں حتی الامکان اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں۔

  • بھارت: لیچی کھانے سے مہلک بیماری نے 150 بچوں کی جانیں لے لیں

    بھارت: لیچی کھانے سے مہلک بیماری نے 150 بچوں کی جانیں لے لیں

    نئی دہلی: بھارت میں لیچی کھانے سے پیدا ہونے والی مہلک بیماری کے باعث ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد 150 سے زائد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست بہار میں کچی لیچی کھانے سے سینکڑوں بچے دماغ کی مہلک بیماری میں مبتلا ہوچکے ہیں، جن میں سے 150 ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ابتدائی طور پر وفاقی وزیر صحت کی ہدایت پر ضلع مظفرپور کے چیف مجسٹریٹ نے انکوائری کا حکم دیا ہے، جبکہ اس بیماری کا نام Encephalitis Syndrome ہے۔

    سری کرشنا میڈیکل کالج اور اسپتال ( ایس کے ایم سی ایچ) میں اس وقت 100 سے زائد بچے زیر علاج ہیں اور بستروں کی کمی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں، اسی ہسپتال کے کاریڈور میں کھڑے پریشان حال والدین میں 25 سالہ دلیپ ساہنی بھی شامل ہیں جو ایک مزدور ہیں، وہ اپنی ساڑھے 4 سالہ بیٹی مسکان کو بیمار پڑنے کے صرف 24 گھنٹے بعد اسپتال لائے تھے۔

    ایکیوٹ انسیفلائٹس سینڈروم ایکیوٹ انسیفلائٹس سینڈروم دماغی سوزش ہے، اس مرض کی علامات دماغ کے متاثرہ حصے کی بنیاد پر تبدیل ہوسکتی ہیں، عام طور پر سردرد، بخار، ذہنی الجھن اور جھٹکے لگنا شامل ہیں،اس بیماری کو بہار میں مقامی زبان میں چمکی بخار کہا جاتا ہے۔

    کئی ڈاکٹر بچوں کی ہلاکت کی خبر کی وجوہات کی تصدیق اب تک نہیں کررہے لیکن ایک نظریہ یہ بھی ہے کہ لیچی میں پایا جانے والا زہریلا مواد غریب خاندانوں کے ان بچوں کو متاثر کررہا ہے جو رات میں کھانا کھائے بغیر سوتے ہیں، اور بیماری ہلاکتوں کا سبب بن رہی ہے۔

  • بھارت میں لیچی کھانے سے ہلاک بچوں کی تعداد 100 ہوگئی

    بھارت میں لیچی کھانے سے ہلاک بچوں کی تعداد 100 ہوگئی

    بہار: بھارت میں لیچی کھانے سے ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد 100 تک پہنچ گئی، شہریوں نے اپنی زمینوں سے اگنے والے لیچی کی فصل کو تلف کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست بہار کے علاقے مظفر گڑھ کے کسانوں اور شہریوں نے اپنی زمینوں سے اگنے والے لیچی کی فصل کو تلف کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بھارتی ریاست بہار میں لیچی کھانے سے پراسرار دماغی بیماری میں مبتلا ہو کر مرنے والے بچوں کی تعداد 100 ہوگئی۔

    بھارتی ریاست بہار میں دماغ کی سوزش کے باعث 10 سال سے کم عمر کے بچوں کی پراسرار ہلاکتوں کی وجہ وزارت صحت نے لیچی کو قرار دے دیا۔

    ریاست بہار کی وزارت صحت نے والدین کو ہدایت جاری کی ہیں کہ بچوں کو خالی پیٹ لیچی کھلانے سے گریز کریں، لیچی میں ایسے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو دماغ کی سوزش کا باعث کا بن سکتے ہیں۔

    تحقیقات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ بھارت ریاست بہار کے سب سے متاثرہ علاقے مظفر گڑھ میں اگنے والی لیچی میں ایک زہریلا مادہ پایا گیا ہے جو دماغی مرض کا باعث بنتا ہے۔

    وزارت صحت کی تجویز پر ریاست بہار کے علاقے مظفر گڑھ کے کسانوں اور شہریوں نے اپنی زمینوں سے اگنے والے لیچی کی فصل کو تلف کردیا جب کہ مارکیٹ سے بھی لیچی کے ذخیرے کو اٹھایا جا رہا ہے۔

    بہار میں گرمی کے باعث 91 افراد ہلاک، عوام کا وزیر صحت کے خلاف احتجاج

    دوسری جانب بھارت میں شدید گرمی بھی قہر برسارہی ہے، شدید گرمی کے باعث ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 100 سے تجاوز کرچکی ہے۔

  • دنیا کے 11 کروڑ سے زائد مرد کم عمری میں‌ رشتہ ازدواج میں‌ منسلک ہوئے، یونیسف

    دنیا کے 11 کروڑ سے زائد مرد کم عمری میں‌ رشتہ ازدواج میں‌ منسلک ہوئے، یونیسف

    نیویارک : یونیسف نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ دہائی کے دوران اٹھارہ سال سے کم عمر لڑکیوں کی شادیاں 25 فیصد سے کم ہو کر 21 فیصد ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے بہبود اطفال یونیسف نے کہاہے کہ دنیا بھر میں بچیوں کی کم عمری میں شادی کے واقعات میں معمولی سی کمی واقع ہوئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے بہبود اطفال یونیسف نے کہاکہ گزشتہ دہائی کے دوران اٹھارہ سال سے کم عمر لڑکیوں کی شادییاں پچیس فیصد سے کم ہو کر اکیس فیصد ہو گئی ہیں۔

    رپورٹ میں یونیسف نے انکشاف کیا ہے کہ اس طرح دنیا بھر میں مجموعی طور پر 765 ملین کم عمر شادی شدہ لوگ ہیں جن میں سے لڑکیوں کی تعداد 85 فیصد ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق لڑکوں کی کم عمری میں شادی کم ہی کی جاتی ہے، نیوسیف نے دعویٰ کیا کہ بیس اور چوبیس سال کی درمیانی عمر کے تقریباً 115 ملین مرد اپنی شادی کے وقت نابالغ تھے۔

    خیال رہے کہ رواں برس کے آغاز میں بچوں کے لیے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی ذیلی شاخ یونیسف نے انکشاف کیا تھا کہ ہر سال دنیا بھر میں 1 کروڑ 50 لاکھ شادیاں ایسی ہوتی ہیں جن میں دلہن کی عمر 18 سال سے کم ہوتی ہے۔ ترقی پذیر ممالک میں ہر 3 میں سے 1 لڑکی کی جبراً کم عمری میں شادی کر جاتی ہے۔

    کم عمری کی شادی کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ لڑکیاں چاہے جسمانی اور ذہنی طور پر تیار نہ ہوں تب بھی وہ حاملہ ہوجاتی ہیں۔ کم عمری کے باعث بعض اوقات طبی پیچیدگیاں بھی پیش آتی ہیں جن سے ان لڑکیوں اور نوزائیدہ بچوں کی صحت کو شدید خطرات لاحق ہوجاتے ہیں۔

    چونکہ کم عمری کی شادی زیادہ تر ترقی پذیر، جنگ زدہ علاقوں اور ممالک، اور گاؤں دیہاتوں میں انجام پاتی ہیں اور یہاں طبی سہولیات کا ویسے ہی فقدان ہوتا ہے لہٰذا ماں اور بچے دونوں کو طبی مسائل کا سامنا ہوتا جو آگے چل کر کئی پیچیدگیوں کا سبب بنتا ہے۔

  • شکار پورمیں زہریلی چاٹ کھانے سے 100 بچوں کی حالت تشویش ناک

    شکار پورمیں زہریلی چاٹ کھانے سے 100 بچوں کی حالت تشویش ناک

    شکارپور: سندھ کے شہر شکار پور میں زہریلی چاٹ کھانے سے 100 بچوں کی حالت تشویش ناک ہوگئی، بچوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا، گورنر سندھ عمران اسمعیل نے نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ سندھ کے ضلع شکار پور کے علاقے نیو امروٹ میں پیش آیا جہاں عید کے پہلے روز نمازِ عید کے بعد بچوں نے بازار کا رخ کیا۔

    مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے بچوں نے بازار میں چاٹ کھائی تھی ، جس کے کچھ دیر بعد ان کی طبیعیت ناساز ہوگئی ، جس کی بنا پر انہیں ابتدائی طور پر لکھی غلام شاپ تعلقہ اسپتال منتقل کیا گیا۔

    کثیر تعداد میں بچوں کے بیمار ہونے کی اطلاع ملتے ہی شکار پور کےسول اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور عملے کی چھٹیاں منسوخ کرکے انہیں اسپتال طلب کیا گیا اور بچوں کو مزید نگہداشت کے لیے سول اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی سندھ کے صوبائی وزیر توانائی امتیاز شیخ اسپتال پہنچے اور انہوں نے متاثرہ بچوں کی عیادت کرتے ہوئے ان کے والدین کو حکومت کی جانب سے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔

    سول اسپتال کے میڈیکل سپریٹنڈنٹ اویس سومرو کا کہنا ہے کہ بچوں کو فوری طبی امداد فراہم کردی گئی ہے اور اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے ، تمام بچے آئندہ 24 گھنٹوں میں اپنے گھر جاسکیں گے۔

    تاحال اس معاملے پر پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے ، اور نہ ہی واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ گورنر سندھ عمران اسمعیل نے واقعے کا نوٹس دیتے ہوئے سندھ حکومت کو واقعے کا سبب بننے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • جاپان میں بچوں کی اصلاح کرنے والا باپ گرفتار

    جاپان میں بچوں کی اصلاح کرنے والا باپ گرفتار

    ٹوکیو : جاپانی پولیس نے اپنے بچوں کو مہذب بنانے کےلیے برقی پستول سے بجلی کے جھٹکے دینے والے شخص کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان میں حکومت کی جانب سے بچوں کو تشدد سے بچانے مختلف قوانین بنائے گئے ہیں تاکہ بچوں کو جسمانی تشدد سے بچایا جاسکے لیکن جاپان میں اپنی نوعیت کا عجیب واقعہ پیش آیا جہاں باپ اپنے بچوں کو مہذب بنانے کےلیے قوانین میں ممنوعہ طریقے استعمال کرنے کی شکایت موصول ہوئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جاپان کے جنوبی شہر کیٹاکیوشو کے رہائشی 45 سالہ شخص کو پولیس نے گرفتار کیا ہے جو 17 اور 13 برس کی بیٹیوں اور ایک 11 سالہ بچے کی اصلاح کے لیے برقی پستول سے کرنٹ لگاتا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق گرفتار شخص نے پولیس کو بیان دیا کہ اس نے قانون کی خلاف ورزی اس لیے کی کیوں کہ بچوں نے وضح کردہ ضاطہ اخلاق سے روگردانی کی۔

    جاپانی پولیس کا کہنا تھا کہ برقی پستول سے کرنٹ لگانے کے لیے باعث ایک بچے کے بازو پر معمولی جلن ہوئی ہے جبکہ دونوں لڑکیوں‌ پر بظاہر کوئی جسمانی اثر نہیں‌ پڑا۔

    واضح رہے کہ جاپان میں بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے واقعات میں حالیہ برسوں کے دوران اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، گذشتہ برس ایک والد نے بچوں کو کھانا کھانے کا طریقہ بتاتے ہوئے تشدد کیا جس کے نتیجے میں بچوں کی موت واقع ہوگئی۔

    خیال رہے کہ جاپانی حکومت کی جانب سے منگل کے روز پارلیمنٹ میں بچوں پر جسمانی تشدد کو روکنے کےلیے نیا قانون منظور کروایا گیا تھا۔

  • فرانس میں اسکول طلبہ کی باحجاب ماؤں کے خلاف قانونی بل کے سبب تنازعہ

    فرانس میں اسکول طلبہ کی باحجاب ماؤں کے خلاف قانونی بل کے سبب تنازعہ

    پیرس : فرانس میں مسلم کمیونٹی کی جانب سے باحجاب ماؤں کے خلاف قانونی بل پیش ہونے کے خلاف پٹیشن پر دستخطی مہم تیزی سے جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں گزشتہ ہفتے سے اسکول کے طلبہ و طالبات کی حجاب پہننے والی ماوں کے متعلق نیا قانون زیر بحث ہے، فرانس کی سینیٹ نے رواں ماہ کی پندرہ تاریخ کو ایک قانونی بل کی منظوری دی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس قانون کی ایک شق یہ کہتی ہے کہ جو مائیں حجاب پہنتی ہیں وہ اسکول کی جانب سے منتظم دوروں میں اپنے بچوں کے ہمراہ نہیں جا سکیں گی۔

    عرب ٹی وی کے مطابق فرانس میں مسلم کمیونٹی کی جانب سے اس قانون کے خلاف ایک پٹیشن سامنے لائی گئی ہے جس پر تیزی کے ساتھ دستخط کی مہم جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پٹیشن کا مقصد بل میں شامل مذکورہ شق پر عمل درآمد کو رکوانا ہے۔فرانس کی اسمبلی نے قانون کو پہلی مرتبہ پیش کیے جانے پر اسے مسترد کر دیا تھا۔

    تاہم سینیٹ کی جانب سے چند روز قبل اسے 100 کے مقابلے میں 186 ووٹوں سے منظور کر لیا گیا جب کہ 159 ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ یہ قانونی بل حتمی فیصلے کے لیے ایک بار پھر پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ یہاں اس کے منظور ہونے کے امکانات کم ہیں کیوں کہ ارکان کی اکثریت کا تعلق صدر عمانوئل ماکروں کی جماعت سے ہے۔

    لہذا امید ہے کہ پارلیمنٹ کی جانب سے اسے ایک بار پھر مسترد کر دیا جائے گا۔اس بل کی قرار داد نے فرانس میں مسلمانوں کے بعض حلقوں کو دھچکا پہنچایا ہے، اگرچہ قانون میں حجاب کو نام لے کر ذکر نہیں کیا گیا تاہم اسکول کی سرگرمیوں کے دران مذہبی علامتوں کے استعمال پر پابندی کے ذریعے حجاب بھی ممنوع امور میں آ گیا ہے۔

  • امریکہ میں پناہ گزین بچوں کی موت باعث تشویش ہے ، یونیسیف

    امریکہ میں پناہ گزین بچوں کی موت باعث تشویش ہے ، یونیسیف

    واشنگٹن : یونیسیف نے امریکا میں پناہ گزین بچوں کی موت پرتشویش کا اظہار کیا ہے، پناہ گزینوں کی شکل میں آنے والے بچوں کو حراست میں نہیں رکھا جانا چاہئے۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے امریکہ میں امیگریشن اور پناہ گزینی کے عمل کے دوران مہاجرین اور پناہ گزین بچوں کی اموات کے بارے میں حال ہی میں شائع رپورٹ کو تشویشناک قرار دیا۔

    یونیسیف نے ایک بیان میں کہا کہ ہر بچہ چاہے وہ کہیں کابھی ہواسے محفوظ اورزیر سرپرستی ہونے کا حق حاصل ہے اس لئے کہ ہر بچہ اپنے محفوظ مستقبل کی تلاش میں اپنے گھر کو چھوڑتا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ پناہ گزینوں کی شکل میں آنے والے بچوں کو حراست میں نہیں رکھا جانا چاہئے اور انہیں صحت اور دیگر ضروری سہولیات دی جانی چاہئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت کی حراست میں پناہ گزین بچوں کی موت پر صدر ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی کی تحقیقات اور ان کو تبدیل کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔

    امریکی حکام نے بدھ کو کہا تھا کہ ال سلواڈور کی ایک 10 سالہ لڑکی گزشتہ سال سرحدی حکام کی حراست میں انتقال کرگئی تھی۔ سرحدی حکام کے ذریعہ گزشتہ سال حراست میں موت کے چھ معاملات کی نشاندہی کی گئی ہے۔

  • برطانیہ میں طلبا کی غیر اخلاقی تصاویر جمع کرنے والے استاد کو پانچ سال قید

    برطانیہ میں طلبا کی غیر اخلاقی تصاویر جمع کرنے والے استاد کو پانچ سال قید

    لندن : انگلینڈ میں سابق ٹیچر کو نو عمر طلبا کی غیر اخلاقی تصاویر اور ویڈیوز جمع کرنے کے الزام میں 5 برس قید کی سزا سنا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق اسکول ٹیچر الارِک بریسٹو نے سوشل میڈیا پر جعلی اکاﺅنٹ بنا کر خود کو پندرہ سالہ لڑکی ظاہر کیا اور جس اسکول میں تدریس سے وابستہ تھا، وہاں کے تقریبا 200 طلبا سے آن لائن غیر اخلاقی حرکتیں کرنے کا اصرار کرتا رہا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ الارِک بریسٹو نے 12 سے 16 سال کے لڑکوں سے جعلی اکانٹس کے ذریعے رابطہ قائم کیا اور ان کی تقریبا 1 ہزار سے زائد برہنہ تصاویر اور ویڈیوز جمع کیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مقامی عدالت نے الارک بریسٹو کو بچوں کو جنسی ہراساں کرنے کے مقدمے میں سزا سنائی ہے، جج پیٹرکوک نے دوران سماعت کہا کہ ملزم نے سوشل میڈیا پر جعلی عمر کے اعتبار سے اپنی ہی عمر کے 200 بچوں کو نشانہ بناچکا ہے۔

    عدالت نے سابق ٹیچر کا نام جنسی بدفعلی کے مرتکب مجرمان کی فہرست میں ڈالنے کا بھی حکم دیا۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ تم دوہری زندگی گزار رہے تھے، دن میں تعلیم کے فروغ میں مصروف لیکن رات میں گمراہ کن زندگی گزار رہے تھے۔

    جج کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ تم مستقبل میں بھی اسی طرح کے جرائم کرو گے۔ پولیس نے بتایا کہ انہوں نے مجرم کے ذاتی لیپ ٹاپ سے بڑی تعداد میں غیر اخلاقی تصاویر حاصل کیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق ٹیچر نے تسلیم کیا کہ وہ جعلی اکانٹس بنا کر طلبا کی تصاویر اور ویڈیوز حاصل کرتا تھا، لیکن ان بچوں سے بدفعلی یا جنسی تعلقات رکھنے کی کبھی خواہش ظاہر نہیں کی۔

  • جو لوگ دیوار بنا رہے وہ دیوارکے اندر ہی قید ہوجائیں گے، پوپ فرانسس

    جو لوگ دیوار بنا رہے وہ دیوارکے اندر ہی قید ہوجائیں گے، پوپ فرانسس

    ویٹی کن سٹی : پوپ فرانسس نے تارکین وطن کے ساتھ ناروا سلوک کرنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ امریکا تارکین وطن سے آباد ہوا آج انہیں روکا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسیحی برادری کے رومن کیتھولک فرقے کے سربراہ پوپ فرانسس نے تارکین وطن کے معاملے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ دیوار بنا رہے ہیں وہ دیوار کے اندر ہی قید ہوجائیں گے۔

    پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ حضرت عیسیٰ بھی مہاجر تھے، ہم سب مہاجر ہیں۔

    پوپ فرانسس نے مشرق وسطیٰ میں بچوں کی موت کا ذمہ یورپ اور امریکا دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان، شام اور یمن میں معصوم بچے امریکا اور یورپ کی وجہ سے مر رہے ہیں۔

    مسیحی پیشوا کا کہنا تھا کہ اگر یہ امیر ممالک جنگ کےلیے ہتھیار ہی فراہم کریں تو معصوم لوگوں اور بچوں جانیں بچ سکتی ہیں۔

    [bs-quote quote=”حضرت عیسیٰ بھی مہاجر تھے، ہم سب مہاجر ہیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”پوپ فرانسس” author_job=”مذہبی پیشوا مسیحی برادری” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2019/04/pope-francis-60×60.jpg”][/bs-quote]

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے میکسیکو کی سرحد سے غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والی تارکین وطن کو روکنے کےلیے امریکا اور میکسیکو کے درمیان واقع سرحد پر دیوار تعمیر کروا رہے ہیں۔

    امریکی صدر میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کےلیے کانگریس سے فنڈ جاری کروانے کےلیے ملک میں امریکی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن بھی کروایا تھا جبکہ ایمرجنسی نافذ کرکے فنڈ جاری کرنے کی بھی دھمکی دی تھی۔

    یاد رہے کہ مارچ کے اختتام میں دورہ مراکش کے دوران پوپ فرانسس نے جنونیت کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں مستقبل کے لیے مذہبی رہ نما اصولوں کی مناسب تیاری کی ضرورت ہے۔

    پوپ فرانسس نے ضمیر کی آزادی اور مذہبی آزادی کا انسانی وقار کے بنیادی حق کے طور پر دفاع کیا ہے۔

    مسیحوں کے روحانی پیشوا نے مختلف عقیدوں کے پیروکاروں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ باہمی بھائی چارے کے ساتھ مل جل کر رہیں۔