Tag: Children

  • خاشقجی کے بچوں کو خون بہا میں گھر، لاکھوں ڈالر دئیے گئے، امریکی اخبار کا دعویٰ

    خاشقجی کے بچوں کو خون بہا میں گھر، لاکھوں ڈالر دئیے گئے، امریکی اخبار کا دعویٰ

    واشنگٹن : امریکی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ سعودی عرب نے مقتول صحافی جمال خاشقجی کے چاربچوں کو خون بہامیں لاکھوں ڈالر مالیت کے گھر اور ماہانہ بنیادوں پر لاکھوں ڈالر رقم دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکام اور دیگر افراد نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جمال خاشقجی کے دو بیٹوں اور دوبیٹیوں کو آئندہ چند ماہ میں سعودی صحافی کے قاتلوں کا ٹرائل مکمل ہونے پر خون بہا سے متعلق مذاکرات کے تحت مزید لاکھوں ڈالر دیئے جاسکتے ہیں۔

    حکام کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت، جمال خاشقجی کے اہلخانہ سے طویل المدتی مفاہمت کی کوشش کر رہی ہے تاکہ انہیں سعودی صحافی کے قتل پر تنقید سے باز رہنے پر آمادہ کیا جاسکے۔

    سابق عہدیدار کے مطابق گزشتہ برس کے آخر میں شاہ سلمان کی جانب سے ان گھروں اور 10 ہزار ڈالر یا اس سے زائد ماہانہ آمدن کی منظوری دی گئی تھی اور اس حوالے سے کہا گیا تھا کہ ایک بڑی ناانصافی ہوچکی ہے اور یہ غلط کو صحیح کرنے کی کوشش ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ شاہی خاندان محمد بن سلمان اور کی پالیسیوں کے سخت ناقد صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے دولت کا سہارا لے رہا ہے۔

    دوسری جانب سعودی عہدیدار نے جمال خاشقجی کے اہلخانہ کو دی گئی رقم کو ملک میں طویل عرصے سے انتہا پسند جرائم یا قدرتی آفات کے متاثرین کو فراہم کی جانے والے مالی تعاون کی روایت قرار دیا۔

    انہوں نے اس بات کو مسترد کردیا کہ ان ادائیگیوں کے بدلے جمال خاشقجی کے خاندان کو خاموشی اختیار کرنی ہوگی۔

    عہدیدار کا کہنا تھا کہ یہ تعاون ہماری روایت اور ثقافت کا حصہ ہے یہ کسی اور چیز سے نہیں جڑا ہوا۔

    ابتدائی طور پر جمال خاشقجی کے تمام بچوں کو جدہ میں گھر دیئے گئے ہیں اور ہر گھر کی مالیت 40 لاکھ ڈالر ہے، یہ جائیدادیں ایک ہی کمپانڈ میں موجود ہیں جن میں ان کے بڑے بیٹے صلاح خاشقجی کو مرکزی حصہ دیا گیا ہے۔

    جمال خاشقجی کے اہل خانہ کے قریبی ذرائع کے مطابق صلاح خاشقجی جدہ میں بینکر کے طور پر کام کررہے ہیں اور مستقبل میں سعودی عرب میں ہی رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی صحافی کے باقی بچے امریکا میں مقیم ہیں اور ان کی جانب سے یہ نئی جائیدادیں بیچنے کی توقع ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جمال خاشقجی کے بڑے بیٹے صلاح سمیت دیگر بچوں سے اس معاملے پر رابطے کی کوشش کی گئی تھی تاہم انہوں نے کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا تھا یہاں تک کہ ان کے وکیل ولیم ٹیلر نے بھی اس حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سعودی ولی عہد کے بھائی اور امریکا میں سعودی عرب کے سابق سفیر خالد بن سلمان نے صحافی کے اہلخانہ سے مذاکرات کیے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: جمال خاشقجی قتل کیس، تحقیقاتی رپورٹ جون میں جاری ہوگی، تحقیقاتی ٹیم اقوام متحدہ

    یاد رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی گزشتہ سال ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں داخل ہوئے جس کے بعد وہ گمشدہ ہوگئے تھے، بعد ازاں اُن کے قتل کی خبر آئی۔ ترک صدر رجب طیب اردگان نے بھی سعودی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے صحافی کے قتل کی ترکی میں شفاف تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • تھر میں غذائی قلت کے باعث مزید 7 بچے دم توڑ گئے

    تھر میں غذائی قلت کے باعث مزید 7 بچے دم توڑ گئے

    مٹھی: تھرپارکر میں غذائی قلت اور صحت کی ناکافی سہولتوں کے سبب بچوں کی اموات کا سلسلہ بند نہ ہوا، سول اسپتال مٹھی میں زیر علاج مزید 7 بچے دم توڑ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق تھرپارکر میں جہاں غربت اور بھوک کے ڈیرے ہیں وہیں موت کا رقص بھی جاری ہے، سول اسپتال مٹھی میں مزید سات کلیاں مرجھا گئیں۔

    غذائی قلت سے رواں ماہ اڑتیس بچے جان سے جاچکے ہیں۔ جبکہ رواں سال کے ابتدائی تین ماہ مں مٹھی اسپتال میں ایک سو چوراسی اموات ہوئیں۔

    تھرپارکر ضلع کے سرکاری اسپتال ادویات کی قلت کا بھی شکار ہیں، صورتحال سے پریشان والدین دہائیاں دے رہے ہیں، تاہم انتظامیہ اقدامات کے بجائے صرف دعوے کررہی۔

    گذشتہ سال جنوری سے ستمبر تک ساڑھے پانچ سو سے زیادہ بچے موت کی وادی میں جا سوئے، تھرواسی تو ہر گزرتے دن موت کی طرف بڑھ رہے ہیں لیکن ان کے زخموں پر مرہم رکھنے والا شاید کوئی نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ تھر میں بچوں‌ کی ہلاکت کے معاملے پر حکومت سندھ کو شدید تنقید کا سامنا ہے، مخالفین ایسے واقعات کو پی پی پی سرکار کی غفلت قرار دیتے ہیں، البتہ پارٹی کا موقف ہے کہ یہ صرف پروپیگنڈا ہے، حکومت تھر کی ترقی کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔

  • مضر صحت کھانے سے پانچ بچوں کی ہلاکت، مالک کی تلاش میں تفتیشی ٹیم کے چھاپے

    مضر صحت کھانے سے پانچ بچوں کی ہلاکت، مالک کی تلاش میں تفتیشی ٹیم کے چھاپے

    کراچی: مضر صحت کھانے سے پانچ بچوں کی ہلاکت کیس میں تفتیش جاری ہے، مالک کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز کراچی میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا، جب پشین سے آنے والے ایک فیملی کے پانچ بچوں سمیت چھ افراد بریانی کھانے ہلاک ہوگئے تھے۔

    تفتیش کے مطابق ہوٹل میں مقیم اس خاندان نے نوبہار ریسٹورنٹ سے آنے والی بریانی کھائی تھی، اس وقت تفتیشی کمیٹی نوبہار اوراسٹوڈنٹ بریانی کے مالک کی تلاش میں مختلف مقامات پرچھاپے مار رہی ہے۔ تفتیشی ٹیم کے مطابق عابد جمشید نوبہار اور پرویزاسٹوڈنٹ بریانی کامالک ہے، واقعےکے بعد سے دونوں ملزمان مفرور ہیں۔

    تفتیشی ٹیم کے مطابق اس کیس میں عابد جمشید سے تفتیش بہت ضروری ہے، پولیس نےملزمان کے دفاتر پربھی چھاپے مارے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز نے دونوں ہوٹل کے کچنزکی اندرونی ویڈیوزبھی حاصل کرلیں، ویڈیومیں انتہائی بدبوداراورگندی جگہ پرکچن کاسامان دیکھا جا سکتا ہے، جہاں حفظان صحت کے اصولوں کا قطعی خیال نہیں رکھا گیا۔

    مزید پڑھیں: ہوسکتا ہے پانچ بچوں کی موت کیڑے مار اسپرے کی وجہ سے ہوئی ہو، سعید غنی

    خیال رہے کہ چند ماہ قبل بھی کراچی میں ایک بڑے ریسٹورنٹ کا کھانے کھانے کے بعد دو بچے اپنی زندگی کی بازی ہار گئے۔

    یاد رہے کہ کل سعید غنی نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ شاید ہلاکتوں کا سبب ہوٹل میں ہونے والا کیمیکل اسپرے ہو۔

  • شام میں خانہ جنگی، شدید ٹھنڈ کے باعث 15 بچے ہلاک

    شام میں خانہ جنگی، شدید ٹھنڈ کے باعث 15 بچے ہلاک

    دمشق: شام میں ایک جانب شدید خانہ جنگی کی صورت حال ہے تو دوسری جانب سخت سردی نے 15 بچوں کی جانیں لے لیں۔

    تفصیلات کے مطابق شام میں عسکریت پسندوں کے دہشت گرد حملوں نے جہاں سیکڑوں عام شہروں موت گھاٹ اتار دیا، وہیں شامی بچے اب شدید ٹھنڈ کے باعث مرنے لگے ہیں، شام کے مختلف علاقوں میں پندرہ بچے ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارے ’یونی سیف‘ کے مطابق گزشتہ ہفتوں کے دوران سردی لگنے سے آٹھ بچے جنوب مشرقی شام کی الرکبان بستی میں جبکہ سات ہجین میں ہلاک ہوئے۔

    یونی سیف کا کہنا ہے کہ یخ بستہ موسم کے ساتھ ساتھ ناکافی طبی سہولیات بھی ان ہلاکتوں کی وجہ بنیں، الرکبان بستی اردن کی سرحد پر ریگستانی علاقے میں قائم ہے، یہاں پر زیادہ تر بچے اور خواتین ہی مقیم ہیں۔

    شام میں سردی سے نمٹنے کے لیے سہولیات ناقص ہیں، انتظامیہ نے فوری طور پر اقدامات نہیں کیے تو مزید جانوں کا ضیاع ممکن ہے۔

    دوسری جانب عسکریت پسند تنظم داعش سے نمٹنے کے لیے اتحادی افواج کی جانب سے کارروائیاں جاری ہیں۔

    شام سے ایک ایک ایرانی جنگجو کو نکال باہر کیا جائے گا: امریکی وزیر خارجہ

    گذشتہ دنوں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ شام سے ایک ایک ایرانی جنگجو کو نکال باہر کیا جائے گا، عسکریت پسندوں کا خاتمہ کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جب تک شامی صدر بشار الاسد کے زیرکنٹرول علاقوں سے ایرانی اور اس کے لیے برسرپیکار قوتیں باہر نکل نہیں جاتیں اس وقت تک امریکا ان علاقوں کی تعمیر نو کے لیے امداد نہیں دے گا۔

  • اسلام آباد: 5 سال میں بچوں سے زیادتی اور دیگر جرائم کے 300 کیسز درج

    اسلام آباد: 5 سال میں بچوں سے زیادتی اور دیگر جرائم کے 300 کیسز درج

    اسلام آباد: سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد میں 5 سال میں بچوں سے زیادتی اور دیگر جرائم کے 300 کیس درج ہوئے، 260 سے زائد کیسز کو رجسٹر نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام پر سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد میں 5 سال میں بچوں سے زیادتی اور دیگر جرائم کے 300 کیس درج ہوئے، 260 سے زائد کیسز کو رجسٹر نہیں کیا گیا۔

    ڈی آئی جی نے بتایا کہ ہمارے پاس بچوں کو رکھنے کے لیے لاک اپ ہی نہیں، لاک اپ نہ ہونے سے بچے مزید زیادتی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اسلام آباد سے سنہ 2016 میں 2 بچیاں لاپتہ ہوئیں جن کا تاحال نہیں پتہ چل سکا۔

    انہوں نے بتایا کہ 1400 سے زیادہ بچوں کو ریکور کیا جو بھیک مانگتے تھے، وہی بچے چائلڈ پروٹیکشن بیورو سے نکل کر دوبارہ بھیک مانگنے لگ جاتے ہیں، پولیس کے پاس بچوں کو رکھنے کے لیے بیرکس نہیں ہیں۔

    بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ اداروں کے درمیان بچوں سے متعلق معلومات کی شیئرنگ کا میکنزم نہیں۔

  • تھر میں بچوں کی ہلاکت: چیف جسٹس کا مانیٹرنگ کمیشن تشکیل دینے کا حکم

    تھر میں بچوں کی ہلاکت: چیف جسٹس کا مانیٹرنگ کمیشن تشکیل دینے کا حکم

    لاہور: سپریم کورٹ میں تھر میں 400 سے زائد بچوں کی ہلاکت سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے 5 رکنی مانیٹرنگ کمیشن تشکیل دینے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار، جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل فل بنچ نے صوبہ سندھ کے صحرائے تھر میں 400 سے زائد بچوں کی ہلاکت سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کی۔

    عدالت نے تھر میں بچوں کی ہلاکت پر کمیشن قائم کردیا جس میں سندھ حکومت کے نمائندے، ڈسٹرکٹ جج تھر پارکر، ڈاکٹر سونو اور ڈاکٹر ٹیپو سلطان شامل ہیں۔ کمیشن سندھ حکومت کے اقدامات مانیٹر کر کے رپورٹ عدالت میں پیش کرے گا۔

    سیشن جج تھر نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ سندھ میں حاملہ خواتین کو گندم کی فراہمی میں شفافیت نہیں ہے، صرف بااثر خواتین کو گندم فراہم کی جا رہی ہے، ڈاکٹرز بھی اپنے فرائض سے غفلت برت رہے ہیں۔

    ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ اسپتالوں میں 150 سے زائد ڈاکٹرز کی کمی ہے، زیادہ معاوضے کے باوجود ڈاکٹرز تھر میں کام کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

    ان کے مطابق سستی گندم اور حاملہ خواتین کو مفت خوراک کی منظوری سندھ حکومت نے دے دی ہے تاہم انہوں نے بے ضابطگیوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم چوروں میں گھرے ہوئے ہیں، لوگ خوراک حاصل کر کے بیچ دیتے ہیں۔

    عدالت میں صاف پانی کے حوالے سے فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے رپورٹ جمع کرواتے ہوئے بتایا کہ تھر میں پانی کے حوالے سے رپورٹ مثبت آئی ہے اور پانی پینے کے قابل ہے۔

    چیف جسٹس نے مثبت رپورٹ پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ لوگ اب صاف پانی پئیں گے۔

    عدالت نے کمیشن کو ہر ماہ رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ ہر تین ماہ بعد سماعت کر کے رپورٹس کا جائزہ لے گی۔

  • شیخو پورہ: ذاتی رنجش پر 2 معصوم بچوں کا لرزہ خیز قتل

    شیخو پورہ: ذاتی رنجش پر 2 معصوم بچوں کا لرزہ خیز قتل

    شیخوپورہ: صوبہ پنجاب کے ضلع فیروز وٹواں میں اغوا کیے جانے والے 2 کم سن بھائی بہن کو قتل کردیا گیا، قتل ذاتی رنجش کا نتیجہ نکلا۔

    تفصیلات کے مطابق افسوسناک واقعہ شیخوپورہ کے ضلع فیروز وٹواں میں پیش آیا جہاں ملزمہ نے اپنے سابق منگیتر کے بچوں کو قتل کردیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ نبیلہ کی بچوں کے والد سے چند سال قبل منگنی ہوئی تھی جو بعد میں ٹوٹ گئی۔

    ملزمہ نے انتقام کی آگ بجھانے کے لیے سابق منگیتر کے بچوں کو اس وقت اغوا کیا جب وہ اپنے ننھیال جڑانوالہ آئے تھے۔

    پولیس کے مطابق 2 سالہ خدیجہ اور 3 سالہ توحید کو ملزمہ نے اپنے 2 ساتھیوں کے ساتھ مل کر اغوا کیا اور بعد ازاں موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے نبیلہ سمیت 4 افراد کو گرفتار کرلیا جہاں ملزمہ نے بچوں کی لاشیں نہر میں پھینکنے کا اعتراف کرلیا۔

    ملزمہ کے اعتراف کے بعد غوطہ خوروں کی مدد سے نہر میں بچوں کی لاشیں تلاش کی جارہی ہیں۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب کا نوٹس

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بچوں کے اغوا اور قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی۔

    وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ بچوں کے قتل میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے اور مقتول بچوں کے لواحقین کو ہر صورت انصاف فراہم کیا جائے۔

  • موبائل فون بچوں کے دماغ کو نقصان پہنچانے کا سبب

    موبائل فون بچوں کے دماغ کو نقصان پہنچانے کا سبب

    بدلتے ہوئے طرز زندگی میں ننھے بچوں کا موبائل فون استعمال کرنا معمول بن چکا ہے، تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ موبائل فون کا استعمال بچوں کے دماغ کو متاثر کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔

    امریکا کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کی تحقیق کے مطابق 9 اور 10 سال کے وہ بچے جو 7 گھنٹوں سے زیادہ وقت موبائل فون استعمال کرتے ہوئے گزارتے ہیں ان کے دماغ کی بیرونی جھلی کمزور ہوجاتی ہے۔ یہ جھلی معلومات کو پراسس کرنے کا کام سر انجام دیتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق وہ بچے جو صرف ایک سے 2 گھنٹے بھی موبائل فون کے ساتھ گزارتے ہیں ان میں سوچنے سمجھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: سبزہ زار بچوں کی ذہنی استعداد میں اضافے کا سبب

    مذکورہ تحقیق کے لیے ساڑھے 4 ہزار بچوں کے دماغ کا اسکین کیا گیا۔

    یہ پہلی بار نہیں ہے جب ماہرین نے بچوں پر موبائل فون کے مضر اثرات کی نشاندہی کی ہے۔ ماہرین کےمطابق موبائل فون اور ٹچ اسکرین کا بہت زیادہ استعمال نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موبائل کی اسکرین نیلے رنگ کی ہوتی ہیں اور یہ رنگ دیگر تمام رنگوں سے زیادہ توانائی کا حامل ہوتا ہے۔

    یہ نیلی اسکرینز بہت شدت سے نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں کی آنکھوں پر بھی اثر انداز ہوتی ہیں۔ یہ آنکھ کے پردے کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور ہمیشہ کے لیے نابینا بھی کر سکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: بچے ڈیجیٹل نشے کا شکار

    مستقل روشن یہ اسکرین تمام عمر کے افراد کی آنکھوں پر نہایت خطرناک اثر ڈالتی ہیں اور یہ نظر کی دھندلاہٹ، آنکھوں کا خشک ہونا، گردن اور کمر میں درد اور سر درد کا سبب بنتی ہیں۔

    ان تمام بیماریوں کو ماہرین نے ڈیجیٹل بیماریوں کا نام دیا ہے جو آج کے ڈیجیٹل دور کی پیداوار ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اس اسکرین کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا دماغی کارکردگی کو بتدریج کم کردیتا ہے جبکہ یہ نیند پر بھی منفی اثرات ڈالتا ہے۔

    موبائل کے متواتر استعمال سے بچے اور بڑے رات میں ایک پرسکون نیند سونے سے محروم ہوجاتے ہیں اور سونے کے دوران بار بار ان کی نیند میں خلل بھی پڑتا ہے۔

  • اپنے بچوں کو یہ 10 عادات ضرور سکھائیں

    اپنے بچوں کو یہ 10 عادات ضرور سکھائیں

    جب آپ بچوں کے والدین بنتے ہیں تو آپ کے اوپر ایک بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوجاتی ہے کہ آپ کی تربیت ہی آپ کے بچے کو معاشرے کے لیے کار آمد یا تخریب کار بنا سکتی ہے۔

    ویسے تو تمام والدین چاہتے ہیں کہ ان کا بچہ سچ بولے، ایمان دار ہو، بڑوں کی عزت کرے، اور بہادر بنے لیکن اس کے لیے آپ کو اس کی تربیت بھی انہی خطوط پر کرنی ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں: بچوں کی تربیت میں کی جانے والی غلطیاں

    ایسا نہ ہو کہ آپ خود کچھ غلط کر رہے ہیں اور اس کے برعکس اپنے بچے کو وہی کام درست کرنے کا کہہ رہے ہوں تو اس کا سب سے پہلا سوال یہی ہوگا، ’آپ بھی تو یہ کرتے ہیں‘۔

    آج ہم آپ کو ایسی ہی 10 اہم عادات بتانے جارہے ہیں جو آپ کو اپنے بچوں کو ضرور سکھانی چاہئیں تاکہ وہ ایک ہمدرد اور اچھا انسان ثابت ہوسکے۔

    سب کی عزت کرو

    صرف بچیوں کو سب کی عزت کرنے یا بچوں کو لڑکیوں کی عزت کرنے کا سبق نہ دیں۔ دونوں کو سکھائیں کہ انہیں ہر ایک کی عزت کرنی چاہیئے۔

    غلطیوں کو درست کریں

    اگر آپ کے بچے نے ہوم ورک غلط کیا ہے تو اسے ڈانٹنے کے بجائے اس کے ساتھ بیٹھ کر اسے سمجھائیں کہ کون سا کام کس طرح کرنا چاہیئے۔

    گریڈز کو اہمیت نہ دیں

    اپنے بچے پر زور نہ ڈالیں کہ وہ اپنی کلاس میں پہلی پوزیشن یا اچھے گریڈز لے کر آئے۔

    اس کے برعکس اگر وہ کم نمبرز لائے تو اس کی تعریف کریں کہ اس نے کچھ نیا سیکھا، اور اسے نرمی سے مزید سیکھنے اور پڑھنے پر اکسائیں۔

    دشمن مت بنیں

    بچوں کے ساتھ ہر وقت سختی کا رویہ اختیار نہ کریں کہ وہ اپنی غلطیوں کو آپ سے چھپانے لگیں۔

    ان سے دوستانہ تعلقات رکھیں تاکہ وہ اپنی زندگی کی ہر چیز آپ کو بتائے اور آپ کو علم ہوتا رہے کہ آپ کا بچہ صحیح سمت میں جارہا ہے یا غلط سمت میں۔

    اپنے لیے کھڑا ہونا سکھائیں

    اپنے بچوں کو خود اعتماد بنائیں اور انہیں اپنے حق کے لیے کھڑا ہونا اور بولنا سکھائیں۔ انہیں ایسا مت بنائیں کہ کوئی بھی ان کے ساتھ زیادتی یا نا انصافی کر جائے اور وہ چپ چاپ سہہ جائیں۔

    کسی کے کہنے پر غلط کام مت کرو

    اپنے بچوں کو سکھائیں کہ جس کام کو وہ ناپسند کرتا ہے اسے کسی کے کہنے پر بھی نہ کرے۔

    مثلاً کھیل کے دوران اگر بچوں میں لڑائی ہوجاتی ہے اور آپ کا بچہ جھگڑالو طبیعت کا نہیں، تو اسے سمجھائیں کہ اپنے دوستوں کے اکسانے پر بھی وہ لڑائی جھگڑا نہ کرے۔

    سوال پوچھنا سکھائیں

    اپنے بچوں کو بتائیں کہ سوال پوچھنا کم عقلی کی نہیں بلکہ ذہانت کی نشانی ہے۔ بعض بچے سوچتے ہیں کہ کلاس میں اگر انہوں نے استاد سے کچھ پوچھا تو سب سوچیں گے کہ وہ کم عقل ہے جسے سمجھ نہیں آیا۔

    اپنے بچے کے اندر سے اس خوف کو باہر نکال پھینکیں۔

    انہیں پس منظر میں رہنا نہ سکھائیں

    بعض بچے اسکول میں جا کر کسی مصیبت یا پریشانی کا شکار ہوجاتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ اگر انہوں نے اپنے استاد کو یہ بتایا تو سب کی توجہ اس کی طرف مرکوز ہوجائے گی۔

    اپنے بچے میں خود اعتمادی پیدا کریں اور اسے سمجھائیں کہ اگر وہ اسکول میں کسی پریشانی کا شکار ہے تو اپنے ٹیچرز سے اس بارے میں بات کرے۔

    ماحول کی حفاظت کرنا سکھائیں

    اپنے بچے کو ماحول اور قدرتی وسائل کی حفاظت کرنا سکھائیں۔ اسے پانی کا کم استعمال، پھولوں اور درختوں سے محبت اور اپنے آس پاس کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنا سکھائیں۔

    نہ کہنا سکھائیں

    اپنے بچوں کو صحیح اور غلط میں تمیز کے ساتھ اسے ’نہ‘ کہنا بھی سکھائیں۔ اسے بتائیں کہ ضروری نہیں ہر وہ شخص جو اس سے بڑا ہو وہ درست ہی کہے۔

    اگر اسے لگتا ہے کہ اسے کوئی غلط کام کرنے کو کہا جارہا ہے تو اس میں اتنا حوصلہ پیدا کریں کہ وہ ’نہ‘ کہہ سکے۔

  • تھرپارکر میں قحط کی صورت حال، سول اسپتال میں تین بچے دم توڑ گئے

    تھرپارکر میں قحط کی صورت حال، سول اسپتال میں تین بچے دم توڑ گئے

    مٹھی: تھرپارکر میں قحط کی صورت حال سنگین ہوگئی، سول اسپتال مٹھی میں مزید 3 بچے دم توڑ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق تھرپارکر میں قحط کا مسئلہ سنگین ہوتا جارہا ہے، تاہم سندھ حکومت نے بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے اقدامات تیز کردیے ہیں۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ آج ہلاک ہونے والے 3 بچوں سمیت تھرپارکر میں رواں ماہ انتقال کرنے والے بچوں کی تعداد 37 ہوگئی۔

    خیال رہے کہ تھر میں رواں سال انتقال کرنے والے بچوں کی تعداد 536 ہوچکی ہے۔

    تھر میں قحط کی صورتحال کا مستقل حل نکالنا ہوگا: بلاول بھٹو

    دوسری جانب پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمیں‌ تھر میں قحط کی صورت حال کا مستقل حل نکالنا ہوگا۔

    ان خیالات انھوں نے پارٹی کے ایم پی اے ارباب لطف اللہ سے ملاقات کے موقع پر کیا۔ ملاقات کے دوران تھر میں قحط کے حالات پرپارٹی چیئرمین کو بریفنگ دی۔

    واضح رہے کہ تھر میں بچوں‌ کی ہلاکت کے معاملے پر حکومت سندھ کو شدید تنقید کا سامنا ہے، مخالفین ایسے واقعات کو پی پی پی سرکار کی غفلت قرار دیتے ہیں، البتہ پارٹی کا موقف ہے کہ یہ صرف پروپیگنڈا ہے، حکومت تھر کی ترقی کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔