Tag: china investment

  • چین تھرکول منصوبے میں 1ارب 20کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا

    چین تھرکول منصوبے میں 1ارب 20کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا

    اسلام آباد: چین تھرکول منصوبے میں ایک ارب بیس کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرئے گا، اس کے علاوہ کوئلے سے چلنے والا چھ سو ساٹھ میگاواٹ کا پاور پلانٹ بھی لگایا جائے گا.

    اس منصوبے کی حتمی دستاویزات پر اکیس دسمبر کو دستخط کئے جائیں گے، اس منصوبے کے تحت چین سالانہ اڑتیس لاکھ ٹن کوئلہ نکالے گا، اس پروگرام کی منظوری چینی حکومت دے دی ہے۔

    اس منصوبے پر مجموعی طور پر ایک ارب نوے کروڑ ڈالر لاگت آئے گی، جس میں سے ایک ارب بیس کروڑ ڈالر چین ادا کرے گا۔

    یہ پروگرام کا پاک چین اقتصادی راہداری کا حصہ ہے، اس پروگرام میں پاکستانی اور چینی بینکس بھی مل کرسرمایہ کاری کریں گے۔ چینی بینکوں سے لیا گیا قرضہ تین اعشاریہ تین فیصد شرح سود پر لیا جائے گا۔

  • پاکستان میں چین کی 32ارب ڈالر کی مہنگی ترین سرمایہ کاری

    پاکستان میں چین کی 32ارب ڈالر کی مہنگی ترین سرمایہ کاری

    اسلام آباد : حکومت کی طرف سے چین کی بتیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اصل میں چین کی طرف سے دیا جانے والا مہنگا قرضہ ہے، جس سے سلمان شہباز اور میاں منشا فائدہ اٹھائیں گے۔

    چین کی طرف سے بتیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے دعووں کی حقیقت یہ ہے کہ یہ سرمایہ کاری نہیں بلکہ سات فی صد کے مہنگے شرح سود پر لیا جانے والا قرضہ ہے، جو کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں کے لئے ہے۔

    جس کی شرط یہ  ہے کہ کوئلہ اور پاور پلانٹ کی تمام مشنری بھی چین سے خریدی جائے گا، ان مںصوبوں کا تعمیراتی ٹھیکہ بغیر بولی کے چین کی کمپنیاں کو دیا جائے گا یا پھر ان کمپنیوں کو جو چین کے آلات استعمال کریں، تیرہ ہزار دو سو میگا واٹ میں سے جتنی بھی بجلی فاضل ہوتی وہ استعمال ہو یا نہ ہوسرکاری خزانے سے اس کی لاگت کی قیمت بھی ادا کی جاتی رہنی تھی ۔

    یہ منصوبے زیادہ تر کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں کے ہیں۔ ان منصوبوں کے لئے ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک قرضے صرف دو فی صد شرح سود پر دے رہے ہیں۔

    مبصرین کو اس بات پر بھی حیرت ہے کہ چین میں ان معاہدوں کو حتمی شکل دینے والے سرکاری وفد میں سلمان شہباز بھی شریک تھے، وہ ہر میٹنگ میں خود موجود تھے۔

    دوسری جانب جب یہ معاہدے ہورہے تھے تو اسی وقت میاں منشا بھی کوئلے سے چلنے والے بجلی گھر بنانے کا اعلان کررہے تھے یعنی چین سے مہنگا قرضہ میاں منشا اور حسین نواز کو دلوانے کے لیے تھا، اس پورے منصوبے میں تین ارب تیس کروڑ ڈالر کا کمیشن حکمران بنائے گے ۔

    ان بجلی گھروں کی تعمیر کیلئے نیپرا سے بھاری تعمیراتی لاگت منظور کروائی جاچکی ہے، ان پلانٹس کی نیپرا سے منظورشدہ تعمیری لاگت سترہ لاکھ ڈالر ہے۔

    بھارت نے ایسے ہی پلانٹس لگائے اور اِن کی تعمیراتی لاگت ساڑھے پانچ لاکھ ڈالر آئی، ٹیرف میں اضافے کی درخواست خواجہ نعیم نے دی جو کہ خواجہ آصف کے قریبی رشتہ دار بتائے جاتے ہیں۔