Tag: Children

  • لندن: بچوں سے بھری وین الٹ گئی، 41 بچے زخمی، کئی کی حالت نازک

    لندن: بچوں سے بھری وین الٹ گئی، 41 بچے زخمی، کئی کی حالت نازک

    لندن: برطانوی دارالحکومت میں موٹروے پر بچوں سے بھری وین الٹ گئی جس کے نتیجے میں 41 بچے زخمی ہوگئے جبکہ کئی کی حالت نازک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن کے موٹروے پر چلتی وین اچانک الٹ گئی جس کے باعث بس میں سوار 41 بچے زخمی ہوئے جبکہ متعدد کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق حادثے میں زخمی ہونے والے بچوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے، اور قریبی اسپتال میں ایمرجنسی بھی نافذ کر دی گئی۔

    حادثے کے فوراً بعد موٹروے پر شدید ٹریفک جام ہوگیا، اور گاڑیوں کی روانی رک گئ جبکہ حکام کی جانب سے حالات کا جائزہ لیا جارہا ہے، اور فوری طور پر اقدامات بھی کیے جارہے ہیں۔


    چین میں ٹریفک حادثہ، 36 افراد ہلاک


    پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والی بس کو خاص قسم کے آلے کے ذریعے کاٹ کر بھی بچوں کو ریسکیو کیا گیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ حادثے کا شکار ہونے والے بس ڈرائیور کو بھی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ جائے حادثے کو گھیرے میں لے کر مزید تحقیقات کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال اگست میں ہی برطانیہ میں ایم ون موٹر وے پر تین گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئی تھیں، خوفناک حادثے میں آٹھ افراد ہلاک اور چار زخمی ہوئے تھے، حادثہ نیو پورٹ پیگنل کے قریب پیش آیا تھا۔

  • اسلام آباد اور راولپنڈی میں طوفانی بارش، خاتون سمیت دو بچے شدید زخمی

    اسلام آباد اور راولپنڈی میں طوفانی بارش، خاتون سمیت دو بچے شدید زخمی

    اسلام آباد: ملک کے دارالحکومت اور راولپنڈی میں طوفانی بارش کے باعث خاتون سمیت دو بچے شدید زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی میں طوفانی بارش نے نظام زندگی متاثر کی، جبکہ ایک خاتون اور دو بچے شدید زخمی بھی ہوئے۔

    طوفانی بارش کے باعث مری روڈ پر درخت گھر کی چھت پر گرا، حادثے میں 2 بچے اور خاتون شدید زخمی ہوئے، جنہیں پولی کلینک اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہے جبکہ انتظامیہ کی جانب سے ہرممکن اقدامات کیے جارہے ہیں۔


    راولپنڈی، اسلام آباد اور پشاور میں طوفانی بارش


    قبل ازیں اسلام آباد، راولپنڈی اور خیبرپختونخواہ میں گذشتہ ہفتے بھی شدید طوفانی بارشیں ہوئی تھیں، جس کے باعث راولپنڈی کے نالہ لئی میں طغیانی جبکہ پانی آبادیوں میں بھی داخل ہوگیا تھا۔

    خیال رہے کہ طوفانی بارش کے بعد پانی آبادیوں میں داخل ہوگیا تھا تاہم پاک فوج کے دستوں نے ریسکیو آپریشن کے لیے پہنچ کر لوگوں کو ریسکیو کیا۔

    واضح رہے کہ محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش راولپنڈی کے علاقے شمس آباد میں 206 ملی میٹر جبکہ سب سے کم سیدو شریف میں 5 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی تھی۔

  • پشاور: بچوں کی لڑائی پر فائرنگ، ایک بچے سمیت 7 افراد قتل

    پشاور: بچوں کی لڑائی پر فائرنگ، ایک بچے سمیت 7 افراد قتل

    پشاور: خیبر پختونخواہ میں پیش آیا انتہائی افسوسناک واقعہ جہاں بچوں کی لڑائی پر فائرنگ سے ایک بچے سمیت 7 افراد قتل ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ انسانیت سوز واقعہ خیبرپختونخواہ کے شہر پشاور میں پیش آیا جہاں بچوں کی لڑائی پر گولی چل گئی اور سات افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

    پولیس کے مطابق پشاور کے علاقے انقلاب میں بچوں کی لڑائی نے کئی انسانوں کی جانیں لے لیں، فائرنگ کے نتیجے میں مارے گئے افراد میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد شامل ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کیے جانے والے 7 افراد میں ایک بچہ بھی شامل ہے، واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں جلد مکمل حقائق اور گرفتاری عمل میں آئے گی۔


    شوہر نےبیوی سمیت5افرادکوقتل کرکےخودکشی کرلی


    دوسری جانب پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں گھریلو جھگڑے پر ماں نے تین بچوں کو زیلی گولیاں دے کر خود بھی کھالیں جس کے باعث خاتون اور ایک بچی نے دم توڑ دیا۔

    مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ ماں کے زہر دینے اور خود بھی کھانے کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم ماں اور اس کی ایک بچی زندگی بازی ہار گئی، تاہم دو بچے اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

    خیال ہے کہ 2016 میں پنجاب کے شہر پنڈی بھٹیاں کے نواحی گاؤں شوری مانیکہ میں گھریلو تنازعے پر شوہر نے فائرنگ کرکے پانچ افراد کو قتل کردیا تھا اور بعد میں خود کو گولی مار کرخودکشی کرلی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • برطانیہ میں بچے خفیہ کارروائیوں کے لیے بطور ایجنٹ استعمال ہونے لگے

    برطانیہ میں بچے خفیہ کارروائیوں کے لیے بطور ایجنٹ استعمال ہونے لگے

    لندن: برطانیہ میں پولیس کی جانب سے خفیہ کارروائیوں کے لیے بچوں کو بطور ایجنٹ استعمال کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پولیس چائلڈ مافیا اور دہشت گرد تنظیموں کے خلاف خفیہ کارروائیوں کے لیے بچوں کو بطور ایجنٹ استعمال کرتی رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق پولیس بعض خفیہ کارروائیوں کے لیے 16 سال یا اس سے کم عمر کے بچوں کو استعمال کرتی رہی ہے، جبکہ بچوں سے ایک ماہ سے چار ماہ تک خفیہ کارروائیوں کے لیے معاونت لی گئی۔

    رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا برطانوی پولیس اور انٹیلی جنس ادارے جاسوسی کے لیے کتنی بار اور کہاں کہاں دہشت گردوں کے خلاف بچوں کو استعمال کرتے رہے ہیں۔

    دوسری جانب برطانوی وزارت داخلہ کی جانب سے بچوں کو خفیہ کارروائیوں میں استعمال کرنے کے اقدامات کا دفاع کیا گیا ہے، ایک بیان کے مطابق اس عمل سے برطانوی پولیس کو خاطر خواہ فوائد ملے ہیں۔


    برمنگھم میں وین کی ٹکر سے 19 ماہ کا بچہ ہلاک


    وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ بچوں کے ذریعے مختلف مافیاؤں سے متعلق ’بے مثل‘ معلومات جمع کی گئی ہیں۔

    بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ بچوں کو اس قسم کی کارروائیوں میں استعمال کیا گیا ہے لیکن ایسے واقعات زیادہ نہیں ہیں، جبکہ اس سے ہمیں کافی کامیابی ملی ہے۔

    خیال رہے کہ بعض طبقوں کی جانب سے اس اقدام پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے اور برطانوی پولیس پر تنقید بھی کی گئ ہے، ان کے مطابق اس اقدام سے بچوں کے ذہن پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بچوں پر چیخنا ان پر بدترین اثرات مرتب کرنے کا باعث

    بچوں پر چیخنا ان پر بدترین اثرات مرتب کرنے کا باعث

    والدین بننا ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے جو آپ پر اپنے بچے کی تربیت کی بہت بھاری ذمہ داری عائد کرتی ہے۔

    تمام والدین چاہتے ہیں کہ ان کا بچہ ملک و معاشرے کے لیے کارآمد فرد ثابت ہو اور ایک اچھی زندگی گزارے، لیکن اس کا حصول اسی وقت ممکن ہے جب بچہ ذہنی وجسمانی طور پر صحت مند ہو۔

    بعض والدین بچوں کے کھانے پینے کا خیال رکھتے ہوئے صرف ان کی جسمانی صحت پر دھیان دیتے ہیں لیکن ایسے موقع پر وہ ذہنی صحت کو بھول جاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: اپنے بچوں کی تربیت میں یہ غلطیاں مت کریں

    جی ہاں، کم عمر اور کمسن بچے کی ذہنی صحت بھی بہت اہمیت رکھتی ہے اور یہی آگے چل کر اس کی زندگی کا رخ متعین کرتی ہے۔

    کیا آپ جانتے ہیں کہ بچوں پر آپ کا چیخنا انہیں ذہنی طور پر شدید متاثر کرنے کا سبب بن سکتا ہے؟

    جب بچوں سے چیخ کر بات کی جائے، یا چلا کر انہیں ڈانٹا جائے تو ان کا ننھا ذہن انہیں سیلف پروٹیکشن یعنی اپنی حفاظت کرنے کا سگنل دیتا ہے۔

    اسی طرح ایسے موقع پر بچے کو دماغ کی جانب سے یہ سگنل بھی ملتا ہے کہ وہ شدید ردعمل کا اظہار کرے۔

    مزید پڑھیں: اپنے بچوں کو یہ عادات ضرور سکھائیں

    یہ دونوں چیزیں ایک نشونما پاتے دماغ کے لیے نہایت مضر ہیں جس سے دماغ متاثر ہوتا ہے اور اس کے اثرات آگے چل کر واضح ہوتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے لوگ جن کا بچپن اس طرح گزرا ہو کہ انہوں نے چیختے چلاتے افراد کا سامنا کیا ہو، ایسے افراد اپنی زندگی میں شدید قسم کے نفسیاتی مسائل اور ذہنی پیچیدگیوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    اس کے برعکس ایسے والدین جو اپنے بچوں کے ساتھ نرم مزاجی سے پیش آئیں اور پرسکون ہو کر ان کے مسائل کو حل کریں، ان والدین کے بچے خود بھی ذمہ دار اور ٹھنڈے مزاج کے حامل ہوتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی پالیسی کے خلاف احتجاج، چھ سو سے زائد مظاہرین گرفتار

    امریکی پالیسی کے خلاف احتجاج، چھ سو سے زائد مظاہرین گرفتار

    واشنگٹن: امریکا کی جانب سے تارکین وطن سے متعلق بنائی گئی پالیسی کے خلاف احتجاج کرنے والے چھ سو سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی دار الحکومت واشنگٹن میں ہزاروں امریکی شہری صدر ٹرمپ کی پالیسی کے خلاف پرامن مظاہرہ کررہے تھے جن کا مطالبہ تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ تارکین وطن اور ان کے بچوں کے ساتھ ہونے والے نارواں سلوک اور استحصال کو فوری طور پر روکیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیگر ممالک سے تارکین وطن کی غیر قانونی طور پر امریکا آمد کے خلاف ’صفر برداشت‘ کی پالیسی کا اعلان کر رکھا ہے جس کے باعث امریکا میں آئے دن احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔


    امریکا: تارکین وطن بچوں کو علیحدہ کرنے کا حکم، عدالتوں میں چلینج


    گرفتار مظاہرین میں اکثریت خواتین کی ہے جو غیر قانونی طور پر امریکا داخل ہونے والے تارکین وطن سے اظہار یکجہتی بھی کر رہی تھیں، جن کا یہ بھی مطالبہ تھا کہ تارکین وطن کے بچوں کو ان کے والدین سے ملایا جائے۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں امریکا کی جانب سے تارکین وطن سے جبری سلوک پر تشویش پائی جاتی ہے، انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے اس عمل کے خلاف گذشتہ دنوں امریکا میں احتجاج بھی کیا گیا تھا۔


    تارکین وطن کو قانونی کارروائی کے بغیر ملک بدر کردیا جائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ


    خیال رہے کہ آئندہ ہفتے امریکا میں تارکین وطن کی نمائندہ کئی تنظیموں، شہریوں اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے سرگرم کئی اداروں نے ٹرمپ انتظامیہ کی تارکین وطن سے متعلق سیاست کے خلاف واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے سامنے ایک بہت بڑے احتجاجی مظاہرے کا اعلان کر رکھا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سیسہ ۔ ہمارے بچوں کا خاموش قاتل

    سیسہ ۔ ہمارے بچوں کا خاموش قاتل

    ہمارے گھروں میں اکثر بچے، اور بعض اوقات بڑے بھی، سیاہ پینسل سے کام کرتے ہوئے اسے چبانے لگتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ بظاہر یہ بے ضرر سی عادت آپ کے بچے کی دماغی صلاحیت و ذہنی کارکردگی کو تباہ و برباد کر سکتی ہے؟

    دراصل پینسل کا سکہ (نب) ایک نہایت خطرناک مادے سیسے سے بنایا جاتا ہے جو انسانی جسم میں جا کر نہایت خطرناک اثرات مرتب کر سکتا ہے اور اس کی تباہ کاریوں کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں۔

    لیکن بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ خاموش قاتل کہلایا جانے والا سیسہ صرف پینسل کی نوک میں موجود نہیں ہے۔

    کراچی سمیت ملک کے کئی شہروں میں پینے کے پانی میں ایسے آلودہ اجزا شامل ہوچکے ہیں جن میں سیسے کی آمیزش ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: سیسے کا زہر امریکی قومی پرندے کی موت کا سبب


    سیسہ کن اشیا میں پایا جاتا ہے؟

    اقوام متحدہ کا ادارہ برائے ماحولیات یو این ای پی جو مختلف اشیا میں سیسے کے استعمال کو روکنے کے لیے مختلف مہمات میں مصروف ہے، اس سلسلے میں ایک تفصیلی گائیڈ لائن جاری کر چکا ہے۔

    اس گائیڈ لائن کے مطابق سیسہ رنگ و روغن اور گولہ بارود میں استعمال کیا جاتا ہے۔

    یو این ای پی کا کہنا ہے کہ سیسہ اس وقت بھی نقصان پہنچا سکتا ہے جب مختلف برقی آلات کو ری سائیکل کیا جائے یا انہیں جلایا جائے، مختلف اقسام کی دھاتوں کو پگھلایا جائے، یا ایسڈ بیٹریز (جنہیں بنایا بھی سیسے سے جاتا ہے) کو ناقابل استعمال ہونے کے بعد تلف کیا جائے۔

    بعض معدنیات کی کان کنی کے دوران بھی کانوں یا معدنیات میں موجود سیسہ کھدائی کرنے والے افراد کو اپنے تباہ کن اثرات کا نشانہ بنا سکتا ہے۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ مندرجہ بالا مختلف ذرائع سے سیسے کی آمیزش مٹی، کھاد، پانی اور ہوا میں ہوسکتی ہے جو بلا تفریق سب کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتا ہے۔

    ان ذرائع کے علاوہ بھی سیسے کو مندرجہ ذیل اشیا کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے۔

    دیواروں پر کیا جانے والا روغن یا پینٹ

    آرٹی فیشل زیورات

    جدید برقی آلات بشمول موبائل فون

    مختلف اقسام کے برتن

    پانی کے نلکے یا مختلف پائپس

    بعض اقسام کے کھلونے

    ٹھوس پلاسٹک کی اشیا

    فیکٹریوں سے خارج ہونے والے مادے میں بھی سیسے کی آمیزش ہوتی ہے، یہ سمندروں میں جا کر سمندری حیات کو متاثر کرتا ہے اور سی فوڈ کی شکل میں ہماری طرف آتا ہے۔

    یہ مادہ بعض اوقات دریاؤں اور نہروں میں بھی جا گرتا ہے جو پینے کے پانی کا حصول ہیں۔ نتیجتاً ہمارے پینے کا پانی سیسے سے آلودہ ہوجاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق بعض اوقات لپ اسٹکس میں بھی سیسے کی آمیزش کی جاتی ہے۔ ایک امریکی تحقیق کے مطابق امریکا میں 61 فیصد کاسمیٹکس کمپنیاں لپ اسٹکس میں سیسے کی معمولی مقدار شامل کرتی ہیں۔

    یہ کمپنیاں نہ صرف امریکا بلکہ دنیا بھر میں اپنی مصنوعات کو فروخت کے لیے بھیجتی ہیں لہٰذا یہ کہنا غیر یقینی ہے کہ ہمارے ملک میں استعمال کردہ لپ اسٹک میں سیسہ شامل ہے یا نہیں۔


    سیسہ ۔ صحت کے لیے خطرناک ترین عنصر

    سیسہ ہماری صحت اور ماحول کے لیے بے حد نقصان دہ عنصر ہے جو بدقسمتی سے اتنا ہی زیادہ استعمال میں ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی بھی جاندار کے خون میں اگر 45 مائیکرو گرام سے زیادہ سیسے کی مقدار پائی جائے تو اس کے اثرات سے بچنے کے لیے فوری طور پر اس کا علاج کیا جانا ضروری ہے۔

    یو این ای پی کے مطابق ترقی پذیر ممالک میں ہر سال 8 لاکھ کے قریب افراد سیسے کے باعث موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق سیسے کا استعمال امراض قلب کے خطرے میں 4 فیصد اور فالج کے خطرے میں 6.6 فیصد اضافہ کرتا ہے۔

    یہ ہمارے جسم میں داخل ہونے کے بعد دماغ، جگر، گردوں اور ہڈیوں میں چلا جاتا ہے اور انہیں ناکارہ کرنے لگتا ہے۔

    ہڈیوں اور دانتوں میں جمع ہو کر انہیں تباہی کا شکار بنا دیتا ہے۔

    سیسہ تولید کے اعضا کو ناکارہ بنا سکتا ہے، جبکہ قوت مدافعت پر بھی حملہ کرتا ہے جس سے جسم بیماریوں کا آسان شکار بن جاتا ہے۔

    اس سے استعمال سے خون میں کمی جبکہ بلڈ پریشر میں اضافہ ہونے لگتا ہے۔


    سب سے خطرناک نقصان

    اس کا سب سے خطرناک نقصان یہ ہے کہ یہ دماغ اور اعصابی نظام پر حملہ آور ہوتا ہے اور دماغ کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیتوں کو کم کرنے لگتا ہے۔

    چھوٹے بچوں میں یہ زیادہ شدت سے دماغ کو نقصان پہنچاتا ہے کیونکہ ان کی قوت مدافعت بڑوں کے مقابلے میں کمزور ہوتی ہے۔ بچوں کا نشونما پاتا جسم بڑوں سے 4 سے 5 گنا زیادہ سیسے کو جذب کرتا ہے۔ ان کا اعصابی نظام اور دماغ کمزور اور نازک ہوتا ہے اور جلدی نشانہ بن سکتا ہے۔

    سیسے کے استعمال کے بعد بچے کی دماغی صلاحیتیں آہستہ آہستہ ناکارہ ہونے لگتی ہیں، وہ پڑھائی اور دماغی سرگرمیوں میں کمزور اور کند ذہن ہوتا جاتا ہے۔

    یہی نہیں زندگی کے روز مرہ معمولات میں بھی اس کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت متاثر ہوجاتی ہے۔ اس کی ذہانت کم ہوجاتی ہے اور اسے کسی بھی چیز پر توجہ مرکوز کرنے میں مشکل کا سامنا ہوتا ہے۔

    بچوں میں سیسے کے اثرات اس وقت ظاہر ہوتے ہیں اگر وہ مٹی کھاتے ہوں، سیسے سے بنے کھلونے منہ میں ڈالیں یا سیسے سے آلودہ کھانا یا پانی پئیں۔

    سیسے سے حفاظت تو ممکن ہے تاہم اس سے ہونے والے طبی نقصانات ناقابل علاج ہیں۔

    سیسہ ترقی پذیر ممالک میں بچوں کی ذہنی نشونما کو متاثر کرنے والی سب سے بڑی وجہ ہے۔ ترقی پذیر ممالک میں ہر سال سیسے کا استعمال 6 لاکھ سے زائد بچوں کو متاثر کرتا ہے۔


    اور کون متاثر ہوسکتا ہے

    اگر سیسہ مجموعی طور پر پینے کے پانی یا غذا میں شامل نہ ہو (ایسی صورت میں یہ پورے شہر کی آبادی کو نقصان پہنچا سکتا ہے) تو اس کا نقصان مندرجہ ذیل افراد کو ہوتا ہے۔

    بچے

    حاملہ خواتین

    رنگ و روغن کی فیکٹریوں میں کام کرنے والے افراد، ایسے افراد میں سانس کے ساتھ سیسے والی مٹی اندر چلی جاتی ہے جو ان کے خون میں شامل ہوجاتی ہے۔


    کیا اس سے حفاظت ممکن ہے؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سیسے سے حفاظت ممکن ہے اگر

    بیٹریز اور الیکٹرانک ویسٹ کو ری سائیکلنگ کے لیے صحیح طریقے سے الگ کیا جائے۔

    سیسے کے خلاف قوانین پر عمل ہو۔

    حکومتوں پر زور دیا جائے کہ سنہ 2020 تک لیڈ کے استعمال کے قوانین ترتیب دیں۔

    سیسے کے استعمال پر صنعتوں کی حوصلہ شکنی کی جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی حکام کی جانب سے یمنی بچوں کے لیے نصابی کتب کا تحفہ

    سعودی حکام کی جانب سے یمنی بچوں کے لیے نصابی کتب کا تحفہ

    سعودی عرب کے فرمانروا سلمان بن عبد العزیز کی جانب سے یمنی اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کے لیے نصابی کتب اور دیگر تعلیمی اشیاء کا تحفہ پیش کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے جنگ کے ایندھن میں جلنے والے عرب ملک یمن کے بچوں کو مفت درسی کتب اور اسٹیشنرری فراہم کرنے میں یمن کے شعبہ تعلیم کی معاونت کی ہے۔

    سعودی عرب کی جانب سے پہلے مرحلے میں یمن کے شہر المہرہ کے اسکول میں زیر تعلیم چھٹی جماعت تک کے بچوں میں کتابیں تقسیم کی گئیں ہیں۔ جبکہ دوسرے دور میں یمن کے دیگر شہروں میں بھی کتب اور دیگر تعلیمی اشیاء کی فراہمی کی جائے گی۔

    سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبد العزیز کے حکم پر سعودی حکام کی جانب سے یمنی بچوں میں نصابی کتب کی فراہمی المہرہ کی شہری حکومت کے سیکریٹری مختار محمد سعید عبد الکریم اور ڈائریکٹر جنرل سمیر مبخوت ہراش کے ذریعے کی۔

    یاد رہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کی جانب سے یمن جنگ میں استعمال کیے جانے والے بچوں کو سعودی عرب بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے نام سے منسوب ریلیف سینٹر میں بحالی پروگرام کا پانچواں دور شروع ہوچکا ہے، جس میں 80 یمنی بچوں کی بحالی کام کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ سلمان بن عبد العزیز ریلیف سینیٹر میں جاری بحالی پروگرام کے چوتھے مرحلے میں 161 بچوں کو بحالی کے مختلف مراحل سے گزارا گیا تھا۔

    واضع رہے کہ شاہ سلمان بن عبد العزیز بحالی مرکز یمن حوثیوں کی جانب سے یمن جنگ میں استعمال کیے گئے 2ہزار بچوں کی بحالی کے لیے کام کررہا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ یمن جنگ میں متاثر ہونے والے بچے کو بحالی مرکز میں ایک ماہ کورس کروایا جاتا ہے جس میں ان کی تفسیات اور تعلیم سمیت دیگر امور پر خاص دھیان رکھا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • تارکین وطن کے بچوں کو والدین سے جدا کرنے کا سلسلہ جلد ختم ہوجائے گا: امریکی صدر

    تارکین وطن کے بچوں کو والدین سے جدا کرنے کا سلسلہ جلد ختم ہوجائے گا: امریکی صدر

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ عندیہ دیا ہے کہ تارکین وطن کے بچوں کو ان کے والدین سے جدا کرنے کا سلسلہ جلد ختم کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں غیر قانونی طور پر سرحد پار کرنے والے تارکین وطن کو ان کے بچوں سے جدا رکھا جاتا ہے جس کے باعث دنیا بھر میں امریکا کی اس پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اشارہ دیا ہے کہ امریکا کی میکسیکو کے ساتھ سرحد پر مہاجر بچوں کو ان کے والدین سے جدا کر دینے کا سلسلہ جلد ہی ختم کر دیا جائے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نئی حکمت عملی تیار کی جارہی ہے جس کے بعد تارکین وطن اور کے بچوں کو ایک ہی ساتھ رکھا جائے گا اس حوالے سے جلد کسی حکم نامے پر دست خط کر دیں گے۔


    تارکین وطن کی بچوں سے علیحدگی، ٹرمپ کو شدید احتجاج کا سامنا


    عالمی ماہرین کے مطابق ممکنہ طور پر جنوبی سرحد پر غیر قانونی طریقے سے داخل ہونے والے مہاجرین کو اپنے بچوں کے ساتھ رہنے کی اجازت دی جا سکتی ہے، جو ایک مثبت عمل ہے جس سے امریکی فیصلے کو کافی تقویت ملے گی۔

    دوسری جانب میکسیکو نے تارکین وطن سے متعلق امریکی رویے کو غیر انسانی قرار دیا ہے، امریکی صدر ٹرمپ کے تارکین وطن کو داخلے سے روکنے اور مہاجرین بچوں کو ان کے والدین سے جدا کرنے کے خلاف نیویارک سمیت امریکا بھر میں احتجاج شروع ہوچکا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے امریکی صدر کی میکسیکو مہاجرین سے متعلق پالیسی پر کہا تھا کہ بچوں کو ان کے والدین سے جدا کرنے پر نفرت ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پنجاب میں خسرہ کی وبا پھوٹ پڑی، متعدد بچے متاثر

    پنجاب میں خسرہ کی وبا پھوٹ پڑی، متعدد بچے متاثر

    لاہور: پنجاب کے دارلحکومت سمیت دیگر علاقوں اور اضلاع میں خسرہ کی وبا نے شدت اختیار کرلی جس کے باعث اب تک سیکڑوں بچے متاثر ہوچکے۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب میں خسرہ کےخلاف آخری مہم 2015 میں چلائی گئی تھی، 3سال تک انسدادخسرہ  مہم نہ چلانے کے باعث بیماری نے دوبارہ سر اٹھا لیا اور یہ وبا شدت اختیار کرگئی۔

    عالمی ادارہ صحت (یونیسیف) کے مطابق ہر 3 سال بعد انسداد خسرہ مہم لازم و ملزوم ہے، تین سال تک بچوں کو ویکسنیشن نہ ملنے کے باعث وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے لیکن پنجاب حکومت نے وبا کوکنٹرول کے لیے کوئی حکمت عملی مرتب نہیں کی۔

    ذرائع کے مطابق لاہورسمیت پنجاب کےدیگراضلاع میں خسرہ کی وبا پھوٹنے سے متعدد بچے متاثر ہوئے، راولپنڈی میں اب تک 500 سے زائد بچوں میں خسرہ بیماری کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    دوسری جانب ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ ہفتے سے انسداد خسرہ مہم دوبارہ شروع کی جائے گی، پہلے مرحلے میں اُن یوسیز اور کونسلز میں ویکسنیشن دی جائے گی جہاں بچے زیادہ متاثر ہیں۔

    مزید پڑھیں: پنجاب: ایڈز کا موذی مرض بے قابو، 21 شہریوں میں‌ تشخیص

    واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب جنہیں خادم اعلیٰ کا لقب ملا ہوا ہے وہ اپنے صوبے میں عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے دیگر حکومتوں کو چیلنج دیتے نظر آتے ہیں مگر صورتحال اس کے برعکس سامنے ہی آتی ہے۔

    یاد رہے کہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں رواں برس فروری میں 21 جبکہ گزشتہ برس ستمبر میں 57 ایڈز کے کیسز سامنے آئے تھے، موذی مرض میں مبتلا 17 افراد جاں بحق بھی ہوئے تھے۔

    گذشتہ برس چینوٹ میں بھی محکمہ صحت کی جانب سے ہیپاٹائٹس کا کیمپ لگایا گیا تھا تو وہاں 70 افراد کے ٹیسٹ میں سے 42 میں ایچ آئی وی کا رزلٹ مثبت آیا جس کے بعد ضلعی حکومت سمیت صوبائی حکومت بھی حرکت میں آگئی تھی۔

    دوسری جانب محکمہ صحت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ مرض جنسی تعلقات کی وجہ سے نہیں بلکہ خون کی غیر محفوظ منتقلی، عطائی ڈاکٹروں کی طرف سے ایک ہی سرنج کو بار بار استعمال کرنے اور حجام کی دکانوں پر موجود بلیڈ کے بار بار استعمال کرنے کی وجہ سے پھیل رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔