Tag: China

  • چین کا امریکا سے افغانستان سے متعلق بڑا مطالبہ

    چین کا امریکا سے افغانستان سے متعلق بڑا مطالبہ

    بیجنگ: چین نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ امریکا فوری طور پر افغان منجمد اثاثوں کو بحال کرے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ افغان مرکزی بینک کے امریکا میں منجمد اثاثے افغان قوم کی ملکیت ہیں، امریکا فوری طور پر منجمد اثاثے بحال کرے۔

    ترجمان چینی وزارت خارجہ ماؤننگ نے کہا کہ افغان منجمد اثاثوں کی فوری، مکمل اور آزادانہ ادائیگی ہونی چاہیے، اور افغان اثاثے افغان عوام کی فلاح کے لیے کسی مداخلت کے بغیر استعمال ہونے چاہئیں۔

    انھوں نے کہا افغان مرکزی بینک کے امریکا میں منجمد اثاثے افغان قوم کی ملکیت ہیں۔

    واضع رہے امریکا نے گزشتہ روز افغانستان کے 3.5 بلین ڈالر کے اثاثے سوئٹزرلینڈ کے افغان فنڈ میں منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • بیجنگ اور اس کے اطراف متعدد علاقوں میں کرونا پابندیوں کا نفاذ

    بیجنگ اور اس کے اطراف متعدد علاقوں میں کرونا پابندیوں کا نفاذ

    بیجنگ: چین میں بیجنگ اور اس کے اطراف متعدد علاقوں میں کرونا پابندیوں کا نفاذ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں کورونا پھر سر اٹھانے لگا، صوبہ سیچوان میں کرونا کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔

    چوبیس گھنٹے کے دوران صوبہ سیچوان کے مخلتف شہروں میں 440 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    کرونا کے نئے کیسز سامنے آنے پر بیجنگ اور اس کے اطراف متعدد علاقوں میں کرونا پابندیوں کا نفاذ کر دیا گیا ہے، چینگ ڈو شہر میں سفری پابندیاں بھی عائد کر دی گئی ہیں، اور ٹیکنالوجی ہب شینزین شہر کے 2 اضلاع میں جزوی لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے۔

    صوبہ ہوبائی میں لوگوں کو گھروں سے بلا ضرورت باہر نہ نکلنے کی ہدایت کر دی گئی ہے، اور عوامی اجتماعات پر بھی پابندیاں عائد کر دی گئیں، سنیما، بارز اور پارکس بند کر دیے گئے۔

  • وزیر اعظم سیلاب متاثرین کے لیے امداد پر چین کے شکر گزار

    وزیر اعظم سیلاب متاثرین کے لیے امداد پر چین کے شکر گزار

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرین کے لیے امداد پر چینی صدر اور وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ چینی صدر اور وزیر اعظم کا سیلاب سے متاثرہ افراد کی مالی امداد پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سیلاب کی اپنی شدت اور پھیلاؤ کے لحاظ سے کوئی اور مثال نہیں، چین مشکل ترین وقت میں ہمارے ساتھ رہا، ہم اس کی حمایت کی بہت قدر کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے اعداد و شمار کے مطابق 14 جون سے اب تک بارشوں اور سیلاب میں 11 سو 36 افراد جاں بحق اور 16 سو زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

    سیلاب سے 10 لاکھ 51 ہزار مکانات، 162 پل، اور 34 ہزار 71 کلومیٹر سڑکیں تباہ ہوچکی ہیں، جبکہ 7 لاکھ 35 ہزار سے زائد مویشی مر چکے ہیں۔

    ملک بھر میں اب تک سیلاب سے 3 کروڑ 30 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

  • بچوں کی شرح پیدائش میں تشویشناک حد تک کمی

    بچوں کی شرح پیدائش میں تشویشناک حد تک کمی

    بیجنگ : چین جسے دنیا کی سب سے بڑی آبادی والے ملک کا اعزاز بھی حاصل ہے، کورونا وائرس کے بعد اب وہاں ایک نئی مصیبت نے ڈیرے ڈال لیے۔

    اس حوالے سے ذرائع کے مطابق تعلیم کے ہوشرُبا اخراجات اور پرورش کے مسائل کی وجہ سے چین میں پہلے ہی بچوں کی شرح پیدائش بہت کم تھی لیکن اب کورونا وبا کی وجہ سے شرح میں مزید کمی واقع ہوئی ہے۔

    چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کی تصدیق شدہ خبر کے مطابق کورونا وائرس نے ملک میں شادیوں اور بچوں کی پیدائش کے منصوبوں پر بھی گہرے منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کو لکھے گئے ایک خط میں کمیشن نے یہ بھی تحریر کیا کہ چین میں نوجوانوں کی شہری علاقوں کی طرف منتقلی، بہتر روزگار کے حصول کے لیے اعلیٰ تربیت پر وقت صرف کرنے، اپنے پیشے سے وابستگی اور بہتر کام کا ماحول بھی آبادی میں اضافے کی راہ میں رکاوٹوں کے اسباب میں شامل ہیں۔

    اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں برس ملک میں نئے پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد ریکارڈ حد تک کم ہو گی ہے۔

    ماہرین کی پیش گوئیاں اس امر کی طرف نشاندہی کرتی ہیں کہ بچوں کی پیدائش میں کم از کم دس ملین کی کمی واقع ہوگی جبکہ 2021 میں نئے پیدا ہونے والے بچوں کی کُل تعداد دس اعشاریہ چھ ملین تھی جو کہ 2020 کے مقابلے میں گیارہ اعشاریہ پانچ فیصد کم تھی، چین میں شادی شدہ جوڑوں کو اب تین بچوں کی پیدائش کی اجازت ہے۔

    گزشتہ برس عوامی جمہوریہ چین میں فی کس شرح پیدائش 1.16 فیصد رہی، جو دنیا کے تمام دیگر ممالک کے مقابلے میں سب سے کم شرح پیدائش تھی۔

    ایک بچہ پالیسی
    چین میں 1980ء سے 2015 ء تک ‘ون چائلڈ پالیسی‘ یا ایک بچہ پالیسی پر سخت عمل درآمد کیا جاتا رہا۔ رفتہ رفتہ بیجنگ حکومت کو یہ ادراک ہوا کہ بچوں کی پیدائش پر اس سخت کنٹرول سے چین کی آبادی کے سُکڑنے کے خطرات بہت زیادہ پیدا ہوگئے ہیں۔

    جس کا مطلب ملک میں معاشی بدحالی کا پیدا ہونا ہے کیونکہ بچوں کی پیدائش کی شرح میں کمی ملک میں بوڑھے افراد کی تعداد میں اضافے کا سبب بنتی ہے اور نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ہمیشہ نوجوانوں کو بوڑھے افراد کی مالی اعانت اور ان کی نگہداشت کرنا پڑتی ہے۔

    چینی حکام کو ان مسائل سے نمٹنے کے لیے نوجوانوں کو ایسی سہولیات فراہم کرنا پڑیں، جو انہیں ایک سے زیادہ بچہ پیدا کرنے کی ترغیب دلائیں۔ بہتر ہیلتھ انشورنس، زچگی کے بعد طویل چھٹیاں، تیسرے بچے کے لیے اضافی”بینیفٹ‘یا اضافی رقم وغیرہ متعارف کروائی گئیں۔

    دوسری جانب امریکہ کی آبادی اس کے مقابلے میں مثبت طریقے سے ترقی پر ہے، یہ انکشاف چین کے ایک مرکزی بینک کے ایک ورکننگ پیپر سے ہوا ہے۔

    اس دستاویز میں اقوام متحدہ کی پیشگوئیوں کا حوالہ دیا گیا ہے، جس کے مطابق امریکہ کی آبادی میں 2019 تا 2050ء تک 15 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔

    دوسری جانب چین کی آبادی کے 2.2 فیصد تک سُکڑ جانے کے امکانات ہیں، چینی مرکزی بینک نے انتباہ کیا ہے کہ ملک کی تعلیم اور تکنیکی ترقی یہاں کی آبادی کے سکڑنے کا ازالہ نہیں کرسکتی۔

  • چین نے روسی تیل کی درآمدات میں اضافہ کر دیا

    چین نے روسی تیل کی درآمدات میں اضافہ کر دیا

    بیجنگ: چین نے روسی تیل کی درآمدات میں اضافہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے روسی توانائی کی درآمدات میں اضافہ کر دیا ہے، یورپی ممالک کی جانب سے روسی گیس پر انحصار محدود کرنے کی کوششوں کے درمیان چین اور روس کے درمیان تجارتی تعلقات مزید فروغ پا رہے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق چین روس سے توانائی کی بڑی مقدار درآمد کر رہا ہے، مسلسل تیسرے ماہ کے دوران بھی روس چین کے لیے تیل کا سب سے بڑا سپلائر ہے۔

    جولائی میں چین نے کل 7.15 ملین ٹن روسی تیل درآمد کیا جو کہ گزشتہ سالوں کے مقابلے میں 7.6 فی صد زیادہ ہے۔

    چین کی روس سے کوئلے کی درآمدات جولائی میں 7.42 ملین ٹن کے ساتھ پانچ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، جو پچھلے سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں تقریباً 14 فی صد زیادہ ہیں۔

    دوسری جانب یورپی یونین تقریباً 6 ماہ قبل شروع ہونے والی روس یوکرین جنگ کے بعد سے روسی توانائی کی سپلائی پر انحصار کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، ایسے میں چین روس سے اشیا کی قیمتوں میں رعایت کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ بیجنگ نے اب تک یوکرین میں روس کی جنگ کی مذمت نہیں کی ہے، چینی حکومت کی جانب سے کئی مواقع پر روس کو حمایت کی یقین دہانی بھی کروائی گئی ہے۔

    چینی و روسی سربراہان کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو میں چین کی جانب سے بنیادی مفادات، خود مختاری اور سلامتی جیسے خدشات سے متعلق امور پر روس کو باہمی تعاون کی پیش کش جاری رکھنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

    اس حمایت کے اعلان کے بعد کریملن سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے مغرب کی غیر قانونی پابندیوں کی پالیسی کی وجہ سے عالمی معیشت کی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے توانائی، مالیاتی، صنعتی، ٹرانسپورٹ اور دیگر شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے پر بھی اتفاق کیا۔

  • چین کی خطے کے دیگر ممالک کی افواج کے ساتھ تعاون کی حکمت عملی

    چین کی خطے کے دیگر ممالک کی افواج کے ساتھ تعاون کی حکمت عملی

    بیجنگ: چین نے کہا ہے کہ وہ خطے کے دیگر ممالک کی افواج کے ساتھ تعاون کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے روسی فوجی مشقوں میں حصہ لینے کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے، یہ مشقیں 20 اگست سے 5 ستمبر تک جاری رہیں گی۔

    چینی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ مشقوں میں شمولیت روس کے ساتھ دو طرفہ تعاون کے معاہدے کا حصہ ہے، ان فوجی مشقوں کا مقصد دیگر ممالک کی فوج کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنا ہے۔

    فوجی مشقوں میں بھارت، بیلا روس، منگولیا، تاجکستان اور دیگر ممالک کی فوج بھی حصہ لے گی، رواں سال چین اور روسی فوج کے درمیان یہ دوسری فوجی مشقیں ہیں۔

    چین میں گرمی، فیکٹریاں 6 دن کے لیے بند

    واضح رہے کہ بیجنگ اور ماسکو کے درمیان قریبی دفاعی روابط ہیں اور چین نے کہا ہے کہ وہ دو طرفہ تعلقات کو ’’اعلیٰ سطح پر‘‘لے جانا چاہتا ہے۔

    ’’ووسٹوک‘‘ (مشرقی) فوجی مشقوں کا اعلان ماسکو نے گزشتہ ماہ کیا تھا۔ خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے تائیوان کے ساتھ بڑھتے روابط کو چین اشتعال انگیز قرار دے چکا ہے اور اس سے چین اور امریکا کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے، جس کے بعد چین نے تائیوان کے قریب بھی سمندر میں فوجی مشقیں منعقد کیں۔

  • چین کو اشتعال دلانے کی کوشش، واشنگٹن کا بھارت کے ساتھ چینی سرحد پر جنگی مشقوں کا اعلان

    چین کو اشتعال دلانے کی کوشش، واشنگٹن کا بھارت کے ساتھ چینی سرحد پر جنگی مشقوں کا اعلان

    واشنگٹن: چین کو مزید اشتعال دلانے کی کوشش کرتے ہوئے واشنگٹن نے بھارت کے ساتھ متنازع چینی سرحد پر جنگی مشقوں کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کے بعد امریکا کی جانب سے چین کو اشتعال دلانے کی ایک اور کوشش سامنے آ گئی۔ واشنگٹن نے بھارت کے ساتھ چینی سرحد کے قریب جنگی مشقوں کا اعلان کر دیا۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا اور بھارت کے درمیان فوجی مشقیں اکتوبر میں ہوں گی، مشقوں میں اعلیٰ سطح کی فوجی تربیت پر توجہ مرکوز رکھی جائے گی۔

    دوسری جانب چین اور تائیوان کا تنازعہ خطرناک رخ اختیار کرنے لگا ہے، تائیوان نے بھی جنگی طیاروں کی پروازیں اور بحری گشت بڑھا دیا۔

    چین نے تائیوان کے اطراف میزائل داغ دیے

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق تائیوان نے ممکنہ چینی حملے کے خلاف ساحل پر نصب میزائل بھی الرٹ کر دیے ہیں۔

    تائیوان حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ چین کی فوجی مشقیں حملے کی تیاری ہیں، چین کی افواج ہماری فضائی اور بحری حدود میں داخل ہو چکی ہیں۔

    پلوسی کے دورے کے موقع پر چین نے رد عمل میں تائیوان کے اطراف سمندر میں کئی میزائل داغ دیے تھے، چین نے تائیوان کے اردگرد بڑے پیمانے پر فوجی مشقیں بھی شروع کر دی تھیں۔

  • چین کا انڈونیشیا کی مدد کے لیے اہم اقدام

    چین کا انڈونیشیا کی مدد کے لیے اہم اقدام

    جکارتہ: انڈونیشیا کا کہنا ہے کہ چین انڈونیشیا کی برآمدات بڑھانے کے لیے پام آئل کی درآمدات میں اضافہ کر رہا ہے، اس سے مقامی کسانوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق انڈونیشیا کے بحری امور اور سرمایہ کاری کے رابطہ کار وزیر کا کہنا ہے کہ چین کا انڈونیشیا سے خام پام آئل (سی پی او) کی درآمدات میں اضافہ کرنے کا وعدہ، مؤخر الذکر کی برآمدی قدروں کو بڑھانے اور تازہ پھلوں کے گچھوں (ایف ایف بی) کی قیمت میں اضافے میں نمایاں مدد کرے گا۔

    لوہت بنسر پنڈجیتن نے ایک تحریری بیان میں کہا کہ انڈونیشیا سے سی پی او درآمدی حجم میں اضافہ کرنے کے بارے میں چین کے عزم کے لیے آپ کے بہت شکر گزار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس سے ہمیں یہاں انڈونیشیا میں پام آئل کے تقریباً 1 کروڑ 60 لاکھ مقامی کسانوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

    دنیا کے سب سے بڑے پام آئل پیدا کرنے والے ملک میں کسانوں کے درمیان ایف ایف بی کی قیمتیں اس وقت ذخیرہ اندوزی اور ضرورت سے زیادہ سپلائی کی وجہ سے کم ہو رہی ہیں۔

    انڈونیشین پام آئل ایسوسی ایشن کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ انڈونیشیا میں پام آئل کا موجودہ ذخیرہ حد سے زیادہ 70 لاکھ ٹن تک پہنچ گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ چین ہماری پام آئل کی تجارت کو بڑھا کر انڈونیشیا کی مدد جاری رکھے گا۔

  • چین کے شہر ووہان میں پھر لاک ڈاؤن

    چین کے شہر ووہان میں پھر لاک ڈاؤن

    ووہان: چین کے شہر ووہان میں ایک بار پھر لاک ڈاؤن لگا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چینی حکومت نے ووہان کی دس لاکھ آبادی والے علاقے جیانگزیا میں محض 4 کیس رپورٹ ہونے پر پورے ضلع میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا۔

    حکام نے شہریوں کو 3 روز تک گھروں میں رہنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق چینی حکومت نے 24 گھنٹے سے بھی کم عرصے میں پورے شہر میں قرنطینہ کا اعلان کیا۔

    واضح رہے کہ چین کے شہر ووہان میں 23 جنوری 2020 میں دنیا کا سب سے پہلا کرونا لاک ڈاؤن لگایا گیا تھا، جسے 8 اپریل میں اٹھا لیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ ایک کروڑ 10 لاکھ آبادی والے ووہان شہر میں ایک مارکیٹ سے دسمبر 2019 میں پہلی مرتبہ کرونا وائرس کا پتا چلا تھا، جس کے بعد اس شہر کو 76 دنوں کے لیے سیل کر دیا گیا تھا اور یہ دنیا سے پوری طرح کٹ گیا تھا۔

    چین کے ہوبائی صوبے میں واقع ووہان کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ شہر رہا ہے، وائرس سامنے آنے کے بعد اس شہر کو عالمی سطح کی تحقیقات کا بھی سامنا رہا، یہ جاننے کے لیے کووِڈ 19 کی وبا کیسے پھیلی۔

    ووہان شہر کی وباؤں کے سلسلے میں تحقیقات کرنے والی لیبارٹری پر بھی سازشی تھیوریوں پر یقین رکھنے والوں کی نگاہیں مرکوز رہیں۔

  • ایشیائی ممالک عالمی طاقتوں کے مہرے نہ بنیں: چین

    ایشیائی ممالک عالمی طاقتوں کے مہرے نہ بنیں: چین

    جکارتہ: چینی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایشیائی ممالک عالمی طاقتوں کے ہاتھوں شطرنج کے مہرے نہ بنیں، ہمارے خطے کا مستقبل ہمارے ہاتھوں میں ہونا چاہیئے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق چینی وزیر خارجہ نے انڈونیشیا میں آسیان (ایسوسی ایشن آف ساؤتھ ایسٹ ایشین نیشنز) کے سیکریٹریٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک عالمی طاقتوں کے ہاتھوں شطرنج کے مہرے نہ بنیں۔

    چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ خطے کے بہت سے ممالک پر فریق بننے کے لیے دباؤ ہے، خطے کو جغرافیائی سیاسی اعتبار سے الگ رکھنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے خطے کا مستقبل ہمارے ہاتھوں میں ہونا چاہیئے۔

    چین نے چند روز قبل افغانستان کے لیے تجارتی اور سرمایہ کاری کے منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ زلزلہ زدگان کی امداد کے لیے 37 ملین ڈالرز دیے جائیں گے۔

    چین کی جانب سے کہا گیا تھا کہ افغانستان کے لیے ہمارے پاس اقتصادی تعمیرِنو کے طویل المدتی منصوبے ہیں جس میں تجارت کو ترجیح دی جائے گی۔