Tag: China

  • چین: حکومت نے عوام سے گھروں سے باہر نہ نکلنے کی اپیل کر دی

    چین: حکومت نے عوام سے گھروں سے باہر نہ نکلنے کی اپیل کر دی

    بیجنگ: چین میں شہری حکومت نے عوام سے بلا ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی اپیل کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ پھر سے تیز ہو گیا ہے، دو روز میں 28 ہزارسے زائد کووِڈ کیسز سامنے آ گئے ہیں۔

    حکومت نے دارالحکومت بیجنگ میں اسکولوں، پارکوں اور میوزیمز سب بند کر دیے ہیں، شنگھائی آنے والوں کی سخت چیکنگ کی جا رہی ہے۔

    چینی حکام کے مطابق دو روز میں اٹھائیس ہزار افراد کو مہلک وائرس نے متاثر کیا، جو اپریل کے بعد رپورٹ ہونے والے کیسز کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

    ان میں سے نصف سے زیادہ کیسز گوانگ ژو اور چونگ کنگ میں رپورٹ ہوئے ہیں، جب کہ دارالحکومت بیجنگ میں یومیہ کیسز کی تعداد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

    چین میں چوبیس گھنٹوں میں 27 ہزار سے زیادہ کرونا کیسز کی تصدیق

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 14 سو سے زائد افراد میں مہلک وائرس کی تصدیق ہوئی، جس پر شہری حکومت نے عوام سے بلاضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی اپیل کی ہے۔

  • چین میں چوبیس گھنٹوں میں 27 ہزار سے زیادہ کرونا کیسز کی تصدیق

    چین میں چوبیس گھنٹوں میں 27 ہزار سے زیادہ کرونا کیسز کی تصدیق

    بیجنگ: چین میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 27 ہزار سے زیادہ کرونا کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں کرونا کیسز میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، ایک روز میں مزید ستائیس ہزار افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی۔

    بیجنگ میں مہلک وائرس سے مزید 2 مریض کووڈ نائنٹین کا شکار ہو کر چل بسے، چائنا نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق اکیاسی سالہ خاتون اور اٹھاسی سالہ شخص جان لیوا بیماری سے ہلاک ہوئے۔

    کرونا کیسز بڑھنے پر بیجنگ میں متعدد اسکولوں، پارکوں، اور میوزیم بند کر دیے گئے، مزید سخت کرونا پابندیوں کے نفاذ کا امکان ہے۔

    چین کی فیکٹری میں بڑا حادثہ، 36 افراد ہلاک

    گزشتہ روز بیجنگ میں کرونا وائرس میں مبتلا ستاسی سالہ معمر شخص زندگی کی بازی ہار گیا تھا، جو مئی 2022 کے بعد کووِڈ سے پہلی ہلاکت تھی۔

  • چین میں شہری سخت کرونا پابندیوں سے تنگ آ گئے، اعلان جنگ

    چین میں شہری سخت کرونا پابندیوں سے تنگ آ گئے، اعلان جنگ

    بیجنگ: چین میں شہری سخت کرونا پابندیوں سے تنگ آ گئے ہیں، صوبے گوانگ ژو میں شہریوں نے اعلانِ جنگ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے صوبے گوانگ ژو میں شہری کرونا ایس او پیز کے تحت نافذ کی گئی تمام رکاوٹیں توڑتے ہوئے باہر نکل آئے، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

    شہریوں نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور تمام رکاوٹیں ہٹا دیں، شہریوں کی بغاوت کے پیشِ نظر چینی حکومت نے علاقے میں انٹرنیٹ سروس بند کر دی۔

    بی بی سی کے مطابق لاک ڈاؤن توڑ کر گھروں سے نکلنے والے شہریوں کی پولیس کے ساتھ جھڑپ بھی ہوئی، لوگ کرونا کی سخت پابندیوں پر سخت غصہ ہیں۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شہریوں نے پولیس کی گاڑی کو الٹایا، رکاوٹیں توڑ دیں، شہر کے ضلع ہیزو میں اس بات پر سخت کشیدگی پیدا ہو گئی ہے کہ وہ گھروں میں قید ہو کر رہ گئے ہیں۔

    صورت حال کو کنٹرول کرنے کے لیے چینی حکومت نے علاقے میں فسادات کی ٹیمیں تعینات کر دی ہیں، واضح رہے کہ کرونا وبا کے بعد گوانگ ژو میں کووِڈ نائنٹین کے پھیلاؤ میں پہلی بار شدت آئی ہے۔

    خراب معاشی اعداد و شمار کی وجہ سے چین کی صفر کووِڈ پالیسی بہت زیادہ دباؤ میں ہے۔

  • چین کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے ہیپاٹائٹس اے ویکسین کی 1 لاکھ خوراکوں کا عطیہ

    چین کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے ہیپاٹائٹس اے ویکسین کی 1 لاکھ خوراکوں کا عطیہ

    اسلام آباد: چین کی جانب سے پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لیے ہیپاٹائٹس اے ویکسین کی 1 لاکھ خوراکیں عطیہ کی گئیں، وفاقی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ سندھ اور بلوچستان میں ابھی بھی ہزاروں افراد ریلیف کیمپس میں رہ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف امیونائزیشن کے زیر اہتمام تقریب کا انعقاد ہوا، تقریب میں چین کی جانب سے پاکستان کو ہیپاٹائٹس اے ویکسین کی 1 لاکھ خوراکیں عطیہ کی گئیں۔

    وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے سائنو ویک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر گاؤ چیانگ سے عطیہ وصول کیا۔

    اس موقع پر وزیر صحت کا کہنا تھا کہ پاک چین دوستی ہمالیہ سے بلند، سمندر سے گہری اور شہد سے میٹھی ہے، چین نے ہر مشکل کی گھڑی میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سیلاب کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے، سندھ اور بلوچستان میں ابھی بھی ہزاروں افراد ریلیف کیمپس میں رہ رہے ہیں۔

    وزیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ 1 لاکھ ہیپاٹائٹس اے کی ویکسین کا عطیہ سیلاب متاثرین کے لیے بہترین تحفہ ہے۔

  • چین اور سعودی عرب اگلے سال تک پاکستان کی مالی ضروریات کا خیال رکھیں گے

    چین اور سعودی عرب اگلے سال تک پاکستان کی مالی ضروریات کا خیال رکھیں گے

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کا کہنا ہے کہ چین اور سعودی عرب جون 2023 تک پاکستان کی مالی ضروریات کا خیال رکھیں گے، دونوں ممالک نے 13 ارب ڈالر کا پیکج فراہم کرنے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین اور سعودی عرب نے 13 ارب ڈالر کا پیکج فراہم کرنے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ چین قرضے رول اوور کرنے سمیت 8.8 ارب ڈالر کی معاونت کرے گا، چین 4 ارب ڈالر کے ڈپازٹس کی واپسی رول اوور کرے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان کو 3.3 ارب ڈالر کے چینی کمرشل قرضے بھی فراہم کیے جائیں گے، چین اس کے علاوہ 1.45 ارب ڈالر کی اضافی فنانسنگ کرے گا۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے بھی 4.2 ارب ڈالر کی اضافی رقم فراہم کرنے کا امکان ہے، 3 ارب ڈالر کے اضافی ذخائر اور مؤخر ادائیگی پر تیل کی سہولت شامل ہے، سعودی عرب گوادر میں پیٹرو کیمیکل کمپلیکس تعمیر کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ چینی اور سعودی قیادت نے وزیر اعظم کو تعاون کی یقین دہانی کروا دی، دونوں ملک جون 2023 تک پاکستان کی مالی ضروریات کا خیال رکھیں گے۔

    وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ چین نے ایم ایل ون اور کراچی سرکلر ریلوے پر کام جلد شروع کرنے پر اتفاق کیا۔

  • کرونا وبا کے بعد ہمارے طلبہ کا چین واپس جانے کا مطالبہ پورا ہو رہا ہے: سفارتی حکام

    کرونا وبا کے بعد ہمارے طلبہ کا چین واپس جانے کا مطالبہ پورا ہو رہا ہے: سفارتی حکام

    اسلام آباد: سفارتی حکام نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان سب سے بڑا پل چین میں زیر تعلیم پاکستانی طلبہ ہیں، کرونا وبا کے بعد ہمارے ان طلبہ کا واپس جانے کا مطالبہ پورا ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ چین کے حوالے سے اعلیٰ سفارتی حکام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہماری کوشش ہے کہ ہمارے طلبہ کی تعداد چین میں سب سے زیادہ غیر ملکی طلبہ کے طور پر بحال ہو جائے۔‘

    سفارتی حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کی شراکت داری اسٹریٹیجک نوعیت کی شراکت داری ہے، وزیر اعظم کے دورے کے دوران کوئی بڑا معاہدہ نہیں ہوگا، لیکن ہماری باہمی انڈرسٹینڈنگ ہوگی، اس وقت چین اپنے اگلے 5 سالہ منصوبے کو حتمی شکل دے رہا ہے۔

    حکام نے بتایا کہ وزیر اعظم کو دورے کی دعوت چینی صدر شی جی پنگ کی طرف سے ثمر قند میں ہونے والی ملاقات میں دی گئی تھی، مارچ 2020 کے بعد یہ پاکستان کا پہلا اعلیٰ سطح کا دورہ ہے، اور چین کی کمیونسٹ پارٹی کانگریس کے بعد یہ کسی سربراہ کا پہلا دورہ چین ہے۔

    وزیراعظم شہباز شریف کے دورے سے قبل چین کا اہم فیصلہ

    سفارتی ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو وزیر اعظم کی تمام ملاقاتوں میں متوقع طور پر موجود ہوں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستان چین کی طرف سے گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹوز پر بھی بات کرے گا، یو این میں تعاون اور اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کی اصلاحات پر بھی بات کی جائے گی، پاکستان سیکیورٹی کونسل میں مستقل ممبران کے اصول کے خلاف ہے، ہم یو ایف سی یعنی یونائیٹیڈ فار چینج گروپ کے رکن ہیں، اور چین ہمارے ساتھ ہے۔

    سفارتی حکام کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کے دورے میں سی پیک منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لے کر انھیں آگے بڑھایا جائے گا۔

  • مغربی ممالک سے خطرات : چین ہر مشکل میں روس کا ساتھ دے گا

    مغربی ممالک سے خطرات : چین ہر مشکل میں روس کا ساتھ دے گا

    ماسکو : چین نے مغربی ممالک کی جانب سے روس کو درپیش خطرات کے پیش نظر روس کے ساتھ کھڑے رہنے کا اعادہ کیا ہے۔

    چین نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکہ اور نیٹو مل کر روس کو کونے میں دھکیلنے کی سازش رہے ہیں اور فوجی اتحاد میں تیزی کے ساتھ ساتھ یوکرین کی بھرپور حمایت بھی جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ٹیلی فونک گفتگو کی۔ اس موقع پر خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ مغرب کی جانب سے روس کو مشترکہ خطرات کے باعث روس کی حمایت کرنے کا وعدہ کرتے ہیں۔

    چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ مغربی ممالک کی جانب سے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر دونوں ممالک کے حکام نے اپنی جغرافیائی سیاسی کوششوں میں ایک دوسرے کا ساتھ دینے کا عزم کا اعادہ کیا ہے۔

    چینی وزارت خارجہ کی طرف سے پوسٹ کردہ ریڈ آؤٹ کے مطابق بیجنگ روس کی مضبوطی سے حمایت کرے گا اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کی “مشکلات پر قابو پانے اور خلفشار کو ختم کرنے کے لیے روسی عوام کو متحد کرنے اور ان کی رہنمائی کرنے کی کوششوں میں مدد کرے گا۔

    چینی اعلیٰ سفارت کار نے کہا کہ اس کے علاوہ چین اسٹریٹجک ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اور بین الاقوامی سطح پر روس کو ایک بڑی طاقت بننے کے لئے تقویت دے گا۔

    اس گفتگو کے دوران ممالک کے اعلیٰ سفارت کاروں نے اپنے باہمی اعتماد اور ایک دوسرے کی پختہ حمایت کا اعادہ کیا اور اپنے دونوں ممالک کو اس طرح اگلی سطح پر لے جانے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا جس سے نہ صرف دونوں ممالک کو فائدہ پہنچے بلکہ دنیا میں خراب ہوتی صورت حال میں مزید استحکام ملے گا۔

  • چینی صدر شی جن پنگ کے حوالے سے اہم خبر

    چینی صدر شی جن پنگ کے حوالے سے اہم خبر

    بیجنگ: چینی صدر شی جن پنگ ایک اور مدت کے لیے کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکریٹری اور ملک کے صدر منتخب ہو گئے۔

    چینی میڈیا کے مطابق چین کے صدر شی جن پنگ تیسری بار 5 سال کے لیے کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکریٹری اور ملک کے صدر منتخب ہو گئے ہیں۔

    چین کی کمیونسٹ پارٹی نے ہفتے کے روز ملک کی تمام لیڈرشپ میں شی جن پنگ کی ’بنیادی پوزیشن‘ کی توثیق کی، اور انھیں تیسری مرتبہ پارٹی اور ملک کی باگ ڈور سونپی۔

    چینی صدر کی نئی ٹیم میں لی کیانگ، ژاؤ لیجی، وانگ ہوننگ، کائی کی، ڈنگ ژوئی ژیانگ اور لی ژی کو شامل کیا گیا ہے، چین میں دو بار سے زائد صدارت کے عہدے پر پابندی تھی، گزشتہ روز نئی ترمیم کے بعد شی جن پنگ کے تیسری بار صدر منتخب ہونے کی راہ ہموار کی گئی۔

    بیجنگ میں کمیونسٹ پارٹی کے ایک ہفتے تک جاری رہنے والے اجلاس کے اختتام پر، چین کی حکمران جماعت نے بڑے پیمانے پر رد و بدل کی منظوری دی، متعدد اعلیٰ عہدیدار مستعفی ہوئے۔

    چینی صدر نے خطاب میں کہا ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہیں، آئندہ سو سال مزید ترقی کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے۔

    الجزیرہ کے مطابق پارٹی کے 2 ہزار 300 مندوبین اجلاس میں شریک تھے اور اجلاس کو اچھی طرح سے منضبط کیا گیا تھا، تاہم اجلاس میں ایک ناخوش گوار واقعہ بھی پیش آیا، جب سابق چینی صدر ہوجن تاؤ کو عظیم ہال آف دی پیپل میں اختتامی تقریب سے باہر لے جایا گیا، اس سلسلے میں کوئی سرکاری وضاحت بھی جاری نہیں کی گئی ہے۔

    مندوبین نے پارٹی کے چارٹر میں تبدیلیوں پر مشتمل ایک قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کی، قرارداد کے مطابق پارٹی کے تمام اراکین ’پارٹی سینٹرل کمیٹی اور مجموعی پارٹی میں کامریڈ شی جن پنگ کی بنیادی پوزیشن کو برقرار رکھنے‘ کے پابند ہوں گے۔

  • چین پاکستان سے گدھے درآمد کرنے کا خواہاں ہے: حکام وزارت تجارت

    چین پاکستان سے گدھے درآمد کرنے کا خواہاں ہے: حکام وزارت تجارت

    اسلام آباد: وزارت تجارت کے حکام نے کہا ہے کہ چین پاکستان سے گدھے درآمد کرنے کا خواہاں ہے، پاکستان کے لیے چین گوشت برآمد کرنے کی ایک بڑی مارکیٹ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذیشان خانزادہ کی زیر صدارت آج پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزارت تجارت کے حکام نے ملکی برآمدات اور درآمدات پر بریفنگ دی۔

    حکام وزارت تجارت نے کہا چین پاکستان سے گدھے درآمد کرنے کا خواہاں ہے، رکن کمیٹی دنیش کمار نے کہا چین کہتا ہے پاکستان گدھے اور کتے برآمد کرے، سینیٹر عبدالقادر نے کہا چینی سفیر کئی بار گوشت برآمد کرنے کا کہہ چکے ہیں۔

    خصوصی اجلاس میں افغانستان سے جانور درآمد کرنے اور بلوچستان سے مچھلی کی اسمگلنگ پر بھی بات ہوئی، رکن کمیٹی مرزا آفریدی نے افغانستان سے جانور امپورٹ کرنے کا مطالبہ کیا۔

    انھوں نے کہا افغانستان میں جانور سستے ہیں اور خریدار نہیں ہیں، پاکستان افغانستان سے جانور امپورٹ کر کے گوشت برآمد کر سکتا ہے۔ تاہم وزارت تجارت کے حکام نے کہا کہ لمپی اسکن کے باعث افغانستان سے جانور درآمد کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

    اجلاس میں کمیٹی ارکان نے کہا کہ بلوچستان سے پاکستانی مچھلی اسمگل ہو رہی ہے، جس سے قومی خزانے کو اربوں ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستانی ماہی گیر مچھلیاں پکڑ کر غیر ملکی ٹرالرز کو وہاں ہی فروخت کر دیتے ہیں۔

  • چین اور ایران کے درمیان ٹرین جلد شروع ہونے کا امکان

    چین اور ایران کے درمیان ٹرین جلد شروع ہونے کا امکان

    تہران: ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ چین اور ایران کے درمیان براہ راست ریلوے جلد شروع ہوگی، گزشتہ برس ایک مال بردار گاڑی اس راستے پر چلائی گئی تھی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ایرانی وزارت سڑک اور شہری ترقی کے تجارتی امور کے لیے مینجنگ ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ چین سے ایران تک براہ راست ریلوے شروع کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ یہ ٹرانزٹ اور ٹرانسپورٹیشن کے شعبے میں ایران کی شنگھائی تنظیم میں رکنیت کی حمایت اور تقویت کے فریم ورک میں ایک مثبت علامت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں رکنیت اقتصادی استحکام پیدا کرنے اور ملکوں کے درمیان تجارتی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے زمین ہموار کر سکتی ہے۔

    ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ جب ملکوں کے درمیان تجارت کی گنجائش بڑھے گی تو نقل و حمل اور ٹرانزٹ میں بھی اضافہ ہوگا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل چین سے تہران تک پہلی مال بردار ٹرین گزشتہ سال پہنچی تھی۔

    اس سال جب چینی صدر شی نے ایران کا دورہ کیا تو انہوں نے مشرق وسطیٰ میں طویل مدتی امن اور استحکام میں ایران کی مدد کرنے کے اپنے عزائم کے بارے میں بات کی تھی۔

    بیجنگ کا خیال ہے کہ خطے کا ریلوے نیٹ ورک علاقائی انضمام کو آگے بڑھانے میں مدد کر سکتا ہے، چین کے مغربی علاقے سے ریل گاڑیاں سابق سوویت ٹرین نیٹ ورک کے ساتھ قازقستان میں داخل ہو کر خرگوس گیٹ وے تک جاتی ہیں۔