Tag: China

  • 70 برس کی کوششوں کے بعد چین نے بڑی کامیابی حاصل کر لی، عالمی ادارے کی تصدیق

    70 برس کی کوششوں کے بعد چین نے بڑی کامیابی حاصل کر لی، عالمی ادارے کی تصدیق

    جنیوا: چین نے آخر کار 70 برس کی کوششوں کے بعد ملک سے ملیریا کی بیماری ختم کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے، عالمی ادارہ صحت نے بھی چین کی جانب سے اعلان کرتے ہوئے مبارک باد دے دی۔

    فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے چین سے متعلق بدھ کو اعلان کرتے ہوئے 70 برس بعد چین کو ملیریا سے پاک قرار دے دیا، 1940 کی دہائی میں چین میں ملیریا کے سالانہ 3 کروڑ کیسز رپورٹ ہوتے تھے، لیکن گزشتہ چار برسوں میں ایک کیس بھی سامنے نہیں آیا۔

    ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیدروس اڈہانوم نے کہا کہ ہم چین کے لوگوں کو ملیریا سے چھٹکارا حاصل کرنے پر مبارک باد دیتے ہیں، انھیں یہ کامیابی کئی دہائیوں کی کوشش سے اور بہت مشکل سے ملی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اس اعلان کے بعد چین دنیا کے ان ممالک میں شامل ہو گیا ہے جنھوں نے ملیریا پر قابو پایا، ان ممالک کی تعداد چین کے شامل ہونے سے 40 ہو گئی ہے، اس سے قبل گزشتہ تین برسوں کے دوران ایلسلواڈور، الجیریا، ارجنٹینا، پیرا گوئے اور ازبکستان نے ملیریا فری ممالک کا درجہ حاصل کیا ہے۔

    خیال رہے کہ جن ممالک میں مسلسل 3 برس تک ملیریا کا کوئی کیس سامنے نہیں آتا، وہ ڈبلیو ایچ او کی سرٹیفیکیشن حاصل کر سکتے ہیں، انھیں ٹھوس ثبوت پیش کرنا ہوتا ہے اور وبا کو دوبارہ سر نہ اٹھانے دینے کی صلاحیت دکھانا ہوتی ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق 1950 میں بیجنگ نے ملیریا کے خاتمے کے لیے دوائیاں دینے کا سلسلہ شروع کیا تھا، چین نے مچھروں کی افزائش کو روکا، اور گھروں میں مچھر مارنے والا اسپرے کیا گیا۔

    واضح رہے کہ نومبر میں شائع ہونے والی ملیریا رپورٹ 2020 کے مطابق 2000 میں ملیریا سے دنیا میں 7 لاکھ سے زائد اموات ہوئیں، جو 2018 میں 4 لاکھ کے قریب اور 2019 میں بھی 4 لاکھ سے زیادہ تھیں۔ 2019 میں عالمی سطح پر ملیریا کے 23 کروڑ سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ دنیا میں ملیریا سے ہونے والی 90 فی صد اموات افریقہ میں ہوئیں، ان میں بچوں کی تعداد 2 لاکھ 65 ہزار تھی۔

  • چین کی سیاحت کرنے والوں کے لیے خوش خبری

    چین کی سیاحت کرنے والوں کے لیے خوش خبری

    بیجنگ: چین کا لگ بھگ 11 ارب ڈالرز سے بننے والا نیا میگا ایئر پورٹ تیانفو آپریشنل ہو گیا ہے، یہ چین کا تیسرا بڑا ایئر پورٹ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے شہر چینگ ڈُو کے بین الاقوامی ایئر پورٹ نے آخر کار کام کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے، اور یوں ایک پیارے جانور پانڈا کی وجہ سے معروف اس علاقے تک پہنچنے کا ایک نیا راستہ کھل گیا ہے۔

    چینگ ڈو کے تیانفو انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے اڑنے والی پہلی پرواز سیچوان ایئر لائنز کی تھی، جو دارالحکومت بیجنگ کے لیے روانہ ہوئی، چینگ ڈو صوبہ سیچوان کا دارالحکومت ہے، جو اب شنگھائی اور بیجنگ کے بعد چین کا تیسرا سب سے بڑا شہر بن چکا ہے، اور یہاں دو انٹرنیشنل ایئر پورٹس واقع ہیں۔

    یہ ایئرپورٹ ‏70 ارب چینی یو آن (10.8 ارب ڈالرز) کی لاگت سے تیار ہوا ہے، اس کا پہلا مرحلہ 3 رن ویز اور 2 ٹرمینلز کے ساتھ کُل 7,10,000 مربع میٹر پر پھیلا ہوا ہے۔

    یہ سالانہ 6 کروڑ مسافروں کو خدمات فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، یہ ایئر پورٹ مکمل تعمیر کے بعد 14 لاکھ مربع میٹر پر پھیل جائے گا، اور سالانہ 12 کروڑ مسافروں کو خدمات فراہم کرے گا۔

    خیال رہے کہ صوبہ سیچوان نہ صرف اپنے پانڈا بلکہ مزے دار کھانوں اور خوب صورت مناظر کی وجہ سے بھی معروف ہے، اور چین کے مشہور ترین سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے جو مقامی اور بین الاقوامی دونوں سیاحوں میں یکساں مقبولیت رکھتا ہے۔

    دل چسپ امر یہ ہے کہ وبا سے قبل چینگ ڈو کا پرانا ایئرپورٹ مسافروں کی تعداد کے لحاظ سے ملک کا چوتھا سب سے بڑا ایئر پورٹ تھا، لیکن 2020 کے دوران چوں کہ اس علاقے میں وبا کے اثرات کم تھے اور یہ مقامی پروازوں پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے، اس لیے یہ ایئر پورٹ ملک کا دوسرا مصروف ترین ہوائی اڈہ بن گیا۔

    نئے ایئر پورٹ کو شہر کے مرکزی علاقوں سے ایک میٹرو لائن کے ذریعے منسلک کیا گیا ہے، 140 کلومیٹرز فی گھنٹے کی رفتار سے چلنے والی یہ میٹرو ٹرین 37 سے 44 منٹ میں شہر کے مرکز تک پہنچ جاتی ہے، ایک میٹرو لائن نئے ایئر پورٹ کو پرانے ایئر پورٹ سے جوڑنے کے لیے بھی بنائی جا رہی ہے، جو 2023 میں مکمل ہوگی۔

  • چین کا بڑا قدم، بٹ کوائن کی قیمت گر گئی

    چین کا بڑا قدم، بٹ کوائن کی قیمت گر گئی

    بیجنگ: ایلون مسک کی ٹوئٹس سے بٹ کوائن کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ ہو گیا تھا، تاہم اب چین کی جانب سے سخت اقدام کے بعد بٹ کوائن کی قیمت پھر کم ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے سخت ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد سے بٹ کوائن کی قیمت میں پھر کمی آ گئی، گزشتہ ہفتے ٹیسلا کے بانی ایلون مسک کی ٹوئٹس کے بعد بٹ کوائن کی قیمت میں اضافہ ہو گیا تھا، لیکن چین کی جانب سے بٹ کوائن کے حوالے سے کریک ڈاؤن میں توسیع کی وجہ سے اس کی قیمت میں پھر کمی آگئی ہے۔

    خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں پیر کے روز بٹ کوائن کی قیمت میں تقریباً 10 فی صد کمی دیکھی گئی، بٹ کوائن اب 32،288 ڈالرز میں فروخت ہو رہا ہے، جب کہ یہ قیمت 12 روز کی کم ترین سطح ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بٹ کوائن کی قیمت میں یہ کمی برقرار رہتی ہے تو رواں ماہ میں کرپٹو کرنسی کی قدر میں یہ سب سے زیادہ کمی ہوگی۔

    یاد رہے کہ 18 جون کو چین کے جنوب مغربی صوبے سیچوان میں حکام نے کرپٹو کرنسی مائننگ کے پروجیکٹس کو بند کرنے کا حکم دیا تھا، گزشتہ ماہ مالی خطرات پر قابو پانے کے اقدامات کے تحت چینی کابینہ اور ریاستی کونسل نے بٹ کوائن کی مائننگ اور تجارت پر پابندی عائد کرنے کا بھی عزم کیا تھا۔

    ایلون مسک کا ایک اور ٹویٹ، بٹ کوائن کی قدر و قیمت پھر بڑھ گئی

    اس پس منظر میں چین کے موجودہ کریک ڈاؤن کو سمجھنے کے لیے یہ خیال رہے کہ چین میں بٹ کوائن کی پیداوار، بٹ کوائن کی عالمی پیداوار کے نصف حصے سے بھی زیادہ ہے، جب کہ بٹ کوائن مائننگ کے لحاظ سے سیچوان چین کا دوسرا بڑا صوبہ ہے۔

    لندن میں مقیم کرپٹو فرم بی سی بی گروپ کے بین سیبلی نے اس صورت حال پر کہا ہے کہ چینی مائنرز کے خلاف کریک ڈاؤن کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ وہ کوائن کا ذخیرہ کم کر رہے ہیں، اور اس طرح ہمیں نچلی سطح پر لے کر جا رہے ہیں۔

    دراصل وہ کمپنیاں جو بٹ کوائن کی کان کنی کرتی ہیں، ان کا کوئی بھی قدم قیمتوں میں بڑی کمی کا باعث بنتا ہے، گزشتہ 6 روز میں بٹ کوائن کی قیمت پانچویں بار کم ہوئی ہے، جب کہ رواں برس اس کی قیمت میں مجموعی طور پر 10 فی صد سے زیادہ اضافہ ہوا۔

  • این سی او سی کا بروقت اقدام، کرونا ویکسین کی قلت ختم

    این سی او سی کا بروقت اقدام، کرونا ویکسین کی قلت ختم

    اسلام آباد: ملک میں چند روز سے جاری ویکسین کی قلت اپنے اختتام کو پہنچی، چین سے مزید 15 لاکھ کرونا ویکسین پاکستان پہنچا دی گئی۔

    این سی او سی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کا خصوصی طیارہ چین سے مزید 15لاکھ سے زائد ویکسین لے کر وفاقی دارالحکومت پہنچ گیا ہے۔

    این سی او سی کے مطابق سائنو ویک ویکسین کی یہ 15 لاکھ خوراکیں پی آئی اے کی خصوصی پرواز سے وفاقی داراحکومت اسلام آباد لائی گئیں،سائنو ویک ویکسین چین سے خریدی گئی ہے۔

    این سی او سی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چین پاکستان کا آزمایا ہوا دوست ملک ہے ،مشکل صورت حال چین نے پاکستان میں ویکسین کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کیلئے خصوصی اقدامات کیئے۔

    کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے 20 سے 30 لاکھ ویکسین کی مزید خوراکیں پاکستان پہنچ جائیں گی۔

    بیان میں این سی او سی کا کہنا تھا کہ صوبے اور وفاقی اکائیوں کو ویکسین فراہمی کیلئےانتظامات مکمل ہیں، حسب ضرورت وفاقی اکائیوں اور صوبوں کو ویکسین فراہم کی جائیگی۔

    واضح رہے کہ چند روز کے دوران ملک میں کرونا ویکسین کے قلت کے باعث مشکلات پیش آرہی تھیں، اس ضمن میں وزیرا عظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ کورونا ویکسین کی قلت سے متعلق سسٹم میں پریشر پیر یا منگل تک حل ہوگا۔

    کرونا وائرس کی ویکسین کی قلت کے باعث آج ملک بھر میں کرونا ویکسی نیشن سینٹرز بند ہیں۔

  • تین چینی خلا بازوں نے ملکی تاریخ کے طویل اور مشکل مشن کے لیے زمین چھوڑ دی (ویڈیو)

    تین چینی خلا بازوں نے ملکی تاریخ کے طویل اور مشکل مشن کے لیے زمین چھوڑ دی (ویڈیو)

    بیجنگ: چینی اسپیس اسٹیشن کی تعمیر کے لیے 3 چینی خلا باز ملکی تاریخ کے طویل اور مشکل ترین مشن پر زمین پر چھوڑ کر اپنی منزل پر پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے تین خلا بازوں پر مشتمل عملہ شِن زھو- 12 نامی خلائی جہاز کے ذریعے کامیابی سے نئے چینی خلائی اسٹیشن کے کور ماڈیول پر پہنچ گیا ہے۔

    چین نے جمعرات کو تین خلا بازوں کو شِن زھو- 12 خلائی جہاز کے ذریعے شمال مغربی صحرائے گوبی میں قائم جیوچھوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے خلا میں بھیجا تھا، ان خلا بازوں میں 56 سالہ نائی ہیشنگ، 54 سالہ لیو بومنگ اور 45 سالہ تانگ ہونگ بو شامل تھے۔

    یہ خلا باز 3 ماہ تک ’ٹیانہے‘ کے رہائشی کوارٹر میں قیام کریں گے، اور وہیں اپنے قیام کے دوران تجربات اور مرمت جیسے کام کے ساتھ ہی اگلے برس شروع ہونے والے 2 مزید ماڈیول کے لیے اسٹیشن تیار کریں گے۔

    چینی حکام کے مطابق شِن زھو- 12 روانگی کے تقریباََ 7 گھنٹوں بعد ہی چین کے نئے خلائی اسٹیشن تیان گونگ کے ٹیانہے کے کور ماڈیول میں کامیابی سے داخل ہو گیا تھا۔

    چین کا ایک اور بڑا کارنامہ، انسان بردار خلائی جہاز اڑان کے لیے تیار

    واضح رہے کہ چین خلا میں اپنا پہلا خلائی مرکز تعمیر کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کا نام تیان گونگ اسپیس سینٹر ہے، یہ اسٹیشن زمین سے 380 کلومیٹر (236 میل) کی بلندی تعمیر کیا جا رہا ہے، اور اس کا آغاز رواں برس اپریل میں تینوں ماڈیولز میں سے سب سے بڑے ٹیانہے کے لانچ کے ساتھ ہوا تھا۔

    شِن زھو- 12 خلا میں موجود چینی خلائی اسٹیشن کو مکمل کرنے کے لیے ضروری 11 مشنز میں سے تیسرا مشن ہے۔

  • یونیورسٹی میں داخلہ لینے والی اس چینی طالبہ کی حقیقت جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    یونیورسٹی میں داخلہ لینے والی اس چینی طالبہ کی حقیقت جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    بیجنگ: چین نے دنیا کو حیرت میں مبتلا کرتے ہوئے اپنی پہلی ورچوئل طالبہ بنا لی ہے، اس طالبہ نے ایک یونیورسٹی میں داخلہ بھی لے لیا ہے۔

    آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ چین نے آخر کار پہلی ایسی ورچوئل طالبہ تخلیق کر لی ہے، جو چین ہی میں تیار کیے گئے وسیع سطح کے مصنوعی ذہانت (AI) کے نظام سے چلتی ہے۔

    جب گزشتہ دنوں ہُووا ژیبنگ نے چین کی مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ویبو پر اپنی زندگی کی پہلی پوسٹ کی، اور اس میں اس نے اعلان کیا کہ وہ شنگھوا یونیورسٹی کے کمپیوٹر سائنس اور ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ میں پڑھنے جا رہی ہے، تو لوگ سائنس دانوں کی اس تخلیق پر حیران رہ گئے۔

    ویبو پر اپنے پہلے ولاگ میں ژیبنگ نے کہا کہ جب سے میں ’پیدا‘ ہوئی ہوں، تب سے میں ادب اور فن کی رسیا ہوں۔

    دل چسپ بات یہ ہے کہ اس ویڈیو میں ہُووا ژیبنگ کی آمد، آواز اور پس پردہ موسیقی، حتیٰ کہ اس کی بنائی پینٹنگز بھی، سب کچھ ایک ریکارڈ بریکنگ آرٹیفیشل انٹیلیجنس ماڈلنگ سسٹم Wudao 2.0 پر تیار کیا گیا تھا۔

    اس سسٹم کی نقاب کشانی یکم جون کو بیجنگ اکیڈمی آف آرٹیفیشل انٹیلیجنس کانفرنس 2021 میں کی گئی تھی۔ ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسر اور ہُووا ژیبنگ کے تخلیق کاروں میں سے ایک تانگ جی نے میڈیا کو بتایا کہ یہ سسٹم گفتگو کی نقل کرنے، نظمیں لکھنے اور تصاویر کو سمجھنے کے لیے 17 کھرب 50 ارب پیرامیٹرز استعمال کرتا ہے۔ اور اس نے گوگل سوئچ ٹرانسفر کے ترتیب دیے 16 کھرب پیرامیٹرز کا ریکارڈ توڑا تھا۔

    اس مصنوعی طالبہ سے متعلق اساتذہ کا کہنا ہے کہ ایک سال میں اس کا شعور 12 سالہ بچے جتنا ہو جائے گا، اس تمام اختراع کی پشت پر جدید ترین الگورتھم اور سافٹ ویئر ہے جو اسے مسلسل سیکھنے میں مدد دیتے ہیں، واضح رہے کہ اس سے قبل چینی ماہرین ڈیجیٹل یوٹیوبر اور خبرنامہ پڑھنے والے ورچول نیوز کاسٹر بھی بنا چکے ہیں۔

    ہُووا ژیبنگ نے منگل کو اپنی پہلی کلاس لی ہے، اور اس کا پہلا سیمسٹر ڈیٹا ٹیکنالوجی پر مشتمل ہے، اسے پڑھانے کے لیے ماہر پروفیسر کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ چین کا خیال ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجینس ملک کی معاشی ترقی اور صنعتی فروغ کے لیے نہایت ضروری ہے۔

    ماہرین کا خیال ہے کہ جیسے جیسے وقت گزرتا جائے گا یہ طالبہ انسان کی طرح بنتی جائے گی۔

  • چین نے بچوں کے لیے سائنوویک اور سائنوفارم ویکسینز کی منظوری دے دی

    چین نے بچوں کے لیے سائنوویک اور سائنوفارم ویکسینز کی منظوری دے دی

    بیجنگ: چین میں بچوں کے لیے سائنوویک اور سائنوفارم ویکسینز کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے پہلی بار بچوں کو بھی کرونا ویکسین مہم میں شامل کر لیا ہے، 3 سے 17 سال عمر کے افراد کے لیے ملکی ساختہ کو وِڈ-19 ویکسینز کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی گئی۔

    امراض پر قابو پانے اور روک تھام کے چینی مرکز کے ماہر شاؤ یی منگ نے جمعہ کو پریس کانفرنس میں کہا کہ فی الحال ملک میں بڑے پیمانے پر جاری ویکسینیشن مہم میں بنیادی طور پر 18 سال سے زیادہ عمر کے بالغ افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ اب تک ملک بھر میں شہریوں کو 80 کروڑ سے زیادہ ویکسین ڈوز لگائی جا چکی ہیں۔

    چین کی سائنو فارم ویکسین کتنی موثر؟

    شاؤ کا کہنا تھا کہ چینی کرونا ویکسینز محفوظ اور مؤثر ثابت ہوئی ہیں، اور اس بات کا ثبوت ملک بھر میں جاری بڑے پیمانے پر ویکسینیشن مہم ہے۔

    لاطینی ملک میں سائنو ویک کرونا ویکسین انتہائی مؤثر ثابت

    انھوں نے کہا چین کے ادویہ ساز اداروں کی تیار کردہ سائنوفارم اور سائنوویک ویکسینز طبی آزمائش اور ماہرین کے جائزے میں 3 سے 17 سال عمر کے افراد کے لیے بھی محفوظ اور مؤثر ثابت ہوئی ہیں۔

  • چین کا ایک اور بڑا کارنامہ، انسان بردار خلائی جہاز اڑان کے لیے تیار

    چین کا ایک اور بڑا کارنامہ، انسان بردار خلائی جہاز اڑان کے لیے تیار

    بیجنگ: چین کا انسان بردار خلائی جہاز شِن زھو- 12 لانچ ہونے کے لیے تیار ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین کی انسان بردار خلائی ایجنسی (CMSA) نے کہا ہے کہ بدھ کو لانگ مارچ -2 ایف کیریئر راکٹ کو لانچنگ پیڈ پر منتقل کر دیا گیا ہے، جو شن زھو-12 (Shenzhou-12) انسان بردار خلائی جہاز لے کر جائے گا۔

    چین کی انسان بردار خلائی ایجنسی کے مطابق یہ لانچنگ پیڈ شمال مغربی چین میں جیکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر میں واقع ہے۔

    رواں ماہ کے آخر میں روانگی کے وقت شن زھو 12 خلائی جہاز پر 3 خلا باز ٹیانہے پہنچنے کے لیے سوار ہوں گے، جو چینی اسپیس اسٹیشن کا بنیادی یونٹ ہے۔

    اسپیس ادارے کا کہنا ہے کہ لانچ سائٹ پر تمام آلات اور متعلقہ چیزیں اچھی حالت میں ہیں، جب کہ منصوبے کے مطابق لانچ سے قبل ہر قسم کی جانچ پڑتال اور مشترکہ ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

    خلا باز خلا میں تین ماہ گزاریں گے، اس دوران وہ متعدد کام انجام دیں گے، جن میں اسپیس اسٹیشن میں بحالی اور مینٹیننس کے کام شامل ہیں۔

    چین کا منصوبہ ہے کہ اپنے خلائی اسٹیشن کی تعمیر کو 2022 تک مکمل کر دے، اس سلسلے میں 11 مشنز بھیجنے کی منصوبہ بندی کی جا چکی ہے، اور شن زھو 12 ان میں سے تیسرا انسان بردار مشن ہے۔

    ان گیارہ مشنز میں بنیادی ماڈیول (یونٹس) کی 3 لانچز، 2 اسپیس اسٹیشن کے لیب کیپسولز، 4 کارگو ویزل فلائٹس، اور 4 انسان بردار مشنز شامل ہیں۔ پہلی 2 مشنز مکمل ہو چکی ہیں، ٹیانہے بنیادی ماڈیول 29 اپریل کو مدار میں بھیجا گیا تھا، اور ٹیان زھو 2 کارگو خلائی جہاز 29 مئی کو روانہ کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ شن زھو 12 گزشتہ ساڑھے 4 سال میں انسان بردار پہلا مشن ہے، اور مجموعی طور پر ساتواں مشن ہے، چین کا پہلا انسان بردار مشن 2003 کا شن زھو 5 تھا، جس سے چین دنیا کا تیسرا ملک بنا تھا جنھوں نے آزاد اسپیس فلائٹ صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔

  • چین نے مریخ کی نئی تصویر جاری کر دی

    چین نے مریخ کی نئی تصویر جاری کر دی

    بیجنگ: چین نے تیان وین -1 سے لی گئی مریخ کی نئی تصویر جاری کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیر کو چین کے قومی خلائی انتظامی ادارے (سی این ایس اے) نے مریخ کے تحقیقی مشن تیان وین -1 کے ذریعے لی گئی نئی تصویر جاری کی ہے۔

    اس تصویر میں ملک کے پہلی مریخ گاڑی اور سرخ سیارے کی سطح پر اس کے لینڈنگ پلیٹ فارم کو دکھایا گیا ہے، یہ تصویر تیان وین -1 کے آربیٹر پر نصب ہائی ریزولوشن کیمرے سے 2 جون کو شام 6 بجے (بیجنگ ٹائم) لی گئی۔

    تصویر میں دائیں کونے میں 2 روشن مقامات دکھائی دے رہے ہیں، جن کے متعلق سی این ایس اے کا کہنا ہے کہ ان میں سے بڑا مقام لینڈنگ پلیٹ فارم ہے، جب کہ چھوٹا ژھورونگ روور ہے۔

    یاد رہے کہ آربیٹر، لینڈر اور روور پر مشتمل چینی تیان وین -1 تحقیقی مشن 23 جولائی 2020 کو مریخ کی جانب بھیجا گیا تھا، 15 مئی کو روور لے جانے والا لینڈر مریخ کے شمالی نصف کرہ کے ایک وسیع میدان یوٹوپیا پلینیٹیا کے جنوبی حصے پر اتر گیا تھا۔

    22 مئی کو روور ژھورونگ اپنے لینڈنگ پلیٹ فارم سے مریخ کی سطح پر اتر گیا تھا، جہاں اس نے سرخ سیارے پر اپنے تحقیقی کام کا آغاز کیا، اس کے ساتھ ہی چین مریخ کی سطح پر روور اتارنے اور آپریٹ کرنے والا امریکا کے بعد دوسرا ملک بن گیا تھا۔

    چین نے نیا سیٹلائٹ خلا میں بھیج دیا

    چینی میڈیا کے مطابق چینی تحقیقاتی خلائی گاڑی مریخ کی سطح پر حالات کا جائزہ لے گی، مریخ کی سطح کے نیچے پانی اور زندگی کے امکانات تلاش کیے جائیں گے۔ شمسی توانائی سے چلنے والی ژھورونگ اپنی 90 دن کی کھوج کے دوران قدیم زندگی کی علامتوں کی تلاش کرے گی، جس میں زمین میں ریڈار داخل کر کے کسی بھی سطح پر پانی اور برف کی تلاش بھی شامل ہے۔

  • چین میں کرونا کی کتنی ویکسینز پر تجربات جاری ہیں؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    چین میں کرونا کی کتنی ویکسینز پر تجربات جاری ہیں؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    بیجنگ: مہلک کرونا وائرس کی وبا سے لڑنے میں چین سب سے آگے رہا ہے، لیکن آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ چین میں اس وقت سب سے زیادہ کرونا وائرس ویکسینز پر تجربات جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چینی حکام نے بتایا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کی 21 ویکسینز طبی تجربات کے مراحل میں داخل ہوئی ہیں، جن میں سے 4 ویکسینز کو مشروط طور پر مارکیٹنگ کی منظوری دی جا چکی ہے۔

    چین کے قومی صحت کمیشن (این ایچ سی) کے نائب سربراہ زینگ یی شن کے مطابق کرونا وائرس سے لڑنے کے لیے ملک میں ہنگامی استعمال کے لیے ابھی تک 3 ویکسینز کی منظوری دی جا چکی ہے۔

    زینگ کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر کرونا وائرس کی 8 ویکسینز ایسی ہیں، جن کی بیرون ملک تیسرے طبی مرحلے کے تجربات کی منظوری دی گئی ہے، جب کہ ایک میسنجر آر این اے (ایم آر این اے) ویکسین نے بیرون ملک  تیسرے مرحلے کے ٹرائل کے سلسلے میں تمام اخلاقی تقاضوں کو پورا کر لیا ہے۔

    قومی صحت کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ چین میں رواں سال کے آخر تک کم از کم 70 فی صد ہدف آبادی کو کرونا وائرس کے خلاف ویکسین لگائے جانے کی امید ہے۔

    زینگ یی شن نے ایک انٹرویو میں خبردار کیا کہ کرونا وائرس کے مقامی طور پر منتقلی والے کیسز سے معلوم ہوتا ہے کہ وبا کی روک تھام اور اس پر قابو پانے کی صورت حال اب بھی سنگین ہے۔

    زینگ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ویکسی نیشن کے حوالے سے ہچکچاہٹ کا شکار نہ ہوں، تاکہ قوت مدافعت کی عظیم دیوار کی تعمیر ممکن ہو۔ واضح رہے کہ اب تک چین میں ہفتے کے روز تک کرونا وائرس ویکسین کی 76 کروڑ 30 لاکھ سے زائد خوراکیں دی گئی ہیں۔