Tag: China

  • امریکا کے بعد کینیڈا کے بھی چین کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہو گئے

    امریکا کے بعد کینیڈا کے بھی چین کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہو گئے

    اوٹاوا: کینیڈیں وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے چین پر ملک کے جمہوری نظام میں مداخلت کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈین انتخابات میں مبینہ چینی مداخلت کی رپورٹس سامنے آئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے بعد کینیڈا کے بھی چین کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں، وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے جمعہ کو کہا کہ چین کینیڈا کی جمہوریت اور انتخابات میں مداخلت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    ٹروڈو نے کہا میں برسوں سے کہہ رہا ہوں، ہاؤس آف کامنز کے فلور پر بھی کہا کہ چین ہماری جمہوریت میں، ہمارے ملک کے عمل میں، اور ہمارے انتخابات میں مداخلت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حالیہ دو وفاقی انتخابات کا جو نتیجہ تھا اس کا فیصلہ کینیڈین شہریوں نے ہی کیا ہے۔

    ٹروڈو کا یہ بھی کہنا تھا کہ چینی مداخلت روکنے کے لیے انٹیلی جنس اور سیکیورٹی ایجنسیاں پچھلے کئی سالوں سے ٹولز تیار کرنے پر کام کر رہی ہیں۔

    ادھر کنزرویٹو لیڈر پیئر پوئیلیور نے جمعہ کے روز جسٹن ٹروڈو پر حالیہ وفاقی انتخابات میں چینی مداخلت کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا ہے۔

    گلوب اینڈ میل نے جمعہ کو ایک رپورٹ شائع کی ہے کہ کینیڈا کی سیکیورٹی انٹیلی جنس سروس (CSIS) کی انتہائی خفیہ دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ بیجنگ نے 2021 کے وفاقی انتخابات میں ایک لبرل اقلیتی حکومت کو یقینی بنانے اور متعدد کنزرویٹو امیدواروں کی شکست کے لیے کوشش کی۔

    دوسری طرف چین نے کینیڈا کے انتخابات میں مداخلت کی تردید کی ہے، چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے گزشتہ سال کہا تھا کہ بیجنگ کو کینیڈا کے اندرونی معاملات میں کوئی دل چسپی نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں جی ٹوئنٹی کانفرنس میں چینی صدر شی جن پنگ نے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی اس بات پر سخت سرزنش کی تھی کہ انھوں نے ملاقات کی تفصیلات کیوں لیک کیں۔

  • مال گاڑیوں کے ساتھ لگنے والی 70 جدید ترین ویگنیں چین سے پاکستان پہنچ گئیں

    کراچی: چین سے مال گاڑیوں کے ساتھ لگنے والی 70 جدید ترین ویگنیں پاکستان پہنچ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق چین سے مال برداری کے لیے جدید کارگو بوگیاں کراچی پورٹ پہنچ گئی ہیں، 70 اسٹیٹ آف دی آرٹ ویگنیں لے کر جہاز کراچی پورٹ پر لنگر انداز ہو گیا ہے، اور ویگنیں اتارنے کا عمل بھی شروع ہو گیا ہے۔

    ڈی ایس ریلوے اطہر ریاض کے مطابق چین سے برآمد شدہ 70 مال بردار گاڑیاں پاکستان ریلوے کو موصول ہو گئی ہیں، یہ بوگیاں 70 ٹن سامان کی ترسیل کی قابلیت رکھتی ہیں، جب کہ اس سے پہلے موجود گاڑیاں 60 ٹن اٹھا پاتی تھیں۔

    انھوں نے بتایا کہ نئی کارگو بوگیاں جلد ہی آزمائشی مراحل کی تکمیل کے بعد ریلوے کارگو فلیٹ میں شامل کی جائیں گی، 1 کروڑ 39 لاکھ فی بوگی کی لاگت پر برآمد شدہ ان گاڑیوں کی فی بوگی آمدنی 2 لاکھ روپے روزانہ ہوگی۔

    ڈی ایس کے مطابق رواں سال مارچ میں ایسی مزید 130 ویگنیں ریلوے سسٹم میں شامل ہو جائیں گی، 820 ویگنوں کا منصوبہ ہے، جب کہ ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی معاہدے کے تحت باقی 620 ویگنیں پاکستان میں بنیں گی۔

    واضح رہے کہ ملک کے اندر مینوفیکچرنگ سے قومی خزانے کا پیسہ بچے گا اور روزگار کے مواقع بڑھیں گے، نئی ویگنز سے ریلوے آمدن میں بھی سالانہ ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوگا۔

    ڈی ایس اطہر ریاض نے بتایا کہ موجودہ ویگنز 60 ٹن وزن کے ساتھ 80 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتی ہیں، جب کہ نئی ویگنز میں 70 ٹن وزن کے ساتھ 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے کی صلاحیت ہے۔

    جدید ویگنز کی سسٹم میں شمولیت سے ریلوے کے ذریعے مال کی ترسیل کے رجحان میں بھی اضافہ ہوگا۔

  • چین کی آبادی میں بتدریج کمی

    بیجنگ: دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والے ملک چین میں شرح پیدائش میں کمی دیکھی جارہی ہے، تجزیہ نگاروں نے اسے معاشی صورتحال کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ آبادی رکھنے والے ملک چین میں 60 دہائیوں بعد شرح پیدائش میں کمی آئی ہے۔

    چینی حکومت نے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1 ارب 40 کروڑ کی آبادی رکھنے والے ملک میں افرادی قوت کے مقابلے میں شرح پیدائش میں کمی کو تجزیہ کار زیادہ خوشگوار قرار نہیں دے رہے۔

    تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ اس تیزی سے شرح پیدائش میں کمی سے معاشی ترقی متاثر ہو سکتی ہے کیونکہ اس سے افرادی قوت میں کمی آنے کا امکان ہے۔

    بیجنگ کے نیشنل بیورو آف سٹیٹس کے مطابق 2022 کے آخر تک چین کی مجموعی آبادی ایک ارب 41 کروڑ کے لگ بھگ تھی اور 2021 کے آخر میں اس میں 8 لاکھ 50 ہزار کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

    اس سے قبل چین کی آبادی میں 1960 میں کمی دیکھی گئی تھی جس کی وجہ ماؤ زیڈانگ کی زرعی پالیسی کو قرار دیا جاتا ہے۔

    بعدازاں چین نے تیزی سے بڑھتی آبادی کے پیش نظر 1980 میں ون چائلڈ پالیسی نافذ کی، اسی طرح 2016 اور 2021 کے آغاز میں جوڑوں کو تین بچے پیدا کرنے کی اجازت دی گئی۔

  • چین کا جوابی اقدام، جاپانی شہریوں کو ویزے بند

    چین کا جوابی اقدام، جاپانی شہریوں کو ویزے بند

    بیجنگ: چین نے جوابی اقدام کرتے ہوئے جاپانی شہریوں کو ویزے جاری کرنے پر پابندی عائد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے ٹوکیو کی جانب سے چینی مسافروں کے لیے پی سی آر منفی ٹیسٹ رپورٹ کی پابندی ’امتیازی‘ قرار دیتے ہوئے جاپانی شہریوں کو بھی عام ویزا جاری کرنا بند کر دیا۔

    جاپان میں واقع چین کے سفارت خانے نے اطلاع دی کہ جاپان میں موجود سفارت خانے اور قونصل خانے آج سے چین کا سفر کرنے والے جاپانی شہریوں کے لیے عام ویزا معطل کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ یہ فیصلہ جاپان کی جانب سے 30 دسمبر کو چین سے آنے والوں پر سخت قرنطینہ اقدامات کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے، ان اقدامات میں لازمی کووِڈ 19 ٹیسٹنگ، اور چین کے لیے پروازوں کے لیے جاپان میں ایئرپورٹس کی تعداد کو 4 تک محدود کرنا شامل ہیں۔

    چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے کہا تھا کہ چین ایسے اقدامات کو ’امتیازی‘ سمجھتا ہے اور بیجنگ جوابی کارروائی کرے گا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل منگل کو چین نے بھی جنوبی کوریا کے شہریوں کو مختصر مدت کے ویزے جاری کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔

  • چین میں ٹرک جنازے میں شریک لوگوں پر چڑھ دوڑا، 19 ہلاک

    بیجنگ: چین میں ایک ٹرک جنازے میں شریک لوگوں پر چڑھ دوڑا، جس کے باعث 19 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہو گئے۔

    عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ جيانغشی صوبے کی نانچنگ کاؤنٹی میں ایک ٹرک جنازے کے جلوس پر چڑھ دوڑا، اس ٹریفک حادثے میں کم از کم اُنیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    ریاستی نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے حادثے کو ’بڑا ٹریفک حادثہ‘ قرار دیا، اور کہا کہ یہ حادثہ اتوار کو مقامی وقت کے مطابق صبح 1 بجے سے پہلے پیش آیا۔

    مقامی میڈیا کو ایک خاتون نے بتایا کہ اتوار کی صبح مردے کو جلانے کے لیے لے جانے سے قبل لوگ سڑک کے کنارے میت کا آخری دیدار کر رہے تھے، کہ ایک ٹرک آگھسا اور لوگوں کو کچل دیا۔

    ایک شخص نے بتایا کہ ان کی بیوی جنازے میں شریک تھی، وہ بھی حادثے میں چل بسی۔ انھوں نے کہا کہ ٹرک اچانک پچھلی قطار سے ٹکرایا اور لوگوں کو کچلتا ہوا جنازے کی گاڑی تک پہنچا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ حادثہ دھند کے باعث پیش آیا ہے، حادثے کی خبر سامنے آنے کے تقریباً ایک گھنٹہ بعد نانچنگ کاؤنٹی ٹریفک پولیس نے ڈرائیوروں کو ایک سفری تجویز جاری کی اور کہا کہ علاقے میں دھند چھائی ہوئی ہے، حد نظر کم ہے اس لیے احتیاط کریں۔

  • ریلوے نے چین سے لائی گئیں کوچز کو مکمل فٹ قرار دے دیا

    اسلام آباد: پاکستان ریلوے کے سی ای او نے کہا ہے کہ چین سے لائی گئیں نئی کوچز مکمل فٹ اور ٹریک پر چلنے کے لیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ریلوے سلمان صادق شیخ نے ایک انگریزی روزنامے میں چھپی اس خبر کی سختی سے تردید کی ہے کہ چین سے درآمد کردہ بوگیاں پاکستان میں چلنے کے قابل نہیں ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ روزنامے میں ایک انتہائی ٹیکنیکل موضوع پر نان پروفیشنل رپورٹنگ کی گئی، جس کے بعد سے ہمارے مسافروں اور پاکستان ریلوے سے پیار کرنے والوں میں اضطراب پایا جا رہا ہے، اس خبر کا مقصد پاکستان ریلوے کے بارے میں منفی پروپیگنڈہ کے علاوہ کچھ نہیں۔

    سلمان صادق شیخ نے کہا کہ یہ مسافر کوچز پاکستان ریلوے کے سسٹم سے مکمل طور پر ہم آہنگ ہیں، ان کوچز کا تفصیلی معائنہ کیا گیا اور ڈی پراسیسنگ کی گئی جس کے بعد انھیں آزمائشی بنیادوں پر چلانے کی منظوری دی گئی، اور کامیاب ٹرائل کے بعد اس وقت تمام کوچز چلنے کے لیے تیار ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ یہ بوگیاں ہم نے بین الاقوامی شہرت کی حامل کمپنی سے Transparent Competitive Bidding کے ذریعہ تیار کروائی ہیں، ان کوچز کی وارنٹی کی مدت 2 سال ہے اور یہ پہلے 6 ماہ چینی ماہرین کی زیرِ نگرانی آپریٹ کی جائیں گی۔

    سلمان صادق کا کہنا تھا کہ نئی کوچز کو بین الاقوامی ریل روڈ اسٹینڈرڈز اور سیفٹی کے انٹرنیشنل اسٹینڈرڈز کو مد نظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کمپنی کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کی شرط بھی شامل تھی، یہی وجہ ہے کہ ہمارے افسران اور دیگر عملہ چین میں تربیت حاصل کرنے بھی گیا، ٹریننگ کے بعد ہم اس پوزیشن میں ہیں کہ اس طرح کی کوچز کو پاکستان ہی میں مینوفیکچر کر سکیں۔

    سی ای او ریلوے نے کہا ہے کہ چین سے آنے والی 46 کوچز اس وقت تمام ٹیسٹ کلیئر کر چکی ہیں اور ان شاءاللہ جلد ہی یہ پاکستان ریلوے کے ٹریکس پر رواں دواں نظر آئیں گی۔ انھوں نے کہا کہ ادارہ جھوٹی خبر پر قانونی چارہ جوئی سمیت دیگر آپشنز پر غور کر رہا ہے۔

  • کن ممالک کی جانب سے چین سے آنے والے مسافروں پر پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں

    بیجنگ: چین میں کرونا وائرس کیسز میں ایک بار پھر زبردست اضافے کی وجہ سے کئی اہم ممالک کی جانب سے چین سے آنے والے مسافروں پر پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق دنیا بھر کے حکام چین سے آنے والے مسافروں پر پابندیاں عائد کر رہے ہیں، یا پابندیوں پر غور کیا جا رہا ہے، کیوں کہ چین میں کووِڈ 19 کے کیسز میں ’’صفر-کووِڈ‘‘ قانون میں نرمی کے بعد بے حد اضافہ ہو گیا ہے۔

    ممالک کی طرف سے یہ کہا جا رہا ہے کہ چین کی جانب سے کرونا کیسز کے ڈیٹا کے حوالے سے درست معلومات فراہم نہیں کی جا رہی ہیں، جس کی وجہ سے انھیں انفیکشن کی بڑھتی لہر سے متعلق تشویش ہے۔

    گزشتہ روز عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور چینی حکام میں ملاقات ہوئی تھی، جس میں چین پر کرونا کے نئے کیسز کا ڈیٹا فراہم کرنے کے لیے زور دیا گیا، تاکہ دیگر ملک اس حوالے سے مؤثر حکمت عملی ترتیب دے سکیں۔

    ادھر چین نے اپنے کووِڈ ڈیٹا پر تنقید کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ وائرس میں تغیر کے باعث توقع ہے کہ مستقبل میں اس کی منتقلی تو تیز ہو لیکن انفیکشن کی شدت کم ہوگی۔

    جن ممالک کی جانب سے چین سے آنے والے مسافروں پر پابندی عائد کی جا رہی ہے ان میں امریکا، برطانیہ اور فرانس سمیت کئی ممالک شامل ہیں۔ امریکا چین سے آنے والے مسافروں پر 5 جنوری سے لازمی ٹیسٹ کی پابندی لگائے گا، دو سال یا اس سے زیادہ عمر کے تمام فضائی مسافروں کو چین، ہانگ کانگ یا مکاؤ سے روانگی سے دو دن قبل ٹیسٹ کے منفی نتائج کی ضرورت ہوگی۔

    برطانوی محکمہ صحت نے جمعہ کو کہا کہ 5 جنوری سے چین سے آنے والے مسافروں سے قبل از روانگی منفی کووِڈ 19 ٹیسٹ رپورٹ طلب کی جائے گی۔ فرانسیسی وزارت صحت اور ٹرانسپورٹ نے جمعہ کو کہا کہ فرانس بھی چین سے آنے والے مسافروں کو روانگی سے 48 گھنٹے قبل کی منفی رپورٹ طلب کرے گا۔

    آسٹریلیا کے وزیر صحت مارک بٹلر نے اتوار کے روز کہا کہ آسٹریلیا بھی چین سے آنے والے مسافروں پر 5 جنوری سے منفی کرونا ٹیسٹ رپورٹ کی پابندی لگائے گا۔ بھارتی وزیر صحت کے مطابق ان کے ملک نے چین، ہانگ کانگ، جاپان، جنوبی کوریا اور تھائی لینڈ سے آنے والے مسافروں کے لیے کووِڈ 19 کی منفی ٹیسٹ رپورٹ لازمی قرار دی ہے۔

    کینیڈا، جاپان، اٹلی، جنوبی کوریا اور اسپین نے بھی چین سے آنے والے مسافروں کے لیے منفی ٹیسٹ رپورٹ لازمی قرار دیا ہے۔

  • چین نے غیر ملکیوں کے لیے قرنطینہ کی پابندی ختم کرنے کا اعلان کر دیا

    بیجنگ: چین نے غیر ملکیوں کے لیے قرنطینہ کی پابندی ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے بیرون ملک سے آنے والے افراد کے لیے قرنطینہ کی پابندی ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

    بیجنگ سے چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے افراد کے لیے قرنطینہ کرنے کی پابندی 8 جنوری سے ختم ہو جائے گی۔

    چین کی جانب سے اپنی سرحدیں کھولنے کی جانب یہ ایک بڑا قدم ہے، جو 2020 کے اوائل سے بڑے پیمانے پر بند ہیں، ہیلتھ اتھارٹی نے پیر کو بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ اس لیے بھی کیا گیا ہے کیوں‌ کہ کرونا وائرس کی شدت اب بہت کم رہ گئی ہے اور یہ سانس کے ایک عام انفیکشن میں بدل رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ 4 روز سے کووِڈ کے باعث چین میں کوئی ہلاکت سامنے نہیں آئی، تاہم بیجنگ اور شنگھائی میں کیسز کی تعداد میں اضافے کے باعث اسپتال بھر گئے ہیں۔

    برطانوی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ چین میں کرونا کیسزکی تعداد 25 کروڑ تک جا پہنچی ہے۔

    واضح رہے کہ سرحدیں بند کرنے سے لے کر بار بار لاک ڈاؤن تک تین سال کے سخت ترین اقدامات نے چین کی معیشت کو بری طرح نقصان پہنچایا ہے، اور پچھلے ماہ پابندیوں سے مایوس ہو کر عوام نے مظاہرے شروع کیے۔

  • چین نے ریکارڈ مقدار میں روسی گیس خرید لی

    چین نے ریکارڈ مقدار میں روسی گیس خرید لی

    بیجنگ/ ماسکو: چین نے ریکارڈ مقدار میں روسی گیس خرید لی ہے، دوسری طرف روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے چین کو گیس فراہمی کے بڑے منصوبے کا آن لائن افتتاح کیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے گزشتہ ماہ روسی مائع قدرتی گیس کی ریکارڈ مقدار میں درآمد کی، جب کہ روسی خام تیل اور کوئلے کی فروخت میں بھی اضافہ ہو گیا ہے، حالاں کہ یورپ میں خریداروں نے یوکرین پر حملے کی سزا کے طور پر روسی توانائی کی مصنوعات سے گریز کیا ہے۔

    ادھر روس نے سائیبریا کے راست چین کو گیس کی سپلائی شروع کر دی ہے، روسی صدر ولاد یمیر پیوٹن نے گیس فراہمی کے بڑے منصوبے کا آن لائن افتتاح کیا۔

    سربین گیس فیلڈ کے افتتاح سے چین کو گیس کی سپلائی میں اضافہ ہو جائے گا، اس سلسلے میں مشرقی روس میں یہ گیس کی فراہمی کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔

    روس نے یورپ کی بجائے مشرق کو گیس برآمد کرنے کا ذریعہ بنانے کے منصوبے پر کام شروع کر دیا ہے۔

    چین کی جانب سے سپر چِلڈ فیول کی کُل خریداری میں 5.4 فی صد کمی کے باوجود، نومبر میں ایل این جی کی روسی فروخت ایک سال پہلے سے دگنی ہو کر 8 لاکھ 52 ہزار ٹن ہو گئی۔

    روسی توانائی کی مجموعی خریداری، بشمول تیل کی مصنوعات، نومبر میں 8 بلین ڈالر تک پہنچ گئی، جو پچھلے مہینے میں 7.8 بلین ڈالر تھی۔ یہ خریداری یوکرین میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک مجموعی طور پر 68 بلین ڈالر ہے، جو گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران 41 بلین ڈالر تھی۔

    نومبر میں روس سے تیل کی درآمد ایک سال پہلے کے مقابلے میں 17 فی صد بڑھ کر 7.81 ملین ٹن ہو گئی، جو اگست کے بعد سب سے زیادہ ہے، روس نے چین کے سب سے بڑے سپلائر سعودی عرب کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

  • جاپان نے ’امن پسندی‘ سے جان چھڑا لی، چین کو بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے اہم اعلان کر دیا

    جاپان نے ’امن پسندی‘ سے جان چھڑا لی، چین کو بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے اہم اعلان کر دیا

    ٹوکیو: جاپان نے چین کو بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے فوج پر 320 ارب ڈالر خرچ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان نے دوسری جنگ عظیم کے بعد سے اپنائی ہوئی ’امن پسندی‘ پر مبنی حکمت عملی سے جان چھڑا لی ہے، اور چین کو بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے اپنی فوج پر 320 ارب ڈالر خرچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنگِ عظیم دوم کے بعد سے یہ جاپان کی جنگ کی سب سے بڑی تیاری ہے، جاپانی وزیرِ اعظم فومیو کشیدہ کا کہنا ہے کہ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد چین جاپانی جزائر پر حملہ کر سکتا ہے، انھوں نے کہا کہ پانچ سالہ منصوبے کے تحت فوج کو جنگی ساز و سامان سے لیس کریں گے۔

    واضح رہے کہ جاپان نے چین اور شمالی کوریا کی طرف سے لاحق خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے پانچ سالوں میں اپنے فوجی اخراجات کو دوگنا کر دے گا، اور دشمن کے ٹھکانوں پر حملہ کرنے کی صلاحیت بھی حاصل کرے گا۔

    بی بی سی کے مطابق یہ تبدیلیاں جاپان کی سلامتی کی حکمت عملی میں سب سے زیادہ ڈرامائی تبدیلی کی نشان دہی کرتی ہیں، کیوں کہ اس نے دوسری جنگ عظیم کے بعد ایک امن پسند آئین اپنایا تھا۔

    منصوبے کے تحت ٹوکیو امریکا سے ایسے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل خریدے گا جو حملہ کرنے کی صورت میں دشمن کے لانچنگ سائٹس کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    جاپان اپنے سائبر وار فیئر صلاحیتوں میں بھی اضافہ کرے گا، وزیر اعظم فومیو کشیدا نے صحافیوں کو بتایا کہ جاپان کا دفاعی بجٹ 2027 تک جی ڈی پی کا 2 فی صد ہو جائے گا۔ انھوں نے کہا بدقسمتی سے ہمارے ملک کے آس پاس، ایسے ممالک ہیں جو جوہری صلاحیت میں اضافہ، تیزی سے فوجی تیاری اور طاقت کے ذریعے جمود کو تبدیل کرنے کی یک طرفہ کوششیں کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ چینی بحریہ کے جہازوں کا ایک اسکواڈرن اس ہفتے جاپان کے قریب آبنائے سے ہوتا ہوا مغربی بحرالکاہل میں داخل ہوا تھا، جب کہ بیجنگ نے جمعہ کے روز ٹوکیو کی جانب سے قومی سلامتی کی نئی حکمت عملی کو جارحانہ سمجھتے ہوئے تنقید کی ہے۔ چینی اخبار کے مطابق یہ جاپان کی حالیہ عسکری چالوں کا جواب تھا۔